Yearly Archives: 2018
کراچی میں لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا
میرٹ پر تعینات لوگ ادارے بہتر تر یقے سے چلاسکتے ہیں ، عمران خان
وقت آگیا عدلیہ کو ڈیلیور کر نا پڑے گا، چیف جسٹس

الیکشن سے قبل ملک بھر میں ڈی سی او ،پولیس افسران کی اکھاڑ پچھاڑ بارے تہلکہ خیز انکشافات
اسلام آبا د(ویب ڈیسک ) الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل تمام صوبوں کے انتظامی افسران تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز سے تفصیلات طلب کرلی ہیں جس میں ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ (ڈی ایم جی) اور پولیس سروس گروپ کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔چینل کے ذرائع کے مطابق انتحابات سے پہلے ڈی سی اوز اور پولیس افسران کو تبدیل کیا جائے گا جس کے لیے سیاسی وابستگی اور غلط ریکارڈ رکھنے والے افسران سے متعلق بھی فہرست طلب کی گئی ہے، انتخابات میں سیاسی وابستگی اور ریکارڈ مدنظر رکھ کر افسران تعینات کیے جائیں گے۔

میشا شفیع ،عائشہ عمر اور اب گلالئی نے بھی سنسنی خیز انکشاف کر دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) میشا شفیع کی جانب سے گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیے جانے کے بعد تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی نے ان کے اس اقدام کو سراہا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عائشہ گلالئی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ مزید خواتین نے خاموشی توڑی اور جنسی ہراسگی کے خلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنسی ہراساں کرنے والوں کے نام منظر عام پر لائے جانے چاہئیں اور انہیں بے عزت کیا جانا چاہیے، معتوب متاثرہ فریق کو نہیں بلکہ دست دراز کو کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 52 فیصد خواتین کی عزت اور ناموس ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں ملکی ترقی میں مثبت کردار دیا جانا چاہیے۔عائشہ گلالئی نے کہا ’ مجھے ان خواتین اور لڑکیوں پر فخر ہے جن میں آگے آنے اور جنسی ہراسگی کے خلاف آواز اٹھانے کا حوصلہ ہے۔ وہ لوگ جو ہراسگی کے خلاف بول رہے ہیں وہ ہیروز ہیں اور جو لوگ دست درازوں کی حمایت کر رہے ہیں ہمیشہ ہی رسوا ہوتے رہیں گے، یہ اللہ فیصلہ کرے گا کہ کب ان کا پول کھولا جائے‘۔واضح رہے کہ گزشتہ برس عائشہ گلالئی نے اس وقت ملکی سیاست میں ہلچل مچادی تھی جب انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا۔ عمران خان پر الزامات عائد کرنے کے بعد عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کو خیر باد کہہ کر اپنی سیاسی پارٹی ’ تحریک انصاف گلالئی‘ قائم کرلی تھی۔

جنسی ہراسگی ،علی ظفر کے بعد ابرار الحق بارے بھی ایسی خبر آگئی کہ سب نے سر پکڑ لئے
لاہور (ویب ڈیسک) گلوکارہ میشاءشفیع نے علی ظفر پر جنسی طورپر حراساں کرنے کے الزامات عائد کئے تو شوبز انڈسٹری ہل کر رہ گئی اور سوشل میڈیا پر بھی ہنگامہ برپا ہے۔علی ظفر نے اگرچہ خود پر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے لیکن یہ سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے اور طرح طرح کے انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔علی ظفر اور میشائ شفیع کا معاملہ ابھی شروع ہی ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنمائ اور گلوکار ابرارالحق پر بھی جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کر دئیے گئے ہیں اور یہ الزامات عائد کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ پاکستان کی معروف صحافی ’صباحت زکریا‘ ہیں۔صباحت زکریا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ”ٹوئٹر“ پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”مجھے یاد ہے کہ تقریباً 30 سالہ ابرار الحق کا میری ایک دوست کیساتھ اس وقت تعلق تھا جب وہ 16 سال کی تھی۔ ابرارالحق نے مسلسل شادی کے وعدوں کے ذریعے اس کا جنسی استحصال کیا۔ یہ وہ دن تھے جب ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ نابالغی کیا ہے اور یہ سب کچھ مردوں کا معمول سمجھتے ہوئے قبول کر لیا۔“

یا اللہ خیر ،میری امی کی حالت اس وقت ۔۔مریم نواز نے قوم سے دعاﺅں کی اپیل کر دی
لندن (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز اس وقت بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے لندن میں موجود ہیں جہاں سے مریم نواز نے اپنی والدہ کی تصاویر جاری کرتے ہوئے قوم سے دعا?ں کیلئے اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق مریم نواز کا اپنے پیغام میں کہناتھا کہ میری والدہ کو ریڈیو تھراپی کیلئے لے جایا رہاہے ، وہ مسلسل الٹیوں کے باعث بہت کمزور ہو چکی ہیں ، وہ سہارے کے بغیر ہل بھی نہیں سکتی ہیں ، آپ کی دعا?ں کی ضرورت ہے۔تصویر میں دیکھا جا سکتاہے کہ کلثوم نواز کو ریڈیو تھراپی کیلئے وہیل چیئر پر بٹھا کر لے جایا جارہاہے جس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ وہ انہیں اس وقت چلنے پھرنے میں بھی کافی مشکلات ہیں۔واضح رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ اچانک لندن کیلئے روانہ ہو ئے تھے جس کے بارے میں یہ بتایا گیا تھا کہ بیگم کلثوم نواز شدید علیل ہیں جس کے باعث وہ ہنگامی بنیادوں پر لندن روانہ ہوئے ہیں۔

کیا آج کا پختونخوا5برس قبل والے سے بہتر نہیں ؟عمران خان کا چیف جسٹس سے سوال
اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے پوچھا کہ وہ 5سال پہلے کے خیبرپختونخواسے آج کا خیبرپختونخوا کیا اچھا نہیں ہے۔ چیف جسٹس کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تحسین قابل قدر ہے۔ قابل افسران کو، پختونخوا کی طرح اہلیت کی بنیاد پر لگایا جائے تو وہ مو¿ثر کارگردگی دکھاتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب اور سندھ میں اقرباپروری کا رواج ہے جہاں ذاتی تعلقات اور “جی حضوری” کی بنیاد پر تقرریاں کی جاتی ہیںچیف جسٹس پاکستان کی آئی جی کے پی کے صلاح الدین محسود کی غیر متعلقہ افراد سے سکیورٹی لینے کے بعد رپورٹ پر تعریف کے بعد عمران خان نے اپنے جذبات کا اظہار کرنے کیلئے فوری طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا رخ کیا اور کہا کہ پنجاب اورسندھ میں اقرباپروری کے ذریعے ذاتی مفاداور”یس مین “کوتعینات کیاجاتاہے۔عمران خا ن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ عوام کوبنیادی سہولیات مہیاکرنے کیلئے زیادہ توجہ، فنڈزدینے چاہئیں تھے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے بارے میں میری رائے ہے کہ پہلے سے موجود ادارے کو ٹھیک کرنے سے نیا ادارہ کھڑا کرنا کہیں زیادہ آسان ہے۔ ہم نے ابھی پشاور میں جدید ترین سہولیات سے آراستہ شوکت خانم تعمیر کیا۔ اگر لیڈی ریڈنگ بہترنہیں ہوا تو 30 ڈاکٹرز باہر سے اپنی نوکریاں چھوڑ کے یہاں کیوں آئے؟ضرور پڑھیں:میشا شفیع کے علی ظفر پر جنسی ہراسگی کے الزام پر خاتون گلوکارہ کی والدہ بھی میدان میں آ گئیں ، واضح اعلان کر دیا چیف جسٹس کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تحسین قابل قدر ہے۔ قابل افسران کو، پختونخوا کی طرح اہلیت کی بنیاد پر لگایا جائے تو وہ مو¿ثر کارگردگی دکھاتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب اور سندھ میں اقرباپروری کا رواج ہے جہاں ذاتی تعلقات اور “جی حضوری” کی بنیاد پر تقرریاں کی جاتی ہیں پی ٹی آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پرانے ادارے کو ٹھیک کرنا ،نئے ادارے بنانے سے زیادہ مشکل کام ہے جبکہ اپنے ٹویٹس میں عمران خان نے چیف جسٹس سے دو سوال بھی پوچھ لیے کہ 5سال پہلے کے خیبرپختونخواسے آج کا خیبرپختونخوا اچھا نہیں؟کیاصوبے کے عوام5سال پہلے کے مقابلے میں آج حکومت سے زیادہ مطمئن نہیں؟واضح رہے کہ رہے کہ آج سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میںکی سماعت میں آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے چیف جسٹس کو غیر متعلقہ افراد کوسکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں بتایاگیا کہ 1769 افراد سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔جس پر چیف جسٹس نے آئی جی خیبر پختونخو اکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا آپکا شکریہ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں۔

سپریم کورٹ کے احکامات پر شریف فیملی کی حفاظت پر تعینات 102اہلکار واپس
لاہور (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم پر شریف خاندان سے اضافی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے جمعرات کو خیبر پختونخوا کے آئی جی کو اضافی سکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا جس کے بعد چاروں صوبوں کے آئی جیز کو ہدایت کی گئی کہ غیر ضروری سکیورٹی واپس لے لی جائے۔ پنجاب میں سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے اور شریف خاندان سے اضافی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ جاتی امرا میں تعینات ایلیٹ فورس کے 52 اور پنجاب کانسٹیبلری کے 50 ملازمین کو واپس بلالیا گیا ہے، اس کے علاوہ کیپٹن (ر) صفدر اور عباس شریف کے خاندان سے بھی اضافی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔قبل ازیں آئی جی خیبر پختونخوا نے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہی 769 افراد سے سکیورٹی واپس لے لی تھی جس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے پر آئی جی کو شاباش بھی ملی۔