یا اﷲخیر ۔۔۔ کشمیر ڈے کی ریلی کے دوران خوفناک بم دھماکہ

خضدار (ویب ڈیسک): ملک بھر میں 5 فروری کی مناسبت سے یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ خضدار میں دو تلوار کے قریب دھماکہ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دھماکہ یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی گزرنے کے بعد ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوا۔ دھماکے کی نوعیت سے متعلق مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو اور ریسکیو حکام کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔

یوم یکجہتی کشمیر ، شہر شہر مظاہرے ، ریلیاں ، سب ہم آواز

اسلام آباد، کراچی، مظفر آباد (اے پی پی، صباح نیوز) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی بھر پور حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو ہماری غیر متزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ حاصل رہے گی۔ تاکہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق یہ دیرینہ مسئلہ پر امن طریقے سے حل ہو سکے۔ یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے آج پیر کو منائے جانے والے یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر نہایت تشویش ناک ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی قانونی جدوجہد کو کچلنے کے لیے قابض بھارتی افواج دہشت گردی،سنگین جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت پر انسانی حقوق کے منشور کے احترام کیلئے دباﺅ ڈالے، مقبوضہ کشمیر پیلٹ گن کے سفاکانہ استعمال سے 2 سو سے زائد افراد بشمول معصوم بچے اور خواتین اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ معصوم اور بے گناہ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کی جائیں۔ پاکستان مظالم کے شکار اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں وکشمیر تنازعہ کے جلد حل کو یقینی بنایا جائے جو خطہ کے امن اور ترقی کیلئے نہایت ضروری ہے۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ ظلم کبھی پنپ نہیں سکتا اور حق کبھی دبایا نہیں جا سکتا، مظلوم کشمیریوں اور ان کی جدوجہد آزادی کی حمایت ہر پاکستانی اپنا فرض سمجھتا ہے، حکومت اقوام عالم کے ہر فورم،مقام اور سطح پر کشمیروں کی حق خود ارادیت کے لئے اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یومِ یکجہتی کشمیر اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر برجیس طاہر کے ساتھ سرکٹ ہاﺅس ملتان میں ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے یوم کشمیر کے موقع پر کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے بہادر کشمیریوں کی عظیم جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کے حل کےلئے ٹھوس اقدامات لے۔ تا کہ کشمیریوں پر مصائب کا خاتمہ اور خطے میں امن قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں پہلے کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا گیا اور اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے وعدے پورا کرے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلائے۔ جے یو آئی کے سر براہ اور قومی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جے یو آئی آج 5فروری کو قوم کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن جذبہ ایمانی کے ساتھ مناکر ان کا حق دلوانے کے لیئے پوری دنیا کو متوجہ کرے گی اور یہ ثابت کرے گی قوم کا بچہ بچہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے پوری قوم خصوصا جے یو آئی کے کار کنوں پر زور دیا ہے کہ دنیا کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کے لیئے 5فروری کو سڑکوں پر نکلیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر صرف ایک علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ حق خودارادیت کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں طاقت کے استعمال سے تحریک آزادی کو دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس مسئلہ پر پاکستان کے اصولی موقف کو بدلا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار یو م یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال کشمیر ی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 5فروری کو آزاد کشمیر سمیت پاکستان بھر میں منایا جاتا ہے۔ جنوبی ایشیا اور مسئلہ کشمیر کے مستقبل کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک پائیدار امن کے قیام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت بھارت مقبوضہ وادی میں طاقت کے استعمال اور جبر وتشدد کو بند نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ عالمی برادری کی بھارت کی طر ف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مسلسل انکار اور مقبوضہ کشمیر میں جبر و تشدد،جعلی مقابلوں ،جبری گمشدگیوں ،عصمت دری ،اور نہتے شہریوں پر پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کے واقعات کے باوجود خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ وفاقی بر ائے امور کشمیر و گلگت، بلتستان برجیس طاہر نے کہا ہے ک مسئلہ کشمیر کو حل نہ کیا گیا تو تیسری جنگ عظیم کو کوئی نہیں روک سکتا۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،، ہم سمجھتے ہیں کہ جنگوں سے مسائل حل نہیںہوتے ، دو دفعہ جنگ ہوچکی ہے،بھارت نے13قسم کے ظالمانہ قوانین جموں وکشمیر میں کشمیریوں کو کچلنے کےلئے نافذ کئے ہوئے ہیں۔ بھارت نے آٹھ لاکھ سے زائد فوج وہاں تعینات کی ہوئی ہے ، پانچ لاکھ کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں ، 30ہزار خواتین بیوہ ہوچکی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زیادہ بچے یتیم ہوچکے ہیں ، ایک لاکھ سے زیادہ لو گ جیلوں میں بند ہیں لیکن اس کے باوجود کشمیر کے اندر تحریک جاری ہے،ہندوستان کا مو¿قف غلط ہے وہ جھوٹ بولتا ہے۔ آزادجموں وکشمیر کے صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ 05فروری کا دن پاکستانیوں اور کشمیریوں کے لازوال رشتہ کی پہچان ہے جسے کئی دہائیوں سے بھرپور طریقے سے منایا جاتا ہے یہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے مذہبی،ثقافتی اور سماجی ہم آہنگی کی پہچان ہے۔ کشمیری مسلمانوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنا مستقبل نظریاتی طور پر پاکستان کے ساتھ وابستہ کر دیا تھا۔ ہمیں اس تاریخی فیصلے پر فخر ہے کیونکہ اہل پاکستان نے آزمائش اور مشکل کے ہر لمحے میں کشمیری عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم وملزوم ہیں۔ وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمدفاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ پانچ فروری کا دن ریاست جموں و کشمیرکے مظلوم عوام کیلئے ہی نہیں بلکہ ساری دنیا کے مظلوم عوام ، خواہ وہ دنیا کے کسی خطے میں ہوں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔ پاکستان کے عوام کی کشمیر کے ساتھ کمٹمنٹ پر ان کا شکر گزار ہوں۔ آج پاکستانی عوام ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کے بنیا دی حق،حق خودارادیت جس کا اقوام عالم نے ان کے ساتھ وعدہ کیا تھاکی تجدید اور ریاست جموں وکشمیر کے مقبوضہ حصے میں جہاں بھارتی افواج نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے اور وہ انکے حق سے ان کو محروم کرنے کیلئے وہاں پر موجود ہیں۔ کشمیر کے بھائیوں،بہنوں ، بیٹوں، مجاہدین، سیاسی کارکنوں اوربزرگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے منا رہے ہیں۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ستر سال گزرنے کے باجود پاکستان کے عوام کشمیر یوں کے اس حق خودارادیت کے ساتھ اسی طرح قائم ہیں۔

سی پیک ۔۔۔بھارتی تخریب کاروں کا منصوبہ بے نقاب ۔۔۔تہلکہ خیز انکشافات

گلگت: وفاقی وزیر داخلہ نے گلگت بلتستان (جی بی) کے وزارت داخلہ کو خبر دار کیا کہ بھارت، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تنصیبات پر حملے کرواسکتا ہے۔وزارت داخلہ نے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو سیکیورٹی سخت کرنے کی بھی تاکید کی۔ہ پڑھیں: “دشمن پاک چین منصوبے کو سبوتاڑ کرناجی بی وزارتِ داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے گلگت بلتستان کو لیٹر نمبر 221/آئی ایس 2018 موصول ہوا ہے جس میں بھارت کی جانب سے سی پیک پر ممکنہ حملے کی پیش گوئی کی گئلیٹر میں آگاہ کیا گیا کہ بھارت نے 400 نوجوان مسلمانوں کو افغانستان میں ٹریننگ کے لیے بھیجا جنہیں سی پیک کے ذیلی منصوبے مثلاً قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) اور دیگر اہم تنصیبات پر حملے کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔کہ کے کے ایچ شاہراہ خنجراب پاس سے دیامیر ضلع تک پھیلی ہے جس پر دو درجن سے زائد پل تعمیر کیے گئے ہیں۔گلگت: وفاقی وزیر داخلہ نے گلگت بلتستان (جی بی) کے وزارت داخلہ کو خبر دار کیا کہ بھارت، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تنصیبات پر حملے کرواسکتا ہے۔
وزارت داخلہ نے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو سیکیورٹی سخت کرنے کی بھی
یہ پڑھیں: “دشمن پاک چین منصوبے کو سبوتاڑ کرنا چاہتا ہے”جی بی وزارتِ داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے گلگت بلتستان کو لیٹر نمبر 221/آئی ایس 2018 موصول ہوا ہے جس میں بھارت کی جانب سے سی پیک پر ممکنہ حملے کی پیش گوئی کی گئی۔لیٹر میں آگاہ کیا گیا کہ بھارت نے 400 نوجوان مسلمانوں کو افغانستان میں ٹریننگ کے لیے بھیجا جنہیں سی پیک کے ذیلی منصوبے مثلاً قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) اور دیگر اہم تنصیبات پر حملے کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔لیٹر موصول ہونے کے بعد گلگت بلتستان حکومت نے سی پیک پر سیکیورٹی سخت کردی۔واضح رہے کہ کے کے ایچ شاہراہ خنجراب پاس سے دیامیر ضلع تک پھیلی ہے جس پر دو درجن سے زائد پل تعمیر کیے گئے ہیں۔

 

وزیراعظم کی دھواں دار تقریر ، کشمیریوں کے ہم آواز بن گئے

مظفرآباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کشمیری تنہا نہیں ہیں، کشمیر پالیسی ہمارے سینوں میں محفوظ ہے اور اہل پاکستان اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہر حربہ آزمالیا لیکن کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی شمع لے کر آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کے 20 کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھاکشمیر کے مسئلے پر کبھی دو رائے نہیں رہی، کشمیر کے لیے ہم 70 سال سے جنگ لڑ رہے ہیں اور پاک فوج اور کشمیری بہن بھائی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر قربانیاں دے رہے ہیں۔وزیراعظم نے اس موقع پر تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ سیاسی معاملات اپنی جگہ لیکن کشمیر کے معاملے پر اکٹھے رہنا چاہیے، اگر ہم بٹے رہے تو نقصان ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ متحد ہونے سے کشمیر کا معاملہ آگے بڑھے گا۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ بنکرز کی تعمیر کے لیے حکومت پاکستان فنڈ فراہم کرے گی۔آخر میں وزیراعظم نے سیاسی، سفارتی اور ہر سطح پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں سے ایک مرتبہ پھر اپیل کی کہ سیاسی اختلافات دور رکھ کر اکھٹے رہیں۔

کیا نوازشریف توہین عدالت کے ماسٹر مائنڈ ہیں ۔۔؟

اسلام آباد (سید انوار زیدی سے) مریم نواز کل کی بچی ہے لا علم ہے اس کو معاف کر دینا چاہیے مگر میاں نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں ان کو تو عدالت عظمیٰ کے تقدس کا علم ہے انہیں توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر ضرور سزا ملنی چاہیے ۔ ملکی سیاست میں انتہائی تناﺅ نظر آ رہا ہے نہ صرف سیاستدان بلکہ سب ادارے بھی ایک دوسرے پر شدید تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان کو خارجہ اور داخلہ خطرات نے گھیرا ہوا ہے نواز شریف اداروں کے خلاف نا زیبا زبان استعمال اختیار کیے ہوئے ہیں جو کہ کسی بھی صورت ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ۔ حیران کن بات تو یہ ہے کہ کیا صرف عدلیہ ہی ایک مقدس گائے ہے ؟ پارلیمنٹ بھی ایک سپریم ادارہ ہے اس پر ہزار بار لعنت بھیجنے والے دندناتے پھرتے ہیں آئین و قانون کی رو سے سب لوگ اور ادارے برابر ہیں پھر صرف عدلیہ کی توہین ہی کیوں ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما و سابق سینیٹر سید ظفر علی شاہ۔سیاسی و عسکری تجزیہ نگار جنرل(ر) طلعت مسعود اور معروف ماہر قانون اے ۔کے ڈوگر نے نمائندہ خبریں سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا ۔ سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف میں زمین و آسمان کا فرق ہے مریم ابھی سیاست اور اداروں کے احترام سے ناواقف ہے لیکن نواز شریف پرانے سیاست دان اور ملک کا وزیر اعظم بننے کی ہیٹ ٹریک کر چکے ہیں انہیں تو آئینی اداروں کے احترام کا سبق یاد ہونا چاہیے ایسی غیر ذمہ دارانہ اور ذاتی انتقام کی آگ میں جلے ہوئے الفاظ سے ملک میں نفرت و زہر آلود فضا نہیں پھیلانی چاہیے وہ اور ان کے وزیر آئینی اداروں کے خلاف ایک محاذ قائم کیے ہوئے ہیں سب ہمارے ساتھی ہیں لیکن عدالت عظمیٰ کے بارے گندی زبان اور دھمکی آمیز رویوں پر یہی سلوک ہوگا جو نہال ہاشمی کے ساتھ ہوا کورٹ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو نوٹس دیکر بلا لیا با لکل درست ہے نواز شریف ماسٹر مائنڈ ہیں ان کو بھی ضرور سزا ملنی چاہیے ملک کی سب سے بڑی عدالت کے خلاف ایسی زبان اختیار کرنا کہاں کی حب الوطنی ہے اور کہا ں کی سیاست ہے ذاتی انتقام کی سیاست کر کے عدلیہ کے وقار کو پامال کررہے ہیں اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ پارلیمنٹ بھی سپریم ادارہ ہے تو پھر پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ اس ملک کے مسائل سلجھائے۔اداروں کو تحفظ دے قانون سازی سب کے لیے برابر کرے ۔ جنرل(ر) طلعت مسعود نے کہا کہ اس وقت ملک میں سخت تناﺅ کی سیاست کا ماحول ہے نہ صرف سیاست دان بلکہ سب ادارے بھی ایک دوسرے پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں ایک سیاست دان کو جیل بھیج دیا اس نے بہت زیادتی کی تھی اور عدالت عظمیٰ کا فیصلہ درست ہے ہمیں چاہیے کہ سب ادارے مل بیٹھ کر سوچیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے پہلے ہی پاکستان کے خارجہ حوالے سے کچھ ممالک سے تناﺅہے اور ملک کی اندرونی حالات بھی تسلی بخش نہیں انجام سے بے خبر سیاست دان کس کی جیت کے لیے لڑ مر رہے ہیں ضرورت ہے کہ اس روش کو بدل کر تعمیری و مثبت سیاست کے رحجان کو فروغ دیا جائے۔ معروف قانون دان اے۔ کے ڈوگر نے کہا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ عدالت عظمیٰ کی توہین ہی کیوں ناقابل برداشت ہے جبکہ آئین میں تمام لوگ اور اداروں کی عزت ہے پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے قانون سازی کرتا ہے اس پر ایک ہزار بار لعنت بھیجنے والوں کو کیوں سزا کے قابل نہیں سمجھا جاتا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کا معاملہ بہت سنجیدہ تھا اس کو سزا ہوئی درست ہوا جس پر سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر میں ہوتا تو نہال ہاشمی کو اس سے بھی سخت سزا دیتا لیکن میں کہتا ہوں کہ اس صورت حال میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے امتیاز برتا جارہا ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی دختر مریم نواز جو کہتی ہیں وہ درست ہے لاہور ہائی کورٹ پہلے ہی نواز شریف اور مریم نواز کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر چکا ہے یہ احساس زور پکڑتا جارہا ہے کہ عدلیہ جانب دار ہے آرٹیکل 19 میں آزادی تقریر اور اظہار رائے کا حق ہے جس کو مناسب لفظوں کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے ذوالفقار علی بھٹو بھی خراب زبان کا استعمال کرتے تھے جو کہ نہیں ہونا چاہیے اس وقت ہماری ملکی سیاست میں بھی ایسی غیر معیاری زبان اختیار کرنے والے کم نہیں اگر عدالت عظمیٰ یہ چاہتی ہے کہ اس کی عزت پر حرف نہ آئے تو اس کو غیر جانبدارہونا چاہیے۔

میمو گیٹ کیس ، حسین حقانی کا صاف انکار ، وجہ بھی بتا دی

امریکہ (ویب ڈیسک)سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے میمو گیٹ کیس دوبارہ کھولے جانے کو سیاسی تماشہ’ قرار دے دیا۔اپنے ایک بیان میں حسین حقانی کا کہنا تھاکہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے بعد 4 چیف جسٹس آئے، کسی نے کیس کو ہاتھ نہیں لگایا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا، ‘بابا رحمتے کے کہنے پر پاکستان نہیں آو¿ں گا، باقی دنیا میں ا±ن کی نہیں چلتی۔اپنے بیان میں حسین حقانی نے سوال اٹھایا، 6سال پہلے میمو گیٹ کیس کی سماعت 9 رکنی بینچ نے کی تھی، اب میموکیس کی سماعت کے لیے صرف 3 رکنی بینچ کیوں؟’حسین حقانی وطن واپس آکر میموگیٹ کا سامنا کریں: چیف جسٹس حسین حقانی نے سوال کیا، ‘میمو کیس کے فیصلے میں قانونی غلطیوں پر نظرثانی درخواست کو 6 سال ہوگئے، کیا عدالت اس درخواست کی بھی سماعت کرے گی؟ان کا مزید کہنا تھا، 2011کے فیصلے میں 2003 میں منسوخ قواعد کا حوالہ دیا گیا’۔

دیپیکا کو بھی جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ،انکشاف نے سب کو چونکا دیا

ممبئی (خصوصی رپورٹ) معروف بھارت اداکارہ، ڈیپیکا پڈوکون نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک شخص کی جانب سے جنسی ہراسگی کا اس وقت سامنا کرنا پڑا تھا۔ دیپیکا کا کہنا تھا کہ اس وقت وہ صرف 14 سال کی تھی۔

کپتان کو وزیر اعظم بنوانے کیلئے کونسی قوتیں متحرک ،،،برطانوی جریدہ کے انکشافات سے پی ٹی آئی حلقوں میں بھونچال

اسلام آباد(ویب ڈیسک)طالبان پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو پاکستان کا لیڈر بنانا چاہتے ہیں، ان کی کئی قدریں ڈونلڈ ٹرمپ سے مشترک ہیں، ٹرمپ ہی کی طرح خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام بھی عائد ہو چکا، بنی گالہ میں موجود رہائش گاہ جیمز بونڈ کی فلموں کی طرح ولن کا اڈہ لگتی ہے، عمران خان بچپن میں خود کو بدصورت سمجھتے تھے، والد کو شوکت خانم ہسپتال کےبورڈ سے نکال دیا تھا، والد کے ساتھ رسمی تعلقات تھے، جب کہ والد اور والدہ کی آپس میں بات چیت بند تھی۔ والد کی وفات کے بعد ان کا لاہور زمان پارک میں گھر مسمار کروا دیا، برطانوی جریدے کی رپورٹ میں انکشافات۔ تفصیلات کےمطابق برطانوی جریدے سنڈے ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو پاکستان کا لیڈر بنوانا چاہتے ہیں ، طالبان چاہتے ہیں کہ عمران خان پاکستان کے سربراہ کے طور پر سامنے آئیں۔ برطانوی جریدے کی رپورٹ میں عمران خان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح بوڑھے مگر دونوں اپنے بالوں کی بہت فکر کرتے ہیں۔ عمران خان پر امریکی صدر ٹرمپ ہی کی طرح خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام بھی لگ چکا ہے اور جب ان سے عائشہ گلالئی سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کے ہاتھوں میں تسبیح موجود تھی جس کے دانے انہوں نے اضطراری کیفیت میں تیزی سے گھمانے شروع کر دئیے اور کہا کہ عائشہ گلالئی نے پیسوں کیلئے ان پر الزام عائد کیا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان ایک اور جریدے ڈیلی مرر کیلئے مختصر لباس میں بھی تصاویر کھچوا چکے ہیں، عمران خان کا انٹرویو کرنے والے صحافی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں مشابہ معلوم ہوتے ہیں مگر عمران خان نےڈونلڈ ٹرمپ کو بورنگ شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں روحانیت بالکل نہیں جبکہ میں اگر روحانیت کی جانب راغب نہ ہوتاتو سیاست میں کبھی نہ آتا۔ صحافی کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان میں چائنہ ماڈل لا نا چاہتے ہیں مگر اس حوالے سے ان کے پاس کوئی پلان نہیں ، اس معاملے پر جب ان کی پارٹی کے نائب صدر اس عمر سے بات کی گئی ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کو اسٹریٹجی معاملات کا علم نہیں۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں اسلام آباد بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کو جیمز بونڈ فلموں کے ولن کے اڈے سے مشابہ قرار دیتے ہوئے عمران خان کے حوالے سے بتایا گیاہے کہ وہ خود کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ معروف آدمی سمجھتے ہیں۔ رپورٹ میں عمران خان کی ذاتی زندگی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ خود کو بچپن میں بدصورت سمجھتے تھے۔عمران خان کے والدین کے درمیان بات چیت بند تھی۔ عمران خان نے اپنے والد کو شوکت خانم اسپتال کے بورڈ سے نکال دیا تھا۔ عمران خان کے خاندان کے افراد بتاتے ہیں کہ عمران خان اور ان کے والد کے درمیان بات چیت بند تھی۔ جبکہ اس کا اعتراف خود عمران خان نے بھی کیا کہ ان کے اپنے والد سے رسمی سے تعلقات تھے۔عمران خان کے والد 2008میں انتقال کر گئے تھے جس کےبعد انہوں نے لاہور زمان پارک میں واقع اپنے والد کا گھر بھی مسمار کرادیا ہے۔

بانی متحدہ کی طرح نواز شریف کی لائیو کوریج پر پابندی بارے خبرسیاسی حلقوں میں بھونچال

لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے سیاسی بداخلاقی اور بد تہذیبی کی انتہا کر دی، الطاف حسین کی طرح ذہنی مریض نواز شریف کی لائیو کوریج بین کی جائے، پیمرا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے قاتل،جھوٹ بولنے پر نااہل ہونے والے نواز شریف کی بدتمیزیوں کا نوٹسکیوں نہیں لے رہا؟ نااہل شخص بطور منی ٹریل قطری خط قبول نہ کیے جانے پر سپریم کورٹ کے معزز ججز کےخلاف ہرزہ سرائی میںمصروف ہے اور وفاقی وزراءکو عدلیہ کیخلاف بدتمیزیوں پر اکسارہا ہے ،لندن میں کاروبار کرنے والا نااہل خاندان سیاست بھی لندن جا کر کرے ،پاکستان کے عوام اپنے آئینی اداروں کے خلاف ان کی جوکر بازی کسی طور قبول نہیں کریں گے ۔وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف و دیگر رہنما شریک تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی پر خاموش رہ کر شریک جرم ہورہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف کی ججز کے بارے بدتمیزیوں پر چپ کیوں ہیں؟ بطور وزیراعظم آئینی اداروں کے وقار کا تحفظ کیا ان کی ذمہ داری نہیں ہے؟انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرف سے جلسوں میں سپریم کورٹ کے خلاف جارحانہ اور گستاخانہ لب و لہجہ کی سب سے بڑی وجہ احتساب عدالت میں کرپشن کیسز میں ملنے والی یقینی سزاﺅں کو انتقامی ایجنڈے سے جوڑنا ہے کیونکہ نواز شریف جانتے ہیں اربوں، کھربوں کے غیر قانونی اثاثوں کے حوالے سے ان کے پاس قطری خط کی رنگ بازی کے سوا اور کوئی ثبوت نہیں ہے۔

موبائل پر کی جانے والی باتیں برائے فروخت،انکشاف نے سب کو ہلا کر رکھ دیا

ممبئی (خصوصی رپورٹ) بھارت میں موبائل فون پر کی جانے والی باتیں فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے قریب شہر تھانے کی پولیس نے انکشاف کرتے ہوئے ہندوستان کی 4مشہور انشور نس کمپنیوں پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کی نجی معلومات اور ریکارڈ شدہ باتیں فروخت کرنے کے معاملے میں ملوث ہے۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ نجی جاسوسوں کے ذریعے کال ریکارڈ کا ڈیٹا انشورنس کمپنیاں براہ راست موبائل کمپنیوں سے خریدا کرتی تھیں۔پولیس نے ڈیٹا چوری کے الزام میں 7جاسوسوں کو گرفتار کرلیا۔ ان میں ہندوستان کی پہلی پرائیویٹ جاسوس رجنی پنڈت بھی شامل ہیں۔واضح ہو کہ آپ کی کال کا تمام ریکارڈ موبائل کمپنیوں کے پاس محفوظ ہوتا ہے۔اس میں وقت،جگہ اور بات کرنیوالے سے متعلق نجی معلومات کا(سی ڈی آر) یعنی کال ڈیٹا ریکارڈ کی شکل میں ہوتا ہے جسے خریدنا اور فروخت کرنا غیر قانونی ہے۔