افسران اور ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی ، چیئرمین نیب کا اہم اعلان

اسلام آباد/ لاہور( این این آئی) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے افسران و ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی ۔نجی ٹی وی کے مطابق افسران و ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں ضابطہ اخلاق کے خلاف ہیں۔چیئرمین نیب کی پیشگی منظوری کے بغیر سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں ٹی سی ایس رولز 2002 کی بھی خلاف ورزی ہے۔نیب ٹی سی ایس رولز کی خلاف ورزی پر متعلقہ افسر یا ملازم کو برطرف کیا جاسکتا ہے۔ کسی بھی سیاسی شخصیت کی جانب سے ملاقات کیلئے رابطہ کرنے پر چیئرمین نیب سے منظوری لازمی حاصل کی جائے۔واضح رہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر تمام بیوروز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

بھارتی جاسوس لنگور نہ پکڑا جا سکا ، لوگوں میں خوف و ہراس

قصور (بیورو رپورٹ) سرحد عبور کر کے بھارت سے پاکستان میں داخل ہونیوالے قریباً چھ فٹ لمبے لنگور نے قصور کے دیہی علاقہ جات میں ہر طرف خوف وہراس پھیلا دیا روزنامہ خبریں کے صفحہ اول پر ضلعی انتظامیہ محکمہ وائلڈ لائف اور دیگر اداروں کی نااہلی اور مجرمانہ لاپرواہی کی تفصیلات شائع ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے افسران بالآخر چوتھے روز حرکت میں آئے اور خبر کی اشاعت کے بعد انہوں نے ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف قصور کے افسران کو طلب کر کے ایک ایسی جدید ساخت کی رائفل فراہم کی ہے جس سے نکلنے والی گولی زیادہ دور تک نشانہ لے سکتی ہے اور اس گولی میں لگا ہوا مادہ متعلقہ جانور کو بیہوش کر دیتا ہے تاہم چوتھے روز بھی پولیس یا ضلعی انتظامیہ کے کسی ادارے نے خوف وہراس کی علامت بن جانیوالے لنگور کی تلا ش کے لیے کچھ نہیں کیا گزشتہ رات ٹاور پر چڑھ جانیوالامذکورہ لنگور رات گئے اندھیرے میں غائب ہوگیا بہت سے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے لنگور کو قصور شہر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا ہے دوسری طرف کچھ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے کہیں اس لنگور کو کسی سازش کے تحت تو پاکستانی حدود میں داخل نہیں کیا؟ تاکہ وہ مبینہ طور پر اپنے جسم پر لگے ہوئے آڈیو یا ویڈیو آلات کے ذریعے ریکارڈنگ کرنے کا ذریعہ بن رہا ہو کیونکہ کچھ عرصہ قبل پاکستان سے ایک کبوتر سیہون بھارت کی حدو د میںداخل ہوگیا تو بھارتی ایجنسی راءنے اس کبوتر کو باقاعدہ گرفتار کرلیا اور یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے کہ یہ کبوتر جاسوسی کرنے کی خاطر بھارت بھجوا یا گیا ہے ممتاز تجزیہ نگار اور قانوندان محمد افضل انصاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کو ان امور پر بھی توجہ دینی چاہیے اور پولیس سمیت دیگر اداروں کی نااہلی پر سخت نوٹس لینا چاہیے۔

نامور شاعرہ پروین شاکرکا آج یوم پیدائش

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان کی معروف شاعرہ پروین شاکر کا 66 واں یوم پیدائش(آج) ہفتہ کومنایا جائے گا اس سلسلے میں ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس میں پروین شاکر کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا جبکہ مختلف شہروں میں ان کے مداحوں کی جانب سے بھی مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا اور سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے۔ پروین شاکر 24نومبر1952ءکو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کراچی کے تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ پروین شاکر کو اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہو گئی انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

عارف عثمانی نیشنل بنک کے نئے صدر ، سمگل شدہ موبائل فونز پر 31 دسمبر سے پابندی ، وفاقی کابینہ کے اہم فیصلے

اسلام آباد (این این آئی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے ¾ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا ¾کرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ¾ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے ¾ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور بارڈر پوائنٹ کھولنے کی تقریب ہوگی ¾مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔ذرائع کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے پر پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید اہلکاروں کے لیے فاتحہ کی گئی۔وفاقی کابینہ نے عارف عثمانی کو نیشنل بینک کا نیا صدر مقرر کرنے اور اسمگل شدہ موبائل فونز کا استعمال روکنے کا نظام نافذ کرنے کی منظوری دیدی اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 100 روزہ پلان اور ہاو¿سنگ سے متعلقہ ٹاسک فورس کے بارے میں امور بھی زیر غور آئے۔ذرائع کے مطابق تمام وزارتوں، ڈویڑنز اور اداروں کو 100 روزہ پلان پر عمل درآمد رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے ابتدائی کلمات میں وزیراعظم نے کہاکہ ہماراعزم ہے کہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دہشت گردوں کو باہرسے جو بھی معاونت مل رہی ہے انشاءاللہ ہم ان سب کے پیچھے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر اور اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلے سے اس قسم کی کچھ اطلاعات تھیں کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائےگی لیکن یہ پتہ نہیں تھاکہ یہ کارروائیاں کدھر کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے اپنے چین کے دورے اور وہاں بے مثال معاہدوں پر دستخط کا بالخصوص ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں چین کے دورے کا رد عمل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دورہ چین کے معاہدے خفیہ ہیں اور ہم عوام کے سامنے ان کی تفصیلات بیان نہیں کرسکتے لیکن آزادانہ رائے رکھنے والے افراد اور دنیا کو پتہ ہے کہ دورہ چین کے دوران چین کے ساتھ پاکستان کے جس قسم کے معاہدے ہوئے ہیں دنیا میںکسی اور ملک سے نہیں ہوئے۔ اس کے بعد خدشہ تھا کہ وہ طاقتیں پاکستان کو کمزور دیکھناچاہتی ہیں اور غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔ ان کو ان سمجھوتوں کے بارے میں فکر تھی، اس کے علاوہ جیسے جیسے معیشت مستحکم ہو رہی ہے انتشار پھیلانے والی قوتیں متحرک ہونے کا بھی خدشہ تھا۔ وزیر اعظم نے خاص طورپر ان شہداءکو داد دی جنہوں نے دہشت گردوں کا راستہ روکا اور ان کی مستعدی اور بہادری کے نتیجے میں قونصل خانے میں کسی چینی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسز بڑی مستعدی سے وہاں پہنچیں اور دہشت گردوں کو ناکام بنایا ورنہ اگر وہ عمارت کے اندر چلے جاتے تو بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری انٹیلی جنس اور سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی جنگ کامیابی سے لڑی، بے مثال قربانیاں دیں، کسی اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایسی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ وزیر اعظم نے اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑامنصوبہ تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ خود کش حملہ نہیں بلکہ یہ ڈیوائس رکھی گئی تھی جس کا مقصد صرف انتشار پھیلانا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس باقاعدگی سے ہو رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں جب کابینہ کا اجلاس کبھی کبھار ہوتا تھا تو ان کے وزرا ہفتہ ہفتہ ہاتھ نہیں دھوتے تھے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نے چینی حکام کو اعتماد میں لیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ نے بھی شاہ محمود قریشی سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوںنے کہاکہ بڑھتے ہوئے پاک چین تعلقات کو دشمن قوتیں ہضم نہیں کر پا رہیں ¾انہوںنے بتایا کہ قونصل خانے میں موجود عملے کے 21چینی سفارتی اہلکار محفوظ رہے۔چوہدری فواد نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان پہنچانا چاہتی تھیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعہ میں قونصلیٹ کا عملہ محفوظ رہا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پلاننگ کے ساتھ دہشتگردی کے لیے جمعہ کا دن چنا گیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ ہنگو میں بھی دھماکہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا۔ انہوںنے اعلان کیا کہ عارف عثمانی نیشنل بینک کے نئے صدر ہونگے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 82 ملین کے موبائل فونز پر ٹیکس ادا ہو رہا ہے۔ چوہدری فوادنے کہاکہ ڈھائی ارب روپے کے موبائلز غیر قانونی طریقے سے آ رہے ہیں جن ہر ٹیکس ادا نہیں ہو رہا۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ 31 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ انہوںنے کہاکہ کرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ کرتار پور بارڈر سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہ کہ کرتار پور سکھ برادری کیلئے انتہائی اہمیت کا مذہبی مقام ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سکھ برادری کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔چودھری فواد حسین نے کہاکہ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارتی صحافیوں کے لیے بھی ویزے کا حصول آسان بنا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے 30 سال پہلے گھربنانا شروع کیا تو بنی گالا جنگل اور بیابان تھا، عمران خان نے اس وقت کے قوانین کے مطابق بنی گالا کا گھر بنایا۔

خادم رضوی بارے فواد چودھری بھی میدان میں آ گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وز یراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ خادم رضوی کو حفاظتی تحویل میں لیکر مہمان خانے منتقل کیا گیا، موجودہ کارروائی کا آسیہ بی بی کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تحریک لبیک مذہب کی آڑ میں سیاست کر رہی ہے اور عوام کے جان و مال کیلئے خطرہ بن گئی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ خادم رضوی کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ اس کارروائی25 نومبر کی کال کو واپس لینے کیلئے نہیں کی گئی۔ صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے عوام پرامن رہیں اور حکومت سے تعاون کریں۔

احسن ‘ کبریٰ خان ڈرامہ کی ریکارڈنگ کیلئے نتھیا گلی پہنچ گئے

لاہور(شوبز ڈیسک) اداکار احسن خان ڈرامہ سیریل الف کی ریکارڈنگ کیلئے نتھیا گلی پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے اداکارہ کبری خان کے ساتھ شوٹنگ میں حصہ لیا۔ دونوں اداکار ڈرامہ الف میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔سیریل کے ہدایتکار حسیب حسن، رائٹرعمیرہ احمد ، پروڈیوسر ثنا شاہنوازاور ثمینہ ہمایوں سعید ہیں جبکہ دیگرکاسٹ میں حمزہ علی عباسی، سجل علی،کبری خان، صدف کنول، منظرصہبائی اور چائلڈسٹار حسن شامل ہیں۔ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران کبری خان نے کہا کہ احسن خان کا شمار پاکستان کے نامور اداکاروں میں ہوتا ہے، وہ میری رہنمائی بھی کرتے ہیں جس سے میرے کام میں نکھار بھی آ رہا ہے اور اعتماد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔اس موقع پر احسن خان نے کہا کہ الف موضوع کے حوالے سے منفرد ڈرامہ سیریل ہو گی، ڈرامہ کے ڈائریکٹر بھرپور محنت کر رہے ہیں، نتھیا گلی میں سردی بہت ہے تاہم ہم موسم انجوائے کر رہے ہیں۔

سلمان خان کے والد کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والا شخص گرفتار

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ کے سلطان سلمان خان کے والد سلیم خان کو چھوٹا شکیل گینگ سے تعلق رکھنے کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔شہری شاہ رخ غلام نبی نے سلمان کے پرسنل سیکریٹری کا نمبر حاصل کرکے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی اور اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔سیکریٹری کی جانب سے انکار کیے جانے کے بعد غلام نبی نے ممکنہ طریقے سے سلمان خان کے والد سلیم خان سے رابطہ کیا اورانہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر سلمان خان کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے ۔ اس صوتحال کے مد نظر سیکریٹری نے باندرا کے پولیس اسٹیشن میں دھمکی دینے والے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نمبر کی مدد سے ملزم کو الہ آباد سے گرفتار کرلیا۔

شردھا کا ذاتی سوالات سے بچنے کیلئے شو میں شرکت سے انکار

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ شردھا کپور نے ذاتی سوالات سے بچنے کیلئے کرن جوہر کے شو کافی ود کرن کا مہمان بننے سے انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا کی کرن شو میں شرکت نہ کرنے کی وجہ شو کا فارمیٹ ہے جہاں لوگوں سے ان کے پیشے کے بجائے ذاتی سوالات کیے جاتے ہیں اور اسی بات کے پیش نظر انہوں نے خود کرن سے کہا کہ وہ کسی بھی شو میں ذاتی زندگی پر بات چیت کرنے کے عمل کو مناسب نہیں سمجھتیں اس لیے وہ شو میں شرکت کرنے کے بجائے دور رہنا ہی بہتر سمجھیں گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا کپور کے انکار کی وجہ فرحان اختر بھی ہیں کیوں کہ کچھ ماہ قبل فرحان اختر اور شردھا کپور کے درمیان کافی قربتیں بھی دیکھنے میں آئیں تھیں اور اس سلسلے میں سوالات سے بچنے کے لئے شردھا کپور شو میں آنے سے کترا رہی ہےں۔

خادم رضوی کے کارکنوں کیلئے پکڑ دھکڑ ، جھڑپیں ، مظاہرے ، ایس پی ماڈل ٹاﺅن یرغمال ، پولیس اہلکاروں پر اینٹوں سے حملے

لاہور (کرائم رپو رٹر)تحریک لبیک یارسول اللہ کی جانب سے 25نومبر کواحتجاج کی کال کے بعد رات گئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا چوک یتیم خانہ میں آپریشن، خادم حسین رضوی گرفتار ، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کے استاد بھی مانگا منڈی سے گرفتار، دوران آپریشن پولیس اور تحریک لبیک کے کارکنوں کے دمیان جھڑپ ، مظاہرین نے ایس پی صدراور پولیس کی نفری پراینٹیں برسائیں ، ایس پی ماڈل ٹاﺅن کو یرغمال بنالیا ،ایس پی اقبال ٹاﺅن اورانکے گن مین کو یرغمال بنالیا،دیگر نفری نے کاروائی کرتے ہوئے مغوی ا فسران کو بازیاب بھی کروایا اور متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کیا ۔ ذرائع کے مطابق امیر تحریک لبیک یارسول اللہ خادم حسین رضوی کی جانب سے 25نومبر کو احتجاج کی کال دی تھی جس حوالے سے ایس پی ماڈل ٹاﺅن ، ایس پی اقبال ٹاﺅن سید علی مذاکرات کیلئے یتیم خانہ چوک گرینڈ بیٹری سٹاپ مسجد رحمت العالمین میںگئے جہاں تحریک لبیک کے کارکنان نے مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ایس پی ماڈل ٹاﺅن ، ایس پی اقبال ٹاﺅن سید علی اور گن مین کویرغمال بنا لیا جس کے بعد ایس پی صدرعلی رضا یرغمال ایس پیز اور دیگر ملازمین کو بازیاب کروانے کیلئے بھاری نفری کے ہمراہ یتیم خانہ چوک پہنچے تو مشتعل مظاہرین نے پولیس پارٹی پر اینٹوں سے حملہ کر دیا جس سے ایس پی صدر علی رضا بھی شدید زخمی ہوگئے تاہم پولیس نے تمام یرغمالیوں کو بازیاب کروانے کے ساتھ ساتھ خادم حسین رضوی کو بھی حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔ خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد ممکنہ جلاﺅ گھیراﺅ اور کشیدہ حالات کے پیش نظرلاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں تحریک لبیک پاکستان کے متحرک کارکنان کیخلاف پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے اداروں نے کریک ڈاﺅن شروع کر دیا جو کہ رات گئے تک جاری رہا ۔ اس آپریشن کے دوران پولیس نے کارکنوں کے مدرسوں اور گھروں میں چھاپے مارتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اشرف جلالی سمیت بعض قائدین اور دیگر رہنماﺅں کوبھی پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا ہے تاہم ان کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ ڈاکٹر اشرف آصف جلال کے استاد مفتی ظہور جلال کو بھی مانگا منڈی سے گرفتارکرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔لاہور میں خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے ادار وں کی جانب سے وفاقی حکومت کے احکامات پر تحریک لبیک کے کارکنوں کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈاﺅن شروع کر دیاگیا۔

میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات، عدالت نے ثبوت مانگ لیے

لاہور(شوبز ڈیسک) لاہور کی سیشن عدالت نے اداکار اور گلوکار علی ظفر کی طرف سے ہتک عزت کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کے وکلا سے 12 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے میشا شفیع کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر ثبوت بھی مانگ لیے۔ایڈیشنل سیشن جج لاہور شکیل احمد نے اداکار اور گلوکار علی ظفر کی طرف سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے کیس کی سماعت کی۔علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔ علی ظفر کا موقف ہے کہ میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کے لیے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات لگائے اور ان الزامات سے پوری دنیا میں ان کی شہرت متاثر ہوئی۔علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے میشا شفیع کے وکلا سے 12 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔