واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے خریدے گئے ایس۔ 400 میزائل دفاعی نظام کو آپریشنل کرنے سے باز رہے۔ کیونکہ صدر ٹرمپ نے ابھی نئی پابندیاں لگانے کے پروگرام پر عملدرآمد روک رکھا ہے۔ بلوم برگ ٹی وی کو ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں لیکن ہم یہ بات بے تکلفانہ انداز میں باور کرانا چاہتے ہیں کہ ترقی ایس۔ 400 دفاعی نظام کو آپریشنل نہ کرے۔ امریکہ طویل عرصے سے کہتا چلا آرہا ہے کہ ترقی کا میزائل نظام خریدنے کا اقدام اس کے نیٹو میں کردار اور ایف۔35 جیٹ طیاروں کے پروگرام میں مطابقت نہیں رکھتا۔ صدر ٹرمپ پہلے اس امر کا اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ صدر اردوان پر مزید پابندیاں لگانے سے گریز کررہے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ کمپرومائز کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے تمام بیانات کے باوجود امریکہ نے گزشتہ ماہ ایف۔35 طیاروں کے مشترکہ پروگرام سے متعلق سمجھوتے کو معطل کردیا تھا۔ ترکی نئے سٹیلتھ طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ مائیک پومپیو نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ادھر صدر ٹرمپ کے اتحادی لنڈ سے گراہم نے ترکی کے وزیر خارجہ کو احساس ایشو پر بات کرنے کا کہا ہے۔ گراہم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں سے بچنے کیلئے ایس۔400 میزائل دفاعی نظام فعال نہ کرے۔ قبل ازیں ٹرمپ اس امرکا اظہار کرچکے ہیںکہ صدر اوباما نے ترکی کو روس کی جانب دھکیلا کیونکہ امریکہ نے کبھی ترکی کو اپنا تیار کردہ دفاعی نظام فروخت کرنے کی پیشکش نہیں کی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے انقرہ کو 2013 ئ میں پیٹریات ایئر ڈیفنس میزائل فروخت کرنے کی خواہش ظاہرکی تھی۔ لیکن صدر اردوان نے اصرارکیا تھا کہ وہ میزائل نظام کی بجائے ٹیکنالوجی کی منتقلی کو بہتر سمجھتے ہیں تاکہ ترکی خود اپنا میزائل نظام تیار کرسکے۔ لیکن اوباما انتظامیہ نے انکارکردیا تھا۔ کانگریس کے متعدد ارکان نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ ترکی کو روکنے میں ناکام رہے تو کانگریس‘ انقرہ کے خلاف نئی پابندیوں کی صورت میں بل پاس کرے گی۔ ادھر صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ وہ شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر دہشتگرد راہداری کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں۔صدر ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہونے والےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس موقع پر 27 مئی کو شمالی عراق میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے، کے خلاف شروع کردہ پنجہ فوجی آپریشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراقی شہر اربیل میں ایک ہفتے قبل ترکی کے قونصل خانے کے سفارتکار پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ علاقے میں ترک مسلح افواج کا آپریشن کس قدر ضروری تھا۔صدر ایردوان نے کہا کہ ہماری اس فوجی کارروائی کا مقصد دہشت گردوں کو پہاڑوں میں روپوش ہونے کی بجائے میدانوں ہی میں ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ان کا قلع قمع کرنا ہے اور اگر ہم اپنی اس کاروائی میں کامیاب ہوگئے تو آئندہ علاقے میں کسی فوجی کاروائی کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔صدر ایردوان نے امریکا کے ساتھ شام میں سکیورٹی زون قائم کرنے کے بارے میں جاری مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کا کیسا ہی حل کیوں نہ نکلے ہم شام میں دریائے فرات کے مشرقی دہانے پر موجود دہشت گردی راہ داری کا مکمل صفایا کرنے کا تہیہ کر چکے ہیں۔
Monthly Archives: July 2019

‘ہیر مان جا’ کا ٹائٹل سانگ متاثر کرنے میں ناکام
پاکستان کی جلد ریلیز ہونے والی فلم ‘ہیر مان جا’ کا نیا گانا ریلیز ہوگیا جو شائقین کو متاثر کرنے میں اتنا کامیاب نہیں ہوپایا جتنا فلم سے توقع کی جارہی ہے۔گانے کے آغاز سے ہی نہ تو گلوکاری بہت زیادہ متاثر کرپائی نہ ہی میوزک اتنا شاندار سنائی دیا۔گانے کی ویڈیو میں فلم کی مرکزی اداکارہ حریم فاروق، علی رحمٰن اور فیضان شیخ نے پرفارم کیا، ویسے تو یہ فلم کا ٹائٹل سانگ ہے تاہم اتنا متاثر کن ثابت نہیں ہوا جتنا ایک ٹائٹل سانگ کو ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ پروڈیوسر عمران رضا کاظمی اور عارف لاکھانی کے ساتھ اس فلم کو جیو فلمز کے بینر تلے ریلیز کیا جائے گا۔ فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں۔فلم کے حوالے سے علی رحمٰن خان نے بتایا تھا کہ وہ فلم میں کبیر نامی لڑکے کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے جسے خود پر بہت یقین ہوتا ہے اور وہ ہر اس چیز کو حاصل کرنا چاہتا ہے جو اسے پسند آ جاتی ہے۔جبکہ حریم فاروق نے ڈان کو بتایا تھا کہ وہ فلم میں مرکزی کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا کردار رومانوی ہوگا جس کا نام ’ہیر‘ ہوگا جو ٹیکسٹائل ڈیزائنر ہوتی ہیں۔’ہیر مان جا‘ کو رواں برس عیدالاضحیٰ پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کرپٹوں کے ٹولے کا کام قوم کو گمراہ کرنا ہے
اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز میں ملوث لوگ ٹی وی پر آکر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں، سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کررہے ہیں،حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے شرکا کو دورہ امریکا پر اعتماد میں لیا۔ حکومت نے اپوزیشن کی احتجاج تحریکل کے خلاف سخت لائحہ عمل اپنانے اور سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن کیسز میں ملوث لوگ ٹی وی پر آکر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں اور سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ شرکا نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق نمبر گیم سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کی ریلیوں، مظاہروں اور جلسوں کے دوران پولیس کی کارروائیوں اور پکڑ دھکڑ پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کے حکومتی ٹیم سے ملاقات کے حوالے سے این آراو کے دعوے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فرازکو صورتحال سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے سینیٹ کے وقار کی خاطر حکومتی ٹیم کے مختلف جماعتوں بالخصوص بلوچستان کی جماعتوں سے رابطوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے سینیٹ میں قائد ایوان اور بعض حکومتی ترجمانوں نے ملاقات کی، اپوزیشن کی سرگرمیوں سے متعلق زیادہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں مختلف ہدایات جاری کیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بعض شہروں میں انتظامیہ اورپولیس کی جانب سے اپوزیشن کی ریلیوں، جلوسوں ، مظاہروںمیں رکاوٹیں ڈالنے ، پکڑ دھکڑ اور دیگر ناخوشگوار واقعات پر وزیراعظم نے اظہار ناپسندیدگی کیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ انتظامیہ کی غلطی کی وجہ سے ناخوشگوارواقعے کو زیادہ اہمیت مل جاتی ہے۔ جبکہ ریلیوں اور مظاہروں کے ذریعے اپوزیشن کو بے نقاب ہونے دیا جائے۔ سیاسی کارکنوں پر تشدد مقدمات اور پکڑدھکڑ نہ کی جائے۔ خیبرپختونخوا اور سندھ میںپرامن طورپر ان مظاہروں کے حوالے سے صورتحال سے نمٹا گیا۔ کسی جگہ بھی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہیے اور مستقبل میں اس سے بچا جائے۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اس ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن کے اس دعوے کہ حکومتی ٹیم نے ان سے این آراو مانگا ہے کابھی تذکرہ ہوا۔ شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان سے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں کسی اور موقع پر صورتحال سے آگاہ کردوں گا۔وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعہ کو یہاں وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران صوبہ میں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے جمعہ کو یہاں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے ملاقات کی۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو ملک میں مون سون بارشوں کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل آیا ہے اور حکومت اشیائے ضروریہ میں عوام کو ہر ممکن ریلیف دے رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے شرکائ کو دورہ امریکہ پر اعتماد میںلیا۔وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ ترک صدر نے پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ ترک صدر نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان گفتگو میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے وزیراعظم ہاو¿س میں ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مذہبی ہم آہنگی سے متعلق بات چیت کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مولانا طارق جمیل کا پرتپاک استقبال کیا۔ طیب اردگان نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا، گفتگو میں دونوں رہنماں نے دو طرفہ برادرانہ تعلقات پر اظہار اطمینان کا اظہار کیا اور وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی میں کئے گئے معاہدوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا.اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک ترک اسٹریٹجک تعاون پر مبنی کونسل کا اجلاس رواں سال کے آخر میں ہوگا، اسٹریٹجک تعاون پرمبنی کونسل کااجلاس اسلام آباد میں ہوگا، دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر مزید پیشرفت ہوگی۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کو کونسل اجلاس میں شرکت کیلئے دورہ پاکستان کی دوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔گفتگو کے دوران ترک صدر نے افغان امن عمل کیلئے بین الاقوامی کوششوں پر وزیراعظم کی تعریف کی اور ترکی کی جانب سے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر سے مسئلہ کشمیر پر بھی خصوصی گفتگو کی، دونوں رہنماں نے پاک، ترک، ملائیشیا کے سہ فریقی معاملات کا بھی جائزہ لیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا۔ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ٹی وی پر آ کر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے معاشی بحران سے نکل آئے ہیں اور عوام کو اشیائے ضرورت میں ہر ممکن ریلیف دے رہے ہیں۔ ترجمان حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سے چین کی 8 ممتاز ٹیکسٹائل کمپنیوں کے وفود نے ملاقات کی۔ وفود نے ٹیکسٹائل برآمدی شعبہ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی ظاہر کی۔ملاقات کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے، کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کو معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے۔ حکومتی پالیسیوں کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ملاقات میں عمران خان نے وفود کو کاروباری مواقع، پاکستان کے محل وقوع، بڑی صارف مارکیٹ اور سستی ہنر مند افرادی قوت کے حوالے سے آگاہ کیا

برطانوی اخبار پر شہباز شریف کا وار
لاہور(خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے جھوٹی خبر شائع کرنے پر برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے لندن میں نوٹس بھجوادیا ہے جس میں رپورٹر ڈیوڈ روز کو بھی فریق بنایا گیا۔ہتک عزت کے نوٹس میں کہا گیا کہ ڈیوڈ روز کی خبر جھوٹے الزامات پر مبنی ہے، سنگین اور بدترین الزامات لگانے والوں کو انگلینڈ اور ویلز کی عدالتوں میں قانونی انجام کا سامنا کرنا ہوگا، میری ذاتی ساکھ، شہرت اور پیشہ ورانہ کردار سب سے بڑھ کر ہے، اسے بچانے کے لیے ہر حد تک جا?ں گا۔شہباز شریف نے کہا کہ صحافی نے خبر شائع کرنے سے قبل میرا موقف معلوم کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، ورنہ اسے بتاتا کہ جس دور سے متعلق ذکر کیاگیا، میں برطانیہ میں جلا وطنی میں تھا، خبر صرف اور صرف میری اور اہل خانہ کی سیاسی ساکھ اور کردار کو مسخ کرنے کے لیے گھڑی گئی جس کے پیچھے پاکستان کی موجودہ حکمران قیادت ہے، برطانوی صحافی کو اعلی سطح پر حساس ترین دستاویزات تک رسائی دی گئی اور پاکستانی جیلوں میں قیدیوں تک سے بھی ملوایا گیا۔شہباز شریف نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح اور سختی کے ساتھ تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں سے میرے خلاف کسی بھی الزام میں کوئی صداقت ہوتی یا کوئی ثبوت ہوتا تو فرد جرم لگا کر مجھے گرفتار کیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2005کے زلزلے کے بعد بحالی کے منصوبوں میں ڈیفیڈ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے برطانوی ٹیکس دہندگان کا پیسہ ناجائز طور پر استعمال کرنے کا الزام بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہے۔واضح رہے کہ14جولائی 2019کو برطانوی اخبار ڈیلی میل نے خبر میں دعوی کیا کہ شہباز شریف نے 2005میں برطانیہ کی جانب سے زلزلہ زدگان کےلئے 50کروڑ پانڈز کی امداد میں سے کئی ملین پا?نڈ کی رقم چرائی اور منی لانڈرنگ کی۔دوسری جانب برطانوی سرکاری امدادی ادارے ڈی ایف آئی ڈی نے اس خبر کی تردید کردی تھی۔

اے سی والا ٹھنڈا کمرہ اور سالگرہ کی تقریب ، جنگل میں منگل لگ گیا
لاہور‘ کراچی (نمائندگان خبریں) نیب کے زیر حراست سابق صدر آصف علی زرداری سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرادر اور آصفہ بھٹو نے نیب ہیدکوارٹر میں ملاقات کی ،جو ایک گھنٹے تک جاری رہی ،نیب ذرائع کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب حکام کو ہدایت کی تھی کہ بلاول اور آصفہ کو والد سے ملاقات میں کوئی مشکل پیش نہ آئے اور نہ ہی کوئی رکاوٹ ڈالی جائے۔ بلاول بھٹو نے جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت سے اپنے والد سے ملاقات کی اجازت مانگی تھی جس پر عدالت نے بلاول اور آصفہ کو والد سے ملاقات کی اجازت دی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے سالگرہ کا کیک کاٹا اور مبارکباد بھی دی۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری بار بار کہہ چکے ہیں کہ نہ پہلے کبھی این آر اولیا نہ اب لیں گے‘ مشرف دور میں این آر او سے فائدہ اٹھانے والے آج عمران خان کے ساتھی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آصف علی زرداری کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر کیک کاٹنے کی تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف علی زرداری حراست میں ہے یہ ہمارے لیے نیا نہیں‘ پہلے بھی فرضی کیسز آصف علی زرداری پر بنے وہ ان سے لڑے بار بار یہ کہا جا رہا ہے کہ شاید ہم این آر او مانگ رہے ہیں۔ آصف علی زرداری بار بار کہ چکے ہیں کہ نہ پہلے کبھی این آر او لیا نہ لیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل و سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے بغیر جرم کے 11سال جیل کاٹی اور اب خوش اسلوبی کیساتھ جیل کاٹ رہے ہیں اور ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں ، آج ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایسے قائد کی سالگرہ منا رہے ہیں جو کبھی جھکا نہیں بکا نہیں، دنیا کے کسی ملک ایسی جماعت نہیں ملے گی جس نے جمہوریت کے لئے اتنی قربانیاں دی ہیں، احتساب کے نام پر جو سیاسی انتقام کا ڈرامہ رچایا گیا ہے یہ وزیراعظم کو سلیکٹ کرنیوالوں کا انتقامی حربہ ہے، وہ سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اگر احتساب کرنا ہے تو سب کا ہونا چاہیے، سارے ملک میں یوم سیاہ 25جولائی کو منایا گیا کہ موجودہ حکومت کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔ سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ آصف علی زرداری کی 64ویں سالگرہ میڈیا سیل بلاول ہا?س میںمنائی گئی۔ سالگرہ تقریب کے دوران کیک کاٹا گیا اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صحتِ کامل و عمردراز کے لیئے دعا کی گئی۔ میڈیا سیل بلاول ہا?س کے انچارج و رکنِ سندھ اسمبلی سریندر ولاسائی، پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، پیپلزپارٹی سندھ کے نائب صدر راشد ربانی اور فدا حسین ڈھکن نے سابق صدرِ پاکستان کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔

یوم سیاہ میں 10 ہزار کمسن طلبا ءبغیر اجازت کیوں لائے گئے ؟
کراچی (اپنے نمائندے سے) اپوزیشن کے یوم سیاہ کے موقع پر کراچی کے جلسہ میں جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام دینی مدارس سے ہزاروں بچوں کو لایا گیا ان میں سے اکثر بچوں کی عمریں 10 سال سے کم تھی۔ اس موقع پر بچوں کو بریانی کھلائی گئی تاہم اکثر بچے اس سے محروم رہے اور ایک دوسرے سے پلیٹیں چھینتے رہے۔ تفصیل کے مطابق کراچی میں اپوزیشن کے جلسہ میں پارٹی کے بالغ کارکنوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر تھی۔ دینی مدارس کے کمسن بچوں کے ہاتھوں میں جھنڈے دیکر ان کو جلسہ میں شرکت پر مجبور کیا گیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت اپنے کارکنوں کی احتجاجی تحریک میں عدم دلچسپی کے باعث مایوس ہوچکی ہے۔ اس صورتحال میں ان کی امید جے یو آئی (ف) کے زیراہتمام دینی مدارس کے طلبہ پر ہے جن کی احتجاجی تحریک میں شمولیت مولانا فضل الرحمن کی اجازت سے مشروط ہے یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں مولانا فضل الرحمن کو ہر سیاسی معاملہ میں اہمیت دیتی ہیں اور ان کی جائز ناجائز بات کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ کراچی کے علاوہ پشاور اور اسلام آباد کے جلسہ میں بھی دینی مدارس کے طلبہ کی اکثریت شریک تھی تاہم کراچی میں شرکائ کی اکثریت کمسن بچوں پر مشتمل تھی۔

پی آئی اے سابق حکومت کیلئے چنگ چی اور سائیکل کی بنی ہوئی تھی
اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ گزشتہ روز ایک ٹولے نے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے کوشش کی ،25جولائی کو پاکستانی عوام نے ووٹ کی سیاہی ان .کے منہ پر ملی تھی اور یہ اس لئے یوم سیاہ منا رہے ہیں ، ایک جماعت نے کبھی بھی سیاسی پاور شو نہیں کیا جب تک اس کے پاس پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہ ہو ، عوام نے ان کے احتجاج سے لاتعلقی کا اظہا رکر کے ان سے ناطہ توڑا ہے ،سیاسی بونے اب جگہ جگہ پر بیٹھ کر وزیراعظم پرتنقید کر رہے ہیں ، وزیراعظم قوم کا تشخص بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، حکومت نے فیصلہ ہے کہ ان کے کسی جلسے جلوس کو روکا نہیں جائے گا ، ان کی پاور کو چیک کریں گے جس کے بلب فیوز ہو چکے ہیں اور تاریں کٹ چکی ہیں ، اپوزیشن قوم کو مشکل سے نکالنے کے لئے اور قومی مفاد میں کوئی ایجنڈا اور کوئی لائحہ عمل سامنے لائے ، زندہ بھٹو کو سندھ کی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ، قوم نے اپوزیشن کے منفی ہتکھنڈوں کو رد کردیا ہے، 2008سے 2018تک سابقہ حکمرانوں نے پی آئی اے کو ا س طرح استعمال کیا جس طرح چنگ چی رکشہ بھی استعمال نہیں ہوتا،سابق صدر ممنون حسین کے دور میں قوم کو دہی بھلے کا بل 27کروڑ میں پڑا،پی آئی اے میں سابقہ حکمرانوں نے فی طیارہ 500سے زائد ملازمین سیاسی بنیادوں پر بھرتی کئے گئے ،21مقامی پروازوں کو قومی روٹوں سے ہٹا کر سکھر کی جانب موڑا گیاجس سے قوم کو 55لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ،جب ظل سبحانی کو دل کی تکلیف ہوئی تو پی آئی اے کا طیارہ استعمال کیا گیا، لندن کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا گیا ، اتنا عرصہ پی آئی اے کا طیارہ وہاں کھڑا رہا جس کی وجہ سے اس کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ،دو ماہ میں پی آئی اے کی آمدن 46ملین رہی ، مجموعی طور پر پی آئی اے میں بہتری آنے کی وجہ سے آ مدن میں 34فیصد اضافہ ہوا ، پی آئی اے کے اخراجات میں 20فیصد کمی آئی ہے ،2008سے2018تک سابقہ حکمرانوں سے غیر ملکی اور نجی دوروں کی مد میں غیر قانونی سرکاری اخراجات ریکور کرنے کےلئے حقائق قومی تحقیقاتی کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔جمعہ کو یہا ں پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ انتہائی کامیاب رہا، وزیراعظم کے دورے سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا،وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کے کامیاب دورہ امریکہ پر مبارکباد پیش کی ، گزشتہ روز ایک ٹولے نے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے کوشش کی ،25جولائی کو پاکستانی عوام نے ان کو ووٹ کی سیاہی ان کے منہ پر ملی تھی ، کل ان کی فریادیں سنیں ، کل مجرمانہ مافیا کی پی آئی اے کے چیئرمین نے قومی ایئرلائنکے حوالے سے ان ہولناک ،افسوسناک اور شرمناک انکشافات کابینہ کے سامنے لائے ، قومی ایئر لائن کو ذاتی ایئرلائن سمجھ کر بے دردی سے لوٹا گیا، 2008سے 2018تک سابقہ حکمرانوں نے پی آئی اے کو ایک چنگ چی کے طور پر استعمال کیا، جس طرح پی آئی اے استعمال ہوا اس طرح چنگ چی رکشہ بھی استعمال نہیں ہوا ، پی آئی اے کے پائلٹ ان کی ذاتی ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے،21دفع پی آئی اے کی پروازیں کا روٹ تبدیل کیا گیا اور سکھر کی جانب موڑا گیا جس سے پی آئی اے کو خسارہ ہوتا رہا ، سیاسی اداکار کل اداکاری کر رہے تھے اور احتجاج کا ڈرامہ رچا رہے تھے ، انہوں نے قومی ایئرلائن کےساتھ بھی اداکاری کی ، اس طرح کے کرائے کی سائیکل کے ساتھ بھی سلوک نہیں کیا جاتا ، دہی بھلے کا بل قوم کو 27کروڑ میں پڑا، سابق صدر ممنون حسین کے دور میں قوم کو یہ قیمت ادا کرنی پڑی ،2008سے2018تک پی آئی اے کے جہازوں کو بے دریغ انداز میں استعمال کیا ، 200ملازمین کی فی طیارہ شرح کا معیار عالمی سطح پر رائج ہے لیکن پی آئی اے نے فی طیارہ 500سے زائد ملازمین بھرتی کئے گئے ، تمام بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر پیپلزیونیٹی اور ایئرلیگ جیسی یونین کی پشت پناہی سے ساز باز کر کے کی گئیں اور غیر مجاز لوگ بوڈنگ کارڈ جاری کرتے رہے ،پی آئی اے کے 33دفاتر یونین کے قبضے میں تھے جس نے250ملازمین یونین کی ڈیوٹی پر مامور تھے اور یونین کے افسران کی خدمت گزاری کر رہے تھے ،ستم ظریفی یہ ہے کہ یونین کے ذمہ داران کیبن پروف کی ڈیوٹیاں خود لگاتے رہے ، من پسند لوگوں کو مخصوص مفاد کےلئے مختلف روٹس پر بھیجتے رہے ،مختلف ممالک میں پی آئی اے کو اس وجہ سے بین کی گیا یہ کسی اور مقاصد کی سہولت کاری کےلئے استعمال ہوتی رہی ،21مقامی پروازوں کو قومی روٹوں سے ہٹا کر سکھر کی جانب موڑا گیا اور بھٹو زندہ رکھنے کےلئے یہ کیا گیا ، اس سے قوم کو 55لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ، ان پروازوں کی تعداد2013میں 6،2014 میں 11، 2016 میں2اور2017میں بھی 2 تھی۔2012سے 2017کے دوران 50وی آئی پی پروازیں چلائی گئیں جب ظل سبحانی کی شنہشاہیت شروع ہوتی ہے ، اس سے 106کروڑ کا نقصان ہوا ، 45پروازیں 2015 سے2017کے درمیان چلائی گئیں ، ان پر نانی اماں بمعہ جنجال پورہ ، ان کے بچے ، ملازمین سفر کرتے رہے ، اگر نیپی بھی اسلام آباد رہ جاتی تو طیارے کو لینے کےلئے بھیجا جاتا ، اس پر954ملین کا خرچہ ہوا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جب ظل سبحانی کو دل کی تکلیف ہوئی تو یہ دعویٰ کرتے ہیں اور ذاتی خرچ پر علاج کرایا گیا لیکن پی آئی اے کا طیارہ استعمال کیا گیا جب لندن میں داخل تھے تو لندن کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا گیا ، اتنا عرصہ پی آئی اے کا طیارہ وہاں کھڑا رہا جس کی وجہ سے اس کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ، لندن میں قوم کے خرچے پر کیچن کیبنٹ کے اجلاس چلتے رہے جبکہ ان کا اپنا بچہ 9کروڑ ڈالر کے گھر میں رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پی آئی اے کو خسارے کو نکالنے کےلئے پی آئی اے کے چیئرمین کو ٹاسک دیا تھا ،دو ماہ میں پی آئی اے کی آمدن 46ملین رہی ، مسافروں کی نشستیں درست استعمال کرنے کی بدولت آمدن میں 7فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر پی آئی اے میں بہتری آنے کی وجہ سے 34فیصد اضافہ ہوا ، پی آئی اے کے اخراجات میں 20فیصد کمی آئی ہے ، کارگو کا بزنس 20فیصد سے بڑھ کے 55فیصد ہوگیا، پی آئی اے نے پا?ں پر کھڑا ہونے کا سفر شروع کیا ہے تا کہ یہ دنیا کی نامور قومی ایئر لائن بن سکے ، امید ہے رواں سال پی آئی اے بھرپور انداز میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خسارے سے نکال کر آمدن کی طرف جائیگی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سابقہ حکمران بشمول یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف یا دہی بھلے والی سرکار کے دور میں غیر قانونی طور پر بیرونی ممالک میں کئے گئے دوروں پر جو سرکاری اخراجات کئے گئے ہیں وصول کئے جائیں گے ، 2008سے2018تک سابقہ حکمرانوں سے غیر ملکی اور نجی دوروں کی مد میں سرکاری اخراجات ریکور کرنے کےلئے حقائق قومی تحقیقاتی کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کبھی بھی سیاسی پاور شو نہیں کیا جب تک اس کے پاس پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہ ہو اس جماعت کا کل شو ناکام ہوا ہے ، ابھی ارسطو خان نے تازہ تازہ خطاب کیا ہے کہ آئینی اور جمہوری حکومت یہ اس کو کہتے ہیں جب ادارے ان کی ذاتی خواہشات پر چلیں ، کل عوام نے ان کے احتجاج سے لاتعلقی کا اظہا رکر کے ان سے ناطہ توڑا ہے ،سیاسی بونے اب جگہ جگہ پر بیٹھ کر وزیراعظم پرتنقید کر رہے ہیں ، عالمی سطح پر وزیراعظم کی پذیرائی ان کو ہضم نہیں ہورہی ،اندرونی محاز پر ان کو شکست دیں گے ، حکومت نے فیصلہ ہے کہ ان کے کسی جلسے جلوس کو روکا نہیں جائے گا ، ان کی طاقت کو چیک کریں گے ، ان کی پاور کے بلب فیوز ہو چکے ہیں اور تاریں کٹ چکی ہیں ، چوہدری نثار جیسے سیاسی پختگی رکھنے والے سیاستدان ان کے بیانیہ مسترد کر کے گھر بیٹھے ہیں ، ان کی ایک لیڈر سوچتی ہے سونے کا چمچ قوم کو لیڈ کر ے ، اہل لاہور نے بھی ان کے بیانیے کو مسترد کردیا ہے توقع ہے کہ یہ انتشار کی سیاست سے باہر آئیں گے اور قومی مفاد میں کوئی ایجنڈا اور کوئی لائحہ عمل سامنے لائیں گے ، زندہ بھٹو کو سندھ کی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ، وزیراعظم قوم کا تشخص بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، قوم نے اپوزیشن کے منفی ہتکھنڈوں کو رد کردیا ہے

یوم سیاہ کی ناکامی اپوزیشن کیلئے نوشتہ دیوار ہے
لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہناتھاکہ اپوزیشن جماعتوں میں احتجاج کا دم خم ہے نہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اپوزیشن صرف اقتدار کیلئے بے چین ہے۔مسترد شدہ عناصر کو یاد رکھنا چاہیئے کہ پاکستان کے باشعور عوام نے ان کی منفی سیاست کو رد کر دیا ہے۔ یوم سیاہ کی ناکامی اپوزیشن کیلئے نوشتہ دیوار ہے۔ پاکستان کے عوام انتشار کی سیاست نہیں چاہتے۔قوم کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف کی حکومت پر پورا اعتماد ہے۔ اپوزیشن جماعتیں محض ذاتی مفادات کی خاطر آج اکٹھی ہوئی ہیں۔ مخالفین کے پاس پاکستان کو آگے لے جانے کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ یہ عناصر ملکی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ذاتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔پاکستان ماضی کے مسترد شدہ عناصر کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتا۔نیا پاکستان نئی سوچ، نئے وڑن اور نئے نظریئے کے تحت ترقی کرے گا۔

چینل فائیو کی خبر پر ایکشن، پرنسپل کیخلاف طالبات کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج،طالبات نے چینل ۵ اور خبریں کے چیف ایڈیٹر کاشکر یہ ادا کیا
چیچہ وطنی (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کی خبر ایکشن پولیس نے ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ غازی آباد کے پرنسپل کے خلاف طالبات کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج کر لیا، طالبات سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پرنسپل بلال رشید نے ہماری عزت پامال کرنے کی کوشش کی اور ہمارا مستقبل دا? پر لگا دیا ہے ہم چیف ایڈیٹر ضیائ شاہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے مسائل کو اجاگر کر کے مقدمہ درج کروانے میں اہم کردار ادا کیا، ہم چیف ایڈیٹرروز نامہ خبریں ضیائ شاہد سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلوائیں۔ اس سلسلہ میں خبریں ٹیم نے پرنسپل بلال رشید رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ میرے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے ، ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھرتی کی گئیں جن دو خواتین میڈم شازیہ اور میڈم رفعت کو مستعفی ہونے کا کہا انہوں نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے میری ساکھ اور ادارے کے وقار کو نقصان پہنچانے کیلئے بے بنیاد ، گھٹیا اور جھوٹے الزامات عائد کئے جن کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور کسی بھی فورم پر تحقیقات کیلئے مکمل تیار ہوں، اگر مجرم ثابت ہو جا?ں تو میں انکوائری کیلئے تیار ہوں۔حکومت ہدایات کے مطابق دو جولائی کو ووکیشنل ٹریننک اسنٹی ٹیوٹ غازی آباد میں ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھرتی کی گئیں جن دو خواتین اساتذہ کو مستعفی ہونے کا کہا انہوں نے انتقامی کارووائی کرتے ہوئے میری ساکھ اور ادارے کے وقار نقصان پہنچانے کیلئے بے بنیاد، گھٹیا اور جھوٹے الزامات عائد کئے جن کی بھر پور مذمت کرتا ہوں اور کسی بھی فورم پر تحقیقات کیلئے مکمل تیار ہوں، اگر مجرم ثابت ہوجاو¿ں تو مجھے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ غازی آباد کے پرنسپل بلال رشید نے اپنے ساتھی اساتذہ اور سٹاف کے ہمراہ چیچہ وطنی پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپوزیشن والے شرم کریں انکی وجہ سے تمام مسائل پیدا ہوئے، شاہد لطیف، حکومت عوام کو ٹیکس دینے پر قائل کرے شہریوں کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں رائے
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیوکے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے ائیر مارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم اچھی خبرہے۔ امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے دنیا کو واضح پیغام گیا کہ بھارتی موقف بے بنیاد ہے، کشمیر متنازعہ تنازعہ ہے۔ مودی اپنی قوم سے بھی جھوٹ بولتا ہے۔ مودی کو کشمیر میں ظلم و بربریت کے نام پر ووٹ ملا ہے وہ مسئلہ کشمیر حل ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ امریکہ کی جانب سے شٹ اپ کال ملنے کے بعد مودی کشمیر پر پراپوگنڈا کرے گا اور اپنی قوم کو گمراہ کرے گا، یہی اسکے بس میں ہے۔ بھارتی حکومت اور میڈیا مل جل کر جھوٹ بولتے ہیں۔ مودی آج بھی دہشتگرد جماعت آر ایس ایس کے فعال رکن ہیں۔ افغان طالبان کے افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے رضا مندی پاکستان کی دعوت پر اسلام آباد آنے کی رضامندی کے بیانیے سے پاکستان کا وقار دنیا میں بلند ہوا ہے۔ طالبان کو میز پر صرف پاکستان ہی لا سکتا تھا۔ پاکستان کے خارجی معاملات بہت اچھے ہوگئے ہیں۔ ماضی کی حکومت نے پاکستان کو خارجہ محاذ پر تنہا کر دیا تھا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا کی پوری دنیا میں تعریف ہورہی ہے۔ یوم سیاہ منانے والوں کو کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔ یہ لوگ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو ترقی کرتے دیکھ نہیں پا رہے۔ عوام انہیں پرکھ چکے ہیں ، انکو عوام کے سامنے جاتے ہوئے شرم آنی چاہئیے۔ انہوں نے عوام کو تکالیف ، بے روزگاری اور مسائل کے سوا کچھ نہیں دیا۔ داخلی معاملات میں لوگوں کو تکلیف کے باعث وہ تیسری قوت کا ساتھ دینے پر مجبور ہوئے ، جو اس سے قبل پاکستان میں کبھی نہیں ہوا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا اور حکومتی کار کردگی پر نیوز ایٹ سیون کی ٹیم نے عوام سے انکی رائے جانی۔ اس موقع پر عوام نے ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے سے ہونے والی مشکلات پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تاہم بہتری کی امید کا اظہار بھی کیا۔ تاجروں کو کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے کاروبار ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ حکومت بلیک اور وائٹ منی کی جنگ سے نکل کر عوام کو ٹیکس دینے پر قائل کرے۔مہنگائی کیوجہ سے غریب متاثر ہو رہے ہیں ، بچوں کا دودھ خریدنا مشکل ہے اس پر روٹی ،نان کی قیمت 15روپے کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا پر انکا کہنا تھا کہ یہ دورہ خوش آئند ہے اور امید ہے کہ پاکستان مستقبل میں عزت و وقار کیساتھ دنیا میں ابھرے گا۔ ایک بزرگ تاجر کا کہنا تھاکہ ملک میں بہتری کے لیے تاجروں اور حکومت کو مل جل کر تعاون سے چلنا ہوگا ورنہ نہ کاروبار چل سکے گا نہ حکومت۔ حکومت کی جانب سے اتنے ٹیکسز لگا دئیے گئے ہیں کہ ملک کی تمام مارکیٹس خالی پڑی ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا میں مسئلہ کشمیر اٹھائے جانا خوش آئنداور پاکستان کے حق میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے عوام کے لیے آزادی مانگی ہے اپنے لیے امریکا سے کچھ نہیں مانگا۔ مہنگائی سے ستائی ایک بزرگ خاتون نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے موجودہ حکومت آتے ہی انکا زکوة فنڈ بند کر دیا گیا ، اسے فوری بحال کیا جائے تاکہ وہ اپنی دماغی طور پر معذور بیٹی اور دیگر اہل خانہ کی کفالت کر سکیں۔ بازار میں خریداری کے لیے آئی خواتین کا کہنا تھا کہ ملک میں عمران خان کے خلاف مہنگائی اور ٹیکس کم کرنے کی مہم چل رہی ہے۔ حکومت ایک سال مکمل کر چکی ہے اب عوام کو مہنگائی اور ٹیکسز میں ریلیف دے۔ خواتین کا کہنا تھا کہ لیڈیز ملبوسات پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے اسے فی الفور ختم کیا جائے۔ کچھ دوکاندار حضرات حکومت کی پالیسی سے مطمئن بھی نظر آئے۔ انکا موقف تھا کہ سالوں سے بگڑی ہوئی چیزوں کو ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے، حکومت کی نیت ٹھیک ہوگی تو عوام انہیں مزید وقت دے گی۔ 50سال سے ملک کو کھانے والوں کو جیلوں کا سامنا کرنے والوں کی تو چیخیں نکلیں گی۔ عمران خان کے اقدامات کے ثمرات ملنے میں کچھ وقت لگے گا۔ پراپرٹی کا کام کرنے والے حضرات کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے آتے ہی انکا کام ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ حکومت کاروباری طبقے کو شعور کیساتھ دو وقت کا کھانا کمانے کی مہلت جیسی سہولت دے پھر ٹیکس نیٹ میں شامل کرے۔ عوام کا مزید کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے دور میں ماضی کے مقابلے میں مہنگائی کم ہوئی ہے ، ماضی میں امریکہ کے دورے کرنے والے مال اپنی جیب میں ڈالتے تھے۔ عمران خان نے ٹرمپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ ہوٹل مالکا ن کا کہنا تھاکہ حکومت کی کارکردگی عوام کے لیے صفر ہے۔ گھی ، آٹا، دال ، چینی عوام کو سستے داموں مہیا ہونی چاہئے۔ چوروں اور لٹیروں کا ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس آتا نظر نہیں آرہا۔درزی حضرات بھی حکومتی پالیسیوں سے غیر مطمئن نظر آئے۔ انکا کہنا تھاکہ عوام مہنگائی کے باعث کھانے سے محروم ہیں ، کپڑے کہاں خریدیں گے۔ ٹھیلوں پر جوتے فروخت کرنے والوں نے بھی وزیراعظم سے اپیل کی کہ غریب عوام کے لیے سوچیں۔