سابق وزیر اعظم کو سزا ،ہنگامے ،گھیراﺅ ،جلاﺅ ،تشویشناک صورتحال

ڈھاکہ(آن لائن) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاءکو 5سال قید کی سزا سنادی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ ک مطابق جمعرات کو بنگلہ دیش کی مقامی عدالت میں سابق وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف خالدہ ضیاءاور انکے بیٹوں سمیت 4افراد سے متعلق کرپشن الزامات بارے سماعت ہوئی ،دوران سماعت فاضل جج نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاءکو 5سال کی سزا سنا دی ،خالدہ ضیا، ا±ن کے بڑے بیٹے اور دیگر 4افراد پر2001سے2006 کے دور حکومت میں یتیموں کے ٹرسٹ کے قیام میں تقریباً ڈھائی لاکھ ڈالر کی خرد برد کا الزام تھا،جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ا±نہیں 5سال قید کی سزا سنادی۔جج محمداخترالزمان نے کہاکہ عدالت کوان کے خلاف الزامات کے ثبوت مل چکے ہیں اوران کی سوشل اورجسمانی حیثیت کودیکھتے ہوئے پینل کوڈزکی سیکشن 409اور109کے تحت انہیں پانچ سال قیدکی سزاسنائی جاتی ہے،اسی کیس میں خالدہ ضیاءکے بڑے بیٹے طارق رحمان،سابق رکن پارلیمنٹ قاضی سمیع الحق کمال، وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری کمال الدین صدیقی، بنگلادیش نیشنل پارٹی کے بانی ضیاءالرحمن کے بھتیجے مومن الرحمان اور بزنس مین شرف الدین احمد کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد دارالحکومت بنگلادیش اور دیگر شہروں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے جبکہ پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے،حزب اختلاف نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے ا±س کے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظرآج بیشتر اسکول و کالج بند رکھے گئے ہیں۔انسپکٹر جنرل پولیس جاوید پٹواری کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص یا گروپ نے افراتفری پیدا کرنےکی کوشش کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیرداخلہ اسدالزماں خان کمال نے صحافیوں کو بتایا کہ خالدہ ضیا کے معاملے میں بھی جیل ضابطے کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔قبل ازیں دارالحکومت ڈھاکہ میں سیکیورٹی فورسزاوراپوزیشن کے حامی مظاہرین کے درمیان پرتشددجھڑپیں ہوئیں ،پولیس نے ہزاروں کی تعدادمیں اپوزیشن کارکنوں پرآنسوگیس کااستعمال کیا،جنہوں نے خالدہ ضیاءکوفیصلے کیلئے ڈھاکہ کی عدالت لے جانے والی کارکے گردبھاری سیکیورٹی حصارکوتوڑنے کی کوشش کی ۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق عدالتی حدودسے متعددکلومیٹردورشروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران کم ازکم پانچ پولیس افسران زخمی ہوگئے ہیں اوردوموٹرسائیکلوں کونذرآتش کردیاگیا۔ جائے وقوعہ پرموجودنامہ نگارنے بتایاکہ جج اخترالزمان نے ضیاءکوملزمہ قراردیاہے اورانہیں کھچاکھچ بھرے کمرہ عدالت میں پانچ سال قیدکی سزاسنادی۔

 

کیا بات ہے ۔۔۔ 19سرکاری ہسپتالوں بارے چونکا دینے والا انکشاف

لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبائی دارالحکومت کے 19چھوٹے بڑے ہسپتال ڈینٹل لیب سے محروم ہیں، روزانہ 800کے قریب مریض اکلوتے پنجاب ڈینٹل ہسپتال کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ دانت بنانے کا زیادہ وقت ملنے پر غریب مریضوں کی بڑی تعداد نجی کلینکس کا رخ کرنے لگی۔ 600روپے میں بننے والے دانت سے نجی ہسپتالوں میں 6ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صحت کے شعبہ میں ترقی کے لیے صوبہ پنجاب میں محکمہ صحت کو دو حصوں میں تقسیم تو کردیاگیا مگر پرائمری و سپیشلائزڈ صحت کے شعبہ میں صرف ان شعبہ جات پر ہی توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے جس پر کام ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ لاہور میں اس وقت چھوٹے بڑے تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز کی بڑی تعداد کو ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دیدیاگیا ہے۔ اس وقت لاہور کے اندر چھوٹے بڑے 19 ہسپتال موجود ہیں۔ چھوٹے ہسپتالوں میں میاں میر، مناواں ، رائیونڈ، سمن آباد، شاہدرہ، کاہنہ، مزنگ، کوٹ خواجہ سعید، شاہدرہ ٹیچنگ، میاں منشی شامل ہیں۔ جبکہ 6 بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں میو، گنگارام، سروسز، جناح، جنرل اور شیخ زاید شامل ہیں۔ان ٹیچنگ ہسپتالوں کے میڈیکل کالجز میں پی ایم ڈی سی کے رولز کے مطابق ایک ایک جبڑا سپیشلسٹ پروفیسر کی سیٹ موجود ہے اس لیے ٹیچنگ ہسپتالوں میں دندان ساز لیب بنانا آسان ہے مگر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ان ہسپتالوں میں توجہ دینے سے قاصر ہے۔ محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور کی سوا کروڑ آبادی کے لحاظ سے بات ٹھیک ہے مگر دندان سازی کی لیب صرف دانتوں کے خصوصی ہسپتال میں ہی بنائی جاتی ہے۔

تحریک انصاف کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ ،وجہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جا ئیں گے

اسلام آباد(ناصر کاظمی)سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرملز کیس کی بحالی کے لیے نیب کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے بھی آئندہ ہفتے نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ،بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری ایڈووکیٹ نے خبریں کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان حدیبیہ پیپرملز کیس کی بحالی کے لیے نیب کی درخواست پر تین رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف آئندہ پیر یا منگل کو نظر ثانی درخواست دائر کریں گے جس میں مﺅقف اختیا رکیا جائے گا کہ پانامہ لیکس کیس میں 5 رکنی لارجر بنچ کی جانب سے حدیبیہ پیپر ملز کیس سے متعلق آبزرویشن کو تین رکنی بنچ نظر انداز نہیں کرسکتا ،جس میں کہا گیا تھا کہ حدیبیہ ملز کیس میں نیب کو اپیل دائر کرنی چاہیئے تھی ،کیونکہ پانامہ جے آئی ٹی کے تحقیقاتی رپورٹ میں حدیبیہ کیس سے متعلق مزید حقائق بھی سامنے آئے ہیں ،پی ٹی آئی کا مﺅقف ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز پورے شریف خاندان کی کرپشن کا کیس ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اس کیس میں ملک سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی،ہائی کورٹ نے تکنیکی بنیاد پر فیصلہ دیا ،ہمارا خیال ہے کہ عدالت عظمیٰ کا لارجر بنچ تین رکنی بنچ کے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کیس کی بحالی کا حکم جاری کردے گا۔

 

چیر مین نیب کی دبنگ انڑی ،اعلان نے سب کو حیران کر دیا

لاہور (اے این این، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ کےلئے مقدمات دیکھیں گے صو بہ نہیں ملک میں بدعنوانی ایک کینسر کی طرح سرایت کررہی ہے۔ ملک ایک ہے مگر لٹیرے بہت ہیں جنہوں نے جی بھر کے ملک کو لوٹا۔ ملک اس وقت 84 ارب ڈالرز کا مقروض ہے۔ 84 ارب ڈالرز کہاں اور کیسے خرچ ہوئے کہیں نظر نہیں آتے مگر جواب ملتا ہے کہ ہمارے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ نیب کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں اور نہ ہی نیب کیس سے امتیازی سلوک پر یقین رکھتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پنجاب کے بعض اداروں کی جانب سے عدم تعاون پر تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ روش مناسب نہیں، اسے آئندہ برداشت نہیں کیا جائے گا، اب تک مسکرا کر برداشت کیا، لیکن آئندہ عدم تعاون ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آئندہ شکایت ہوئی تو حکومت پنجاب کے تمام افسران کے لیے بڑی مشکل ہوجائے گی۔ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں کا مکمل احتساب ہوگا جب کہ جمہوریت کے خلاف نیب کوئی سازش نہیں کر رہا۔گزشتہ روز نیب آفس لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی، یہ ضروری ہے کہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کے بجائے ملک و قوم کا وفادار اور خدمت گزار بنا جائے۔ جسٹس(ر)جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے گواہوں کو ہرحال میں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور دباﺅ ڈالنے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ محسوس کیا گیا کہ بااثر ملزمان گواہوں پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں تو ان کی ضمانت مسترد کرنے سمیت تمام اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی خاص کر پنجاب کے بعض اداروں سے عدم تعاون کی شکایت ہے، اب تک مسکرا کر برداشت کیا لیکن آئندہ عدم تعاون ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ’عدم تعاون کی روش مناسب نہیں، اسے ختم کریں، آئندہ شکایت ہوئی تو حکومت پنجاب کے تمام افسران کے لیے بڑی مشکل ہوجائے گی۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نجی ہاو¿سنگ سوسائٹی کسی کی بھی ہو کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، ہاو¿سنگ اسکینڈل میں ریگیولیٹرز کا کردار انتہائی ضروری ہے، جب اخبار میں اشتہار دیا جاتا ہے اس پر ریگیولیٹر کیوں خاموش رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی کسی شخص کے اشاروں پر نہیں ناچ سکتی جبکہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں، غلط احکامات دینے والے اور ان پر کام کرنے والوں کا مکمل احتساب ہوگا۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتا، میری توجہ پورے ملک پر مرکوز ہے، میں صرف کیس کو دیکھوں گا، کسی صوبے کو نہیں، نیب کو سیاسی رنگوں میں نہ رنگیں، نیب کی اپنی کوئی عدالت نہیں، نیب صرف عوامی ادارہ ہے جبکہ جمہوریت کے خلاف نیب کوئی سازش نہیں کر رہا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ ماہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے آشیانہ ہاﺅسنگ اسکیم میں مبینہ کرپشن کے معاملے پر نیب کی جانب سے بلائے جانے کو ‘بدنیتی’ قرار دیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ‘جن لوگوں نے اربوں روپے کے قرض معاف کروائے، وہ سب ٹھیک ہے لیکن ہم نے آشیانہ، میٹرو اور دیگر منصوبوں میں قوم کے اربوں روپے بچائے اس کے باوجود ہمیں بلایا جا رہا ہے’۔شہباز شریف نے کہا تھا کہ ‘چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے کہوں گا کہ اپنے عملے سے کہیں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے کاسہ لیس نہ بنیں، مجھے کڑا احتساب منظور ہے لیکن احتساب کے نام پر سیاست اور انتقام منظور نہیں ہے۔

 

شکرگڑھ میں ایک اور زینب کیساتھ لرزہ خیز اقدام

شکرگڑھ (نمائندہ خبریں) اوباش نوجوان کی چھ سالہ بچی سے زیادتی،لوگوں کو پہنچنے پر ملزم موقع سے فرار،پولیس نے چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کر لیا، مقدمہ درج،تھانہ شاہ غریب کے گاﺅں سود گجراں کے رہائشی محمد رشیدکی چھ سالہ بیٹی گلی میں کھیل رہی تھی کہ ملزم نواز اسے ورغلاکر قریبی حویلی میں لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنانے لگا،ورثا بچی کی تلاش کرتے ہوئے اسکی کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تو ملزم بچی کو چھوڑ کرفرار ہو گیا، پولیس نے بچی کے والد محمد رشید کی درخواست پر مقدمہ درج کرتے ہوئے چھاپہ مار کر ملزم نواز کو گرفتار کر لیا ہے۔

با نی متحدہ کے گرد د گھیرا تنگ،عدالت کا اہم اقدام

عمران فاروق قتل کیس: انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی متحدہ کو 30 روز میں طلب کرلیااسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں بانی متحدہ قومی موومنٹ کو طلب کرلیا،برطانوی اخبار میں شائع نوٹس کے مطابق بانی متحدہ کو 30 روز میں عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔
برطانوی اخبار میں یہ اشتہار انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کی طرف سے شائع کرایا گیا ہے۔
اشتہار میں بانی متحدہ کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ وہ اشتہار کی اشاعت کے بعد 30 یوم کے اندر عدالت کے سامنے پیش ہوں۔برطانوی اخبارمیں شائع ہونے والے اس اشتہارمیں بانی ایم کیوایم کے لندن اور کراچی کے پتے درج ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی نمبر 1) کی جانب سے یہ اشتہار برطانوی اخبار ”دی گارجیئن“ میں شائع کرایا گیا ہے۔

پنجا ب سپیڈ کے دنیا بھر میں چرچے

لاہور (پ ر) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سے ملاقات کے دوران ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ژی ہونگ یانگ نے پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں اور وزیراعلی کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ژی ہونگ یانگ نے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی شہرت پاکستان سے نکل کر دنیا بھر میں پھیل چکی ہے۔ محمد شہبازشریف کا ترقیاتی ویژن دوسروں کےلئے مثال بن چکاہے۔ ژی ہونگ یانگ نے کہاکہ پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ کی تکمیل سے لا ہور اب سیاحت اور سرمایہ کاری کے لئے محفوظ شہر سمجھا جاتا ہے۔ وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں میٹروبس سروس، اورنج لائن میٹروٹرین جیسے ماس ٹرانزٹ منصوبے، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں پایہ تکمیل کو پہنچنے والے پراجیکٹ پاکستان بھر کے دیگر شہریوں کے لئے باعث کشش ہےں لیکن ہم صوبہ بھر کی یکساں ترقی کے ویژن پر یقین رکھتے ہیں اور پنجاب کے ہر شہر کو لاہور کے ہم پلہ لانے کے لئے کوشاں ہیں۔ کنٹری ڈائریکٹر ژی ہونگ یانگ نے اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے بہترین ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ قرار دیا۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم نے اس موقع پر اورنج لائن میٹروٹرین کے بارے میں ترقیاتی پیشرفت سے آ گاہ کیا۔ ژی ہونگ یانگ نے اورنج لائن میٹروٹرین کو قابل قد ر اور عمدہ منصوبہ قرار دیا۔

میمو گیٹ کیس میں اہم پیشرفت

اسلام آباد (وقائع نگار) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میمو گیٹ اسکینڈل میں سیکریٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو طلب کر لیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میموگیٹ کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہو کر حسین حقانی کو وطن واپس لانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کریں۔چیف جسٹس نے سینئر وکیل اکرم شیخ سے استفسار کیا کہ وہ کس کی طرف سے کیس کی پیروی کر رہے ہیں جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میں منصور اعجاز کی طرف سے ہوں جو اس کیس میں واحد گواہ ہیں۔چیف جسٹس نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد حسین حقانی کی نظرثانی کی درخواست عدم پیروی کی وجہ سے خارج کردی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سابق سفیر کی جانب سے وکیل اے اور آر کو کوئی ہدایت نہیں دی گئی۔اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے اپنے دلائل کے دوران کہا گیا کہ حسین حقانی نے پاکستان آنے سے انکارکردیا جبکہ وہ وطن واپس آنے کی یقین دہانی کروا کر گئے تھے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری داخلہ کو حسین حقانی کو وطن واپس لانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کی واپسی کیلئے وزارتِ داخلہ نے عدالت کے حکم پر کیا اقدامات کیے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میرے خیال سے وزارتِ داخلہ نے اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ حسین حقانی نے واپس آنے کا وعدہ کیا تھا ¾ ان کی روانگی کے وقت اٹانی جنرل کون تھے جس پر رانا وقار نے بتایا کہ مولوی انوار الحق اس وقت اٹارنی جنرل تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حسین حقانی کے معاملے میں کوئی نا کوئی ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہو گی، میمو کمیشن کس کے کہنے پر سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا اور اس حوالے سے رجسٹرار آفس سے بھی جواب طلب کیا جائے گا۔انہوں نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کو واپس کیسے لایا جائےگا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سابق سفیر کی واپسی کےلئے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عدالت مہلت دے تو تمام اقدامات سے آگاہ بھی کیا جائے گا۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حسین حقانی نے کیس دوبارہ کھولنے کو سیاسی تماشہ قرار دیا اور وہ کہتے ہیں کہ بابا رحمتے کے کہنے پر واپس نہیں آو¿ں گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام پرانے مقدمات مقرر کرنے کا حکم دیا تھا، تو اس میں کیا سیاسی تماشا ہے؟انہوں نے کہا کہ سرکاری وکیل نے یقین دہانی کروائی کہ سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کریں گے۔بعدِ ازاں عدالت نے رجسٹرار آفس سے کیس مقرر ہونے میں تاخیر پر بھی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کےلئے ملتوی کردی جس کی حتمی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 2 فروری کو سپریم کورٹ نے امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے حوالے سے متنازع میمو گیٹ کیس کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا تھاجبکہ حسین حقانی اور کیس میں دیگر فریقین بشمول سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نوٹسز جاری کردئیے گئے تھے۔

ڈیڑھ ارب ڈالر کہاں خرچ ہوں گے ،چونکا دینے والا انکشاف

لاہور (پ ر) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہاہے کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر مالی معاونت سے پنجاب بھر میں مزید عوامی فلاحی منصوبے مکمل کریں گے-500ملین ڈالر کے ترقیاتی فنڈسے صوبہ میں آبپاشی اور توانائی کے متعدد منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں -کنٹری ڈائرےکٹر پاکستان پرےذےڈنٹ ژی ہونگ ےانگ (Ms. Xiaohong Yang)کی قیادت میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے 5رکنی اعلی سطح وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی محمد شہبازشریف نے کہاکہ گریٹر تھل کنال اور گریٹر چولستان کنال کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے چولستان اوردیگر علاقوں میں ہزاروں ایکڑ اراضی کو کاشتکاری کے قابل بنایا جاسکے گا-ائیر پورٹ اور دیگر جدید سہولتوں کی فراہمی سے چولستان کا خلیجی ریاستوں سے مواصلاتی رابطہ بہتر ہوگا- چولستان کے درمیان میں نہر او رسیلابی پانی کو محفوظ کرنے کے لئے آبی ذخائر بنائے جائیں گے -چولستان کے صحرا کو سرسبز وشاداب وادی میں بدل دیں گے- چولستان پنجاب ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کےلئے فوڈ باسکٹ بنے گا- وزیراعلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیصل آباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ کا تعاو ن قابل تحسین ہے-پنجاب میں اگلے پانچ سال کے دوران عوامی فلاح وبہبود کے میگا پراجیکٹس کی تکمیل کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ کے مالی اشتراک کا خیر مقدم کریں گے-انرجی او راریگیشن کے متعدد منصوبوں کے لئے پنجاب میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک مالی شراکت دار ہے -وزیراعلی نے کہاکہ پنجاب میں ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لئے شب وروز محنت کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں-تعلیم ، صحت، زراعت اور دیگر شعبوں میں مثالی ترقی کے ساتھ پنجاب تمام صوبوں میں سر فہرست ہے -تعلیم، صحت ، ٹریفک مینجمنٹ پلاننگ ، اربن ٹرانسپورٹ ، سوشل سیکٹراور دیگر شعبہ ہائے زندگی میں ایشین ڈویلپمنٹ کے مالی او رفنی تعاون سے عوامی مسائل حل ہوں گے اور انہیں ترقی کے مواقع میسر آئیں گے-وزیراعلی نے ایشین ڈویلپمنٹ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب میں متعارف کرائے جانے والے متعد د اختراعی اور تاریخی منصوبوں کا ذکر کیا-وزیراعلی نے بتایا کہ کولڈچین پراجیکٹ کے ذرےعے فیکٹری سے ہسپتال تک ادویات کی فراہمی کوئیر کمپنی کے سپرد کئے جا رہے ہیں جس سے ادویات کی فراہمی کے عمل کو شفاف ترین بنانے میں مدد ملے گی-پی کے ایل آئی کی طرز پرملتان میں امراض گردہ کے ہسپتال میں بھی دنیا کے مختلف ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کو کام کرنے کی دعوت دی جائے گی اور انہیں بہترین سہولتیں اور مراعات فراہم کی جائیں گی-وزیراعلی نے کہاکہ صوبے کے تمام علاقوں میں علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لئے مزید 50موبائل ہیلتھ یونٹ بھی فراہم کئے جائیں گے اور بڑے شہروں با لخصوص لاہور میں مقیم سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی دوردراز دیہی علاقوں میں آمد ورفت کے لئے ہیلی کاپٹر سروس متعارف کرائی جائے گی- وزیراعلی نے کہاکہ حکومت پنجاب شرح خواندگی میں اضافے کے لئے سرکاری سکولوں میں طالبات کو ہزار روپے سکالر شپ دے رہی ہے اسی طرح پیف کے ذریعے مستحق مگر ہونہار طلبا کو اعلی تعلیمی اداروں میں حصول تعلیم کے لئے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں- انہوں نے کہاکہ صوبہ میں زرعی پیداوار میں اضافے اور زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے کاشتکاروں کو خصوصی ایپ سے مزین موبائل فون بھی فراہم کئے جا رہے ہیں،اسی طرح ہنر مند نوجوانوں کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کےلئے بلاسود چھوٹے قرضوں کی سہولت کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے- لاہورمیںاورنج لائن پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے اشتراک سے پرپل لائن میٹروٹرین کا منصوبہ بھی شروع کیا جائےگا- وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر راکٹ حملے کی شدید مذمت کی ہے وزیراعلیٰ نے حملے میں 2سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن میں قیام امن کیلئے قربانیاں دینے والے سکیورٹی اہلکار کو ہمارے ہیرو ہیں اور قوم ان شہداءکی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

 

حقانی گروپ یا را کے ایجنٹ ،پردہ فاش

لاہور (خصوصی رپورٹ) عسکری تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو جومطلوب افراد دئیے ہیں، ضروری نہیں ہے کہ ان کا تعلق حقانی گروپ سے ہو، مختلف جرائم میں ملوث افراد ہوسکتے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کو اس کی وضاحت کرنا ہوگی کہ انہوں نے ایسی بات کیوںکہی، جو پاکستان کے اس دیرینہ موقف کے خلاف ہے کہ پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کا صفایا کیا جا چکا ہے اور ملک میں اس گروپ کا کوئی شخص موجود نہیں aہے۔ انہوں نے حقانی گروپ یا طالبان کا روپ دھار رکھا تھا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان تقریباً دو ماہ بعد آیا ہے،جس پر افغان سفیر نے بھی حیرت کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ گزشتہ سال نومبر میں 27شدت پسندوں کو افغانستان کے حوالے کیاگیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان اور حقانی نیٹ ورک پر دباﺅ رکھے ہوئے ہے، تاکہ پاکستانی سرزمین کو افغانستان میں کسی دہشت گردی کیلئے استعمال کو روکا جاسکے۔ لیکن انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ جن شدت پسندوں کو افغان حکومت کے حوالے کیاگیا تھا، ان کا تعلق واقعی حقانی گروپ سے تھا یا نہیں۔ کیونکہ پاکستان کایہ موقف ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں سے حقانی گروپ افغانستان منتقل ہوچکا ہے۔ جن لوگوں کو افغان حکومت کے حوالے کیاگیا ہے وہ یقینا حقانی گروپ کے لوگ نہیں تھے۔ وہ مشتبہ افغان باشندے تھے، جو دہشت گردی میں ملوث ہوسکتے تھے۔ ان کے پاس دستاویزات بھی نہیں تھیں۔ دراصل افغان حکومت اور بھارت ، افغان مہاجرین کی آڑ میں اپنے دہشت گرد پاکستان میں داخل کررہے ہیں۔ اسی لیے پاکستان کا مطالبہ ہے کہ افغان مہاجرین کو واپس بلایا جائے۔ لیکن امریکہ ہو یا بھارت ، دونوں کیلئے پاکستان میں دہشت گردی کرانے کیلئے افغان مہاجرین کی آڑ میں دہشت گرد بھیجنا نہایت آسان ہے۔ اس معاملے پر حیرت ہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایسا بیان کیوں دیا جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان امریکہ کے دباﺅ میں ہے۔