انیل کپور کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم میں بیٹی ہیروئن

ممبئی (شوبزڈیسک )بالی وڈ انڈسٹری کے مشہور اداکار انیل کپور کا کہنا ہے کہ وہ اداکاری کےساتھ ساتھ فلموں کی ہدایتکاری بھی کریں گے۔ہندوستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق انیل کپور کا کہنا ہے وہ فلم بنائیں گے اوربطور ہدایتکار ان کی پہلی فلم میں اداکارہ ان کی بیٹی سونم کپور ہوں گی۔حال ہی میں سونم اور انیل کپور اپنی پہلی فلم میں ایکساتھ والد اور بیٹی کے کردار میں پہلی بار سینما اسکرین پر دکھائی دیں گے۔ فلم کا نام اک لڑکی کو دیکھا ہے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ کی نواز پر نوازشات ، مریم کو دفتر بٹھایا ، ملاقات کا انکشاف

لاہور (نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعظم نوازشریف کا سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں پہلا دن سکیورٹی بلاک میں شفٹ کیا گےا جہاں چھوٹے بھائی شہباز شریف رہ چکے ہیں گھر سے ہریسہ منگوایا جبکہ روٹی جیل کی کھائی گئی صرف ایک ہی ملاقات کی گئی جو مریم نواز شریف کی تھی ۔ 1بجے کے قریب سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نے معائنہ کیا اپنے آفس میں بلواکر مریم نواز سے ملاقات کی گئی۔ ذرائع نے بتاےا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو شہباز شریف والی سکیورٹی واڈ میں رکھا گےا ہے جہاں پر 2کیمرے لگے ہوئے ہیں اور سکیورٹی واڈ کو جانے والے تمام راستوں پر کیمرے نصب ہےں اس واڈ پر تقریباً 14کے قریب جوانوں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ ایک اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ایک وقت میں ڈیوٹی دے گا۔ تےن شفٹوں میں ہی اہلکار ڈیوٹی سرانجام دےں گے جبکہ سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں ایک مانیٹرنگ روم بناےا گےا ہے جہاں پر تمام چیزوں کی مانیٹرنگ ہوا کرے گی۔ ذرائع نے بتاےا ہے کہ میاں نوازشریف نے جمعرات کا دن طے کیا ہے جس میں وہ اپنے گھر والوں اور ورکر سے ملاقات کرسکےں گے۔ ذرائع نے ےہ بھی بتاےا ہے کہ ہر جمعرات کو تقریباً 120کے قریب افراد سے ملاقات ہوا کرے گی۔ حتمی لسٹ کی منظوری ہوم ڈیپارٹمنٹ دیا کرے گا ۔ ذرائع نے بتاےا کہ جیل کے برآمدے میں بکتر بند گاڑی سے نوازشریف کو اتارا گےا۔ سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نے رسیو کر کے اپنے کمرے میں لے گئے اور وہاں پر ہی رجسٹر منگوا کر نوازشریف کا انگوٹھا لگوایا اور دستخط کروائے گئے ۔ بغیر چینی کے کافی پیش کی گئی سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نوازشریف کو لے کر خود بارک میں گئے نیا کمبل چارپائی دی گئی ہے۔ نوازشریف کو ایک انگریزی اور تین دیگر قومی اخبار دےئے گئے جس میں روزنامہ خبریں بھی شامل تھا ۔

دیپکا نے اپنی بیماری سے متعلق مداحوں کے نام خط لکھ دیا

ممبئی (شوبزڈیسک ) بالی وڈ اداکارہ دیپکا پڈکون نے اپنی بیماری کے حوالے سے مداحوں کے نام ایک خط لکھا ہے ۔بھارتی ذرائع ابلاغ کےاداکارہ نے خط میں لکھا ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا افراد خود کو اکیلا محسوس نہ کریں ان کیلئے مدد موجود ہے۔جیسا کہ آپ میں سے بہت سے افراد واقف ہونگے کہ 2014 ءمیں مجھے کلینکل ڈپریشن کا مرض تشخیص ہوا تھا تاہم خوش قسمتی سے بروقت مدد اور آس پاس خیال رکھنے والوں کی وجہ سے مجھے بحالی کی راہ تک جانے کی طاقت ملی۔دیپکا نے بتایا میری طرح لاکھوں افراد ایسے ہیں جو خاموشی سے اس مرض کو برداشت کررہے ہیں۔اداکارہ نے کہا بیماری کے بعد میں نے جون 2015ءمیں ایک فاﺅنڈیشن کی بنیاد رکھی اس کا مقصد تناﺅ، ڈپریشن اور بے چینی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا اور اس ذہنی مرض سے وابستہ تاثر کو واضح کرنا ہے۔

نک جونس 2018 کی سٹائلش شخصیت قرار

ممبئی (شوبزڈیسک ) بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کے شوہر نک جونس کو 2018 کی سٹائلش ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جی او میگزین نے نک جونس کو 2018 کا سب سے اسٹائلش شخص کاخطاب دیا ہے۔یہ خطاب انہوں نے 64 لوگوں کو ہرانے کے بعد حاصل کیا۔ گزشتہ سال یہ ایوارڈ پریانکا کے قریبی دوست ڈیون جانسن کو ملا تھا۔ شو ہر کو ملنے والے اس ایوارڈ پر اداکارہ پریانکا نے انسٹا گر ام پر اپنی اور شو ہر کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔تصویر کے ساتھ پریانکا نے اپنے شو ہر کے لئے تعریف کی ہے۔……..

2018ءمجھ پر بھاری تھا ‘ سب کچھ میڈیا کا کیا دھرا ہے:میرا

لاہور(شوبزرپورٹر)اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ 2018ءمیرے لئے برا اور بھاری تھا ۔انہوں نے روزنامہ خبریں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران مجھے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا مجھے بار بار عدالتوں کے چکر لگانا پڑے ۔ ان باتوں میں کوئی حقیقت نہیں میں تو اپنی زندگی جی رہی ہوںیہ سب کچھ میڈیا کا کیا دھرا تھا۔میڈیا نے پچھلے برس میرے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا میں میڈیا والوں کو کبھی معاف نہیں کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو چند ٹکوں کی خاطر دوسروں کے حق میں لکھتے ہیں میرے بارے لکھتے ہوئے انہیں کیوں سانپ سونگھ جاتا ہے ۔نئے سال اب میں میڈیا کی خبر لوں گی۔میں نے اپنا ذاتی سٹاف اور مینجر بھی اسی وجہ سے تبدیل کرلیا ہے کیونکہ وہ بھی میڈیا کے ساتھ ملے ہوئے تھے ۔انسان کو میری طرح باکردار ہونا چاہئیے میں ان میڈیا والوں کے ترلے نہیں کروںگی۔

قصور کے بعد سیالکوٹ میں بھی بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالا گروہ گرفتار ، مقتولین کے ورثاءکا انصاف نہ ملنے پر” خبریں ہیلپ لائن “ سے رابط

لاہور (خصوصی رپورٹر) قصور میں بچےو ں کے زیادتی کے قتل کے واقعا ت کے بعد ضلع سیالکو ٹ کے نواحی گاﺅں میں بھی بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر نے والا گروہ متحرک ہو گیا ہے۔ ایک سال قبل دو کم سن بچوں کو بد فعلی کے بعد قتل کر نے والے با اثر ملزما ن سیاسی آشیر باد ہونے کی وجہ سے مقامی پولیس کی گرفت سے دور ہیں، مقتولین کے ورثا نے پو لیس کی جا نب سے انصاف نہ ملنے پر خبر ےں آفس پہنچ گئے، متاثرہ نے الزا م عائد کیا ہے کہ پولیس کی جانب سے بھاری رشوت لی گئی ہے اور ہمیں مقدمات کی پیروی نہ کرنے پر تشدد بھی کیا گیا، جبکہ قتل کرنے اور دےگر بچوں کے ساتھ بھی ایسا ہی سلو ک کر نے کی د ھمکیاں دی جاری ہیں۔ آئی جی پنجا ب اور چیف جسٹس سے نوٹس لےنے کی اپیل ہے۔ تفصیلات کے مطا بق سیالکو ٹ کے نواحی گا ﺅ ں محلہ غوثےہ کا رہائشی ارشد علی جو مقامی علاقہ میں محنت مزدوری کرتا ہے اور چار بچوں کا باپ ہے۔ ارشد علی کا کہنا ہے کہ اسکا 6سالہ بیٹا علی حمزہ اور اسکے ہمساےہ سید فاروق حیدر کا 7سالہ بیٹا ذیشان حیدر ایک سال قبل گھر سے باہر ٹویشن پڑ ھنے گئے اور لاپتہ ہوگئے جہاں رات گئے تک ان کوکوئی سراغ نہ مل سکا، اس دوران محلے ایک شخص خالد چیمہ نامی نے بتا ےا کہ مکی کے کھیتو ں میں د ےکھوں تو موقع پر پہنچنے تو دونوں معصوم پھولوں کی برہنہ لاشیں پڑھی تھی جسے پو لیس نے پوسٹ ما رٹم کے لئے مردہ خا نہ میں منتقل کیا اور ابتدا ئی طو ر پر تفتےش میں معلوم ہواہے جس شخص نے مکی کے کھےتوں میںبچو ں کی لا شوں کے با رے میں بتا ےا تھا اسکے گھر پو لیس نے چھا پہ مارا تو بچو ں کے کتابےں اور کپڑے بھی برآمد ہو گئے جس پر پو لیس نے ملزم خا لد چیمہ اور مر تضیٰ، منظور، لیا قت، نعیم وغیر ہ کو حرا ست میں لیا تو ملزما ن نے بچو ں کے ساتھ ذیا دتی کے بعد قتل کر نے کا اعترا ف کر لیا۔ متاثرہ شخص نے خبرےں کو ابےدا ہ ہو تے ہو ئے بتا ےا کہ اسکے بےٹے علی حمزہ اور اسکے دوست ذےشان حےدر کواجتما عی بد فعلی کے بعد ملزم خا لد چہمہ کے کہنے پر قتل کیا گےا ،ارشد علی نے الزا م عا ئد کیا ہے کہ جب وہ تھا نہ جا تا تھا تو پو لیس اسکے ساتھ ایسا سلو ک کرتی تھی جسے وہ ملزم ہواور پو لیس معصو م بچو ں کے قاتلو ں کو کرسی پر بےٹھا کر ر کھتی جبکہ ملزمان کو مقامی سیا سی افرا د کی مبےنہ طو ر پر سر پر ستی بھی حا صل ہے جس وجہ سے اس وقت کے ایس ایچ او جاوےد گجر اور مقد مہ کے تفتےشی فیا ض خان نے لا کھو ں رو پے رشوت لی ہے اور ملزما ن کو جب تک تھا نہ میں ر کھا پروٹوکو ل د ےتے ر ہے اور اب نا قص تفتےش کی اور بچو ں کو قتل کر نے والے تےنو ں ملزما ن کمزور مشل بنے کی وجہ سے عدا لت سے وقوعہ کے چا ر ماہ بعد ضمانت ہو گئی جس کے بعد ملزما ن نے صلح کر نے کے لئے ارشد علی کے گھر میں دا خل ہو کر اسکی بےو ی بچو ں کو تشد د کا نشانہ بنا یا جس کا مقامی پو لیس نے ایک اور ایف آئی ار نمبر 680/18 در ج کی تو ملزما ن نے ایک ماہ بعد دو با رہ ارشد علی کو تشد د کا نشانہ بنا یا جس کا پو لیس نے مقد مہ نمبر 273/18در ج کیا اور دو نو ں مقدما ت میں پو لیس نے ملزما ن کو تا حال گرفتا ر نہ کیا گیا ۔ متا ثر ہ کا کہنا ہے با اثر ملزما ن اب نہ تو عدا لت جا نے د ےتے ہیں اور صلح کے لئے قتل سیاسی افرا د سمےت د ےگر پو لیس افسرا ن کو بھی د با ﺅڈال ر ہے ہیں جبکہ بچو ں کوذےا دتی کے بعد قتل کر نے والامقد مہ نمبر 286/17میں تفتےشی افسر کہتا ہے کہ مقد مہ خارج ہو چکا ہے۔

حارث سہیل کے ان فٹ ہونے پرشان مسعود ٹیم کا حصہ بن گئے

سنچورین(سی پی پی )پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ شروع ہو گیا ہے۔پاکستان کے حارث سہیل گھٹنے کی انجری کے باعث ٹیم سے باہر ہو گئے ۔ حارث سہیل کی انجری کے باعث ٹیم میں عدم شمولیت کی تصدیق کردی ہے۔ ان کی جگہ شان مسعود کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حارث سہیل 2013میں بھی جنوبی افریقہ کیخلاف انجری کے باعث ہی سیریز سے باہر ہو گئے تھے۔ حارث سہیل اس وقت ٹخنے کی انجری کا شکار ہو گئے تھے اور اب گھٹنے کی انجری کے باعث باہر ہوئے ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اوپننگ بلے باز فخر زمان گھٹنے، فاسٹ بالر محمد عباس کندھے اور سپنر شاداب خان گروئن انجری کا شکار ہیں اورتاحال مکمل طور پر فٹ نہیں ہوسکے ہیں۔

اعصام ،عقیل ماسٹرزٹینس کپ ڈبلزکے فائنل4 میں

لاہور(سپورٹس رپورٹر) چوتھے حسن طارق رحیم ماسٹرز ٹینس کپ کے چوتھے روز اعصام الحق قریشی اور عقیل خان نے مینز ڈبلز کے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا ،خواتین میں اشناءسہیل اور سارہ محبوب نے اپنے میچ جیت لئے ،لاہور جم خانہ ٹینس کورٹ پر چوتھے روز کے مقابلوں میںٹینس سٹار اعصام الحق اور ان کے پارٹنر عقیل خان کی جوڑی نے مزمل مرتضی اور مدثر مرتضی کی جوڑی کو چھ تین اور چھ دو سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا، انڈر 18 محمد شعیب نے احمد کامل کو چھ صفر اور چھ تین سے ،محمد نعمان آفتاب نے شہریار احمد کو چھ دو اور چھ صفر سے اور عبداللہ عدنان نے تیمور سلیم کو چھ چار اور چھ تین سے شکست دی ،،،مینز سنگلز میں عقیل خان نے محمد عابد علی اکبر کو چھ ایک اور چھ ایک سے ، احمد چوہدری نے ہیرا عاشق کو چھ چار اور سات پانچ سے ، مزمل مرتضی کو شمائیل چوہدری کے خلاف واک اوور مل گیا ،جبکہ محمد عابد نے محمد شعیب کو چھ چار اور چھ ایک سے شکست دی ۔لیڈیز سنگلز مقابلوں میں میں سارہ منصور نے مہک کھوکھر کو چھ ایک اور چھ ایک سے ، عشنا سہیل سہیل نے نور ملک کو چھ دو اور چھ صفر سے جبکہ سارہ محبوب خان نے شنزا ناز دراب کو چھ ایک اور چھ ایک سے شکست دے کر اپنے اپنے میچ جیت لئے ، پانچویں مینز ڈبلز کے سیمی فائنل اور لیڈیز سنگلز کے آخری لیگ میچز کھیلے جائیں گے۔

بینکرافٹ نے بال ٹمپرنگ کا سارا ملبہ وارنر پر ڈال دیا

میلبورن (آئی این پی) بال ٹمپرنگ میں سزا پانے والے آسٹریلوی کرکٹر بین کرافٹ نے ٹیمپرنگ کا سارا ملبہ ڈیوڈ وارنر پر ڈال دیا۔آسٹریلوی بورڈ نے بال ٹیمپرنگ کا جرم ثابت ہونے پر کپتان اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک ایک سال اور بین کرافٹ پر 9 ماہ کی پابندی عائد کی تھی۔ جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ میں بین کرافٹ کو سینڈ پیپر سے بال کو خراب کرتے دیکھا گیا تھا۔فوکس اسپورٹس کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں بین کرافٹ نے کہا کہ مجھے ڈیوڈ وارنر نے گیند کی شکل بگاڑنے کا کہا اور مجھے اس وقت ایسا کرنا ہی بہتر لگا تھا۔بین کرافٹ نے مزید کہا کہ مجھے اپنی غلطی کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑی، اس واقعے کے بعد محسوس کیا کہ میں نے ہر کسی کو شرمندہ کیا ہے۔یاد رہے کہ بین کرافٹ کی 9 ماہ کی پابندی 29 دسمبر کو ختم ہورہی ہے جب کہ اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی ایک سال کی پابندی 29 مارچ کو ختم ہوگی۔معطل آسٹریلین کرکٹرنے کہاکہ ڈیوڈ وارنر نے انہیں گیند تبدیل کرنے لئے کہا، انہیں کہا گیا کہ سارا کام آپ نے کرنا ہے، تو اس وقت میں نے وہی کیا جو بہتر لگا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی غلطی کی بہت بڑی قیمت ادا کرنا پڑی ہے ، یہ ایک مشکل وقت تھا جو گزر گیا اور اب میں خوش ہوں کہ چند روز بعد میری پابندی ختم ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ کیپ ٹان ٹیسٹ میں بال ٹمپرنگ پر کپتان سٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر پر ایک ایک سال کی پابندی عائد کی گئی جبکہ کیمرون بین کرافٹ کو نو ماہ پابندی کی سزا دی گئی جو 29 دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔

علی رضا عابدی کے قتل کا کھرا بھی بانی متحد ہ کی طرف جائیگا : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہچند روز قبل پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے دو افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں انہوں نے الطاف حسین کا نام لکھوایا ہے۔ الطاف حسین ایک مدت سے لندن میں رہتے ہیں لندن میں انہوں نے سیاسی پناہ لے رکھی ہے اور وہاں انہیں کافی مراعات حاصل ہیں۔ مصطفی کمال کا موقف یہ تھا کہ یہ الطاف حسین ہی یہ سازشیں کروا رہے ہیں اور دو قتل انہوں نے ہی کروائے ہیں۔ علی رضا عابدی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اچھے خیالات اور متوازن ذہن کے مالک تھے۔ جن کے بارے کوئی مخالفانہ بات سامنے نہیں آئی۔ اب اچانک ان کا قتل ہوتا ہے لگتا یہی ہے کہ ایم کیو ایم لندن کا اس کے بارے میں گہرا ہاتھ ہے اور کراچی میں دوبارہ ٹارگٹ کلنگ شروع ہو گئی ہے۔ یہ اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک اس کے پیچھے کوئی باقاعدہ فورس نہ ہو۔ اصل بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان والے جانتے ہیں الطاف حسین کی سیاسی قوت کتنی ہے اور لندن میں بیٹھ کر بھی وہ یہاں اپنے کارندوں کے ذریعے اس قسم کے واقعات کروا سکتا ہے لہٰذا پاکستان کی حکومت کو چاہئے کہ مصطفی کمال کی ایف آئی آر پر خصوصی توجہ دے کیونکہ لگتا ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے بھی ایم کیو ایم لندن کا ہاتھ ہے۔ ایم کیو ایم کے اب تین دھڑے بن چکے ہیں۔ ایم کیو ایم لندن انتہا پسند گروپ ہے الطاف حسین بڑا کھل کر اپنے آپ امریکہ، اسرائیل اور انڈیا کے ساتھ اپنے آپ کو بریکٹ کرتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر مصطفی کمال ہے جو دھڑا ان سے علیحدہ ہو گیا اور بڑا کھل کر ان کی مخالفت کرتا ہے تیسرا دھڑا اپنے آپ کو ایم کیو ایم پاکستان کہتا ہے اور یہ کہتا ہےکہ ہمارا کوئی تعلق ایم کیو ایم لندن سے نہیں ہے لیکن اثرورسوخ کے اعتبار سے کہا جاتا ہے کہ وہ کافی زیادہ زیر بار ہے وہ کھل کر مصطفی کمال کی طرح ایم کیو ایم لندن برانچ کے خلاف اور الطاف کے خلاف بات نہیں کرتا ہے۔
علی رضا عابدی ایک پڑھے لکھے آدمی تھے دانشور تھے، متوازن ذہن کے مالک تھے ایسے لوگ قطعی طور پر الطاف حسین کے دھڑے کے ناپسندیدہ نہیں ہو سکتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ کوئی بھی متوازن ذہن کا آدمی کراچی کی لیڈر شپ میں نہ رہے رہی سہی کسر جو ہے وہ مصطفی کمال کے ان الزامات نے پوری کر دی ہے جس میں وہ ایف آئی آر میں الطاف حسین کا نام درج کروا دیا ہے۔ الطاف حسین برطانیہ میں ہیں اور برطانیہ کی حکومت نے مکمل طور پر تحفظ دے رکھا ہے اور برطانوی حکومت کو پتہ ہے کہ ان کے انڈیا کی ایمبیسی سے کیا تعلقات ہیں۔ اور انڈین ایمبیسی کس طرح مالی امداد کرتی رہی ہے منی لانڈرنگ کے کیس میں انڈین ایمبیسی بھی ملوث ہے لیکن برطانوی حکومت انڈین ایمبیسی کو ناراض نہیں کرنا چاہتی اس قسم کے جب بھی کوئی معاملات ہوتے ہیں تو وہ صرف نظر اور پہلوتہی کرتی ہے اس معاملے میںوہ زیادہ پرسو نہیں کرتی لہٰذا یہ جاننے کے باوجود ایک دوسرے ملک میں ایک تیسرے ملک کی مدد سے الطاف حسین کو مالی امداد دی جا رہی ہے اور یہ ساری باتیں پریس میں آ بھی چکی ہیں اور برطانوی حکومت اس سلسلہ میں کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں الطاف کے بارے میں جن کے بارے میں ثابت ہو چکا ہے کہ وہ مسلسل منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسے آتے رہے اور انڈین ایمبیسی کے ذریعے ان کو مالی امداد دی جاتی رہی۔ پوچھنا چاہئے کہ وہ کون سا کام تھا جو الطاف حسین صاحب لندن میں بیٹھ کر انڈیا کے لئے انجام دے رہے تھے اور یو ٹیوب میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اقرار رکتے ہیں کہ انہیں انڈیا لے جا کر ٹریننگ دی گئی اور واپس آ کر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کرتے رہے۔ اصل بات یہ ہے کہ بھارتی حکومت کو بڑی سختی کے ساتھ برطانیہ کو بتلا دینا چاہئے کہ آپ تیسرے ملک میں جس طرح کھلم کھلا الطاف حسین پاکستانی مخالف مدد نہیں کر سکتے۔ لیکن انڈین ایمبیسی کو اپنی شرارتوں اور ریشہ دوانیوں کے باوجود برطانوی حکومت نے کھلم کھلا چھوڑ رکھا ہے۔ یہی بات ظاہر کرتی ہے وہ انڈیا کو ناراض نہیں کرنا چاہتی۔
کوٹ لکھپت جیل میں قیدی نمبر 4470 کو سپرنٹنڈنٹ اپنی کرسی بھی دے دیتا ہے اس پر بٹھا کر دستخط کرواتا ہے گھر سے ہریسے بھی آ رہے ہیں۔ بارے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ جہاں تک تو بہتر کلاس کا تعلق ہے بہتر کلاس میں یہ ساری سہولتیں شامل ہوتی ہیں لہٰذا قانونی طور پر نوازشریف اپنے گھر سے کھانا منگوا سکتے ہیں گھر کے برتن استعمال کر سکتے ہیں ان پر پابندی نہیں کہ وہ قیدیوں کا سا لباس پہنیں وہ اپنے کپڑوں میں رہ سکتے ہیں اس کے علاوہ ان پر ملاقاتوں پر بھی پابندی نہیں ہے لیکن یہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ کوئی سپیشل پروٹوکول ان کو دیا گیا ہے یہ پھر جیل کے سپرنٹنڈنٹ صاحب کا نقطہ نظر ہے کہ وہ سابق وزیراعظم سے خوفزدہ ہوئے اور وہ جس طرح سے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے انہیں اپنی کرسی پر بٹھایا اور انہیں بار بار سر کہہ کر مخاطب کرتے رہے۔ ایک ایسا شخص جس کو قانون کی نظر میں سزا دی جا چکی ہے کہ وہ قیدی بامشقت ہیں تو سپرنٹنڈنٹ کو چاہئے تھا کہ اپنی ذاتی پی آر نہ کرتے۔ جو سہولتیں ان کو قانون کے مطابق حاصل ہیں وہ ضرور دی جاتیں بلکہ ضروری ہیں۔ لیکن قانون سے آگے بڑھ کر جو ذاتی لولو پوپو کر رہے ہیں اور جو سپرنٹنڈنٹ صاحب اپنی پی آر بنا رہے ہیں کہ کل کو جب وہ سمجھتے ہیں کہ وہ جب وہ دوبارہ وزیراعظم بن جائیں گے اور پھر یہ ان کے منظور نظر ہوں گے اور مقرب خاص ہوں گے اور ہو سکتا ہے کہ ان کو کسی بڑے عہدے پر فائز کر دیا جائے۔ میرا خیال ہے کہ اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے اور انسپکٹر جنرل پرسنز وہ ذمہ دار انسان ہیں اور ان کو چاہئے کہ وہ اس پر کڑی نظر رکھیں۔