ایک اور احتجاج کی تیاری ۔

لاہور (وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور کستان اتحاد کے رہنما خالد کھوکھر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور کسان تنظیمیں مل کر 9 جنوری کو پنجاب اسمبلی کے باہر زبردست احتجاج کریں گی اور اس حوالے سے صوبہ بھر کے کسانوں کو متحرک کیا جائے گا۔ اس موقع پر انکے ہمراہ سرفراز احمد خان‘ عبدالجبار خاں‘ انور گوندل‘ سیف الرحمان جسرا ایڈووکیٹ‘ محمد فاروق چوہان‘ عمران الحق و دیگر موجود تھے۔ میاں مقصود احمد اور خالد کھوکھر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ شریف فیملی کی رمضان شوگر مل چنیوٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ 5 جنوری کو کیا جائے گا۔ گنے کے کاشتکاروں کا معاشی استحصال کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ حکومت پنجاب اپنے ہی مقرر کردہ نرخ 180 روپے ادا کرنے کی بجائے لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ کین ایکٹ 1934 کے تحت شوگر ملیں اپنے قریبی ایریاز میں کنڈے لگانے کی پابند ہے۔ مگر تھوڑے پیسے بچانے کی خاطر اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور کسانوں کے اربوں روپے غصب کر رکھے ہیں۔ حکومت پنجاب مسلسل اس معاملے میں مجرمانہ غفلت‘ بے حسی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے جس کی وجہ سے گنے کے کاشتکاروں کا مسئلہ ایک سنگین شکل اختیار کرچکا ہے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ کاشتکاروں کی فصلوں کا تحفظ کرے مگر بدقسمتی سے یہاں الٹی گنگا بہتی ہے۔ کوئی بھی گنے کا کاشتکاروں کا پرسان حال نہیں ہے۔ حکمرانوں نے بھی شوگر مل مالکان کے ساتھ مل کر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کی غرض سے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ بھی درج کروا رکھی ہے۔ ان شاءاللہ ہم پر امید ہیں کہ وہاں سے بھی کسانوں کو فتح ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان نے خود مڈل مینوں کو کھڑا کیا ہے تاکہ کسانوں کو جائز کمائی سے محروم کیا جاسکے۔ کسانوں کے جائز مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں 72 فیصد آبادی کا دارومدار اس شعبہ سے وابستہ ہے۔ ہم کاشتکاروں کے ساتھ ہر سطح پر کھڑے ہیں۔ اس موقع پر کسان اتحاد کے مرکزی رہنما خالد کھوکھر نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب سے ہماری 7 ملاقاتیں ہوچکی ہیں مگر ہر بار طفل تسلیوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔

شاہینوں کے ویلنگٹن میں ڈیرے

ویلنگٹن(نیوزایجنسیاں)پاکستان کرکٹ ٹیم نیلسن سے ویلنگٹن پہنچ گئی۔نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان5ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلامیچ(کل)ہفتہ کوویلنگٹن میں کھیلا جائے گاپہلے ون ڈے سے قبل قومی ٹیم (آج)جمعہ کو پریکٹس کریگی۔ قومی کھلاڑیوں نے گزشتہ روزجم میں ایکسرسائز کی، ٹریننگ سیشن آج ہوگا جبکہ کل میزبان ٹیم کے خلاف پہلا ون ڈے کھیلیں گے۔قومی کھلاڑیوں نے ویلنگٹن پہنچنے کے بعدجم میں مختلف ورزشیں کرتے ہوئے اپنی فٹنس کو بہتر بنایا جبکہ باقاعدہ ٹریننگ سیشن آج سے شروع ہوگا۔ ٹیم مینیجر طلعت علی کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوچکے ہیں، پریکٹس میچ میں اچھی کارکردگی سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، ون ڈے سیریز کا فاتحانہ آغاز کریں گے۔ اوپنر امام الحق، حارث سہیل، محمد نواز اور عامر یامین کو سیریز کے ابتدائی ون ڈے میں باہر بٹھائے جانے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ون ڈے (کل)ہفتہ کو کھیلا جائے گا۔نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے دو ون ڈے میچز کیلئے 13 رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے ، اوپنر مارٹن گپٹل کی انجری سے نجات کے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے ۔

آخر جس کا ڈر تھا وہی ہوا ،امریکہ کا بڑا اعلان

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) امریکہ نے پاکستان کی سکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق امریکہ نے پاکستان کی سکیورٹی معاونت معطل کر دی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق حقانی نیٹ ورک اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔ روکی جانے والی مالی معاونت کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن پاکستانی اقدامات لینے پر پاکستان کی امداد بحال ہو سکتی ہے۔امریکہ نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں شامل کردیا ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مجموعی طور پر 10 ممالک کو واچ لسٹ میں شامل کیا ہے۔ یہ فہرستA 22 دسمبر کو دوبارہ مرتب کرکے اس میں پاکستان کا نام بھی شامل کیا گیا۔ اس فہرست میں پاکستان کے علاوہ شمالی کوریا، ایران، ارٹریا، چین، برما سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد سے تناو¿ کا شکار ہیں۔ امریکہ نے جماعت الدعوة قرآن و سنت کی ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور 3 پاکستانی شخصیات پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی آفس آف فارن ایسٹ کنڑول نے تین پاکستانیوں اور ایک تنظیم پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پابندی کی وجہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کی معاونت بتائی جارہی ہے۔ ان تین پاکستانیوں میں حیات اللہ، علی محمدابوتراب، عنایت الرحمان شامل ہیں۔ امریکی آفس آف فارن ایسٹ کنڑول نے تینوں افراد اور تنظیم کو 5 نومبر2017 میں پابندی کی فہرست میں شامل کیا۔ دستاویزات کے مطابق ان افراد اور تنظیم کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر13224 کے تحت شامل کیاگیا۔ امریکی دستاویزات کے مطابق حیات اللہ کا تعلق لشکرطیبہ، القاعدہ، طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے جبکہ عنایت الرحمان جماعت الدعوة القرآن و سنت کا سینئر رہنما ہے اور علی محمد ابوتراب پر لشکرطیبہ کیلئے ہزاروں ڈالر خلیجی ممالک سے جمع کرنےکا الزام ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان کی امداد روکنے کی دھمکی دی تھی۔

 

کپتان آج کیا کرنے والے ہیں ۔۔۔سب سامنے آگیا

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان (آج) جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرینگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کرینگے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بھی اپنے ردعمل کا اظہار کرینگے ۔ پریس کانفرنس کے دوران عمران خان موجودہ سیاسی صورتحال اور شریف برادران کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے بھی گفتگو کرینگے ۔

شہباز شریف کا بڑا اعلان

لاہور(پ ر)وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے پنجاب کے دل لاہور مےں پاکستان کے کسی بھی صوبے کے لگائے جانے والے پہلے سےف سٹی پراجےکٹ(پنجاب پولےس اےنٹی گرےٹڈکمانڈ،کنٹرول اےنڈ کمےونےکشن سنٹر)کا افتتاح کردےا۔12ارب روپے کی لاگت سے لاہور کے سےف سٹی پراجےکٹ کو رےکارڈ مدت مےں مکمل کےاگےاہے ۔پنجاب کے دل شہر لاہور کو دنےا کا محفوظ ترےن شہر بنانے کے حوالے سے سےف سٹی پراجےکٹ کے تحت 8ہزار سی سی ٹی وی کےمرے نصب کےے گئے ہےں۔ گاڑےوں کی نمبر پلےٹ کی شناخت کا خود کار نظام ،ای چالان،رےڈ لائٹ مانےٹرنگ سسٹم اورجدےد کمےونےکشن نظام نافذ کےا گےا ہے۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے افتتاح کے بعد سنٹر کے مختلف حصے دےکھے اوروہاں موجود عملے کے ساتھ بات چےت کی ۔وزےراعلیٰ نے جدےد سنٹر مےں فراہم کی جانے والی سہولتوں پر خوشی کا اظہار کےا اورعملے کو مزےد محنت سے کام کرنے کی تلقےن کی۔وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے افتتاحی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سےف سٹی پراجےکٹ پولےس کے صدےوں پرانے رواےتی اورفرسودہ سسٹم کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ڈالنے کے حوالے سے سنگ مےل کی حےثےت رکھتا ہے ۔ےہ منصوبہ روزمرہ کی کی زندگی مےں انتہائی اہمےت کا حامل ہے ۔جدےد ٹےکنالوجی کی مدد سے قےام امن،اےمرجنسی سروسز کی فراہمی ، دہشت گردی و انتہاءپسندی کے خاتمے کے حوالے سے سےف سٹی پراجےکٹ کلےدی اہمےت کا حامل ہے ۔بے شمار چےلنجز،رکاوٹوںاورمشکلات کے باوجود ےہ منصوبہ پنجاب حکومت ،سےف سٹی اتھارٹی،چےنی کمپنی ہواوے کی مشترکہ کاوشوں سے رےکارڈ مدت مےں مکمل کےاگےاہے ۔لاہور کے6 میں سے 5ڈوےژن مےں ےہ منصوبہ مکمل طورپر آپرےشنل ہوچکا ہے جبکہ چھٹے اور آخری ڈوےژن مےں تےزی سے کام جاری ہے اوررواں ماہ کے آخر تک پورے 6ڈوےژن مےں ےہ منصوبہ پوری طرح آپرےشنل ہوجائے گا۔وزیراعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت ،سےف سٹی اتھارٹی ،چےنی کمپنی اورتمام متعلقہ اداروں کی دن رات کی محنت سے ےہ منصوبہ مکمل ہوا ہے جس پر مےں منصوبے پر کام کرنے والے تمام اداروں کے سربراہان اورپوری ٹےم کو دل کی اتھاہ گہرائےوں سے مبارکباد پےش کرتاہوں ۔اس منصوبے کی تکمےل سے اب لاہور کا شمار دنےا کے ان شہروں مےں ہوگا جوشہرےوں کے جان ومال کے تحفظ اورجرائم کنٹرول کرنے کے حوالے سے جدےد ٹےکنالوجی سے مزےن ہےں۔انہوںنے کہا کہ سےف سٹی پراجےکٹ سے ٹرےفک مےنجمنٹ ،ڈولفن ،ہےلتھ کےئر کے حوالے سے مربوط حکمت عملی کے تحت کام ہوگااوراےک کروڑ سے زائد آبادی کے شہرکوامن ملے گااورکاروبار کو تحفظ نصےب ہوگا۔انہوںنے کہاکہ آنےوالے وقت مےں سیف سٹی کو سمارٹ سٹی مےں بدل دےںگے اوراس مقصد کےلئے اعلی سطح کی کمےٹی تشکےل دےنے کا فےصلہ کےاگےاہے۔انہوںنے کہاکہ لاہور کےساتھ پنجاب کے دےگر چھ شہروں راولپنڈی،فےصل آباد،ملتان،گوجرانوالہ، سرگودھا اور بہاولپور مےں بھی سےف سٹی پراجےکٹ پر کام شروع ہو چکا ہے اوران شہروں مےں بھی تےزی سے ان منصوبوں کو مکمل کےا جائے گا۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ امرےکی صدر ٹرمپ نے اپنے اےک ٹوےٹ کے ذرےعے پاکستان کے حوالے سے بےان میں کہاکہ ہم نے پاکستان کو 33ارب ڈالر کی امداد دی لیکن پاکستان نے ہمارے ساتھ بے وفائی کی اوردھوکہ دےا۔دنےا مےں کوئی قوم اورمعاشرہ اےسا نہےں ہے جس نے ادھار اورقرض کی مے پی کر ترقی کی ہو۔جنگوں مےں بدترےن شکست کھانے والی قوموں نے بھی انتھک محنت ، اجتماعی کاوشوں اورمثبت سوچ کےساتھ ترقی کی منازل تےزی سے طے کی ہےں۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 70سال سے ہم طعنے سنتے آرہے ہےں اورزہر آلود تےر ہم پر برسائے جارہے ہےںجو ہم سب کےلئے لمحہ فکرےہ ہے ۔ سےاستدانوں،ججوں،جرنےلوں،وزرائ،گورنرز،مےڈےا ہاو¿سز،دانشوروں اورہر پاکستانی کو فےصلہ کرنا ہے کہ ہمےںعزت کی زندگی گزارنی ہے ےا پھر ےونہی طعنے سہنے ہےں۔آج بھی وقت ہے کہ ہوش کے ناخن لےں اورخودانحصاری کی منزل کے حصول کےلئے تہےہ کرےں۔ہمےں کسی سے لڑائی نہےں لڑنی بلکہ پوری قوم کو مشاورت اورمل بےٹھ کرفےصلہ کرنا ہے اورامرےکہ کو جواب دےنا ہے کہ ہمےں آپ کے پےسے،قرض ےا گرانٹ کی ضرورت نہےں ،ہم روکھی سوکھی کھا لےں گے لےکن ملک وقوم کی عزت پر آنچ نہےں آنے دےں گے۔اگر ہم نے ماضی مےں غلطےاں نہ کی ہوتیں تو ہمےں آج 33ارب ڈالر کے طعنے نہ سننے پڑتے۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار سال مےں ہم نے اپنے وسائل سے بجلی کے منصوبے لگائے ہےں اورچےن نے بھی سی پےک کے تحت توانائی کے منصوبوں مےں بڑی سرماےہ کاری کی ہے ۔انہوںنے کہا کہ مجھے طعنہ دےا جاتا ہے کہ مےں چےن کا سفےر ہوں مجھے اورپوری پاکستانی قوم کواس پر فخر ہے کےونکہ چےن پاکستان کا مخلص دوست ہے اورجونہی امرےکی صدر کی پاکستان کو دھمکی آئی تو چےن نے سب سے پہلے کا ساتھ دےا اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوا ۔انہوںنے کہا کہ وقت آگےاہے کہ ہمےں اےسی امداد اوربھےک سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے جس سے ہماری عزت و وقار پر حرف آئے۔ہمےں طعنے دےئے جائےں اورشرمندہ کےا جائے،ہماری بے توقےری ہو۔اشرافےہ کو فےصلہ کرنا ہے کےونکہ عوام نے تو کبھی پاو¿نڈ اور ڈالر نہےں دےکھے وہ تو دن رات محنت کر کے رزق حلال کماتے ہےں جبکہ پاﺅنڈ اورڈالروں سے واسطہ تو اشرافےہ کا پڑتا ہے ۔اب بھی وقت ہے کہ 70سال گزرنے کے بعد بھی کوئی جرات مندانہ اوراچھا فےصلہ کرلےا جائے ۔ےہ مشکل ضرور ہے لےکن ےہ مشکل صرف اشرافےہ کےلئے ہے۔عام آدمی، محنت کش،مزدور ،استاد اورغرےب طبقات کا اس سے کوئی واسطہ نہےں۔زندگی کو بدلنے کےلئے بڑا فےصلہ کرنے کا وقت آگےا ہے ۔مل بےٹھ کر مشاورت کے ساتھ سوچ سمجھ کرفےصلہ کرےںاورامرےکہ سے کہہ دےں کہ جو پےسے دےئے ہےں اس کا حساب لے لےںاورآئندہ ہم اےسی امداد سے باز آئے۔ہم نے عزت کی زندگی بسر کرنے کا فےصلہ کرلےا ہے اور ےہی آگے بڑھنے کا واحدراستہ ہے ۔انہوںنے کہا کہ مےں کسی سے جنگ ےا لڑائی کی بات نہےں کرتا،لڑائی تو ہمےں اپنے آپ سے اوراس فرسودہ نظام سے کرنا ہے ۔اس نظام کو بدلنا ہے جس کی بدولت ہمےں گزشتہ 70سال سے طعنے مل رہے ہےں۔مےں ےہ باتےں کر کے کوئی سےاسی دکانداری نہےں چمکا رہا بلکہ بطور اےک پاکستانی کے ےہ مےرے دل کی آواز ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے حصول کےلئے لازوال قربانےاں اس لئے نہےں دی گئی تھیں کہ کوئی ہماری بے توقےری کرے ،ہماری پگڑی اچھالے اورہمےں بے عزت کرے،اب ہمےں انہےں واضح پےغام دےنا ہے کہ ہم نے اپنی غلطےوں سے سےکھ لےا ہے اوراب ہم آئندہ اےسی غلطی نہےں کرےںگے۔جنگوں مےں تباہ ہونے والی شکست خوردہ قوموں کی مثالےںہمارے سامنے موجود ہےں جنہوںنے دن رات محنت کر کے ترقی کی بلندےوں کو چھوا ہے ۔جاپان، جرمنی اورچےن کی مثالےں موجود ہےں ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے پاکستان کے وسائل پر انحصار کرتے ہوئے محمد نوازشرےف کی قےادت مےں ہزاروں مےگاواٹ بجلی کے کارخانے لگائے ہےں۔ماضی مےں جب بھی کوئی منصوبہ لگانے کی بات کی گئی تو پہلے کشکول اٹھا کر چل پڑتے تھے لےکن ہم اپنے وسائل سے ہزاروں مےگاواٹ بجلی کے منصوبے لگاکرملک وقوم کو اندھےروں سے نکال کر روشنی مےں لے آئے ہےں ۔ان منصوبوں پر پاکستان اورپنجاب کے وسائل خرچ ہوئے ہےں۔انہوںنے کہا کہ 20ارب روپے کی لاگت سے پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ کامنصوبہ لگاےا جارہا ہے جبکہ 12ارب روپے سے سےف سٹی پراجےکٹ کا منصوبہ مکمل کےاگےا ہے ۔ےہ وسائل پنجاب حکومت نے اپنے خزانے سے فراہم کےے ہےں ۔انہوںنے کہاکہ غربت سوچ اورافکار کی ہوتی ہے اورامارت بھی سوچ اورافکار مےں ہوتی ہے۔مےر اورہم سب کا اےمان ہے کہ اگر ہم اپنے وسائل پر انحصار کر نے کا فےصلہ کرلےں تو اللہ تعالیٰ مدد کرتا ہے۔اگر خلوص نےت سے محنت اور کام کےا جائے تو اللہ تعالیٰ وسائل بھی پےدا کردےتا ہے۔جن قوموں کے پاس سونا ،معدنےات کی صورت مےں بے پناہ وسائل موجود تھے لےکن وہ وےژن اورسوچ سے عاری تھیںان کے وسائل برباد ہوئے ۔جہاں رےت تھی ان قوموں نے فےصلہ کےا اورمحنت کر کے ترقی کا سفر طے کر کے اپنی حالت بدلی۔ان مےں جاپان اورچےن کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سے چین کی معروف کمپنی ہواوے (HUAWEI) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر گاﺅ پنگ (Mr. Guo Ping) کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ہواوے اور ان کے وفد نے سیف سٹی پراجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ولولہ انگیز قیادت میں پنجاب حکومت نے آج لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کرکے ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے اور بلاشبہ پنجاب حکومت آپ کی سربراہی میں عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے جو لائق تحسین اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ پر عمل کیا ہے اور یہ منصوبہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ محفوظ، پرامن اور جرائم سے پاک پنجاب کی جانب اہم اقدام ہے۔ پنجاب حکومت نے دیگر شہروں میں بھی یہ منصوبہ شروع کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین کی متعدد کمپنیوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کی ہے اور توانائی کے شعبہ میں چین کی کمپنیوں نے بے پناہ تعاون فراہم کیا ہے۔وزےراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جاری ترقیاتی پروگرام پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے عوامی منصوبے شفافیت اور معیار میں اپنی مثال آپ ہیں اور ہماری حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار برس کے دوران ترقی کی متوازن پالیسی پر عملدرآمد کیا ہے جس کے تحت کم ترقی یافتہ اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر اربوں روپے کے وسائل خرچ کئے گئے ہیں اورپنجاب حکومت عوامی خدمت کے سفر کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔ وزیر ا علیٰ پنجاب صوبائی وزیر میاں یاور زمان کی رہائش گاہ عسکری 10 لاہور کینٹ گئے اور صوبائی وزیر میاں یاور زمان کے والدسابق وفاقی وزیر میاں محمدزمان کے انتقال پر افسوس کا اظہارکیا- وزیر اعلیٰ نے صوبائی وزیر میاں یاور زمان اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیااور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی-

 

خادم اعلیٰ کی نوازشات نہ رکی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شہباز شریف نے اپنی اہلیہ تہمینہ درانی کے بہنوئی کو بورڈ آف انویسٹمنٹ کا سربراہ بنا دیا۔ یہ انکشاف سینئر صحافی رﺅف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو انسانی خدمت کے درس دینے والی تہمینہ درانی کی بہن کی پچھلے دنوں شادی ہوئی جن صاحب سے صادی ہوئی انہیں ”سلامی“ میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کا چیئرمین لگا دیا گیا ہے۔

شکریہ چیف جسٹس،آخر کیوں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد میں چیف جسٹس سپریم کورٹ پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے حق میں بینرز لگ گئے، جن پر شکریہ چیف جسٹس درج ہے۔کراچی کی سڑکوں پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار کے حق میں بینرز آویزاں کر دیئے گئے جن پر شکریہ چیف جسٹس درج ہے۔ واضح رہے کہ کچھ سیاستدانوں کی جانب سے چیف جسٹس کے ہسپتالوں کے دورے پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ لیڈر بننا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف کا ٹی وی چینلز کے خلاف بڑا اقدام

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جھوٹی خبریں نشر کرنے پر دو نجی نیوز چینلوں کو قانونی نوٹس جاری کر دیاہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف کا قانونی نوٹس مصطفیٰ رمدے ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ان چینلوں نے شہبازشریف کے دورہ سعودی عرب پرجھوٹی خبریں نشر کیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف کرپشن کی بے بنیاد خبریں چلائی گئیں، جن کی وجہ سے شہباز شریف کی شہرت کو نقصان پہنچا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر 14 روز میں نوٹس کا جواب نہ دیا تو قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ان دونوں چینلز نے شریف برادران پر الزامات لگائے تھے کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کی تفتیش کے حوالے سے شریف برادران کو پوچھ گچھ کے لئے سعودی عرب بلایا گیا ہے۔

 

سابق صدر نے بڑا مطالبہ کر دیا

میرپور خاص، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) سابق صدر آصف زرداری نے جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ کبھی یہاں تو کبھی وہاں سے چھینا جاتا ہے، چاہتا ہوں میاں صاحب سارے راز فاش کر دیں اور پہلے اپنے بارے میں بتائیں کہ ان کو مینڈیٹ کیسے ملتاہے؟آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے پاور میں آنے کیلئے کسی کا سہارا نہیں لیا، نواز شریف ہم پر کسی سہارے کا الزام نہیں لگا سکتے، ہمیں تو ہمیشہ لہروں کے خلاف تیرنا پڑا، ہمارے پاس عوام کی اور میاں صاحب کے پاس دولت کی طاقت ہے۔ا?صف زرداری نے کہا کہ میرے کندھوں پر شہید بھٹو اور شہید محترمہ کی ذمہ داریوں کا بوجھ ہے، ہمارے ہاتھ میں صرف جھنڈا اور تیر کا نشان ہے اور ہم وڈیروں کے نہیں ہاریوں کیساتھ ہیں۔ آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر وہ کام کروں گا جس سے ہاری اور محنت کش کو فائدہ ہو، اگر ملوں کو نقصان ہو رہا ہے تو ان سے بھی بات کر رہے ہیں لیکن ہم ہاریوں کے حق کا دفاع کریں گے، اگر وہ ملیں نہیں چلا سکتے تو ہمیں چابیاں دیدیں، ہم چلائیں گے۔ سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ کسی غریب یا صنعتکار کا حق نہیں کھانا چاہتے۔ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 90ویں یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی انتہاپسندی سے لڑے گی اور مذہبی انتہاپسندوں کو مذہب کے نام پر سیاسی اختیار پر قبضہ نہیں کرنے دے گی۔ ہمارے سیاسی آئیڈیل اور پارٹی کے بانی چیئرمین کا قول تھا کہ “سیاست کا سرچشمہ عوام ہیں” اور یہ قول اس نسل اور آنے والی نسلوں کے لئے رہنمائی کرتا رہے گا۔ انہوں نے تمام جمہوریت پسند عوام سے کہا ہے کہ وہ خود کو اس آئیڈیل کے لئے وقف کر دیں اور مذہبی انتہاپسندوں کو مذہب کے نام پر اختیارات پر قبضہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہمارے لئے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں جنہوں نے عوام کو بیدار کیا اور ان کے دلوں میں امید کی شمع روشن کی۔ انہوں نے آنے والی نسلوں کے لئے راستوں کو منور کیا۔ کوئی بھی ان کی کامیابیاں ان سے نہیں چھین سکتا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کا اعتماد بحال کیا، لوگوں کو ہمت دلائی اور انہیں متفقہ جمہوری آئین دیا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کے دفاع کو مضبوط کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی میراث کی ہر قیمت پر حفاظت کرے گی۔ آج کے روز ہم خود کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سیاسی نظریے کے لئے وقف کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ آج ہم ان لوگوں کو بھی خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لئے اور ظلم کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے، جلاوطنی برداشت کی اور تشدد سہا اور جیلیں کاٹیں۔

 

ٹرمپ حیران او ر خوفزدہ

واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی کامیابی پر انتہائی حیران تھے۔ انہیں تقریبِ حلف برداری میں لطف نہیں آیا اور وہ وائٹ ہاو¿س جانے کے بارے میں خوفزدہ اور پریشان تھے۔ صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: انسائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاو¿س‘ جلد شائع ہونے والی ہے۔ اِس کتاب کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس میں صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کے صدارتی امیدوار بننے کے منصوبے کو بھی فاش کیا جائے گا۔کتاب میں بظاہر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ میڈیا ٹائٹن روپرٹ مرڈوک کے بہت بڑے مداح ہیں تاہم روپرٹ مرڈوک ڈونلڈ ٹرمپ کو پسند نہیں کرتے۔اطلاعات کے مطابق اس کتاب کو لکھنے کے لیے مصنف نے 200 خصوصی انٹرویو کیے۔تاہم وائٹ ہاو¿س کی ترجمان سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ یہ کتاب ’جھوٹ سے بھری‘ ہوئی ہے۔اس کتاب میں سامنے آنے والے دس دلچسپ انکشافات جو مندرجہ ذیل ہیں: نئی کتاب میں سٹیو بینن سے منسوب بیان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے ملاقات ‘غداری’ کے زمرے میں آتی ہے۔جون 2016 میں ہونے والی اس ملاقات میں روسی حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ جونئیر کو امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔مائیکل وولف نے لکھا ہے کہ بینن نے انھیں اس میٹنگ کے بارے میں بتایا کہ:’انتخابی مہم کے تین سینیئر اہلکاروں کا خیال تھا کہ ٹرمپ ٹاور کے 25ویں فلور پر ایک غیر ملکی حکومت سے بغیر کسی وکیل کی موجودگی میں ملنا ایک اچھا خیال تھا۔ وہاں کوئی بھی وکیل موجود نہیں تھے۔ آپ کے خیال میں اگر یہ غداری یا حب الوطنی کے منافی، یا بیوقوفی نہیں بھی تھیجو کہ میرے خیال میں یہ تینوں تھیں، تب بھی آپ کو فوری طور پر ایف بی آئی کو بتانا چاہیے تھا۔‘سٹیو بینن نے صحافی مائیکل وولف سے امریکی انتخاب میں روسی مداخلت کے بارے میں جاری تفتیش کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی توجہ کا مرکز منی لانڈرنگ ہوگا اور وہ لوگ ڈونلڈ جونیئر کو قومی ٹی وی پر انڈے کی طرح توڑ دیں گے۔‘ نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کے ایک حصے کو بطور ایک آرٹیکل شائع کیا گیا ہے جس میں اپنی انتخابی کامیابی پر ٹرمپ کی حیرانگی اور پریشانی قلمبند کی گئی ہے۔’الیکشن نائٹ پر رات آٹھ بجے کے بعد، جب ایک غیر متوقع رجحان کی تائید ہونے لگیکہ ٹرمپ جیت سکتے ہیں تو ڈونلڈ جونیئر نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کے والد نے کوئی جن دیکھ لیا ہے۔ میلانیا کے آنسو نکل آئے اور یہ خوشی کے آنسو نہیں تھے۔ سٹیو بینن کے جائزے کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر اندر ایک پریشان ٹرمپ ایک حیران ٹرمپ بن گئے اور پھر ایک خوفزدہ ٹرمپ بن گئے۔ اور کچھ ہی دیر میں ڈونلڈ ٹرمپ ماننے لگے کے نہ صرف صدارت ان کا حق ہے بلکہ وہ اس کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔‘ مصنف لکھتے ہیں:’ ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری پر انتہائی غصے میں تھے۔ انھیں غصہ تھا کہ سب سے بڑے ستاروں نے اس موقعے پر آنے سے انکار کر دیا تھا، انھیں بلیئر ہاو¿س کے کمرے پسند نہیں آ رہے تھے اور وہ اپنی بیوی سے لڑ رہے تھے جو کہ واضح طور پر رونے کے قریب تھیں۔‘ ’ ٹرمپ وائٹ ہاو¿س سے انتہائی ناخوش رہتے ہیں اور یہاں تک کہ انھیں اس سے خوف آتا ہے۔ انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروا لیا ہے جو کہ کینیڈی صدارت کے بعد سے پہلا موقع ہے کہ صدارتی جوڑے نے دو علیحدہ بیڈ روم استعمال کیے ہوں۔ انھوں نے کمرے میں موجود ٹی وی سکرین کے علاوہ دو اضافی سکرینوں کا آرڈر دیا اور اس دروازے پر تالا لگوانے کی کوشش کی تو سیکریٹ سروس کے ساتھ لڑائی ہوئی کیونکہ سیکریٹ سروسوالوں کا کہنا تھا انھیں کمرے تک رسائی درکار ہے۔‘ مصنف کے مطابق ایونکا اور ان کے شوہر کے درمیان مبینہ طور پر یہ معاہدہ ہوا ہے کہ مستقبل میں وہ صدارتی دوڑ میں حصہ لیں گی۔’نفع نقصان کا اندازہ رکھتے ہوئے دونوں ایونکا ٹرمپ اور ان کے شوہر جیرڈ کشنر نے شاید اپنے دوست احباب کے مشوروں کے خلاف وائٹ ہاو¿س میں کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ اس جوڑے کا مشترکہ فیصلہ تھا اور ایک طرح سے ایک مشترکہ کام ہے۔ شاید دونوں نے آپس میں ایک فیصلہ کر رکھا ہے۔ اگر مستقبل میں موقع ملا تو وہ صدر کا الیکشن لڑیں گی۔ ایونکا ٹرمپ نے ماضی میں یہ بھی کہا تھا کہ پہلی خاتون صدر ہلیری کلنٹن نہیں ایونکا ٹرمپ ہوں گی۔ بظاہر دونوں کے اس معاہدے کا جب سٹیو بینن کو پتا چلا تو وہ انتہائی ناخوش ہوئے۔‘ کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایوانکا اپنے والد کا ذکر خاصی لاتعلقی بلکہ کچھ طنز کے ساتھ بھی کرتی ہیں اور ا±ن کے ہروقت بنے سنورے بالوں کا مذاق اڑاتی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ہیئر سٹائل کے بارے میں وہ اپنی دوستوں کو کچھ یوں بتاتی ہیں:’چندیا گھٹانے کی سرجری کے بعد ا±ن کا سر ایک ایسا چکنا جزیرہ لگتا ہے جسے تین اطراف سے بالوں نے گھرا ہوا ہو۔ اِن سارے گیسوو¿ں کے سِروں کو سر کے بیچ میں جمع کرکے پیچھے کی جانب سنوارا جاتا ہے اور پھر بال ٹھہرانے والے اسپرے کے ذریعے اِسے مستقل سنبھال کررکھا جاتا ہے’۔کتاب میں کہا گیا ہے:’بالوں کے مخصوص رنگ کے بارے میں مذاق میں کہتی تھیں کہ یہ صرف ‘جسٹ فور مین’ نامی ایک پروڈکٹ کے ذریعے ممکن ہے جسے جتنا لمبا عرصہ بالوں پر لگا رہنے دیا جائے اتنا ہی رنگ چوکھا ہوتا ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی جلد بازی کا نتیجہ ا±ن کے بالوں کا اورینج بلونڈ ہونا ہے‘۔ وائٹ ہاو¿س کی ڈپٹی چیف آف سٹاف کیٹی والس نے صدر کے سینئر مشیر کے طور پر جیرڈ کشنر سے پوچھا کہ ان کی انتظامیہ کیا حاصل کرنا چاہتی ہے۔ مگر اس کتاب کے مطابق کشنر کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ ’کیٹی والش نے پوچھا کہ ’بس مجھے ان تین چیزوں کا بتا دیں جس پر صدر ٹرمپ اپنی توجہ سب سے زیادہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ اس وائٹ ہاو¿س کی تین ترجیحات کیا ہیں؟ یہ ایک انتہائی بنیادی سوال ہے جس کے بارے میں صدر بننے کے اہل کسی بھی امیدوار کو وائٹ ہاو¿س میں رہائش حاصل کرنے سے کہیں پہلے سوچ لینا چاہیے۔ صدارت کے چھ ہفتے بعد بھی جیرڈ کشنر کے پاس اس کا جواب نہیں تھا۔ انھوں نے کیٹی والس سے کہا ’ہاں، ہمیں اس کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔‘ مائیکل وولف ماضی میں روپرٹ مرڈوک کی سوانح عمری لکھ چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ روپرٹ مرڈوک کی بہت زیادہ عزت کرتے ہیں۔’ایک مرتبہ روپرٹ مرڈوک نو منتخب صدر سے ملنے کے لیے جا رہے تھے کہ انھیں تاخیر ہوگئی۔ جب محفل سے کچھ دیگر مہمان جانے لگے اور ظاہری طور پر انتہائی ناخوش ٹرمپ نے مہمانوں کو یقین دہانی کروائی کہ مرڈوک آ رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ ایک عظیم آدمی ہیں، شاید عظیم آدمیوں میں سے آخری۔ آپ کو ان سے ملنے کے لیے رکنا چاہیے۔‘ ٹرمپ شاید یہ سمجھ ہی نہیں سکے تھے کہ اب وہ دنیا کے طاقتور ترین انسان تھے اور وہ اب بھی اس میڈیا موگل کے سامنے اچھا بننے کی کوشش کر رہے تھے جو کہ خود ان کو ایک بیوقوف کے طور پر دیکھتا تھا۔‘ تاہم یہ محبت باہمی نہیں ہے۔ وولف کا کہنا ہے کہ روپرٹ مرڈوک سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’سیلیکون ویلی کو میری بڑی ضرورت ہے کیونکہ اوباما نے ان پر بہت سختی کی تھی‘۔ مرڈوک نے انھیں سمجھایا کہ ’گذشتہ آٹھ سال میں تو صدر ان کی جیب میں تھا، انھیں تمھاری ضرورت نہیں‘۔ فون کال کے اختتام پر فون رکھتے ہی مرڈوک نے کہا کہ ’یہ آدمی کتنا احمق ہے‘۔ اس کتاب کے مطابق سابق نیشنل سکیورٹی مشیر مائیک فلن کو معلوم تھا کہ روسیوں سے تقاریر کے لیے پیسے لینا مسئلہ بن سکتا ہے۔ اس بارے میں انھوں نے ایک ساتھی سے کہا ’مسئلہ تو تب بنے گا اگر ہم جیت گئے۔‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جب سے ان کے سابق ساتھی سٹیو بینن کو وائٹ ہاو¿س کی نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے اس کے بعد سے ان کا ‘دماغ خراب ہو گیا ہے’صدر ٹرمپ کا اپنے سابق قریبی ساتھی کے بارے میں یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب صحافی مائیکل وولف کی نئی کتاب میں سٹیو بینن سے منسوب بیان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے ملاقات ‘غداری’ کے زمرے میں آتی ہے۔جون 2016 میں ہونے والی اس ملاقات میں روسی حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ جونئیر کو امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔سٹیو بینن نے صحافی مائیکل وولف سے امریکی انتخاب میں روسی مداخلت کے بارے میں جاری تفتیش کے حوالے سے کہا: ‘وہ لوگ ڈونلڈ جونیئر کو قومی ٹی وی پر انڈے کی طرح توڑ دیں گے۔‘صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا: ‘سٹیو بینن کا مجھ سے اور میری صدارت سے کوئی واسطہ نہیں۔ جب سے اسے نوکری سے نکالا گیا ہے اس کے بعد سے اس کا دماغ بھی خراب ہو گیا ہے۔’انھوں نے مزید کہا: ‘سٹیو نے میرے ساتھ اس وقت کام شروع کیا جب میں صدارتی انتخاب کے لیے امیدوار بن چکا تھا۔ اور اب سٹیو اکیلا ہے اور اسے احساس ہو رہا ہے کہ جیت حاصل کرنا اتنا آسان نہیں جتنا میں ظاہر کرتا ہوں۔ سٹیو نے میری فتح میں کوئی خاص کردار ادا نہیں کیا تھا۔’صدر ٹرمپ کے سابق چیف سٹریٹیجسٹ سٹیو بینن کو ان کی انتخابی مہم اور اس کے بعد وائٹ ہاو¿س میں نہایت اہم شخصیت سمجھا جاتا رہا تھا اور انھوں نے ہی صدر ٹرمپ کی ‘امریکا سب سے پہلے’ کی مہم بنانے میں مدد کی تھی۔اگست میں نوکری سے نکالے جانے کے بعد انھوں نے دوبارہ دائیں بازو کی نیوز ویب سائٹ برائیٹ بارٹ نیوز کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی ‘باہر سے مدد کریں گے۔