33ارب ڈالر کی خا طر اپنی عزت کا سودا کرتے رہے ،شہباز شریف

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے آج ہم پر طعنے اور زہر آلود تیر برسائے جارہے ہیں جو جرنیلوں، سیاستدانوں سمیت ہر ایک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ 70 سال گزر گئے، آج ہم پر طعنے اور زہر آلود تیر برسائے جارہے ہیں جو جرنیلوں، سیاستدانوں سمیت ہر ایک کے لیے لمحہ فکریہ ہے، اس سے بہتر تو عزت کی موت ہے، امریکی صدر کا بیان قومی وقار کے مناف اور عزت نفس مجروح کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا اور کوئی لمحہ نہیں آیا جب اتنی دیدہ دلیری سے آپ کے وقار کا تیا پانچا کیا گیا، قصور ہمارا اپنا ہے، 33 ارب ڈالر کی طرح بھیک کے پیچھے رہے، اس کے اوپر اپنی عزت کا سودا کرتے رہے لیکن آج بھی ہوش کے ناخن لیں، ہمیں امریکا یا کسی اور ملک سے کوئی لڑائی نہیں لڑنی، امریکا بہت بڑی طاقت ہے، ہمیں عزت و وقار کے ساتھ مشاورت کے ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے، امریکا سے کہیں آپ سے عزت کے ساتھ معاملات کریں گے، آپ کے پیسے، امداد اور قرض نہیں چاہیے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ روکھی سوکھی کھالیں گے، کشکول اور مانگے تانگے کی زندگی میں عزت نہیں ملتی، اسٹیک ہولڈرز مل کر مشاورت سے فیصلہ کریں اور ایسی امداد سے توبہ کرلیں، اس سے چھٹکارا حاصل کرلیں جس پر صبح شام طعنہ زنی ہو، اس چیز کا سامنا کرنا آسان نہیں، ہمیں شرمندہ کیا جائے ہماری بے توقیری کی جائے۔شہبازشریف نے مزید کہا کہ فیصلہ اشرافیہ نے کرنا ہے، عوام نے کبھی پاو¿نڈز اور ڈالرز نہیں دیکھے، عوام محنت کرکے خون پسینہ گراکر مشکل سے رزق حلال کماتے ہیں، ہمیں سوچ سمجھ کر قوت ارادی کے ساتھ جواب دینا ہوگا، امریکا سے کہیں آپ نے جو پیسے لیے اس کا حساب لیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ اور اس نظام سے جنگ کرنا ہے، اس نظام کو دفن کرنا ہے جس نے اس مقام پر پہنچایا جس میں ہم پر دن رات طعنہ زنی ہورہی ہے، ہمارے بزرگوں نے خون بہا کر ملک اس لیے نہیں بنایا کہ 70 سال بعد جو اٹھے پگڑی اچھال دے اور دشنام طرازی کرے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پچھلے چار سالوں میں ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے جو سی پیک سے ہٹ کر قائم کیے گئے وہ حکومت پاکستان نے اپنی جیب سے لگائے، ماضی کی 70 سالہ تاریخ میں پانچ سو میگاواٹ کا منصوبہ لگانے کے لیے ہم کشکول لے کر چل پڑتے تھے۔شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں فخر ہونا چاہیے کہ ایک دھمکی آئی اور چین ہمارے ساتھ کھڑا تھا۔

ورکنگ باوٴنڈری پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، جوابی کارروائی میں بھارتی فوجی ہلاک

 راولپنڈی(ویب ڈیسک ) بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کی ہے جب کہ پاکستانی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی سے ایک بھارتی فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری کے ظفر وال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی اشتعال انگیزی سے 3 شہری زخمی ہوگئے۔بھارتی اشتعال انگیزی کا پاکستانی فورسز کے جوانوں نے بھی بھرپور جواب دیا اور بھارتی بندوقوں کو خاموش کرادیا۔ جوابی کارروائی میں ایک بھارتی اہلکار جب کہ 2 زخمی ہوگئے۔

امریکی دعویٰ ،وزیر خارجہ نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے پاکستان سے متعلق حقائق کونظراندازکیا،اپنے وقارپرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،4سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کررہے ہیں،امریکی صدرکے بیان پرسیاسی اورعسکری قیادت ایک پیج پرہے، افغانستان کی جنگ پاکستان میں کسی صورت نہیں لڑ سکتے، 33 ارب ڈالر امداد کا امریکی دعوی بے بنیاد ہے۔ جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاﺅس میں قومی سلامتی سے متعلق پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کاان کیمرااجلاس ہو اجس کی سربراہی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی ۔اجلاس میں ٹرمپ کے حالیہ بیان اور پاکستان کے موقف پر تفصیلی غور کیاگیا ۔ ، اجلاس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر دفاع خرم دستگیر، سید نوید قمر، غلام احمد بلور، بیرسٹر ظفر اللہ، سینیٹر مشاہداللہ، شاہ محمود قریشی، آفتاب شیر پا اور صاحبزادہ طارق اللہ سمیت دیگر سیاسی رہنماﺅں نے شرکت کی ۔قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا اور بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی صدر کے بیان پر سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، امریکا نے پاکستان سے متعلق حقائق کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ امریکا ہم پر نہ ڈالے، ہم اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، چار سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا افغانستان کی جنگ پاکستان میں کسی صورت نہیں لڑ سکتے، 33 ارب ڈالر امداد کا امریکی دعوی بے بنیاد ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھی شرکاءکو بریفنگ دی ۔ذرائع کے مطابق ارکان کو قومی سلامتی کمیٹی کے منگل کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا گیا جبکہ سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرزکی سفارشات وفاقی حکومت کو پیش کی گئیں ۔اس سے پہلے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سول اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہے ، امریکا کے امداد بند کرنے سے فرق نہیں پڑتا ، پاکستان کے پاس بھی کئی آپشن ہیں۔وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کے پاس امریکا کی لائن آف کمیونی کمیشن اور انٹیلی جینس شیئرنگ بند کر نے کے ساتھ ساتھ دیگر آپشنز موجود ہیں۔وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے بھی امریکا کو آڑے ہاتھو ں لیا اور کہاکہ دنیا اورامریکا طعنہ دینے سے پہلے یہ ضرور سوچے کہ پاکستان اسی کے بکھیرے ہوئے کانٹوں کی قیمت چکا رہا ہے۔وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق امریکا نے 28 ارب روپے کی امداد روکی ۔ اس سے زیادہ رقم تو پاکستانی حکومت کا صرف ایک دن کا خرچہ ہے، امریکا پچیس ،تیس ارب روپے نہیں دیتا تو نہ دے ، پاکستانی معیشت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

چیف جسٹس کے ریمارکس نے سب کی آنکھیں کھول دیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مارگلہ ہلزاسٹون کرشنگ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ ہمیں اپنے اختیارات کاعلم ہے،ہم ان سے باہر نہیں جائیں گے، فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے،افسران معاملات کو نظرانداز نہ کریں تو سرکاری زمین کی ایک انچ پر قبضہ نہیں ہوسکتا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مارگلہ ہلزاسٹون کرشنگ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، عدالت نے اسٹون کرشنگ سے متعلق سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط نہ ہونے پر وزیرکیڈ کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کے روبروعذر پیش کیا کہ پنجاب اوراسلام آباد کے درمیان کچھ حدود کاتنازع ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 1960 سے آج تک سی ڈی اے کے قوانین کیوں نہیں بنائے گئے، ہم نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، ہمیں جوڈیشل ایکٹوزم کا بالکل شوق نہیں، ہمیں اپنے اختیارات کاعلم ہے اور ہم ان سے باہر نہیں جائیں گے لیکن فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے۔ افسران معاملات کو نظرانداز نہ کریں تو ایک انچ سرکاری زمین پر قبضہ نہیں ہوسکتا، پنجاب اور اسلام آباد کی حکومتیں توبھائی بھائی ہیں، دونوں بھائی بیٹھ کرمسئلہ کو حل کریں۔ عدالتی احکامات سرد خانے میں نہیں جانے چاہئیں، ہم جو معاملہ اٹھائیں گےاسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

امریکی دھمکی کے بعد عمران خان نے حکومت آئندہ کا لائحہ عمل بتا دیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نئی امریکی قومی سلامتی پالیسی کے بعد پاکستان خود کو امریکا سے الگ کرے۔عمران خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ پرائی جنگ میں حصہ بننے کی مخالفت کی ہے، ہمیں سبق ملا ہے کہ کبھی بھی قلیل المدتی مالی مفادات کی خاطرکسی کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہئیے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ پاکستانی قوم اورریاست کی توہین کی سوچی سمجھی کوشش ہے، ہم امریکا سے الجھنا نہیں چاہتے مگرافغانستان میں اس کی ناکامیوں کا بوجھ بھی برداشت کرنے کا بھی کوئی جوازنہیں، نئی امریکی قومی سلامتی پالیسی کے بعد پاکستان خود کو امریکا سے الگ کرے.

دھرمیندر نئے سال کے جشن میں ہیمامالنی کو ہی بھول گئے

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ اداکار دھرمیندر کو بالا ٓخر اپنی پہلی بیوی کی یاد آگئی اور انہوں نے نئے سال کا جشن اپنی چہیتی بیوی ہیمامالنی کے بجائے اپنی پہلی بیوی کے ساتھ منایا۔دھرمیندر اور ڈریم گرل ہیمامالنی کی جوڑی کی مثالیں پوری بھارتی انڈسٹری میں دی جاتی ہیں، دونوں کئی برسوں سے خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔ دھرمیندر کو ہیمامالنی سے بےحد محبت ہے، دونوں ہمیشہ ایک ساتھ ہی نظر آتے ہیں۔ بالی ووڈ میں تقریباً تمام لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ دھرمیندر نے ہیمامالنی سے دوسری شادی کی تھی جب کہ ان کی پہلی شادی 19 سال کی عمر میں پرکاش کور سے ہوئی تھی جس سے ان کے دو بچے سنی دیول اور بوبی دیول ہیں تاہم ہیمامالنی سے شادی کے بعد دھرمیندر کے تعلقات اپنی پہلی بیوی سے کیسے ہیں یہ بات کبھی منظر عام پر نہیں آئی اور نہ ہی پرکاش کور کبھی خود میڈیا پر آئیں تاہم اس سال دھرمیندر کو اپنی بھولی ہوئی بیوی کی یاد آہی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق دیگر اداکاروں کی طرح اداکار دھرمیندر نے بھی نئے سال کا جشن بھرپور طریقے سے منایا لیکن اس بار انہوں نے ہیمامالنی اور اپنی دونوں بیٹیوں ایشااور آہانا دیول کے بجائے اپنی پہلی بیوی پرکاش کور اور اپنے دونوں بڑے بیٹوں سنی اور بوبی دیول کے ساتھ مل کر 2018 کو خوش ا?مدید کہا۔ برسوں بعد یہ پہلی بار ہوا ہے جب دھرمیندر نے ہیمامالنی کے بجائے اپنی پہلی بیوی کو ترجیح دی ہو۔اس موقع پر بوبی دیول اتنے خوش تھے کہ انہوں نے ان خوشیوں بھرے لمحات کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے تمام لوگوں کو نئے سال کی مبارکباد دی ہے ساتھ ہی اپنی بے پناہ خوشی کا اظہار کیا ہے۔

لوگ میرا پیچھا کرتے ہیں تو اچھا لگتا ہے، پریانکا چوپڑا

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ جب لوگ ان کا پیچھا کرتے ہیں تو انہیں اچھا لگتا ہے۔دنیا بھر میں خواتین اس بات سے سخت پریشان رہتی ہیں کہ لوگ ان کا پیچھا کرتے ہیں جب کہ بھارت میں تو خواتین کا پیچھا کرنے اور انہیں تنگ کرنے کی شرح اتنی زیادہ ہے کہ وہاں خواتین کا اندھیرا ہونے کے بعد گھر سے نکلنا تک مشکل ہوگیا ہے تاہم سابق ملکہ حسن اور نامور بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ انہیں اچھا لگتا ہے جب لوگ ان کا پیچھا کرتے ہیں ۔اداکارہ پریانکا چوپڑا نے حال ہی میں ایک بھارتی شو میں ہدایت کار روہت شیٹھی اورکرن جوہر کے ساتھ بطور مہمان شرکت کی۔ شو کے دوران ایک شخص نے ان سے کہا کہ وہ پریانکا سے بے حد متاثر ہیں اور انسٹاگرام پر انہیں فالو (پیچھا) کرتے ہیں اور ان کی روزانہ کی اپ ڈیٹس سے باخبر رہتے ہیں۔ جس پر پریانکا چوپڑا نے جواب دیا کہ میں بھی یہ جان کر بہت زیادہ متاثر ہوئی ہوں کہ آپ میرے بارے میں بہت زیادہ جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ مجھے بہت اچھا لگتا ہے جب لو گ انسٹاگرام پر میرا پیچھا کرتے ہیں اور میں ہمیشہ اس بات پر گہری نظر رکھتی ہوں کہ میری پوسٹ اور اسٹوریز پر کتنے لوگوں نے ردعمل دیا۔واضح رہے کہ پریانکا چوپڑا ہالی ووڈ پروجیکٹس سے بریک لے کر کچھ دنوں کے لیے بھارت آئی ہوئی تھیں تاہم اب وہ واپس ہالی ووڈ جاچکی ہیں جہاں اپنے مقبول ترین ٹی وی سیریل ’کوانٹیکو سیزن3‘ کی شوٹنگ میں حصہ لیں گی۔

 

لاوارثوں کے اکاﺅنٹس ،حکومت بے قرار

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ملک کے کارپوریٹ سیکٹر کے پاس پڑے عوام کے اربوں روپے کے لا وارث کھاتوں پر حکومتی کنٹرول کی راہ میں نجی شعبہ رکاوٹ بن گیا اور 31دسمبر2017ءکی ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود نجی شعبے نے ان بھاری مالیت کے اکاﺅنٹس کی حکومت کو کوئی تفصیل فراہم نہیں کی جس کے باعث اب یہ ڈیڈ لائن 31مارچ 2018 ءتک بڑھا دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایس ای سی پی نے پاکستان میں سٹاک بروکروں، سٹاک ایکسچینج، نان بینکنگ فنانس کمپنیوں اور انشورنس کمپنیوں کو لاوارث کھاتوں کی معلومات فراہم کرنے کیلئے 31دسمبر2017ءکی ڈیڈ لائن دی تھی اور انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ ان اکاﺅنٹس ہولڈرز کے نام، اکاﺅنٹس میں پڑی رقم، حصص اور سرٹیفکیٹ کے بارے میں ایس ای سی پی کو معلومات فراہم کریں۔
لاوارٹ اکاﺅنٹس

چین ،پاکستان ،ایران کیخلاف امریکی ”گڑیٹ گیم “کا خوفناک پلان

کراچی (خصوصی رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں سال نو کا جشن منانے کے ساتھ جب پاکستان کے خلاف ٹوئٹ کی تو اس وقت امریکی صحافیوں کو اپنے ملک کیلئے سب سے بڑا خطرہ شمالی کوریا نظر آ رہا تھا جس کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کا بٹن ہر وقت ان کی ڈیسک پر رہتا ہے اور وہ امریکہ پر میزائل داغ سکتے ہیں۔ لیکن شمالی کوریا سے لاحق خطرے کے حوالے سے سوال پر ٹرمپ نے مختصر جواب دیا۔ ہم دیکھیں گے اور پھر چلے گئے۔ پاکستان کے برعکس شمالی کوریا کا خطرہ ہی یکم جنوری کو امریکی اخبارات کی شہ سرخی تھا، لیکن اس کے باوجود امریکی صدر کا سخت ترین بیان پیانگ یانگ کی بجائے پاکستان کے خلاف آیا اور ساتھ ہی انہوں نے ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کی۔ ان کی ٹویٹس کے کچھ ہی دیر بعد امریک نائب صدر مائیک پینس نے ٹویٹر پر کہا کہ جب تک ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر اور میں نائب صدر ہوں امریکہ ماضی کی شرمناک غلطیاں نہیں دہرائے گا۔ امریکہ، بھارت ، جاپان اورآسٹریلیا کے درمیان پچھلے دس برس سے ایک چار افریقی اتحاد پر بات چیت ہو رہی ہے جس کے تحت ان چاروں ممالک کی بحری افواج ملک پر بحرہند اور بحرالکاہل کو کنٹرول کریں گی اور اس کا واحد مقصد خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کا مقابلہ کرنا ہے۔ اگر دنیا کے نقشے پر دیکھا جائے تو مین لینڈ امریکہ، الاسکا، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت پانچ ایسے نقطے بنتے ہیں جن کے درمیان تقریباً پورا بحرالکاہل، بحرہند اور چائنہسی آ جاتا ہے اور یوں چین کی بحری ناکہ بندی مکمل ہ وجاتی ہے۔ چین کی جانب سے اس منصوبے پر کام تیز ہونے کے ساتھ ہی گزشتہ دو مہینوں سے امریکہ ، بھارت آسٹریلیا جاپان کے چار افریقی اتحاد پرمذاکرات نئے سرے سے شروع ہوئے ہیں۔ موجودہ صف بندی میں پاکستان واضح طور پر چین کے ساتھ ہے۔ روس بھی امریکہ کے بجائے چین کی صف میں کھڑا ہے اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات اوراپنے پالیسیوں کی وجہ ایران کی موجودہ حکومت کیلئے بھی امریکہ کے ساتھ کھڑا ہونا ممکن نہیں۔ امریکہ اس امید کو ترک کر چکا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کی امداد بند کردی جائے گی اس کمے لیے بھارت ترجیح ہے۔ نئی گریٹ گیم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اصل دھمکی یہ نہیں کہ پاکستان کی امداد بند کر دی جائے گی بلکہ یہ امداد پہلے ہی بہت کم ہو چکی ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ امداد مکمل بند کر دی گئی تو امریکہ کا پاکستان پر تھوڑا بہت اثر بھی ختم ہو جائے گا۔ اسلام آباد میں پہلے ہی ذرائع کئی دن سے یہ اطلاعات دے رہے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کا تعلق ان کے سیاسی مستقبل پر کسی سودے بازی سے نہیں، بلکہ پاکستان میں استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں سے ہے۔ اسی طرح ایران میں حکومت تبدیل ہوئی تو مغرب کے حامی نئے صدر کے ذریعے ایران امریکی کیمپ میں واپس چلا جائے گا اور چین کا گھیرا مکمل ہو جائے گا۔

برطانیہ کا بجلی پیدا کرنے کا انو کھا طریقہ

کراچی (خصوصی رپورٹ) برطانیہ یورپ کا ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں کتے کے فضلے سے گلیوں میں بلب (سٹریٹ لائٹس) روشن کی جائیں گی اور اس سلسلے میں کیے جانے والے تمام تجربات کامیاب ہو چکے ہیں۔برطانوی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کتے کے فضلے سے سٹریٹ لیمپ جلانے کا کامیاب تجربہ برطانوی کاﺅنٹی ووسٹرشر میں کیا گیا۔ اپنے پالتو کتوں کو ٹہلانے کیلئے نکلنے والے افراد مالورن ہلز میں اپنے کتوں کا فضلہ واشنگ مشین جیسے ایک ڈبے میں جمع کریں گے جو متعلقہ سٹریٹ لائٹ کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔یہ فضلہ گزرتے وقت کے ساتھ خورد بینی جر ثوموں میں تبدیل ہوجاتا ہے جس سے نہ صرف کسانوں کیلئے قدرتی کھاد بنتی ہے بلکہ اس عمل کے دوران بننے والی میتھین گیس سے سٹریٹ لائٹ جلتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کتے کے فضلے کی 10 تھیلیوں سے یہ مشین جیسا ڈبا دو گھنٹوں تک بلب جلانے کیلئے کافی سمجھی جانے والی میتھین گیس بناتی ہے۔اس مشین کا خیال تین سال قبل ووسٹرشر کاﺅنٹی کے شہری برائن ہارپر کو آیا تھا۔ انہوں نے ہی یہ مشین ایجاد کرکے مالورن ہلز نامی علاقے میں نصب کی اور اسے سٹریٹ لائٹ کے ساتھ جوڑ دیا۔ برطانوی اخبار گارجین سے بات چیت کرتے ہوئے برائن ہارپر کا کہنا تھا کہ کتوں کے فضلے سے بجلی پیدا ہوتی دیکھ کر لوگوں کی توجہ حاصل کرکے انہیں یہ بتایا جا سکتا ہے کہ یہ فضلہ بھی کام کی چیز ہے۔