گیس بحران کے باعث کراچی کے صنعتکاروں کا فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک ) کراچی کے صنعتکاروں نے گیس بحران کے سبب فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کردیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں صنعتکاروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے جہاں کراچی کے صنعتکاروں کو گیس صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔خیال رہے کراچی میں بدترین گیس بحران کے باعث صنعتکاروں نے صنعتیں بند کرنے کا اعلان کررکھا ہے اور معاملات حل نہ ہونے پر یکم جنوری سے گورنر ہاو¿س کے باہر احتجاج کرنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔ایک ہفتہ قبل بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں گیس کا بدترین بحران دیکھنے میں آیا تھا جہاں 7 دن کے لیے سی این جی اسٹیشنز بند رہے تھے جب کہ سوئی سدرن کمپنی نے آج بھی سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس سپلائی نہ کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔واضح رہے سندھ میں گیس کے بدترین بحران کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے سوئی سدرن و ناردرن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کردیا تھا۔

امریکی آئیون اور ٹیکساس کے لیجنڈ رچرڈ اوورٹن چل بسے

ٹیکسس (ویب ڈیسک ) دوسری جنگ عظیم کے تجربہ کار فوجی رچرڈ اوورٹن جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ امریکہ کے سب سے عمر رسیدہ شخص ہیں ٹیکسس میں 112 عمر کی برس میں انتقال کر گئے ہیں۔رچرڈ اوورٹن نے تین سال تک تمام سیاہ فوجی یونٹ میں اپنی خدمات سر انجام دیں۔ وہ فوجی آپریشنز میں ملوث ہونے کے علاوہ جنگ کے دوران بحرالکاہل میں ہونے والی بیچ لینڈنگز میں بھی ملوث رہے۔امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے انھیں سنہ 2013 میں ویٹرز ڈے کے موقع پر اعزاز سے بھی نوازا تھا۔رچرڈ اوورٹن نے اپنی طویل زندگی کا کریڈٹ خدا کو قرار دیا اگرچہ وہ یہ بھی کہتے تھے کہ وسکی اور سگارز کا بھی اس میں حصہ رہا ہے۔انھوں نے ایک مقامی ٹی وی کو بتایامیں 18 سال کی عمر سے سگار پی رہا ہوں، میں اب بھی سگریٹ نوشی کرتا ہوں اور دن میں 12 سگار پیتا ہوں۔ان کی عمر 30 اور 40 سال کے درمیان تھی جب وہ رضاکارانہ طور پر فوج میں بھرتی ہوئے، انھوں نے تمام سیاہ فوجی یونٹ میں اپنی خدمات سر انجام دیں اور وہ امریکی بحری اڈے پرل ہاربر پر بھی موجود تھے جس پر جاپان نے دوسری جنگ عظیم کے دوران حملہ کیا تھا۔امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے سنہ 2013 میں رچرڈ اوورٹن کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اس وقت بھی پرل ہاربر پر موجود تھے جب جنگی جہاز سلگ رہے تھے۔باراک اوباما کے مطابق رچرڈ اوورٹن اوکیانا میں تھے، وہ آئیو جیما میں بھی تھے جہاں ان کا کہنا تھا کہ میں خدا کے فضل سے وہاں سے نکل گیا۔سنہ 1906 میں پیدا ہونے والے رچرڈ اوورٹن نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ آسٹن میں گزارا۔آسٹن کی سٹی کونسل نے گذشتہ سال ان کی 111 ویں سالگرہ کے موقع پر اس سٹرک کا نام تبدیل کر کے اسے رچرڈ اوورٹن اونیو کا نام دیا۔ رچرڈ اوورٹن 70 سال سے زیادہ عرصہ وہاں مقیم رہے۔امریکی ریاست ٹیکسس کے گورنر گریک ایبٹ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا رچرڈ اوورٹن نے اپنی حاضر جوابی اور رحمدلی کے باعث متعدد افراد کی زندگیوں کو چھو لیا اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں انھیں جانتا ہوں۔گریک ایبٹ نے رچرڈ اوورٹن کو ’امریکی آئیون اور ٹیکسس کا لیجنڈقرار دیا۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت سے مزید 4 کشمیری شہید

سرینگر (ویب ڈیسک ) ضلع پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے نتیجے میں 4 کشمیریوں کو شہید کردیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فورسزنے ایک بار پھر جارحیت اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کی آڑ میں 4 کشمیریوں کو شہید کردیا۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے 4 شہادتوں پروادی بھر میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جب کہ ضلع بھرمیں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزبھی مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کے نتیجے میں کشمیری نوجوان شہید ہوگیا تھا جس کے بعد 2 دنوں کی شہادتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

معدومیت کے خطرے سے دوچار نایاب بطخ بحالی کی جانب گامزن

مڈغاسکر (ویب ڈیسک ) دنیا کی نایاب ترین بطخوں کو پھلنے پھولنے کے لیے ایک نیا مسکن مل گیا ہے اور ان کی نسل پروان چڑھ رہی ہے۔مڈغاسکر پوچرڈ بطخوں کے متعلق 15 سال قبل پیش گوئی کی گئی تھی کہ یہ پرندہ جلد ہی صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ اب ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے ایسے 21 پرندے مڈغاسکر جزائر کے شمال میں ایک جھیل میں چھوڑے ہیں۔تاہم 2006ءمیں ایک دوردراز جھیل میں ان کا ایک چھوٹا سا جھنڈ دیکھا گیا تھا اور مجموعی طور پر ایسی 25 بطخیں دیکھی گئی ہیں۔ جھیل کی تباہی اور پانی کے گرتے ہوئے معیار سے ان پرندوں کی نسل تیزی سے ختم ہورہی تھی۔وائلڈ فاﺅل اینڈ ویٹ لینڈ ٹرسٹ (ڈبلیو ڈبلیو ٹی) نامی ماحولیاتی تنظیم کے سربراہ روب شا نے بتایا کہ یہ پرندے انتہائی غیرموزوں جگہ پر رہنے پر مجبور تھے اور وہ بہت سرد مقام بھی تھا جہاں ان کی نسل کی بقا کو خطرات لاحق تھے۔روب شا کے مطابق پورے مڈغاسکر میں جھیلوں کے متاثر ہونے سے نایاب بطخ کی حیات خطرے کا شکار تھی۔ جھیل میں پانی کے گرتے ہوئے معیار، حملہ آور انواع، آلودگی اور دیگر مسائل کی وجہ سے پوچرڈ بطخیں تباہی کے دہانے پر تھیں جس پر جانوروں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیموں اور ماہرین نے دس سال تک بطخوں کو حفاظت میں رکھ کر ان کے انڈوں سے بچے نکالنے کا کام کیا۔بعد ازاں ساری بطخوں کو سوفیہ نامی جھیل میں چھوڑا گیا جس کا انتخاب بہت دیکھ بھال کر کیا گیا تھا۔ اس کی نگرانی کے لیے مقامی آبادی کو بھی شامل کیا گیا جو اس کی غذا اور تحفظ کا کام کرے گی۔ ماہرین نے بطخ کی بحالی کو ایک اہم واقعہ قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے اس طرح یہ نایاب اور خوبصورت جانور تیزی سے پھلے پھولے گا۔

میرا امتحان شروع ہو چکا ہے، جس کا نتیجہ ریٹائرمنٹ پر نکلے گا: چیف جسٹس

لاہو ر (ویب ڈیسک ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پیشہ ورانہ زندگی میں خلوص نیت سے کام کرنے کو اصل خدمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا امتحان شروع ہوچکا ہے، جس کا نتیجہ ان کی ریٹائرمنٹ پر نکلے گا۔لاہور میں سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی کانووکیشن تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے اپنی پوری زندگی انصاف کے حصول کے لیے کام کیا ہے، میری زندگی کا مقصد ہمیشہ اپنے پیشے سے مخلص رہنا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ زندگی میں خلوص نیت سے ذمہ داری نبھانا ہی اصل خدمت ہے، میرا امتحان شروع ہوچکا ہے، جس کا نتیجہ میری ریٹائرمنٹ پر نکلے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ زندگی بامقصد ہونی چاہیے، کیڑے مکوڑے کی طرح بےمقصد نہیں۔طب کا شعبہ سب سے زیادہ ذمہ دارجسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ’ہر شخص کو زندہ رہنے کا حق ہے اور طب کا شعبہ سب سے زیادہ ذمہ دار ہے، لہذا ڈاکٹر حضرات کو چاہیے کہ اپنے حلف کی صحیح پاسداری کریں۔ساتھ ہی چیف جسٹس نے واضح کیا کہ اسپتالوں کو چلانا میرا یا عدالتوں کا کام نہیں تھا لیکن وہاں پر غلطیاں ہو رہی تھیں، اداروں کی غلطیوں کا سدباب کرنا عدلیہ کی قانونی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ماضی کی یادوں کو کھنگالتے ہوئے بتایا کہ میں 8 برس کی عمر میں اپنی والدہ کو تانگے پر بٹھا کر ڈاکٹر کے پاس لےکر جاتا تھا اور کئی کئی گھنٹے تک ڈاکٹروں کے پاس جا کر بیٹھا رہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو انسانیت کی خدمت کی نصیحت کی اور دعا کی اے اللہ! جو تکلیفیں تھیں تونے مجھے دے دیں، میری اولاد کو محفوظ رکھنا۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو شخص کسی عذاب سے گزرتا ہے، اسے دوسرے کی تکلیفوں کا احساس ہوتا ہے، میں نے بھی والدہ کی نصیحت کو پلے سے باندھ کر اپنی زندگی کا مشن شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں جو کرنا چاہ رہا تھا، نہیں کرسکا لیکن پنجاب اور سندھ میں صحت کے شعبوں میں تبدیلیاں آئی ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نجی اسپتال تعلیم گاہیں نہیں، بزنس سینٹر بن چکے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ وہ تمام نجی اسپتالوں کی نہیں، مخصوص اداروں کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ملک کے ہر کالج، ہر اسپتال کے ساتھ محبت ہے، میری محبت یکطرفہ نہیں، دوطرفہ ہے۔چیف جسٹس نے بتایا کہ انہوں نے نجی میڈیکل کالجوں کی لاکھوں روپے فیس میں سے 726 ملین روپے بچوں کو واپس دلوائے۔ہمیں اپنے وسائل کو تعلیم پر لگانا چاہیے اپنے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے تعلیم کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم یا معاشرے کی ترقی وخوشحالی کے لیے تعلیم بنیادی درجہ رکھتی ہے اور میری ہمیشہ سےکو شش رہی کہ تعلیم کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کروں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں ہمیشہ اس بات پر زور دیتا ہوں کہ ہمیں اپنے وسائل کو تعلیم پر لگانا چاہیے۔پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ، 21 ہزار روپے کا مقروض کانووکیشن سے خطاب کے دوران چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی آبادی بڑھ رہی ہے اور وسائل کم ہوتے جا رہے ہیں، آج پاکستان میں پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ، 21 ہزار روپے کا مقروض ہے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس نے گذشتہ ماہ مانچسٹر میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران آبادی پر کنٹرول کے لیے 2بچے ہی اچھے مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔چیف جسٹس نے کہا تھا کہ میں اس کی شروعات اپنے گھر سے کروں گا اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کروں گا۔خطاب کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا پانی کی کمیابی کے معاملے پر بات کرنا غلط ہے؟ کیا صاف پانی کے مسئلے پر ازخود نوٹس لینا میرے دائرہ اختیار میں نہیں آتا؟آخر میں چیف جسٹس نے کہا کہ ‘پانی سے لےکر ادویات کی حد تک ہمیں کوشش کرنا ہوگی کہ بہتری لائیں۔

مفاہمت کا بادشاہ ڈٹ گیا ، چونکا دینے والا اعلان کر دیا

گھوٹکی(این این آئی، صباح نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدرآصف علی زرداری نے جے آئی ٹی رپورٹ میں نام آنے اور ای سی ایل میں نام ڈالے جانے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی چیز سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں  جس قوم میں ایکا ہو اور اس نے اپنے حقوق سمجھ لیے ہوں تو اس قوم کو کوئی بھی جھکا نہیں سکتااگر ہم نے 18 ویں ترمیم میں قدرتی وسائل میں صوبوں کو حق دیا ہے تو گھوٹکی کا کیا قصور ہے ؟۔ جمعہ کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ اردو میں اس لیے بات کرتا ہوں کہ اسلام آباد میں بہرے، گونگے اور اندھے لوگ رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 18 ویں ترمیم میں قدرتی وسائل میں صوبوں کو حق دیا ہے تو گھوٹکی کا کیا قصور اس کا حق ان کو نہیں ملتا یہ چھوٹی بات نہیں اگر یہ بات نکلے گی تو دور تک جائے گی۔سابق صدر نے کہا کہ میری گیس فیلڈز یا کوئلے کی کانیں نہیں ہیں، ہم نے ان کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں غریبوں کی ملکیت بنادیا کیونکہ پیپلزپارٹی کی فلاسفی ہے کہ پہلا حق غریب اور مقامی لوگوں کا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ آپ کے کہنے سے پاکستان مضبوط نہیں ہوتا، ملک تب مضبوط ہوتا ہے جب عوام خوش ہوں، ہم نے کیا گناہ کیا، ہم نے جو کام کیے وہ آنے والی تاریخ لکھے گی۔پیپلزپارٹی کے صدر نے کہا کہ آپ کو اگر اس بات کی تکلیف ہے کہ اتنی دھاندلی سندھ میں نہ کراسکے جتنی کہیں اور کرائی تو کوشش کرکے دیکھ لیں ہم اس کا بھی مقابلہ کریں گے ہم نے الیکشن جیت کر بھی اپوزیشن میں بیٹھ کر دیکھا ہے، ہم لوگوں کی خدمت کرنے آتے ہیں، اپنی خدمت کرنے نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ کسی چیز سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں، جس قوم میں ایکا ہو اور اس نے اپنے حقوق سمجھ لیے ہوں تو اس قوم کو کوئی بھی جھکا نہیں سکتا، نہ آپ کی قیادت کو اور ورکروں کو کوئی ڈراسکتا ہے اور نہ جھکا سکتا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے گیس فیلڈز اور کول مائن میری نہیں عوام کی ہے، کول مائننگ جو کی وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کی گئی۔ کول مائننگ پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 18 ویں ترمیم میں بنیادی صوبائی ریسورسز کو ان کا حق دیا ہے۔ اضلاع کو ان کا حق نہیں ملے گا تو یہ بات بہت دور تک جائے گی۔آصف زرداری نے کہا کہ گیس فیلڈز اور کول مائن میری نہیں عوام کی ہے، کول مائننگ جو کی وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کی گئی۔ کول مائننگ پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ پختونخوا اور پنجاب میں یہ طریقہ کار اپنایا جائے تو لوگ جڑتے جائیں گے، لوگوں کو جوڑنے سے ہی مضبوط پاکستان بنے گا۔ پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو عوام کو مضبوط کرنا ہوگا۔سابق صدر نے کہا کہ ہم نے کیا گناہ کیا، آنے والی تاریخ لکھے گی یہ کام ہم نے کیسے کیا۔ پنجاب، پختونخواہ اور بلوچستان جتنا ہی حق سندھ کو بھی حاصل ہے۔ جس قوم نے اپنا حق لینا خود سیکھ لیا ہو اسے کوئی جدا نہیں کرسکتا۔ قیادت، لیڈر شپ، ورکرز کو کوئی جھکا نہیں سکتا اور نہ ہی ڈرا سکتا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ اردو میں اس لیے بات کرتا ہوں کہ اسلام آباد میں بہرے، گونگے اور اندھے لوگ رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 18 ویں ترمیم میں قدرتی وسائل میں صوبوں کو حق دیا ہے تو گھوٹکی کا کیا قصور اس کا حق ان کو نہیں ملتا، یہ چھوٹی بات نہیں، اگر یہ بات نکلے گی تو دور تک جائے گی۔سابق صدر کا کہنا تھاکہ میری گیس فیلڈز یا کوئلے کی کانیں نہیں ہیں، ہم نے ان کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں غریبوں کی ملکیت بنادیا کیونکہ پیپلزپارٹی کی فلاسفی ہے کہ پہلا حق غریب اور مقامی لوگوں کا ہے۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ آپ کے کہنے سے پاکستان مضبوط نہیں ہوتا، ملک تب مضبوط ہوتا ہے جب عوام خوش ہوں، ہم نے کیا گناہ کیا، ہم نے جو کام کیے وہ آنے والی تاریخ لکھے گی۔پیپلزپارٹی کے صدر کا کہنا تھاکہ آپ کو اگر اس بات کی تکلیف ہے کہ اتنی دھاندلی سندھ میں نہ کراسکے جتنی کہیں اور کرائی تو کوشش کرکے دیکھ لیں ہم اس کا بھی مقابلہ کریں گے، ہم نے الیکشن جیت کر بھی اپوزیشن میں بیٹھ کر دیکھا ہے، ہم لوگوں کی خدمت کرنے آتے ہیں، اپنی خدمت کرنے نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ کسی چیز سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں، جس قوم میں ایکا ہو اور اس نے اپنے حقوق سمجھ لیے ہوں تو اس قوم کو کوئی بھی جھکا نہیں سکتا، نہ آپ کی قیادت کو اور ورکروں کو کوئی ڈراسکتا ہے اور نہ جھکا سکتا ہے۔

علی بابا جاگ گیا ، اب 40 چوروں کی باری : فیاض الحسن کے زرداری پر تابڑ توڑ لفظی حملے

لاہور(خبر نگار) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ملک کو لوٹنے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں۔ چور اور لٹیرے بڑے خشوع و خضوع کے ساتھ ملک کو لوٹ رہے تھے مگر اب علی بابا جاگ گیا ہے 40 چوروں کی خیر نہیں ہے۔ کرپشن کی بندر بانٹ کرنے والوں کا احتساب جاری رہے گا۔ پیپلز پارٹی ای سی ایل میں نام آنے پر چیخیں مار رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور ان کے حواری قومی خزانے کو مال مفت دل بے رحم سمجھ کے اڑاتے رہے ہیں آج جب ان سے اس لوٹ مار کی پوچھ گچھ ہو رہی ہے تو اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ یہ ہی زرداری صاحب تھے جن کی سالگرہ کا کیک بھی کرپشن کے پیسوں سے آتا تھا۔ لیکن اب ان کو احساس و گیا ہے کہ یہ نواز شریف کی حکومت نہیں ہے کہ کرپٹ عناصر کو کسی قسم کی چھوٹ مل جائے بلکہ اب تو ہر بددیانت انسان کو اس کی لوٹ مار کا حساب دینا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ زرداری صاحب پر مقدمات پچھلے سال بھی تھے مگر اس وقت وہ جلسے میں مائیکل جیکسن کی طرح ڈانس کر رہے تھے تب انہیںکسی قسم کا کوئی غم نہیں تھا۔ گزشتہ روز جلسے میں آہ و بکا عروج پر تھی کیونکہ ان کو اندازہ ہو گیا ہے کہ کسی قسم کی بندر بانٹ یا مفاہمت اس حکومت میں تو نہیں ہو گی۔ زرداری صاحب اور آل شریف کا یہ ماننا تھا کہ حکومت ان کی جیب میں ہے لیکن عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کا یہ عزم ہے کہ اب غریب عوام کا پیسہ لوٹنے والے کسی شخص کو معافی نہیں ملے گی۔ عدلیہ، نیب سمیت تمام تحقیقاتی ادارے آزاد اور خودمختار ہیں۔ اداروں کی تزلیل کی ناکام کوشش کرنے والے تمام کرپٹ سیاستدان جان لیں کہ احتساب کا کدو کٹے گا تو سب میں بٹے گا۔

ایک اور منی بجٹ

اسلام آباد(آن لائن ) وزیر خزانہ اسد عمر نے جنوری کے وسط میں منی بجٹ لانے کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم ہاو¿س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ منی بل ریونیو پیدا کرنے کیلئے نہیں لارہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط سے متعلق وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی شرائط سے زیادہ اصلاحات کی رفتار اور سمت اہم ہے، وزارت خزانہ نے اب تک جو بھی فیصلے کئے، ان کا آئی ایم ایف کی شرائط سے کوئی تعلق نہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل کی بحالی کیلئے جنوری کے آخر تک پلان سامنے آجائے گا، یہ طے ہوجائے گا کہ دونوں اداروں کو کیسے بحال کیا جائے، ان اداروں کی بحالی کیلئے گرینڈ حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار بہاولپور میں کابینہ اجلاس

لاہور(آئی این پی ) پنجاب کابینہ کا چھٹا اجلاس وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت آج بہاولپور میں ہو گا، اجلاس صبح دس بج کر 30 منٹ پر شروع ہو گا، اجلاس کے ایجنڈے میں محکمہ صحت، تعلیم، نئی بھرتیوں پر پابندیوں کی چھوٹ سمیت اہم امور زیر غور آئیں گے، اجلاس میں غیر ترقیاتی اسکیموں اورخصوصی افراد کے تین فیصد کوٹے میں بھرتیوں پر پابندی کو ختم کرنے اور راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے لیے فنڈز کی منظوری دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ کا چھٹا اجلاس وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت (آج ) اسلامیہ کالج بہاولپور کے کانفرنس ہال میں ہو گا،وزیراعلی پنجاب بہاولپور پہنچ گئے ہیں۔ کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں محکمہ صحت، تعلیم، نئی بھرتیوں پر پابندیوں کی چھوٹ سمیت اہم امور زیر غور آئیں گے۔کابینہ اجلاس میں محکمہ صحت کے لیے وینٹی لیٹرز اور آئی سی یو بیڈز کی خریداری سے متعلق تجاویز پر غور ہو گا، میڈیکل کالجز میں کنٹریکٹ پر بھرتیاں اور اسٹنٹ پروفیسرز کو مستقل کرنے کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔

پٹرول ، ڈیزل کتنا سستا ، دیکھئے خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے تک کی کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی ہے ۔ وزارت خزانہ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے تک کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد 31 دسمبر کو فیصلہ کرے گی اور پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم جنوری سے ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ یکم جنوری سے پٹرول کی قیمت میں ساڑھے 9 روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے جبکہ ہائی سپیڈڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لٹر تک کمی ہوسکتی ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 25 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے۔