تحریک انصا ف کے 3وزراءکی گرفتا ری بارے خبر ، نیا سیا سی بھونچال ،کون کون شا مل؟دیکھئے خبر

لاہور (ویب ڈیسک) :معروف صحافی ندیم ملک نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا سے کہا کہ سنا ہے آپ کے تین وزیر جلد ہی پکڑے جانے والے ہیں۔جس پر فیصل واوڈا نے سوال کیا کہ آپ صوبائی وزیر کی بات کر رہے ہیں یا پھر وفاقی وزرائ کی تو ندیم ملک نے جواب دیا کہ دونوں کو ملا کر تین ہوتےہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر ایسی کوئی خبر ہے تو میں متفق ہوں ان کو پکڑا جانا چاہئیے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ میں آپ کی خبر کہ پی ٹی آئی کے تین وزیر پکڑے جانے والے ہیں کی تصدیق کرتا ہوں۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان پہلے ہی اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ اگر کوئی وزیر کرپشن میں ملوث نکلا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی جب کہ بہتر کارگردگی نہ دکھانے والے وزرائ کو بھی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے تین اہم وزرا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انھیں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے ان وزرائ کو کارکردگی بہتر بنانے کیلئے تین ماہ کی مہلت دی ہے۔وزیراعظم نے وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا، وفاقی وزیر برائے ا?ئی ٹی خالد مقبول صدیقی اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وزیر محبوب سلطان کی کارکردگی پر اظہارِ عدم اطمینان کرتے ہوئے انہیں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے باہر موجود سائلین کوعمارت کے اندر بلوالیا

لاہور(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ رجسٹری کی عمارت کے باہر جمع ہونے والے سائلین کے مسائل دریافت کیے اور انہیں عمارت کے اندر بلوالیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان نے مختلف مقدمات کی سماعت کی، اس موقع پر سائلین کی بڑی تعداد عمارت کے باہر اپنی درخواستیں اور پلے کارڈز لے کر موجود رہی۔مقدمات کی سماعت کے بعد جسٹس میاں ثاقب نثار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی عمارت سے باہر آئے اور سائلین کے مسائل سنے، اس دوران ایک خاتون نے چیف جسٹس پاکستان کے پاؤں پکڑ لیے۔اس موقع پر جھنگ کے رہائشی حسین عباس نے اپنے پلاٹ پر قبضے کے خلاف احتجاج کیا جب کہ ایک خاتون حسینہ بی بی نے اندراج مقدمہ کے خلاف احتجاج کیا اور عدالت سے انصاف کی اپیل کی، حسینہ بی بی نے دو روز قبل بھی سپریم کورٹ کے باہر خود سوزی کی کوشش کی تھی۔چیف جسٹس پاکستان نے سائلین کے مسائل سننے کے بعد انہیں عمارت کے اندر بلوا لیا۔

ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ اور نیب کا صوابدیدی اختیارہے: وزیرقانون

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں سماعت کے بغیر بھی کسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے اور ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ اور نیب پراسیکوٹنگ ایجنسیز کا صوابدیدی اختیار ہے۔میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ یا نیب ای سی ایل میں نام تب ڈالنے کی سفارش کرتی ہے جب شبہ ہو کہ ملزم ملک میں واپس نہیں آئے گا، وزارت داخلہ اور ایف آئی  اے حکام ای سی ایل میں شامل کردہ ناموں کی فہرست سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے سے کسی چیز پر سمجھوتا نہیں ہوگا اور ملزمان کے لیے سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے تاہم انہیں دفاع کا حق حاصل ہے۔ ای سی ایل میں بڑے نام آنے پر فروغ نسیم نے کہا کہ  میڈیا آزاد ہے اور خبر اتنی بڑی ہے کہ باہر تو آنی ہے، ہر کسی کی عزت کرنی چاہیے لیکن احتساب کا عمل چلنا چاہیے۔ایک سوال پر وزیر قانون کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کا نام کابینہ کے اجلاس میں زیر غور نہیں آیا، حکومت نے وہ کرنا ہے جس سے قانون اور آئین پر عملددرآمد ہو۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومتی نمائندوں کے خلاف بھی اگر ثبوت ملے تو ان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔

سنچورین ٹیسٹ: ایک وکٹ جلد گرنے کے بعد جنوبی افریقی ٹیم سنبھل گئی

سنچورین(ویب ڈیسک) پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان سنچورین ٹیسٹ کے تیسرے روز میزبان ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے۔ پاکستان کی جانب سے دیے گئے 149 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میزبان ٹیم کے اوپنرز میدان میں اترے تو دوسرے ہی اوور میں حسن علی کی گیند پر اوپننگ بلے باز ایڈن مرکرم ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔دوسری وکٹ پر ہاشم آملہ اور ڈین ایلگر نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 60 رنز بنالیے، دونوں بلے باز اب بھی کریز پر موجود ہیں اور میزبان ٹیم کا جیت کی جانب سفر گامزن ہے جب کہ پاکستان کو پہلا ٹیسٹ جیتنے کے لیے 9 وکٹیں درکار ہیں۔اس سے قبل پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 181 اور دوسری میں 190 رنز بنائے جب کہ جنوبی افریقا کی ٹیم پہلی اننگز میں 223 رنز بناسکی تھی۔ٹیسٹ کا پہلا اور دوسرا دن بولرز کے نام رہا اور دونوں دن 15،15 وکٹیں گریں۔

بیروزگاری کے حوالے سے پنجاب سب سے آگے، پختونخوا کا آخری نمبر

کراچی(ویب ڈیسک)ملک میں مجموعی طور پر بے روزگاری میں کمی کا تناسب حوصلہ افزا نہیں ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بے روزگاری میں کمی کی رفتار انتہائی سست ہے جس کے نتیجے میں ملک میں بے روزگاری کی صورت حال بدترین ہوتی جارہی ہے۔بے روزگاری میں کمی دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ پنجاب میں زیادہ سست ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں بے روزگاری میں کمی کی رفتار دیگر صوبوں کے مقابلے میں تیز رہی، مجموعی طور پر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں بے روزگاری کی شرح زیادہ ہے، مذکورہ اعداد و شمار وفاقی محکمہ شماریات بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے10سالہ تقابلی جائزہ رپورٹ میں دیے گئے ہیں جس میں سال2003-4 سے 2014-15تک10سال کے عرصے میں بے روزگاری کی صورت حال سے متعلق سالانہ اعداد و شمار دیے گئے ہیں۔مذکورہ رپورٹ کے مطابق سال2014-15کے اختتام تک صوبہ پنجاب میں بے روزگاری کا تناسب6.3 فیصد، سندھ میں4.6فیصد، خیبرپختونخوا میں7.7 فیصد اور بلوچستان میں 3.9 فیصد رہا۔ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر مذکورہ10 سال میں بے روزگاری کے تناسب میں سست رفتاری سے کمی واقع ہوئی، سال2014-15 میں بے روزگاری5.9 فیصد تھی جس کا تناسب سال2003-4 میں 7.7 فیصد تھا۔ 2003-4 میں پنجاب میں بے روزگاری کا تناسب7.4 فیصد، سندھ میں6فیصد، بلوچستان میں8.2فیصد اور خیبرپختونخوا میں12.9 فیصد تھا، خیبر پختونخوا میں سال 2003-4 میں دیگرصوبوںکے مقابلے میں سب سے زیادہ بے روزگاری تھی۔تاہم مذکورہ 10 سال کے عرصے میں وہاں بے روزگاری میں تیزی سے کمی واقع ہوئی، سال2014-15 میں خیبرپختونخوا میں یہ تناسب12.9 فیصد سے کم ہوکر7.7 فیصد تک آگیا۔ محکمہ شماریات نے مذکورہ 10 سال کے دوران خواتین میں بے روزگاری کے حوالے سے بھی اعداد و شمار دیے ہیں جو بے روزگار مردوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں، اعداد و شمار کے مطابa› صوبہ پنجاب میں خواتین کے روزگار کے حوالے سے بھی دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم بہتری نظر آئی، رپورٹ کے مطابق 2003 میں صوبہ خیبر پختونخوا میں خواتین میں بے روزگاری کا تناسب29.4، بلوچستان میں27.7 فیصد اور سندھ میں19.6فیصد تھا، 10 سال کے عرصے میں خیبر پختونخوا میں یہ تناسب کم ہوکر 15.8 فیصد تک آگیا۔بلوچستان میں8.5 فیصد اور سندھ میں 10.9 فیصد تک آگیا۔ رپورٹ کے مطابق2003-4 میں صوبہ پنجاب میں بے روزگار خواتین کا تناسب9.6 فیصد تھا جو10 سال کے عرصے میں معمولی کمی کے بعد سال 2014-15 میں 7.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔خواتین کے روزگار کے حوالے سے مجموعی طور پر ملک میں اچھی صورتحال نہیں رہی، مذکورہ عرصے کے دوران خواتین کی بے روزگاری میں انتہائی سست رفتاری سے کمی واقع ہوئی، محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 2003-4میں بے روزگار خواتین کا تناسب 12.8 فیصد تھا جو 10 سال بعد محض9 فیصد تک پہنچا۔

منی لانڈرنگ کیس، ای سی ایل میں شامل بعض ملزمان کے پہلے ہی ملک سے باہر موجود ہونے کا انکشاف

کراچی (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے جعلی اور بے نامی بینک اکاﺅنٹس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر قائم جے آئی ٹی کی رپورٹ پر 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دئیے ہیں، جن میں سے بعض اہم ملزم پہلے ہی ملک سے باہر ہیں۔ 8 ملزمان کے صرف ناموں پر اکتفا، 32 افراد کے نام شناختی کارڈ سمیت درج، جب کہ 127 ناموں کی مکمل تفصیلات فہرست میں موجود ہیں۔وفاقی حکومت کی جانب سے ای سی ایل میں شامل کیے گئے ناموں میں سابق ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر عرف کاکا اور سابق کمشنر کراچی و سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن ثاقب سومرو 2015 ءمیں ملک سے فرار ہو چکے۔ اخباری ذرائع کے مطابق دو نوں افسران غیر ملکی پاسپورٹ کے ذریعے ملک سے باہر گئے اور تاحال واپس نہیں آئے ، جب کہ ان کے خلااف نیب میں انکوائریاں جاری ہیں۔ اومنی گروپ کے اکاﺅنٹس ڈائریکٹرعارف خان بھی جے آئی ٹی تشکیل پانے سے قبل ملک سے باہر جا چکے تھے۔ ای سی ایل میں شامل کیے جانے والوں میں بڑے ٹھیکے حاصل کرنے والی کمپنی تھادانی انٹرپرائزز اور مدنی انجینئرنگ کے مالکان کے ساتھ حوالہ ڈیلرز بھی شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کی فہرست میں 8 افراد کے صرف نام دئیے گئے ہیں اور ان کی کوئی تفصیلات موجود نہیں ہیں، جب کہ5 ناموں کے ساتھ ان کی کمپنی کے نام موجود ہیں اور 32 افراد کے نام ان کے شناختی کارڈ نمبر کے ساتھ دئیے گئے ہیں ،جب کہ فہرست میں شامل 127 نام ان کے شناختی کارڈ نمبر اور کمپنیوں یا عہدوں کے ساتھ دئیے گئے ہیں۔

شہباز شریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا پہلا اجلاس شروع

اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیرحراست اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگیا۔ اجلاس کے پہلے دن کمیٹی ونگ کے افسران اراکین کو بریفنگ دیں گے اور اجلاس کو بتایا جائے گا کہ ماضی میں کمیٹی نے کیا کام کیا اور کتنا کام باقی رہ گیا ہے۔

اجلاس میں نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے حکام بھی موجود ہوں گے۔کمیٹی کا دوسرا اور تیسرا اجلاس بالترتیب پیر (31 دسمبر) اور منگل (یکم جنوری) کی صبح ہوگا۔اس اجلاس کے دوران آڈیٹر جنرل آف پاکستان کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔

واضح رہے کہ شہباز شریف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل کے سلسلے میں نیب لاہور کی حراست میں ہیں، نیب حکام پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے انہیں لاہور سے اسلام آباد لاتے ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے منسٹر انکلیو میں واقع شہبازشریف کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا جاتا ہے۔

آج ہونے والے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے لیے بھی گذشتہ روز شہباز شریف کی جانب سے  اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست کی گئی، جسے اسپیکر نے منظور کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے۔

کرکٹ سے شروع ہونے والی دوستی، سیاسی رقابت میں تبدیل

لاہور (ویب ڈیسک ) سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی جانب سے ا±س وقت کے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے سے ٹھیک ایک ماہ قبل یہ 11 ستمبر 1999 کی بات ہے، جب کراچی پریس کلب کی ایک کرکٹ ٹیم سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں لاہور جِم خانہ کی ٹیم سے میچ کھیلنے لاہور پہنچی۔اس دورے کے انتظامات حکومت نے کیے تھے۔کراچی کے صحافیوں کی ٹیم کی کپتانی مظہر عباس کر رہے تھے جبکہ ٹیم میں ٹیسٹ آف اسپنر صلاح الدین صلو بھی شامل تھے۔سالہا سال سے دنیا بھر میں کرکٹ رپورٹنگ کرنے کے باوجود میرے لیے لاہور جِم خانہ کے باغ جناح میں جانے کا یہ پہلا موقع تھا، لیکن اس بات کی آرزو کئی سالوں سے تھی کہ اس گراو¿نڈ میں جانے کا شرف حاصل ہو۔لاہور جِم خانہ میں پاکستانی ٹیم 1950 کی دہائی میں ٹیسٹ میچ بھی کھیل چکی تھی لیکن اس گراو¿نڈ کے حوالے سے میں نے بڑے بڑے کرکٹرز سے ماجد خان اور عمران خان کے بارے میں بہت سارے قصے کہانیاں سن رکھی تھیں۔میچ ٹاس کے بغیر شروع ہوگیا۔ لاہور میں ا±س دن سخت حبس اور گرمی تھی جس میں سانس لینا مشکل تھا۔کراچی پریس کلب نے پہلے بیٹنگ کی، جس کے بعد پ±رتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا،کھانا کھانے کے بعد کئی دوست اونگھنے لگے۔اچانک سب کو ا±س وقت جمع کیا گیا جب مختلف ایجنسیوں اور اسپیشل برانچ کے لوگوں نے پورے گراو¿نڈ کو گھیرے میں لے لیا۔ اسی دوران ایک ڈی ایس پی صاحب نے پریس کلب کے کھلاڑیوں کو بریفنگ دی کہ وزیراعظم کے سب سے قریب آپ لوگ ہوں گے، اگر خدانخواستہ کوئی شخص گراو¿نڈ میں گ±ھسنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم بعد میں آئیں گے، لیکن آپ لوگ کوشش کرکے اسے پکڑیں، یہ سنتے ہی سب خوف میں مبتلا ہوگئے۔

دوپہر دو بجے کے بعد جب کراچی کے صحافی اس گراو¿نڈ کی تاریخ اور عمران خان کی اس سے وابستگی کے حوالے سے باتیں کر رہے تھے کہ اچانک لگڑری گاڑیوں کی ا?مد شروع ہوگئی۔ اسی دوران کالے رنگ کی ایک مرسڈیز کار پروٹوکول کے ساتھ باغ جناح میں داخل ہوئی۔کار میں سے نواز شریف پیڈ پہنے ہوئے باہر ا?ئے، ان کا تعارف کراچی پریس کلب کی ٹیم سے کرایا گیا اور پھر میچ کی دوسری اننگز شروع ہوگئی۔

نواز شریف رن لیتے ہوئے بھاگنے کے بجائے تیزی سے چہل قدمی کر رہے تھے، کوشش کے باوجود وہ ا?و¿ٹ ہونے کے لیے تیار نہیں تھے
دنیا بھر میں کرکٹ میچوں کی کوریج کرنے اور سپر اسٹار کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کے باوجود وزیراعظم نواز شریف کو کرکٹ ایکشن میں دیکھنے کا تجربہ منفرد رہا۔ نواز شریف، عمران خان کے کزن اور ماجد خان کے سمدھی جاوید زمان کے ساتھ اننگز اوپن کرنے ا?ئے۔ جاوید زمان لاہور جِم خانہ میں کرکٹ کے کرتا دھرتا تھے، اس لیے انہوں نے جلد ا?و¿ٹ ہوتے ہی پیڈ اتارے اور وزیراعظم کی قربت حاصل کرنے کے لیے امپائرنگ کرنے کھڑے ہوگئے۔

میچ میں ایل بی ڈبلیو ا?و¿ٹ دینے کی کوئی روایت نظر نہیں ا?رہی تھی۔ نواز شریف چوں کہ فرسٹ کلاس کرکٹر تھے، اس لیے وہ منجھے ہوئے بیٹسمین کی طرح کھیل رہے تھے۔ صلاح الدین صلو نے انہیں ا?و¿ٹ کرنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ اپنی ا?ف اسپن بولنگ سے وزیراعظم کی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔

سنچورین ٹیسٹ میں ناکامی ،ڈریسنگ روم میں بدترین جھڑپ،ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا ایسا ردعمل کہ ہر کوئی حیران رہ جائے گا

سنچورین (ویب ڈیسک)جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران بیٹنگ کی خراب کارکردگی کے بعد مکی آرتھر نے کپتان سرفراز احمد، اسد شفیق اور اظہر علی کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا،لڑائی اور گالم گلوچ کے بعد معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا، یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب پی سی بی چیئرمین احسان مانی بھی جنوبی افریقا میں ہیں۔ سنچورین ٹیسٹ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سینئر بیٹسمینوں کی بدترین کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر جذبات پر قابو نہ پاسکے اور ان کی کپتان سرفراز احمد سمیت سنیئر بیٹسمینوں سے شدید جھڑپ ہوئی جس کے بعد معاملہ گالی گلوچ تک پہنچ گیا۔مکی آرتھر اس قدر غصے میں تھے کہ انہوں نے تمام اخلاقی حدود پار کر دیں اور ڈریسنگ روم میں چیزیں اٹھا کر پھینک دیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کے کپتان بننے کے بعد ان کی سرفراز احمد کے ساتھ پہلی براہ راست جھڑپ ہے۔ذمے دار ذرائع کے مطابق دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر جب ٹیم ڈرسینگ روم میں آئی تو مکی آرتھر نے سرفرازاحمد، اسد شفیق اور اظہر علی کو ناکامی کا ذمے دار قرار دے کر کھرکھری سنادیں۔اس دوران کھلاڑیوں کی جانب سے بھی جوابی ردعمل دیکھنے میں آیا۔ذرائع کا کہنا کہ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ جان بوجھ کر غلط شاٹس کھیل کر آوٹ ہوئے ہیں۔کھلاڑیوں نے اپنی غلطی مان لی لیکن مکی آرتھر اخلاقی حدود عبور کرکے گالی گلوچ پر اتر آئے اور انہوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستانی ٹیم کا ہیڈ کوچ بننے کے بعد مکی آرتھر کی انضمام الحق کے بعد کپتان سرفراز احمد اور سنیئر بیٹسمینوں کے ساتھ پہلی براہ راست جھڑپ ہے۔میچ کے دوسرے دن سرفراز احمد اور اظہر علی صفر اور اسد شفیق چھ رنز بناکر آوٹ ہوئے۔مکی آرتھر کی کھلاڑیوں کے ساتھ لڑائی کی کہانیاں پرانی ہیں۔ اس سے قبل وہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی جھگڑا کرکے کوچنگ سے محروم ہو چکے ہیں۔

لاہور میں ہم جنس پرستی کا انوکھا کیس سامنے آ گیا

لاہور (ویب ڈیسک )لاہور کی عدالت میں ہم جنسی کا انوکھا کیس سامنے آ گیا جہاں ایک لڑکی نے اپنی ہی اپنی سہیلی کے ساتھ شادی کر لی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سیشن کورٹ میں ایک لڑکی نےلڑکی کو بیوی بنانے کا دعوی کر دیا۔جب دوسری لڑکی کے والدین اپنی بیٹی کو گھر لے کر گئے تو لڑکی کو واپس گھر لانے پر والدین کے خلاف مقدمہ بھی درج کروا دیا۔والدین نے سیشن عدالت میں ضامنت کی درخواست دائر کر دی۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ثوبیہ نامی لڑکی خود کو لڑکا ظاہر کرتی ہے اور اس نے اپنی سہیلی شزا کو زبردستی اپنی بیوی بنایا۔اس مقدمے کے حوالے سے بابر علی ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قانونی اور شرعی طور پر عورت دوسری عورت سے شادی نہیں کر سکتی۔ عدالت نے لڑکی کی والدہ اور فیملی ممبران کی ضمانتیں 7جنوری تک کے لیے منظور کر لی ہیں۔سیشن عدالت نے پولیس سے مقدمے کی تفصیلات طلب کر لیں۔جب کہ شزا کی والدہ کا کہنا ہے کہ ثوبینہ نامی لڑکی کا کردار اچھا نہیں ہے وہ موٹر سائیکل چلاتی ہے اور شراب بھی پیتی ہے۔ہم نے اپنی بیٹی کو منع کیا تھا کہ اس سے دوستی مت کرو۔خاتون کا مزید کہنا تھا کہ ثوبیہ ایک دن ہمارے گھر آئی اور کہا کہ اپنی بیٹی شزا کا رشتہ دو ہم نے انکار کیا تو اس لے گئی اور شادی کر لی جب ہم اپنی بیٹی کو واپس لے کر آئے تو ہم اغوا کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔خاتون کا کہنا ہے کہ تھانے کے ایس ایچ او نے بھی ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔جب کہ عدالت نے لڑکی کی والدہ اور فیملی ممبران کی ضمانتیں 7جنوری تک کے لیے منظور کر لی ہیں۔ سیشن عدالت نے پولیس سے مقدمے کی تفصیلات طلب کر لیں۔جب کہ بابر علی ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قانونی اور شرعی طور پر عورت دوسری عورت سے شادی نہیں کر سکتی ثوبیہ نامی لڑکی کا دعوی ہے کہ شزا اس کی بیوی ہے۔