مصباح پی ایس ایل 4میں ان ایکشن نہیں ہونگے

لاہور(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے تین ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے مصباح الحق آئندہ ایڈیشن میں کھلاڑی نہیں بلکہ مینٹور کی حیثیت سے ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق پاکستان سپر لیگ میں ایکشن میں نہیں ہوں گے، مصباح الحق اور فرنچائز کے درمیان کوئی عہدہ دینے کے لیے بات چیت جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق فرنچائز مصباح الحق کو مینٹور کی حیثیت سے ساتھ رکھنا چاہتی ہے تاہم مالی معاملات طے ہونے کے بعد عہدے کا اعلان کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق آف اسپنر سعید اجمل کوچنگ اسٹاف میں شامل ہوں گے تاہم چوتھے ایڈیشن میں توصیف احمد کوچنگ اسٹاف میں شامل نہیں ہوں گے، فرنچائز ان کی خدمات سے دستبردار ہوگئی ہے۔اسلام آباد یونائٹیڈ کو دوبار چیمپئن بنانے والے سابق کپتان مصباح الحق پاکستان سپر لیگ میں اس بار بطور بلے باز ایکشن میں نہیں ہوں گے ان کی جگہ نیا کپتان مقرر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مصباح الحق کو فرنچائز مینٹور کی حیثیت سے ساتھ رکھنا چاہتی ہے، مالی معاملات طے ہونے کے بعد عہدے کا اعلان کیا جائے گا۔ چوتھے ایڈیشن میں توصیف احمد بھی کوچنگ اسٹاف میں شامل نہیں ہوں گے۔ سابق آف اسپنر سعید اجمل کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہوں گے۔ فرنچائز توصیف احمد کی خدمات سے دستبردار ہو گئی ہے اس حوالے سے باقاعدہ اعلان چند روز میں متوقع ہے۔

محسن کے بیان سے نیا تنازع کھڑا ہو گیا

لاہور(نیوزایجنسیاں)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کیلئے نوتشکیل شدہ کرکٹ کمیٹی درد سر بن گئی، کمیٹی کے سربراہ محسن خان کی جانب سے سرفراز احمد کو ٹیسٹ کی قیادت سے ہٹانے والے بیان سے ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ابھی پی سی بی جسٹس قیوم رپورٹ کے حوالے سے اٹھنے والے تنازع پر ہی وضاحتیں دے رہا تھا کہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے بھی ایک منفرد بیان داغ دیا۔محسن خان کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سرفراز احمد کیلئے بوجھ ہے انہیں اس ذمہ داری سے الگ کر دینا چاہیے۔کمیٹی کے سربراہ کا بیان عین اس وقت سامنے آیا ہے جب نیوزی لینڈ سے سیریز کا آغاز ہو رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے محسن خان کے بیان کو غیر ضروری اور نامناسب قرار دیا ہے۔ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی بھی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کے بیان سے خوش نہیں ہے۔ کمیٹی کا چیئرمین بننے سے پہلے محسن خان نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں بھی نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔یاد رہے کہ چار رکنی کرکٹ کمیٹی کے رکن سابق کپتان وسیم اکرم اور سابق کپتان مصباح الحق دونوں ہی سرفراز احمد پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے چیئرمین کے تقررسے پہلے متعلقہ افراد کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی کرکٹ کمیٹی کی تشکیل سے خوش نہیں ہیں۔اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرفراز تینوں فارمیٹ کے کپتان ہیں اور کپتان رہیں گے، بورڈ کو ان پر مکمل اعتماد ہے۔احسان مانی نے سرفراز احمد کی کپتانی پر مکمل اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی سرفراز احمد سے کپتانی لینے کا نہیں سوچ رہا، سرفراز پاکستان ٹیم کے کپتان ہیں اور کسی کو بھی اس پر کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت کوئی اور کھلاڑی قیادت کی ذمہ داری کیلئے زیرغور نہیں ہے، سرفراز احمد کو بورڈ کی مکمل حمایت حاصل ہے، امید ہے سرفراز کی قیادت میں پاکستان ٹیم کامیابیاں حاصل کرتی رہے گی۔