لگژری اپارٹمنٹ ، گھروں کے نام پر عوام کو کروڑوں کا چونا ، چن ون کیخلاف نیب ان ایکشن ، بڑا جھٹکا دیدیا

فیصل آباد(آن لائن) قومی احتساب بیورو میں چن ون (CHEN ONE)بلڈرز پرائیویٹ لمٹیڈ فیصل آباد انتظامیہ کےخلاف مختلف شہروں میں لگژری ڈیپارٹمنٹ و ہوم کی خرید وفروخت پر عوام کو جھانسہ دیکر کروڑوں روپے وصول کرنے کی تحقیقات شروع کردےں اس سلسلہ میں قومی احتساب بیورو لاہور میں تمام متاثرین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ اور رقم کی رسیدات کی مصدقہ کاپی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کو ایک ماہ کے اندر اندر ارسال کرےں تحقیقات کا خوف یا حادثہ سٹور لاہور آفس میں چھٹی کے روز آگ لگ گئی۔ تفصیلکے مطابق انتظامیہ کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق ‘ڈائریکٹر میاں فرحان لطیف سابق ایم این اے اور میاں عمیر جاوید ڈائریکٹر اور دیگر ساتھیوں نے اسلام آباد ‘لاہور اور فیصل آبادکینال روڈ پرواقع اعلی معیار کی رہائشی ہا¶سنگ سکیم کی تعمیر کا منصوبہ بنا کر سادہ لوح عوام سے کروڑوں روپے وصول کئے بعدازاں نا تو اسلام آباد‘لاہور ‘فیصل آباد میں رہائشگاہےں تعمیر کی اور نہ ہی عوام سے وصول کی گئی کروڑوں روپے کی رقم واپس کی چنانچہ متاثرین نے اپنی رقم کی وصولی اور اس جعل سازی کے بارے میں قومی احتساب بیورو کو آگاہ کیا چنانچہ چیئرمین احتساب بیورو کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو لاہور نے عوام سے خرید وفروخت کا جھانسہ دینے اور کروڑوں روپے وصول کرکے انہیں خوردبرد کرنے کے الزامات کی تحقیقات شروع کردی اس سلسلہ میں ڈی جی نیب لاہور نے متاثرین سے اپیل کی ہے کہ وہ 30یوم کے اندر اندر اپنے ضروری کاغذات اور سیکنڈل میں ملوث افراد کی طرف سے جاری ہونےوالی پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی کی رسیدیں اور اپنے شناختی کارڈ کی کاپی ارسال کرےں تاکہ ان کی رقم کی واپسی کےلئے اقدامات کئے جاسکیں۔

بختاور ، آصفہ کی جیل میں والد سے ملاقات کیوں نہ ہو سکی ؟ اندر کی خبر آ گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک )بختاور بھٹو ذرداری اور آصفہ بھٹو ذرداری کو نیب حکام نے مبینہ طور پر سابق صدر آصف علی ذرداری سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے سے روک دیا۔بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو ذرداری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود قومی احتساب بیورو (نیب) حکام نے انہیں اپنے والد سے ملنے نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کرانے سے انکار کر کے نیب نے دراصل توہین عدالت کی ہے۔بختاور بھٹو ذرداری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حراست میں ہونے والی اموات اور عوام کا ٹیکس استعمال کرنے پر نیب کا احتساب کون کرے گا ؟انہوں نے کہا کہ بھاگے ہوئے آمر کی بنائی ہوئی نیب کو موجودہ آمر نما شخص اپنے حریفوں کو قید کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ بختاور بھٹو ذرداری نے الزام لگایا کہ نیب مسلسل ملکی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔سابق صدر آصف علی ذرداری اور ان کی بہن اور سندھ اسمبلی کی رکن فریال تالپور مبینہ بدعنوانی کے مختلف مقدمات میں قومی احتساب بیورو کی تحویل میں ہیں۔اس سے قبل عید قربان کی رات نیب نے فریال تالپور کو پولی کلینک اسپتال سے جیل منتقل کر دیا تھا، جس پر انہوں بھر پور احتجاج کرتے ہوئے اسے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائی قرار دیا تھا۔

کوئی محب وطن کشمیر پر سودے بازی نہیں کریگا ، بلاول بھٹو کا دبنگ اعلان

اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لے،ہم ہر مسئلے پر سمجھوتہ کرسکتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر پر نہیں،انتہا پسند مودی کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ہم صرف پیغاموں پر نہیں چل سکتے بلکہ ہمیں عملی اقدام کرنا ہوں گے، ہمیں کشمیریوں کیلئے جنگ بھی لڑنی پڑے تو لڑیں گے لیکن ہمارے حکمران قومی یکجہتی کو ختم کرنے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔پاکستانی عوام ان کو کبھی معاف نہیں کرے گی، حکومت کی کشمیر کے معاملے پر کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔کوئی پاکستانی کشمیر پر سودے بازی برداشت نہیں کرے گا، تمام پاکستانی کشمیر کے مسئلے پر متحد ہیں، مودی نے کشمیر پر تاریخی حملہ کیا ہے،نالائق وزیراعظم کے غلط فیصلے کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے، کسی ایک نالائق وزیر اعظم کے باعث کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے،حکمران اتنے چھوٹے لوگ ہیں کہ درخواست کے باوجود بھی آصف زرداری کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ مودی نے نہ صرف عالمی قانون کی خلاف ورزی کی بلکہ بھارت کے آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے،ہم حقوق دیتے ہیں اور مودی حقوق چھینتا ہے،ہم مودی کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور آخری وقت تک لڑتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اپنے بیان سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ اگر وزیر خارجہ کشمیر کیلیے کوشش کرنے سے قبل اس طرح کے بیان دیں گے تو پھر ہم بھی حکومت کی نیت پر سوال اٹھانے کیلیےمجبور ہوں گے،موجودہ حکومت مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ ہو اور ذمہ دارانہ فیصلہ کرتے ہوئے قومی یکجہتی کیلئے کردار ادا کرے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہپاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے چیئرمین نے عید کی نماز کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کشمیر میں ادا کی،اس ظالم حکومت نے محترمہ فریال تالپور کی گرفتاری کا غیر آیئنی فیصلہ کرکے اس بات کا واضح پیغام دیا ہے کہ حکومت قومی یکجہتی چاہتی ہی نہیں ہے،ظالمانہ حکومت نے عید کی رات کو 12 بجے فیصلہ فریال تالپور کو ہسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کیا،بزدل حکومت جب فریال تالپور کو جیل منتقل کر رہی تھی،اس وقت میں مظفرآباد اور آصف زرداری جیل میں تھے، فریال تالپورکے حوالے سے میرا خاندان درخواست دے گا اور ہم حکومت کو فریق بنائیں گے، یہ اتنے چھوٹے لوگ ہیں کہ درخواست کے باوجود بھی آصف زرداری کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی، سزائے موت پر بھی قیدی کو نماز پڑھنے کا حق حاصل ہوتا ہے، شہادتیں دینے والا خاندان ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں جھکے گا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کی وجہ سے ہم عید خوشی کے ساتھ نہیں منارہے تاکہ پوری دنیا میں رہنے والے کشمیریوں کو پیغام جائے کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں کشمیری بھائیوں کے دکھ درد سے خود کو جوڑنا ہوگا،پہلی بار کسی سیاسی جماعت کے سربراہ نے نماز عید آزاد کشمیر میں ادا کی اور حکومتی نمائندے کی آزاد کشمیر میں آنے سے اتحاد کی فضا قائم ہوئی، کشمیری عوام کو پیغام دینا تھا کہ ہم ہر طرح کی صورتحال کے لیے تیار ہیں،ہم کشمیریوں کے لیے آخری دم تک لڑیں گے جس کے لیے ہمیں نہ صرف کشمیری عوام کے ہر دکھ درد میں شامل ہونا ہو گا بلکہ ہمیں خود کو کشمیریوں کے جذبات سے بھی جوڑنا ہوگا،کشمیری عوام حکومت پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں جس کا انہیں جواب دینا ہو گا،ہم ہر مسئلے پر سمجھوتہ کرسکتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر پر نہیں، انتہا پسند مودی کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور ایسے وقت میں ہمیں یک زبان ہو کر مودی کے خلاف بولنا چاہیے تھا لیکن ایسی صورتحال میں اپوزیشن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔بلاول بھٹو نے عید کے بعد اسکردو جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت مضبوط ہو جبکہ ہم اخلاقی سطح پر کشمیر جیت سکتے ہیں اور کسی ایک نالائق وزیر اعظم کے باعث کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے،حکومت کی کشمیر کے معاملے پر کوئی حکمت عملی نہیں ہے، حکومت کو ان سوالات کا جواب دینا پڑے گا، قوم حکومت کی طرف دیکھ رہی ہے، آپ کوئی پیغام نہیں دے رہے، صرف ٹوئٹ کر رہے ہیں،کوئی پاکستانی کشمیر پر سودا برداشت نہیں کرے گا، تمام پاکستانی کشمیر کے مسئلے پر متحد ہیں، مودی نے کشمیر پر تاریخی حملہ کیا ہے، جس دن کشمیر پر خبر ہونی چاہیے تھی، اس دن مریم نواز کی گرفتاری بڑی خبر بن جاتی ہے،حکومت قومی یکجہتی پیدا کرنے کیلئے کردار ادا کرے ،میں مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ حکومت کشمیر کاز کو سنجیدہ لے۔

کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ، سراج الحق بھی میدان میں آ گئے

ثمرباغ(ویب ڈیسک )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کی آزادی کشمیر کے بغیر نامکمل ہے، پاکستان کی سا لمیت اور آزادی کے تحفظ کیلئے کشمیر کی آزادی ضروری ہے،کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار،بھارت جتنی جلد ی اس حقیقت کو تسلیم کرلے گا اتنا ہی اسکے حق میں بہتر ہے،پاکستان جغرافیائی طورپر تو وجود میں آگیا مگر اسکو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانا نئی نسل کی ذمہ داری ہے،قائد اعظم نے پاکستان کوایک اسلامی نظریاتی مملکت بنایا اور قرآن کو پاکستان کا دستور قرار دیاتھا مگر انگریز کے پروردہ جاگیر داروں وڈیروں اور سرمایہ داروں نے اسے اپنی چراگاہ بنا لیا،پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی طرح اس کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع بھی نہایت ضروری ہے،پاکستان کی سا لمیت،ترقی و خوشحالی اور دفاع کا ضامن اسلام ہے،پاکستان کے نظریے پر یقین رکھنے والے ہی اس کے دفاع کافرض پورا کرسکتے ہیں۔ ثمرباغ میں یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ”آزادی کنونشن“سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی طرح کشمیر کی آزادی بھی ایک حقیقت ہے جس سے کوئی نظرنہیں چرا سکتا،کشمیر کی آزادی اب نوشتہ دیوار ہے،بھارت جتنی جلد ی اس حقیقت کو تسلیم کرلے گا اتنا ہی اس کے حق میں بہتر ہے،اگر بھارت نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی بات نہ سنی اور کشمیریوں پر ظلم و جبر جاری رکھا تو اس کیلئے اپنے وجود کو برقراررکھنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل پاکستان کیلئے قربانیاں دے رہی ہے،کشمیر میں اسی سال کا بوڑھا اور سات سال کا بچہ آزادی کی جدوجہد میں شریک ہے،مائیں اپنے بچوں کو آزادی کے نغمے سنا کر اور شہادت کی لوریاں دے کر پال رہی ہیں،شہداء کے قبرستان پھیلتے اور کھیت کھلیان سکڑتے جارہے ہیں،شہداء کے جنازوں میں لاکھوں لوگ شریک ہوتے ہیں اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت آزادی کی تحریک کو ستر سال دبانے میں ناکام رہا ہے،دنیا بتائے کہ وہ کونسا ظلم باقی ہے جو بھارتی قابض فوج نے کشمیر یوں پر نہیں ڈھایا؟خواتین اور بچیوں کی عصمت دری اور اجتماعی آبروریزی کے واقعات مسلسل بڑھتے جارہے ہیں،کھیتوں اور کھلیانوں اور مساجد و مدارس کو نذر آتش کرنا بھارتی فوج نے اپنا معمول بنا رکھا ہے،بھارت پرکشمیریوں کا خوف اور دہشت اس قدر طاری ہے کہ انہیں عید کی نمازکیلئے بھی باہر نہیں نکلنے دیا گیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیری ہمارے کل پر اپنا آج قربان کررہے اورہمارے حکمران کشمیریوں کی حمایت اور مدد کو اپنے لئے بوجھ سمجھ رہے ہیں،وزیر اعظم کو محض ٹیلی فون کالوں پر اکتفا کرنے کی بجائے اسلامی ممالک کا ہنگامی دورہ کر کے اسلامی دنیا کو کشمیریوں کی پشت پر کھڑا کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے مذمتی بیانات سے کچھ نہیں ہوگا کشمیر کی آزادی کیلئے فوری عملی اقدامات کی ضرورت ہے،ایک طرف بھارت نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کررکھی ہے اور دوسری طرف ہمارے حکمران اپنے بیانات سے مایوسی اور بددلی پھیلارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے کشمیریوں کو کوئی مثبت پیغام نہیں جارہا، اگر حکمرانوں نے کشمیر پر قومی موقف سے روگردانی کی تو یہ سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ہوگا۔

شہباز شریف بارے تشویشناک خبر

لاہور (ویب ڈیسک ) 14 اگست کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی کمر میں تکلیف بڑھ گئی۔کارکنوں کے یوم آزادی کی تقریب میں سیلفی بنانے کے دوران رش میں شہباز شریف کو کمر کی تکلیف ہوئی جس پرانہیں فوری طور پر گاڑی میں سیٹ پر لٹا کر ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کا معائنہ کیا۔اس سے قبل یوم آزادی کے سلسلے میں میاں شہباز شریف نے قومی پرچم لہرایا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کے قاتل مودی نے 5 اگست کو کشمیر سے متعلق ظالمانہ فیصلہ کیا۔

شاہد خاقان عباسی بری طرح پھنس گئے، ریمانڈ میں مذید توسیع

اسلام آباد(ویب ڈیسک )نیب کورٹ اسلام آبادنے ایل این جی سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی اور انہیں 29 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق نیب کی ٹیم نے ایل این جی سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ریمانڈ مکمل ہونے احتساب عدالت میں پیش کردیا اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، کمرہ عدالت میں شاہد خاقان عباسی سے خواجہ آصف،مریم اورنگزیب اورمصدق ملک نے ملاقات کی،دوران سماعت جج محمد بشیر نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مزید کتنا ریمانڈ چاہیے،نیب پراسیکیوٹر نے استدعا ہے کہ 14 روز کا مزید ریمانڈ چاہئے،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جتنا چاہتے ہیں ریمانڈ دے دیں،دوران تفتیش دستاویزات مانگ لیتے ہیں،جو سوالات پوچھ لیتے ہیں،ان کاجواب دے دیتا ہوں،جج محمد بشیر نے کہا کہ 14 روز کاریمانڈ دے دیتا ہوں، تفتیش مکمل کرنے کی کوشش کریں،نیب کورٹ اسلام آباد نے شاہد خاقان عباسی کا14روزہ ریمانڈ منظورکرلیااور سابق وزیراعظم کو 29 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

روس بھی مودی کا ساتھ چھوڑ گیا، بھارت دنیا میں تنہا رہ گیا

ماسکو (ویب ڈیسک )مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت کے سب سے بڑے دوست روس نے بھی اسے مایوس کر دیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انہیں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورت حال سے آگاہ کیا۔بھارت کو بڑی سفارتی شکست، 50 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آئے گاروسی وزیر خارجہ نے بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں روسی مندوب کا میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ ہمارا ملک کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے جانے کی مخالفت نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ پاکستان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس 16 اگست کو ہو رہا ہے جس میں تقریباً 50 برس بعد مقبوضہ کشمیر کا معاملہ زیر بحث آئے گا۔

وزیراعظم عمران خان کا بھارتی ہم منصب کو منہ توڑ جواب

مظفر آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم مودی کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے اور وقت آگیا ہے کہ انہیں ایک سبق سکھائیں۔وزیراعظم عمران خان یوم آزادی کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے خصوصی طور پر خطاب کیا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے یوم آزادی کے دن کشمیری بھائیوں کےساتھ ہوں، اس وقت جب سب سے بڑا بحران ہمارے کشمیریوں پر ہے، میں نے پہلی مرتبہ بی جے پی اور مودی کی اصل شکل کو دنیا کے سامنے رکھا، بھارت سے ہمارے سامنے ایک مفادات کی کشمکش نہیں چل رہی بلکہ ہم ایک نظریے کے خلاف کھڑے ہیں اور یہ زیادہ خوفناک ہے، جب آپ ایک نظریے کے خلاف جنگ کریں تو وہ ایک مختلف چیز ہے اور اس کے حل الگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک خوفناک نظریہ کھڑا ہے، جو آر ایس ایس کا نظریہ ہے جس کا مودی بچپن سے ممبر ہے، آر ایس ایس نے اپنا نظریہ ہٹلر کی نازی پارٹی سے لیا، اس نظریے کے پیچھے مسلمانوں کے خلاف نفرت ہے، یہ لوگ عیسائیوں سے بھی نفرت کرتے ہیں کہ انہوں نے بھی ان پر حکومت کی، آر ایس ایس نے ماضی میں اپنے لوگوں کے ذہنوں میں ڈالا ہے کہ مسلمان حکومت نہ کرتے تو ہم ایک عظیم قوم بننے جارہے تھے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس نظریے میں انہوں نے مسلمانوں کی نسل کشی بھی رکھی ہوئی ہے، یہ نظریہ ہم سمجھ جائیں تو بہت چیزیں سمجھ آجائیں گی، قائد اعظم اسی لیے پاکستان کی تحریک پر گئے کیونکہ سمجھ گئے تھے کہ یہ جو آزادی مانگ رہے ہیں وہ ہمارے لیے نہیں، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت دیکھ لی تھی، اس نظریے نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا اسی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، مقبوضہ کشمیر پر جو ظلم کیے وہ اسی نظریے کے تحت تھا، مودی نے جو کارڈ کھیلا وہ اس نظریے کا فائنل حل تھا۔

آج بھارتی یوم آزادی نہیں یوم سیاہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک )پاکستان میں بھارت کا یوم آزادی آج سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں قابض فوج کے مظالم کے خلاف پاکستان نے 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ 15 اگست کو قابض بھارتی فورسز کے ظلم و جبر کے خلاف آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کے شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ملک بھر میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔یاد رہے کہ پاکستان کا 73 واں یوم آزادی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے طور پر منایا گیا۔شاہراہوں اور بازاروں میں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ کشمیر کے پرچم بھی لگائے گئے جبکہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں جشن آزادی اور یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات منعقد کی گئیں۔

50 سال بعد مسئلہ کشمیر بارے کل سلامتی کونسل کا اجلاس طلب

لاہور ، نیویارک (ویب ڈیسک )عالمی سطح پر بھارت کو بڑی سفارتی کا شکست کرنا پڑا ہے اور کشمیر پر بھارتی قبضے کا معاملہ 50 سال بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچ گیا ہے۔بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کیے جانے اور مقبوضہ وادی میں کرفیو کے بعد پیدا ہونے کشیدہ صورت حال پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا تھا۔اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر اجلاس جمعے کو طلب کر لیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر جوانا رونیکا نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں بند دروازے کے پیچھے 16 اگست کو زیر بحث آئے۔بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے جانے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی مگر ناکام رہا۔پچاس سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ سلامتی کونسل کشمیر کے معاملے پر اجلاس منعقد کر رہی ہے جو عالمی سطح پر بھارت کی بڑی شکست ہے۔