وزیر خارجہ کا دبنگ اعلان

اسلام آباد (آئی این پی ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ کسی جنگ میں امریکہ کا اتحادی نہیں بنیں گے اور نہ ہی آئندہ امریکہ سے کوئی امداد لیں گے ، امریکہ کی جانب سے دی گئی آدھی رقم این جی اوز لے گئیں ،ٹرمپ چاہیں تو پاکستان کو دی گئی رقم کا ہمارے خرچ پر آڈٹ کرا لیں اور دنیا کو بتائیں کون سچ بول رہا ہے اور کون دھوکا دے رہا ہے۔ امریکہ نے ابھی بھی ہمارے 8,9ارب دینے ہیں ، ہماری سرزمین ایئربیسز اور فضائی حدود مفت میں استعمال کی گئیں ، گھاٹے کا سودا ہمیشہ ڈکٹیٹروں نے کیا ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آئندہ کسی جنگ میں امریکہ کا اتحادی نہیں بنیں گے اور نہ ہی آئندہ امریکہ سے کوئی امداد لیں گے ، امریکہ کی جانب سے دی گئی آدھی رقم این جی اوز لے گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ چاہیں تو پاکستان کو دی گئی رقم کا ہمارے خرچ پر آڈٹ کرا لیں ،ٹرمپ آڈٹ کےلئے کسی بھی امریکی فرم کی خدمات حاصل کر لیں اور دنیا کو بتائیں کون سچ بول رہا ہے اور کون دھوکا دے رہا ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ ابھی بھی ہمارا بہت سار ا پیسہ دبا کر بیٹھا ہوا ہے ، ہمیں امریکہ کی شراکت داری میں ہمیشہ نقصان ہوا ہے۔ امریکہ نے ابھی بھی ہمارے 8,9ارب دینے ہیں ، ہماری سرزمین ایئربیسز اور فضائی حدود مفت میں استعمال کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ گھاٹے کا سودا ہمیشہ ڈکٹیٹروں نے کیا ،اپنے مفادات کےلئے آمروں نے قومی مفاد کو پس پشت ڈالا ،افغانستان میں امریکہ بند گلی میں پہنچ چکا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو جو رقم دی اس میں آدھی تو این جی اوز لے گئیں ہماری سرزمین اور فضائی حدود کو مفت میں استعمال کیا گیا۔ آمروں نے ہمیشہ قومی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دی اور ہمیشہ گھاٹے کا سودا کیا۔ پاکستان کو امریکہ کی شراکت داری سے ہمیشہ نقصان ہوا ہمیں جو بھی پیسے دیئے گئے اس کے بدلے سروسز مہیا کی گئیں۔ ابھی بھی امریکہ کی جانب ہمارے آٹھ ارب ڈالر واجب الادا ہیں امریکہ سپر پاور ہے اس سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتے۔ وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکہ اگر پاکستان کے کسی علاقہ میں حملہ کرتاہے تو ہم جواب دینگے، ہم برداشت نہیں کرینگے کہ ہماری قومی سلامتی پر حملہ کیا جائے، افواج فیصلہ کرینگی کہ حملہ کی صورت میں کس طرح جواب دینا ہے۔

شوبز نہےں چھوڑ ی ‘میری کچھ مصروفیات ہیں:بابرہ شریف

لاہور(شوبز ڈیسک)فلمسٹار بابرہ شریف نے کہا ہے کہ ابھی کسی فلم میں کام نہیں کر رہی واپسی کے لئے کسی اچھے پراجیکٹ کا انتظار کروں گی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے پاس فلموں کی درجنوں آفرز آ رہی ہیں مگر میرا کام کا اپنا سٹائل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتی کہ میں شوبز چھوڑ چکی ہوں میری کچھ مصروفیات ہیں جن کی وجہ سے شوبز سے کنارہ کش ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ میں اب اس بات کی بھی خواہش رکھتی ہوں کہ کسی خاص کردار میں نظر آن زیادہ تر اپنا وقت گھر میں گزارتی ہوں ۔ کئی دوستوں سے ملاقاتیں رہتی ہیں اگر کوئی بھی پراجیکٹ کیا تو وہ یقینا منفرد ہو گا۔

 

فلم ”بتی گل میٹر چالو“ کےلئے کترینہ کیف کی جگہ شردھا کپور

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکار شاہد کپور کی فلم ”بتی گل میٹر چالو“ کے لئے کترینہ کیف کی جگہ شردھا کپور کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فلم ”بتی گل میٹر چالو“میں شاہد کپور اور کترینہ کیف کا ناموں کا حتمی فیصلہ کیا گیا تھا لیکن کترینہ کیف اپنے مصروف ترین شیڈول کے باعث فلم میں کام نہیں کر پا رہی جس کے باعث اب شاہد کپور کے ساتھ شردھا کپور کے نام پر غور کیا جا رہا ہے ۔ شردھا کپور ان دنوں سنہا نہاول کی زندگی پر بننے والی فلم پر کام کر رہی ہیں۔

 

میلبورن گراﺅنڈ کی وکٹ ناقص قرار،آسٹریلیا سے جواب طلب

دبئی(آئی این پی)انٹرنیشنل کر کٹ کونسل (آئی سی سی) نے چوتھے ایشز ٹیسٹ کی میزبانی کرنے والے میلبورن کرکٹ گراﺅنڈ کی وکٹ کو ناقص قرار دیدیا، آسٹریلین کرکٹ بورڈ کو 2 ہفتوں میں جواب جمع کروانا ہو گا۔میچ ریفری رنگن مدوگالے نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا تھا کہ پچ میں بانس درمیانہ تھا لیکن پیس کم تھا جو میچ جاری رہنے کے ساتھ ساتھ مزید کم ہوتا چلا گیا، میچ کے پانچ دنوں میں پچ کی ہیئت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ، اس طرح کی وکٹ سے نہ تو بیٹسمینوں کو زیادہ مدد ملی نہ ہی بولرز کو مناسب مواقع ملے۔ آئی سی سی پچ اینڈ آٹ فیلڈ مانیٹرنگ پراسیس کے تحت یہ کسی بھی وینیو کا آخری جائزہ ہو گا، 4 جنوری سے آئی سی سی وینیوز کی مانیٹرنگ کیلئے نیا نظام متعارف کروانے والی ہے جس کے تحت غیرمعیاری وکٹوں والے وینیوز کو ڈی میرٹ پوائنٹس دیئے جائیں گے۔واضح رہے کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین ایشز سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز دونوں کپتانوں نے اتفاق رائے سے میچ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، سنچری بنانے والے سٹیو سمتھ نے بھی پچ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، یہ پہلا موقع ہے کہ آسٹریلوی ٹیسٹ وینیو کی وکٹ کو ناقص قرار دیا گیا ہے۔

شاداب بھی ہانگ کانگ بلٹز میں ان ایکشن ہونگے

لاہور(آئی این پی) شاداب خان ہانگ کانگ ٹی ٹوئنٹی بلٹزمیں شریک ہوں گے، لیگ اسپنر کا آئی لینڈ یونائیٹڈ کیساتھ معاہدہ ہوا ہے، فرنچائزنے انہیں نائب کپتان بھی مقرر کردیا ہے۔شاداب خان نے کہا ہے کہ میرا انٹرنیشنل کرکٹ کی جانب سفر اسلام آباد یونائیٹڈ سے شروع ہوا، ہانگ کانگ میں اسی فرنچائز کی ٹیم آئی لینڈ یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہا ہوں، نائب کپتان بنایا جانا میرے لیے باعث اعزاز ہے، 19 سال کی عمر میں ایسا تجربہ خوشگوار ہے جو انٹرنیشنل کیریئر میں بہت مفید ہو گا۔یاد رہے کہ عالمی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پاکستانی پیسر حسن علی پہلے ہی آئی لینڈ یونائیٹڈ کی جانب سے کھیلنے کا معاہدہ کر چکے ہیں۔

عالمی برادری پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف قربانیاں تسلیم کرے،چین

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) حسب معمول چین ایک مرتبہ پاکستان کے لیے میدان میں آگیا اور امریکی صدر کے دھمکی آمیزٹوئیٹ کے بعد کہاہے کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی غیر معمولی خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دے چکا ہے اور باہمی احترام کی بنیاد پر عالمی تعاون میں مصروف ہے۔ رپورٹ کے مطابق جب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ سے ٹرمپ کی پاکستان پر حالیہ تنقید کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا، ‘پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دے چکا ہے اور انسداد دہشت گردی کے عالمی مقصد کے لیے اس کی خدمات غیر معمولی ہیں، عالمی برادری کو انہیں تسلیم کرنا چاہیے۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘چین کو خوشی ہے کہ پاکستان علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی غرض سے باہمی احترام کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی سمیت عالمی تعاون میں مصروف ہے’۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ‘چین اور پاکستان تمام موسموں کے دوست ہیں اور ہم دونوں فریقین کے فائدے کے لیے ہر طرح کے تعاون کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔

 

نو مور ،مسٹر ٹرمپ

اسلام آباد (این این آئی) قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امریکی صدر کے الزامات کے باوجود جلد بازی میں کوئی قدم نہیں اٹھائے گا۔ پاکستان کو افغانستان میں مشترکہ ناکامی کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی اتحادیوں پر الزام لگا کر افغانستان میں امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ افغانستان میں سیاسی محاذ آرائی، کرپشن اور منشیات بڑے چیلنجز ہیں، افغانستان میں حکومتی عملداری کے باہر علاقے بین الاقوامی دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے بھرے پڑے ہیں، ان پناہ گاہوں سے ہمسائیہ ممالک سمیت پورے خطے کو خطرات ہیں تاہم پاکستان افغان قیادت میں امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے، پاکستانی قوم اپنے قومی تشخص کو برقرار رکھنا اور اپنے وطن کی حفاظت کرنا جانتی ہے، باہمی اعتماد کے ساتھ ہی آگے بڑھنے سے افغانستان میں پائیدار ومستحکم امن قائم ہوسکتا ہے، پورے خطے کے امن واستحکام کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدرات میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری حکام کی موجودگی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر دفاع خرم دستگیر ، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان اور پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سمیت مشیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل اور امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری شریک ہوئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان کے بعد امریکہ میں پاکستانی سفیر کو اجلاس میں شرکت کےلئے خصوصی طورپر بلایا گیا۔اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی جنوبی ایشیاءپالیسی کے اعلان کے بعد امریکی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں ان ملاقاتوں میں کہا گیا کہ باہمی اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھنا ہی بہترین راستہ ہے۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں مشترکہ ناکامی کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا اور اتحادیوں پر الزام لگا کر افغانستان میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ افغانستان میں سیاسی محاذ آرائی، کرپشن اور منشیات بڑے چیلنجز ہیں۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں حکومتی عملداری کے باہر علاقے بین الاقوامی دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے بھرے پڑے ہیں۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی ان پناہ گاہوں سے افغانستان کو براہ راست خطرات کا سامنا ہے۔ دہشت گردوں کی ان پناہ گاہوں سے ہمسایہ ممالک اور پورے خطے کو خطرات ہیں۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان قیادت میں امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ افغان قیادت میں امن عمل نا صرف خطے بلکہ امن وسلامتی کیلئے ضروری ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے قومی تشخص کو برقرار رکھنا اور اپنے وطن کی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف غیر متزلزل جنگ لڑی ہے۔ تمام دہشت گرد گروپوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کی۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ قیام امن کیلئے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔ اعلامئے میں کہا گیا کہ عالمی اتحاد افغانستان میں دہشت گردی کیخلاف آج بھی بھرپور مدد کررہے ہیں، امریکی قیادت میں اتحاد کو افغانستان میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر ممکن سہولیات دیں۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ خطے کے امن واستحکام کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ پاکستان کے انسداد دہشت گردی آپریشن سے خطے میں القاعدہ کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ دہشت گردی کیخلاف تعاون کا نتیجہ ہے کہ پاکستان آج بھی نتائج بھگت رہا ہے ۔ اعلامئے میں کہا گیا کہ باہمی اعتماد کےساتھ ہی آگے بڑھنے سے افغانستان میں پائیدار و مستحکم امن قائم ہوسکتا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے وسائل اور معیشت کی قیمت پر لڑی ہے ۔ ہزاروں قربانیوں اور شہداءکے خاندانوں کے درد کا کوئی اندازہ تک نہیں کر سکتا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ قربانیوں اور شہداءکے درد کا مالی قدر سے موازنہ کرنا ممکن نہیں۔ پاکستان نے اس جنگ میں 123 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی قیادت کے حالیہ بیانات حقائق کی نفی کرتے ہیں، امریکی قیادت کے بیانات پاکستانی قوم دہائیوں سے دی جانیوالی قربانیوں کی نفی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی قیادت کے بیانات دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کیلئے دھچکا ہیں۔ وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان مخالف بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعاون اور مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ منفی بیان بازی سے اہداف کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ گزشتہ چند ماہ سے صدر ٹرمپ سمیت کئی امریکی عمائدین کی جانب سے سامنے آنے والے منفی بیانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ خرم دستگیر نے بتایا کہ قومی سلامتی کے اس اجلاس میں طے پایا ہے کہ اکھٹے مل کر اور تعاون سے افغانستان میں امن کی جدوجہد کریں گے اور دہشت گردی کے خلاف لڑیں گے تو ہمیں بہتر کامیابی ہوگی، بجائے یہ کہ ہم اپنی منفی بیان بازی سے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تہذیب کے دائرے میں رہ کر مگر بے لاگ گفتگو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صرف ڈالرز کی زبان سمجھتے ہیں تو ہم نے بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نہ صرف اپنی سہولیات فراہم کیں بلکہ اس کے عوض ہم نے کوئی معاوضہ بھی نہیں مانگا کیونکہ ہم دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہیں۔کیا پاکستان صدر ٹرمپ اور دیگر امریکی عمائدین کے حالیہ بیانات پر امریکہ سے معافی کا مطالبہ کرے گا کے سوال پر خرم دستگیر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے منتخب صدر ہیں اس لیے ہم ان کے ٹویٹس کو سنجیدہ لیتے ہیں لیکن ابھی معاملہ اس تک نہیں پہنچا ہے۔

 

خادم اعلیٰ کا ایسا جواب کہ سب دنگ رہ گئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلی پنجاب سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے ہیں لیکن ملک بھر میں مبینہ این آر او کی باز گشت ابھی بھی جاری ہے ۔تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان مسلسل کہہ رہے ہیں کہ اگر سعودی عرب میں کوئی این آر او ہوا تو قوم سڑکوں پر آجائے گی ۔ لاہورمیں کڈنی سنٹر کے دورے شہباز شریف نے میڈ یا ٹاک کی ،اس دوران ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ کیا کوئی این آر او ہوا ہے ؟اس پر شہباز شریف نے جواب دینا مناسب نہ سمجھا اور صرف اتنا ہی کہا کہ کوئی خدا کا خوف کریں۔ ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرمپ نے پاکستان اور پاکستانی قوم پر انتہائی سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور اس وقت پوری قوم کو متحد ہو کر اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرنا چاہےے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان کے تناظر میں صورت حال کا تقاضا یہ ہے کہ ہم پوری قومی یکجہتی کے ساتھ ذہانت اور معاملہ فہمی سے کام لیتے ہوئے اپنے آئندہ طرز عمل کی تشکیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس متحدہ اور مشترکہ طرزعمل کی تشکیل میں ملک کے تمام طبقوں، سیاسی جماعتوں، قائدین، عسکری قیادت اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حالات کے اس نازک موڑ پر پاکستان اندرو نی سطح پر انتشار انگیز سرگرمیوں اور قومی یکجہتی کے منافی رویوں کا کسی طور متحمل نہیں ہو سکتا۔محمد شہبازشرےف نے کہا کہ پاکستان کی عسکری قیادت نے اس ضمن میں بجاطور پر یہ واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان کےخلاف کوئی جارحیت ہوئی تو پاکستانی عوام متحد ہو کر اسکا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیانتداری سے سمجھتے ہیں کہ ملکی دفاع اور سا لمیت کے تحفظ کےلئے پوری قوم اپنے تمام سیاسی اور گروہی اختلافات کو پس پشت ڈال کر افواج پاکستان کےساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سعودی عرب کے دورے سے وطن واپسی کے فوراً بعدبغےر آرام کےے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا اچانک دورہ کیااورمختلف شعبوں کا معائنہ کےا۔ وزیراعلیٰ نے ادارے کے پہلے مرحلے مےں مرےضوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولتوں کا معائنہ کیا اوروہاں مریضوں کو فراہم کی جانے والی جدےد طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں علاج کےلئے آنے والے مریضوں کی عیادت کی اورطبی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ مریضوں نے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزےراعلیٰ کوبتاےا کہ آپ نے گردے اور جگر کے مریضوں کیلئے شاندار ہسپتال بنایا ہے اور اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر دے گا۔مرےضوں نے بتاےا کہ وہ لاہور کے علاوہ منڈی بہاوالدےن،قصور اوردےگر شہروں سے آئے ہےں اورےہاں ہمارا بہترےن علاج ہورہا ہے۔ہمےں خوشی ہے کہ آپ نے دکھی انسانےت کی خدمت کےلئے شاندار ادارہ بناےا ہے،مرےضوں نے وزےراعلیٰ کا شکرےہ ادا کےااورکہاکہ ہم گردے اورجگر کے امراض کے علاج کےلئے اےسا شاندار اورسٹےٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے پر آپ کو مبارکباد پےش کرتے ہےں۔وزیراعلیٰ نے ڈاکٹرز، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف سے گفتگو کی اورکہا کہ ےہ ادارہ دکھی انسانےت کی خدمت مےں اےک مثالی ادارہ بنے گا اورآپ سب نے عزم اورجذبے کے ساتھ مرےضوں کی خدمت کرنی ہے ۔ وزےراعلیٰ نے امرےکہ،برطانےہ اوردےگر ممالک سے اپنی ملازمتےں چھوڑ کر اس ادارے کےلئے کام کرنےوالے ڈاکٹرز،سرجنز اورفزےشنز کے جذبے کو سراہا اورکہا کہ آپ کا ےہ جذبہ قابل تعرےف ہے۔ وزےراعلیٰ نے ہسپتال مےں اجلاس کی صدارت کی ،جس مےں منصوبے کے پہلے مرحلے کے بقےہ کاموں کی تکمےل کےلئے ٹائم لائن کا جائزہ لےاگےاجبکہ دوسرے مرحلے کی جلد تکمےل کے حوالے سے وزےراعلیٰ نے ضروری ہداےات جاری کےں۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت، پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ اورانفراسٹرکچر ڈوےلپمنٹ اتھارٹی پنجاب نے ملکر اےک کارنامہ سرانجام دےا ہے اورآپ سب کی محنت کے باعث پہلا مرحلہ وقت پر مکمل ہوا ہے ،اب آپ نے دوسرے مرحلے کی تکمےل کےلئے محنت کےساتھ کام کرکے اسے مکمل کرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ مےں سعودی عرب سے واپسی کے بعد سےدھا ہسپتال آےا ہوں تاکہ ےہاں طبی سہولتوں کا خود جائزہ لے سکوں اورمجھے بے حد خوشی ہے کہ ڈاکٹرزاورنرسےں محنت سے کام کررہی ہےں ۔انہوںنے کہا کہ ہسپتال مےں بجلی کا تعطل کسی صورت نہےں ہوناچاہےے۔اس ضمن مےں متبادل انتظامات مکمل رکھے جائےںاورسٹےرنگ کمےٹی ازخود تمام اقدامات کرے۔ انہوںنے کہا کہ پہلے مرحلے کی کچھ چھوٹی موٹی چےزےں جلد آپرےشنل ہوجائےں گی جبکہ دوسرے مرحلے کو 23مارچ کو مکمل کےا جائے گا ۔ہماری کوشش ہے کہ رواں ماہ ہی اس ادارے مےں گردے کی ٹرانسپلانٹ شروع کردی جائے جبکہ جگر کی ٹرانسپلانٹ کا کام مارچ مےں شروع کےا جائے گا۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ پی کے ایل آئی میں ملک بھر سے غریب مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کریں گے۔ گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا غریب مریضوں کے علاج کے اخراجات حکومت پنجاب ادا کرے گی اورکسی مرےض کو ٹرانسپلانٹ،ادوےات ےا ٹےسٹوں کےلئے کوئی رقم نہےں دےنا پڑے گی۔انہوںنے کہا کہ حکومت پنجاب گزشتہ 9سال مےں گردے اورجگر کے امراض مےں مبتلا غرےب مرےضوں کے علاج پر ڈےڑھ ارب سے زائد خرچ کرچکی ہے اورہم نے ان مرےضوں کو چےن،بھارت اوردےگر ممالک علاج کےلئے بھجواےا ہے لےکن اب اےسے مرےضوں کاعلاج پاکستان کڈنی اےنڈ لےورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ مےں ہوگااوروہ بھی مفت ہے وہ تبدےلی ،تغےر اورانقلاب جو پنجاب حکومت نے صحت عامہ کے شعبے مےں برپا کےاہے۔انہوںنے کہا کہ پی کے اےل آئی کے پہلے فےز کی تکمےل کے بعد دوسرا فےز بھی انشاءاللہ 23مارچ تک پاےہ تکمےل تک پہنچ جائے گا۔پی کے اےل آئی کے دوسرے مرحلے کی تکمےل کے بعد گردوں کی پےوندکاری کا عمل شروع ہوجائے گا،جس سے چےن اوردےگر ممالک مےں علاج کی غرض سے جانے والے مرےضوں کا علاج وطن مےں ہی ممکن ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ اےنڈ رےسرچ سےنٹر مےں دنےا بھر سے بہترےن پاکستانی ڈاکٹر بھی آرہے ہےں۔مےںاہل وطن کی خدمت کی خاطر پاکستان آنے والے ڈاکٹروں کے جذبے کو سلام پےش کرتا ہوں ،جنہوںنے مراعات اورتنخواہ پر غرےب اوردکھی لوگوں کی خدمت کو ترجےح دی اوراےسے مسےحا ہمارے سروں کے تاج ہےں،جنہوںنے مجھ ناچےز،حکومت پنجاب اورڈاکٹر سعےد اختر پر اعتماد کےا ہے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ ملک کی تارےخ کا اےسا شاندار طبی ادارہ ہے جس کی ماضی مےں کوئی مثال نہےں ملتی۔اس ادارے کے سربراہ ڈاکٹر سعےد اختر اوران کی ٹےم جس طرح عوام کی خدمت کررہی ہے ےہ دوسرے لوگوں کے لئے قابل تقلےد مثال ہے ،ےہی وہ انقلاب اورتبدےلی ہے جس کی عوام کو ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہسپتالوں کے نظم و نسق کو چلانے کےلئے پبلک پرائےوےٹ پارنٹر شپ کا نظام متعارف کراےا ہے اوراسی نظام کو ہم آگے بڑھارہے ہےں۔انہوںنے کہا کہ ےنگ ڈاکٹرز مےرے بھائی ،بےٹے اوربےٹےاں ہےں اوران مےں اکثرےت مرےضوں کی دل و جان سے خدمت کرتے ہےں لےکن چند مٹھی بھر لوگ ہڑتالےں اوراحتجاج کرتے ہےں ےہ سلسلہ بھی ختم ہوناچاہےے۔ وزےراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا ،جس میں گنے کے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے لئے حکومتی ا قدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا-وزیر اعلی پنجاب محمدشہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاہے -کسان میرے بھائی ہیں انہیں محنت کا معاوضہ دلایا جائےگا اورگنے کے کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ہر ضروری اقدام ا ٹھایا جارہا ہے-کسی کو کسان کی حق تلفی نہیں کرنے دوں گا -وزیراعلی نے وزن کی کٹوتی کرنے والی ملوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وزن میں کٹوتی کی شکایت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی -انہوںنے کہاکہ غیر قانونی کنڈوںکے خلاف بھی بلا تفریق ایکشن جاری رکھا جائے اور متعلقہ صوبائی وزراءاور سیکرٹریز کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت فیلڈ میں موجود رہےں کیونکہ فیلڈ کے دوروں کے باعث صورتحال میں بہتری آئی ہے- وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اٹک میں سلنڈر پھٹنے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ انکوائری کمیٹی 72گھنٹے میں سفارشات مرتب کرکے وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سعودی عرب کے دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سعودی حکومت کے خصوصی طیارے پر لاہور ائیرپورٹ پہنچے۔ وزےراعلیٰ نے سعودی عرب مےں عمرہ ادا کےا ، روضہ رسول پر حاضری دی اور نوافل ادا کئے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے لاہورپریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تہنیتی پیغام میں انتخابات میں کامیابی پر نومنتخب صدراعظم چودھری، سینئر نائب صدر مجتبیٰ باجوہ،نائب صدرشکیل سعید ، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری سالک نواز، خزانچی احسان شوکت اورگورننگ باڈی کے نومنتخب ممبران کو مبارکباد دےتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ نومنتخب عہدیدار ذمہ دار صحافت کے فروغ اور حکومت میڈیا تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اپنا موثر کردار ادا کرتے رہیں گے۔

 

نواز شریف کو این آ ر او دیا گیا تو جیلیں کھول کر سب کو رہا کرنا ہوگا، عمران خان

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں قانون کا لاڈلہ ہوں، قانون پر عمل کرتا ہوں۔ اگر نوازشریف کو این آر او دیا گیا تو سپریم کورٹ کوکہوں گا جیل کھول دیں اور سب کو رہاکر دیں، یہ لوگ ملک کا پیسہ چوری کرکے سعودی عرب سے این آراو لینا چاہ رہے ہیں،مجھے کیوں نکالا نے ایک قطری خط پیش کیا،نیب مفروروں کو باہر جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ منگل کو اسلام آباد احتساب عدالت میں ضمانت منظور ہونے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ زندگی میں کبھی چوری نہیں کی۔ ایک سال سپریم کورٹ میں تلاشی دی سپریم کورٹ نے جو دستاویزات مانگے دیئے۔64 دستاویزات فراہم کیے،ہمارا مقابلہ مافیا سے ہو رہا ہے۔ اگر خورشید شاہ ڈبل شاہ بن جاﺅں تو میرے کیس بھی ختم ہو جائیں گے، سارے نجومیوں نے بھی کہہ دیا اگلی حکومت پی ٹی آئی کی ہوگی؟اگر یہ بات سچ ہو گئی تو پاکستان میں انصاف کا نظام لاوں گا ۔ امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ کو پاکستان کے دشمنوں نے بریف کیا ہے اور امریکی صدر میں عقل نام کی کوئی چیز نہیں۔ امریکہ کی جنگ میں ملک میں تباہی بھی ہوئی اور جانوں کا بھی نقصان ہوا اور جب کہاکہ جنگ ہماری نہیں تو مجھے طالبان خان کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں آج کہتا ہوں ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے کسی اور کی جنگ ان سے پیسے لے کر لڑیں گے اس میں آپ کے سامنے مزید ذلت اور تباہی ہے میں جب کہہ رہا تھا کہ یہ ہماری جنگ نہیں تو مجھے طالبان خان کہا جاتا تھا آج حقائق سامنے آئے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنی قربانیوں کے بعد جس طرح کی باتیں امریکی صدر کررہا ہے یہ پاکستانیوں کے لیے عبرتناک ہے کہ آئندہ کسی کی جنگ میں شرکت نہ کرنا جتنے مرضی وہ پیسے دیں۔ اس سے بین الاقوامی سطح پر ذلت ملتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کہتے رہے مجھے اقامہ پر نکالا اقامہ میں چیز سامنے آ گئی کہ ایف زیڈ ای کمپنی میں کوئی کاروبار نہیں ہو رہا تھا وہ کچھ کام نہیں کر رہی تھی اس کمپنی میں کروڑ ڈالرز پاکستان سے جاتے تھے اور وہاں سے سعودی عرب ہل میٹل میں جاتے تھے اور ہل میٹل حسین نواز چلا رہا تھا یہ منی لانڈرنگ کا طریقہ تھا اب چیزیں سامنے آ رہی ہیں یہ کمپنی کوئی کام نہیں کر رہی تھی۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ تنخواہ نہیں لے رہا تھا وہ کمپنی کام ہی نہیں کررہی تھی تو تنخواہ اس نے کیسے دینی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب دونوں بھائی سعودی عرب بھاگ گئے ہیں ان کو تھوڑی سی بھی شرم ہو تو اس میں ڈوب جائیں۔ ساری قوم کے سامنے دو بھائی اپنی چوری بچانے گئے ہیں۔ سب کو پتہ ہے یہ اپنی چوری بچانے گئے ہیں۔ این آر او لینے کے لیے گئے ہیں یہ جدھر مرضی چلیں جائیں ان کو پتہ ہونا چاہیے پہلے این آر او میں پاکستانی قوم کو سمجھ ہی نہیں اس کی بات چیت باہر ہوئی اور ایک دم پتہ چلا این آر او ہو گیا اور اس کے بعد افتخار چوہدری کی سپریم کورٹ نے اسے رد کیا۔ ساری قوم اب کوئی این آر او قبول نہیں کرے گی غریب لوگ ہزاروں اور لاکھوں کی چوری میں جیل میں پڑے ہیں اور انہوں نے تین سو ارب روپے باہر چوری کے ذریعہ رکھے ہوئے ہیں میں کہتا ہوں اس سے کہیں زیادہ پیسہ ان کا باہر پڑا ہوا ہے۔ اس کو بچانے کے لیے یہ باہر کی قوت کو کہہ رہے ہیں آ کر ہمیں بچا لو یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی قوم بھیڑ، بکریوں کی ہے کہ چپ کر کے تسلیم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر این آر او کی خوشبو بھی آئی تو سڑکوں پر اب جو قوم نکلے گی کوئی برداشت نہیں کر سکے گا۔ شاہد خاقان عباسی کی حکومت نہیں برداشت کر سکے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی الیکشن کے لیے تیار ہے بلکہ قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے ملک میں حکومت نام کی چیز نہیں۔ خاقان عباسی ایک کٹ پتلی ہے ان کا کام ہے اسحاق ڈار جیسے آدمی کو ملک سے باہر بھگا دیا۔ ملک میں حکومت کا کام صرف چوروں کو بچانا ہے وہ اور کوئی کام ہی نہیں کررہی بہتر ہے کہ جلد انتخابات کروائے جائیں۔ تاکہ حکومت نیا مینڈیٹ لے کر آئے اور ملک کو بہتر کرے ملک کو آگے بڑھائے جمہوری طریقہ قبل از وقت انتخابات ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد ثابت ہو گیا ہے میں دہشت گرد نہیں ہوں میں بابر اعوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے اعزازی طور پر کیس لڑا اور بڑے اچھے دلائل دیئے اور بڑی اچھی طرح کیس لڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی کے قانون کو سیاسی مخالفین کا منہ بند کرنے کے لیے استعمال کریں گے تو یہ پاکستان کی جمہوریت کو تباہ کرنے کی بات ہے ان کا کہنا تھا کہ سارے نجومیوں نے بھی کہہ دیا ہے کہ آئندہ حکومت تحریک انصاف کی ہوگی میں تو اﷲ پر ایمان رکھ کر کہتا ہوں ہم نے نیب کو ٹھیک کرنا ہے۔ تاکہ بڑے بڑے ڈاکو تین سو ارب روپے کی چوری کے بعد این آر او لینے کے لیے سعودی عرب نہ بھاگیں اور دوسرا کریمنل نظام کو ٹھیک کرنا ہے ہم نے ملک میں انصاف کا نظام لانا ہے۔ اگر نوازشریف کو این آر او دیا تو میں سپریم کورٹ جا کر کہوں گا کہ یہاں قانون بناﺅ سارے جیل کھول دو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ مافیا سے ہو رہا ہے یہاں سیاست نہیں ہو رہی۔ میں خورشید شاہ ڈبل شاہ بن جاﺅں میرے خلاف سارے کیسز ختم ہو جائیں گے خورشید شاہ کے خلاف نیب میں اربوں روپے کا کیس ہے کیوں اس سے کوئی نہیں پوچھ رہا کیونکہ وہ ان کے ساتھ ملا ہوا ہے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں قانون کا لاڈلہ ہوں قانون پر چلتا ہوں زندگی میں کوئی چوری نہیں کی ایک سال سپریم کورٹ میں تلاشی دی 34 سال قبل انگلینڈ میںایک فلیٹ لیا تھا میں نے سپریم کورٹ کو 64 دستاویزات دیں جو مانگا دیا۔ سپریم کورٹ میں میری تلاشی لی گئی 95 فیصد ارکان قومی اسمبلی نہیں بچ سکتے تھے جس طرح کی تلاشی میں نے دی مجھے کیوں نکالا نے تین سو ارب روپے کا جواب دینا ہے اور ایک قطری خط لے کر آتا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا میں صادق اور امین ہوں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی کوشش ہے وہ اپنے تین سو ارب روپے بچا لیں اس کے لیے وہ سعودی عرب گئے ٹرمپ کے گھٹنے پکڑے گا۔ نریندر مودی کے پاس جائے گا جو مرضی اس سے کروانا ہے کروا لویہ اپنے پیسے بچانے کے لیے پاکستان کی ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔

 

وائٹ ہا ﺅ س پھر باز نہ آیا

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) وائٹ ہاو¿س نے پاکستان کی 255 ملین ڈالر فوجی امداد بحال کرنے کا امکان مسترد کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد جاری نہیں کی جائے گی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے ہاں موجود دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے، جس کی روشنی میں ہی دونوں ممالک کے تعلقات بشمول فوجی امداد کا فیصلہ کیا جائے گا۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سیکیورٹی شعبہ جات میں پاکستان کے تعاون کا جائزہ لیتی رہے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست سے ہی ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی 255 ملین ڈالر کی امداد روکی ہوئی ہے۔ اس امداد کو غیرملکی فوجی معاونت کہا جاتا ہے۔ امریکی سینیٹر رینڈ پال نے پاکستان مخالف زہر فشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سینیٹ میں پاکستان کی امداد بند کرنے کا بل لے کر آئیں گے۔ سوشل میڈیا پر ٹوئٹ میں کہا کہ امریکا کو چاہیئے کہ پاکستان کو دی جانے والی امداد شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کی جائے۔ رینڈ پال کا کہنا تھا کہ امریکا کو ایسے ملک کو امداد نہیں دینی چاہئیے جو ایک ایسے شخص کو ٹارچر کر رہی ہو، جس نے اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے میں امریکا کی مدد کی۔ اپنی کالم میں پال رینڈ کا مزید کہنا تھا کہ میں اس بل اپنے موقف کو منظور ہونے تک کسی حد تک بھی جاں گا، یا تو یہ امداد بند ہو یا پھر انصاف پورا ہو۔ امریکی نیشنل سیکورٹی کونسل کے عہدیدار نے کہا ہے کہ وائٹ ہاوس نے پاکستان کو 25کروڑ 50لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے تعاون کا جائزہ لے رہی ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے خلاف تازہ ترین بیان کی وجہ کیاہے؟صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان پر امریکی ری پبلکن سینیٹر رانڈ پال نے کہاہے کہ وہ کئی سال سے پاکستان کی امداد ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ایک بار پھر یہ معاملہ سینیٹ میں اٹھائیں گے تاکہ یہ کام انجام دیاجاسکے۔