لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی حکام کی نیب لاہور میں بریفنگ

لاہور(صدف نعیم سے)صوبائی وزیر اطلاعات، صنعت، ثقافت و سپیشل کنوینئر برائے ایل ڈبلیو ایم سی کمیٹی میاں اسلم اقبال کی سربراہی میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے دیگر افسران کی نیب لاہور حکام کو بریفنگ۔ بریفنگ کی صدارت ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور جبکہ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن و دیگر افسران کی بھی شرکت۔لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیجانب سے نمائندگان میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ایڈیشنل سیکرٹری، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز و مینیجنگ ڈائریکٹر شامل ہوئے۔حکام نے شہر لاہور سے مناسب قیمت پر کچرہ اکھٹا کرنے اور متعین طریقہ کار کے تحت اسے ڈمپ کرنے کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔ ماضی میں ایل ڈبلیو ایم سی کے کم و بیش تمام ٹھیکہ جات انتہائی مہنگے داموں کئے گئے۔ایل ڈبلیو ایم سی کیجانب سے کچرہ اٹھانے اور اسے ٹھکانے لگانے کیلئے کئے گئے انتظامات و مالی معاملات پر شدید تحفظات ہیں۔وزیراعلی پنجاب نے ایل ڈبلیو ایم سی کیجانب سے مستقبل میں لاہور سے کچرہ اکھٹا کرنے اور اسے تلف کرنے کیلئے مناسب لائحہ عمل کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔کمیٹی ایک ہفتہ کے اندر اندر سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو بھیجے گی۔سالڈ ویسٹ کو دیگر زرائع سے ٹھکانے لگانے کیلئے ورلڈ بینک سے مشاورت حاصل کی گئی ہیں۔ چیئرمین بی او ڈی کیجانب سے نیب حکام کو ورلڈ بینک کی سفارشات اور صوبے کے مالی وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تشکیل دینے کی یقین دہانی۔ماضی میں بین الاقوامی کمپنی کے ساتھ انتہائی مہنگے داموں معاہدات کئے گئے جو حکومتی خزانے کو کروڑوں کے نقصان کا موجب بنے۔ ان معاہدات کی متعدد مندرجات بورڈ آف ڈائریکٹرز سے بھی مخفی رکھی گئیں۔ذمہ داران سے لوٹی گئی قومی دولت کی پائی پائی کی وصولی یقینی بنائینگے۔ چیئرمین نیب کی ہدایات پر پری وینشن کمیٹیوں کو پہلے سے زیادہ فعال کر دیا گیا ہے۔

سب سے اہم ترین مسئلہ غریب عوام کی روٹی روزگار کا مسئلہ ہے، چیئرمین برابری پارٹی

لاہور(ویب ڈیسک) چیئرمین برابری پارٹی پاکستان جواد احمد نے کہا ہے کہ غیرملکی دوروں پرعمران خان کے مخالفین کا“گوعمران گو”کے نعرے لگانااوران کے حمائتیوں کاان کااستقبال کرناانہی کی نفرت،دشمنی،جھوٹ اورکرتب بازی کی سیاست کامنطقی نتیجہ ہے جسے ا نہوں نے وزیراعظم بننے کیلئے فروغ دیا،پی ٹی آئی نہیں بلکہ صرف ایک عوامی جمہوری حکومت ہی پاکستان کے لوگوں کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ملک کا سب سے اہم ترین مسئلہ غریب عوام کی روٹی روزگار کا مسئلہ ہے، عام آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے مگر حکومت اور اپوزیشن عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے چیئرمین سینٹ بچاو¿،گراو¿ تحریک پر گامزن ہیں۔برابری پارٹی پاکستان ڈیرہ اسماعیل خان میں خود کش دھماکہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتی ہے، انتہا پسند آج بھی منظم انداز میں کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں مقامی سطح پر مددگار میسر ہیں، ان باتوں کا اظہار انھوں نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیا اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہکہ حکمرانوں کی پالیسیوں کے باعث آج پاکستان کی بیشتر آبادی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ مہنگائی،بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے حکومت نے بڑے بڑے دعوے کیے مگر افسوس ایک بھی پورا نہیں ہوا۔ برابری پارٹی پاکستان آنے والے لوکل گورنمنٹ کے الیکشن میں بھر پور شرکت کرکے عوام کی مشکلات کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کرئے گی اس حوالے سے پارٹی لاہور پلان پر تیزی سے کام کررہی ہے کیونکہ لاہور کی سیاست پورے ملک پر اثر انداز ہوتی ہے۔

ورلڈ کپ ٹی 20 کے لئے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت شروع

لاہور(ویب ڈیسک)آئی سی سی مینز اور ویمنز ورلڈ کپ ٹی 20 کے لئے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت شروع ہوگئی ہے۔آئی سی سی مینز اور ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے ٹکٹوں کی قیمت کے اعلان اور اس کی فروخت کے ابتدائی مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے، پاکستان سمیت 10 ٹیموں پر مشتمل ویمنز ایونٹ 21 فروری سے 8 مارچ تک کھیلا جائے گا جس میں مجموعی طورپر 23 میچ شیڈول ہیں۔دنیا کی 16 بہترین مینز ٹیموں کا میلہ 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک 8 مختلف مقامات پر لگے گا، آئی سی سی کی جانب سے ٹکٹوں کی قیمت کم سے کم 20 ڈالر رکھی گئی ہے، بچوں کے لیے یہ 5 ڈالر ہوگی، ویمنز ایونٹ دیکھنے کے خواہشمند آج سے آن لائن ٹکٹ بک کراسکتے ہیں تاہم مینز ایونٹ کے لیے پہلے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا گیا ہے جو 7 اکتوبر تک جاری رہے گا۔پاکستانی مینز ٹیم اپنی مہم کا آغاز 24 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف سڈنی کرکٹ گراونڈ سے کرے گی، پاکستان دوسرا میچ 83 اکتوبر کو کوالیفائیر ٹیم کے ساتھ اسی گراو¿نڈ پر کھیلے گی، پاکستان اور نیوزی لینڈ کا جوڑ 31 اکتوبر کو برسبین میں پڑے گا، 3 نومبر کو پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں ایڈیلیڈ اوول میں مدمقابل ہوں گی جب کہ 6 نومبر کو پاکستانی ٹیم کوالیفائر ٹو کے خلاف میلبورن کرکٹ گراونڈ میں ایکشن میں دکھائی دے گی، فائنل 15 نومبر کو میلبورن میں رکھا گیا ہے۔

ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش، مودی حکومت اور بھارتی میڈیا میں صف ماتم بچھ گئی

کراچی(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان کی وائٹ ہاﺅس میں تاریخی ملاقات کے موقع صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کو ثالثی کی پیشکش پر بھارت میں کہرام مچ گیا ہے۔مودی حکومت اور بھارتی میڈیا میں ٹرمپ کی اس پیشکش کے بعد صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کی پیشکش کی خبر دنیا بھر میں بریکنگ نیوز کے طور پر نشر ہونے کے بعد ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دروغ گوئی سے کام لیا اور یہ بیان داغ دیا کہ وزیر اعظم مودی نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے کبھی صدر ٹرمپ سے درخواست نہیں کی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان راویش کمار نے ٹویٹر کا سہارا لیتے ہوئے ٹرمپ کے بیان کو غلط قرار دینے کی کوشش کی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب معاملات کو باہمی طور پر مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان سے مذاکرات اسی وقت ممکن ہوں گے جب وہ سرحد پار ہونے والی دہشت گردی ختم کرے۔دو حصوں پر مشتمل ٹویٹ میں انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین تعلقات دو طرفہ نوعیت کے ہیں اور ان کو حل کرنے کے لیے شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ موجود ہیں۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما بھی ٹرمپ کی پیشکش پر تلملا سے گئے ہیں، کانگریسی ششی تھرور نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ٹرمپ نہیں جانتے وہ کیا بول رہے ہیں۔اپنے ٹویٹ میں ششی تھرور کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ کو کچھ نہیں پتہ ہوتا کہ وہ کیا بات کررہے ہیں۔ انہیں اس بات پر کوئی بریفنگ بھی نہیں دی گئی ہوگی کہ وزیر اعظم مودی نے کیا کہا تھا۔ اس سلسلے میں بھارتی وزارت خارجہ کو فوری جواب دینا چاہیے۔

جنوبی کوریا کی فضائی حدود میں گھسنے والے روسی طیاروں پر فائرنگ

سیول(ویب ڈیسک)جنوبی کوریا کے لڑاکا طیاروں نے روسی طیاروں کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر فائر شوٹ وارننگ دی۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی طیارے نے دو مرتبہ اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ روسی مداخلت کے جواب میں اس کے لڑاکا طیاروں نے انتہائی پھرتی سے 360 مشین گن سے فائر کیے۔روس نے جنوبی کوریا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور جنوبی کوریا کے فائر شوٹ وارننگ کی تردید کی ہے۔ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کے بمبار طیاروں نے غیر متنازع سمندر پر پرواز کی۔جنوبی کوریا کی افواج کے مطابق تین روسی اور دو چین کے فوجی طیارے منگل کی صبح جنوبی کوریا کے ائیر ڈیفنس زون میں داخل ہوئے جن کو روکنے کے لیے جنوبی کوریا کے ایف 15 اور ایف 16 طیارے بھیجے گئے۔جنوبی کوریا کے قومی سلامتی ادارے کے سربراہ نے اس معاملے پر روسی سیکیورٹی کونسل میں سخت احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔جب کہ جنوبی کورین صدر کے دفتر سے جاری بیان میں صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس طرح کی کارروائی دہرانے کی صورت میں سخت ایکشن کا عندیہ دیا گیا ہے۔

وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق عمران خان اور صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاو¿س میں ملاقات ہوئی، عمران خان کی وائٹ ہاﺅس آمد پر صدر ٹرمپ نے استقبال کیا جہاں ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی، امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان کو ظہرانہ بھی دیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کرلیا، دونوں رہنماو¿ں نے پائیدار شراکت داری سے متعلق بات چیت کی، دونوں رہنماو¿ں کا مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا، وزیراعظم عمران خان نے افغان عمل نیک نیتی سے جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو اپنے معاشی اور سماجی وڑن سے آگاہ کیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کے خطے میں امن کے لیے نقطہ نظر کی تعریف کی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تعاون کی پیش کش کی جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جامع مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات دونوں کے باہمی مفاد میں ہے۔

وزیر اعظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ وقت ضائع کرنا ہے

اسلام آباد(آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرا عظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرنا صرف اور صرف وقت کا ضیاع ہے ۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز جب شہباز شریف اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہا¶س پہنچے تو وہاں پر صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر آپ کیا کہیں گے تو جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ عمران خان کو عوام کی مشکلات کا کیا اندازہ، انہیں تو جیلیں بھرنے سے غرض ہیں۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاو¿س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کو انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ اور نہیں آتا، عام آدمی پر اس وقت زندگی تنگ ہوچکی، روٹی 15 اور نان 20 روپے کا ہوگیا، فیکٹریاں بند، مزدور بے روزگار اور ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے، دوائیاں ناپید، قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، آج 71 سال بعد بھی قوم اپنی منزل کی تلاش میں ہے، پاکستان کے بعد آزادی حاصل کرنے والے ممالک ہم سے آگے جاچکے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا معافی کا خواستگار ہوں لیکن اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں، ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہم کچھ بہتری لائے تھے، میثاق جمہوریت ایک شاندار چارٹر تھا، اس پر جتنا عمل ہوا یہ مورخ دیکھے گا، ابھی تاخیر نہیں ہوئی معاملات کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے، میثاق جمہوریت میں مزید جماعتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحریک انصاف کی حکومت بچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اسلام ا?باد میں دیگر لیگی رہنماو¿ں مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لبادے میں بدترین آمریت مسلط کر دی گئی ہے۔ اپوزیشن کی کردار کشی کی جا رہی ہے اور لیڈروں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ اب ہم آئین کی حکمرانی پر کسی قسم کا سجھوتہ نہیں کر سکتے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’سلیکٹڈ‘ وزیراعظم کے پاس کوئی سوچ ہے اور نہ ہی تجربہ، ہر جگہ الزام تراشی کرکے ملک کی بدنامی کراتے ہیں، انہوں نے واشنگٹن میں بھی ڈی چوک والی تقریر کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 72 سال ملک کے عوام کے فیصلوں کو روندا ہے، ہم اگلے 72 سال ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ اب فیصلہ کن جدوجہد کا وقت آ گیا ہے، یہ جنگ ہماری نہیں آنے والی نسلوں کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فردوس باجی عمران نیازی اپوزیشن کے پہرے اور چوکیداری کے لئے آپ کو یہی چھوڑ گیا ہے ،امریکہ ساتھ نہ جانے کا آپ کا غم سمجھ سکتے ہیں ،اگلی بار سفارش کریں گے کہ آپ کو ساتھ لے کر جائیں ،امریکہ نہ جانے کے غم میں آپ کا بیان جائز ہے ۔ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے بیان پر اپنے رد عمل میں انوں نے کہا کہ عمران نیازی نے امریکہ میں ایسی ریاست کا وژن دیا جہاں مخالف آواز جیل میں بند ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان امریکہ میں پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کی آج ملک میں روٹی، کاروبار،صنعت ، روزگار اور آواز سب بند ہے ،یہ بھی بتاتے کہ آپ پاکستان میں اپوزیشن کو میڈیا پردکھانے پر پاپندی لگا کر آئے ہیں ۔ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پر اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ آپ امریکہ میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کے پاکستان مین آج ہر مخالف آواز بند ہے ، آپ نالائق ، نااہل اور سلیکٹڈہیں ۔عمران صاحب امریکہ میں پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کہ گیارہ ماہ میں ملک کے ساتھ کیا ظلم کیا ،روٹی، کاروبار، صنعت ، روزگار اور آواز سب بند ہے ۔عمران صاحب یہ بھی بتاتے کہ آپ نے جعلی اکاﺅنٹس کا جواب نہیں دیا اور سوال صرف اپوزیشن سے لے رہے ہیں ۔

ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش

واشنگٹن (نمائندہ خبریں ‘ سپیشل رپورٹر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی۔زیراعظم عمران خان سے وائٹ ہاﺅس میںون آن ون ملاقات کے موقع پر امریکی صدر نے ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میں مدد کر سکا تو مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنا پسند کروں گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ میری اور عمران خان کی نئی قیادت آئی ہے۔ دونوں رہنما مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کا علم ہے۔ ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے میں امریکہ کی بہت مدد کر رہا ہے۔ پاکستان، افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا۔ مسئلہ کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوا تو خطے میں خوشحالی ہو گی۔ امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی تعریف بھی کی۔ ان کا کہنا تتھا کہ وزیراعظم عمران خان مقبول ترین لیڈر ہیں۔ پاکستانی مضبوط قوم ہیں امریکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو ضرور جاﺅں گا۔ وزیراعظم عمران خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ آج عمران خان سے بہت مفید ملاقات رہی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی مسئلہ کشمیر کے تنازع کے حل کے لئے مجھے کہا تھا۔افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کم کر رہاہے۔ پاکستان ماضی میں امریکہ کا احترام نہیں کرتا تھا مگر اب ہماری بھرپور مدد کر رہا ہے۔ جس کے باعث افغانستان سے فوجی انخلا کا عمل جاری ہے۔ افغانستان کا مسئلہ 10 روز میں حل ہو سکتا ہے مگر میں جانوں کا ضیاءہونے سے بچانا چاہتا ہوں۔ پاکستان ایک عظیم ملک ہے۔ امید ہے ہم افغان عمل سے کسی فیصلے پر پہنچ جائیں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد اس لئے بند کی تھی کہ وہ امریکہ کی مدد نہیں کر رہا تھا۔ یہ بات عمران خان کی حکومت بننے سے پہلے تھی۔ پاکستان کی جو امداد بند کر دی تھی وہ بھی بحال ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی وائٹ ہاﺅس آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باہر آ کر گاڑی سے نکلتے وقت استقبال کیا اور ساتھ لے کر اپنے دفتر اوول آفس میں لے کر گئے۔ وائٹ ہاﺅس کے گیٹ اور راستوں پر پاکستان تارکین وطن کی ہزاروں کی تعداد میں موجود تھے اور پاکستان زندہ باد، عمران خان زندہ باد کے نعرے لگا کر وزیراعظم کا استقبال کیا، وزیراعظم کے ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی تھے، وائٹ ہاﺅس آمد پر وزیراعظم کو فوجی دستہ نے سلامی پیش کی، ملاقاتکے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات بہت اہم ہے۔ ملاقات کو انتہائی خوشگوار دیکھ رہا ہوں اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، دونوں رہنماﺅں نے خطے، بین الاقوامی سکیورٹی، افغانستان، مشرق وسطیٰ کی صورتحال، ایران سے جاری مخاصمت پرتبادلہ خیال کے علاوہ پاک امریکہ تعاون، تجارت اور تعلقات پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان سے ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے ملاقات کی، جس میں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات پر تبادلہ? خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ا?ج واشنگٹن ڈی سی میں واقع پاکستان ہاو?س میں ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی۔اس ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبد الرزاق داو?د، مشیر خزانہ، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان شریک تھے۔ملاقات میں پاک امریکا تعلقات میں بہتری اور خطے میں پاکستان کے کردار پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے ناصر جاوید ،اشرف قاضی اور شوکت دھنانی نے پاکستانی سفارتخانے میں ملاقات کی۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں اکیڈیمیا، مینوفیکچرنگ اور سٹیل کی صنعت میں سرمایہ کاری کے لئے اپنی دلچسپی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے وزیراعظم کے ویژن کو سراہا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بحری امور کے وزیر سید علی حیدر زیدی، تجارت کے لئے وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داﺅد، وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدلحفیظ شیخ ، سمندر پار پاکستانیوں کے لئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیر اعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پالیسی فریم ورک اور بہترین ماحول کی فراہمی، کاروبار کو آسان بنانے کے لئے حکومت کی طر ف سے کئے جانے والے اقدامات اور کوششوں، صنعتی شعبوں کی ترقی اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عمران خان کی کامیابی کیلئے خود مہم چلاﺅں گا۔ عمران خان میری طرح مضبوط ہیں۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔ امریکی صدر نے آرمی چیف سے مصافحہ کیا۔

امریکہ کو افغانستان سے نکلنے کیلئے پاکستان کی ضرورت ہے: شاہد لطیف طالبان سے اسلام آباد کے تعلقات ضرور ہیں لیکن ان پر پاکستان کا اختیار نہیں: سردار آصف عافیہ صدیقی بے گناہ شکیل آفریدی حسین حقانی غدار دو ٹوک موقف اپنایا جائے: عبداللہ گل نیوز ایٹ 7

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران ان کا دورہ امریکہ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ امریکہ اور افغان حکومت چاہتی ہے افغانستان میں سیز فائر ہو۔ طالبان سے پاکستان کے تعلقات ضرور ہیں لیکن ان پر پاکستان کی کوئی اتھارٹی نہیں یہ بات امریکی حکام کو باور کرائی جائے گی اسی لئے آرمی چیف بھی ساتھ گئے ہیں۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کی انٹری براک اوباما نے ڈالی تھی۔ہمیں وسیع لابنگ کی ضرورت ہے۔ ائرمارشل ر شاہد لطیف نے کہا کہ ہمارے امریکہ سے تعلقات ہمیشہ کی بنیاد پر نہیں امریکہ، خود کہتا ہے تعلقات مفادات کی بنا پر ہوتے ہیں دوست یادشمن مستقل نہیں ہوتے اب امریکہ افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے جس کے لئے اسے پاکستان کی ضرورت ہے۔ ہمیں امریکہ سے تجارت کرنی چاہئے ایڈ کے بجائے ٹریڈ کو ترجیح دی جائے۔ طالبان پر اب پاکستان کا پہلے جیسا اثرورسوخ نہیں رہا۔ امریکہ صرف اپنے مفادات دیکھتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار عبداللہ گل نے کہا وزیراعظم کا دورہ امریکہ اہم ہے اس مرتبہ وزیراعظم کا دورہ ثابت کرے گا ہماری ترجیحات کیا ہیں۔ وزیراعظم نے امریکہ میں بڑا جلسہ بھی کیا ساتھ ہی چیلنجز بھی بڑھ گئے ہیں کیونکہ قوم کی توقعات بڑھ گئی ہیں عمران خان کا استقبال بھی پرتپاک رہا۔ عافیہ صدیقی بے گناہ ہیں جبکہ شکیل آفریدی اور حسین حقانی غدار ہیں امریکہ سے دوٹوک موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔

مسلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش ،مثبت پیشرفت

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) لیاقت طور نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ میں چار پانچ سال سے جاری سردمہری ختم ہو رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ میں فوجی قیادت کا ساتھ جانا خوش آئند ہے اس سے دنیا کو پیغام گیا ہے کہ فوجی قیادت سول قیادت کے تابع ہے اور دونوں ایک پیج پر ہیں۔ واشنگٹن جلسہ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد عمران ان کو سننے کے لئے آئی جو امریکہ جیسے بڑے جمہوری ملک میں اہم مثبت پیغام ہے کہ پاکستانی اپنے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی بڑھ رہی ہے زندگی مشکل ہو رہی ہے تاہم لوگ سمجھتے ہیں کہ مشکلات کے باوجود بہتری کی اُمید ہے راستہ مشکل ضرور ہے تاہم ٹھیک راستہ اختیار کیا گیا ہے۔ حکومت کو بڑی احتیاط سے چلنا ہو گا تا کہ عوام کی امید نہ ٹوٹے۔ حکومت کو جلد مہنگائی پر قابو پانا ہو گا۔ کرپٹ عناصر اور ٹیکس چور وہ اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہونی چاہئے، عوام یہ تاثر جانا چاہئے کہ احتساب بالکل غیر جانبدار ہو رہا ہے۔ امریکہ سے تعلقات میں بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ماضی میں ہم نے اس کے لئے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کام کر لیا جس کے بعد مایوسی ہوئی، کولیشن سپورٹ فنڈ روک دیا گیا، عمران ٹرمپ ملاقات میں یہ نکتہ بھی زیر بحث آئے گا۔ سردمہری ختم ہوتی نظر آئی ہے۔ ملاقاتیں ہوں گی تو تعلقات میں بہتری آئے گی۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے چین خطے کی بڑی طاقت ہے امریکہ سے بڑی اقتصادی طاقت رکھتا ہے روس بڑی طاقت ہے، پاکستان کو خطے کی طاقتوں کے ساتھ چلنا ہو گا۔ خارجہ پالیسی میں خطے کی طاقتوں کو ساتھ رکھنا ہو گا۔ امریکہ سے تعلقات کو اس حد تک جانا چاہئے کہ ہمارے مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ امریکہ سے کہنا چاہئے کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے جس کا ثبوت کلبھوشن کیس ہے۔ اُمید ہے کہ امریکہ اس حوالے سے بھارت پر دباﺅ ڈالے گا پاکستان کی مدد کرے گا۔ امریکہ کو پاکستان سے تعاون چاہئے تو اسے ہمارے معاملات میں کردار ادا کرنا چاہئے اس سے خطے میں امن قائم ہو گا۔ پاکستان کے ساتھ امریکہ کا بہترین تعاون بھی ہو گا کہ وہ بھارت سے تناﺅ حتم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ امریکہ اور پاکستان میں بہتر تعلقات کی امید نہیں ہے یہ امریکہ کے اپنے مفاد میں ہے۔ پاک فوج دہشتگردی کے خلاف اس وقت دنیا کی نمبر ون فوج ہے اس سے دنیا کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اور کہا کہ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف بڑی تعداد میں سول و فوجی قربانیوں کا ادراک ہونا چاہئے۔