پاکستانی میڈیاکاشہداکی قربانیوں کواجاگرکرنے میں اہم کردارہے، آئی ایس پی آرنے یوم دفاع اورشہداکے حوالے سے نیاپروموجاری کردیا

راولپنڈی (ویب ڈیسک )آئی ایس پی آرنے یوم دفاع اورشہداکے حوالے سے نیاپروموجاری کردیا۔پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی میڈیاکاشہداکی قربانیوں کواجاگرکرنے میں اہم کردارہے، شہداسے متعلق قوم کوآگاہ رکھنے میں میڈیاکاکلیدی کردارہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے شہدا کی قربانیوں کو اجاگر کرنے پر پاکستان میڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا۔

 

بھارتی معروف ہدایتکار کرن جوہر اپنے پاکستانی مشابہہ کو دیکھ کر حیران رہ گئے

ممبئی (ویب ڈیسک )سوشل میڈیا پر اکثر مشہور شخصیات کے مشابہ چہروں کے چرچے ہوتے رہتے ہیں ایسے میں ایک پاکستانی مداح بھارتی فلم ساز و ہدایت کار کرن جوہر سے اتنی مماثلت رکھتے ہیں کہ خود کرن جوہر بھی ان کی تصویر دیکھ کر حیران رہ گئے۔حال ہی میں کرن جوہر نے میوزک کے حوالے سے ایک ٹوئٹ شیئر کی تھی جس پر ایک پاکستانی عثمان خان نامی مداح نے تبصرہ کرتے ہوئے اپنی تصویر شیئر کی جس میں کرن جوہر سے پوچھا کہ ’لوگ کہتے ہیں میں آپ سے ملتا ہوں کیا ایسا ہے‘؟

 

ہیواوے کا ایک اور 4 کیمروں والا اسمارٹ فون متعارف

لاہور (ویب ڈیسک )ہیواوے نے اپنے میٹ 20 سیریز کا 4 کیمروں والا لائٹ ورڑن متعارف کرا دیا ہے اور حیران کن طور پر یہ نیا فون فلیگ شپ میٹ 20 سے ایک ماہ پہلے ہی پیش کردیا گیا ہے۔میٹ 20 لائٹ فیچرز کے لحاظ سے ایک مڈرینج فون ہے جس میں 6.3 انچ کا ڈسپلے دیا گیا ہے جبکہ اس کے بیک پر ڈوئل کیمرہ سیٹ اپ ہے۔ایک کیمرہ 20 میگا پکسل جبکہ دوسرا 2 میگا پکسل کے ساتھ ہے جو کہ دھندلے پس منظر والے پورٹریٹ شاٹ کو لینے میں مدد دیتا ہے۔فرنٹ پر متاثرکن 24 میگا پکسل کیمرہ ہے جبکہ دوسرا کیمرہ 2 میگا پکسل ہے جو کہ Bokeh ایفیکٹ میں مدد دیتا ہے۔کمپنی کے مطابق میٹ 20 سیریز کے لائٹ ورڑن کو ڈیڑھ ماہ پہلے متعارف کرانے کا مقصد لوگوں یہ سوچنے پر مجبور کرنا ہے کہ اگر لائٹ ورڑن ایسا ہے تو میٹ 20 کیسا ہوگا۔یہ فون 379 برطانوی پاینڈز میں فروخت کیا جائے گا جو کہ ایشیائی ممالک میں یقیناً کافی کم داموں میں پیش کیا جائے گا۔دوسری جانب ہیواوے کا نیا فلیگ شپ فون میٹ 20 اگلے ماہ 16 تاریخ کو متعارف کرایا جائے گا۔اس بات کا اعلان کمپنی کی جانب سے آئی ایف اے ٹیکنالوجی نمائش کے دوران کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ نیا فون 16 اکتوبر کو پیش ہوگا۔

 

کرن جوہر بھی کرینہ کے دیوانے نکلے ، کرینہ کی محبت دل میں چھپائے رہے

ممبئی (ویب ڈیسک )بولی وڈ فلم ساز کرن جوہر یوں تو زیادہ تر اقربا پروری کو فروغ دینے کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں، تاہم وہ اپنے چیٹ شو ‘کافی ود کرن’ کے حوالے سے بھی خبروں میں رہتے ہیں۔کرن جوہر کے حوالے سے بولی وڈ میں مشہور ہے کہ وہ جہاں اداکاروں اور فلم سازوں کے بچوں کو فلموں میں متعارف کراتے ہیں، وہیں ان کے تعلقات اور دوستیاں بڑی بڑی اداکاروں کے ساتھ ہیں۔جہاں کرن جوہر کا نام کاجول، فلم ساز فرح خان اور دپیکا پڈوکون جیسی اداکاروں کے ساتھ جوڑا جاتا ہے، وہیں انہیں کرینہ کپور کا بھی بہت اچھا دوست مانا جاتا ہے۔لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کرن جوہر نے کسی اداکارہ کا نام لے کر اس کے ساتھ شادی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔آن لائن نشریاتی ادارے ’ووٹ’ کے چیٹ شو ‘فیٹ اپ ود اسٹارس’ میں بات کرتے ہوئے کرن جوہر نے کرینہ کپور کے ساتھ شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کرکے سب کو حیران کردیا۔جی ہاں، چیٹ شو کی میزبان انیتا شروف نے جب ان سے سوال کیا کہ وہ کون سی اداکارہ ہیں جن کے ساتھ وہ شادی کرنا چاہیں گے۔کرن جوہر نے کچھ سوچے بغیر بولی وڈ کے چھوٹے خان اور ایک بچے کی ماں کرینہ کپور کا نام لیا اور کہا کہ اگر انہیں موقع ملے تو ان سے ہی شادی کریں گے۔کرن جوہر نے کرینہ کپور سے شادی کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے وضاحت کی کہ وہ ایک دلچسپ ساتھی ہیں اور ان کے ساتھ زندگی بہت خوش اور رنگین گزرے گی۔انٹرویو کے دوران فلم ساز نے ذاتی زندگی سے متعلق بھی اہم انکشافات کیے کرن جوہر نے انٹرویو کے دوران یہ بھی انکشاف کیا کہ کرینہ کپور کے کزن یعنی چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور ان سے متعلق ہر بات جانتے ہیں۔

کرن جوہر نے کہا کہ رنبیر کپور کے پاس ان کے موبائل کا پاس ورڈ ہونے سمیت سوشل اکاو¿نٹس کے پاس ورڈز بھی ہیں اور وہ ان سے متعلق ہر اچھی اور بری بات جانتے ہیں۔

انٹرویو کے دوران کرن جوہر نے اپنے سروگیسی بچوں کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ اگرچہ وہ شادی شدہ نہیں ہیں، تاہم وہ بچوں کے پیمپرز خود ہی بدلتے ہیں اور انہیں ایک ماں کا پیار دیتے ہیں۔
فلم ساز پہلے بھی اداکارہ کے ساتھ شادی کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں

 

حکومت کے تحت ملک بھر میں ایک روزہ شجرکاری مہم کا آغاز

اسلام آباد( ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت کے تحت ملک بھر میں آج ایک روزہ شجرکاری مہم چلائی جارہی ہے۔ شجرکاری مہم کا عنوان “پلانٹ فار پاکستان ” رکھا گیا ہے جس کے تحت ملک کے تمام بڑے شہروں میں بیک وقت 15 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔حکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاو¿نٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شجر کاری مہم کا مقصد عوام، مختلف کمیونٹیز، تنظیموں، کاروباری و تجارتی افراد، سول سوسائٹی اور حکومت کو مشترکہ طور پر درختوں کو ا±گانا ہے۔ یاد رہے کہ حکومت کا 5 سال میں 10 ارب پودے لگانے کا ہدف ہے۔شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کیا، شجرکاری مہم میں محکمہ جنگلات اور پاکستان ہاو¿سنگ اتھارٹی سمیت 12 محکمے شریک ہیں جب کہ مختلف تعلیمی اداروں کے بچے بھی مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا بتانا تھا کہ آج بلوچستان میں 95 ہزار پودے لگائے جائیں گے اور یہ مہم جاری رکھی جائے گی۔دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی اور سیلاب سے بچاو¿ کے لیے لوئر دیر میں محکمہ جنگلات، فوج، پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی لوگوں نے شجرکاری مہم کا آغاز لوئر دیر کے علاقے تیمر گرہ ، ترئی ، میدان اور جندول سےکیا۔ کمانڈنٹ دیر ٹاسک فورس کرنل شہزاد امیر اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد ارشاد خان نے شجر کاری مہم کا افتتاح کیا، پولیس بھی اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے سرگرم دکھائی دی۔ ڈی پی او عارف شہباز نے لوگوں میں پودے تقسیم کیے جب کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے طلبا بھی اس مہم کی کامیابی کےلیے پ±رعزم ہیں۔شجرکاری مہم کے تحت پہلے فیز میں 70 ہزار پودے لگائے جائیں گے جبکہ مرحلہ وار یہ تعداد بڑھائی جائے گی۔

لاکھوں ماہانہ تنخواہ والے کنٹریکٹ افسران عزت سے خود چلے جائیں

لاہور (این این آئی) وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کنٹریکٹ پر آکر لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنیوالے افسران ایک ہفتے میں باعزت طریقے سے خود ہی چلے جائیں، تنخواہ کے ساتھ دو دو سال بیرون ملک چھٹی پر جانے والے افسران کے معاملے پر بھی چیئرمین ریلوے کو کہہ دیا ہے جبکہ کنٹریکٹ پر تعینات 4ہزار ملازمین کے بارے میں درمیانی راستہ اپنائیں گے، 15ستمبر سے میانوالی ایکسپریس اور پنڈی ایکسپریس ٹرینیں چلیں گی ، شالیمار ہسپتال کا کیس نیب کو بھیج رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے مزدوروں کی 23یونین کونسلز سے آج مذاکرات ہوئے ہیں اور ان لوگوں نے عمران خان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، ریلوے کو سو دن کے اندر اپ گریڈکیا جائے گا، بارہ سال پہلے ریلوے کو اے گریڈ دیا تھا اب پھر دیں گے، ریلوے کی زمین پر گھروں کی تعداد 5ہزار سے 10ہزار کر دی گئی ہے، مزید ضرورت پڑنے پر اسے 20ہزار تک بھی لے جائیں گے۔ ریلوے ریجنل ہیڈ کوارٹر میں ڈپٹی ڈی ایس لگایا جائے گا، سو دن میں فیصلہ ہو جائے گا کہ ریلوے کہاں کھڑی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 15ستمبر سے میانوالی ایکسپریس اور راولپنڈی ایکسپریس ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ راولپنڈی سے لاہور ٹریک سیدھا کیا جائے جس سے 56کلو میٹر کا فاصلہ کم کر کے 20کلو میٹر کیا جائے گا جس سے سفری وقت میں ایک گھنٹے کی کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے روز ریلوے کے حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل میں وزیر خزانہ کے سامنے پریزینٹیشن دی جائے گی جس کے بعد یہ معاملہ کابینہ میں لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دس سال پہلے 69لوکو موٹو کا کیس نیب میں تھا اور اب 54کا کیس نیب میں ہے۔ شالیمار ہسپتال کا کیس نیب میں بھیج رہے ہیں یہ پہلا کیس ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں مزید کیس نیب میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹ پر آکر لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنیوالے افسران ایک ہفتے میں باعزت طریقے سے خود ہی چلے جائیں جبکہ تنخواہ کے ساتھ دو دو سال بیرون ملک چھٹی پر جانے والے افسران کے معاملے پر بھی چیئرمین ریلوے کو کہہ دیا ہے، کنٹریکٹ پر تعینات 4ہزار ملازمین کے بارے میں درمیانی راستہ اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ریلوے کو بہتر کرنے کے حوالے سے مشورے دیں جبکہ اس حوالے سے ایک ویب سائٹ بھی لاﺅنچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے سرمایہ کار بیٹھے ہیں جنہیں 5ریلوے اسٹیشنز دینے لگے ہیں جو وہ ہمیں مفت میں اپ گریڈ کر کے دیں گے۔ کوچز رسالپور میں کوئی کام نہیں ہو رہا ،ریلوے مزدور کام کرنا چاہتا ہے اور گیرج فیکٹری میں شفٹ کو ڈبل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ٹرین گیرج میں نہیں کھڑی رہے گی ،موثر مانیٹرنگ کے لئے ٹرینوں میں ٹریکر لگا رہے ہیں اور ابتدائی مرحلے میں 8پنڈی اور 3کراچی کی ٹرینوں میں ٹریکر لگائے جائیں گے۔ ریلوے افسران فریٹ ٹرین ایمانداری سے چلائیں جو موجودہ تعداد ہے وہ ہی چلائی جائے گی۔ مزدوروں، مسافروں اور افسران کو ساتھ لیکر چلیں گے، ون ونڈو آپریشن لاﺅنچ کیا جائے گا، پرائیویٹ مارکیٹنگ آفیسر بھی تعینات کریں گے۔ پرائیویٹ کمپنیوں سے ربطہ کیا ہے جو ریلوے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں اور مزید کمپنیوں سے میں خود جا کر بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قسمت اچھی ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل سستا ہو گیا ہے، ریونیو کے سیکرٹری کو خط لکھ دیا ہے کہ 1956ءکے قانون کے تحت لینڈ مافیا کا تمام ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔ اب ہر چیز سسٹم اور میرٹ پر ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ ریلوے کالونی میں بجلی کے میٹرز لگائے جائیں گے جس سے دو سے تین بلین کی بچت ہو گی۔ ریلوے ملازمین کو وقت پر پنشن ادا کی جائے گی۔ جن کی پنشن روکی ہوئی ہے اسے فوری بحال کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ سعد رفیق کے خلاف کوئی کیس نیب میں نہیں بھیجا نہ ایسا کام کروں گا بات صرف میری کارکردگی پر ہوگی۔ جبکہ رائل پام کے حوالے سے کیس پہلے سے نیب میں ہے اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹکٹنگ کا سسٹم میں نے متعارف کروایا ہے مگر کریڈٹ سابقہ حکومت لے گئی ہے۔ ریلوے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر لیکر جائیں گے۔ ریلوے ملازمین کے لئے معیاری ادویات اور ہسپتالوں کے حوالے سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چینی سفیر نے ہمارے کام کو سراہا ہے اور یقین دہانی کروائی ہے کہ کراچی اور پشاور ٹریک پر تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے افسران اور میرا مائنڈ سیٹ الگ ہے، افسران چاہتے ہیں کہ موجودہ سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائے جبکہ میں کہتا ہوں کہ نیا نظام متعارف کروایا جائے، سٹینڈرڈ گیج سسٹم لایا جائے جس سے محکمے میں کرپشن ختم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ، وہ خود ریلوے کی بہتری کے لئے سامنے آرہے ہیں اور مفت میں مشینیں بھی ساتھ لا رہے ہیں۔

فضل الرحمٰن کی پوزیشن خراب 25لیگی ووٹ عارف علوی کو پڑنے کا امکان

لاہور (احسان نازسے)تحریک انصاف کے صدارتی امیدوارعارف علوی چار ستمبر کو بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہونگے انکے مد مقابل اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمن اپنی اپنی پارٹیوں کی نامزدگی کے باوجود پورے ووٹ حاصل نہیں کر سکےں گے پنجاب اسمبلی سے مولانا فضل الرحمن کو مسلم لیگ ن کے کم ووٹ پڑنے کی امید ہے اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پروےز الہیٰ کی طرح عارف علوی کو بھی صدارتی الیکشن میں ووٹ زیادہ ملیں گے، ذرائع نے بتایا ہے کہ بیس سے پچیس ووٹ صدارتی الیکشن میں عارف علوی کو پڑنے کی توقع کی جارہی ہے ۔ ملاقات میں چوہدری برادران نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کے مسلم لیگی اراکین سے ہمارے بڑے اچھے تعلقات ہیں اور ان تعلقات کی بنیاد پر سپیکر کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے متعدد اراکین اسمبلی نے مہربانی کرتے ہوئے ہمیں ووٹ دیے تھے اب بھی ہم ان سے درخواست کرےں گے کہ وہ عارف علوی کو صدارتی ووٹ دے کر طاقت ور صدر بنانے میں مدد کرےں معلوم ہوا ہے کہ چوہدری برادران نے پنجاب اسمبلی کے ان تمام اراکین سے درپردہ رابطہ کر کے پےغام پہنچا دیا ہے ،دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری نے تو کھل کر مولانا فضل الرحمن کو ٹکے سا جواب دے دیا ہے لیکن مولانا فضل الرحمن زرداری سے امید لگائے بےٹھے ہیں کہ وہ میرے حق میں چوہدری اعتزاز احسن کو دستبردار کرا لیں گے ۔ مسلم لیگ ن میں بھی اراکین پنجاب اسمبلی مولانا فضل الرحمن کو ووٹ دےنے کے لئے کوئی پسندیدہ شخصیت نہیں سمجھتے بظاہر چار ستمبر کو مقابلہ عارف علوی ، چوہدری اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ہوگا جس میں تحریک انصاف کے نامزد امیدوار عارف علوی بھاری اکثریت سے جیت جائیں گے ۔حالانکہ اپوزیشن متحدہ صدارتی امیدوار لانے کےلئے میاں شہباز شریف، مولانا فضل الرحمن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اس لمحے تک بھرپور کوشش کی لیکن انکے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے مسلم لیگ ن نے اعتزاز احسن کو متفقہ امیدوار ماننے سے انکار کردیا جبکہ مولانا فضل الرحمن کو ووٹ دےنے سے انکار کردیا ۔

 

چیف جسٹس کا عمران شاہ کو 30لاکھ ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم

کراچی (آئی این پی) شہری پر تشدد ازخود خود نوٹس کیس میں چیف جسٹس نے عمران شاہ کو 15روز میں 30لاکھ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم د دیتے ہوئے عمران شاہ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا آنکھیں نہ دکھا ہمیں، شاہ ہوں گے کہیں اور کے، یہ سپریم کورٹ ہے، یہ کہیں اور جا کر دکھانا،میں ازخود نوٹس لے کر کسی پر احسان نہیں کرتا، اس طرح کے لوگ فرعون بن جاتے ہیں، ان کو سبق سکھانا چاہتا ہوں، یہ مثال قائم کریں گے۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایم پی اے عمران علی شاہ تشدد سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس دوران تحریک انصاف کے رکن اسمبلی بھی پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران شاہ آپ آگے آئیں، آپ سے بات کروں گا، آپ نے کیا سوچ کر شہری کو تھپڑ مارا؟ کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ کی سخت سر زنش کرتے ہوئے کہا کہ تھپڑ کیوں مارا، یہ ناقابل معافی جرم ہے، ایسے نہیں چھوڑیں گے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران شاہ کو کہا کہ آپ عوام کے نمائند ے ہیں، اس طرح تشدد کریں گے؟ میں باہر آتا ہوں، مجھے مار کر دکھائیں۔ اس دوران عمران علی شاہ نے اظہار ندامت کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں، میں شرمندہ ہوں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا معافی؟ میں نے بچپن میں ملازم کو بیلٹ سے مارا تھا تو میرے والد نے بھی مجھے 2مرتبہ سبق سکھانے کے لیے مارا تھا۔چیف جسٹس نے متاثرہ شخص داد چوہان سے مکالمہ کیا کہ عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا، آپ معاوضہ لے کر بیٹھ گئے، انہیں کیوں معاف کیا؟اس پر داد چوہان نے کہا کہ میرے گھر پر گورنر سندھ چل کر آئے تھے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران شاہ نے کتنے تھپڑ مارے تھے؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ 3 سے 4تھپڑ تھے؟ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو بھی سر عام اسی طرح 4تھپٹر مارے جائیں گے، ابھی وہ کلپ چلاتے ہیں اور سب کو دکھاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہمیں نہ دکھاﺅ کہ شاہ ہو ں گے کہیں اور کے یہ سپریم کورٹ ہے، یہ کہیں اور جاکر دکھانا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے عمران شاہ سے مکالمہ کیا کہ آپ کے ساتھ کیا کیا جائے خود بتائیں، جیب سے ہاتھ نکالیں اور تمیز سے کھڑے ہوں، عدالت کا احترام کرنا سکھیں۔ اس پر عمران علی شاہ نے کہا کہ میرے والد اور والدہ کو گالیاں دی گئی اس پر غصہ آگیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو یہ برداشت ہے کہ غصہ آیا تو تھپڑ مار دیا، داد چوہان کی عمر دکھیں، شرم آنی چاہیے۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ سے پوچھا آپ ہو کون، کس جماعت سے ایم پی اے ہو، کسی وڈیرے کے بیٹے ہو؟ آپ پر آرٹیکل 62 ایف لگا دیتے ہیں، بزرگ کو تھپٹر مارنے والے کے ساتھ کیا ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عمران شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر شدید غم زدہ ہوں، معافی نہیں ملے گی مقدمہ بھگتو، لوگوں کی عزت اور احترام کرنا سیکھو، کوئی خیال کرو، لوگوں کو تضحیک کرتے ہو، سر عام معافی مانگو۔ اس پر عمران شاہ نے داد چوہان سے معافی مانگ لی اور انہیں گلے بھی لگایا۔ دوران سماعت داد چوہان نے کہا کہ مجھ پر پیسے دینا کا الزام لگایا گیا جبکہ ان کے بیٹے نے بتایا کہ 3 سوشل میڈیا ممبران نے ہماری تضحیک کی، انہیں کم از کم عوامی نمائندہ نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے ہمارے خلاف مہم چلائی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں ازخود نوٹس لے کر کسی پر احسان نہیں کرتا، اس طرح کے لوگ فرعون بن جاتے ہیں، ان کو سبق سکھانا چاہتا ہوں، یہ مثال قائم کریں گے۔ داد چوہان نے کہا کہ میں اللہ کے نام پر عمران شاہ کو معاف کرتا ہوں لیکن درخواست کرتا ہوں کہ ان کے ایک سال تک بڑی گاڑی میں سفر کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور وہ بھی ہماری طرح سفر کریں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بڑی گاڑی کے بغیر نہیں رہ پائیں گے، ساتھ ہی استفسار کیا کہ کیا آپ بڑی گاڑی کے بغیر رہ لو گے، تو اس پر عمران شاہ نے جواب دیا جو آپ کا حکم ہو۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے عمران شاہ کے معافی مانگنے پر انہیں 30 لاکھ روپے ڈیمز فنڈز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹادیا۔

 

پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس بلوچستان ہوئیکورٹ طاہرہ صفدر نے حلف اُٹھا لیا

کوئٹہ (صباح نیوز) پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہائیکورٹ طاہرہ صفدر نے حلف اٹھالیا ، گورنر محمد خان اچکزئی نے چیف جسٹس طاہرہ صفدر سے حلف لیا ۔تفصیلات کے مطابق جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر نے ملکی تاریخ میں ہائی کورٹ کی پہلی چیف جسٹس کے طورپر حلف اٹھالیا ، جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر کو بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نور محمد مسکان زئی کی ریٹائرمنٹ کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا ، گورنر محمد خان اچکزئی نے جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر سے گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں منعقدہ تقریب میں عہدے کا حلف لیا ، تقریب میں ہائیکورٹ کے ججز ، وکلاءاوردیگر اعلیٰ حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔حلف اٹھانے کے بعد جسٹس سیدہ طاہر صفدرنے ملکی تاریخ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا اعزاز حاصل کرلیا ۔ جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر 5 اکتوبر 1957 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئیں ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی، بلوچستان یونیورسٹی اردو لٹریچر میں ماسٹرز کیا اور 1980 میں لا کالج کوئٹہ سے قانون کی ڈگری حاصل کی 22 اپریل 1982 میں وہ پہلی خاتون سول جج کے عہدے پر فائز ہوئیں ۔29 جون 1987 میں سینئر سول جج 27 فروری 1991 میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور یکم مارچ 1996 میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے عہدوں پر فائز رہیں وہ لیبر کورٹ اور بلوچستا ن سروس ٹریبونل میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں ۔جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر 7 ستمبر 2009 کو بلوچستان ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج بنیں ،وہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے حوالے سے3 رکنی خصوصی بینچ کی بھی ممبر تھیں،جسٹس طاہرہ صفدر کے چیف جسٹس بننے کے بعد جسٹس جمال خان مندوخیل بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج ہوگئے۔

 

پنجاب میں تبدیلی نظر آئے گی

لاہور(نمائندہ خصوصی‘نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس، خیبر پختونخوا طرز پر بلدیاتی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ، وزیراعظم عمران خان نے پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کرانے کا بھی اعلان کردیا۔وزیراعظم عمران خان کے لاہور میں ڈیرے، پنجاب کابینہ کے اجلاس میں بڑے فیصلے سامنے آگئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 100 دن کے اندر صحت اور تعلیم میں تبدیلی کا پلان واضح کر دیں گے۔ عمران خان نے سبسڈی پر چلنے والے منصوبوں کےفوری آڈٹ کروانے اور پنجاب میں بلدیاتی نظام کو فوری تبدیل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام وزرا اپنے اپنے محکموں میں سادگی کو فروغ دیں۔پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کسی بھی سرکاری افسر کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی نہ کرنے اور پنجاب پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کرانے کا اعلان بھی کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کے اراکین کو اپنے محکمے سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ان سے کہا کہ آپ کے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہے، پنجاب حکومت کی کارکردگی باقی صوبوں کیلئے ٹرینڈ سیٹر ہونی چاہیے۔ پنجاب میں بدعنوانی کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے، کابینہ اراکین کی پہلی ترجیح بدعنوانی کا سدباب ہونا چاہیے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پنجاب کابینہ کے ارکان سے ملاقات کی اور اس موقع پر کہا کہ پنجاب میں بدعنوانی کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔عمران خان نے پنجاب کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی دوسرے صوبوں کے لیے قابل تقلید ہونی چاہیے، پنجاب کابینہ کے ارکان بدعنوانیوں کی نشاندہی کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب کابینہ کے ارکان بدعنوان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پنجاب میں زمینوں پر قبضے اور تجاوزات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ زمینوں پر قبضے اور تجاوزات میں مافیاز اور بڑے گروپس ملوث ہیں، زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کرنے والے مافیاز اور بڑے گروپوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ پنجاب میں تجاوزات کے خلاف فوری مہم شروع کی جائے، پنجاب میں زمینوں پرقبضے کرنےوالوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کی جائے، تجاوزات کے خلاف کارروائی میں صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ کفایت شعاری اور سادگی کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے، پنجاب کابینہ کے ارکان ٹیکس دہندگان کا پیسہ بچاتے ہوئے مثال قائم کریں، ہمیں اپنے اخراجات معقول رکھتے ہوئے انسانی ترقی پر سرمایہ کاری کرنی ہے، پاکستان کا خطے میں سب سے کم ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس ہے۔وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کے ارکان کو ہدایت کی کہ 100 روزہ ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے انتھک کام کریں، پنجاب کا وقتاً فوقتاً دورہ کروں گا اور سو دن کے ایجنڈے کا جائزہ لوں گا۔عمران خان نے بعد ازاں گرین پاکستان مہم کا بھی آغاز کیا اور جی او آر میں پودا لگا لگایا۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ آفس میں پنجاب کابینہ اور انتظامی سیکرٹریوںکے الگ الگ اجلاسوں کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی غیر معمولی انداز میں تعریف کی اور کابینہ کے اراکین کے اجلاس میں وزیراعلی کی نشست اپنے ساتھ رکھوائی-وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ سردار عثمان بزدار ایماندارشخص ہیں اورمیرے نظریے پر پورا اترتے ہیں اوروہ صوبے میں میرے نظریے کو آگے لےکر چلیں گے – انہوںنے کہاکہ سردار عثمان بزدار کومیں نے میرٹ پر وزارت اعلیٰ کے منصب پر تعینات کیاہے او رمجھے پورا یقین ہے کہ یہ عوام کے پیسے کا درست استعمال کریں گے کیونکہ سردار عثمان بزدارنے عام آدمی کے مسائل کا حقیقی مشاہدہ کیا ہے-یہ عام آدمی کی محرومیوں کو سمجھتے ہیںکیونکہ ان کا اپناعلاقہ بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے،ان کے علاقے کی اڑھائی لاکھ آبادی میں کوئی ہسپتال ہے نہ کوئی ڈاکٹر- انہوںنے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی حمایت کرتے ہوئے ان سے کہاکہ آپ نے کسی کی پرواہ نہیں کرنی او رنہ کسی سے ڈرنا ہے،میں آپ کو ہر طرح سے سپورٹ کروں گا،آپ نے میرے نظریے پر چلنا ہے ،کمزور کی مدد کرنی ہے او رطاقتور مجرم کو قانون کی گرفت میں لانا ہے -وزیراعظم نے کہا کہ سردار عثمان بزدارایک منفرد وزیراعلیٰ ہیں اور یہ پہلی بار ایم پی اے بنے اور جب یہ مجھ سے ملنے آئے تو انہوں نے کوئی وزارت نہیں مانگی بلکہ مجھ سے اپنے حلقے کے عوام کے لئے ہسپتال کا مطالبہ کیا،جس کی مجھے خوشی ہوئی-