راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلادھار بارش، 6 افراد ڈوب گئے

راولپنڈی: (ویب ڈیسک)جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں 6 افراد برساتی نالے میں ڈوب گئے۔راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں مون سون کی موسلادھار بارش کے باعث نالے کے کنارے پر بنے مکان میں سوئے 6 افراد عمارت منہدم ہونے سے برساتی پانی میں بہہ گئے جن میں سے 4 افراد کی لاشیں تلاش کرکے نکال لیں گئیں جب کہ 2 افراد کو سرچ آپریشن کے بعد بچا لیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ شدید بارش کے نتیجے میں مورگاہ میں واقع نالے کے کنارے پر بنا مکان منہدم ہوا اور عمارت میں سوئے 6 افراد برساتی نالے میں ڈوب گئے تھے جن میں سے 4 افراد کی لاشیں تلاش کرکے پانی سے نکالی جاچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نالے میں بہہ جانے والے 4 افراد میں ایک عورت، بچہ، 21 سالہ عنایت شاہ اور 10 سالہ وہاب شامل ہیں، اس کے علاوہ ایک ماں اور بچے کو سرچ آپریشن کرکے زندہ بچا لیا گیا ہے۔دوسری جانب ترجمان ضلعی حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جب کہ راولپنڈی کٹاریاں میں ساڑھے گیارہ فٹ اور گوالمنڈی میں پانی 8 فٹ تک بلند ہو چکا۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، وزیراعظم اور محمد بن سلمان کے مابین رابطہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے محمد بن سلمان کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔دونوں نے گفتگو کے دوران باہمی دلچسپی کے خیالات پر گفتگو کی گئی جب کہ خطے کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ وہ کشمیر کے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔خیال رہے مسئلہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر وزیراعظم عمران خان اس سے قبل ملائیشیا کے وزیراعظم مہا تیر محمد کو بھی فون کر چکے ہیں۔یڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیرمحمد کو مقبوضہ کشمیرمیں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی غیرقانونی حرکت خطے کا امن برباد کرے گی۔ بھارت کی حرکت سے دوہمسایہ ایٹمی ممالک کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوجائیں گے۔ ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال کا بغورجائزہ لے رہے ہیں۔کشمیر میں کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ملاقات کا منتظر ہوں۔ دونوں وزرائے اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں سائیڈ لائن پر ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردگان سے بھی رابطہ کیا تھا۔اس دوران وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔ تفصیلات سے آگاہ ہونے کے بعد ترک صدر طیب اردگان نے بھارتی اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔۔ ترکی نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی عزائم خاک میں ملانے کیلئے وزیراعظم خود فرنٹ فٹ پرہیں ، دوست ممالک کے ساتھ رابطے جاری ، امریکہ، سعودی عرب ، چین ، یو اے ای کو اعتماد میں لینا ہو گا ، چین کا دو روز میں بڑا اقدام نظر آئیگا : تجزیہ امتنان شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے انتہا پسندی کے حالیہ متقاضی تھے کہ وزیراعظم کو فرنٹ فٹ پر کھیلنا ہو گا اور وہ کھیل رہے ہیں جس کی مثال ان کا ترکی اور ملائیشیا کے ہم منصب سے فوری ٹیلیفونک رابطہ اور کشمیر کے مسئلہ پر بات چیت تھی، عمران خان دیگر اہم ممالک کے سربراہوں سے بھی اس مسئلہ پر بات کرنے کی کوش کر رہے ہیں۔ امریکہ، چین، سعودی عرب، یو اے ای سمیت تمام دوست ممالک کو بھارتی عزائم کے بارے میں اعتماد میں لینا ہو گا۔ بی جے پی اور مودی سرکار کشمیر میں وہی کھیل کھیلنے جا رہی ہے جو اسرائیل نے فلسطین میں کھیلا جس میں وہاں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا۔ چین کا لداخ اور ساری صورتحال بارے سخت ردعمل بہت اہم ہے، چین اگلے دو تین دن میں اہم کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خارجہ سعودی عرب سے ہنگامی بنیاد پر واپس آئے ہیں۔ وزارت خارجہ موجودہ صورتحال میں بہت متحرک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

میرا کی ”باجی“ نے میدان مار لیا بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کرنے میں کامیاب

اداکارہ میرا کی فلم ”باجی“ موزیک انٹرنیشنل ساو¿تھ ایشین فلم فیسٹیول میں دو ایوارڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ثاقب ملک کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ”باجی“ پاکستانی شائقین کو تو متاثر کرنے میں کامیاب رہی ہے، تاہم فلم کو بین الاقوامی طور پر بھی خوب پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔ اداکارہ میرا، عثمان خالد بٹ اورآمنہ الیاس جیسی بڑی کاسٹ پر مشتمل فلم ”باجی“ کینیڈا میں منعقد ہونے والے موزیک انٹرنیشنل ساو¿تھ ایشین فلم فیسٹیول میں دوایوارڈز اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔فلم میں اہم کردار ادا کرنے والے اداکارعلی کاظمی نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فلم گرینڈ جیوری پرائزجیتنے میں کامیاب ہوئی اور اس کے ساتھ ہی اداکار نیئر اعجاز کو بہترین معاون اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ علی کاظمی نے مزید کہا کہ یہ صرف ہماری جیت نہیں بلکہ پاکستانی سینما کی جیت ہے۔

جموں و کشمیر اب آزاد ہے، میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو سلام پیش کرتا ہوں: نریندرمودی

نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر اب تمام بیڑیوں سے آزاد ہے، میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ بھارتی وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جذباتی بلیک میلنگ پر یقین رکھنے والے مفاد پرست گروہوں نے کبھی بھی لوگوں کو بااختیار بنانے کی پرواہ نہیں کی تھی لیکن اب روشن کل کشمیریوں کا منتظر ہے۔

”ہم ایک ساتھ ہیں، ہم ساتھ اٹھ کھڑے ہوں گے اور ایک ساتھ مل کر ہم 130 کروڑ ہندوستانیوں کے خواب پورے کریں گے! یہ ہماری پارلیمانی جمہوریت کا ایک اہم موقع ہے جہاں جموں و کشمیر سے متعلق تاریخی بلوں کو بھاری حمایت کے ساتھ منظور کیا گیا! میں جموں ، کشمیر اور لداخ کی اپنی بہنوں اور بھائیوں کو ان کی ہمت اور لچک پر سلام پیش کرتا ہوں۔

کئی سالوں سے جذباتی بلیک میلنگنگ پر یقین رکھنے والے مفاد پرست گروہوں نے کبھی بھی لوگوں کو بااختیار بنانے کی پرواہ نہیں کی۔ جموں و کشمیر اب ان کی بیڑیوں سے آزاد ہے۔ ایک نیا اور بہتر کل انکا انتظار ہے!

جموں، کشمیر اور لداخ کے عوام کو فخر ہوگا کہ ممبران پارلیمنٹ نے اختلافات پر قابو پالیا اور ان خطوں کے مستقبل کے ساتھ ساتھ وہاں امن، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے بارے میں سوچا۔ بل کے حوالے سے رائے شماری میں وسیع پیمانے پر حمایت کو نمبروں میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے جس میں ہم راجیا سبھا میں 125: 61 اور لوک سبھا میں 370: 70 ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔

کشمیر کے مسئلے پر شاہد آفریدی نے گوتم گمبھیر کو کھری کھری سنا دیں

لاہور (ویب ڈیسک) گزشتہ دنوں بھارت کے صدر رام ناتھ کووند نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔خیال رہے کہ خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا، جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے وادی جموں و کشمیر کو لداخ سے الگ کرنے کا بھی فیصلہ کیا، لداخ کو وفاق کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا جائے گا جہاں کوئی اسمبلی نہیں ہوگی۔دوسری جانب بھارتی حکومت مختلف مراحل میں مقبوضہ وادی میں اضافی فوج بھی تعینات کر رہی ہے جو پہلے سے ہی دنیا کا وہ علاقہ ہے جہاں سب سے زیادہ فوج تعینات ہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کے تحت مقبوضہ کشمیر کو اس کے حق سے محروم کرنے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راﺅنڈر شاہد آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کے حق میں آواز بلند کی۔انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جانا چاہیے، ہم سب کی طرح انہیں آزادی کا حق ملنا چاہیے۔شاہد آفریدی نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ آخر کیوں بنائی گئی تھی اور وہ کیوں سو رہی ہے؟ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری بلااشتعال جارحیت اور جرائم کا نوٹس لینا جانا چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سلسلے میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔شاہد آفریدی کی اس ٹوئٹ پر ان کے حریف تصور کیے جانے والے گوتم گمبھیر نے معاملے کی حساسیت کو سمجھے بغیر ایک مرتبہ پھر آل راﺅنڈر کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اپنایا اور جواب دیتے ہوئے ہرزہ سرائی کی۔آفریدی کی اس ٹوئٹ پر سابق بھارتی اوپنر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نومنتخب رہنما نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی بالکل درست ہیں، یہاں بلااشتعال جارحیت ہو رہی ہے، انسانیت سوز جرائم سرزد ہو رہے ہیں، اس بات کو اٹھانے پر انہیں سراہنا چاہیے لیکن وہ ایک بات کا ذکر کرنا بھول گئے کہ یہ سب ‘پاکستان کے کشمیر’ میں ہو رہا ہے۔اپنی ٹویٹ کے اختتام پر انہوں نے مزید تضحیک آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ پریشان نہ ہوں، بیٹا ہم جلد ہی اسے حل کریں گے۔واضح رہے کہ شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر اس سے قبل بھی کئی مرتبہ سوشل میڈیا فورم پر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

مودی نے سیکولر تشخیص ختم کر دیا اب بھارت کو بڑا نقصان ہو گا : چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں کالم نگاروں کی رائے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگارجسٹس (ر)طارق افتخار نے کہا ہے کہ شملہ معاہدہ کے تحت پاکستان آرمی کی ذمہ داری ہے کہ لائن آف کنٹرول کی حفاظت کی جائے۔ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی مگر جب سب دروازے بند ہوجائیں توآخری حل جنگ ہوتا ہے۔ آرٹیکل 370بھارتی آئین میں نہرو نے 1948ئ میں شامل کروایا تھا۔ دفعہ 370ایک خصوصی دفعہ ہے جو ریاست جموں و کشمیر کو جداگانہ حیثیت دیتی ہے۔ یہ دفعہ جموں و کشمیر کو اپنا آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتی ہے جبکہ زیادہ تر امور میں وفاقی آئین کے نفاذ کو جموں و کشمیر میں ممنوع کرتی ہے۔ مودی نے بھارت کے سیکولر ریاست ہونے کے دعوے کی بنیاد ختم کردی ہے۔ ان اقدامات پر بھارت کو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔ بھارت کے کشمیر پر اقدام سے ثابت ہوا کہ ہندو?ں سے زیادہ بے وقوف قوم کوئی نہیں۔ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدہ کے ہوتے ہوئے بھارتی اقدام نے دو قومی نظریے کو زندہ کر دیا اور اپنی جڑیں کھوکھلی کر لیں۔370میں لکھا ہے کہ کوئی بھارتی قانون کشمیر پر لاگو نہیں ہوتا۔ میزبان کالم نگارآغا باقر نے کہا ہے کہ کشمیر پر حالیہ بھارتی اقدامات کا جواب دینا بھارت ، اقوام متحدہ اور عالمی کمیونٹی کے لیے نہایت ضروری ہوگیا ہے۔کشمیر کے بچے بوڑھے جوان بھارت کیخلاف تحریک میں 1947ئ سے فعال ہیں۔ اقوام متحدہ کی قرار داد کے خلاف بھارتی اقدام کے پیچھے کوئی اندرونی یا بیرونی طاقت ہو سکتی ہے۔ پاکستان اور کشمیریوں کے لیے یہ صورتحال لمحہ فکریہ ہے۔ بھارتی اپوزیشن نے کشمیر پر بھارتی اقدام کو بھارت کی تاریخ کا سیاہ دن کہا ہے۔ کشمیر کے حالات پر پاک فوج کا بیان نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ چیف ایڈیٹر خبریں گروپ آف نیوز پیپر ضیا شاہد اور سی ای او چینل فائیو امتنان شاہد نے کشمیریوں کی آواز کو بہت بلند کیا ہے۔بھارتی آئینی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بھارت کا آرٹیکل 370کو ختم کرنا غیر آئینی ہے۔ کالم نگار اشرف عاصمی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ میں ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد کشمیر کا ایشو اچانک ابھر آیا۔ امریکہ نے پاکستان پر دبا? بڑھانے کے لیے ایک طرف کہا کہ وہ پاکستان کیساتھ ہیں اور دوسری جانب مسئلہ کشمیر کو ہوا دی۔جس پر بھارت نے ٹرمپ کارڈ کھیلا۔ جنگ مسئلے کا حل نہیں مگر کشمیر میںاندوہناک مظالم پر اسلامی ممالک بھنگ پی کر سو رہے ہیں۔موجودہ حالات میں پاکستان کا بچہ بچہ ، پوری قوم پاکستان فوج کیساتھ کھڑی ہے۔ بھارت کشمیر میں تمام تر حدود و قیود کر کچل رہا ہے، کشمیریوں کے لیے آزادی سے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔ کشمیریوں کی تمام سیاسی لیڈرشپ قید ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔ کشمیر کی صورتحال جیل سے بھی بدتر ہے۔ پاکستان کشمیری معاملات پر کسی صورت لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ سکیورٹی کونسل بانجھ ہے اس نے 70سال میں کشمیر پر کچھ نہیں کیا۔ پاکستان کو کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو جگانا چاہئے۔تجزیہ کارمیاں سیف الرحمان نے کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ، جنگ میں سب کی ہار ہوتی ہے۔مودی اور آر ایس ایس کے نظریات ایک ہیں۔ بھارت نے کشمیر کو خصوصی حیثیت خود دی تھی ، اسکی خلاف ورزی پر بھارت کے اندر سے ردعمل آرہا ہے۔ بھارت کے جبری نظام کے خلاف بھارت و کشمیر میں اٹھنے والی ہرآواز کو دبایا جاتا ہے یا ان لوگوں کو اغوا کر لیا جاتا ہے۔موجودہ حالات کشمیر کے لیے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو سکتے ہیں۔آئین کی شق 370کی خلاف ورزی سے پہلے بھی جموںو کشمیر کشمیریوں کے لیے جیل تھا۔ کشمیر کے لیے زندگی اور موت کے مسئلے پر امریکی صدر ثالثی کے لیے آگے بڑھیں اور فوری طور پر مودی کو کال کرکے آرام سے بیٹھنے کا کہیں۔اقوام متحدہ کے چیپٹر 6اور 7کے کے تحت کشمیر قراردادوں پر عمل درآمد کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔ اقوام متحدہ کے پاس اختیار ہے کہ وہ قراردادوں پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عمل کروائے۔امکان ہے کہ بھارت کا کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج ہو جائے اور سپریم کورٹ اسے غیر آئینی قرار دے۔

مسئلہ کشمیر بارے مشترکہ اجلاس ، حکومت اور اپوزیشن کا مشترک ہونا افسوسناک : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو دیکھ کر مایوسی ہوئی، مجھ سمیت ہر پاکستانی کی خواہش تھی کہ حکومت اور اپوزیشن مسئلہ کشمیر پر ایک نظر آتے اور کہتے کہ ہم شہریوں کے دکھ درد میں ساتھ کھڑے ہیں اس سے بھارتی حکومت میڈیا پارلیمنٹ اور عوام کو پیغام جاتا کہ پورا پاکستان متحد کھڑا ہے۔ پارلیمنٹ میں کبھی تقریر پہلے کرنے پر بحث ہوتی رہی کبھی اس پر بحث ہوتی رہی کہ وزیراعظم تب آئیں گے کہ ان کی تقریر میں مداخلت نہ کی جائے، تمام چینلز بھی کائٹ فلائنگ کرتے رہے اپنے اپنے تبصرے کرتے رہے کہ اب یہ اختلاف چل رہا ہے اب دوسرا ہے بڑی بدقسمتی ہے کہ صرف ایک دن اور کشمیر جیسے مسئلہ پر بھی حکومت اور اپوزیشن اکٹھے نہ ہو سکے۔ شہباز شریف نے اپنی تقریر میں وزیراعظم کے لتے لئے اور تنقید کی۔ بلاول بھٹو کی تقریر بری متوازن اور اچھی تھی اس میں کوئی اختلاف رائے ظاہر نہ ہوتا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے جاتے وقت شہباز شریف کو کہا کہ آپ تو چاہتے تھے کہ ہم اسی وقت جنگ کا اعلان کر دیں۔ اگر جنگ کا اعلان کرنا تھا تو تینوں مل کر کرتے اور کہتے کہ بھارت اگر اپنے اقدام واپس نہیں لیتا تو ہم اعلان جنگ کرتے ہیں۔ مشترکہ اجلاس اگر کشمیر جیسے نازک موضوع پر تھا تو اس تک محدود رہنا چاہئے تھا اور تمام پارلیمنٹرینز کو سیسہ پلائی دیوار کی طرح ساتھ کھڑے ہونا چاہئے تھا۔ امریکہ نے بھارت کے مذموم اقدامات پر بڑے نرم الفاظ استعمال کئے صرف اتنا کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش ہے، یہ الفاظ ناکافی ہیں امریکہ کو آگے بڑھ کر یہ مضبوطی کے ساتھ کردار ادا کرنا چاہئے۔ بعض بھارتی چینلز دعویٰ کر رہے ہیں کہ مودی سرکار نے امریکہ کو ایک ڈیڑھ ماہ قبل ہی آگاہ کر دیا تھا۔ لندن تو آدھا کشمیریوں سے بھڑا پڑا ہے وہاں تو بھارت کے خلاف طوفان کھڑا ہو جانا چاہئے تھا وہاں سے بھی کوئی سخت ردعمل کا سامنے نہ آنا اچھا تاثر نہیں ہے، بھارت نے جیسا ایکشن کیا تھا لندن میں مقیم کشمیریوں نے ویسا ردعمل نہیں دیا۔ کشمیر میں ظلم و بربریت کا کھیل جاری ہے۔ حریت کانفرنس کے مرکزی رہنما علی گیلانی بڑی نفیس شخصیت ہیں انہوں نے ا±مت مسلمہ سے بڑی دردمندانہ اپیل کی ہے اس وقت تمام مسلم ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور کشمیر میں بھارتی مظالم کو روکنا چاہئے۔

اگلے 5 سال میں ’باتونی لیزر‘ بنالیں گے، پنٹاگون

ورجینیا:(ویب ڈیسک) امریکی دفاعی ادارے پنٹاگون نے کہا ہے کہ اس کی ’ڈائریکٹوریٹ برائے غیر مہلک ہتھیار‘ (جے این ایل ڈبلیو پی) ایسے منصوبے پر کام کررہی ہے جس کی بدولت لیزر میں پوشیدہ گفتگو ایک سے دوسرے مقام تک پہنچائی جاسکے گی۔ پنٹاگون کے مطابق اگلے پانچ برس میں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوجائے گا۔اس کےلیے ایک خاص ٹیکنالوجی پر کام جاری ہے جسے ’لیزر انڈیوسڈ پلازما ایفیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں طاقتور لیزر شعاعوں کی فائرنگ سے پلازما کی گیند جیسی بنتی ہے اور اس کے بعد دوسری لیزر سے پلازما میں تھرتھراہٹ پیدا کی جاتی ہے جس سے ا?ٓاز پیدا ہوتی ہے۔ اگر درست فریکوئنسی اور ٹھیک انداز سے لیزر ڈالی جائے تو اس طرح پلازما عین ہماری گفتگو کی طرح انسانی سمجھ میں آنے الفاظ بھی خارج کرسکتا ہے۔ا?ج یہ قصہ کہانی معلوم ہوتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اگلے پانچ برس میں یہ ممکن ہوجائے گا اور اس ضمن میں ایک اہم ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ویڈیو میں پہلے لیزر پھینک کر پلازما گیند بنائی گئی اور دوسری لیزر بھیج کر اس سے ایک جملہ بنایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ مشکل سے سنائی دیتا ہے لیکن دھیان سے سنا جائے تو اس میں ’اسٹاپ آر وی وِل بی فورسڈ ٹو فائر اپون یو‘ کہا گیا ہے۔ اس لیزر کے ذریعے خاص افراد کو ہدایات دی جاسکتی ہیں یا پھر مجرموں کو خبردار کرنے کا کام بھی لیا جائے گا۔ یہ نظام 155 ڈیسی بیل تک کی آواز پیدا کرتا ہے جوسماعت کے لیے تباہ کن ہوتی ہے۔منصوبے میں شامل افراد کا خیال ہے کہ وہ لیزر سے سیکڑوں کلومیٹر دور صاف ا?واز میں پیغام پہنچایا جاسکے گا۔ اس طرح خبردار کرنے، لوگوں کو ہدایات دینے یا پھر مشکل میں پھنسے لوگوں تک آواز بھیجنے کا کام لیا جاسکے گا۔ پنٹاگون کے مطابق بنیادی طور پر یہ رابطے کی ٹیکنالوجی ہے جس پر دن رات کام ہورہا ہے۔