، نرس کو جنسی ہراساں کرنیوالے 2 ڈاکٹروں کیخلاف کیس صوبائی خاتون محتسب کو جانا چاہیے : ضیا شاہد ، خاتون کی درخواست اسلام آباد یا لاہور جانی چاہئے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے : آغاباقر کی چینل ۵ کے پروگرام ” ہیومن رائٹس “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بہاولنگر کے نواحی گا?ں منڈی مدرسہ آر ایچ سی ہیلتھ سنٹر کی سٹاف نرس سمیرا صوفی نے بہاولنگر کے خبریں بیورو آفس سے رابطہ کر کے بتایا ہے کہ عرصہ دس سال سے تعینات ڈاکٹر شاہد اور ڈاکٹر رانا شمشاد اسے جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کر رہے ہیں انکار پر مجھے دھمکیاں دیتے ہیں۔دونوں ڈاکٹر ز کو ہیلتھ افسران کا آشیر باد حاصل ہے یہ دونوں لاکھوں کی کرپشن میں بھی ملوث ہیں جبکہ ڈاکٹر رانا شمشاد لڑکیوں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتا ہے۔ میں نے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی جنہوں نے ایکشن لیا اور سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم کو انکوائری سونپ دی، لیکن انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔ چینل فائیو کے پروگرام ہیومین رائٹس واچ میں گفتگوکرتے ہوئے آغا باقر نے بتایا کہ پاکستان میں قانون ہے کہ کام کرنے والی جگہ دفاتر وغیرہ میں کوئی خاتون کو ورغلانے کی کوشش کرے تو یہ قابل سزا ہے۔خاتون کی درخواست اسلام آباد یا لاہور جانی چاہئے اور کیس کو منتقی انجام پر پہچانا چاہئے۔لوگ ڈاکٹرز کو مسیحا سمجھ کر ان کے پاس جاتے ہیں تمام ڈاکٹر تو برے نہیں ہوتے لیکن کچھ کے شیطانی افعال بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔خبریں کی ٹیم نے جب مذکورہ ڈاکٹرز سے رابطہ کیا تو انہوںنے موقف نہ دیا۔اس وقت ایسے بیشتر کیسز موجود ہیں ان کی انچارج کشمالہ طارق ہیں۔خاتون نے مجبور ہوکر شکایت کی ہماری ٹیم خاتون کی بغیر معاوضہ مدد کو تیار ہے۔ہر محکمے میں بہت درخواستیں موجود ہیں لیکن ایکشن نہیں ہوتا۔بہت سے واقعات تو رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔وفاقی محتسب برائے ہراسگی کے پاس جتنی درخواستیں زیر التوا ہیں اس کا کسی کو اندازہ نہیں۔ایسے کیسز میں ہائیکورٹ بھی جایا جا سکتا ہے۔کیسز میں کمزور کے حق میں ادارے نہیں آتے۔ایک خاتون اپنی عزت بالائے طاق رکھ کر آواز اٹھاتی ہے اس سے بڑی کیا بات ہو گی۔آئین پاکستان سب کو احترام دیتا ہے جس کام کے لئے تعیناتی ہو اس سے ہٹ کر کام نہیں لیا جا سکتا۔ ہمارا ہیومین ورائٹس واچ کا پلیٹ فارم خاتون کے ساتھ ہے۔ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے تاکہ لوگ عبرت پکڑیں۔ سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا کہ جنسی ہراسانی کے حوالے سے یہ کیس صوبائی خاتون محتسب کو جانا چاہئے۔ جبکہ ہمارے پروگرام کی ٹیم بھی خود جا کر یہ شکایت لاہور میں خاتون محتسب کو دے سکتی ہے۔ہمارے معاشرے میں بے عزتی کے خوف سے خواتین جنسی زیادیوں کو سامنے نہیں لاتیں۔حیرت ہے موجودہ کیس میں شکایت کے باوجود ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے بچی کو مجبور کرنے کا نوٹس نہیں لیا حالانکہ کیس پولیس کو ریفر کیا جا سکتا تھا۔میری درخواست ہے ڈپٹی کمشنر فوری لاکھوں کی کرپشن سمیت بچی کو ہراساں کئے جانے کا نوٹس لے کر کارروائی کریں وہ کس لئے خاموش ہیں یا انہیں سفارش پہنچ گئی ہے یا کسی نے رشوت پیش کی ہے۔ انہیں تو اپنے مرتبے کا خیال ہونا چاہئے کیوں ڈاکٹر کی حمایت کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں لاہور ہائیکورٹ میں مجھے شکایت کنندہ بنا کر آغا باقر اس قسم کے کیسز پر رٹ دائر کریں جس میں ڈی سی او بہاولنگر کو پارٹی بنایا جائے خاتون محتسب کو بھی پارٹی بنایا جائے جس نے کارروائی نہ کی آخر یہ کیا کر رہے ہیں جب انصاف نہیں فراہم کرنا تو کیوں بڑی بڑی تنخواہیں لے رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کا فرض تھا فوری کاپی خاتون محتسب کو پہنچاتا دوسری سیکرٹری ہیلتھ کو ریفر کرتا۔جب تک انکوائریوں کی مدت کا تعین نہیں ہو گا پاکستان کے حالات درست نہیں ہو سکتے۔تین ہفتوں میں انکوئریاں ہونی چاہئیں لیکن انکوائری سالوں لٹکی رہتی ہے۔ہم اپنے رپورٹر کو کہتے ہیں متعلقہ دفاتر کو شکایت کی کاپی بھیجیں ایک کاپی ہمیں بھی دیں۔ انسانی حقوق کے لئے کشمالہ طارق کے اتنے آفسز پھر خاتون محتسب کا ہونا اس سب کا کیا فائدہ اگر بچی بہاولنگر میں بیٹھ کر رو پیٹ رہی ہے۔کشمالہ طارق کو تو استعفی دینا چاہئے وہ اس لئے بیٹھی ہوئی ہیں ایک سابق وزیر نے انہیں بٹھا دیا تھا ہمیں کوئی تکلیف نہیں لیکن کشمالہ طارق کام کرتی نظر نہیں آتیں۔میری اپنی اطلاعات کے مطابق سرکاری ملازمت میں خواتین کو مردوں سے شکایات ہوتی ہیں لیکن کوئی ایکشن کبھی نہیں ہوتا۔متاثرہ نرس سمیرا ڈپٹی کمشنر کو درخواست دے رہی ہے کیا اس کے اردگرد موجودہ لوگ اندھے، بہرے یا گونگے ہیں مدرسہ چھوٹی سی جگہ ہے لوگوں کو کچھ پتہ نہیں چلتا ان کے ضمیر کہاں ہیں کیا لڑکی ان کی بیٹی نہیں مدرسہ میں رہنے والے نماز بھی پڑھتے ہوں گے کیا نمازیں یہی سکھاتی ہیں کیا اللہ نہیں پوچھے گا جب ظلم ہو رہا تھا تم کہاں تھے نبی کریم نے فرمایا برائی کو ہاتھ سے روکو یا زبان سے برا کہو یا کم سے کم دل میں تو برا جانو۔جو ڈاکٹر لڑکیوں کو لے کر گھومتے ہیں انہیں چاہئے ان دو ڈاکٹروں کی چھترول کریں کیا سارا بوجھ ڈپٹی کمشنر پر لادنا ہے۔سب سے بڑی طاقت عوام ہیں وہ ان دو بدمعاش ڈاکٹرز کو چاہیں تو مدرسہ سے باہر کر سکتے ہیں۔

ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ کو ہراکر انگلینڈ نیا عالمی چیمپئن بن گیا

لندن(ویب ڈیسک) ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی اور پہلی بار کرکٹ ورلڈ کپ اپنے نام کر لیا۔انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا میچ برابر ہونے پر ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ٹائٹل کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔انگلینڈ نے سپر اوور میں نیوزی لینڈ کو 16 رنز کا ہدف دیا تاہم نیوزی لینڈ کی ٹیم نے ہدف کے تعاقب میں 15 رنز بنائے اور میچ ایک بار پھر برابر ہو گیا تاہم انگلینڈ کی ٹیم زیادہ باﺅنڈریاں لگانے پر فاتح قرار پائی۔انگلینڈ کی ٹیم نے ہدف کے تعاقب میں 50 اوورز کے اختتام پر 241 رنز بنائے اور میچ برابر ہو گیا۔ آخری اوور میں انگلینڈ کو 15 رنز درکار تھے جس میں انگلینڈ نے اچھی کارکردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14 رنز بنائے، انگلینڈ کا آخری کھلاڑی آخری گیند پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں رن آﺅٹ ہو گیا۔ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کے 242 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کے چار اہم کھلاڑی آﺅٹ ہو گئے تھے۔ انگلینڈ کے اسٹار سلامی بلے باز جیسن روئے 17 رنز بناکر میٹ ہینری کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ کے آخری تینوں کھلاڑی صفر رنز بنا کر پویلین لوٹے۔بلے بازوں کے لیے مشکل کنڈیشنز میں انگلینڈ کے بلے بازوں نے پہلی وکٹ گرنے کے بعد احتیاط کا مظاہرہ کیا جبکہ نیوزی لینڈ کے گیند بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ جاری رکھا۔تاہم سات کے انفرادی اور ٹیم کے 59 رنز پر نپی تلی گیند بازی سے پریشان جو روٹ اپنی وکٹ کولن گرانڈ ڈی ہوم کو دے بیٹھے۔اس کے بعد جو روٹ اور آئن مورگن بھی بالترتیب 7 اور 9 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئے۔اس سے قبل نیوزی لینڈ نے اپنے مقررہ 50 اوورز میں میزبان ٹیم کو ورلڈ چیمپئن بننے کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا۔لارڈز کے تاریخی میدان پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔نیوزی لینڈ کی جانب سے مارٹن گپٹل اور مارک نکولس بیٹنگ کرنے آئے تاہم 24 کے مجموعی اسکور پر گپٹل 19 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔آﺅٹ آف فارم گپٹل کو کرس ووکس نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ سلامی بلے باز نے ریویو لیا تاہم اس کے باوجود بھی انہیں آﺅٹ قرار دیا گیا جبکہ ریویو بھی ضائع ہوا۔اگلے آﺅٹ ہونے والے بیٹسمین کین ولیمسن تھے 30 رنز بناکر لائم پلنکٹ کی گیند پر وکٹ کیپر جونی بیئرسٹو کو کیچ دے بیٹھے۔ولیمسن کے شراکت دار نکولس بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رک سکے اور پلنکٹ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔درمیانے اوورز میں نیوزی لینڈ کی وکٹیں وقتاًفوقتاً گرتی رہیں اور اننگز کو تسلسل نہ مل سکا تاہم بظاہر وکٹ گیند بازوں کے لیے سازگار نظر آرہی ہے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے اختتامی اوورز میں ٹم لیتھم نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 47 رنز کی اننگز کھیل پر نیوزی لینڈ کے اسکور کو کسی حد تک بہتر بنادیا۔انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے تین، لائم پلنکٹ نے تین جبکہ جوفرا آرچر اور مارک وڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آﺅٹ کیا۔ٹاس کے بعد مختصر گفتگو کرتے ہوئے کپتان نیوزی لینڈ کین ولیم سن نے کہا ہم نے 2015 فائنل کی شکست سے بہت کچھ سیکھا اور امید ہے کہ ہرکھلاڑی سے اچھی کارکردگی دکھائے گا۔میزبان ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے کہا کہ ہم نے آج کا میچ کھیلنے کے لیے چار سال محنت کی ہے اور ہمارے کھلاڑی جونی بیئر اسٹو بھی مکمل فٹ ہوگئے ہیں۔

’کرکٹ کا عظیم ترین میچ‘تاج انگلینڈ کے سر

لارڈز(ویب ڈیسک)کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کے 242 رنز کے جواب میں انگلینڈ کی بیٹنگ جاری ہے اور اس نے 5 وکٹوں پر 196 رنز بنا لیے ہیں۔انگلش ٹیم کی جانب سے جیسن روئے اور بیرسٹو پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے اننگز کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ 28 رنز پر گر گئی، سیمی فائنل میں جارحانہ بیٹنگ سے ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جیسن روئے فائنل میں ناکام رہے اور 17 رنز بنا کر چلتے بنے جب کہ 59 کے مجموعے پر جوئے روٹ کیچ آﺅٹ ہوئے، انہوں نے 7 رنز بنائے۔71 کے مجموعی اسکور پر بیرسٹو بولڈ ہوگئے، وہ 36 رنز بنا سکے جب کہ کپتان مورگن بھی ٹیم کو مشکلات میں چھوڑ گئے اور 9 رنز بنا کر چلتے بنے۔کرکٹ ورلڈکپ 2019 کا فائنل آج لارڈز کے تاریخی گراو¿نڈ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جارہا ہے جس میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔
کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا ہے۔ کرکٹ ورلڈکپ 2019 کا فائنل ا?ج لارڈز کے تاریخی گراﺅنڈ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جارہا ہے جس میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔اس سے قبل نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیوی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور نکولس ہینری نے کیا، دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا تاہم وہ بڑی شراکت داری قائم نہ کر سکے اور 29 کے مجموعے پر اوپننگ جوڑی ٹوٹ گئی، آﺅ¿ٹ آف فام مارٹن گپٹل فائنل میں بھی خاطر خواہ کارکردگی پیش نہ کر سکے اور صرف 19 رنز پر ہی چلتے بنے۔ون ڈاون آنے والے کین ولیمسن اور اوپنر نکولس ہینری کے درمیان 74 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم کپتان ولیمسن 30 رنز بناکر وکٹوں کے پیچھے کیچ آﺅٹ ہوگئے جب کہ روس ٹیلر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور نکولس بھی 55 رنز پر ہمت ہار گئے۔کیوی ٹیم کے دونوں آل راﺅنڈرز اہم میچ میں بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، جمی نیشام 19 رنز بناکر پویلین لوٹے اور کولن ڈی گرانڈ 16 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے جب کہ وکٹ کیپر بیٹسمین ٹام لیتھم 47 رنز بنانے کے بعد آﺅٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے 3،3 جب کہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل کی ٹیم کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ گزشتہ ورلڈ کپ کا فائنل اور اس بار کا فائنل بہت مختلف ہے۔ دوسری جانب انگلش کپتان این مورگن کا کہنا ہے کہ ٹاس ہارنے پر کوئی مایوسی نہیں ہوئی، بادل موجود ہیں لہذا شروع میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے، گزشتہ ورلڈ کپ کے بعد جس طرح ہماری ٹیم بنی وہ قابل تعریف ہے، ہم بہت سخت میچز کھیل چکے ہیں لہذا دباو¿ نہیں ہے۔ایونٹ کے لیگ میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119 رنز سے شکست دی تھی جب کہ آج کہ میچ کی انتہائی دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کو لیگ میچز میں پاکستان کے ہاتھوں شکست ہوچکی ہے۔انگلینڈ کی ٹیم 27 برس بعد پہلی بار ورلڈ کپ کا فائنل کھیل رہی ہے، اس سے قبل انگلش ٹیم 1979، 1987 اور 1992 میں ٹرافی کے قریب پہنچ کر خالی ہاتھ رہ گئی تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اب تک ورلڈکپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہی ہے، 2015 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو تھی تاہم ٹائٹل آسٹریلیا نے اپنے نام کیا تھا۔

سنسنی خیز انکشافات: کون ہے میاں طارق اور میاں ادریس؟ خبریں کی رسائی ہو گئی

ملتان(ویب ڈیسک)احتساب عدالت اسلام آباد کے جج کی ویڈیو بنانے والے ملتان کے جنسی ادویات فروخت کرنے والے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ حکمت اس خاندان کا پیشہ اور افسران کو ادویات کی فراہمی ان کاکاروبار ہے۔ ان کے والدحکیم سیف اللہ کاپل شوالہ پر”ملتان دواخانہ“ تھا اور وہ طاقت کی دوائیاں بیچتے تھے۔ ملتان کے ایک حکیم بابا انڈونیشیا والے کا بھتیجا میاں ادریس فریج مرمت کاکاروبار کرتاتھا پھر جب موبائل فون کاکاروبار شروع ہواتو موبائل کی ایک دکان بنالی۔ وہ ملتان میں ہرنئے تعینات ہونیوالے افسر کوموبائل گفٹ کرکے دوستی لگاتے تھے اور اورجب دوستی بڑھ جاتی تو انہیں کی سپلائی بھی دی جاتی تھی ۔انہی ایام میں حج کرپشن میں پکڑے جانیوالے طویل قید کاٹنے والے میجرریٹائرڈ راو¿ شکیل ملتان میں ڈپٹی کمشنر تعینات ہوئے تو میاں ادریس کی دوستی ان کے ساتھ اتنی گہری ہوگئی کہ دونوں 24گھنٹے اکٹھے رہتے تھے اورمیاں ادریس کوجوکہ جج ارشدملک ویڈیو سکینڈل کے مرکزی کردارمیاں طارق کے بڑے بھائی ہیں اس دورمیں ملتان کاڈی فیکٹوڈپٹی کمشنر کہاجاتاتھا۔اسی دوران میاں ادریس کے پاس اچانک قیمتی گاڑیاں اوردولت آگئی کہ وہ کئی من چرس بیرون ملک بھجوانے میں کسٹم حکام کی مدد سے کامیاب ہوچکے تھے۔ جب دوسری مرتبہ کامال گیاتو وہ پکڑاگےا۔ ہوا ےوں کہ منشےات کے ان سمگلروں کا طرےقہ واردات ےہ تھا کہ گارمنٹس ےا پھر دےگر سامان کا کنٹےنر باہر بھجواےا جاتا جب ملتان ڈرائی پورٹ سے سارا مال چےک کرکے سےل کر دےا جاتا اورسڑک پر کراچی کےلئے روانہ کےا جاتا تو راستے مےں اےک گودام مےں کرےن کے ذرےعے اس کنٹےنر کو اتارا جاتا اوپر سے کاٹ کر 3 فٹ مربع کا اندر جانے کا راستہ بناےا جاتا وہےں پر اس کنٹےنر کے اندر منوں چرس بھری جاتی اور بعد مےں اُسی کٹے ہوئے پےس کو دوبارہ وےلڈ کرکے رنگ کےا جاتا پھر گندا تےل اور اےسے کےمےکل لگا دئےے جاتے جس سے محسوس نہےں ہوتا تھا کہ وہ کنٹےنر کاٹا گےا ہے۔مذکورہ سٹور سے ہی کسی نے مخبری کر دی اور کسٹم حکام نے منشےات پکڑ لی جس پر مےاں ادرےس کو سزائے موت ہو گئی ۔وہ کئی سال جےل مےں رہا تو ان کے مقدمہ کی پےروی کا کام مےاں طارق کے ذمے ہو گےا۔ مےاں طارق نے اےک سابق گورنر کو اپنا وکےل رکھا۔ کےس بالکل واضح تھا تمام تر کوششےں بے سود ثابت ہوئےں اور مےاں ادرےس کو موت کی سزا دے کر جےل کی کوٹھڑی مےں بند کر اےا گےا۔ ہر اپےل پر گئے اور اپےل پر بھی انہےں خاطر خواہ سپورٹ نہ مل سکی۔ اسی دوران انہوں نے مقدمہ لمبا کےا اور اس دوران اےک وکےل کی جج سے دوستی ہو گئی اس جج کو مےاں طارق کے بنائے ہوئے ڈےرے پر بلواےا گےا جہاں خفےہ کےمرے موجود تھے۔ ےہ اس دور کی بات ہے جب چھوٹے کےمرے اےجاد نہےں ہوئے تھے اور کتاب نما کالے رنگ کی وےڈےو کےسٹ کےمروں مےں چلتی تھی۔ انہوں نے اےک الماری کے اندر کےمرہ فٹ کےا اور اےک سابق جج کی مشکوک فلم بنالی بعد مےں کسی طرےقے سے وہ فلم جج کو بھجوائی گئی ۔مذکورہ جج کو وہ فلم دےکھتے ہی دل کا دورہ پڑ گےا وہ شدےد ذہنی کرب مےں مبتلا ہو گئے۔حتی کہ انہوں نے خود کشی کا بھی سوچنا شروع کر دےا۔ وہ اتنے شدےد دباﺅ مےں آئے کہ انہوں نے ٹرانسفر کروانے کی کوشش کی تو پارٹی سےدھی ہو گئی کہ ہم وےڈےو کو منظر عام پر لے آئےں گے جس پر مذکورہ جج نے سزائے موت کے فےصلے کو توڑتے ہوئے مےاں ادرےس کو رہا کر دےا۔ تب سے مےاں ادرےس دبئی مےں مقےم ہے اور منشےات سے کمائے پےسے سے عالےشان زندگی گزار رہا ہے۔ اس کامےاب کارروائی کے بعد مےاں طارق نے اپنے اس دفتر کو اسی کام کےلئے استعمال کرنا شروع کر دےا۔ انہوں نے ملتان مےں تعےنات 2 ہےلتھ افسران کی فلمےں بنائےں۔ انکم ٹےکس کے افسران کی فلمےں بنائےں بعض صنعتکاروں اور تاجروں کی فلمےں بھی بنائےں اور اس طرح اسے لاکھوں روپے منتھلی اس گناہ کے کاروبار سے افسروں کو بلےک مےل کرکے ملنے لگی۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک ڈےرہ غازی خان اور ملتان مےں بھی تعےنات رہے تو مےاں طارق کے ان کے ساتھ گہرے مراسم قائم ہو چکے تھے۔ وہ اکثر طارق کے پاس کھانے پر آتے جاتے تھے۔ اسی دوران مےاں طارق نے اسلام آباد کے علاقے اےف ٹےن مےں اےک بہت ہی اعلیٰ فلےٹ کرائے پر حاصل کےا جہاں اس ملک کی فےصلہ ساز شخصےات بھی آئی تھےں اور انہےں بلوانے والے پاکستان کے اےک معروف وکےل ہوتے تھے۔ مےاں طارق نے وہاں بھی خفےہ کےمرے لگا رکھے تھے۔ اس دوران ان کا کام اتنا بڑھا کہ کئی سالوں پہلے کی اےک سابق اہم عدالتی شخصےت سے ملک بھر مےں منشےات کے جتنے بھی کےسز تھے ان کی عدالت مےں لگوا کر اربوں روپے کمائے۔ ٹےلی وےژن اور اےل سی ڈی کی معمولی دکان کرنے والے مےاں طارق کے پاس تقرےباً کروڑوں مالےتی گاڑےاں ہےں۔ اےک مرتبہ انکم ٹےکس کے اےک آفےسر نے انکوائری کی کوشش کی تو وہ بھی ان کے شکنجے مےں پھنس گئے۔ بتاےا گےا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک ان پر بالکل بھی اعتماد نہےں کرتے تھے لےکن جو بندہ طارق کے جال مےں نہےں پھنستا تھا اس کو پھنسانے کی ذمہ داری اےک وکےل ادا کرتا تھا جس پر اعتماد کرکے بہت سارے جج مےاں طارق کے چنگل مےں پھنس گئے۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق احتساب عدالت کے جج بھی ڈےرہ غازی خان تعےناتی کے دوران اےک وکےل کے ہی ذرےعے ان کے چنگل مےں پھنسے اور اےسے پھنسے کہ پھر کہےں کے نہ رہے۔ مذکورہ جج 29 جون بروز ہفتہ ملتان مےں تھے جہاں ان کے پروٹوکول کی تمام تر ذمہ داری مےاں طارق ہی کے پاس تھی۔ انہوں نے ملتان مےں مزارات پر حاضری دی اور اےک عدالتی شخصےت کے گھر کھانا کھاےا ۔ وہ اپنے بچوں سمےت ملتان آئے تھے اور مختلف دوستوں سے ملاقاتوں میں نوازشریف کے خلاف جو ان کی گفتگو تھی وہ کچھ اس طرح سے تھی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ والیم 10 بھی جلد کھلے گا اور جب والیم تین کھلا تو وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے اور ساتھ ہی پاکستان کے تمام اداروں پر بھی کئی سوالات اٹھ جائیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے ملتان دورہ کے دوران دوستوں کو یہ بتایا کہ نیب اور دیگر ادارے دنیا کے تمام اہم ممالک اور بڑے شہروں میں اب تک نوازشریف کی 328 جائیدادیں ڈھونڈ چکے ہیں جو کہ ان کے فرنٹ مینوں کے نام پر ہیں۔ ان جائیدادوں میں شاپنگ مال، کمرشل یونٹ، پلازے، ہسپتال، کاروباری مراکز اور سینکڑوں گھر بھی شامل ہیں انہیں ان جائیدادوں کے کرائے سے سالانہ کھربوں روپے کی آمدن ہوتی ہے اور یہ تمام کے تمام ان کی آف شور کمپنیوں اور فرنٹ مینوں کے نام پر ہیں۔ یہ کام پاکستانی اداروں اور نیب نے ڈیڑھ سال کی محنت کے بعد کھوج لگا کر کیا ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے جو شخص 29 جون بروز ہفتہ ملتان میں اپنے دوستوں کے سامنے نواز شریف کے کرتوت کھول کر بیان کر رہا ہے اور پھر وہ ملتان سے لاہور جاتا ہے جہاں مال روڈ پر جی او آر ون سے ملحقہ ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں ان کا قیام ہوتا ہے تو میاں طارق بھی ان کے ساتھ ہوتے ہیں اور موبائل لوکیشن سے سب کچھ واضح ہے۔ ہفتہ 29 جون اور 30 جون کی درمیانی رات کیا ہوا۔ کون سے عوامل تھے جنہوں نے احتساب عدالت کے جج کو بلیک میل کر کے مفلوج کر دیا۔ اصل سراغ یہی لگایا جاتا ہے کیونکہ ذرائع کے مطابق اس کیس کے ایک اہم کردار سے پوچھ گچھ کا آغاز ہو چکا ہے جو کہ لاہور کے مذکورہ پانچ ستارہ ہوٹل میں ان کے ساتھ تھے۔

”سبحان تیری قدرت“ملکہ جعل سازی کا والد بچاﺅ خفیہ ویڈیو وار

لاہور (ویب ڈیسک) صوبائی وزیر کالونیز فیاض الحسن چوہان کا ججوں کی خفیہ ویڈیوز کے حوالے سے دبنگ ٹویٹ۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ کوٹ لکھپت جیل کے قیدی نمبر 420 کی بیٹی ملکہ جعل سازی بیگم میرم صفدر اعوان اپنے بدنام زمانہ اور عالمی شہرت یافتہ

کرپٹ بدیانت باپ کو قانون اور قدرت کے شکنجے سے بچانے کے لیے ججوں کی اخلاق باختہ خفیہ ویڈیو بناتی ہے اور پھر شرم و حیا کی گولیاں اور کیپسول بھی بیچتی ہے۔ !!

 

 

سعوی حکومت کی جانب سے عامر خان کو روضہ رسول کے غلاف کا تحفہ

جدہ(ویب ڈیسک) آسٹریلوی باکسر بلی ڈب کو ناک آﺅٹ کرنے کے بعد پاکستانی نڑاد برطانوی باکسر عامر خان کوزندگی کا بڑا تحفہ مل گیا۔عالمی شہرت یافتہ باکسر عامر خان کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ مبارک کے غلاف سے نوازا گیا ہے ، سعودی عرب میں موجود عامر خان نے اپنی اہلیہ فریال مخدوم کے ہمراہ عمرہ کی سعادت بھی حاصل کی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ مبارک کے غلاف اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد عامر خان نے یہ دونوں تصاویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی ہیں۔پاکستانی نڑاد برطانوی باکسر عامر خان کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ مبارک کا غلاف سعودی عرب کی جانب سے تحفے میں دیا گیا ہے جس پر وہ بہت زیادہ خوش ہیں۔ اس بیش قیمت تحفے کے حوالے سے عامر خان کا کہنا ہے کہ میں بڑا خوش قسمت ہوں کہ مجھے حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ مبارک کے غلاف سے نوازا گیا ہے، یہ تحفہ میری زندگی کا اثاثہ ہے جس پر اللہ تعالی کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔واضح رہے پاکستانی نڑاد برطانوی باکسر عامر خان نے آسٹریلوی باکسر بلی ڈب کو فائٹ کے چوتھے راﺅنڈ میں ناک آﺅٹ کیا تھا۔ سعودی عرب کے شہر جدہ کے کنگ عبداللہ اسٹیڈیم میں ہونے والی فائٹ میں عامر خان حریف باکسر کے خلاف تینوں راﺅنڈز میں حاوی رہے اور چوتھے راﺅنڈ میں بلی ڈب کو ناک آﺅٹ کر کے مقابلہ اپنے نام کیا۔

دھڑکنوں کے ذریعے آپ کو دور سے ”پہچاننے“ والی لیزر

ورجینیا(ویب ڈیسک) پنٹاگون نے ”جیٹ سن“ کے نام سے امریکی افواج کےلیے ایک ایسی لیزر تیار کروائی ہے جو کسی بھی شخص کو 200 میٹر تک دوری سے صرف اس کی مخصوص دھڑکنوں کے ذریعے پہچان سکتی ہے؛ اور اس پورے شناختی عمل میں کامیابی کی شرح بھی غیرمعمولی بتائی جارہی ہے۔امید ہے کہ اس ”شناختی لیزر“ سے دہشت گردوں اور شرپسندوں کو بہت دور سے پہچان کر ان کے خلاف بروقت کارروائی کی جاسکے گی یا انہیں کوئی کارروائی کرنے سے پہلے ہی گرفتار کیا جاسکے گا۔خاص بات یہ ہے کہ اگر متعلقہ فرد نے بھاری لباس بھی پہن رکھا ہو، تب بھی یہ لیزر اس کی دھڑکنیں محسوس کرکے اسے شناخت کرسکتی ہے۔ بنیادی طور پر یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جو چند سال قبل ونڈ ٹربائنز کی جانچ پڑتال کےلیے ایجاد کی گئی تھی۔ البتہ ”جیٹ سن“ میں اسے اور بھی زیادہ بہتر اور مو¿ثر بنایا گیا ہے۔اگرچہ دور سے کسی بھی فرد کو شناخت کرنے کےلیے چہرے کے خدوخال کو اب تک موزوں ترین سمجھا جاتا رہا ہے لیکن ایسے کسی بھی نظام سے درست شناخت کےلیے ضروری ہے کہ تصویر سامنے سے لی گئی ہو۔ پرہجوم مقامات پر بالعموم ایسا ممکن نہیں ہو پاتا۔ شناختی لیزر نے یہ مسئلہ بڑی خوبی سے حل کردیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھ کی پتلی اور فنگر پرنٹس کی طرح ہر شخص کے دل کی دھڑکنیں بھی بالکل منفرد ہوتی ہیں جن کی بنیاد پر درست شناخت ممکن ہے۔ویسے تو ”جیٹ سن“ لیزر کی کارکردگی بہت اچھی ہے لیکن فی الحال یہ کسی بھی شخص کو دھڑکنوں کے ذریعے پہچاننے میں 30 سیکنڈ لگاتی ہے۔ اب اس منصوبے سے وابستہ سائنسداں یہ وقفہ کم کرکے 5 سیکنڈ تک لانے کی کوشش کررہے ہیں جس کے بعد اسے حتمی شکل دے کر، امریکی افواج کے سپرد کردیا جائے گا۔

ہر خبر سے باخبر،تحصیل ہسپتال کا اچانک دورہ ،صوبائی وزیر اطلاعات صمصمام بخاری

لاہور (ویب ڈیسک)صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت پنجاب سید صمصام علی شاہ بخاری نے رینالہ میں نئے بننے والے تحصیل ھیڈ کواٹر ہسپتال کا وزٹ کیا ڈسٹرکٹ کمیشنر اوکاڑہ مریم خان اسسٹنٹ کمیشنر اوکاڑہ عمر مقبول، اسسٹنٹ کمیشنر رینالہ حمزہ اور چیف آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عبدالمجید بھی ہمراہ۔علاوہ ازیںوزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی شاہ بخاری کا سابق ایم این اے چوہدری سعیدگجرکے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔غمزدہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

کرتار پور راہداری؛ پاکستان اور بھارت کے درمیان 80 فیصد معاملات طے پاگئے

لاہور(ویب ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان 80 فیصد معاملات طے پاگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق کرتارپور کوریڈور سے متعلق بھارت سے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کی جب کہ بھارت کا 8 رکنی وفد امور داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری ایس سی ایل داس کی سربراہی میں شریک تھا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے کرتارپور راہداری پر دونوں اطراف میں ترقیاتی کام کی پیش رفت سمیت مختلف امورپربات کی گئی۔ اجلاس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی، اجلاس میں بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان میں انٹری کے طریقہ کار،

رجسٹریشن ، کسٹم، امیگریشن، انٹری فیس، کرنسی کی حد، ٹرانسپورٹ، میڈیکل ایمرجنسی، گوردوارہ دربارصاحب میں قیام کے دورانیے سمیت دیگر اہم امور کو حتمی شکل دی گئی۔ بھارت کے اعتراض کے بعد پاکستان نے سکھوں کی بنائی گئی کمیٹی پر نظرثانی کی ہے اور نئی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتارپور راہداری امن کی طرف ایک قدم ہے، مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد معاملات طے پاچکے ہیں، باقی معاملات طے کرنے کیلئے آخری میٹنگ ہوگی۔مذاکرات سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیر اعظم

عمران خان کی ہدایت پر بابا گرو نانک کی 550 ویں سالگرہ پر کرتار پور راہداری کھولی جا رہی ہے، کرتار پور راہداری پر 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، پاکستان راہداری کو مقررہ وقت پر کھولنے کا خواہش مند ہے، مذاکرات کے لئے مثبت سوچ سے آگے بڑھ رہے ہیں، مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دوسرا دور خوش آئند ہے، ہم اپریل میں بھی مذاکرات کے لیے تیار تھے تاہم بھارت کی جانب سے اسے ملتوی کیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت کے مابین کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مار چ کو بھارت کے اٹاری بارڈر پر ہوا تھا، اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر مذاکرات طے پائے تھے تاہم بھارت نے ان مذاکرات میں شرکت سے انکارکردیاتھا، 3 ماہ بعد بھارت نے واہگہ کے مقام پر ہی پاکستان سے مذاکرات کئے اور اس کی درخواست بھی اس بار بھارت کی طرف سے کی گئی۔

برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کی رہائی کے لیے شرط رکھ دی

لندن/ تہران(ویب ڈیسک) برطانیہ نے ایران کی جانب سے ’منزل‘ کی مصدقہ نشاندہی کی شرط پر تحویل میں لیے گئے آئل ٹینکر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جبرالٹر کے پانیوں میں ایران کے آئل ٹینکر کو برطانوی بحریہ کی جانب سے تحویل میں لیے جانے پر پیدا ہونے والا تنازع اپنے منطقی انجام کو پہنچتا ہوا نظر آرہا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے اپنے برطانوی ہم منصب پر واضح کیا کہ ہم کسی بھی ملک کے ساتھ تنازع نہیں چاہتے اور ہر قسم کے مسئلے کا پ±رامن حل اولین ترجیح ہے، برطانیہ کے ساتھ خوشگوار دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں جس کے لیے آئل ٹینکر کی ضبطی کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتے ہیں۔برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے جوباً کہا کہ آئل ٹینکر میں موجود خام تیل ہمارا مسئلہ نہیں، ہم بس اتنی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ یہ تیل شام کو سپلائی نہیں کیا جا رہا تھا جس کے لیے ایران بس آئل ٹینکر کی مصدقہ منزل بتائے تو آئل ٹینکر کو فوری طور پر رہا کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ ایرانی ٹینکر کو خام تیل شام لے جانے پر 4 جولائی کو برطانوی بحریہ نے تحویل میں لے لیا تھا، آئل ٹینکر گریس-1 کے کپتان اور چیف آفیسر کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا بعد ازاں جبرالٹر پولیس کی جانب سے عملے کے چاروں ارکان کو ضمانت پر مشروط رہائی دی گئی تھی۔