یہ ہے نیا پاکستان؟ یہ میرٹ ہے حکومت کا؟ چیف جسٹس پنجاب حکومت پر شدید برہم

لاہور(ویب ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹروں کی تقرری سےمتعلق کیس میں پنجاب حکومت پر شدید اظہارِ برہمی کیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں میرٹ سے ہٹ کر ڈاکٹر کی تقرری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب حکومت اور محکمہ صحت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ ہے نیا پاکستان؟ یہ میرٹ ہے نئی حکومت کا؟ ایسے ملک چلانا ہے آپ کو ؟جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ کیسی روایت قائم کی جارہی ہے نئے پاکستان میں؟عدالت نے صوبائی چیف سیکریٹری، سیکریٹری ٹو چیف منسٹری اور سیکریٹری صحت کو فوری طلب کرلیا۔

بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے پاسپورٹ ضبط

اسلام آباد (ویب ڈیسک) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے پاسپورٹ ضبط کر لئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں شامل آصف علی زرداری سمیت 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جائیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کے اس اعلان کے کچھ ہی دیر بعد ایف آئی اے نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے پاسپورٹ ضبط کر لئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے اپنے پاسپورٹس جے آئی ٹی کو دئیے تھے جنہیں اب ضبط کر لیا گیا ہے۔

اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب کی 221 ویں سالگرہ

کراچی(صدف نعیم)اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خاں غالب کی آج 221 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔مرزا غالب 27 دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ 5 سال کی عمر میں والد کی وفات کے بعد غالب کی پرورش چچا نے کی تاہم 4 سال بعد چچا کا سایہ بھی ان کے سر سے اٹھ گیا۔ مرزا غالب کی 13 سال کی عمرمیں امراءبیگم سے شادی ہوئی جس کے بعد انہوں نے اپنے آبائی شہرکو خیرباد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیارکرلی۔دہلی میں پرورش پانے والے غالب نے کم سنی ہی میں شاعری کا آغاز کیا۔ غالب کی شاعری کا انداز منفرد تھا جسے اس وقت کے استاد شعرا نے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی سوچ دراصل حقیقی رنگوں سے عاری ہے۔دوسری طرف غالب اپنے اس انداز سے یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ وہ اگر اس انداز میں فکری اور فلسفیانہ خیالات عمدگی سے باندھ سکتے ہیں تو وہ لفظوں سے کھیلتے ہوئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ غالب کا اصل کمال یہ تھا کہ وہ زندگی کے حقائق اورانسانی نفسیات کو گہرائی میں جاکر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے اپنے اشعار میں بیان کردیتے تھے۔ گویا غالب وہ پہلے شاعر تھے جنہوں نے اردو شاعری کو ذہن عطا کیا، غالب سے پہلے کی اردو شاعری دل و نگاہ کے معاملات تک محدود تھی، غالب نے اس میں فکر اور سوالات کی آمیزش کرکے اسے دوآتشہ کردیا۔اگرچہ نثر کے میدان میں غالب نے کوئی فن پارہ تخلیق نہیں کیا لیکن منفرد انداز سے خط نگاری کی؛ اور یوں ”غالب کے خطوط“ اپنے لب و لہجے، اندازِ بیان، لفظوں کے انتخاب اور نثر میں شاعرانہ انداز کے باوصف اردو ادب کا وہ شاندار سرمایہ ثابت ہوئے جسے ان کے انتقال بعد یکجا کیا گیا۔مرزا غالب اگرچہ 15 فروری 1869 کو دہلی میں جہان فانی سے کوچ کرگئے، لیکن جب تک اردو زندہ ہے ان کا نام بھی جاوداں رہے گا اور جب تک اردو شاعری زندہ ہے، غالب کا نام ہی غالب رہے گا۔

لاڈلے کے پھٹے ڈھولوں سے ڈرنے والے نہیں ان کا مقابلہ کریں گے، آصف زرداری

گڑھی خدا بخش(ویب ڈیسک)سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ لاڈلے کے پھٹے ڈھولوں نے ہمیں پھر للکارا ہے، ہم ان سے ڈرنے والے نہیں بلکہ مقابلہ کریں گے۔گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو شہید کی گیارھویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ لاڈلے کے پھٹے ڈھولوں نے ہمیں پھر للکارا ہے، ہم ان کے نئے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتے، ہم نے ان ہتھکنڈوں کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، بلاول بھٹو زرداری کو یہ لوگ کو کیا ڈرائیں گے، وہ میرا اور بی بی شہید کا بیٹا ہے جب کہ جیالے ان سے اکیلے ہی مقابلہ کریں گے۔
شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری نے کہا کہ حکومت نے100 دنوں میں کچھ نہیں کیا، ہم نے مشرف کو نوکری سے نکال دیا تھا اور بے نظیر بھٹو کارڈ دیے تھے، پوری دنیا سے مدد لی گئی لیکن ان کی کارکردگی صفر ہے اور ان سے حکومت نہیں چلائی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ٹی وی پر بکواس کرنے کے سوا کچھ نہیں آتا تاہم ہم اس حکومت کو ٹھپے مار کر نکالیں گے، حکومت نے جس طریقے سے لڑنا ہے لڑلیں۔a

پیتل کے شیروں کی جوڑی کی 14 سال بعد چڑیا گھر میں واپسی

کراچی(ویب ڈیسک) چڑیا گھر کی شان پیتل کے شیروں کی جوڑی بالآخر 14 سال بعد اپنے مقام پر واپس آگئی۔برطانیہ کی ملکہ الزبتھ نے پیتل کے شیروں کا یہ 100 ٹن وزنی مجسمہ دنیا کے دو چڑیا گھروں کو بطور تحفہ دیا تھا، جن میں ایک جوڑا لندن کے چڑیا گھر میں ہے اور دوسرا کراچی کے چڑیا گھر میں ہوا کرتا تھا۔جن لوگوں کا بچپن چڑیا گھر گھومتے گزرا، انہیں آج بھی ان شیروں کے قریب کھڑے ہوکر تصویر کھنچوانا اور اس پر چڑھنا یاد ہوگا۔لیکن پھر ہوا کچھ یوں کہ ستمبر 2004 میں موہٹہ پیلس میں برطانوی راج کے حوالے سے ہونے والی نمائش میں شیروں کی اس جوڑی کو بھی پیش کیا گیا، لیکن ان کی واپسی اب 14 سال بعد ممکن ہوئی ہے۔شیروں کے ان مجسموں کو چڑیا گھر کے مرکزی گیٹ پر ان کے پرانے مقام پر نصب کردیا گیا ہے۔اگرچہ دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث یہ شیر میٹیلک براو¿ن سے سیاہ ہوگئے ہیں، لیکن انہیں ان کی اصل حالت میں واپس لانے کے لیے ان پر پولش کی جارہی ہے۔لیکن اب چڑیا گھر آنے والے بچے ان مجسموں کے ساتھ تصویر بناکر اپنا بچین ضرور یادگار بنا سکتے ہیں۔

زرداری سمیت 172افراد کے باہر جانے پر پابندی ،منی لانڈنگ بارے بڑے بڑے نام سامنے آگئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی حکومت نے ملک کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت ان 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے اکاو¿نٹس سے الزام کے مطابق اربوں روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ممالک بھجوائے گئے ہیں۔اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں جمعرات کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے جو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے اس رپورٹ میں شامل تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں گے۔ایف آئی اے کے حکام کے مطابق اس فہرست میں آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ اومنی گروپ کے علاوہ نجی ہاو¿سنگ سوسائٹی کے مالکان اور شیئر ہولڈروں کے نام بھی شامل ہیں۔آصف علی زرداری ا ور ان کی ہمشیرہ ان دنوں عبوری ضمانت پر ہیں جبکہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کا بیٹا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا اور ان افراد نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کر کے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ا±نھوں نے کہا کہ جعلی اکاو¿نٹس کی تحقیقات آصف علی زرداری کو شامل کیے بغیر مکمل نہیں ہوتیں۔ ا±نھوں نے کسی بھی سیاست دان کا نام لیے بغیر کہا کہ اگر کوئی بھی احتساب کے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا تو ا±نھیں جلد ہی حقیقت معلوم ہو جائے گی۔الیکشن کمیشن نے آصف علی زرداری کی نااہلی سے متعلق درخواست کو سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے۔

بینظیر بھٹو کی 11 ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی کا جلسہ جاری

کراچی (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو کی آج گیارہویں برسی منائی جارہی ہے۔بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لیے ملک کے مختلف علاقوں سے قافلے گڑھی خدا بخش پہنچے جہاں پیپلزپارٹی کا جلسہ جاری ہے جس سے پارٹی رہنما خطاب کررہے ہیں۔جلسے سے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی خطاب کریں گے۔دوسری جانب کارکن اپنی محبوب رہنما کے مزار پر حاضری دے رہے ہیں اور قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے آج صوبے میں عام تعطیل کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔محترمہ بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو دہشت گردوں نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں نشانہ بنایا تھا۔انتخابات قریب ہونے کے باعث بینظیر بھٹو ملک بھر کے دورے کر رہی تھیں اور لیاقت باغ میں جلسہ اِسی سلسلےکی کڑی تھی۔ ا±س روز لیاقت باغ میں کارکنوں کا جم غفیر موجود تھا، جو اپنی رہنما کی ا?مد کا منتظر تھا۔ 3 بجکر 31 منٹ پر بینظیر بھٹو لیاقت باغ پہنچیں اور عقبی راستے سے اسٹیج پر پہنچیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کا ا?غاز کارکنوں کے پرجوش نعروں کے ساتھ کیا اور ملک کو لاحق دہشت گردی کے خطرات اور چیلنجز کے بارے میں بات کی۔تقریر کے بعد بینظیر اسٹیج سے اتر کر اپنے گاڑی کی جانب بڑھیں، 5 بج کر 12 منٹ پر بینظیر بھٹو کی گاڑی بیرونی دروازے سے باہر ا?ئی اور لیاقت روڈ پر مڑنے لگی۔ جیالوں کا جم غفیر دیکھ کر سابق وزیراعظم اپنی گاڑی کے ہیچ کھول کر باہر ا?ئیں اور کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔مگر کون جانتا تھا کہ اسی مجمع میں ایک دہشت گرد بھی موجود ہے، جس نے تقریباً 5 بج کر 14 منٹ پر 2 یا 3 میٹر کے فاصلے سے بینظیر بھٹو کا نشانہ لے کر تین گولیاں ماریں اور ا?خری گولی چلانے کے بعد اپنے ا?پ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔دھماکے کے بعد ا±س مقام پر ایک قیامت برپا ہوگئی۔ افراتفری کے عالم میں بینظیر بھٹو کو 5 بج کر 35 منٹ پر اسپتال پہنچایا گیا، مگر تمام تر کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکیں اور 6 بج کر 16 منٹ پر ان کی شہادت کی اطلاع ا?گئی اور پاکستان ایک عظیم سیاسی رہنما سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگیا۔

سنچورین ٹیسٹ: جنوبی افریقا کی پوری ٹیم 223 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی

سنچورین(ویب ڈیسک)پاکستان کے خلاف جنوبی افریقا کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 223 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔سنچورین ٹیسٹ کے دوسرے روز میزبان ٹیم نے 2 وکٹوں پر 127 رنز سے اننگز کا آغاز کیا تو ٹیمبا باووما 38 اور ڈیل اسٹین نے 13 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔کھیل کے پہلے ہی سیشن میں میزبان ٹیم کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی گئیں اور پوری ٹیم 223 رنز بناسکی جس کے بعد اسے پاکستان پر 42 رنز کی برتری حاصل ہوگئی۔پروٹیز کی جانب سے ٹمبا باووما 53 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جب کہ ڈیل اسٹین 23، ڈی کوک 45، مہاراج 4 اور کگیسو رابادا 19 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئے۔پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی نے 4،4 جب کہ حسن علی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔اس سے قبل ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 181 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی اور بابر اعظم 71 رنز کے ساتھ نمایاں تھے۔

آصف زرداری کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست منظور

اسلام آباد(ویب ڈیسک)الیکشن کمیشن نے آصف زرداری کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی۔ پانچ رکنی کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کی درخواست کا جائزہ لے کر اس پر ابتدائی سماعت کی منظوری دی۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ابتدائی سماعت میں صرف درخواست گزار کو نوٹس جاری کر کے اس کا مو¿قف سنا جائے گا اور ابتدائی سماعت آئندہ ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔ خرم شیر زمان کی جانب سے 20 دسمبر کو دائر درخواست میں آصف زرداری پر مبینہ اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور مو¿قف اختیار کیا ہے کہ آصف زرداری نیویارک میں قائم اپارٹمنٹ کے مالک ہیں جس کا ذکر انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جانے والی دستاویزات میں نہیں کیا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ آئین کے مطابق آصف زرداری صادق اور امین نہیں رہے لہذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

آصف زرداری کی گرفتاری ؟ نام ای سی ایل میں شامل

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور زرداری گینگ نے آپس میں چارٹر آف کرپشن کیا اور انہوں نے اپنی لوٹ مار کا نام جمہوریت رکھا۔مسلم لیگ (ن) کی رہنماو¿ں کی پریس کانفرنس پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹھگز آف پاکستان کی ٹیم نے فلاپ شو پیش کیا، لیگی رہنماو¿ں کےچہرے بتارہےتھے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں، یہ جو سارے بول رہے تھے ان کو فکر اپنی پڑی ہوئی ہے، احسن اقبال 80 کی دہائی کو بھول گئے کہ (ن) لیگ کو پاکستان پر کس نے مسلط کیا، احسن اقبال اور شریف خاندان جنرل ضیاالحق سے پہلے کونسلر بھی منتخب نہیں ہوئے تھے، لیگی رہنما دکھی ہیں اس لئے ان کے ذاتی حملوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔وفاقی وزیرنے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری گینگ نے آپس میں چارٹر آف کرپشن کیا، انہوں نے اپنی لوٹ مار کا نام جمہوریت رکھا ہوا ہے اور دونوں کا طریقہ واردات ایک ہی ہے، جب ان کی پکڑ ہوتی ہے تو جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ مینڈیٹ ہے کہ احتساب کرنا ہے اور چوروں کو پکڑنا ہے، ہم نے حکومت میں آکرخود کو ان معاملات سے الگ کیا، ہم اداروں کو آزادانہ طور پر کام کرنے دے رہے ہیں، جو تفتیش میں تعاون نہیں کررہا نیب اس کو پکڑ رہی ہے، تمام مقدمات (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی کے دور میں بنے، اس لئے ہم پر سیاسی انتقام کا الزام لگانا درست نہیں۔