کھیوڑہ کو موت کے کنویں میں دھکیل کر افسر کروڑوں کے مالک

کھیو ڑہ (نمائندہ خبریں) سالٹ مائن کھیوڑہ،سالٹ مائن وڑچھہ،کالا باغ،کوڑی چکیاں،جٹہ بہادر خیل اور جہاں جہاں پی ایم ڈی سی کی نمک کی مائینز ہیں ان کے موجودہ اور سابق افسران کے اثاثوں کی نیب اور ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے تحقےقات کریں کہ کس طرح قومی اثاثوں کو بے رحمی سے لوٹا گیا اور ان نمک کی کانوں کو موت کے کنواں میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور مائن کے متعلق جو قوانین بنائے گئے تھے ان کی دھجیاں کتنی بے دردی سے اڑائی گئی ہیں۔سالٹ مائن کھیوڑہ میں روم اور پلر کا نام نشان تک نہیں ہے اور نمک کی نکاسی کے جو کلیے بنائے گئے تھے ان سے چشم پوشی کر کے کس طرح مائن میں کئی کئی سو فٹ خالی ہال بنا دیئے ہیں اب یہ مائن انتہائی خطر ناک صورت اختیار کر چکی ہے۔پاکستان سے سستے داموں خریدنے والے اپنے ملک کے لیے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کما رہے ہیں قومی اثاثوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے والے ان کے موجودہ اور سابق افسران کے اثاثوں کی نیب اور ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے تحقیقات کریں۔جبکہ کہ کس طرح ہمارے ملک کے پاکستانی ادارے اور وزارت قدرتی وسائل،وزارت قدرتی وسائل اور پی ایم ڈی سی سالٹ مائن کھیوڑہ،سالٹ مائن وڑچھہ،کالا باغ،کوڑی چکیاں،جٹہ بہادر خیل اور جہاں جہاں پی ایم ڈی سی کی نمک کی مائینز ہیں وہ ا علیٰ افسران جوکہ چالیس چالیس کنال کے پر تعشیں بنگلوں میں رہتے ہیں یہ سب ان کی غفلت اور جان بوجھ کر اپنے فرائض سے کوتاہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ان افسران کے اثاثوں اسلام آباد،لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں کروڑوں کے بنگلے آبائی علاقوں میں ان کے اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں تو حیرت انگیز ہوش ربا سنسنی خیز انکشافات قوم کے سامنے آئیں گے اور نمک کے بڑے بڑے ڈیلروں اور افسران کی ملی بھگت کا مافیا انشااللہ بے نقاب ہو گا ہم اب چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خلاف اس جہاد کو جاری رکھیں گے۔

جج ارشد ملک اپنے بارے خبر کا پوچھنے میرے دفتر آئے:میاں غفار

ملتان (پ ر) 29 جون بروز ہفتہ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ارشد ملک ملتان میں اپنے میزبان میاں طارق اور ان کے بیٹے میاں فیصل کے ہمراہ روزنامہ خبریں، چینل۵ کے دفتر مجھے ملنے آئے۔ اس موقع پر انہوں نے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کیس کے عدالتی فیصلے کے حوالے سے بات کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوران گفتگو ارشد ملک نے اشارتاً معلوم کیا کہ کیا میرے پاس نیب عدالت یا ان کی ذات کے حوالے سے کوئی خبر تو نہیں کیونکہ انہوں نے بتایا کہ ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں ان (ارشد ملک) کی تعیناتی کے دوران کوئی خبر روزنامہ خبریں شائع تو نہیں کر رہا اس کے جواب میں‘ میں (میاں غفار) نے ان کو بتایا کہ اس قسم کی نہ تو کوئی خبر ہے اور نہ ہی معلومات۔ جس پر ارشد ملک اپنے میزبان میاں طارق اور میاں فیصل کے ہمراہ تھوڑی دیر بعددفتر سے روانہ ہو گئے اور بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ وہ ملتان سے لاہور چلے گئے ہیں اور اس کے بعد وہ اتوار کو اسلام آباد جائیں گے۔ ان کا مجھ سے‘ میرے دفتر میں ملنے کا مقصد یہی نظر آتا ہے کہ وہ اپنے متعلق ملتان تعیناتی کے دوران کسی خبر کااستفسار کرنے آئے تھے اور میرے بتانے پر وہ مجھ سے ملاقات کے بعد روانہ ہو گئے۔

مخالفانہ میڈیا رپورٹس کو تسلیم نہ کرنا نواز لیگ کی مجبوری :صمصام علی بخاری

لاہور (ویب ڈیسک )وزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی بخاری کا کہنا تھا کہ مخالفانہ میڈیا رپورٹس کو تسلیم نہ کرنا نواز لیگ کی مجبوری ہے۔لیگی ترجمان پرانی تصویریں شائع کرنے کی بجائے ریکارڈ درست کریں۔ عدالتوں میں جانے کے اعلانات صرف بیانات کی حد تک ہیں۔میاں صاحبان کو ہر جگہ من پسند لوگوں کی ضرورت لا حق رہتی ہے۔ نواز لیگ نے “ڈس انفارمیشن سیل “کومتحرک کر رکھا ہے ۔ہر بار کا سچ کرپٹ عناصر کے جھوٹ کوچھپا نہیں سکتا۔ میڈیا نے شریف خاندان کی ملمع کاری کا نقاب اتار دیا۔شریف فیملی نے سیاست میں پیسے اور کرپشن کو متعارف کرایا۔پرمٹ،پلاٹوں اور پیسے کو بھی سیاست میں یہی فیملی لائی۔ نواز شریف نے” پیسہ پھینک تماشہ دیکھ “کا کلچر اپنایا۔ دونوں بھائیوں کی کرپشن ملک کی جگ ہنسائی کا باعث بنی۔ عمران خان کا موقف بار بار درست ثابت ہو رہا ہے۔ کرپشن ختم کیے بغیر ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا۔

افتخار چوہدری کو جیل بھیجنا چاہیے :فواد چوہدری کی سابق چیف جسٹس پر تنقید

اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ریکو ڈک کیس پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری پر تنقید ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کو دیگر ساتھیوں سمیت جیل بھیجنا چاہیے۔وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ریکوڈک کیس کے فیصلے پر ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ افتخار چوہدری کے فیصلوں کی قیمت پاکستان مسلسل ادا کر رہا ہے۔فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس شخص کے فیصلوں کا میرٹ جانچنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیشن بننا چاہیے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ افتخار چوہدری، حامد خان اور اس کے دیگر ساتھیوں کو ملک کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کے جرم میں جیل بھیجا جانا چاہیے۔خیال رہے کہ انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دےدیا ہے۔

صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد ، اپوزیشن کو منہ کی کھانا پڑیگی : عثمان بزدار

لاہور (وقائع نگار) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ساتھ تھی، ہے اور رہے گی۔ اپوزیشن جماعتوں میں صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے ہٹانے کا دم خم نہیں ہے۔ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن جماعتوں کو منہ کی کھانا پڑے گی-انتشار اور افراتفری کی سیاست کی علمبردار اپوزیشن جماعتیں ذاتی ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہیں۔اپوزیشن جماعتوں کو منفی ہتھکنڈوں سے توبہ کر لینی چاہیے – آج یہاں ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جمہوری ملکوں میں اپوزیشن کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں نے ہر موقع پر منفی سیاست کو پروان چڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ایوان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے -انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بے وقت کی راگنی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں صرف ذاتی مفادات کی خاطر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتمادلائی ہیںاور 22 کروڑ عوام جانتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جمہوری اور پارلیمانی روایات کے مطابق ایوان کی کارروائی چلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ہر ہتھکنڈے کا بھرپور جواب دیا جائےگا اور پاکستان تحریک انصاف اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی نے سینیٹ کی چیئرمین شپ کے عہدے کا حق ادا کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کے منفی حربوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے کشمےر کمےٹی کے چےئرمےن سےد فخر امام نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور چیئرمین کشمیر کمیٹی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی شدید مذمت کی گئی-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مظالم مقبوضہ کشمےر کے غےور عوام کے دلوں مےں جذبہ حرےت کو دبا نہےں سکتے۔ بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی انتہا کردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام اپنے لہو سے آزادی کی شمع روشن کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر عاصم چیمہ نے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ نے لاہور بار ایسوسی ایشن سے متعلقہ مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت ہر طبقے کی زندگی میں آسانیاں پیدا کررہی ہے-وکلائ برادری کی ملک میں جمہوریت کے استحکام اور آئین کی بالادستی کے لئے گراں قدرخدمات ہیں -انہوںنے کہاکہ عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں وکلائ برادری کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوروکلائ برادری کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوںنے کہاکہ میں خود وکیل رہا ہوں اور وکلائ برادری کے مسائل جانتا ہوںاور تحریک انصاف کی حکومت وکلائ برادری کے مسائل کے حل کےلئے اقدامات کررہی ہے۔

انگلینڈ کرکٹ کی تاریخ کا متنازعہ ترین چیمپئن بن گیا

لارڈز (مانیٹرنگ ڈیسک ) انگلینڈ نے 2019 ورلڈ کپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد بانڈریز کی بنیاد پر شکست دے کر عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔لارڈز کے تاریخ گرانڈ میں کھیلے گئے ورلڈکپ فائنل میچ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔انگلش بالرز نے نپی تلی گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے اوپنرز کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی البتہ گزشتہ میچوں کی نسبت اس مرتبہ کیوی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا۔گزشتہ میچوں میں بدترین ناکامی سے دوچار رہنے والے مارٹن گپٹل آج قدرے بہتر فارم میں نظر آئے لیکن 29 کے مجموعی اسکور پر وہ 19 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو قرار پائے، انہوں نے ناصرف اپنی وکٹ گنوائی بلکہ ریویو لے کر اپنی ٹیم کو اہم سہولت سے محروم کردیا۔اس کے بعد ہنری نکولس کا ساتھ دینے کپتان کین ولیمسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیا اور ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا۔دونوں نے اپنی ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، انگلینڈ نے لیام پلنکٹ کے ذریعے اہم وکٹ حاصل کرتے ہوئے 30رنز بنانے والے کین ولیمسن کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔امپائر کمار دھرماسینا نے آٹ نہیں دیا تھا جس پر انگلینڈ نے ریویو لیا اور ری پلے میں صاف ظاہر تھا کہ گیند کیوی کپتان کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر کے گلوز میں پہنچی تھی۔ابھی نیوزی لینڈ کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ لیام پلنکٹ نے انگلینڈ کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے وکٹ پر سیٹ بلے باز ہنری نکولس کو بالڈ کر کے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا، انہوں نے آٹ ہونے سے قبل 55رنز بنائے۔اس کے بعد تجربہ کار روس ٹیلر نے ٹام لیتھم کے ہمراہ ٹیم کا اسکور آگے بڑھانا شروع کیا لیکن ابھی اسکور 141 تک ہی پہنچا تھا کہ روس ٹیلر امپائر میراس ایراسمس کے غلط فیصلے کی بھینٹ چڑھ گئے۔15 رنز بنانے والے روس ٹیلر کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا حالانکہ ری پلے سے ظاہر تھا کہ گیند وکٹوں کے اوپر سے جا رہی تھی لیکن نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنا ریویو پہلے ہی گنوا چکی تھی لہذا ٹیلر پویلین لوٹنا پڑا۔نئے جمی نیشام اچھی فارم میں نظر آئے اور چند اسٹروکس کھیل کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن لیام پلنکٹ کی ایک گیند کو مڈ آن کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں وہ جو روٹ کو سیدھا کیچ دے بیٹھے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم 173رنز پر پانچ وکٹیں گنوا بیٹھی۔اس موقع پر ٹام لیتھم نے اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے گرینڈ ہوم کے ہمراہ 46 رنز کی قیمتی شراکت قائم کر کے نیوزی لینڈ کی معقول مجموعی تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا، گرینڈ ہوم کے آٹ ہونے کے ساتھ ہی اس شراکت کا خاتمہ ہوا۔لیتھم نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی لیکن تیزی سے رنز کرنے کی کوشش میں وہ کرس ووکس کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 47رنز بنائے۔اختتامی اوورز میں انگلش بالرز کی نپی تلی بالنگ کے سبب نیوزی لینڈ کے بلے باز تیزی سے رنز کرنے میں ناکام رہے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم 8 وکٹوں کے نقصان پر 241رنز ہی بنا سکی اور یوں انگلینڈ کو ورلڈ چیمپیئن بننے کے لیے 242رنز کا ہدف ملا ہے۔انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے تین، تین جبکہ جوفرا آرچر نے دو کھلاڑیوں کو آٹ کیا۔انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز کو نیوزی لینڈ کے بالرز کی نپی تلی بالنگ کا سامنا کرنا پڑا اور کئی مواقعوں پر وہ آٹ ہونے سے بال بال بچے۔انگلینڈ کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب 28کے مجموعی اسکور پر روئے وکٹوں کے عقب میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔نیوزی لینڈ کو جلد ہی دوسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن کولن ڈی گرینڈ ہوم اپنی ہی گیند پر بیئراسٹو کا مشکل کیچ نہ لے سکے۔جو روٹ اور جونی بیئراسٹو نے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی لیکن اس مرحلے پر روٹ ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی پاداش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنے اور انگلش ٹیم 59رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھی۔بیئراسٹو ابتدا میں ملنے والے موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور 71 کے مجموعی اسکور پر فرگیوسن کی گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، انہوں نے 36رنز بنائے۔اس موقع پر تمام تر ذمے داری کپتان آئن مورگن پر تھی لیکن میچ میں جمی نیشام کی پہلی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ کور میں کھڑے لوکی فرگیوسن کے شاندار کیچ کے نتیجے میں پویلین لوٹنے پر مجبور ہو گئے اور انگلینڈ کی ٹیم 86رنز پر چوتھی وکٹ گنوا بیٹھی۔اس مرحلے پر بین اسٹوکس کا ساتھ دینے جوز بٹلر آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے موقع کی مناسبت کو سمجھتے ہوئے اپنی روایتی جارحانہ بیٹنگ کے برعکس سنبھل کر کھیلنا شروع کیا اور بتدریج اسکور کو آگے بڑھایا۔دونوں کھلاڑیوں نے ناصرف پانچویں وکٹ کے لیے 100 رنز سے زائد کی شراکت قائم کی بلکہ اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں جس کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم نے میچ میں بہترین انداز میں واپسی کی۔اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب چھکا مارنے کی کوشش میں بٹلر اونچا شاٹ کھیل بیٹھے اور متبادل کھلاڑی سادی نے شاندار کیچ لے کر ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا، انہوں نے 59رنز بنائے۔ اس موقع پر نیوزی لینڈ نے میچ میں ایک مرتبہ پھر شاندار انداز میں واپسی کی اور فرگیوسن نے اپنے اگلے اوور میں کرس ووکس کو بھی وکٹ کیپر کی مدد سے قابو کر لیا۔لیام پلنکٹ نے چند بڑے شاٹس کھیلے لیکن میچ کے اختتام سے چند گیندوں قبل وہ بھی بانڈری پر کیچ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔اگلی ہی گیند پر بین اسٹوکس بانڈری پر کیچ ہو گئے لیکن کیچ لینے کی کوشش میں بولٹ کا پیر بانڈری سے ٹکرا گیا اور یوں انگلینڈ کے کھاتے میں چھکا شامل ہو گیا۔اسٹوکس نے سنگل لیا لیکن نیشام کے کوٹے کی آخری گیند پر جوفرا آرچر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔اسٹوکس میچ کی کے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر کوئی رن نہ بنا سکے لیکن تیسری گیند پر انہوں نے چھکا لگا کر گیند کو بانڈری کے پار پھینک دیا۔اگلی گیند پر بین اسٹوکس نے شاٹ کھیل کر دو رنز بنائے لیکن فیلڈر کی تھرو پر گیند ان سے لگ کر بانڈری کے پار چلی گئی اور یوں انگلینڈ کو جیت کے لیے 2 گیندوں پر تین رنز چاہیے تھے۔انگلینڈ نے اوور کی پانچویں گیند پر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن عادل رشید رن آٹ ہو گئے اور اس طرح انگلینڈ کو فتح کے لیے آخری گیند پر دو رنز چاہیے تھے۔ اوور کی آخری گیند پر انگلینڈ نے پھر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن فیلڈر کی شاندار کوشش کے سبب وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے اور مقابلہ ٹائی ہو گیا اور اب میچ کا فیصلہ سپر اوور پر ہو گا۔ سپر اوور سپر اوور کی پہلی گیند پر انگلینڈ نے تین رنز بنائے جس کے بعد دوسری گیند پر بٹلر ایک رن بنانے میں کامیاب رہے۔اوور کی تیسری گیند پر اسٹوکس چوکا لگانے میں کامیاب رہے جبکہ چوتھی گیند پر انہوں نے سنگل لے کر بٹلر کو اسٹرائیک دی۔اوور کی پانچویں گیند پر بٹلر دو رنز لینے میں کامیاب رہے اور پھر آخری گیند پر چوکا لگا کر سپر اوور میں اپنی ٹیم کا اسکور 15تک پہنچا کر نیوزی لینڈ کو ورلڈ کپ جیتنے کے لیے 16رنز کا ہدف دیا ہے۔سپر اوور میں ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے گوفرا آرچر نے پہلی گیند وائیڈ کرائی البتہ وہ امپائر کے اس فیصلے سے کچھ خاص خوش نظر نہ آئے۔اس کے بعد کرائی گئی پہلی گیند پر کیوی بلے باز دو رنز لینے میں کامیاب رہے اور پھر اگلی گیند پر نیشام نے چھکا لگا دیا۔اگلی گیند پر نیشام دو رن لینے میں کامیاب رہے اور پھر سپر اوور کی چوتھی گیند پر بھی وہ دو رن لینے میں کامیاب رہے۔اوور کی پانچویں گیند نیشام نے ایک رن لے کر گپٹل کو اسٹرائیک دی تو نیوزی لینڈ کو میچ کی آخری گیند پر فتح کے لیے دو رنز درکار تھے۔ میچ کی آخری گیند پر بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم ایک ہی رن لینے میں کامیاب رہی اور یوں میچ ایک مرتبہ پھر ٹائی ہو گیا لیکن میچ میں زیادہ بانڈریز مارنے کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ چیمپیئن بننے کا تاج سر پر سجانے میں کامیاب ہو گئی۔ ٹاس اور ٹیم لندن میں مسلسل بارش کی وجہ سے میچ تاخیر کا شکار ہوا، تاہم اس میں اوورز کی کٹوتی نہیں کی گئی، جبکہ میچ کے لیے ریزرو ڈے بھی رکھا گیا ہے۔دونوں ٹیموں نے اپنے سیمی فائنل کے اسکواڈ پر ہی انحصار کرتے ہوئے ٹیم میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ لارڈز کے میدان میں ورلڈکپ کا فائنل کھیلنا ان کے اور ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

شہباز شریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد چرائی ، ڈیلی میل کا دعویٰ

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک+ نیوز ایجنسیاں) برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعوی کیا ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔ڈیلی میل کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ برطانیہ کی غیر ملکی امداد میں پوسٹر بوائے کے طور پر استعمال ہونے والے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کے لیے دی جانے والی امداد میں سے چوری کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پانڈ پنجاب کو دیئے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک جانب عالمی ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد دینے والا برطانوی محکمہ DFID سابق وزیراعلی پنجاب پر امدادی رقم کی بارش کرتا رہا تو دوسری جانب ان کا خاندان عوامی فنڈ کے ملین پاونڈز منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کرتے رہے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی جانیوالی رقم میں DFID سے لی گئی امداد کا حصہ شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس منی لانڈرنگ سے سب سے زیادہ فائدہ شہباز شریف نے حاصل کیا اور انہوں نے اس رقم سے اپنی جائیدادوں میں اضافہ کیا اور کئی نئی جائیدادیں خریدیں جن میں سے ایک وہ عالی شان گھر ہے جس میں وہ رہائش پذیر ہیں۔ منی لانڈرنگ میں برمنگھم سے مرکزی کردار ادا کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ اور متحدہ عرب امارات سے شہباز شریف کی بیگم ، دو بیٹوں اور دوبیٹیوں کے بینک اکا?نٹس میں 202 مرتبہ ذاتی ٹرانزیکشنز سے رقم منتقل کی گئی ، پاکستانی قوانین کے تحت اس طرح کی رقوم موصول کرنے سے قبل انہیں یہ بات لکھ کر دینا ہوتی ہے کہ وہ رقوم بھیجنے والوں سے ذاتی طور پر واقف ہیں اور انہوں نے سرمایہ کاری کیلئے رقم بھیجی ہے ،اس طرح شہباز شریف کے اہل خانہ نے بھی اعتراف کیا ہے تاہم تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ حقیقت کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ برمنگھم سے منظور احمد نامی شخص نے شہباز شریف کی بیگم ، بیٹے حمزہ اور سلیمان کو 13 مرتبہ 1.2ملین پا?نڈز منتقل کئے، اس شخص کو اس کے شناختی کارڈ نمبر سے شناخت کیا گیا ہے جو فارمز پر لکھا تھا۔ رپورٹ کے مطابق وہ دیہی علاقے میں اپنے گھر کے اندر ایک چھوٹی سے دکان چلاتا ہے جو چھوٹی چیزیں بیچ کر اپنا پیٹ پالتا ہے ، اس شخص نے کہا ہے کہ میرے پاس کبھی بھی 1.2ملین پا?نڈز نہیں تھے اور نہ ہی میں نے کبھی برطانیہ کا دورہ کیا ہے۔ایک اور شخص محبوب علی نے ایچ ایس بی سی کے ذریعے برمنگھم سے شہباز شریف کے خاندان کو 8 لاکھ 50 ہزار پا?نڈز بھیجے جو لاہور کی گلیوں میں پھیری لگاتا ہے اور گلیوں میں گھوم پھر کر پرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ فراہم کرنے کے عوض معمولی کمیشن کماتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب اس حوالے سے تفتیش کرنے والے ایک اہلکار سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب میں لاہور میں اس شخص سے ملا تو وہ ڈر گیا اور کہنے لگا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ میری شناخت چرائی گئی ہے تو میں چکرا گیا، میں ان افراد میں سے کسی ایک سے بھی نہیں ملاہوں لیکن میرے پرانے گاہک سمجھتے ہیں کہ شاید میں نے کچھ ایسا کیا ہوگا۔ اس شخص نے کہا کہ اب میں شکنجبین بیچ کر اپنے بچوں کا بڑی مشکل سے پیٹ پالتا ہوں۔ شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کو اتنی بڑی رقوم بھیجنے والوں میں ایک برطانوی آفتاب محمود بھی شامل ہے جو برمنگھم کے سپارک بروک کے علاقے میں منی چینجنگ کی ایک فرم عثمان انٹر نیشنل کا مالک ہے۔اپریل میں دورہ پاکستان کے موقع پر جب اسے گرفتار کیا گیا تو اس نے لاہور کی جیل کے ایک کمرے میں مجھ سے ملاقات پر رضامندی ظاہر کی، اس نے وضاحت کی کہ منی لانڈرنگ کا کام کیسے کیا جاتا ہے،اس کا کہنا تھا کہ اسے پاکستان سے صرف مختلف ناموں پرمبنی ایک فیکس موصول ہوتی ہے جن کو میں نے رقم ادا کرنی ہوتی ہے ، میں ان کو جانتا ہوں اور وہ معروف شخصیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا کاروبار نہیں کہ میں ان سے پوچھوں کہ رقم کہاں سے آئی ہے ، میں صرف رقم منتقل کرتا ہوں اور میں یہ کام پراپر چینل سے کرتا ہوں۔ اس نے کہا کہ ایچ ایم آر سی ہر تین ماہ کے بعد میرا آڈٹ کرتا ہے وہ یہ یقین چاہتے ہیں کہ کہیں میں منی لانڈرنگ تو نہیں کرتا۔ اس نے کہا کہ اس سلسلے میں بینکس سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اس لئے مجھے رقوم با آسانی ملتی ہیں۔ تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ در حقیقت حکومتی ٹھیکوں ، کک بیکس اور کمیشن کی شکل میں ملنے والی رقوم محمود کے لاہور میں دفتر میں کام کرنے والے شاہد رفیق کے حوالے کی جاتی رہی ہیں اور جیل میں قید شاہد رفیق نے اس کی تصدیق بھی کی ہے اور کہا کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ پیسے کہاں سے آ رہے ہیں ، میں صرف اپنا کام کرتا تھا۔ شاہد رفیق کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ رقوم کی منتقلی میں کوئی مشکل پیش نہ آئی کیونکہ محمود کی برمنگھم میں کام کرنے والی کمپنی کے ذریعے ہزاروں افراد اپنے پاکستانی رشتہ داروں کو پیسے بھیجتے تھے۔ اس نے بتایا کہ اگر مجھے کہا جائے کہ میں شہباز شریف کے بیٹوں کو ایک لاکھ پا?نڈ بھیجوں تو مجھے اس وقت تک انتظار کرنا پڑتا ہے جب تک میرے برطانوی کسٹمرز اس رقم کے مساوی رقم پاکستان منتقل کرنے کیلئے نہ دے دیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کسی کسٹمر یا اس کے رشتہ دار کی جانب سے فراہم کردہ رقم جھوٹے ناموں سے شہباز شریف اور اس کے اہل خانہ کے اکا?نٹس میں جمع کراتا تھا۔ لاہور میں شاہد رفیق لکش بوائز کی جانب سے لائی گئی رقم مختلف ناموں سے دیگر اکا?نٹس میںجمع کرائی جاتی۔ تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ غلط ناموں سے منتقل کی گئی رقم کا اندازہ 21 ملین پا?نڈ تک ہے لیکن یہ منی لانڈرنگ کی گئی مجموعی رقوم میں سے ایک معمولی حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مزید کئی گھوسٹ سرمایہ کاروں کا بھی سراغ لگایا ہے جنہوں نے 9.1 ملین پا?نڈز کی بے بنیاد سرمایہ کاری کی ہے جن کا کوئی وجود نہیں۔ اسی طرح شہباز شریف کے اہل خانہ جھوٹے اکا?نٹس کی بنیاد پر سرمایہ کاری اور بینکوں سے قرضے بھی حاصل کئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کا حجم 160ملین پا?نڈز تک مزید بڑھ سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کے ادارے کے قیام کے بعد تحقیقات کا عمل دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس بات کا پتہ چلایا جا رہا ہے کہ یہ پیسہ کہاں سے اور کیسے چرا کر منی لانڈرنگ کیا گیا ، اس طرح کا ایک کیس پہلے سے ہی عدالت میں ہے۔ پاکستان میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے کام کرنے والے ادارے ایرا کے سابق فنانس ڈائریکٹر اکرام نوید نے کہا کہ کہ ادارے کو 2005ئ میں قیام سے 2012ئ کے دوران ڈی ایف آئی ڈی سے 54 ملین پا?نڈز ملے، یہ رقم بحالی اور طویل مدت کے دوسرے منصوبوں کیلئے تھی۔ اکرام نوید کے بارے میں پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ شہباز شریف کے داماد علی عمران کا دست راست ہے۔نوید نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈی ایف آئی ڈی ایرا کو فنڈز دے رہا تھا تو اس نے 1.5ملین پا?نڈز کی خرد برد کی جس میں سے ایک ملین پا?نڈز علی عمران کو دیے گئے۔ اکرام نوید نے مزید کہا کہ اس میں نصف رقم براہ راست ایرا کے اکا?نٹس سے منتقل کی گئی جس کی تصدیق بینک سے بھی ہوتی ہے۔ منی لانڈرنگ کے تفتیش کاروں نے اس حوالے سے علی عمران سے موقف لینے اور سوالوں کا جواب دینے کیلئے طلب کیا تو وہ پیش نہ ہوا کیونکہ وہ لندن میں ہے اور اس سلسلے میں کوئی جواب نہیں دینا چاہتا۔ علی عمران نے لندن کے اخبار کی جانب سے وضاحت کی درخواست میں بھی اپنا رد عمل نہ دیا۔ خاندان کے دیگر افراد جنہوں نے منی لانڈرنگ سے رقوم وصول کی ہیں وہ بھی لندن میں پناہ گزین ہے جن میں شہباز شریف کا بیٹا سلیمان شہباز بھی شامل ہے۔اخبار نے ڈی ایف آئی ڈی کی اپنی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرا میں احتساب کا کوئی شفاف نظام موجود نہیں لیکن اس کے باوجود ایرا کو بھاری رقوم دی گئیں، ڈی ایف آئی ڈی کی جانب سے امداد ادارے کے بجٹ سے دی گئی۔اخبار کے مطابق آفتاب محمود نے اپنے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اس نے شہباز شریف کے اہل خانہ کیلئے منی لانڈرنگ کی اور یہ رقوم برمنگھم منتقل کیں جو بعدازاں شہباز شریف کے اہل خانہ کو منتقل کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے داماد کو بھی زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے قائم کئے گئے برطانیہ کے ایک فنڈ سے 10لاکھ پا?نڈز دیے گئے تھے جبکہ ڈی ایف آئی ڈی نے زلزلہ متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے مجموعی طور پر 5کروڑ 40 لاکھ پا?نڈز فراہم کئے تھے،یہ پیسہ برطانیہ کے ٹیکس کی رقم سے دیا گیا تھا۔ مزید برآں پاکستان کے دیہی علاقوں میں غریب خواتین کو غربت سے نکالنے اور دیہی خاندانوں کو علاج معالجے کی سہولت کیلئے فراہم کی گئی امداد کے بارے میں بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ برطانیہ کے اخبار نے گزشتہ سال سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف بھی انکشافات کئے تھے کہ انہوں نے لندن میں 32 ملین پا?نڈ کی جائیداد بنائی ہے۔ بدقسمتی سے ڈی ایف آئی ڈی شہباز شریف کو تیسری دنیا کیلئے ایک مثالی شخص قرار دیتا رہا ہے اور گزشتہ سال ڈی ایف آئی ڈی کے پاکستان آفس کی سربراہ جوانا رولی اور ان کے رفیق کار رچرڈ منٹگمری نے اس امر کی تحقیق کئے بغیر کہ ان کے ٹیکس نادہندگان کا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے شہباز شریف کی کارکردگی کی تعریف کی تھی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تحقیق کرنے والوں کو یقین ہے کہ مبینہ طور پر چوری کی گئی رقوم جو برطانیہ منتقل کی گئیں ہیں وہ ڈی ایف آئی ڈی کے فنڈز پراجیکٹس سے چرائی گئی ہیں۔2014ئ کے بعد برطانیہ کسی بھی اور ملک کے مقابلے میں پاکستان کو زیادہ امداد دی جس کے تحت سالانہ 463 ملین پا?نڈ دیے گئے۔ ڈیلی میل نے دعویٰ کیا ہے کہ امدادی رقوم میں سے لوٹی گئی دولت منی لانڈرنگ کے ذریعے برمنگھم منتقل کی گئی جو بعدازاں مبینہ طور پر شہباز شریف کے اہل خانہ کے برطانیہ کے بارکلیز اور ایچ ایس بی سی بینکوں کی برانچز کے اکا?نٹس میں منتقل کی گئی۔

ن لیگ برطانوی اخبار کیخلاف برس پڑی ، کاروائی کا فیصلہ

لاہور، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)نے برطانوی اخبار کی خبر کو جھوٹی اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی اخبار کی بے بنیاد خبر سے ن لیگ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، پگڑیاں اچھالنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کیخلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی ترجمان سرکاری خرچے پر جھوٹ کا دفاع کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ برطانوی اخبار کی سٹوری نواز لیگ کے خلاف ایک سازش ہے جو بنی گالہ میں تیار کی گئی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے لاہور میں مقیم متنازع صحافی کے ذریعے رپورٹ شائع کرائی، ڈیلی میل کی ساکھ کا سب کو علم ہے۔ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے برطانوی اخبار کی خبر میں ذکر کردہ 2005 سے 2012 کی مدت پر اہم سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ 2005 سے 2007 تک شہباز شریف ملک بدر تھے، اس دوران مشرف کی حکومت تھی، دسمبر 2008 میں شہباز شریف وزیراعلی پنجاب بنے، اس وقت وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور ایرا وفاق کے ماتحت تھا۔ زلزلہ کشمیر اور خیبر پختونخوا میں آیا تو پیسے پنجاب میں شہباز شریف کیسے کھا رہے تھے؟ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنے خلاف برطانوی اخبار کی جانب سے لگائے گئے کرپشن الزامات پر ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے شہباز شریف نے لکھا کہ ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے، خود ساختہ اور گمراہ کن خبر عمران خان اور شہزاد اکبر کی ایما پر چھاپی گئی، ہم ان دونوں حضرات کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ شہباز شریف نے مزید لکھا کہ ویسے! عمران خان صاحب آپ کو ابھی میری جانب سے کئے گئے 3 ہتک عزت کے دعو?ں کا جواب بھی دینا ہے۔ شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے اسے وزیراعظم عمران خان کی سرپرستی میں سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے اپنے اور اپنے خاندان پر لگائے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان الزامات کو ثابت کرنے کے لئے شواہد موجود نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے حوالہ سے برطانوی اخبار ڈیلی میل میں سیلاب متاثرین کے لئے برطانوی امداد میں کرپشن کے الزامات پر مبنی شائع ہونے والی خبر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اسپانسرڈ اسٹوری ہے ، یہ کردار کشی کی اسٹوری ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ اس اسٹوری سے جو جج کی ویڈیو ہے اس سے توجہ نہیں ہٹ سکتی۔اس وقت عمران خان کی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور جج کی ویڈیو کا اسکینڈل سامنے آیا ہے اس سے توجہ ہٹانے کے لئے من گھڑت کہانیوں کا سہارا لے رہی ہے۔ڈیلی میل کی خبر پر ہمارے قانونی ماہرین جائزہ لیں گے اور اس پر ہم مناسب چارہ جوئی کریں اور قانونی ماہرین کے مشورہ پر عمل کریں گے۔ ان خیالا ت کا اظہار احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وکی پیڈیا نے ڈیلی میل کے حوالہ سے کہا ہے کہ یہ ناقابل اعتبار اخبار ہے اور اس کی کسی خبر کو بطور حوالہ استعمال نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ خبریں گھڑتے ہیں ، یہ سنسنی خیزی کرتے ہیں اور ان کی خبریں حقائق کے برخلاف ہوتی ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک ایسا اخبار جس کو بین الاقوامی سطح پر سنسنی خیزی اور چھوٹی خبریں چھاپنے کی وجہ سے مسترد کیا جا چکا ہے اس کی اسٹور ی کو برطانوی اخبار کی اسٹوری کہہ کر پاکستان میں کردار کشی کے لئے استعمال کرنا پاکستان کی بدنامی کرے رہے ہیں۔ حکومت اپنی سیاست کے لئے پاکستان کو بدنام کر رہی ہے تاکہ کوئی غیر ملک پاکستان سے کسی قسم کا اقتصادی تعاون نہ کرے۔ مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے برطانوی اخبار کی خبر میں شہباز شریف پر لگائے گئے الزمات کو بے بنیاد اور پراپیگینڈا مہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے ڈھائی سال سے الزامات اور دعوے سن رہے ہیں، امداد دینے کے لیے ایک مکمل عمل ہوتاہے،پیسہ کسی کے ہاتھ یا ذاتی اکاو¿نٹ میں نہیں جا سکتا، شائع ہونے والی خبر کے پہلے 5 حصوں میں شہباز شریف شریف کی کارکردگی اور ان کے منصوبوں کی تعریف کی گئی، خبر کے مشکوک ذرائع والے حصے میں تمام سازشی نظریات اور الزامات عائد کیے گئے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ خبر میں برطانیہ کی کسی سرکاری رپورٹ کا ذکر نہیں، خبر من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے جو عمران صاحب کا سازشی ذہنی اختراع ہے، عمران صاحب نے برطانوی اخبار کے لاہور میں مقیم متنازعہ صحافی کے ذریے بے بنیاد، حقائق کے برعکس خبر شائع کرائی، برطانوی اخبار کی خبر میں ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دیگر عالمی اداروں اور ڈیفیڈ کی جانب سے فنڈز کی شفافیت کا اعتراف کیاگیا ہے۔ترجمان مسلم لیگ(ن)نے کہا کہ شہبازشریف نے ایک ایک پائی ایمانداری اور شفافیت سے خرچ کی، ایسی خبریں پاکستان کی جگ ہنسائی کے لئے شائع کرائی جارہی ہیں، جھوٹی خبر کے ذریعے برطانوی امدادی ادارے کو بدنام کرنے کا اوچھا ہتھکنڈا اختیار کیا گیا، خبر شائع کرنے والے اخبار کی شہرت، ساکھ اور کردار سب جانتے ہیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام میں امداد کو متنازع بنا رہے ہیں۔

شریف خاندان نے دولت کی لالچ میں بدنام کر دیا : فردوس عاشق

سیالکوٹ‘ لاہور‘ اسلام آباد‘ کراچی (نمائندگان) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف اینڈ سنز کے کالے دھن اور منی لانڈرنگ کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں، زلزلہ متاثرین کے لئے برطانوی امداد پر بھی شریف خاندان نے ہاتھ صاف کیے، شریف خاندان نے پاکستان کی عزت کو دنیا بھر میں بدنام کر دیا، دولت کے لالچ میں سرکاری عہدوں کا استعمال کیا،ڈیلی میل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں،2003ئ میں شریف خاندان کے ڈیڑھ لاکھ پا?نڈ سے بڑھ کر 2018ئ میں 20کروڑ پا?نڈ تک پہنچ گئے،ان کا ایجنڈا عوام کی فلاح و بہبود کا نہیں بلکہ اپنی جائیدادوں کا تحفظ ہے، قوم جن کو رہبر سمجھتی رہی وہ رہزن ثابت ہوئے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی قیادت ملک کا کھویا ہوا وقار بحال کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو دنیا بھر میں عزت دلائیں گے، حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، میڈیا کارکنوں کے حقوق کا تحفظ وزیراعظم کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیالکوٹ کی 4کروڑ 70لاکھ رجسٹرڈ آبادی کی تمام بنیادی ضروریات اور مسائل کا حل وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام دوست پالیسی سے جڑے ہوئے ہیں، اس کو آگے بڑھانے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی کاوشوں کے ذریعے عوام کی مشکلات کے تدارک کے لئے لائحہ عمل طے کیا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اس ملک کا کھویا ہوا وقار، شناخت دلایا جائے گا اور پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو دنیا بھر میں عزت دلائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ میں جس پیسے کا ذکر ہے یہ وہی پیسہ ہے جو شہباز شریف کے خاندان نے منی لانڈرنگ کرکے باہر بھیجا۔شہزاد اکبر کا برطانوی اخبار کی رپورٹ کے ردعمل میں کہنا تھا کہ شریف خاندان کے خلاف زلزلہ اور سیلاب زدگان کے فنڈز میں غبن کا کیس پہلے ہی نیب میں زیر تفتیش ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں جس اکرم کا ذکر ہے، وہ نیب سے پلی بارگین کرچکا ہے اور اکرم نے اقبالی بیان میں فنڈز کی رقم شہباز شریف کے داماد کو دینے کا اعتراف کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سلیمان شہباز اور علی عمران اسی کیس میں مفرور ہیں، یہ کیس بیرونی قرضوں اور امداد کے کمیشن کو بھی بھیجا جائے گا۔شہزاد اکبر کے مطابق برطانوی اخبار نے شہبازشریف کی منی لانڈرنگ کا سنگین انکشاف کیا ہے، اس کے بعد (ن) لیگ کا ردعمل ہر لحاظ سے پاناما لیکس کے ردعمل جیسا ہے، پاناما لیکس کی تحقیقات ہوئیں تو قوم نے سچ کو جھوٹ سے یکسر الگ ہوتے دیکھا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی اولاد میں سے جسے شوق ہے عدالت سے رجوع کرلے، سچ سامنے آجائے گا، میرا چیلنج ہے کہ یہ بالکل ایسا نہیں کریں گے۔ یہ عدالت جائیں ان کی منی لانڈرنگ ثابت کرونگا۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے شہبازشریف کے مبینہ کرپشن سکینڈل پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرمناک ہے لیٹروں نے صرف قوم کی دولت نہیں ہی لوٹی ،لیٹروں نے غیر ملکی امدادبھی چوری کی۔برطانیہ کی معروف ویب سائٹ ” ڈیلی میل “ کے صحافی ” ڈیوڈ روز“ نے ایک آرٹیکل شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیاہے کہ برطانیہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کر دیاہے۔ وفاقی وزیرعلی حیدر زیدی نے شہبازشریف کے ایک اورمبینہ کرپشن سکینڈل پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان پاکستان کیلئے باعث شرمندگی بن چکا،برسوں سے دو خاندان پاکستان کیلئے عالمی رسوائی کا سبب ہیں۔ ٹوئٹرپر اپنے بیان میں وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے کہا کہ شریف خاندان نے ہمیشہ مجرموں کی پشت پناہی کی ہے ،عدلیہ کو پیسوں کا لالچ اوردبا? ڈالنااسی خاندان کا شیوہ رہاہے، عالمی رہنما کہہ رہے ہیں کہ زلزلے کا پیسہ تو نہیں کھا گئے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ کون لوگ ہیں جو خیرات کا پیسہ کھاتے ہیں؟ اپنی چوری کو جمہوریت کا نام دے کر ابو بچا مہم چلاتے ہیں یہ پیسہ خود بھی کھاتے ہیں اور اپنی اولادوں کو بھی کھلاتے ہیں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ برطانوی اخبار تین بار تصدیق کئے بغیر شائع نہیں کرتا‘ شریف خاندان کبھی ڈیلی میل پر مقدمہ نہیں کرے گا انہیں ڈر ہے مقدمہ کیا تو ہارنے لاکھوں پا?نڈ دینے پڑ سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران خان کا مقابلہ کیلبری کوئین اور اس شریف خاندان سے ہے جس نے زکوٰة خیرات کی رقم کو بھی لوٹا۔ شہبازشریف کی مبینہ منی لانڈرنگ کے انکشاف پر فیصل واوڈا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان نے ملک کو تو لوٹا ہی اس ک ساتھ انہوںنے زکوٰة خیرات کے پیسے پر بھی ہاتھ صاف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بے ایمان شہباز اور ان کے فرار ہونے والے خاندان نے زلزلہ زدگان کو بھی نہ بخشا‘ پی پی دور میں بھی سیلاب زدگان کے لئے عطیہ کیا گیا ہار بیگم کو پیش کیا گیا وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ صاف پانی کے نام پر قوم کو لوٹا گیا عوام اپنے آشیانے کے انتظار میں رہے اور آشیانہ سکینڈل سامنے آیا۔ شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد پر بھی ہاتھ صاف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدل و انصاف فقط حشر پر موقوف نہیں‘ زندگی خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے مریم اورنگ زیب کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم اورنگزیب صاحبہ 11 مئی 2018 کو عمران خان نے ڈیوڈ روز سے ملاقات کی تھی۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ یہ تصاویرپی ٹی آئی نے خود شائع کی ہیں، تحریک انصاف چھپ کر خفیہ ملاقاتوں کی عادی نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم ہرکام دن کی روشنی میں اورعوام کےسامنے کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تھوڑا بہت ہوم ورک کرلیا ہوتا تو آپ کو شرمندگی کا سامنا نہ ہوتا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاہے کہ اگر ڈیلی میل کی خبر درست نہیں تو مریم اورنگزیب یو کے کہ ڈیفیمیشن قوانین کے مطابق اخبار کو ”سو “کر دیںانہوں نے پاکستان تو کیا لندن کے ٹیکس پیر کو بھی نہیں چھوڑا۔ایک بیان میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کا دور ختم، عمران خان پاکستان کو بہترین راستے پر لے جا رہے ہیں آنے والا وقت غریب کا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایون فیلڈ اور سرے محل میں آف شور اور ڈریلنگ کروائی جائے بڑا ملکی خزانہ وہاں پڑا ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان سلیکٹڈ ہیں پاکستانی عوام کی جانب سے وہ پاکستانیوں کی نمبرون چوائس ہے جو ملکی تاریخ کی واحد شخصیت ہیں جو پانچ سیٹس پر الیکٹ ہوئے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے حلال کی کمائی پاکستان منتقل کی،انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

زیادتی کے بعد قتل ، وزیراعلیٰ کا مقتول بچے کے خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت

لاہور (ویب ڈیسک )وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا باٹا پور میں زیادتی کے بعد 10 سالہ بچے کے قتل کے واقعہ کا نوٹس۔سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب۔واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم۔بچے کے قتل کے ذمہ داروں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔مقتول بچے کے خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔ ایسے گھناو¿نے واقعہ میں ملوث عناصر قانون کے تحت سخت سزا کے مستحق ہیں۔