نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری: 10 بہترین بلے بازوں میں کوئی پاکستانی شامل نہیں

دبئی(ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی جس کے مطابق پاکستان کا کوئی بلے باز ابتدائی 10 بہترین بیٹسمینوں میں شامل نہیں جب کہ بولنگ کے شعبے میں محمد عباس تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔نئی آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بیٹنگ کے شعبے میں ویرات کوہلی 935 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں جب کہ ایک سالہ پابندی کا شکار ہونے والے آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ 910 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن تیسری پوزیشن پر براجمان ہیں، پاکستان کے اظہر علی کا فہرست میں 15واں نمبر ہے جب کہ اسد شفیق 23ویں اور کپتان سرفراز احمد 33ویں نمبر پر ہیں۔بولنگ کے شعبے میں جیمز اینڈریسن بدستور پہلی پوزیشن پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں، جنوبی افریقا کے کگیسو رابادا دوسرے اور پاکستان کے محمد عباس تیسری پوزیشن پر موجود ہیں جب کہ یاسر شاہ نے دو درجہ ترقی پا کر 19ویں پوزیشن حاصل کرلی۔آل راو¿نڈرز کی رینکنگ میں بنگلادیش کے شکیب الحسن پہلی، بھارت کے روندرا جدیجا دوسری اور ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر تیسری پوزیشن پر موجود ہیں اور پاکستان کا کوئی آل راو¿نڈر ابتدائی 20 بہترین آل راو¿نڈرز میں شامل نہیں۔

ڈیم فنڈ ریزنگ مہم کیلئے چیف جسٹس ایک ہفتے کے نجی دورے پر برطانیہ روانہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار ایک ہفتے کے نجی دورے پر برطانیہ روانہ ہوگئے جہاں وہ لندن، برمنگھم اور مانچسٹر میں ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈ ریزنگ تقاریب میں شرکت کریں گے جب کہ ڈیم کی تعمیرکے لیے جیو نیوز انٹرنیشنل پر جمعہ (23 نومبر) کو مانچسٹر سے لائیو ٹیلیتھون بھی ہوگی۔چیف جسٹس آف پاکستان بدھ (21 نومبر)کو لنکن اِن میں پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے منعقد تقریب میں شرکت کریں گے۔جمعرات (22 نومبر) کو وہ بیٹر فار پالیسی ڈائیمنشن کے زیر اہتمام منعقدہ استقبالیے میں شریک ہوں گے۔جمعہ 23 نومبر کو چیف جسٹس مانچسٹر میں فنڈریزنگ ڈنر میں شریک ہوں گے۔مانچسٹرمیں فنڈریزنگ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے دوست انیل مسرت کی جانب سے منعقد کرائی جارہی ہے۔ڈیم کی تعمیرکے لیے جیو نیوز انٹرنیشنل پر جمعہ کو مانچسٹر ہی سے لائیو ٹیلیتھون بھی منعقد کی جائےگی۔عمران خان لوورز یوکے اینڈ یورپ کے مطابق ان کی جانب سے فنڈریزنگ کی ایک تقریب 25 نومبر کو منعقد کی جائے گی۔26 نومبر کو چیف جسٹس ورلڈ کانگریس اوورسیز پاکستان کے زیر اہتمام تقریب میں کمیونٹی سے ملاقات کریں گے جبکہ یوکے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے تحت بھی فنڈ ریزنگ کی تقریب ہوگی۔

خود کو ڈریکولا سمجھنے اور ایک شخص پر حملہ کرنے والی لڑکی گرفتار

ماسکو (ویب ڈیسک ) روس میں ایک 22 سالہ لڑکی کو پولیس نے گرفتار کرلیا جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اصل ویمپائر (ڈریکولا) ہے لیکن پولیس نے اسے اپنے دعوے کی بجائے اسے ایک ایسے شخص پر حملہ کرنے کے جرم میں پکڑا ہے جسے وہ وروولف (ایک بھیڑیا نما انسان) سمجھتی تھی۔ یہ واقعہ نووسی برسک شہر میں پیش آیا جہاں ایک لڑکی الیکٹرینا ٹرسکایا نے مشہور ٹی وی شو ’دی ویمپائر ڈائریز‘ بار بار دیکھا اور وہ خود کو ویمپائر سمجھنے لگی۔ اس کے بعد اس نے خنجر سے ایک شخص پر وار کیا جس کے بعد اسے ڈھائی سال کی سزا سنادی گئی۔واقعہ کچھ یوں ہے کہ الیکٹرینا کی سوشل میڈیا پر ایک شخص سے ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں نے ملنے کا فیصلہ کیا۔ الیکٹرینا کچھ دن اس شخص کے پاس رہی اور ایک روز صبح بیدار ہونے پر وہ طیش میں آگئی اور اس نے خون کا تقاضا کرنا شروع کردیا اور کہا کہ وہ ایک ویمپائر ہے۔اس کے بعد لڑکی نے چھری اٹھا کر اپنے دوست پر حملہ کردیا۔ اس موقع پر لڑکے نے لڑکی کا ہاتھ موڑ کر اس سے چھری چھین لی لیکن اگلے ہی لمحے لڑکی نے دوسری چھری اٹھا کر اس کے سینے پر وار کرنے کی کوشش کی جس سے ہلکی خراش آئی۔ اس دوران لڑکی خود کو ویمپائر کہتی رہی۔

آپ کی جلد اور موسمِ سرما

ؒلاہور (ویب ڈیسک) موسم نے کروٹ بدلی ہے اور سردی کے ساتھ ہی آپ کو اپنی جلد کی فکر ہوگئی ہے۔ یقیناً خشک اور کھردری ہوجانے کے ساتھ اس موسم میں اکثر خواتین جلد پھٹنے کی شکایت بھی کرتی ہیں۔ اس کا سبب ہوا میں نمی کا تناسب کم ہونا ہے، لیکن سرد موسم میں خود پر تھوڑی سی توجہ دیں اور احتیاط کریں تو آپ اپنی جلد کی خوب صورتی اور صحت برقرار رکھ سکتی ہیں۔سردیوں میں گرم پانی کا استعمال عام بات ہے۔ آپ اپنے کچن میں روزمرہ کے کام انجام دے رہی ہوں یا غسل کرنا ہو، ہر ایسی ضرورت کے لیے گرم پانی استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق زیادہ دیر تک گرم پانی سے نہانا بھی جلد کو خشک کردیتا ہے۔ اس لیے سرد موسم میں ضرورت سے زیادہ گرم پانی جسم پر نہ ڈالیں۔جلد کی حفاظت کے لیے نہانے سے پہلے پانی میں بے بی آئل یا کوئی اچھا تیل لے کر اس کے چند قطرے پانی میں ڈال لیں۔ اسی طرح سرسوں یا کھوپرے کے تیل سے جسم کی مالش کریں تو آپ کی جلد تروتازہ اور شاداب رہنے کے ساتھ خشک بھی نہیں رہے گی۔یاد رہے کہ نہانے کے بعد بدن کو اچھی طرح خشک کریں اور باڈی لوشن کا استعمال یقینی بنائیں۔ سوتے وقت جلد پر کولڈ کریم مَلنا بھی خشکی اور کھردراہٹ سے بچا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق چہرے کی صفائی کے لیے بیسن کا لیپ بہترین ثابت ہوتا ہے۔ اس سے چہرہ چکنائی سے پاک اور فریش ہوجاتا ہے۔ بعض خواتین کی جلد قدرتی طور پر خشک ہوتی ہے اور صرف موسم سرما ہی ان کے لیے مسئلہ نہیں بنتا بلکہ عام دنوں میں بھی وہ خشکی اور جلد پھٹنے کی شکایت کرتی ہیں۔ ان کے لیے لوشن اور موسچرائز کلینر کا استعمال فائدہ مند ہوسکتا ہے۔سردیوں میں ایک مسئلہ ہاتھوں کی جلد اترنے کا بھی سامنے آتا ہے۔ یہ عام بات ہے۔ تاہم خواتین اس معاملے میں بہت حساس ہوتی ہیں اور ان کو اپنی خوب صورتی اور دل کشی متاثر ہونے کا ڈر رہتا ہے۔ اس کا ایک عام حل یہ ہے کہ گلاب کے عرق میں دو چمچے گلیسرین، ایک بڑے لیموں کا رس ملا کر کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔ رات کو سوتے وقت اس محلول سے مساج کریں اور صبح دھو لیں تو ایسی شکایت نہیں ہو گی۔
سردیوں میں معیاری کولڈ کریم اور موسچرائزر کا استعمال جلد میں ضروری نمی برقرار رکھتا ہے اور یوں آپ موسم کے اثرات سے اپنی جلد کو محفوظ رکھ سکتی ہیں۔ ماہرینِ صحت کے مطابق سرد موسم میں جلد کو تروتازہ رکھنے کے لیے زیادہ پانی پینا چاہیے جب کہ گرم مشروبات کا استعمال بہت کم کرنا چاہیے۔ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا سبب بنتے ہیں اور جلد کی نمی کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے خشکی بڑھ جاتی ہے۔سردیوں میں مالٹے، سنگترے، گاجر، مولی اور دیگر موسمی پھلوں سے بھی جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے اور پانی پینے سے ہم اپنی جلد کے لیے ضروری نمی حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرینِ صحت و امراض کے نزدیک خشک میوہ جات اپنے اندر تمام ضروری غذائیت رکھتے ہیں، ان میں وٹامن ای، کیلیشیم، فاسفورس، فولاد اور میگنیشیم موجود ہوتا ہے جب کہ زنک، تانبا بھی مناسب مقدار میں پایا جاتا ہے، جو جلد کی خشکی دور کرکے نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ شکر قندی کا ایک جزو بیٹا کروٹین جسم میں جاکر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

وزیر اعظم کی رحمت العا لمین کا نفرنس میں شرکت

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ’عالمی رحمت اللعالمین کانفرنس‘ سے آج خطاب کریں گے۔2روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین کانفرنس آج جناح کنونشن سینٹر اسلام آبادمیں ہو گی۔ کانفرنس کے پہلے روزوزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے جبکہ دوسرے روزکے اختتامی سیشن میں صدرمملکت عارف علوی شرکت کریں گے جب کہ رحمت اللعالمین کانفرنس میں علما، اسکالرزاورغیرملکی وفود بھی شرکت کریں گے۔وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ کانفرنس میں شرکت کیلیے عالمی مذہبی اسکالرزپاکستان پہنچ گئے ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پرکانفرنس کی حتمی تیاریوں کیلیے حکام کااہم اجلاس بھی ہوا، جس میں وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری اور وزیراطلاعات فوادچوہدری،وزیراعظم کے معاونین خصوصی افتخاردرانی اورذوالفقاربخاری بھی شامل ہوئے، اجلاس میں کانفرنس کی تیاریوں کاجائزہ لیا گیا۔وزیر اعظم کی کانفرنس میں شرکت اورخطاب کوبھی حتمی شکل دیدی گئی، کانفرنس میں بھارت، ایران، سعودی عرب اورمصر سمیت دیگرممالک کے اسکالرشرکت کریں گے۔عراق سے ڈاکٹرعمارنقشوانی پاکستان پہنچ گئے،عمار نقشوانی دنیاکے500 بااثر مسلمانوں میں کم عمرترین مذہبی اسکالرہیں، وفاقی وزیر مذہبی امورنور الحق قادری نے ڈاکٹرعمارکااستقبال کیا۔

چیف جسٹس پختو نخوا کے میڈیکل تعلیمی اداروں کی کارکردگی سے غیر مطمئن ،حال سب سے بُرا قرار دیدیا 2کالج بند کر نیکا کا حکم

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے دو کالجز میں داخلوں پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے برا ہے۔جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں پریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایبٹ آباد کے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کیوجہ سے فرنٹیئر اور ایبٹ آباد میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی لگا دی۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پاکستانی میڈیکل کالجز کی ڈگریوں کی بیرون ملک اہمیت کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں، ان سے آبادی ویسے تو کنٹرول ہوتی نہیں، بندے مارنے کیلئے اس طرح کے ڈاکٹرز بنائے جاتے ہیں۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کیوجہ سے ان دونوں کالجز میں داخلوں پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم نجی میڈیکل کالجز نے پی ایم ڈی سی کے احکامات کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تو ہائی کورٹ نے پابندی اٹھانے کا حکم جاری کیا۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے برا ہے، آج کے بعد ان دونوں کالجز میں کوئی داخلہ نہیں ہوگا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ میڈیکل کالج کے پاس 250 بیڈز کا اسپتال ہونا چاہیے جو ان کالجز کے پاس نہیں۔

ملک بھر میں عید میلاد النبی کی تیاریاں مکمل گلیاں ،محلے سج گئے ،عاشقان رسول کا جوش عروج پر

اسلام آباد: ملک بھر میں میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تیاریاں عروج پر ہے جب کہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام اسلام آباد میں 2 روزہ سیرت کانفرنس آج سے شروع ہونے جارہی ہے۔ملک بھر میں میلادالنبی ﷺ کی مناسبت سے درود و سلام کی محفلیں سجائی جارہی ہیں جب کہ گھروں اور سرکاری عمارتوں کو برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے۔آرائشی سامان کے اسٹالز اور دکانوں پر رش بڑھ گیا جہاں سے خریدار نعلین پاک کی شبیہ کے بیجز، جھنڈے اور دیگر چیزیں خرید رہے ہیں۔دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو روزہ رحمت للعالمین کانفرنس کا انعقاد کی جارہا ہے جس کے افتتاحی سیشن سے وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔سیرت کانفرنس میں علماء اور مشائخ سمیت بیرون ملک سے نامور مذہبی شخصیات شرکت کریں گی اور کانفرنس میں سیرت طیّبہ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے گی۔

پاکستان کو ہا ئبرڈ وار کا سامنا نو جوانوں کو منفی جارحانہ پرا پیگنڈے سے بچا نا ہو گا آرمی چیف کا ورکشاپ سے خطاب

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے ذہنوں کو پروپیگنڈا سے بچانے کیلئے اقدامات ناگزیر ہوگئے ہیں، صورتحال کا رخ مذہبی ، فرقہ وارانہ اور لسانی منافرت کے ساتھ سماجی بغاوت کی طرف بھی ہو رہا ہے، ذمہ داریاں پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکائ نے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں انہیں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بریفنگ کے بعد شرکاءنے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوال جواب کیے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو 2 دہائیوں میں مختلف قسم کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پاکستانی قوم اور فورسز نے بڑی بہادری اور کامیابی سے ان چیلنجز کا مقابلہ کیا۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے ان خطرات کو مو¿ثر انداز سے شکست دی، صورتحال کا رخ مذہبی، فرقہ وارانہ، لسانی اور سماجی بغاوت کی طرف ہورہا ہے لہٰذا اس معاملے پر مشترکہ قومی جواب کی ضرورت ہے۔پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے، ہمارے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو منفی اور جارحانہ پروپیگنڈے سے آگاہ رہنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور ترقی کرنی ہے، ہمیں بے بہا قربانیوں کے بعد اس موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ہائبرڈ وار کا سامنا ہے جس میں مذہبی، مسلکی اور لسانی بنیادوں پر جنگ لڑی جارہی ہے۔ پوری قوم کو یکسوئی کے ساتھ درپیش چیلنجزکو شکست دینا ہوگی۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ورکشاپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہمیشہ سے مختلف چیلنجز کا سامنا رہا ہے تاہم گذشتہ دو دہائیوں سے درپیش مشکلات کو پوری قوم اور مسلح افواج نے نہایت بہادری سے شکست دی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں اب ہائبرڈ وار کے ذریعہ فرقہ واریت، نسل پرستی اور دیگر سماجی اختلافات جیسے چیلنجز کو ابھارا جارہا ہے۔ پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کو ان چیلنجز کو یکسوئی کے ساتھ شکست دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو دشمن کی جانب سے پھیلائے جانے والے پراپیگنڈہ کو مسترد کرنا چاہیے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ قوم نے بے شمارقربانیاں دی ہیں اورہم استحکام اور ترقی کی جانب بڑھ رہے ہیں، ترقی کے اس سفر کومل کر جاری رکھنا ہوگا۔

پاکستان سے تجارتی تعاون کا فروغ اولین تر جیح ہے ،ڈنمارک کے سفیر کا ڈپلو میٹک انکلیو میں چینل ۵سے ایکسکلوسو سے انٹر ویو

اسلام آباد (انٹروےو:ملک منظور احمد) ڈنمارک کے سفےر مسٹر رولف ہولبو نے کہا ہے کہ میری پہلی ترجیح ڈنمارک اور پاکستان کے درمےان دو طرفہ تجارت کو فروغ دےنا ہے ، پاکستا ن کی موجودہ حکومت اقتصادی بحالی کےلئے نماےاں اقدامات کر رہی ہے پاکستانی معےشت کا شمار آئندہ کچھ عرصے مےں ابھرتی ہوئی عشےتوں مےں ہوگا پاکستان مےں غےر ملکی سرمایہ کاری مےں اضافہ کےلئے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے سے براہ راست سر ماےہ کاری مےں اضافہ ہوگا ڈنمارک کی تےس کمپنیاں پاکستان مےں کام کر رہی ہیں توانائی کے شعبے مےں ڈنمارک مزےد سرمایہ کاری کرےگا ، پاکستان مےں فیک نےوز کی وجہ سے ڈنمارک کی کمپنیوں کی شہرت کو بہت نقصان ہوا ہے اس کی وجہ سے ہمیں بہت ماےوسی ہوئی ہے اور ان کمپنیوں کے اعتماد مےں کمی آئی ہے پاکستانی حکومت ان جھوٹی خبروں کو روکنے کے حوالے سے اقدامات کرے ، پاکستان مےں سیکورٹی کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے اور میری کوشش ہے کہ میں ڈنمارک کی مزےد کمپنےوں کو پاکستان مےں سرمایہ کاری کےلئے راضی کر سکوں موجودہ حکومت کی طرف سے کرپشن کے خاتمے کےلئے جو اقدامات کےے جا رہے ہےں اس سے پاکستان کے وقار مےں بہت اضافہ ہوگا اور براہ راست غےر ملکی سرمایہ کاری کے راستے سے رکاوٹوں کا خاتمہ بھی ہوگا ان خےالا ت کا اظہار انہوںنے چےنل فائےو کے پروگرام ”ڈپلومیٹک انکلیو“ مےں انٹروےو دےتے ہوئے کیا ڈنمارک کے سفےر مسٹر رولف ہولبو نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اپنی ایکسپورٹ مےں اضافے کےلئے اقدامات کرنے چاہئے پاکستانی حکومت کی ترجےحات مےں تجارت ہونی چاہئے وزےراعظم عمران خان ون ونڈ آپرےشن کے ذرےعے غےر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے کےلئے اچھے اقدامات کر رہے ہےں ڈنمارک کی کمپنےاں موجودہ سرمایہ کاری کے مواقعوں سے استفادہ کرےں گی اور اپنی سرمایہ کاری مےں اضافہ کرےں گی ڈنمارک کی سیمنٹ بنانے والی فیکٹرےوں مےں استعمال ہونے والی مشےنری کی تےاری مےں ہماری کمپنیاں خاص مہارت رکھتی ہیں اور پوری دنےا مےں سےمنٹ سازی مےں ڈنمارک کی مشےنری استعمال ہوتی ہے ڈنمارک سے بہتر یہ مشےنری کوئی نہیں بنا سکتا ۔ہم پاکستان مےں فارماسوٹےکل ، شعبہ صحت اور دےگر شعبوں مےں سرمایہ کاری کر رہے ہےں ہماری ایک کمپنی حکومت پنجاب کے ساتھ ملکر شوگر کے مرض سے بچاﺅ کےلئے مختلف منصوبوں مےں کام کر رہی ہے اسی طرح انرجی کے شعبہ مےں ہماری کمپنیاں کام کر رہی ہیں ونڈ انرجی کے ذرےعے توانائی کے بحران پر قابو پاےا جا سکتا ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہےں ۔افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کےلئے اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان کی قربانےاں قابل ذکر ہیں جس کی وجہ سے آج لاءاےنڈ آرڈر کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اورمیں آزادنہ بغےر کسی خوف و ہراس کے ساتھ سفر کرتاہوں پاکستان مےں سےاحت کی صنعت کو ترقی دےنے کی ضرورت ہے ڈنمارک اور پاکستان کے درمےان بہترین سےاسی و سفارتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک کے درمےان تواتر کے ساتھ سےاسی مشاورت ہوتی ہے جس کی وجہ سے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو فروغ ملا ہے۔

اب وہی کر ینگے جو ہمارے مفا د میں ہو گا ،وزیر اعظم ڈٹ گئے

اسلام آباد (اے این این ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ریکارڈ درست کرنے کا مشورہ دے دیا۔امریکی صدر کے پاکستان کے حوالے سے سامنے آنے والے بیان پر وزیراعظم عمران خان کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان متعلق ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا،لیکن اس کے باوجود ہم نے دہشت گردی کےخلاف مریکا کی جنگ میں ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 75 ہزار پاکستانیوں نے جانیں قربان کیں،کیا ٹرمپ اور کسی اور اتحادی کی اتنی قربانیوں کی مثال دے سکتے ہیں ،پاکستان نے امریکا کو زمینی اور فضائی راستے دیئے ،اس جنگ نے پاکستانیوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا،ہمارے قبائلی علاقے تباہوئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ۔عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالرزسے زائد کا نقصان ہوا جبکہ امریکا نے صرف 20 ارب ڈالرز امداد دی،امریکا معلوم کرے 1لاکھ 40ہزار نیٹوافواج ،2لاکھ 50ہزار افغان فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود جنگ کیوں نہ جیتی، ایک ٹریلین ڈالرزخرچ کرنے کے باوجود طالبان آج پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔،پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی بجائے امریکا افغانستان میں ناکامیوں پر غور کرے۔ گذشتہ روز امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکا کےلئے کچھ نہیں کیا اس لئے امداد بند کی۔ عمران خان نے کہاکہ ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوگئے اور کئی ملین افراد کو بے گھر ہونا پڑا ۔دہشتگردی کے خلاف جنگ نے عام پاکستانی شہریوں کی زندگی پر انتہائی سخت اثرات مرتب کئے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے زمینی اور فضائی راستے فراہم کئے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ کیا مسٹر ٹرمپ کسی اور اتحادی کا نام بتا سکتے ہیں جس نے اتنی قربانیاں دی ہوں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی بجائے امریکہ کو اس بات کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے کہ ایک لاکھ چالیس ہزار نیٹو فوجیوں اور ڈھائی لاکھ افغان فوجیوں کی موجودگی اور مبینہ طورپر ایک ٹریلین ڈالر افغان جنگ پر خرچ کر نے کے باوجود طالبان پہلے کی نسبت آج کیوں زیادہ مضبوط ہیں ؟۔ڈونلڈ ٹرمپ کی ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کیخلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی ومالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ امریکی صدر کو تاریخی حقائق سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نے امریکی جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے اور ہمارے لوگوں کے مفاد میں بہتر ہوگا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو دیے گئے اپنے انٹرویو میںکہا تھا کہ ہم پاکستان کو سالانہ ایک 30کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتے تھے لیکن اس نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔