مردہ شخص ڈرگ اتھارٹی کا سربراہ کیوں بنا ؟ اندرونی کہانی آ گئی

اسلام آباد (اے این این) وفاقی حکومت نے نیب انکوائری میں خود کو مردہ قرار دینے والے شیخ اختر حسین کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ)کا سربراہ تعینات کر دیا۔ شیخ اختر حسین گزشتہ دورِ حکومت میں ڈریپ میں بدعنوانی ریفرنسز کے سلسلے میں ہونے والی نیب انکوائری میں خود کو مردہ قرار دے کر سزا سے بچ نکلے تھے۔ تاہم اب حکومت نے شیخ اختر حسین کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کا چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)تعینات کر دیا، جس کی منظوری وفاقی کابینہ کی جانب سے دی گئی۔دوسری جانب وزارت قومی ہیلتھ سروسز نے شیخ اختر حسین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ واضح رہے کہ نیب نے 2001 ءمیں ڈریپ افسر شیخ اختر حسین کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں وہ 51 ملین روپے کی خرد برد میں مطلوب تھے۔تاہم شیخ اختر حسین نیب انکوائری میں خود کو مردہ قرار دے کر سزا سے بچ نکلے تھے۔نیب کی جانب سے 8 نومبر 2017 ءکو جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے شیخ اختر حسین کو مردہ قرار دینے والے نیب کے ملوث افسران اور ڈریپ افسر شیخ اختر حسین کے خلاف قانون کے مطابق انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔نیب اعلامیے کے مطابق متعلقہ ریفرنسز میں شیخ اختر کے علاوہ دیگر چار ملزمان اپنی سزا مکمل کر چکے ہیں۔

سندھ میں نیا سیاسی بھونچال ، فارورڈ بلاک میں کون کون شامل ؟ ” خبریں “ کی چونکا دینے والی سٹوری

لاہور (اپنے نمائندے سے) پیپلزپارٹی کی طرف سے سندھ کارڈ کھیلنے کے بعد تحریک انصاف صوبہ سندھ میں اپنی حکومت بنانے کی حکمت عملی پر کام کرنے میں مصروف ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کی گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور پی ٹی آئی کے ایم پی اے خرم شیر زمان کے بیان سے بھی اس امکان کو تقویت ملتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی قیادت کے بہت سے کرپشن کیسز سامنے آنے کے بعد پیپلزپارٹی کی صفوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد قیادت سے متنفر ہو چکی ہے اور وہ پارٹی سے علیحدہ ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے۔ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے 20 سے 25 ارکان کا ایک فارورڈ بلاک بننے کا امکان ہے اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ان کے برسر اقتدار پارٹی تحریک انصاف سے رابطے بڑھ رہے ہیں۔ اور یہ لوگ فوری طور پر سامنے آنے کے لئے تیار نہیں اور وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلزپارٹی کی 99، پی ٹی آئی کی 30، ایم کیو ایم کی 20، جی ڈی اے 14، تحریک لبیک پاکستان 3 اور ایم ایم اے کی ایک نشست۔ اگر پیپلزپارٹی کے سوا باقی جماعتیں پی ٹی اے کے ساتھ مل جائیں اور پیپلزپارٹی کا 25,20 ارکان کا فارورڈ بلاک بھی ساتھ دے تو تحریک انصاف سندھ میں اپنی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ سکتی ہے۔

اعظم سواتی پھنس گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم سواتی ایک بار پھر مشکل میں پڑ گئے ہیں کیونکہ نیب نے انہیں آج اختیارات کے ناجائز استعمال کے ایک اور کیس میں طلب کر لیا ہے۔ اعظم سواتی کو اس ماہ کے اوائل میں اسلام آباد میں انکے فارم ہاﺅس کی زمین پر پڑوسی خاندان اور گارڈز کے درمیان جھگڑے میں اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔ نیب کی ان کے خلاف تازہ تحقیق ان کے 2009ءمیں بطور وزیر سابق چیئرمین پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن ڈاکٹر منظور حسین سومرو کی غیرقانونی تقرری سے متعلق ہفے۔

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ ، حکومت کو فتح اللہ گولن کو دہشتگرد قرار دینے کا حکم ، تنظیم پر پابندی

لاہور(کورٹ رپورٹر) سپریم کورٹ نے پاک، ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ فتح اللہ گولن اور ان کی دیگر تنظیموں کو بھی دہشتگرد قرار دیا جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ پندرہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس (او آئی سی) اور ایشین پارلیمنٹ اسمبلی کے فیصلوں کی روشنی میں مذکورہ تنظیم کو دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے اور ترکی بھی مذکورہ تنظیم کو دہشتگرد قرار دے چکا ہے۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستان بین الاقوامی سفارتی معاہدوں پر عملدرآمد کا بھی پابند ہے، وفاقی حکومت فتح اللہ گولن اور ان کی دیگر تنظیموں کو بھی دہشتگرد قرار دے۔ وزارت داخلہ کو حکم دیا گیا ہے کہ پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کا اندراج انسداد دہشتگردی ایکٹ کی سیکشن بی 11 کے تحت کرے اور تمام اکاﺅنٹس کو بھی منجمدکئے جائیں۔ جسٹس اعجازالاحسن کی جانب سے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے تمام اثاثے ترکی کے معارف فاﺅنڈیشن کو منتقل کئے جائیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ دنیا کے 50 ممالک پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے اثاثے ترکی معارف فاﺅنڈیشن کے نام منتقل کر چکے ہیں۔ مذکورہ تنظیم کے تحت چلنے والے اداروں کے حوالے سے فیصلے میں واضح کیا گیا ہے کہ پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے زیر انتظام 28 سکولوں کا انتظام ترکی اور پاکستان کے درمیان معاہدوں کی روشنی میں کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ تمام اکاﺅنٹس ترکی معارف فاﺅنڈیشن کو منتقل کرنے کا انتظام کرے، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کی رجسٹریشن منسوخ کرے۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 13 دسمبر کو مکمل کی تھی جبکہ پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے نام سے جاری تمام این او سی پہلے ہی منسوخ ہو چکے ہیں۔سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ کیگ ایجوکیشنل کارپوریشن ترکی میں ناکام فوجی حکومت کے قیام میں ملوث تھی، کسی دہشتگرد تنظیم کا پاکستان میں کام نہ کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ اسلامی سربراہی کانفرنس نے تاشقند میں منعقدہ اپنے 43 ویں اجلاس میں فتح اللہ تنظیم کو دہشتگرد قرار دیا تھا جو پاک-ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن سے منسلک تنظیم ہے۔

اوباش درزی کی معذور لڑکی سے درندگی ، مزاحمت پر تشدد ، ” خبریں ہیلپ لائن “میں انکشاف

شیخوپورہ(بیورورپورٹ )لاہور روڈ کی آبادی میاں کالونی میں اوباش درزی نے ساتھیوں کی مدد سے ایک بیوہ کی معذور بیٹی کو اپنی درندگی کا نشانہ بناڈالا مزاحمت پر تشدد کرکے زخمی اور شوروغوغا پر اسے برہنہ چھوڑ کر فرار ہوگئے ، بیوہ تین روز سے معذور بیٹی کو اٹھائے حصول انصاف کیلئے تھانہ فیکٹری ایریا کے چکر لگا رہی ہے مگر پولیس غریب بیوہ کی کوئی داد رسی کا نہ کرسکی اور میڈیکو لیگل ہونے کے باوجود ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جارہا، با اثر ملزمان کی طرف سے بیوہ کو بھاری رقم کا لالچ اور کاروائی کروانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں بیوہ نے روزنامہ خبریں کی وساطت سے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس سے انصاف اور تحفظ کی اپیل کردی، تفصیلات کے مطابق بیوہ خاتون نسرین بی بی کی بیٹی (م) گھر سے باہر نکلی کہ اس دوران درزی عرفان نے اسے بہانے سے اپنی دکان پر بلالیا اور اس کے ساتھیوں نے فوراً دکان کا شٹر گرا کر (م) کو دبوچ لیا اور پھر تینوں نے باری باری اسے اپنی درندگی کا نشانہ بنایا، شور کرنے پر ملزمان نے اسکے منہ میں کپڑا ٹھوس دیا اور تشددکرتے رہے اور دکان میں برہنہ حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے بیوہ اپنی بیٹی کو لیکر تھانہ فیکٹری ایریا پولیس کے پاس کاروائی کیلئے گئی مگرشنوائی نہیں ہوسکی بیوہ نے بتایا کہ ملزم عرفان کے والد نے اسے ایک لاکھ روپے کی آفر کی ہے کہ وہ کاروائی سے باز آجائے مگر میں کسی صورت اپنی بیٹی کی قیمت نہیں لگائے گی۔

نواز شریف کا کیرئیر ختم نہیں ہوا ، بلاول ، زرداری سے اختلاف کرتے ہیں ، زرداری اور فریال تالپور کے خلاف کوئی ثبوت نہیں‘ عمران سے 50سال سے میرا تعلق ہے : اعتزاز احسن کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی میرے نام پر متفق ہوتی تو صدارتی الیکشن جیت سکتے تھے۔ بہت سارے ممبران مجھے کہتے تھے کہ ون آن ون فائٹ ہوئی تو آپکو ووٹ دینگے۔ آصف زرداری نے ہر چال چلی‘ مجھے ان سے کوئی شکوہ نہیں۔ انہوں نے کوئی غیرآئینی چال نہیں چلی۔ آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمن کو میرے نام پر منانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی اگر مل کر کوئی کام کرتے ہیں تو قربانی زیادہ پی پی کو دینی پڑے گی۔ نون لیگ کو کوئی خاص نقصان نہیں ہو گا۔ آج کہا جا رہا ہے کہ پی پی اور نون لیگ کو ملکر حکومت مخالف یکجا صحاف بنانا چاہئے اگر ایسا ہوا تو اسکا نقصان بھی پی پی کو ہو گا وہ پنجاب میں مزید کمزور ہو گی جبکہ نون لیگ کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میں ذاتی طور پر رضا ربانی کا بڑا سپورٹر تھا‘ جب چیئرمین سینٹ کا الیکشن ہوا تو مسلم لیگ کے علاوہ سے چھوٹی جماعتوں کے قریب تھے‘ اسوقت بلوچستان حکومت کی تشکیل نو اور سینٹ میں چیئرمین شپ کی نامزدگی ساتھ ساتھ چل رہے تھے‘ جس پر الزام لگاتے ہیں کہ آصف زرداری نے خزانوں نے دروازے کھول دئیے تھے۔ رضا ربانی کو پارٹی نے چیئرمین نہیں بنایا لیکن میں مانتا ہوں کہ انہوں نے اپنے دور میں سینٹ کو متحرک کیا۔ رضا ربانی جیسے بندے کو نظرانداز کرنا غلطی ہے۔ آصف زرداری اور پارٹی کی غلطی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پنجاب اسمبلی کے 371کے ایوان میں پی پی صرف 6نشستیں حاصل کر سکی اس سے افسوس ہوتا ہے۔ یہ ذمہ داری آصف زرداری پر بھی آتی ہے۔ ہمارے 2سابق وزرائے اعظم پر بھی ذمہ داری آتی ہے۔ دونوں وزرائے اعظم پنجاب سے تھے پھر بھی صوبے میں پی پی کو شکست پر شکست ہوئی۔ بلاول کا پارٹی پر اثر اور مﺅثر ہونا بتدریج بڑھ رہا ہے‘ ایک وقت تھا جب انکا زرداری صاحب سے کسی بات پر اختلاف نہیں ہوتا تھا لیکن آج کئی بڑے ایشوز پر بلاول کا زرداری سے اختلاف ہوتا ہے‘ ہمارے سامنے کئی میٹنگز میں ہوا۔ چیئرمین بلاول کو اختلاف کرنے کے بعد اپنا مﺅقف منواتے ہوئے دیکھا ہے۔ نیب میں گرفتاری کا اختیار صرف چیئرمین نیب کے پاس ہوتا ہے‘ نوازشریف کا ایک سال ٹرائل چلا‘ گرفتار ہوئے نہ ای سی ایل میں نام ڈالا گیا اور نہ ہی میڈیا سے بات کرنے سے روکا کیونکہ یہ چیئرمین نیب کی صوابدیدی تھی۔ اب اس صوابدید کے تحت شہبازشریف‘ سعد رفیق اور سلمان رفیق گرفتار ہوئے۔ میری اطلاع کے مطابق آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ میڈیا میں زیب داستان کیلئے بات بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو 62ون ایف کے تحت نااہل کیا یہ ٹھیک ہے لیکن وہ کوئی سزا نہیں سنا سکتی‘ اس پر احتساب عدالت سزا سنا سکتی ہے۔ نوازشریف نے پانامہ ایشو پر مختلف بار اقبال کیا تھا‘ قومی اسمبلی‘ پریس کانفرنس‘ قوم سے بطور وزیراعظم خطاب کیا یہ انکی غلطی تھی۔ نوازشریف نے اعتراف کیا اس لئے انکے کیس میں کوئی جھول نہیں۔ نوازشریف کا سیاسی کیرئر ختم نہیں ہوا‘ سیاستدان کا سیاسی کیرئر قبر میں جاکر بھی ختم نہیں ہوتا اگر وہ سیاست ٹھیک کر رہا ہو‘ جسکی مثال شہید ذوالفقار بھٹو اور شہید بے نظیر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف پر بہت سارے الزامات ہیں انکے لئے مشکل وقت رہے گا‘ انکو صفائی کا پورا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک پرانا پاکستان ہی ہے صرف ایک کام نیا ہوا ہے جس کو گیم چینجر سمجھتا ہوں وہ سکھوں کیلئے کرتارپور بارڈر کو کھولنا ہے۔ امکان ہے کہ انڈیا اور اسکی ایجنسیاں اسکو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گی‘ کوئی حملہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا یوٹرن عمران خان کی چھیڑ بن گئی ہے۔ اگر احساس ہو جائے کہ آپ غلط سمت جا رہے ہیں تو واپس آنے میں کوئی حرج نہیں۔ عمران خان کو جن ایشوز کو آگے بڑھ کر کھیلنا چاہئے وہ اس میں ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بارے میں میرا مﺅقف رہا ہے کہ وہ اپنی ٹرم میں خود کلہاڑی مارتے ہیں۔ عمران خان کے بارے میں بھی میرا یہی مﺅقف ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان اور میرے تعلقات نصف صدی کے ہیں۔ انہوں نے مجھے تحریک انصاف میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ شیخ رشید 5بڑی عیدوں سے پہلے یہ کہتے رہے کہ قربانی سے پہلے قربانی ہو گی‘ میں انکی جنتری پر کوئی اتنا یقین نہیں رکھتا۔ 69ءمیں میں نے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا تھا۔ اسوقت بنگالی ٹاپ کیا کرتے تھے‘ متحدہ پاکستان تھا۔ پھر ہم 2ویسٹ پاکستانیں نے ٹاپ کیا ایک اعجاز رحیم اور اس سے اگلے سال میں نے ٹاپ کیا۔

احتساب میں پھنسے زرداری کا سندھ کارڈ ، کھلم کھلا بلیک میلنگ ہے : ضیا شاہد ،حکومت سندھ میں گورنر راج لگا شوق پورا کر لے : لطیف کھوسہ ، پی پی قیادت سے متنفر ارکان ساتھ ملا کر سندھ حکومت کا تختہ الٹ دینگے : ڈاکٹر لیلیٰ پروین ، چینل۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ آصف زرداری بڑے ذہین سیاستدان ہیں جب کبھی انہیں اپنے بارے میں یہ پریشانی لاحق ہوتی ہے کہ یا تو وہ گرفتار ہو جائیں گے تو ان کے خلاف کوئی سیریس مقدمہ چلنے والا ہے تو وہ ہمیشہ اس قسم کی باتیں کرتے ہیں وہ اپنے آپ کو مظلوم ظاہر کرتے ہوئے اپنی ذات کا ذکر نہیں وہ پھر یوں لگتا ہے کہ آصف زرداری کا مطلب ہے صوبہ سندھ۔ وہ پھر یہ کہنے لگتے ہیں جیسے کہ سچی بات یہ ہے کہ ہم نے تو کبھی یہ بھی نہیں سنا تھا کہ گھوٹکی سے گیس نکلتی تھی۔ لیکن اب انہوں نے کہا ہے کہ میں گیس بھی نہیں چھوڑوں گا اور ہم اپنا حق لے کر رہیں گے۔ یہ پچھلے ماہ تک تو انہیں یہ حقوق یاد نہیں تھے اور مراد شاہ صاحب کا بھی جب سے نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے انہوں نے بھی اس قسم کی باتیں شروع کر دی ہیں کہ وفاق ان سے بڑی زیادتی کر رہا ہے اور اٹھارہویں ترمیم کا بار بار ذکر شروع کر دیا گیا ہے حالانکہ اس سے پہلے مراد شاہ کو بھی اس کا خیال نہیں آیا تھا۔ آئی ایم سوری میں زرداری صاحب کی بڑی عزت کرتا ہوں وہ منتخب نمائندے ہیں پاکستان کے لیکن یہ تو ایک طرح کی بلیک میلنگ ہوئی کہ جب کبھی آپ کی ذات کو تکلیف پہنچے یا پہنچنے کا احتمال ہو تو ٓاپ فوراً یہ پراپیگنڈہ شروعکر دیں کہ پاکستان خطرے میں ہے اور آپ یہ کہنا شروع کر دیں۔ دیکھیں جی کہ وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے اچھا اب دس سال سے ان کی حکومت ہے سندھ میں اس وقت تو کبھی خیال نہیں آیا کہ سندھ کے ساتھ کوئی زیادتی ہو رہی ہے ابھی چونکہ زرداری صاحب کے گرد شکنجہ کسا جا رہا ہے اور اتنا بے تحاشا پیسہ اس غریب ملک کا انہوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیج دیا ہے اور اتنی سنگین بدعنوانی کا ارتکاب کیا ہے تو اس پر ان کو اچانک یاد آ گیا کہ سندھ کے حقوق نہیں مل رہے ان کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ یہ سندھ کارڈ کھیلنے کی خواہش ہے۔ یہ ہمیشہ سے ان کے ذہن میں رہی ہے جب کبھی ان کو تکلیف ہوتی ہے تو وہ آپ کو سندھ بنا کر کیش کرتے ہیں، اور وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وفاق ان کے ساتھ بڑی زیادتی کر رہا ہے۔
ضیا شاہد نے سوال کیا کہ بظاہر تو آپ کے عزائم اچھے ہیں لیکن بظاہر اس کی شکل یوں نظر نہیں آتی کہ صوبائی اسمبلی میں جس کی بنیاد پر صوبائی حکومت بنتی ہے اس میں پیپلزپارٹی کی اکثریت ہے صرف ایک ہی شکل میں ایسا ہو سکتا ہے کہ پیپلزپارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک بنے اور کوئی بہت سارے لوگ پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت سے اپنے آپ کو الگ کر لیں۔ جو طریقہ آپ نے سوچا ہے اس کی طریقے میں آنے والے مہینے دو مہینے کے اندر آپ کو سندھ میں حکومت بدلتی نظر آتی ہے۔ کیا کسی رکن اسمبلی نے جو پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر جیتا ہوا ہے آپ سے رابطہ کیا ہے۔ کہ وہاں حکومت ختم ہونی چاہئے یا آپ صرف قیاس ارائیوں پر مبنی تھیوری پیش کر رہی ہیں۔
نام سامنے لانے سے ان کے لئے مسائل ہو سکتے ہیں اس لئے ان کے نام سامنے نہیں لا رہے ایک بلاک کی صورت انہوں نے ہمارے ساتھ رابطہ کیا ہے اور وہ لوگو کل کو سامنے آئیں گے۔ یہ قیاس آرائیاں نہیں حقیقت ہے۔ میرا خیال ہے کہ دو روز پہلے گورنر سندھ عمران اسماعیل عمران خان سے اسلام آباد ملنے آئے تھے میرا خیال ہے کہ انہوں نے یہ تھیوری دی ہے کہ اس مسئلے پر کام ہو رہا ہے جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے یہ گورنر ہی اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ صوبائی اسمبلی کے ارکان سے رابطے کر سکتے ہیں کوئی ایک رکن یا تحریک انصاف کا یا کسی اور پارٹی کا اس پوزیشن میں نہیں جس پوزیشن میں سندھ کا گورنر ہوتا ہے۔ آپ کو پتہ ہے کہ اس سے پہلے ایم کیو ایم کے بھی جو گورنر ہوتے تھے۔ گورنر ایسی سیٹ ہوتی ہے اس کے لئے تمام ارکان اسمبلی سے رابطہ کرنا آسان ہوتا ہے۔
اصغر خان کیس سماعت کے لئے مقرر ہو گیا۔ دو رکنی بنچ اس کی سماعت کرے گا اس بارے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چیف جسٹس صاحب وہ اس لئے جلدی میں ہیں کہ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے اگلے مہینے کی تاریخ کو ان کا آخری دن ہے۔ اس کے بعد یہ سپریم کورٹ چلے گا اور ان کی جگہ دوسرے لوگ آ جائیں گے اور یقینا چیف جسٹس ثاقب نثار خود کہا کرتے ہیں کہ میری جگہ پر مجھ سے بھی مضبوط لوگ آئیں گے جن صاحب کا نام لیا جا رہا ہے کھوسہ صاحب ان کی شہرت بھی ایک بااصول جج کے شمار ہوتی ہے۔ بہاول نگر سے خبر ہے کہ لڑکیوں کو رزلٹ کا جھانسہ دے کر ان کے ساتھ زیادتی کر کے ویڈیو بنائی گئی ہے اس کے بعد بلیک میل کیا جاتا رہا ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ میں اپنے پروگراموں میں بار بار کہتا ہو ںکہ مائنڈ سیٹ بدلنے کی ضرورت ہے کہ شہر کے لوگوں، معاشرے کے لوگوں کا سوچنے کا انداز بدلنا چاہئے بلکہ اس کے اندر یہ احساس پیدا ہو کہ مثال کے طور پر جو لوگ گرفتار ہوئے کیا ان کے عزیز و اقارب اس شہر میں نہیں رہتے کیا ان کا کوئی سوشل بائیکاٹ نہیں ہو سکتا۔ کیا بہاولنگر کے لوگ ان لوگوں کا حقہ پانی بند کر دیں۔
تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر لیلیٰ پروین نے کہا کہ پیپلزپارٹی 11 سال سے سندھ پر قابض ہے اور صورتحال یہ ہے کہ تھر میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، سندھ سے پی پی کا ظلم ختم ہونے جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی قیادت سے متنفر ہو کر ہمارے پاس آ رہے ہیں پی پی ارکان اسمبلی نے ایک بلاک بنا لیا ہے۔ ہم اس بلاک سے مل کر سندھ حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔ پی پی کے ان ارکان اسمبلی کا نام سامنے نہیں لا سکتے کہ ان کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔ سندھ میں اگلی حکومت تحریک انصاف کی ہو گی جو سندھیوں کی قسمت بدل دے گی۔
پیپلزپارٹی کے رہنماءلطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ لاڈلہ عمران خان مسلم لیگ نون اور پی پی کو ختم کرکے جیلوں میں ڈال کر اکیلے میدان میں رہنا چاہتے ہیں۔ آصف زرداری پر تمام الزامات مفروضوں پر مبنی ہیں۔ سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ جمع کروا کر ہمارا میڈیا ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے۔ معاون خصوصی رپورٹ لکھتے ہیں اسی دفتر میں جہاں جے آئی ٹی رپورٹ مرتب کر رہی تھی۔ ماضی میں بھی الزامات کا سامنا کیا اب بھی کریں گے۔ حکومت اپنا شوق پورا کر لے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ابھی تک انکو سمجھ نہیں آ رہی کہ مشرقی پاکستان کس طرح ٹوٹا تھا‘ اب بھی وہی حرکتیں ہو رہی ہیں۔ حکومت سندھ میں اپنا گورنر راج کا شوق بھی پورا کر لے‘ سندھ میں اس وقت پی پی کو جو برتری حاصل ہے وہ پہلے کبھی بھی نہ تھی۔ محترمہ کی برسی اور جلسوں میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر تھا۔ آصف زرداری اور بلاول نے لاڈلے کو بتا دیا ہے کہ جھکنے والے یا ڈرنے والے نہیں۔ عدالتوں کے اندر اور باہر بھی مقابلہ کرینگے۔ حکومت نے ابھی تک نوکریوں‘ 50لاکھ گھر کی طرف ایک قدم نہیں اٹھایا۔ کوئی عوامی فلاحی کا منصوبہ نہیں بنایا۔کشکول توڑنے کے بجائے گلی گلی بھیک مانگ رہے ہیں اسکے باوجود مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم جب بھی ہوئی متفقہ طور پر ہو گی‘ 18ویں ترمیم بھی متفقہ طور پر ہوئی تھی‘ این ایف سی ایوارڈ صوبوں کو دیا گیا‘ صوبوں کو دئیے وسائل پر اولین حق ہے۔ حکومت صدارتی نظام کی جانب کھیلنا چاہتی ہے۔
معروف قانونی ماہر بیرسٹر اظہر صدیق نے کہا کہ جعلی اکاﺅنٹس کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آئے۔ ابھی مزید ریکارڈ سامنے آئے گا کہ شوگر ملز کیسے خریدی گئیں۔ یہ معاملہ نیب کے پاس جائے گا۔ پہلے انکوائری ہو گی پھر ریفرنس دائر ہو گا پانامہ کیس میں بھی ایف آئی اے کا کام نہیں کرنے دیا جا رہا تھا اس لئے نیب کو بھجوا دیا گیا۔ پیپلزپارٹی قیادت پر محض الزامات لگانے کے بجائے کیس کا سامنا کرنا چاہئے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی میثاق جمہوریت کے نام پر میثاق مک مکا ہوا تھا جس کے تحت کرپشن کے تمام کیسز کو روک لیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ جعلی اکاﺅنٹس کیس کو نیب میں بھجوا سکتی ہے 7 تاریخ کو دیکھ رہا ہوں کہ معاملہ نیب کے پاس چلا جائے گا۔ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنا کر اور پروڈکشن آرڈر جاری کر کے قانون کا مذاق اڑایا گیا، دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا گیا۔ شیخ رشید کے اس معاملے پر تحفظاتت بجا ہیں۔ اگر ہم مان بھی لیں کہ شہباز شریف اپنے خلاف کیسز میں نیب احکام کو نہیں بلائیں گے تو کیا ہوا وہ سعد رفیق کے کیس میں نیب حکام کو طلب کریں گے۔ ابھی تو حکومت نے کام شروع ہی کیا ہے کچھ عرصہ گزر جائے تو کرپشن کے بہت سے کیسز مزید سامنے آئیں گے کیونکہ شریف خاندان ملک میں ایک مافیا کی طرح کام کر رہا تھا۔
خبریں کے نمائندہ بہاولنر ملک مقبول نے کہا کہ محکمہ مال کے گرداور اسلم مانیکا اور نائب قاصد کلو خان اپنے دفتر میں نوکری کے بہانے لڑکیوں کو بلا کر زیادتی کا نشانہ بناتے تھے اور پھر انہیں بلیک میل کرتے تھے۔ زیادتی کا شکار بننے والی ایک لڑکی نے ڈی پی او کو درخواست دی جس پر پولیس نے ملزموں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ ملزمان لڑکیوں سے زیادتی کرتے ان کی ویڈیوز بناتے اور بلیک میل کرتے اور لڑکیوں کو آگے فروخت بھی کرتے تھے۔

سفاک شخص نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، بااثر ملزم متاثرہ خاندان کو سنگین دھمکیاں دے رہا ہے: متاثرہ خاتون کی وزیراعلیٰ سے انصاف کی اپیل

ساہیوال (نمائندہ خبرےں) درندگی کی انتہا‘ درندہ صفت انسان کی چھ سالہ کمسن بچی سے زےادتی۔ بچی کو خون میں لت پت دیکھ کر نانی چل بسی، ملزم گرفتار، مقدمہ درج۔ تفصےلات کے مطابق نواحی گاو¿ں93/9-L مسﺅکالونی ساہیوال کی رہائشی (ز) بی بی نے بتایاکہ اسکے گھر مہمان آئے ہوئے تھے جن کی خاطرتواضع کیلئے اس نے اپنی 6سالہ بیٹی(ا) کو مقامی دوکاندار یاسرکی دوکان سے بسکٹ لینے بھیجا جوکافی دیرتک واپس نہ آئی جس پر (ز) ہمراہ گواہان بیٹی کو تلاش کرتے ہوئے دوکان کے قریب پہنچی تو بیٹی کی چیخنے کی آواز سنی اور تعاقب میں دوکان کے اندرگئی اوردیکھاکہ اوباش یاسرعلی ولد ظہور احمد موچی بیٹی کو برہنہ کرکے زیادتی کر رہا تھا جو انہیںدیکھ کرموقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ (ز)نے مزید بتایاکہ وہ اپنی بیٹی کو خون میں لت پت اٹھاکر گھرلے آئی۔6سالہ نواسی کو خون میں نہائے دیکھ کر نانی بیہوش ہوکرنیچے گری اورصدمہ سے دم توڑگئی۔ملزمان نے کارروائی سے بچنے کیلئے متاثرہ خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس پروہ اپنے رشتہ داروں کے ہاں 79/5-Lپناہ گزین ہوگئے ۔میڈیاکی اطلاع پر ایس ایچ اویوسف والا امدادخان بلوچ نے مختلف مقامات پر ریڈ کرتے ہوئے ملزم یاسر ظہورکو گرفتارکرلیا۔ ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ ملزم پارٹی کاشمارگاو¿ں کے بااثر زمےندار میں ہوتا ہے جو غریب کرایہ دار خاندان کو صلح کیلئے مجبورکررہے ہیں جس میں گاو¿ں بدری سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔اہل خانہ نے وزےرا علیٰ پنجاب سے داد رسی کا مطالبہ کےاان کا کہنا ہے کہ با اثر لوگ ہمےں مقدمے کی پےروی سے روک رہے ہےں ہم غرےب اور بے سہارا لوگ ہےں ہماری مدد کی جائے ہمےں انصاف فراہم کےا جائے۔

ہما ری سیاست میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں، ہمیں حالات کا جائزہ لینا چاہیے: میاں افضل ، سندھ میں قانونی راستے سے ہٹ کر اندرون خانہ میں کچھ چل رہا ہے: سیف الرحمان ، وزیراعلیٰ سندھ سے استعفٰے مانگنا غلط ، پیپلز پارٹی کا فاروڈ بلاک بن سکتا ہے: افضال ریحان ، 20ہزار سرکاری اہلکاروں پر بجلی چوری میں مدد کرنے پر مقدمات درج ہیں: آغا باقر ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تفسروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی میاں افضل نے کہا ہے کہ ہماری سیاست میں اخلاقات نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ تحریک انصاف کو دیکھنا چاہیے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے مستعفی ہونے سے جو بحران کھڑا ہوگا وہ اسے سنبھال سکے گی۔ حکومت کے ہر کام میں جلد بازی نظر آتی ہے۔ بلاول بھٹو نے تقریر نہیں کی ان سے تقریر کرائی گئی۔ الطاف حسین کے ایما پر کراچی میں قتل وغارات شروع ہوئی ہے۔ روشنیوں کے شہر کو ایک بار پھر اندھیروں میں دکھیلنے کی کوشش ہورہی ہے۔ واپڈا افسر پسند کے علاقوں میں تعیناتی کیلئے 50,50لاکھ روپے رشوت دیتے ہیں۔بڑی بڑی فیکٹریاں بجلی چوری میں ملوث ہیں۔ قطر ویزا سہولت سینٹر کا افتتاح خوش آئندہ ہے۔ ہم جنسی پرستی کا مقدر سامنے آیا ہے۔ اس معاملے کی سختی سے نمٹنا ضروری ہے۔ سینئر تجزیہ کار میاں سیف الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگنا اخلاقی طور پر ٹھیک ہے۔ سندھ میں قانونی راستے سے ہٹ کر اندرون خانہ بھی کچھ چل رہا ہے۔ ای سی ایل میں 172دیدیے۔ جب بھی کسی مقدمہ کو خراب کرنا ہوتا ہے تو بہت سے ملزمان کے نام دیدیے جاتے ہیں۔ الطاف حسین کیخلاف انٹر پول سے بھی ریڈوارنٹ جاری ہوئے تاہم کوئی ایکشن نہ ہوسکا۔ لاہور میں جدید ترین ہتھیار لوگوں کے پاس موجود بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ بجلی چوری میں چند یک نہیں پورا نیٹ ورک موجود ہوتا ہے۔پیسے نیچے سے اوپر تک جاتے ہیں بجلی چوری کا اصل نقصان تو عوام کو ہوتا ہے۔ قطر ویزا سہولت سنٹر کا افتتاح خوش آئند ہے۔ ہم جنس پرستی غیر فطری فعل ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ کالم نگار افضال ریحان نے کہا کہ آئین کے بعد سب سے مقدس دستاویز میثاق جمہوریت ہے سیاسی رہنماو¿ں کو کٹھ پتلی نہیں بننا چاہیے۔ سندھ حکومت کو چھیڑنے کا مقصد عوام کا دھیان بٹانا ہے۔ وزیراعظم سندھ سے استعفیٰ مانگنا غلط ہے۔ سندھ حکومت کو ہٹانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پی پی میں فاروڈ بلاک بن سکتا ہے۔ کراچی میں جس سانپ کا سرکچلا گیا اب اس نے پھر سر اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ بجلی چوری میں قابو پانا ناممکن ہے۔ بچلی چوری کرانے میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرنا چاہےے۔ سیالکوٹ سے نجی ایئر لائن کے آغاز کی منظوری خوش آئند ہے۔ قطر ویزا سنٹر کا افتتاح اچھا اقدام ہے۔ سینئر تجزیہ کار آغا باقر نے کہا کہ سیاستدان خود کو ٹھیک کرلیں تو ملک کے معاملات خود ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ کراچی کے حالات کو پھر سے خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 20 ہزار سرکاری اہلکاروں پر بجلی چوری میں معاونت پر مقدمات درج کرلئے۔ تاہم ابھی تک کسی بڑے بجلی چور کو نہیں پکڑا گیا۔ پاکستان میں ہم جنس پرستی کا پہلا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس طرح کے واقعات کا سامنے آنا شرمناک ہے۔ اس حوالے سے قانون سازی کی جانی چاہیے۔ کہ معاشرے صرف اخلاقی معیار پر ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔

جویریہ عباسی آج اپنی 46ویں سالگرہ کا کیک کاٹیں گی

لاہور(شوبزڈیسک) اداکارہ جویریہ عباسی نے زندگی کی 46 بہا ریں دیکھ لیں۔ کل انکی سالگرہ سلسلہ میں کیک کاٹنے کی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اداکارہ کے اہل خانہ اور قریب دوست شریک ہوں گے۔جویریہ عباسی 29دسمبر 1972 کو پیدا ہوئیں اور انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی ۔جویریہ عباسی نے کراچی پی ٹی وی سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا ۔ ان کے مشہور ڈرامہ سیریلز میں دل دیا دہلیز تھوڑی سی خوشیاں دوراہا مامتا چاہتیں اور دیگر بے شمار ڈرامے شامل ہیں ۔