غریب کے لیے موت تیار ،ادویات 100 فیصد مہنگی۔

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی کابینہ نے ڈرگ پرائس پالیسی 2015ءکے تحت گزشتہ مالی سال کے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق ادویات کی قیمت میں 2.08اور 2.91فیصد کے اضافہ کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے پانچ روپے سے کم قیمت ادویات کی قیمت میں 100فیصد اضافہ اور 100ادویات کی مقررکردہ اضافی قیمت کی بھی منظوری دے دی۔ ڈرگ پرائس کمیٹی کی سمری کے مطابق گزشتہ مالی سال 2016-17ءمیں کنزیومر پرائس انڈیکس کی شرح 4.16فیصد رہی ہے اور ڈرگ پرائس پالیسی 2015ءکے تحت ادویات کی قیمت میں سالانہ سی پی آئی کی شرح کے مطابق شیڈول ادویات کیلئے 50فیصد اور نان شیڈول ادویات کیلئے 70فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے ڈرگ پرائس کمیٹی کی سمری کی منظور کرتے ہوئے گزشتہ مالی سال 2016-17ءکی سی پی آئی کی شرح 4.16کے مطابق شیڈولڈ ادویات کی قیمت میں 2.08فیصد اور نان شیڈولڈ ادویات کی قیمت میں 2.91فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کی منظوری سے ملک بھر میں 80ہزار رجسٹرڈ ادویات کی قیمت میں 2.08اور 2.91فیصد اضافہ ہوجائے گا۔ وفاقی کابینہ نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے 100ادویات کی پیکنگ اور مقدار میں تبدیلی کے بعد مقرر کی گئی اضافی قیمت کی بھی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے پانچ روپے سے کم تمام ادویات کی قیمت میں 100فیصد اضافہ کی منظوری دے دی ہے۔
ادویات مہنگی

بھارت نہیں مانے گا تو کیا ہو گا ۔۔۔

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار مکرم خان نے کہا ہے کہ عیسائیوںکے لئے الگ الگ ملک بن گئے لیکن مسلمانوں کو اپنے ہی ملک میں آزادی میسر نہیں۔ کشمیری عوام نے آزادی کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں اوراب بھی دے رہے ہیں اوریہ بات کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہم اقوام متحدہ میں ویسے محرک نہیں جیسے دوسرے ممالک ہیں۔میرے خیال میں امریکہ اپنے تئیں کوئی ایڈونچرکرنےکی پوزیشن میں نہیں ہے بس میڈیا کے ذریعے خوف وہراس پھیلایا جا رہاہے۔کالم نگار ہمایوں شفیع اقوام متحدہ کی قرارداد کو اگر کوئی ملک نہیں مانتا تو یہ ایک بہت بڑی خلاف ورزی ہے بھارت اگر کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد کو نہیں مانتا تو اس کا نقصان خود بھارت کو ہی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اقوام متحدہ کی قراداد کو نہیں مانتے تو اپنے ملک میں لوگوں کو قانون پر چلنے کے لئے کیسے قائل کرسکتے ہیں جب بھارت اقوام متحدہ کی نہیں مانے گا تو اس کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ میزائل تجزبہ اس بات کا عندیہ ہے ہمیں امریکی امداد کی ضرورت نہیں۔سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ کشمیر میں جو ظلم ہو رہاہے اس میں دوسرے ہی نہیں ہمارے اپنے بھی قصور وار ہیں آج بھی انڈیا ایل او سی کی خلاف و رزیاں کر رہاہے اور کشمیریوں کے حق خود ادرایت کو تسلیم نہ کر کے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہاہے۔میرے خیال میں امریکہ میں پاکستان کی نسبت بھارتی لابی زیادہ فعال ہے ہمیں اپنی خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ہم اپنے اندرونی مسائل میں اتنا الجھ گئے کہ کشمیر پر وہ توجہ نہ دے سکے جو دینی چاہئے۔سینئر تجزیہ کار خالد چوہدری نے کہا ہے کہ روس کی فورسز کے پاس جو ہتھیار تھے وہ ہمارے پاس نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ناکام ہو گئے جس کی وجہ معاشی عدم استحکام ہے جب تک عام آدمی کی زندگی میں ریلیف نہیں آئے گا ملک مضبوط نہیں ہوسکتے۔ملکی معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل جس طرح کیمکل کی مدد سے دودھ تیار کیا جا رہاہے یہ دودھ نہیں زہرہے جو نئی نسل اور بچوں کو پلایا جا رہاہے لاہور میں جعلی دودھ تیا ر کرنے والی دو ہزارکمپنیاں ہیں۔لاہور میں دودھ کی ڈیمانڈ تیس ہزار لیٹر ہے گائے بھنینسوں سے پانچ ہزار لیٹر دودھ مل رہا ہے باقی کہاں سے آ رہا ہے ناقص دودھ کے باعث بچے وقت پہلے بالغ ہو جاتے ہیں۔

 

ایک اور پاکستا نی نے ملک کا نام روشن کر دیا0 17ممالک میں پہلا نمبر ۔

لاہور (خصوصی رپورٹ) سی اے کے امتحان میں پاکستانی طالبعلم علی قاسم نے 170 ممالک کے طلبا کوپیچھے چھوڑ کر پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا۔ ہونہار طالب علم کے اعزازمیں “اپنا مائیکرو فنانس بینک”میں تقریب ہوئی۔تفصیلات کے مطابق سی اے کے امتحان میں 170 ممالک کے طلبا میں پہلی پوزیشن لے کر علی قاسم نے دنیا بھر میں وطن عزیز کا نام روشن کر دیا۔ عالمی امتحان میں اپنی ذہانت کا لوہا منوانے والے چارسدہ کے رہائشی علی قاسم کے اعزازمیں “اپنابینک”میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں طالب علم کے والدین نے بھی شرکت کی۔پاکستانی طالبعلم علی قاسم کا کہنا ہے کہ اپنی کامیابی پر بے حد خوش ہوں ، نمایاں پوزیشن والدین کی دعاو¿ں اور محنت کا ثمرہے۔ڈی جی ہائر ایجوکیشن کمیشن شاہد سرویا نے علی قاسم کی کامیابی پر انہیں سراہا اور مزید محنت کرنے کی تلقین کی۔تقریب میں صدر اپنا بینک گلستان ملک نے علی قاسم کو شیلڈ اور پھول پیش کیے۔ طالب علم کے والدین نے اس موقع پر پیغام دیاکہ حکومت کو تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

 

یو ٹیلٹی ملاز مین کیلئے بری خبر

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) اربوں روپے کے مالی خسارے کے بعد یوٹیلٹی انتظامیہ نے پاکستان بھر سے ہزاروں ملازموں کو نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے پہلے مرحلے میں ڈیلی ویجرز اور کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے جن کی تعداد پاکستان بھر میں 2600 سے زیادہ ہے دوسرے مرحلے میں مستقل ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ سے نکالا جائے گا جن کی تعداد 226 سے بھی زیادہ ہے یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کو روزانہ کی بنیاد پر دو کڑور روپے کا نقصان ہو رہا ہے ماہانہ 32 کروڑ روپے اور سالانہ 4 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملازمین کی فراغت سے کارپوریشن کی یومیہ 50 لاکھ روپے کا فائدہ ہو گا۔ ذرائع کے مطابق ایم ڈی کی ہدایت پر ملازموں کو نکالنے کیلئے فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں۔ قومی امکان ہے کہ اگلے ماہ کے وسط سے ملازموں کی مرحلہ وار فارغ کرنے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا گولڈن شیک ہینڈ کی زد میں آنے والے ملازمین کی رپورٹ وزرات خزانہ کو کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر رکھے گئے زیادہ تر ملازموں کا تعلق کراچی حیدر آباد سکھر ملتان پشاور کوئٹہ اور لاہور سے ہے سیاسی جماعتوں نے یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن میں اربوں روپے کے خسارے کے باوجود من پسند کارکنوں کو جائز اور نا جائز طریقوں سے بھرتی کروایا۔ حکومت نے مالی سال 2017.18 کے بجٹ میں یوٹیلیٹی سٹور کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی 10 فیصد کے حساب سے اضافہ کیا تھا لیکن سنگین مالی خسارے کی وجہ سے آج تک انہیں تنخواہوں میں اضافہ نہیں دیا گیا۔

 

زہریلہ دودھ تیار کرنیوالی فیکٹریوں کے متعلق دل دہلا دینے والے انکشافات۔

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب میں زہریلا دودھ بنانے کی دو ہزارسے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں جن میں تین سو سے زائد فیکٹریاں معروف قومی و بین الاقوامی برانڈز کے دودھ جعلی طریقوں سے بنا کر فروخت کر رہی ہیں جبکہ صرف لاہور شہر کے اندر 452 فیکٹریاں موجود ہیں جو زہریلا دودھ بنا رہی ہیں۔ زہریلے دودھ کے حوالے سے چیف جسٹس کے سخت ترین ریمارکس کےبعد اس حوالے سے بننے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے اندر دو ہزارسے زائد ایسی فیکٹریاں موجود ہیں جو مختلف ناموں سے ڈبوں میں خشک دودھ تیار کرکے فروخت کر رہی ہیں جبکہ کھلا دودھ فروخت کرنے والی ڈیریز کی تعداد میں اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت دیگر اضلاع میں ڈبوں میں پیک دودھ کی تیاری بڑی فیکٹریوں کے علاوہ گھروں کے اندر بنی ہوئی چھوٹی فیکٹریوں میں بھی ہوتی ہیں جبکہ متعلقہ محکمے اور مقامی پولیس سب اپنا حصہ وصول کرتے ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت بہت سی فیکٹریاں تو معروف ترین برانڈز کے ناموں سے جعلی اور زہریلا دودھ بنا کر مختلف سٹوروں پر فروخت کر رہی ہیں اور ان مختلف بڑے سٹورز پر ان دودھ کے ڈبوں کو جو معروف ترین برانڈز ہیں ان کو انتہائی سستے داموں دیاجاتا ہے جو آگے مہنگے داموں فروخت کرکے بھاری منافع کی خاطر موت بیچتے ہیں جبکہ اس زہریلے خشک دودھ کو جہاں بڑے سٹوروں پر فروخت کیا جا رہا ہے وہی پر معروف ترین ہوٹلوں، درمیانے درجے کے ہوٹلوں میں چائے کیلئے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ معروف بیکریوں اور مٹھائی کی دکانوں میں بھی ڈیری دودھ کی بجائے غیر معیاری خشک دودھ کو پانی میں ڈال کر استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اندرون لوہاری مارکیٹ، شاہ عالم میں تھوک کے حساب سے اس دودھ کی فروخت ہو رہی ہے جبکہ اسی فیصد تعلیمی اداروں کے اندر یہی زہریلا خشک دودھ فروخت کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں کے اندر یہ خشک دودھ چائے میں استعمال کیا جاتا ہے چھوٹی بڑی آئس کریم فیکٹریاں بھی اسی دودھ کو استعمال کر رہی ہیں۔ سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں کے اندر بھی سرکاری کھاتے سے اس زہریلے خشک دودھ کو سستے داموں خرید کر زیادہ ریٹ لکھ کر پیسے کمائے جاتے ہیں اور پھر اس دودھ کو کسی معروف برانڈ کے دودھ کے نام سے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس زہریلے دودھ کے خلاف ہدایات کے باوجود اس وقت لاہور سمیت پنجاب بھر میں نوے فیصد سٹوروں اور ہوٹلوں میں یہی دودھ استعمال کیا جا رہا ہے۔

شریف فیملی کے لیے ایک اور مشکل۔

لاہور (آن لائن) نیب لاہور نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف ایک سپلمنٹری ریفرنس تیار کرلیا ہے جسے نیب عدالت میں سماعت کیلئے دائر کر دیا جائیگا بتایا گیا ہے کہ نیب لاہور نے یہ ریفرنس پاکستان مسلم لیگ ن کی مذکورہ تینوں شخصیات کی جانب سے پیشی پر عدالت میں پیش نہ ہونے اور اپنا بیان ریکارڈ نہ کرانے کے زمرے میں تیار کیا ہے جب کہ نیب لاہور نے لندن سے انکوائری کے دوران اکھٹے کئے گئے شواہد کو بھی سپلمنٹری ریفرنس میں شامل کرلیا ہے۔

مظفرگٹرہ میں شادی شدہ خاتون سے دل دہلا دینے والاواقع

مظفرگڑھ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) شادی شدہ خاتون کو اغوا کر کے جعلی طلاق نامہ، نکاح نامہ، زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے واقعہ میں ملوث کھر اور ہنجرا خاندان کے پروردہ سابق نائب ناظم کے سامنے قانون بے بس، ملزم آزاد، متاثرہ شوہر انصاف کیلئے دربدر، پیروی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل کوٹ ادو کے چک نمبر138 ایم ایل کے رہائشی منیر احمد جٹ ولد غلام رسول نے خبریں ہیلپ لائن کو بتایا کہ چوک سرور شہید کے سابق نائب ناظم محمد ارشد آرائیں سکنہ چک نمبر 632 ٹی ڈی اے اڈہ محمد والہ نے اس کی 3 بچوں کی ماں اہلیہ صوبیہ کوثر کو زبردستی اغوا کیا اور اپنے ڈیرہ پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا، بدقماش محمد ارشد نے نہ صرف خاتون کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے اپنی ویڈیو فلم بنائی بلکہ علاقہ میں بھی پھیلا دی۔ جس پر تھانہ چوک سرور شہید پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ کھر اور ہنجرا خاندان کے پروردہ بااثر اور جعلساز ملزم محمد ارشد آرائیں نے قانونی کارروائی میں تحفظ کی کوششوں کے دوران نہ صرف جعلسازی سے صوبیہ کوثر کا جعلی طلاق نامہ تیار کیا بلکہ اپنا صوبیہ کے ساتھ بوگس نکاح نامہ بھی تیار کروایا جس میں اپنی قماش کے محمد علی قیصر اور حنیف احمد کو گواہ رکھا۔ متاثرہ منیر احمد کے مطالبہ پر پولیس نکاح نامہ کا کیس یونین کونسل میں کوئی اندراج نہیں، بوگس نکاح کا ایک گواہ محمد علی قیصر اپنی بیٹی کے ہاتھوں قتل بھی ہو چکا ہے۔ متاثرہ منیر احمد جٹ کے مطابق ملزموں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے عدالتی حکم کے باوجود جو کہ سرور شہید اور کوٹ ادو پولیس بااثر ملزم کے خلاف کارروائی سے انکاری ہے۔ وہ ڈیڑھ سال سے انٹی کرپشن میں بھی سابق نائب ناظم ملزم کے خلاف کارروائی کے لئے دھکے کھا رہا ہے۔ سرکل آفیسر اینٹی کرپشن تاحال معاملہ کی انکوائری کر رہے ہیں اور مدعی کو اس حوالے سے باخبر رکھنے سے گریزاں ہے۔ متاثر منیر احمد جٹ نے کہا کہ ملزم ارشد آرائیں نے اس کے خاندان کا وقار برباد کر دیا اس کے بچے 3 معصوم بچے اغوا، زنا، زیادتی کی ویڈیو علاقہ میں پھیلانے کے واقعہ سے متاثر ہو کر معاشرہ کے طنز اور طعنوں کا شکار ہو کر ذہنی مریض بن چکے ہیں وہ ڈیڑھ سال سے اپنے خاندان کو برباد کرنے والے بدکردار ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششوں میں دربدر ہے جبکہ بااثر ملزم تاحال دندناتے ہوئے اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ متاثرہ منیر احمد نے وزیراعلیٰ پنجاب ڈی پی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب سے دادرسی کا مطالبہ کیا ہے۔

ججز اور وکلاءپرہیز کریں۔۔۔مگر کس سے؟

وزےرآباد(تحصےل رپورٹر) چیف جسٹس ہائی کورٹ لاہور جسٹس سید منصور علی شاہ نے50کروڑ کی لاگت سے نو تعمیر شدہ جوڈیشل کمپلیکس وزیرآباد کا افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ آئین اور قانون ہمارے سامنے ہیں اس لیے کسی سے ہدایت لینے کی ضرورت نہیں ہے ، پروفیشنل ازم کی روشنی میں عدلیہ اپنا کام کرتی ہے اور مضبوط ادارے مستحکم پاکستا ن کی علامت ہیں ۔ انہوں نے کہاعدلیہ میں اصلاحات لارہے ہیں اور انفراسٹرکچر مذید بہتر بنائیں گے تاکہ لوگوں کو جلد انصاف میسر آسکے ۔چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا جج صاحبان کے تقرر اورتبادلہ کی ٹرانسفر پالیسی لاگو کی گئی ہے اور کسی معزز جج کا بلاوجہ تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ججز اور وکلاءکی اصل طاقت علم ہے۔ججوں اور وکلاءکو سیاست اور سیاسی معاملات سے الگ رہنا چاہئے۔پنجاب میں 62ہزار کی آبادی کے لئے ایک جج میسر ہے۔کیس مینجمنٹ کو بہتر کرنا اولین ترجیح ہے۔ہائی کورٹ کے ایم آئی ٹی آفس کو ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں تبدیل کیا گیا ہے۔ٹرانسفر پالیسی سے سفارشی تبادلوں پر قد غن لگی اور ججز کے مسائل حل ہوئے ہیں ۔ ڈسٹرکٹ جج ضلع میں کورکمانڈر کی حیثیت رکھتا ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس کی رہائشی علاقوں میں فٹنس جم بنائے جائینگے۔ججز کے خلاف کرپشن کے ثبوت کے ساتھ شکائت آئی تو وہ اگلے روزکورٹ روم میں نہیں ہو گا۔وہ یہاں جوڈیشل کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر وکلاءاور ججز سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر ڈی جی ضلعی عدلیہ پنجاب محمد اکمل خان،رجسٹرار ہائی کورٹ سید خورشید انور رضوی کے علاوہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانولہ بشریٰ زمان ، سینئر سول جج گوجرانوالہ شفاقت علی۔ ایڈیشنل سیشن جج وزیرآباد ارشد جاوید، سول جج گوجرانوالہ عابدہ ظفر،سول جج عدیل انور۔ ضلع بھر کے ججز اور وکلاءکی کثیر تعداد موجود تھی۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی میں آسانی پیدا کرنا بار اور بنچ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔پنجاب میں 62ہزارافراد کے لئے صرف ایک جج ہے جبکہ پنجاب میں دس ہزار ججوں کی مزید بھرتی کی ضرورت ہے۔کیس منیجمنٹ کو بہتر بنا نا اولین ترجیح ہے تاکہ انصاف کی بر وقت فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل اکیڈمی کو بہتر بنانے اور ججز کی ٹریننگ کے لئے بہترین مواقع فراہم کئے ہیں۔ضلعی عدلیہ کے بیرون ملک ٹریننگ اور تعلیم کے خواہش مند وکلاءاور ججز کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں ہر ممکن مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک صحت مند جج ہی صحت مند فیصلہ دے سکتا ہے اس لئے پنجاب بھر کے جوڈیشل کمپلیکس میں فٹنس جم قائم کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جج کی رہائش ، ضروریات اور دیگر مسائل کو حل کرنا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا ایم آئی ٹی آفس جو صرف ایک شکائت سیل بن گیا تھا کو بدل کر ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری بنایا گیا ہے ۔ججوں کے تبادلے کے لئے ایک ٹرانسفر پالیس بنائی گئی ہے جس پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سفارشی تبادلوں پر قدغن لگی اور ججوں کے مسائل حل کرنے میں مدد ملی ہے۔ٹرانسفر پالیسی کی وجہ سے پہلی بار ججز کو مطمئن ہوکر کام کرنے کا موقع ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ڈسٹرکٹ جج ضلع میں کور کمانڈر کی حیثیت رکھتا ہے ۔ماتحت عدلیہ کے ججوں کو سکون اور تحفظ فراہم کرنا اعلیٰ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا پنجاب بھر میں خواتین ججوں کی تعداد صرف 3فیصد ہے جو ایک المیہ ہے ۔خواتین ججوں اور وکیلوں کی تعداد بڑھانا اور انہیں تحفظ فراہم کرنا بار اور بنچ کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ تحصیل کی سطح پر جدید کمپیوٹر لیب اور لائبریری فراہم کی گئی ہیں کیونکہ وکلاءاور ججز کی اصل طاقت علم ہوتا ہے ۔ ایک با علم پیشہ ور جج اور وکیل ہی سسٹم کو بہتر طریقے سے چلا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ججز اور وکلاءکو سیاست اور سیاسی معاملات میں مداخلت سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ اس طرح ان کی پیشہ ورانہ ص صلاحیتیں متاثر ہو تی ہیں اور سائلین پریشان ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کی مختلف عدالتوں میں گذشتہ دس ماہ میں 3500 ہڑتالیں کی گئیں جس سے سائلین پریشان ہوئے۔ سائل کی نظر میں جج اور وکیل ایک خاندان ۔ سائلین کی سہولت کے لئے انٹر نیٹ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے اور وٹس ایپ کے ذریعے بھی تمام ججوں کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کے نظام کو فعال کر نا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ذاتی پسند اور نا پسند کو نظر انداز کر کے قانون کی بالا دستی قائم کرنا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیرآباد بار کے لئے گرانٹ آچکی ہے ۔ جوڈیشل کمپلیکس کے تمام معاملات قانون کے مطابق طے کئے جائینگے ۔قبل ازیں صدر بار احسن عطاءاور جنرل سیکریٹری بار سید صفدر کاظمی نے بھی خطاب کیا ۔قبل ازیں چیف جسٹس منصورعلیشاہ نے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا اور بار روم کا سنگ بنیاد رکھا۔

 

سا بق صدر کی طاہر ا لقادری سے ملاقات پرکن راہنماوںکو اعتراض؟ٓ

اسلام آباد( آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کے ساتھ ہاتھ ملانے کے معاملہ پر سخت اختلافات کا شکار ہوگئی ہے اور پارٹی میں اس حوالے سے واضح دھڑے بندی ہوگئی ہے ذرائع نے آن لائن بتایا کہ آصف زرداری کی قادری سے ملاقات پر پیپلز پارٹی کے کئی سینئر رہنمائ ناخوش ہیں اور انہوں نے قادری سے کسی بھی قسم کے سیاسی اور انتخابی اتحاد کی مخالفت کر دی ہے ان سینئر رہنماﺅ ں میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزا ز احسن اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی شامل ہیں سینئر رہنماﺅ ں نے آصف زرداری کو اپنے تحفظات سے آگاہ بھی کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو قادری سے ملاقات کے لیے خود نہیں جانا چاہئے تھا، کیونکہ وہ اس ملک کے سابق صدر رہنے کے ساتھ ساتھ ایک بڑی پارٹی کے عملی سربراہ بھی ہیں ان رہنماﺅ ں کا کہنا ہے کہ قادری سے اظہار یکجہتی کے لیے دوسرے درجے کی قیادت کو بھیجا جانا چاہئے تھا اور قادری ملاقات کے لیے زرداری ہاﺅ س آتے تو اعتراض نہ ہوتا ، سینئر رہنماﺅ ں نے قادری سے کسی قسم کے اتحاد کو پیپلزپارٹی کے لیے نقصان دہ قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں نادیدہ قوتوں کے کھیل کا حصہ نہیں بننا چاہئیے ،قادری کو نوابزادہ نصراللہ سے تشبیہ دینے پر بھی رہنماﺅ ں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

زبیدہ آپا سے متعلق خبر نے سب کورنجیدہ کردیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف شیف زبیدہ آپا انتقال کر گئیں۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق معروف دانشور انور مقصود کی بہن، زبیدہ آپا انتقال کرگئیں۔ وہ کچھ عرصہ سے علیل تھیں۔ ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ کراچی میں ادا کی جائے گی۔ وہ ایک معروف شیف تھیں اور ان کے ٹوٹکے بہت مشہور ہوئے۔