تازہ تر ین

متنازعہ شہریت بل پر احتجاج ،بھارتی حکومت کی بنگال میں گورنر راج کی دھمکی

نئی دہلی(آئی این پی‘این این آئی ) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی مشیر راہول سنہا نے متازع شہریت کے بل کے خلاف مظاہروں کو کچلنے کے لیے مغربی نگال میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دے دی۔راہول سنہا نے کہا ہے کہ اگر اسی طرح سے مظاہرے جاری رہے تو گورنر راج نافذ کیا جائے گا۔متنازع اور مسلم مخالف شہریت کے قانون کے خلاف مظاہرے بھارت کی مختلف ریاستوں میں مظاہرے پرتشدد واقعات میں تبدیل ہو گئے ہیں۔مظاہرین نے بسوں اور ٹرینوں کو آگ لگا دی جبکہ مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور انٹرنیٹ بھی بند ہے۔دوسری جانب پارلیمنٹ اور صدر سے منظوری ملنے کے بعد مغربی بنگال، پنجاب، کیرالہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلی نے کہا ہے کہ وہ اس متنازع قانون پرعمل درآمد نہیں کریں گے۔ادھر نئی دہلی کے طلبا نے نریندر مودی کو وزیراعظم اور امیت شاہ کو وزیر داخلہ ماننے سے ہی انکار کر دیا۔ ان کا مقف ہے کہ ان دونوں نے آئین کو توڑا ہے۔عوام نے مودی کے حمایتی میڈیا کے خلاف بھی احتجاج کیا مغربی بنگال اور آسام میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور دوسرے مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو بھارت کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ جموںوکشمیر ینگ مینز لیگ کے نائب چیئرمین زاہد اشرف نے متنازعہ شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر مودی حکومت کی فرقہ وارانہ ذہنیت کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق زاہد اشرف نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں متنازعہ بل کی منظوری کو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قراردیا جس کے تحت گزشتہ 40یا 50سال سے بھارت کی مشرقی ریاستوں میں مقیم دس لاکھ سے زائد بنگالی مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جاسکے گی۔ انہوںنے ترمیم کو غیر اخلاقی اور غیر انسانی قراردیتے ہوئے کہاکہ ےہ اسلام سے تعصب اور سیفرون بریگیڈ کے نفرت انگیزرویے کی واضح مثال ہے جوبھارت کو ایک ہندو راشٹربناناچاہتے ہیں۔ انہوں نے مودی حکومت کو خبردارکیاکہ اس کی فرقہ وارانہ اور تنگ ذہنیت بھارت کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain