2018الیکشن کی فاتح جماعت کونسی ہو گی ،بیگم عابدہ حسین نے چینل ۵کے پروگرام ٹی ایٹ ۵میں ایسا انکشافات کر دیا کہ سب دنگ رہ گئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سفیر سیدہ عابدہ حسین نے کہا ہے کہ میں پاکستان کی پہلی عورت ہوں جو ضلع چیئرمین کونسل آف جھنگ منتخب ہوئی۔ والد کی وفات کے بعد محسوس ہوا کہ ان کے کچھ سیاسی کام ادھورے ہیں اس لئے سیاست میں قدم رکھا اور بہت سے کام کروائے چینل ۵ کے پروگرام ”ٹی ایٹ۵“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو میرے پسندیدہ لیڈر ہیں ان میں انسانیت کا درد محسوس کرنے کی خصوصیات واضح تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچپن میں بہن بھائیوں کی بہت کمی محسوس ہوئی۔ لیکن والد صاحب کو ہمیشہ اپنا آئیڈیل اور دوست تسلیم کیا۔ اسکول کی یادیں بہت حسین ہیں موسیقی کا بے حد شوق ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے سُر نہیں دیئے۔ گھڑسواری، مصوری، قوالی، غزلیں سننا پسندیدہ مشغلوں میں شامل ہے۔ زندگی میں بہت خوشیاں ملیں لیکن والد کی علالت کا عرصہ یاد کر کے بہت افسردہ ہو جاتی ہوں میری والدہ نے میرے بچے پالے اور میں نے سیاست میں کام کیا۔ مجھے میری ماں سے بہت قربت تھی کبھی فرق محسوس نہیں ہوا۔ موجودہ سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی 2018ءکے انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں لے گی اور حکومت میں آنا بھی ممکن ہے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی خاصی بہتر دکھائی دیتی ہے۔

 

فرشتہ صفت عدنان شاہد کی کمی پوری نہیں ہوسکتی

اسلام آباد(میگزین رپورٹر) پاکستان میں مقیم اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلر آغا شہاب الدین دارائی نے روزنامہ خبریں کے سابق ایڈیٹر عدنان شاہد مرحوم کی برسی کے موقع پر چیف ایڈیٹر خبریں گروپ جناب ضیا شاہد کو اپنے تہنیتی پیغام میں مرحوم کے دراجات کی بلندی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک منجھے ہوئے صحافی، لوگوں کے دکھ درد کو سمجھنے والے اور ان کی فکری رہنمائی کرنے والی شخصیت تھے۔لوگ کہتے ہیں کہ کسی ایک کے چلے جانے سے زندگی رک نہیں جاتی لیکن یہ کوئی نہیں جانتا کہ لاکھوں کے مل جانے سے بھی اس ایک فرشتہ صفت عدنان شاہدکی کمی پوری نہیں ہوسکتی ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں اور نہ جانے کیوں جلد دنیا کو چھوڑ جاتے ہیں ہماری دلی دعا ہے کہ اللہ پاک اسے جوار رحمت میں جگہ دے اور ضیا شاہد کو عمر خضر عطا فرمائے۔

 

نوازشریف کو نکال دیا اب شہباز شریف کی باری ہے:عمران خان کا لودھراں جلسے سے دھواں دار خطاب

لودھراں(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف وہ فرعون ہے جس کا وقت قریب ا?گیا ہے، نوازشریف کو نکال دیا اب شہباز شریف کی باری ہے۔لودھراں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے جہانگیر ترین کی نااہلی کا فیصلہ تسلیم کیا لیکن جہانگیر نے کبھی ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ یا کرپشن نہیں کی، جہانگیر ترین سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے رکن پارلیمنٹ تھے یہ شریفوں یا زرداریوں کی طرح نہیں جو کسانوں کو گنے کی پوری قیمت نہ دے۔تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سمیت اداروں کا احترام کرتے ہیں، ہم نے فیصلوں کو تسلیم کیا، نوازشریف کی طرح یہ نہیں کہا کہ ہمیں کیوں نکالا۔ نواز شریف 300 ارب ملک سے باہر لے گئے جس کا حساب دینے کے بجائے الٹا کہتے ہیں کہ نیب نے ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا، سپریم کورٹ نے نواز شریف کو مافیا کا گارڈ فادر قرار دیا۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس تباہ ہوگئی ، پنجاب پولیس کے گرفتار انسپکٹر عابد باکسر نے بتایا کہ وہ شہباز شریف کے کہنے پر لوگوں کا قتل کرتا تھا، عابد باکسر نے بیان دیا کہ اس نے شہباز شریف کے کہنے پر دو لوگوں کو قتل کیا اسی طرح پنجاب پولیس نے ایک سال میں 137 ماورائے عدالت قتل کیے جب کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن علیحدہ ہے، شہباز شریف وہ فرعون ہے جس کا وقت قریب آگیا ہے، نوازشریف کو نکال دیا اب شہباز شریف کی باری ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان غیر ملک نہیں اور نہ یہاں وسائل کی کمی ہے، پاکستانی قوم باصلاحیت اور ہنرمند ہے لیکن ملک پر مافیا کی حکمرانی ہے جو اربوں روپے کے قرضے لے کر قوم کو مفلوج کررہی ہے۔واضح رہےالیکشن کمیشن نے عمران خان کو لودھراں میں جلسے سے خطاب کرنے سے روکا تھا اور اس حوالے سے انہیں نوٹس بھی بھیجا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت کسی ایم این اے کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں لیکن الیکشن کمیشن کے نوٹس کے باوجود چیرمین پی ٹی آئی نے لودھراں میں جلسے سے خطاب کیا۔

نماز جمعہ کے دوران خوفناک بم دھماکے 2افراد شہید ،55زخمی ،حالت تشویشناک

(ویب ڈیسک )لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں مسجد میں دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بن غازی میں نماز جمعہ کے دوران مسجد سعد بن عبیدہ میں آئی ای ڈی کے ذریعے دو دھماکے کیے گئے۔طبی ذرائع کے مطابق دھماکوں میں کم از کم دو افراد کے شہید ہونے اور 55 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔لیبین حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد دو بیگوں میں رکھا گیا تھا تاہم کسی بھی گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔خیال رہے کہ تین ہفتے قبل بھی بن غازی میں ایک مسجد کے باہر کار بم دھماکوں میں 35 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔