انوشکا شرما نے 4کروڑ کی لگژری گاڑی خرید لی

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما نے 4 کروڑ مالیت کی لگژری گاڑی خرید لی۔ اداکارہ نے سوشل میڈیا پر اپنی نئی گاڑی کی تصویر بھی شیئر کی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق اداکارہ نے انسٹا گرام پر نئی گاڑی رینج روور کی تصویر شیئرکرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا جسکی مالیت تقریبا 4کروڑ روپے ہے۔گاڑی کی خاص بات طویل وہیل بیس ہے جو اس کو لیموزین کے ہم پلہ بنا دیتی ہے، ذرائع کے مطابق اس گاڑی میں جدید سکیورٹی سسٹم نصب ہے، جاذب نظر انٹیرئیر اور آرام دہ سفر انوشکا کو یہ گاڑی پسند آنے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ اس گاڑی کا بیرونی دلکش اور فیشن ایبل سٹائل اسے دیگر لگژری گاڑیوں میں ممتاز کرتا ہے۔ انوشکا شرما نے مادام تساو میوزیم سنگاپور میں رکھے گئے اپنے مجسمے کی بھی نقاب کشائی کی جس میں انوشکا کو سمارٹ فون پکڑے سیلفی لیتے دکھایا گیا ہے۔

دپیکا پڈوکون پاکستانی قوالی ”دم مست قلندر “ پر جھوم اٹھیں

ممبئی (شوبزڈیسک)بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور اداکار رنویر 14 اور 15 نومبر کو اٹلی کے خوبصورت مقام لیک کومو میں شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد بھارت واپس پہنچ گئے ہیں اور شیڈول کے مطابق دوروز قبل بنگلور میں ان کے استقبالیے کا اہتمام کیاگیا تھا۔دپیکا اور رنویر کی پری ویڈنگ، ویڈنگ اور پوسٹ ونڈنگ تقربات کی تصویریں مسلسل سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ اسی میں ڈمپل گرل دپیکا کی ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ پاکستانی قوالی ” دم مست قلندر“ پر جھومتی دکھائی دے رہی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اسی حوالے سے ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں دپیکا کے ہاتھوں پر مہندی لگی ہے اور وہ جھومتی اور ڈانس کرنے کے انداز میں دکھائی دے رہی ہیں جبکہ تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ آخر کار جب ڈی جے نے مست قلندر پلے کیا۔

” خبریں ہیلپ لائن “کو ٹیلی فون ، خبریں کی ٹیم نے 12سالہ بچی کی شادی رکوا دی

مخدوم رشید (نامہ نگار) مخدوم رشید کے علاقے 18 کسی چاہ رمضان والا کے رہائشی محمد صادق کی بیٹی ریحانہ بی بی جس کی عمر 12 سال ہے اس کی شادی ایک 13 سالہ لڑکے دلشاد ولد باقر حسین سے ہورہی تھی۔ ”خبریں“ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شادی رکوادی اور آئی ہوئی بارات کو واپس بھیج دیا۔ بچی کے والد شادی میں شریک نہیں تھے۔ یہ سارا کام اس کے چچا شاہد خان سرانجام دے رہے تھے جب اس سے مو¿قف لینے کی کوشش کی گئی تو شاہد خان سیال نے مو¿قف دینے سے انکار کردیا پولیس نے ”خبریں“ ٹیم کے ساتھ تعاون کیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی معززین علاقہ نے کہا کہ اگر یہ بچی کی عمر کے سرٹیفکیٹ اور بچے کی عمر کے سرٹیفکیٹ نہیں دکھا سکے اور جب یہ دکھا دیں گے تو پھر ہم ان کو شادی کرنے کی اجازت دیں گے۔

کیویزکاقومی بیٹسمینوں کوقابوکرنے کےلئے پلان تیار

دبئی(آئی این پی ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف ابوظبی ٹیسٹ جیت کرنیوزی لینڈ نے سیریز اپنے نام کرنے کی پلاننگ شروع کردی ہے۔ دونوں ممالک ہفتے سے دبئی میں دوسرے ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گے۔ ہیڈ کوچ گیری سٹیڈ نے پلیئنگ الیون میں3 سپنرز شامل کرنےکا عندیہ دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں پاکستان اب ہمیں آسان حریف نہیں سمجھے گا، دوسرے ٹیسٹ میں ضروری نہیں کہ وننگ ٹیم برقرار رکھنے کا فارمولا ہی اپنایا، میں ون ڈے سیریز اور آسٹریلیا کےخلاف پاکستان کی فتح کے وقت سے دبئی کی وکٹ کا مشاہدہ کررہا ہوں، یہ سپنرز کی معاونت کرتی ہے، بیٹسمینوں کیلئے مشکل ثابت ہوگی۔ممکن ہے پلیئنگ الیون میں اعجاز پٹیل اور اش سودھی کےساتھ تیسرا سپنر شامل کریں۔

امریکہ اور بھارت کو پاک چین دوستی ہضم نہیں ہو رہی : ضیا شاہد ، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی اپوزیشن سے بنانا ضروری نہیں : چودھری امیر ، قونصلیٹ پر حملہ ، مقصد چینی سرمایہ کاروں کو ڈرانا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کریں : عبد اللہ گل ، چینل۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کے دشمنوں کی طرف سے ایک کوشش ہے اور دنیا میں بہت سے ممالک ایسے ہیں بالخصوص امریکہ اور اس کے حواری ہیں جن کو یہ دوستی کسی طور پر ہضم نہیں ہوتی ہے۔ چائنا سے واپسی کے بعد خود عمران خان یہ اشارہ دے رہے ہیں مجھے اس کا خطرہ تھا مجھے انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا تھا کہ اس قسم کا کوئی واقعہ ہونے والا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ چیزیں ملکوں کی تاریخوں میں لیکن جو مضبوط دوستی ہوتی ہے جو ایک باہمی مفادات پر تعمیر کی جاتی ہے ایسے ایک دو واقعات سے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ چین اور پاکستان کے درمیان ہمہ جہت دوستی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انشاءاللہ ہم راستے پر چلتے رہیں گے اور چین بھی اپنے راستے پر چلتا رہے گا یہ دو حملے باقاعدہ ٹارگٹڈ حملے ہیں چین میں ٹارگٹ کا تعین کر کے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ بے چینی مایوسی پھیلانے کی کوشش ہے۔ پاکستان کے تمام ادارے پاک فوج، رینجرز، پولیس اور پاکستان کی سیاسی جماعتیں بالخصوص حکومتی پارٹی کے ارکان اور حواری جو ہیں انہوں نے اسے سخت ناپسند کیا ہے۔ ایک طریقے سے دشمن کا یہ یہ ایک چیلنج ہے کہ ہم یہ کام نہیں ہونے دیں گے لیکن نہ تو انشاءاللہ سی پیک پر کامرکے گا۔ لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ پاک چین دوستی کی بنیاد اس سے کمزور نہیں ہو گی۔
ضیا شاہد نے کہا کہ عبداللہ گل صاحب ایک ہی دن میں دو حملے ہوئے ہیں۔ کراچی اور ہنگو میں حملہ ہوا۔ ہنگو پہلے بھی ٹاک آف دی ٹاﺅن رہا ہے۔ وہ ایک چھوٹا سا پہاڑی علاقہ ہے۔ ہنگو کا انتخاب کسی مقصد کے لئے کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی اچانک کوہاٹ بنوں صوابی مردان، چارسدہ اتنے علاقے ہیں۔ ہنگو ہی کیوں؟
تجزیہ کار دبداللہ گل نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر جو حملہ تھا اس کے پیچھے بہت سارے محرکات ہیں۔ جو چینی کمپنیاں جن کی وزیراعظم عمران خان سے شنگھائی میں ملاقات ہوئی ہے ان کو بددل کیا جائے کہ پاکستان کے اندر امن و امان کی صورت حال وہ دگرگوں ہے جس کی بنیاد پر وہاں کسی قسم کی بھی انویسٹمنٹ جو ہے وہ خطرناک ہے کیونکہ پاکستان کی 65 فیصد اکانومی وہ اس وقتکراچی کے اندر موجود ہے اور اس طریقے سے چینی لوگ جو ہیں اس کی کثیر تعداد کراچی کے اندر پائی جاتی ہے۔ دوسرا اس کا مقصد کہ پاکستان کی جو آئیڈیاز نمائش ہے ایکسپو جسے ہم کہتے ہیں یہ وہاں ابھی منعقد ہو رہی ہے اور پاکستان کا جو اسلحہ ہے وہ معیاری ہے کہ قیمت بھی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس کے ساتھ بہت ساری شرائط منسلک نہیں ہیں، جس طرح آپ مغربی اسلحہ جو بھی لیں گے ان کے ساتھ تو بہت ساری شرائط ہوتی ہیں مثال کے طور پر آپ اتنے سال تک اسے استعمال نہیں کر سکتے یا ہمارے لوگ آ کر اسے استعمال کریں گے جس طرح سے عرب ممالک کے اندر ہو رہا ہے اس کی غیر معمولی مقبولیت ہے جو اسلحہ پاکستان آرڈی نینس فیکٹریز کا بنایا ہوا ہے وہ تیسری دنیا کے ممالک دھڑا دھڑ خرید رہے ہیں اور اس سے یہ تاثر پیدا کرنا کہ آئیڈیاز کانفرنس ایسی صورت حال میں جب غیر ملکی اور خاص طور پر چین جیسا دوست ملک جو ہے وہ اس سفارتخانے محفوظ نہیں ہیں تو باقیوں کا کیا بنے گا۔ یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے اور الحمد للہ یہ ناکام ہوئی ہے۔ تیسرا مقصد اس کے پیچھے یہ ہے کہ عمران خان نے جو چینی کرنسی کے اندر تجارت کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ سیدھا سیدھا حملہ ہے مغرب کے اوپر اور ڈالر کی جو معیشت ہے اس کو تباہ کرنے کے لئے جو پہلے ایک بینک معرض وجود میں آ چکا ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ اگر ڈالر کے اندر تجارت کرنے کا ہم نے راستہ کھول دیا تو دنیا ایک راستے پر گامزن ہو جائے گی اور چین کے ساتھ اپنی اپنی کرنسیوں میں ڈیل کرنے شروع ہو جائے گی یہ سمجھیں آپ نے کسی کے بچے سے اس کی روشٹی چھین لی ہے تو امریکہ سے اس کی روٹی چھینیں گے تو نتائج تو بھگتنے ہوں گے۔ اس میں کوئی سچ نہیں ہے۔ امریکہ کے سپر پاور ہونے پر سوالیہ نشان اٹھنے شروع ہو گئے ہیں افغانستان کے اندر بری طرح سے ناکامی کے بعد طالبان جن کو دہشتگرد کہتے تھے ان سے مذاکرات کر رہا ہے۔
حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم عرف اچھو اس وقت انڈیا میں موجود ہے۔ ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اس وقت انڈیا علامت بن گیا ہے اینٹی پاکستان سرگرمیوں کا۔ بھارت اس وقت پاکستان مخالف سرگرمیوں کا۔ بھارت اس وقت پاکستان مخالف سرگرمیوں کی علامت بن چکا ہے ۔ ہمیں بھارت سے ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انڈیا ایک بڑا ملک ہے۔ ہندوسکالرز نے کہا کہ گائے کے ذبح کرنے میں کیا حرج ہے۔ انڈیا میں کتنے لوگ ہیں جو کشمیر میں فوج کشی کے خلاف ہیں اور کتنے دانشور ہیں جو کہتے ہیں آپ کشمیر کو عمر بھر کے لئے قابو میں نہیں رکھ سکتے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ کچھ ممالک ہیں جو پاکستان میں کراچی چاہتے ہیں لیکن وہ بھی براہ راست کچھ نہیں کرتے بلکہ انڈیا کے ذریعے ہی پاکستان میں کارروائیاں کراتے ہیں۔ ان میں امریکہ اور اس کے حواری ملوث ہیں جو انڈیا کو اسلحہ، مالی، سیاسی مدد کر کے اس کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ سماج دشمن عناصر کی سپلائی سمیت تمام کام انڈیا کے ذریعے ہی ہو رہے ہیں۔ جب سے پاکستان بنا بھارت نے ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انڈیا کسی ایک شخص کا نام نہیں، بہت بڑا ملک ہے۔ مودی جب مسلمانوں، گائے ذبح کرنے، ہمارے فنکاروں، شاعروں وغیرہ کو دھمکا رہے تھے اس وقت بھی انڈیا میں ہی بہت سے دانشوروں، ہندو سکالرز نے کہا کہ گائے کو ضبح کرنے میں کیا حرج ہے۔ وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے ہم خود گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو وہاں سرکاری پالیسیوں کو قبول نہیں کرتے۔ بھارت میں ہی بہت لوگ ہیں جو کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ دانشور، رائٹرز خود کھل کر انڈین حکومت پر تنقید کرتے ہیں کہ وہ مسلمان دشمن پالیسیاں بنا رہی ہے۔ انڈیا کی معتصبانہ پالیسیاں عالم انسانیت کے خلاف ہیں حالانکہ وہ بھارتی اور ہندو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا کام الزام لگانا اور حکومتی پارٹی کا جواب دینا ہوتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی اجلاس میں جو کچھ بھی کہا یقین ہے حکومتی پارٹی کی طرف سے ان کو جواب مل گیا ہو گا۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر شاہد مسعود دوست ہیں، عدالت نے ان کی گرفتاری کا حکم دیا اس پر اظہار خیال نہیں کر سکتا۔ شاہد مسعود پر جو الزام ہے ان کو جواب دینا پڑے گا۔ سماعت کے دوران ان کو بھی صفائی کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا بھائی پھیرو میں پکڑی گئی بجلی چوری کے معاملے پر جے آئی ٹی بنی اس پر متعلقہ اتھارٹیز کا شکر گزار ہوں کیونکہ یہ ہمارا مطالبہ تھا۔ یہ حق و انصاف کے تقاضوں کے بالکل مطابق ہے۔ جے آئی ٹی کو فول پروف بنانا چاہئے اگر اس میں انصاف نہ کرنے والے لوگ شامل ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ سچائی کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ہم اس معاملے کا فالو اپ کریں گے اور منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں لنگور کا نہ پکڑے جانا پولیس کی ناکامی ہے، یہ کوئی دلیل نہیں کہ یہ جنگلی حیات کا کام ہے۔ درختپر بیٹھا لنگور مٹر گشت کرتا رہا لیکن کسی نے نہیں پوچھا، اتنے آدمیوں کو زخمی کر دیا یہ کس طرح پولیس کا کام نہیں تھا۔ آئی جی پنجاب کو پولیس سے استفسار کرنا چاہئے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی چودھری امیر حسین نے کہا کہ آئین میں کہیں ذکر نہیں کہ اپوزیشن لیڈر ہی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنے گا۔ آئین کے بعد اسمبلی کے رولز قابل احترام ہوتے ہیں جو 92پءمیں بنے تھے اس میں بھی کہیں ذکر نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہو گا۔ ضروری نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کے ممبران کا انتخاب کرنا سپیکر کی صوابدید ہوتی ہے کہ وہ کس کمیٹی میں کس کو رکھتا ہے۔ سپیکر اگر تگڑا ہو اور رولز جانتا ہو تو وہ نام لئے بغیر بھی کمیٹیوں کے ممبران بنا سکتا ہے پھر ایک میٹنگ کر کے ان سے کہے گا کہ اپنا چیئرمین چن لو۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ میرے موکل 2008ءمیں پی ٹی وی کے ایم ڈی تھے۔ اس وقت میڈیا رائٹس کا معاملہ تھا جس حوالے سے مارکیٹنگ منیجر نے ایک معاہدے اور چیک پر ان کے دستخط لے لئے تھے، منیجر کے خلاف 2015ءمیں مقدمہ بھی درج ہوا تھا، پھر 2 سال بعد شاہد مسعود کو شامل تفتیش کر لیا گیا۔ ہائیکورٹ سے ضمانت لی، اب ان کی ضمانت مسترد کر دی گئی۔ میں نے ایک گھنٹہ عدالت میں بحث کی شاہد مسعود پر ایسا کوئی الزام نہیں کہ انہوں نے پیسہ کھایا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمے میں منیجر اور 2 کمپنیوں کا ذکر ہے جن کا آپس میں بینک کے ذریعے لین دین ہوتا تھا، کل رقم لگ بھگ 3 کروڑ روپے بنتی ہے جس میں سے ملزمان ابھی تک 2 کروڑ سے زائد رقم عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔
سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ یہ درست ہے کسی قانون میں نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہو گا۔ مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی نے یہ روایت ڈالی۔ ایک ایسا شخص جو مختلف کیسز میں ملزم ہے اس کو چیئرمین بنانے سے دنیا میں غلط تاثر جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف ہم سے پوچھتا ہے کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف کیا اقدامات کئے؟ ابھی ہم نے دنیا کو یہ بتانا ہے کہ ہم اس کے خلاف کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی اپوزیشن کچھ عرصہ قبل عدالتوں پر اور اب نیب پر الزام لگا رہی ہے۔ نیب میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سپریم کورٹ کے آرڈر کیسے ہوئے ہیں۔ 56 کمپنیوں، منی لانڈرنگ وغیرہ کے کیسز سپریم کورٹ نے کھولے، نیب تو سویا ہوا تھا۔ ملزمان اب سپریم کورٹ کو کچھ نہیں کہہ سکتے اس لئے نیب پر الزام لگا رہے ہیں۔ نیب اپنا کام کر رہی ہے۔ سیاسی رہنما سیاسی بیان دے سکتا ہے لیکن اس کی ایک حد ہوتی ہے وہ کراسکرے گا تو نیب آرڈیننس میں یہ ایک جرم ہے۔نیب کے پاس ایک ہی کمرہ ہوتا ہے جہاں عام و خاص پر قسم کا ملزم وہیں ٹھہرتا ہے، وہاں کوئی وی آئی پی کمرہ نہیں ہے۔ انتہائی غلط الزام ہے کہ نیب حراست میں ملزمان کو نشہ آور ادویات دی جا رہی ہیں۔ نیب جب کوئی ملزم سے سوال کرتا ہے تو آگے سے ایسے جواب آتے ہیں جیسے وہ لوگوں کو بے و قوف سمجھتے ہیں۔
نمائندہ بھائی پھیرو حاجی رمضان نے کہا کہ بجلی چوری کے واقعے پر جے آئی ٹی بننا خوش آئند ہے لیکن جب میں نے ایکسین افتخار احمد سے ان کے نام پوچھے تو بتایا گیا اس میں 2 پولیس اور 2 واپڈا کے لوگ ہیں۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے جبکہ واپڈا مدعی ہے۔ جے آئی ٹی میں تو کوئی دوسری غیر جانبدار ایجنسی کے لوگ شامل ہونے چاہئیں تھے۔ جب نام بتانے سے انکار کیا جاتا ہے تو اس سے لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ جے آئی ٹی میں شامل لوگوں کے نام نہیں بتائے جا رہے۔
نمائندہ قصور جاوید ملک نے کہا کہ خبریں میں خبر شائع ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف پنجاب متحرک ہوا ہے، آج ان کی ٹیم ایک جدید گن لے کر قصور پہنچے گی جس سے لنگور کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی بھارتی سازش یا شرارت بھی لگتی ہے، ہو سکتاہے کہ لنگورکے جسم پر کوئی آلات لگا کر بھارت نے یہاں بھیجا ہو اور ان آلات کی وجہ سے یہاں سے کوئی معلومات حاصل کی جا رہی ہوں، اس معاملے میں کسشی قسم کی تخریب کاری کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

نجم سیٹھی نے ہرجانہ کیس میں ناکامی کا ملبہ بھارتی لابی پر ڈال دیا

لاہور(اے این این )سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے ہرجانہ کیس میں ناکامی کا ملبہ بھارتی لابی پر ڈال دیا۔ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پاکستان کا کیس قطعی طور پر کمزور نہیں تھا،لندن میں قانون دانوں سے مشورے کے بعد ہی آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی سے رجوع کیا گیا۔ لیکن فیصلہ غیر معقول اور سیاسی اثرات کا شاخسانہ ہے۔سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بھارتی بورڈ تو آئی سی سی کو بھی دھمکی دیتا ہے کہ اگر مطالبہ نہ مانا تو الگ کونسل بنالے گا، میں بڑی سنجیدگی کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ فیصلہ اسی لابی کے اثرات کی وجہ سے خلاف آیا۔

بی ایل اے بھارت کی سپورٹ سے چلنے والی تنظیم ہے:جنرل (ر) امجد شعیب ، جمہوری حکومتوں نے بھارتی دہشتگردی کےخلاف آواز نہیںاٹھائی:شاہد لطیف کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ اور اورکزئی ایجنسی میں دھماکہ نہایت افسوسناک اور سنجیدہ معاملہ ہے۔ دہشت گردی کی لہر دوبارہ چلی ہے۔ چینل ۵ کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد نیٹ ورک کی کمر توڑنے کے بعد منظور پشتین جیسے لوگ چیک پوسٹیں ہٹانے کی بات کرتے ہیں وہ رکاوٹیں ہٹانی شروع کر دی گئی تھیں۔ ایشو یہی ہے کہ ابھی چیکنگ جاری رہنی چاہئے تھی۔ نیشنل ایکشن پلان بھی عیر فعال ہے۔ منی لانڈرنگ کے علاوہ نیشنل ایکشن پلان کی دیگر شقوں پر کام نہ ہونا ایسے حملوں کا باعث ہے۔ کلبھوشن سمیت 400 لوگوں کا نیٹ ورک پکڑنے سے کراچی محفوظ ہوا تھا۔ مگر دشمن نیٹ ورک ختم نہیں ہوا۔ بھارتی آرمی چیف کے بیان کے مطابق سزا دینے کے طریقے یہی ہیں۔ امریکہ نے اپنی ناک کے نیچے بھارت کو افغانستان میں بٹھا دیا جو این ڈی ایس کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے وہ افغانستان کو بھی غیر مستحکم رکھتے ہیں۔ 12 ربیع الاول کے دن افغانستان دھماکہ اسی دشمن قوت کی سازش ہے جو چاہتے ہیں کہ سی پیک نہ بن سکے اور بلوچستان بھی غیر مستحکم رہے چینی سفارتخانے نے پاک فوج کی کارروائی کو سراہا اور دشمن قوت کو واضح پیغام دیا ہے۔ بی ایل اے بھارت کی سپورٹ سے چلنے والی تنظیم ہے۔ جس میں براہمداغ بگٹی اور ہربیار مری شامل ہیں جو بھارتی رقم پر پلرتے ہیں۔ حملہ آوروں کی ٹریننگ کا نیٹ ورک پاکسشتان میں بھی ہو سکتا ہے۔ ان 3 حملہ آوروں کے نام لاپتہ افراد میں بھی شامل تھے۔ پروگرام میں تجزیہ کار ایئرمارشل شاہد لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادر منصوبہ نہ رکنے کا پیغام دیئے جانے پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر نے بہت پہلے کہہ دیا تھا کہ یہ منصوبہ آگے نہیں چلنے دیں گے خواہ کوئی قیمت ادا کرنی پڑے۔ پاکستان کی بہت بڑی کمزوری ہے کہ بھارتی دہشتگردی کے خلاف دنیا میں آواز نہیں اٹھائی گئی۔ تمام جمہوری حکومتیں صرف کرسی بچانا چاہتی رہیں کہ بھارت کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کھڑا ہے۔ افسوسناک معاملہ ہے کہ دنیا کے سامنے پاکستان اپنا کیس لابی نہ کرنے پر کیسے ثابت کریں گے کہ بھارت دہشتگردی کروا رہا ہے۔ کلبھوشن کو مہلت دینا ہماری حکومت کی غلطی ہے، اسے فوراً پھانسی دینا چاہئے تھی۔

ہاکی ورلڈکپ،قومی سکواڈ کی آج بھارت پرواز

لاہور (سپورٹس رپورٹر )ورلڈکپ ہاکی ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے لئے قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں اختتام پذیر ہو گیا،قومی ٹیم آج صبح بھارت روانہ ہو گی،ٹیم کے کوچ ریحان بٹ اور سینئر کھلاڑی محمد عرفان سینئر میگاایونٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے لئے پرعزم ہیں ،نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کی گراونڈ نمبر دو پر ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے لئے قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ اڑھائی ہفتے جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا ۔کیمپ میں قومی ہاکی ٹیم کے دفاع اور پلنٹی کارنر کے شعبے میں بہتری کے ساتھ ساتھ فاروڈزکے گول کرنے کی استطاعت بڑھانے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ،کیمپ کے اختتام پر قومی ہاکی ٹیم کے کوچ اولمپئین ریحان بٹ اور ٹیم کے سینئر کھلاڑی سابق کپتان محمد عرفان سینئر کا کہنا تھا کہ کیمپ میں اپنی خامیوں پر قابوپانے کی بھر پور کوشش کی ہے اور اس وقت تمام کھلاڑی اچھے ردھم میں ہیں اور امید ہے کہ ٹیم ورلڈکپ میں اچھا پرفارم کرے گی ۔کیمپ کے آخری روز پاکستا ن ہاکی فیڈریشن نے قومی ہاکی کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کے تمام واجبات اداکردئیے ،واجبات ملنے پر قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ نے خوشی کا اظہار کیا ہے ۔

انگلینڈلائنزسے ون ڈے میچزکےلئے قومی ٹیم کااعلان

لاہور(سپورٹس رپورٹر ) انگلینڈ لائنز کے خلاف سیریز کے لیے پی سی بی نے پاکستان اے ٹیم کا اعلان کردیا۔انگلینڈ لائنز کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کی قیادت محمد رضوان کریں گے جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں شان مسعود،عابد علی، علی عمران، محمد سعد، خوش دل شاہ، عادل امین، عماد بٹ، زوہیب خان، وقاص مقصود، راحت علی، محمد عرفان جونیئر، عاشق علی اور فاٹا سے تعلق رکھنے والے محمد عمران شامل ہیں۔چیف سلیکٹر انضمام الحق کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی نے 5 میں سے پہلے 4 ون ڈے میچز کے لیے اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے، پانچویں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اعلان بعد میں ہوگا،پاکستان اے اور انگلینڈ لائنز کےدرمیان پہلا ون ڈے 25 نومبر کو ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچز کی ون ڈے سیریز 25 نومبر سے 5 دسمبر تک کھیلی جائے گی۔

کالا باغ ڈیم پر ضیا شاہد نے پٹیشن دائر کی یہ ایشو دبنے والا نہیں:سعیدآسی، چینی قونصل خانے پر حملہ میں ملک کے اندر سے سہولت کاروں کا کردار ہے:آغا باقر ، افواج پاکستان کی قربانیوں کے باعث آج ہم آزاد بیٹھے ہیں: مریم ارشد ، اجمل قصاب کو پاکستانی شہری ثابت کرنے میں پاکستانی میڈیا کا اہم کردار ہے: میاں افضل ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کارکالم نگار سعید آسی نے کہا کہ ہجے اگلے اتھرو مکے نئیں، لو ہور جنازے آگئے نیں۔ آج پاکستان میں دہشتگردی کے تین واقعات پے درپے ہوئے جو ہمارے اسی دشمن کی کاررستانی ہے جو پہلے دن سے پاکستان کی سالمیت کے درپے ہے اورنہیں چاہتا کہ پاکستان اقتصادی طور پر مستحکم ہو۔ اب اسے امریکا کی سرپرستی بھی حاصل ہے اور چینی قونصلیٹ پر حملہ سی پیک کے خلاف سازش ہے۔ دشمن اعلانیہ کہہ چکا ہے کہ مشرقی پاکستان جیسے حالات بلوچستان میں پیدا کریں گے اور مودی نے اس کی سرپرستی کا اعلان بھی کیا۔ دہشتگردی کی تمام کڑیاں انڈیا سے ملتی ہیں، جنہیں سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ پاکستان کی سالمیت کو کمزور کرنا امریکی ،بھارتی گٹھ جوڑ ہے۔ بھارت اپنے شہری اجمل قصاب کو ہمارا شہری بنا سکتا ہے تو وہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کردار سوالیہ نشان ہے۔ سرکار کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پینشن ختم کرنا خطرناک ہے۔ ضیا شاہد اور نوائے وقت کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ کالا باغ ڈیم پر ضیا شاہد نے پٹیشن دائر کی۔ یہ ایشو دبنے والا نہیں ہے۔ آبی ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ 2025ءکے بعد زیر زمین پانی ختم ہو جائے گا۔ کالا باغ ڈیم متنازع نہیں، متنازع بنایا گیا ہے۔ آرمی چیف اور وزیراعظم کی جانب سے کچھ عناصر کا ملک کو تصادم کی طرف لیجانے کا بیان اور دشمن واضح کرنا چاہئے۔ کرتار پوربارڈر کھلنے سے بھارت کوسکھوں کے روپ میں دہشتگرد پاکستان بھیجنے میں آسانی ہوگی اسلئے وہ سازشی ذہن راضی ہوا۔ میزبان تجزیہ کار آغا باقر نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ ناکام بنانے میں خاتون پولیس افسر کے کردار کو چین نے بھی سراہا ہے۔ صحافت باوقار شعبہ ہے، قلم کا حساب دنیا و آخرت میں دینا ہے۔ پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کیخلاف بھارتیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔ چینی قونصلیٹ پر حملہ میں سہولت کاری ملک میں موجود عناصر ہوسکتے ہیں۔ کرتار پور بارڈ رکھولتے ہوئے ہمیں محتاط ہونا چاہئے۔عوام کا جذبہ ملکی فورسز کیساتھ ہے تو افواج اور سکیورٹی فورسز کامیاب ہیں۔ دشمن نظر آرہا ہے، عوام کا ذاتی مفاد سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ تجزیہ کار مریم ارشد نے کہا کہ افواج پاکستان کی قربانیوں کے باعث ہم آزاد بیٹھے ہیں۔ ہمیں معاشی طور پر مظبوط ہونا ہے تاکہ انڈیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں۔ عمران خان کا ٹرمپ کے خلاف بیان اسکی دبنگ مثال ہے۔ آج کا حملہ ٹرمپ کو جواب دینے کا درعمل ہے۔ شاہد مسعود جیسے لوگ صحافتی کمیونٹی میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس اس جذبے کیساتھ ڈیمز کے لیے کام کر رہے ہیں کہ یہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ وگرنہ پہلے دن سے ڈیمز کے خلاف سازش جاری ہے۔دشمن قوتیں پاکستان میں خانہ جنگی چاہتی ہیں تاکہ بیرونی قوتیں اثر انداز ہو سکیں۔ پاکستان نے کرتارپوربارڈر کھول کر دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ افغانیوں کے لیے بارڈر سیٹ نہ کرنے کی سزا ہم بھگت رہے ہیں۔ چین ہمارا دوست ہے لیکن ہمیں محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے پاکستان۔کالم نگار میاں افضل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ٹرمپ کو ٹویٹ کا ردعمل آنا تھا۔ حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ خبریں نے ایک ہفتہ پہلے خبر شائع کی تھی کہ ایرانی قونصلیٹ پر حملہ ہو سکتا ہے۔ بھارتی را کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ایسے حملوں میں تیزی بھی آسکتی ہے۔ کراچی کا کنٹرول سہیل انور کے کنٹرول میں ہونے کے باعث پولیس اپنا فعال کردار ادا نہیں کر پا رہی۔ اجمل قصاب کو پاکستانی شہری ثابت کرنے میں پاکستانی میڈیا کا اہم کردار ہے۔ ای چلان کے لیے پہلے تمام گاڑیاں مالکان کے نام پر ہونی چاہئیں، جو کہ صرف 35فیصد نام پر ہیں۔ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیمز کے لیے کون کام کرے گا، یہ حکومتوں کے کام ہیں۔ بھارت کی آبی دہشتگردی پر تو کسی نے آواز نہیں اٹھائی۔ بھارتی ایجنسی را ہر سال اربوں روپے ای این پی کو کالاباغ کی مخالفت کے لیے دیتی ہے۔پانی کی بات پر کوئی ملک پاکستان کو قرضہ دینے کو تیار نہیں، جسکی وجہ امریکی، بھارتی گٹھ جوڑ ہے۔ بھارت سیلابی صورتحال میں بھی پاکستان کو ایک قطرہ نہیں دیتا۔ عوام دہشتگردی کیخلاف سکیورٹی فورسز کیساتھ ہیں۔