سانحہ لیبیا ، ایف آئی اے بھی متحرک ، بڑی کاروائی

لاہور(اے این این ) ایف آئی اے نے لیبیا میں کشتی حادثے میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد غیرقانونی طریقے سے بے روزگار افراد کو بیرون ملک بھیجنے والے ایجنٹس کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے مطابق ایف آئی اے نے لیبیا کے ساحل پر کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکتوں کے بعد غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجنے والے ایجنٹس کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخر عدیل کے مطابق ایف آئی اے نے گجرات، منڈی بہاالدین اور گوجرانوالہ میں کارروائیاں کرتے ہوئے 4 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان میں نثاراحمد، صفدر حسین، کامران اور اسلم شامل ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق 2 فروری کو لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے، اور بیشتر کی شناخت بھی ہوچکی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 8 افراد کا تعلق گجرات سے تھا جن میں ایک ہی گھر کے 4 افراد اسماعیل، اہلیہ عظمت بی بی، 5سالہ سعد اور ڈیڑھ ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔ لقمان علی اور حمزہ فاروق کا تعلق جلال پور جٹان کے علاقے پیجو سے تھا، کامران اقبال ڈنگہ اور ذبیح اللہ کھوڑی کا تعلق عالم تحصیل سے تھا۔

پیر آف سیال شریف آج کیا کرنے والے ہیں ، اعلان ہو گیا

سرگودھا(این این آئی) پیر آف سیال شریف خواجہ حمیدالدین سیالوی اپنے شیڈول کے مطابق5 فروری (آج) جھنگ میں کانفرنس کریں گے جس میں تحفظ ختم نبوت پر خطاب کرتے ہوئے اپنے موقف پر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے جس کے بعد 11 فروری کو گجرات، 18 فروری کو امین پور جھنگ، 25 فروری کو کوٹ شاکر چاندنہ،4 مارچ کوکوٹ واساوا،11 مارچ کو شاہ جیونہ،26 مارچ کو منگوآنہ،11 اپریل کوسرکلاں چکوال، اور 18 اپریل کودھنوالہ میں کانفرنسز ہوں گی۔لاہور اجلاس پر پیر آف سیال شریف کے صاحبزادے محمد قاسم سیالوی نے کہاکہ پیرآف سیال کے منع کرنے کے باوجودنظام الدین سیالوی سمیت بعض ممبران نے وزیراعلی ہاو¿س اجلاس میں شریک ہوئے۔جس سے ہمارے موقف اور جزبات سے کھیلا گیا ہے۔اس لئے پیر آف سیال پانچ فروری کو جھنگ کانفرنس میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاملات کے حل کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کااجلاس وزیراعلی ہاو¿س میں بلوایا اور ممبران کا اضافہ کیاجو حکومتی دھوکہ ہے صاحبزادہ قاسم سیالوی اور کنوینرکمیٹی شمس الرحمن مشہدی کے مطابق چھ رکنی کمیٹی کے سامنے رانا ثناءاللہ نے کسی تیسری جگہ پیش ہوناتھا۔کمیٹی میں اضافہ اور اجلاس وزیراعلی ہاو¿س ہونا دونوں باتیں ہی قبول نہیں۔اس لئے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے پانچ فروری کو جھنگ میں منعقدہونے والی سیرت کانفرنس میں اعلان کیاجائے گا۔

حکومتی عدم توجہی ۔۔۔پاکستان کیلئےبین الاقوامی اعزازات لانیوالا کسمپرسی کا شکار ،آج کس حال میں ۔۔۔

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت کی عدم توجہی اور مالی معاونت نہ ملنے پر پاکستان کو کئی بین الاقوامی تمغے دلوانے والا سابق اولمپئین افتخار احمد موچی کا کام کرنے پر مجبور ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق اولمپئین افتخار احمدکا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ افتخار احمد نے سال1985 کے اولمپکس میں ریسلنگ پاکستان کا نام بدنام کرانے والے کروڑوں میں کھیلیں اور ملک کا نام روشن کرنے والوں کا یہ حال؟ کئی بین الاقوامی تمغے جیت کر لانیوالا اولمپئین موچی بننے پر مجبورہو گیا،افسوسناک منظر کیمرے نے محفوظ کر لیاپاکستان کا نام بدنام کرانے والے کروڑوں میں کھیلیں اور ملک کا نام روشن کرنے والوں کا یہ حال؟ کئی بین الاقوامی تمغے جیت کر لانیوالا اولمپئین موچی بننے پر مجبورہو گیا،افسوسناک منظر کیمرے نے محفوظ کر لیا پاکستان کا نام بدنام کرانے والے کروڑوں میں کھیلیں اور ملک کا نام روشن کرنے والوں کا یہ حال؟ کئی بین الاقوامی تمغے جیت کر لانیوالا اولمپئین موچی بننے پر مجبورہو گیا،افسوسناک منظر کیمرے نے محفوظ کر لیا “

نواز شریف کی لائیو کوریج پر پابندی کا مطالبہ ، وجہ بھی سامنے آ گئی

لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے سیاسی بداخلاقی اور بد تہذیبی کی انتہا کر دی، الطاف حسین کی طرح ذہنی مریض نواز شریف کی لائیو کوریج بین کی جائے، پیمرا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے قاتل،جھوٹ بولنے پر نااہل ہونے والے نواز شریف کی بدتمیزیوں کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا؟ نااہل شخص بطور منی ٹریل قطری خط قبول نہ کیے جانے پر سپریم کورٹ کے معزز ججز کےخلاف ہرزہ سرائی میںمصروف ہے اور وفاقی وزراءکو عدلیہ کیخلاف بدتمیزیوں پر اکسارہا ہے ،لندن میں کاروبار کرنے والا نااہل خاندان سیاست بھی لندن جا کر کرے ،پاکستان کے عوام اپنے آئینی اداروں کے خلاف ان کی جوکر بازی کسی طور قبول نہیں کریں گے ۔وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف و دیگر رہنما شریک تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی پر خاموش رہ کر شریک جرم ہورہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف کی ججز کے بارے بدتمیزیوں پر چپ کیوں ہیں؟ بطور وزیراعظم آئینی اداروں کے وقار کا تحفظ کیا ان کی ذمہ داری نہیں ہے؟انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرف سے جلسوں میں سپریم کورٹ کے خلاف جارحانہ اور گستاخانہ لب و لہجہ کی سب سے بڑی وجہ احتساب عدالت میں کرپشن کیسز میں ملنے والی یقینی سزاﺅں کو انتقامی ایجنڈے سے جوڑنا ہے کیونکہ نواز شریف جانتے ہیں اربوں، کھربوں کے غیر قانونی اثاثوں کے حوالے سے ان کے پاس قطری خط کی رنگ بازی کے سوا اور کوئی ثبوت نہیں ہے۔

کالے دھن کیخلاف کریک ڈاﺅن ، بڑے بڑوں کی باری بھی آ گئی

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کی حکومت نے ان ایکسپلین ایبل ویلتھ (ناقابل وضاحت دولت) آرڈر نافذ العمل کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر معمولی اختیارات تفویض کردیئے ہیں جس کے تحت وہ برطانیہ میں موجود کالے دھن سے بنائی گئی جائیداد کے خلاف بھرپور کریک ڈان کر سکیں گے۔ نئے قانون کا مقصد کرپٹ سیاستدانوں، وزراءاور دیگر کی جانب سے برطانیہ کو بطور محفوظ پناہ گاہ سمجھنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانا ہے جس میں جرمانہ اور قید بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ناقابل وضاحت دولت آرڈ کے نافذ ہونے کے بعد برطانیہ کے قانونی ادارے 50ہزار پاو¿نڈ سے زائد رقم کے اثاثوں کی تحقیقات کر سکے گے، اگر آمدنی سے زیادہ اثاثے ہوئے تو متعلقہ اثاثے ضبط کرلیے جائیں گے۔ مذکورہ آرڈ کے مطابق اب ریاست کے بجائے اثاثوں کا مالک اپنی آمدنی کا ثبوت پیش کرنے کا پابند ہوگا۔ پاکستان کے بعض سیاستدانوں اور ان کے ہمنواو¿ں کے لیے ناقابل وضاحت دولت آرڈ پریشان کن ہو سکتا ہے کیوں کہ اگر سیاستدان کا فرنٹ مین بھی برطانیہ میں اپنے نام سے اثاثے رکھتا ہے تو اسے آمدنی کے سارے ذرائع ظاہر کرنے ہوں گے۔ ناقابل وضاحت دولت آرڈ یکم فروری کو نافذ العمل ہوا تاکہ برطانیہ میں روسی اشرافیہ کے اثاثوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ لندن کی انسداد کرپشن گروپ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) نے دعوی کیا ہے کہ برطانیہ میں 4ارب 40کروڑ پاو¿نڈ مالیت کے اثاثوں پر ناقابل وضاحت دولت آرڈر کے تحت تحقیقات کی جائیں گی۔ ٹی آئی کے مطابق برطانیہ میں ایون فلیڈ اپارٹمنٹ کے مشتبہ مالک سابق وزیراعظم نواز شریف ہیں جبکہ اپارٹمنٹ کی مالیت تقریبا 80لاکھ پاو¿نڈ ہے، ٹی آئی نے بتایا کہ لینڈ رجسٹری دستاویزات میں اپارٹمنٹ کی مالک دو کمپنیاں نیسکول اور نیلسن لمیٹڈ ہیں۔ خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس سے متعلق معلومات شائع ہوئیں تھی کہ مذکورہ دونوں کمپنیوں کے انتظامات سابق وزیراعظم نواز شریف رکھتے تھے اور ان کمپنیوں کو رہن کے بغیر ہی 1993اور 1995 کے درمیانی عرصے میں خریدا گیا، جس کے بعد نواز شریف کی آمدن میں غیر معمولی اضافہ ہوا، اثاثوں کی خریدار سے متعلق ثبوت کی عدم فراہمی پر نواز شریف کو جولائی 2017کو وزارت عظمی کے عہدے سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں صرف نواز شریف کے اثاثے نہیں بلکہ متعدد پاکستانی سیاستدانوں اور شخصیات کے اثاثے بھی موجود ہیں۔

 

دیگر طالبات کو بلیک میلنگ سے بچانا میرا مشن ، زکریا یونیورسٹی کی طالبہ نے اپنے عزم کا اظہار کر دیا

ملتان (سپیشل رپورٹر) روزنامہ خبریں کے دفتر میں سرائیکی ڈیپارٹمنٹ میں جنسی درندے علی رضا قریشی کی ہوس کا نشانہ بننے والی مرجان نے اپنے والد رفیق جویہ اور والدہ کے ہمراہ چیف ایڈیٹر ”خبریں“ جناب ضیا شاہد سے ملاقات کی اور اپیل کی کہ ملزمان کو سخت ترین سزا دلواکر مثال قائم کی جائے کہ آئندہ کسی کو ایسا کرنے کی جرا¿ت نہ ہوں، چیف ایڈیٹر ”خبریں“ نے پوچھا کہ وہ یونیورسٹی جارہی یہں جس پر مرجان نے کہا کہ ابھی وہ خوف اور صدمے سے باہر نہیں نکل سکیں جس پر جناب ضیا شاہد نے کہا کہ اگر وہ عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا ہیں تو ان کی مائیگریشن کی بھی دوسری یونیورسٹی میں کروا دیتا ہوں جس پر مرجان نے کہا کہ وہ جلد یونیورسٹی بھی جائیں گی اور کلاسیں بھی اٹینڈ کریں گی اور بلیک میلنگ کاشکار دیگر طالبات کیلئے بھی آواز بلند کریں گی اور انشاءاللہ وقت ثابت کرے گا کہ میں حق اور سچ پر تھی اور اب مجھے باقی طالبات کو بچانا ہے مرجان نے جناب ضیا شاہد کو بتایا کہ ابھی مجھے باقی لڑکیوں کو بچانا ہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ عورت بدلے پر آجائے تو آخری حد تک جاتی ہے۔

سینٹ الیکشن ، جوڑ توڑ ، دوڑ میں کون کون شامل

لاہور، اسلام آباد، کراچی، پشاور، کوئٹہ (نمائندگان خبریں) مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے معاملے پر آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے مستقبل میں بھی مل کر چلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں وفد نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی سے ان کی رہائشگاہ میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر شفقت محمود ،چوہدری محمد سرور، میاں محمود الرشید ، طارق بشیر چیمہ، چوہدر ی ظہیر الدین اور دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران آئندہ ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر سینیٹ انتخابات کے معاملے پر آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو ملاقات کر کے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ کمیٹی میں مسلم لیگ (ق) کی جانب سے طارق بشیر چیمہ، چوہدری ظہیر الدین، عظیم الدین لکھوی ، بشارت راجہ جبکہ تحریک انصاف سے شفقت محمود ، عبد العلیم خان ، میاں محمود الرشید اور سبطین خان شامل ہوں گے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی ہے جو معاملات کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو گی ۔ پہلے بھی مسلم لیگ (ق) کے ساتھ چلنے میں کوئی دشواری نہیں تھی اور اب بھی متفقہ حکمت عملی اپناتے ہوئے بہتر نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت کی سیاست میں وضع داری اور برد باری کسی سے پوشیدہ نہیں ۔ میں اپنی اور تحریک انصاف کی جانب سے (ق) لیگ کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہم مل کر چلیں گے ۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ملاقات میں سینیٹ انتخابات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور فیصلہ ہوا ہے کہ ہم نے مل کر انتخاب میں اترنا ہے ۔ اس سلسلہ میں کمیٹی بن گئی ہے جو حکمت عملی مرتب کرے گی ۔ پی ٹی آئی کی جانب سے چوہدری محمد سرور اور (ق) لیگ کی طرف سے کامل علی آغا امیدوار ہیں اور دونوں امیدوار انتخاب لڑیں گے او رجیتیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہم پہلے بھی اکٹھے چلتے آرہے ہیں اور سینیٹ انتخابات کے بعد بھی مل کر چلیں گے۔ سندھ سے ایوان بالا سینیٹ کی بارہ نشستوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے 96امیدواروں نے نامزدگی فارم حاصل کرلیے ،سندھ بلوچستان اورپنجاب میں سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی داو پیچ کا سلسلہ تیز ہوگیا ،سابق صدر آصف زرداری سینیٹ میں پیپلزپارٹی کو برتری دلانے اور سیاسی پارٹیوں سے جوڑ توڑ کیلئے متحرک ہوگئے، پیپلزپارٹی سمیت مختلف پارٹیوں کا سینیٹ کے لیے امیدوارشارٹ لسٹ کرنے اورمشترکہ تعاون پراتفاق کے باوجود سیاسی اتحاد یا مفاہمتی کارڈ قبل ازوقت شوکرنے سے اجتناب کی پالیسی گامزن ہیں ۔ سندھ سے خالی ہونے والی سینیٹ کی بارہ نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے جوڑتوڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے حکمران پیپلزپارٹی ،ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی، فنکشنل لیگ سمیت مختلف جماعتوں اورآزاد ارکان سمیت 96 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے ہیں الیکشن کمیشن سندھ کا دفتراتوارکے روز بھی کھلا رہا تاہم ابھی تک کسی بھی امیدوارنے پہلے روز اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ بلوچستان میں ہونیوالی سینیٹ انتخابات کے لئے سیاسی گہما گہمی جاری ہے مختلف سیاسی جماعتیں پس پردہ اپنے امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے رابطے کر رہے ہیں مسلم لیگ(ن) ، مسلم لیگ(ق) اور اس کے اتحادی جماعتوں 65 کے ایوان میں 39 ممبران کی حمایت کا دعویٰ کر تے ہوئے بتایا ہے کہ 4 جنرل ، 1 ٹیکنو کریٹ اور1 خواتین کی سیٹ پر ان کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہے دوسری جانب سینیٹ انتخابات میں مگسی گروپ بھی اپنے امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں سابق گورنر ووزیراعلیٰ نواب ذوالفقار علی مگسی کے صاحبزادے سیف اللہ مگسی پیپلز پارٹی جبکہ ان کے والدہ پروین مگسی نے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فارم حاصل کئے ہیں پروین مگسی پر سابقہ دور حکومت میں جعلی ڈگری جمع کرانے پر عدالت میں کیس بھی زیر سماعت ہے نواب ذوالفقار علی مگسی کا ایک بھائی اس وقت بلوچستان اسمبلی کا رکن جبکہ ایک اور قریبی رشتہ دار اکبر مگسی رکن قومی اسمبلی ہے دوسری جانب مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے جمالی خاندان نے بھی اپنے قریبی عزیزوں کو کامیاب کرانے کے لئے جدوجہد شروع کر دیئے ہیں۔ پنجاب میں سینٹ الیکشن 2018ء کیلئے میدان سج گیا ہے اور گزشتہ روز چھٹی کے باوجود الیکشن کمیشن پنجاب آفس میںکاغذات نامزدگی حاصل کرنے والوں کا تانتا بندھا رہا اور امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کئے بتایاگیا ہے کہ پنجاب میںسینٹ کی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ،2 خواتین اور1 نان مسلم سیٹ کیلئے امیدوار وں کے درمیان مقابلہ ہوگا جس کیلئے گزشتہ روز 57 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کی سینیٹ نشستوں کے لئے الیکشن کا شیڈول جاری کر دیا، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 10فروری ہو گی جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13فروری کو ہو گی ،کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیل 16فروری تک دائر کی جا سکے گی ، جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 20فروری کو آویزاںکی جائے گی ، جبکہ فاٹا کی سینیٹ کی نشستوںکے لئے الیکشن ایکٹ2017 کی توسیع تا حال نہ ہوسکی۔

 

ایون فیلڈ ریفرنس ، نیب رپورٹ نے شریف فیملی کا کچا چھٹا کھول دیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایوان فیلڈ ضمنی ریفرنس‘ نیب کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ نیب تحقیقاتی رپورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کو بدعنوانی میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔ نیب رپورٹ میں حسین نواز‘ حسن نواز اور کیپٹن صفدر کو بھی بدعنوانی میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔ جعلی بیان حلفی دینے پر نیب نے طارق شفیع کیخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے ایوان فیلڈ فیلٹس خریدے‘ فلیٹ خریدنا ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتا‘ مریم نواز اور حسین نواز نے جعلی ٹرسٹ ڈیڈعدالت میں جمع کرائی‘ ٹرسٹ ڈیڈ پر کیپٹن (ر) صفدر نے بھی دستخط کئے۔ رپورٹ کے مطابق‘ مریم نواز نے نومبر 2011ءمیں ایک ٹی وی انٹرویو میں لندن میں جائیداد سے انکار کیا‘ عدالت میں دیئے بیان میں حسین نواز 2006ءسے ایوان فیلڈ اپارٹمنٹس کے مالک ہیں لیکن برٹش ورجن آئی لینڈ نے مریم نواز کے 2 آف شور کمپنیوں کے بینیفشل مالک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایوان فیلڈ عبوری ریفرنس دائر ہونے سے پہلے اور بعد ملزموں کو نوٹس جاری کئے گئے‘ نوٹس کے باوجود ملزمان تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے‘ نیب نے ملزمان کی سپریم کورٹ اور میڈیا بیانات کا موازنہ کیا۔

راﺅ انوار کو پکڑنے بارے عمران خان کا تہلکہ خیز اعلان

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ خود بھی لوگوں کے ساتھ مل کر راﺅ انوار کو ڈھونڈیںگے ¾قبائلی علاقوں میں فوج نہیں بھیجنی چاہیے تھے ¾قبائلیوں کے مطالبات آرمی چیف تک پہنچاﺅنگا ¾ ہمیں کبھی امریکہ کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی ¾فاٹا کے الحاق کےلئے پوری طرح مہم چلائیں گے۔ اتوار کو نیشنل پریس کلب کے باہر نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف محسود قبائل کے احتجاجی دھرنے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ راو¿ انوار نے صرف نقیب اللہ کا نہیں بلکہ دیگر لوگوں کا بھی قتل کیا۔انہوں نے دھرنا کے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اکیلے نہیں پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے اور وہ خود ان کے ساتھ مل کر راو¿ انوار کو ڈھونڈیں گے۔عمران خان نے وعدہ کیا کہ وہ قبائلیوں کے مطالبات آرمی چیف تک پہنچائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ نقیب اللہ کو جیسے قتل کیا گیا ایسے ہی کراچی میں کئی لوگ مارے گئے ¾ میں کوشش کرتا رہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کروں۔انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ محسود کے قتل کے حوالے سے آپ کے مطالبات درست ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ ہمیں اپنی فوج قبائلی علاقوں میں نہیں بھیجنی چاہیے تھی ¾ فوج بھیجنے کی مخالفت پر میرا نام طالبان رکھ دیا گیا ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے قبائلی علاقوں میں جو ظلم کیا، اگر کوئی کمزور قوم ہوتی اب تک ختم ہوچکی ہوتی، پرویز مشرف تاریخ پڑھ لیتے تو قبائلی علاقوں میں فوج نہ بھجواتے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں کبھی امریکا کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی، اس جنگ کی مخالفت کرنے پر مجھے طالبان خان کا نام دے دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف تاریخ پڑھ لیتے تو قبائلی علاقوں میں فوج نہ بھیجتے، ڈرون حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔وفاقی منتظم شدہ قبائلی علاقوں (فاٹا) کے مستقبل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں ضم ہونا ضروری ہے ¾جو ایسا نہیں چاہتا وہ فاٹا کے عوام کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومتی وزراءکو اندازہ ہی نہیں کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کے مسائل کیا ہیں ¾ کوشش کروں گا کہ فاٹا کا جلد از جلد پختونخوا کے ساتھ الحاق ہو، ہم فاٹا کے الحاق کے لیے پوری طرح مہم چلائیں گے۔ خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے نقیب قتل کیس میں راﺅ انوار کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ راﺅ انوار نے نقیب اللہ نہیں بہت سے لوگ قتل کئے۔را انوار نے صرف نقیب اللہ کا نہیں بلکہ دیگر لوگوں کا بھی قتل کیا۔انہوں نے دھرنا کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اکیلے نہیں پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے اور وہ خود ان کے ساتھ مل کر را انوار کو ڈھونڈیں گے۔ عمران خان نے وعدہ کیا کہ وہ قبائلیوں کے مطالبات آرمی چیف تک پہنچائیں گے۔ نقیب اللہ محسودکو جیسے قتل کیا گیا ایسے ہی کراچی میں کئی لوگ مارے گئے، میں کوشش کرتا رہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کروں۔خصوصی رپورٹ کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے قبائل کے دھرنا میں نوجوان، بزرگ، بچے سبھی شامل ہیں دھرنا یکم فروری کو شروع ہوا اور ٹانک ۔ڈیرہ اسما عیل خان جنوبی وزیرستان ایجنسی سے سینکڑوں قبائلی ریلی کی شکل میں اسلام آباد پہنچے تھے جڑواں شہرمیں مقیم قبائلی دھرنا میں شریک ہیں ،نقیب اللہ محسود کے قاتل ایس ایس پی را انوار کو گرفتار کرو کے ساتھ ‘خون کا بدلہ خون ہے’ کا بینربھی لگ گیا۔ پریس کلب کے سامنے میدان میں ایک ویسع خیمہ لگا ہے، جس میں قالین اور چٹائیاں بچھائی گئی ہیں۔ جگہ جگہ بینرز لگے ہیں، جن پر نقیب اللہ محسود کی تصاویر اور قاتل کی گرفتاری اور سزا کے مطالبے درج ہیں۔جعلی پولیس مقابلوں اور نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اوراحتجاج ختم کرتے دکھائی نہیں دیتے۔ ان مظاہرین میں لگ بھگ 14 ،15،16سال کے قبائلی لڑکے بھی شریک ہیں ہے۔ وہ چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ایس ایس پی ملیر را انوار اور ان کی ٹیم کو گرفتار کر کے پھانسی دی جائے۔ دھرنا میں شریک بزرگ قبائلیوں کا کہنا ہے کہ قبائل اب تک صبر و تحمل سے کام لیتے رہے ہیں مگر اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، ‘یہ صرف قبائل کی جنگ نہیں، ہم اس ملک کے ہر مظلوم کے آواز بن رہے ہیں’۔وہ کہتے ہیں کہ قبائلی علاقوں کے عوام کو ملک میں ہر جگہ نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہییں۔ مظاہرین صرف نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کی گرفتاری کا ہی مطالبہ لے کر جمع نہیں ہوئے، بلکہ اپنے حقوق بھی مانگ رہے ہیں۔مظاہرین کے دیگر مطالبات میں قبائلی علاقوں میں قیام امن اور لاپتہ افراد کی بازیابی بھی شامل ہیں۔نوجوانوں نے واضح کیا ہے کہ ‘ نقیب اللہ کی طرح ہمارے علاقوں کے بہت سے نوجوان قتل یا غائب ہوئے ہیں جن کی بازیابی اور تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ مقامی میڈیا میں مناسب کوریج نہ ملنے پر فاٹا کے نوجوانوں نے موبائل فونز سے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈکرنا شروع کر دی ہیں۔

 

وزیراعظم نے طلال چوہدری کو ایسا مشورہ دیدیا کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

اسلام آباد، چترال (آئی این پی‘ بیورو رپورٹ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عدلیہ، آئین اور قانون کی تضحیک ناقابل قبول ہے، اگر طلال چودھری ے کوئی ایسی بات کی ہے تو انہیں معذرت کرنی چاہئے، وزیر اعظم میں ہی ہوں، اس میں کوئی شبہ نہیں، امید ہے کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے۔اتوار کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدلیہ، آئین اور قانون کی تضحیک ناقابل قبول ہے، اگر طلال چودھری نے کوئی ایسی بات کی ہے تو انہیں معذرت کرنی چاہئے۔ انہوں نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی غلط بات کہی ہے تو قبول نہیں۔ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ وزیر اعظم میں ہی ہوں، اس میں کوئی شبہ نہیں۔ انہوں نے اسحاق ڈار کی پالیسیوں کو رد کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک شخص کی پالیسیاں نہیں ہوتیں، مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جب بھی ملک میں جمہوریت رہی ہے اور جمہوریت کا سلسلہ چلتا رہا تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ پاکستان کے عوام نے نوازشریف اور (ن) لیگ کا جو انتخاب کیا تھا وہ پاکستان کے حق میں رہا ہے، آج پورے پاکستان میں سڑکیں بن رہی ہیں، بجلی اور گیس کا بحرا ن ختم ہو چکا ہے، ملک میںترقی کی شرح بہت گر گئی تھی، وہ بڑھ رہی ہے، پاکستان کو ایک درست سمت پر ڈال دیا گیا ہے، تختیاں لگانے والی اور کام کرنے والی حکومتوں میں فرق ہوتا ہے، اب لوگوں نے جولائی میں پھر فیصلہ کرنا ہے، اگر لوگ درست فیصلہ کریں گے تو یہ سلسلہ چلتا رہے گا، فیصلے عوام کے ہاتھ میں ہیں، یہی جمہوریت ہوتی ہے اور یہی ملکی ترقی کا سفر ہوتا ہے، چترال میں 10 سے 12 ہزار میگاواٹ ہائیڈل بجلی پیدا ہو سکتی ہے مگر اس کام کو کرنے میں وقت لگے گا، چترال ملک کا وہ حصہ ہو گا جہاں کبھی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی، علاقہ کو گیس بھی فراہم کی جائے گی،حکومت لوگوں کو گیس بھی فراہم کرے گی اور اربوں روپے کی لاکت سے علاقہ میں سڑکیں بھی بنائی جا رہی ہیں، سی پیک منصوبہ کے تحت گلگت سے چترال اور آگے سڑک تعمیر کی جائے گی اس کی منظوری حالیہ جے سی سی اجلاس میں دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چترال میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبہ کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منصوبہ کے تحت 36 میگاواٹ کے تین یونٹس سے کل 108 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ منصوبہ کی تکمیل سے قومی خزانہ کو تین ارب 70 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ منصوبہ چترال کے قریب دریائے مستوج کے معاون دریا گولن پر تعمیر کیا گیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ گولن گول کے منصوبہ کا افتتاح ہو رہا ہے۔ یہ چترال کے لئے بڑا دیرینہ اور ضروری منصوبہ تھا ،بدقسمتی ہے کہ اس منصوبہ کو مکمل کرنے میں کافی وقت لگا لیکن یہ واپڈا کی ٹیم، سعودی فنڈ اور جنرل (ر) مزمل کی قیادت ہے کہ یہ منصوبہ اب مکمل ہو چکا ہے اور چترال کے لوگوں کو پورا سال بجلی مہیا کرے گا جو بجلی اس منصوبہ سے پیدا ہو گی وہ سب سے پہلے چترال کے عوام کو ملے گی۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ یہ منصوبہ پورا سال اتنی بجلی ضرور پیدا کرے گا کہ چترال کی ضروریات پوری ہو سکیں صرف اس علاقہ کی نہیں پورے چترال کی بجلی یہاں سے مہیا کی جائے گی اور اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ چترال ملک کا وہ حصہ ہو گا جہاں کبھی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی کیونکہ منصوبہ سارا سال چلتا رہے گا۔ میں نے باتیں سنیں تھیں،یہاں بجلی نہیں، وہاں بجلی نہیں پہنچے گی ،میں بڑی وضاحت سے بات کرنا چاہتا ہوں کہ بجلی پورے چترال کو ملے گی جن گا¶ں میں بجلی نہیں وہاں بھی بجلی پہچائی جائے گی اور ان کو بھی بجلی ملے گی کیونکہ اکثر مشکل یہ ہوتی ہے کہ ہم لائنیں لگا کر دیتے ہیں لیکن بجلی نہیں ہوتی تاہم چترال میں یہ مسئلہ نہیں اور پورا سال لوگوں کو بجلی ملے گی۔ میرا تعلق بھی اس قسم کے پہاڑی علاقہ سے ہے اس قسم کی پہاڑیاں اور دشوار گزار علاقہ ہے بہت کوشش کے باوجود میرے حلقہ میں اب بھی بہت سی یونین کونسلیں ایسی ہیں جہاں آج بھی بجلی نہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں بے پناہ اخراجات ہوتے ہیں اور حکومت کے وسائل محدود ہوتے ہیں۔ میں شہزادہ افتخار الدین کا ذکر کروں گا پہلے ان کے بزرگ میرے ساتھ ایم این اے رہے ہیں اب افتخار الدین ایم این اے ہیں ان کا خاصہ یہ ہے کہ یہ کبھی اپنی ذات کے لئے کام نہیں کرتے یہ علاقہ کے لئے کام کرتے ہیں اور انہوں نے کام کر کے دکھایا ہے۔ جتنے کام اس دور میں میاں نوازشریف اور (ن) لیگ نے چترال میں کئے ہیں میں سمجھتا ہوں کوئی علاقہ پاکستان میں نہیں جس میں اتنے کام ہوئے ہوں۔ لواری ٹنل کا منصوبہ بھی مکمل ہوا ہے۔ میں 1973ءمیں پشاور میں پڑھتا تھا اور ذوالفقار علی بھٹو نے اس منصوبہ کا افتتاح کیا تھا۔ وہ منصوبہ مکمل نہیں ہوا اور 45 سال کے بعد موجودہ حکومت نے 28 ارب روپے دے کر اس منصوبہ کو مکمل کیا اور آج لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ فرق ہوتا ہے جو حکومتیں تختیاں لگاتی ہیں،باتیں کرتی ہیں، وعدے کرتی ہیں اور دعوے کرتی ہیں اور ان حکومتوں میں جو کام کرتی ہیں یہ لوگوں کا حق ہے۔ ماضی میں حکومت کے وسائل علاقہ تک نہیں پہنچے مگر موجودہ حکومت نے ثابت کیا ہے کہ جہاں بھی پاکستان میں مشکلات ہوں جہاں پر کمی ہو اس کو پورا کیا جائے گا۔