مشال قتل کیس میں سزائے موت پانیوالے مجرم بارے بی بی سی نے ایسی بات کہہ دی کہ سننے والوں کو بڑا جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) مشال قتل کیس میں سزائے موت پانے والے عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم عمران علی کا تعلق ملا کنڈ ایجنسی کے علاقے پلئی سے ہے۔ وہ مشال خان کے کلاس فیلو تھے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے بھی رہا ہے تا ہم وہاں وہ زیادہ عرصہ سر گرم نہیں رہے۔ بعض سرکاری ذرائع کے مطابق ملزم عمران علی نے کچھ عرصہ تک مانسہرہ میں ایک کالعدم تنظیم کے زیر انتظام چلنے والے کیمپ میں ”جہاد“ کی تربیت حاصل کی تھی۔ دوسرے ملزم بلال بخش کا تعلق مردان کے علاقے بغداد سے بتایا جاتا ہے۔ وہ عبدالولی خان یونیورسٹی میں پنچ آپریٹر (کے پی او) یعنی کلریکل عہدے پر کام کرتے تھے، پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) کے انتہائی سر گرم رہنما تھے۔ تیسرے ملزم وجاہت اللہ کا تعلق سوالڈیر کے علاقے سے ہے۔ وہ شعبہ ابلاغ عامہ میں مشال خان کے ہم جماعت تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ مقتول مشال خان اور ملزم وجاہت اللہ کے درمیان اکثر اوقات کلاس میں مذہبی موضوعات پر بحث و مباحثے ہوا کرتے تھے۔ ملزم و جاہت اللہ نے مشال خان کو مبینہ طور پر ”مرتد“ کہا اور ان کے خلاف تقریر کی۔

خبریں گروپ طالبہ مرجان کی ہم آواز،وزیر اعلی پنجاب کا بڑا اعلان

ملتان(کرائم رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ملتان آمد کے موقع پر روزنامہ خبریں کے کرائم رپورٹر صف خان نے بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی میں سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ مرجان سے زیادتی اور ویڈیو سکینڈل کے بارے میں سوال کیا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بتایا کہ میں نے اس کیس کا نوٹس لے لیا ہے۔ آئی جی پنجاب کو بھی معاملے پر شفاف تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے۔ انکوائری ٹیم بھی بنائی جارہی ہے جوکہ معاملہ کی انکوائری کرکے مجھے رپورٹ دے گی جس کی روشنی میں ملوث ملزمان خواہ وہ سٹوڈنٹ ہوں، پروفیسر یا پھر انتظامیہ کا کوئی ملازم، سکیورٹی انچارج یا سکیورٹی گارڈ ہو کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور مرجان کو ہرصورت انصاف فراہم کیا جائے گا۔ اس میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے گی۔

 

ایڈز میں پنجاب کا کونسا شہر نمبر ون بن گیا ، حقائق سامنے آ گئے ، سنسنی خیز خبر

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب اسمبلی میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی طرف سے پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صوبہ میں سب سے زیادہ ایڈز کے مریض ضلع گجرات میں ہیں جن کی تعداد 15سو ہے۔ دوسرے نمبر پر لاہو اور تیسرے اور چوتھے نمبر پر ‘ ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد ہیں۔ ضلع گجرات کی تحصیل جلالپور جٹاں میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ایک نیا سینٹر قائم کیا جارہا ہے۔

پاک بحریہ کا بڑا کارنامہ

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس اصلت نے شمالی بحیرہ عرب میں آپریشن کرتے ہوئے لاکھوں ڈالرز مالیت کی 5000کلو گرام حشیش قبضے میں لے لی۔پی این ایس اصلت نے یہ کامیاب کاروائی پاکستان کے خصوصی اقتصادی زون میں میری ٹائم سکیورٹی آپریشنز کے دوران کی۔پاک بحریہ کے اس آپریشن کی کامیابی علاقے کی کڑی نگرانی ، تجزیہ اور خصوصی آپریشن کے باعث ممکن ہوئی۔ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد پی این ایس اصلت کی اسپیشل وار فیئر ٹیم نے مشکوک کشتی کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن کرتے ہوئے 5000کلوگرام حشیش اپنے قبضے میں لے لی۔بعد ازاں، قبضے میں لی جانے والی حشیش کو قانون کے مطابق تلف کرنے اور مشکوک افراد کو قانونی کاروائی کے لئے پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے حوالے کر دیا گیا۔

فاروق ستار اتنے برس ایم کیو ایم کے عملاً سربراہ رہے ، پیسہ کمایا کہاں گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ امن و امان کے حوالے سے ایم کیو ایم پر ہمیشہ بڑے سنگین الزاماگ لگے ہیں۔ جب الطاف حسین اس کے آل ان آل ہوا کرتے تھے تو بہت مباحثے ہوئے کہ تمام تر جرائم کی کڑی 90 سے جا کر ملتی ہے۔ اس پارٹی نے ہمیشہ مجرموں، بھتہ خوروں اور دہشت گردوں کو پناہ دی ہے۔اصل لڑائی پیسے کی ہوتی ہے۔ ایک بہت بڑے کاروباری شخص کے جی ایم سے میری ملاقات ہوئی۔ ان کی باتں نے مجھے حیران کر دیا۔ بڑے کاروباری لوگ، عمران خان کو بھی کروڑوں روپے کا چیک دے دیتے ہیں دو کروڑ کا چیک ن لیگ کو بھی بھجوا دیتے ہیں۔ ایک صاحب گلزار جو کہ معمولی پٹواری ہوا کرتے تھے ان کے تین بیٹے باری باری سنیٹرز بنے۔ جس کے لئے وہ پیسے خرچتے تھے۔ شاید ٹیسوری بہت مالدار ہے جس پر فاروق ستار دل وجان نچھاور کر رہے ہیں۔ فاروق ستار برس ہا برس سے پارٹی کے سربراہ چلے آ رہے ہیں۔ الطاف کی موجودگی میں بھی پاکستان کا کنٹرول ان کے ہاتھ میں تھا۔ کراچی کے بیشتر بڑے مجرمان کا تعلق اس پارٹی سے ہوتا تھا۔ انہوں نے بہت پیسہ اکٹھا کیا ہے۔ یقینا یہ روپے لندن بھی بھیجتے ہوں گے لیکن ان کے پاس پیسوں کی کمی نہیں ہو سکتی۔ نیب اور ایف بی آر نے تمام ہی سیاستدانوں کے اثاثہ جات کی تفاصیل طلب کر لی ہیں۔ سلیم شہزاد صاحب آپ الطاف حسین کے بہت قریب ہوا کرتے تھے جب آپ ان سے ناراض ہوئے اور علیحدہ ہوئے تو اس کی کیا وجہ بنی تھی؟ کیا آپ اپنے ساتھیوں کی بیرون ملک جائیداد کی تفصیل شیئر کریں گے؟ ایم کیو ایم کو کنٹرول لندن سے کیا جاتا ہے انہوں نے سیٹیں بچانے کیلئے ایم کیو ایم پاکستان کا نام اختیار کیا ہے۔ ملک ریاض نے ایک وقت اعلان کیا کہ حیدرآباد میں الطاف حسین کے نام سے یونیورسٹی بنائیں گے؟ کیا اب انہوں نے اس کا نام تبدیل کر کے فاروق ستار یونیورسٹی رکھ دیا ہے۔ مشال خان کے کیس میں عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے۔ جن کے خلاف فیصلہ آیا ہے انہیں اوپر کی عدالت میں اپیل کرنی ہے۔ عدالتی کارروائیوں کا دورانیہ کم ہونا چاہئے۔ لوگوں کو سزا ہونے کے وقت واقعہ ہی بھول جاتا ہے۔ سپریم کورٹ میں ججوں کے پاس بہت کام ہوتا ہے۔ لگتا ہے اب چیف جسٹس ااف سپریم کورٹ ہی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ جیلوں میں سزا پانے والے عرصہ دراز سے اپنے فیصلوں کے انتظار میں ہے وہ اپنی رحم کی اپیلوں کا بھی عرصہ دراز سے انتظار کر رہے ہیں۔ صدر ہاﺅس نہ ہاں کرتا ہے نہ ناں کرتا ہے۔ انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہئے۔ بچوں کے ساتھ زیادتی کی سزا اتنی زیادہ ہے جو کہ مجرمان کو ملتی ہی نہیں۔ جو عام طور پر ملتی بھی ہے وہ بہت کم ہوتی ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں دن اور رات کو ملا کر دو دن تصور کئے جاتے ہیں۔ یعنی پندرہ سال کی سزا 7 سال ہوتی ہے۔ اسی طرح اچھے چال چلن، ایف اے کر لیا اور سرکاری چھٹیوں میں بھی چھوٹ مل جاتی ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ سنگین ترین مجرمان بھی تھوڑے ہی عرصے بعد سرکوں پر پھر رہے ہوتے ہیں۔ معاشرے میں سخت سزاﺅں کا فائدہ ہوتا تھا۔ چوری میں ہاتھ کاٹ دیئے جاتے تو لوگوں کو عرصہ تک نصیبت ہو جاتی نام نہاد سزاﺅں کا طریقہ کار بہت سنگین ہے۔ میں اس پر بہت کام کر رہا ہوں اور تفصیل سے بتا سکتا ہوں کہ کس جرم پر کتنی سزا ہوتی ہے۔ ملتان واقعہ میں اب دو گروپ سامنے آ گئے ہیں ایک رانا گروپ ہے دوسرا آرائیں گروپ ہے یہ ایک دوسرے کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں ذات پاد ہوا کرتی تھی۔ اب ہمارے معاشرے میں بھی یہ سرائیتت کر چکی ہے۔ پرویز الٰہی دور میں ایک دن میں نے ان سے کہا پنجاب کے 34 ضلعوں میں سے31 میں جٹ افسران ہیں۔ اب خواجہ، بٹ اور کشمیریوں کا دور ہے اب جمہوریت مذاق بن کر رہ گئی ہے۔ اصل میں بادشاہتت قائم ہے اکبر بادشاہ کے دور میں دین الٰہی قائم کیا گیا۔ ا کہ تمام ہندوﺅں اور دیگر مذاہب کو بھی بادشاہ کے زیر اثر رکھا جا سکے۔ اب اس کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ صرف مسلمان اور پاکستان ہونا ہی کرائی ٹیریا ہونا چاہئے۔ آرائیں ہے تو حکمرانوں کا پسندیدہ ہے رانا ہے تو رانا ثناءاللہ کا پسندیدہ ہے؟ رانا محمود الحسن کے والد صاحب اسمبلی کے ممبر تھے۔ انہوں نے مجھے کہا میں اپنے بیٹے کو صحافی بنانا چاہتا ہوں۔ میں نے انہیں ملتان دفتر بلا لیا اور یہ سات آٹھ سال ہمارے رپورٹر رہے۔ ان کے والد فوت ہو گئے تو ایم پی اے کی ٹکٹ انہی ںمل گئی۔ وہ میرے شاگرد ہیں میں انہیں یہاں بلاتا ہوں۔ ملتان واقعہ میں کہاں کے رانے کہاں کے جٹ۔ خدارا پہلے پاکستانی تو بنو مجرم کو گردن سے پکڑو اور سزا دلواﺅ۔ ملتان واقعہ پر ہم نے کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں نبھائی۔ ہم نے اس واقعہ پر ہیرو اور ویلن چُنے۔ ہم نے مظلوم اور ظالم کو الگ کرنے کی کوشش کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملتان واقعہ پر صرف ایک سوال ہوا۔ وہ ہمارے نمائندے نے کیا۔ وزیراعلیٰ نے ملتان واقعہ پر نوٹس لے لیا ہے۔ میرے نزدیک نیک اور مظلوم انسان سب کا ہیرو ہونا چاہئے اور ظالم اور طاقتور کو ویلن ہونا چاہئے اور قابل نفرت ہونا چاہئے۔ سابق رہنما ایم کیو ایم سلیم شہزاد نے کہا ہے کہ مہاجر لوگ بہت پڑھے لکھے لوگ ہیں۔ انہوں نے پاکستان کو بنانے اور اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے موجودہ جھگڑے کا اصل سبب یہ ہے کہ ایم کیو ایم نے انہیں بہت کچھ وقت سے پہلے ہی دے دیا۔ جبکہ انہوں نے اسے کچھ نہیں دیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کبھی سنیٹر ایم پی اے یا ایم این اے بن سکیں گے۔ اب ان کے درمیان اقتدار کی جنگ ہے، طاقت کی جنگ ہے۔ ان لوگوں نے ایم کیو ایم کو بطتہ خوروں، دہشت گردوں کی جماعت بنا دیا ہے۔ بڑی بڑی گاڑیاں، بنگلے، گارڈز ان کی علامتت بن چکے ہیں۔ انہیں عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔ فاروق ستار کی اپنی اَنا ہے۔ وہ اپنے فیصلے ٹھونسنا چاہتے ہیں۔ کامران ٹیسوری کو جب ڈپٹی کنوینر بنایا گیا۔ اس وقت ان کے درمیان اختلاف سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے بہادر آباد کے لوگوں کی مرضی کے خلاف ٹیسوری کو ڈپٹی بنایا۔ ٹیسوری پارٹی کا فنانسر ہے۔ وہ پارٹی کو بہت پیسے دیتے ہیں۔ فاروق ستار سمجھتے ہیں کہ اگر انہیں ہٹا دیں گے تو پارٹی کو پیسوں کا مسئلہ ہو گا۔ ہر شخص پیسے دے کر اس کا ریٹرن چاہتا ہے۔ کراچی اور سندھ میں ایم کیو ایم کے جتنے بھی رکن ہی ںکوئی اپنی جیب سے پسیہ نہیں لگاتا۔ فاروق ستار میمن ہے اور ان کو میمن کی بہت سپورٹ ہے۔ چینل پر نہیں بتا سکتا کہ ان کا ماضی کیا ہے۔ چینل ۵ کے ذریعے میں نیب اور ایف بی آر سے درخواست کروں گا کہ تمام ہی سیاست دانوں کے اثاثہ جات ضرور چیک کریں اور اس کی تفاصیل اکٹھی کریں۔ ان کے بینک بیلنس چیک کریں۔ جو لوگ اپنا کاروبار ایمپورٹ ایکسپورٹ بتاتے ہیں انہیں اس کے سپیلنگ تک نہیں آتے ہوں گے۔ دبئی میں انہوں نے بہت پراپرٹیاں خریدی ہیں لیکن میں کبھی ایم کیو ایم کی فنانس میں نہیں رہا۔ میں لندن میں ایم کیو ایم کے گھر میں کرائے پر رہتا تھا۔ جب جیل چلا گیا۔ میری بیوی سے زبردستی مکان خالی کروایا گیا میں نے ایم کیو ایم سے ایک بھی پیسہ نہیں لیا۔ ان کے کچھ افراد کا لنک اب بھی لندن سے ہے۔ ملک ریاض نے یونیورسٹی کیلئے حیدرآباد میں زمین کا اعلان کیا تھا۔ یہ صرف ڈرامہ تھا۔ نہ تو وہاں یونیورسٹی ہے نہ بنے گی۔ اصل میں وہ اس طرح زمین پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔

 

عوام پر ایک اور مہنگائی بم گرا دیا گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) پٹرولیم مصنوعات کے بعد سی این جی کی قیمتوں میں بھی 50 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔ پنجاب خیبر پختونخواہ میں سی این جی کی قیمت 50 پیسے اضافے سے 62 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہو گی۔

بچوں سے زیادتی کی نئی ویڈیوز نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

فیصل آباد‘ شیخوپورہ ‘ سرگودھا(خصوصی رپورٹ) مختلف شہروں میں سات بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ شیخوپورہ میں کمسن بچے سے زیادتی کے دوران ملزموں نے ویڈیو بھی بنا لی۔ تفصیلات کے مطابق نواحی قصبہ اجنیانوالہ میں محنت کش کے 16 سالہ بچے کو تین نوجوانوں نے کھیتوں میں لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور اس کی مووی بھی بنالی۔ ملزمان نے دھمکی دی کہ تمہاری مووی نیٹ پر چڑھا دی جائے گی ۔ صدر فاروق آباد پولیس نے مقدمہ کا اندراج 14 روز کی تاخیر سے ملزمان ابوسفیان قاسم اور عثمان عرف ٹولو کے خلاف کیا جس کا فائدہاٹھاتے ہوئے ملزم ابوسفیان نے عبوری ضمانت کرالی جس پر عدالت نے اس کیس کی تفتیش کے بارے میں ایس ایچ او تھانہ صدر فاروق آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تھانہ سمبڑیال کے چک کھپہ کے عاصم علی کے پانچ سالہ بیٹے زید علی کو نامعلوم اوباش نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ نوشہرہ ورکاں محلہ مسلم ٹاﺅن کے 12 سالہ لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پھالیہ کے نواحی پنڈی کالو کے ناظر علی عرف مانگٹ‘ پنڈی کالو کے ہی سید نذر حسین کے سولہ سالہ بیٹے کو موٹرسائیکل لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ سرائے نورنگ کے علاقے ممہ خیل میں گیارہ سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔