بااثرملزمان سیف ، افضال نے عامر اور اختر کے ہاتھ پاﺅں باندھ کر زیادتی کی: اشرف عاصمی ، زیادتی کی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنیوالا گروہ سرگرم ، پولیس ملزموں کی سر پرست : ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ہیومن رائٹس “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) فیصل آباد میں تھانہ ڈچکوٹ کے علاقہ میں بچوں کو جنسی زیادتی کے بعد ان کی ویڈیو بنانے اور بلیک میل کر کے بھاری رقوم ہتھیانے والا گروہ سرگرم۔اہل علاقہ کے مطابق پولیس ملزمان کے بااثر ہونے کے باعث کارروائی سے گریزاں ہے۔متاثرہ بچے ملزمان کے پا?ں پکڑ کر معافیاں مانگتے رہے خوف سے بچوں نے گھروں سے نکلنا بھی چھوڑ دیا۔چینل فائیو کے پروگرام ہیومین رائٹس واچ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ مثاثرہ بچے عامر، عثمان کے ورثائ نے خبریں ہیلپ لائن کو اطلاع دی کہ،سیف ،افضال ،اللہ دتہ اور دیگر پانچ ملزمان نے بچوں سے زیادتی اور بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔سیف ،اور افضال عامر اور اختر وغیرہ کو ورغلا کر ساتھ لے گئے ہاتھ پا?ں باندھ کر زیادتی کی۔ملزمان کی ضماتیں ہو جاتی ہیں ، ورثا نے وزیر اعلی پنجاب آئی جی اورآر پی او سے کارروائی کی درخواست کی ہے۔اس ضمن میں اے ایس آئی اشرف سے رابطہ کرنے پر بتایا ملزمان نے عبوری ضمانتیں کر رکھی ہیں ضمانتیں منسوخ ہونے پر گرفتار کر لیں گے۔دوسرے کیس میں پولیس وردی کی طاقت کے نشے میں دھت قانون کے رکھوالے کانسٹیبل قدرت اللہ نے ساتھیوں کے ہمراہ سکول ٹیچر کلیم احمد کو اغوا کے بعد مارا پھر منہ کالا کر کے بھنویں اور مونچھیں مونڈھ دیں۔سکول ٹیچر پر پولیس والے کی چار سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش کا الزام لگایا گیا بتایا جاتا ہے بچی دکان سے چیز لینے گئی اس اثنا میں بچی کی شلوار میں بھڑ گھس گئی بچی چیخنے لگی سکول ٹیچر نے مدد کی کوشش کی تو بچی کی ماں آئی اور زیادتی کی کوشش کا الزام لگا دیا۔ ٹیچر پر تشدد کی پولیس کو اطلاع دی گئی لیکن پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔لیگل ایڈوائزر اشرف عاصمی نے کہا یہ بڑا المیہ ہے بچے محفوظ نہیں رہے۔پولیس کسی کی سنتی نہیں پولیس سیاستدانوں جاگیرداروں کی باندی بنی ہوئی ہے۔سوشل میڈیا نے حالات بگاڑ دیے ہیں۔بچوں سے زیادتی جیسے جرائم میں سرعام پھانسی کی سزائیں ہونی چاہئیں۔بچوں سے زیادتی سے لگتا ہے ریاست اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی پولیس کا وہی وطیرہ ہے۔سابقہ حکومتوں نے ایسے جرائم کی طرف توجہ ہی نہ دی بس اپنی سیاست کرتے رہے۔تھانہ کلچر بدمعاشوں سے ملا ہوا ہے اب بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ایسے ملزمان کا فوری ٹرائل ہونا چاہئے پراسکیوشن کو فعال کیا جائے۔پولیس کو سیاستدانوں کے شکنجے سے آزادی دلائی جائے۔عوام کو انصاف نہیں مل رہا۔وکلا کو چاہئے زیادتی میں ملوث ملزمان کی پیروی نہ کریں۔ایسے کیسز پوری قوم کا المیہ ہیں،ہم آئندہ نسلوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔متاثرہ خاندان آئسولیشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔بوریوالا میں جو ہوا وہ استاد کی تذلیل ہے حالانکہ استاد کا بڑا مقام ہے۔پولیس والے خود کو ریاست کا بادشاہ سمجھتے ہیں۔ ایسا مشکوک معاملہ تھا تو قانون کس لئے ہے۔آئی جی کو نوٹس لینا چاہئے۔سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا کہ پولیس کے پاس بہانہ ہے کہ زیادتی کے ملزمان تو ضمانت پر ہیں۔اب ایک ایسا شخص ہو جو جج حضرات کے پاس جا کر کہے اتنے سنگین جرم میں ضمانت کیوں دی گئی ضمانت تو ایک مختصر ریلیف ہوتا ہے ضمانت کے بعد بھی ملزمان باز نہ آئیں تو پھر ان کی ضمانت نہیں ہونی چاہئے ہو گئی ہے تو کینسل ہونی چاہئے۔بروقت سزا نہ ملنے اور بارہ بارہ سال تک کیس چلنے سے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔قتل کرنے والا نہیں سمجھتا اسے پھانسی ہو گی پکڑا جائے تو لے دے کر گواہ بٹھا دیتا ہے لوگوں کو اس بات کا یقین نہیں کہ جرائم پر سزا بھگتنی پڑے گی۔موجودہ کیس میں اوباش سرعام گھوم رہے ہیں بچے کس قدر خوفزدہ اور والدین کس قدر ذہنی اذیت سے دوچار ہوں گے کہ ملزم کھلے عام گھوم رہا ہے۔ہم جیتے جاگتے اپنے بچوں کو دوبارہ ان درندوں کے حوالے کررہے ہیں۔بوریوالا میں جو ہوا اس سے لگتا ہے پولیس بے لگام ہو گئی ہے کسی قانون کو نہیں مانتی خود ہی عدالت بن بیٹھتی ہے۔اگر ایسا کچھ واقعہ ہوا تو پولیس والا قانون کا راستہ اپناتا ٹیچر کے خلاف تھانے جاتا۔اپنی انا کی تسکین کے لئے کسی کو بغیر تفتیش سزا دینا جائز نہیں۔

بھنڈی کھانے کے حیران کن فوائد

(ویب ڈیسک)بھنڈی ہماری روز مرہ کی غذا میں شامل ہے لیکن اس کی حیران کن افادیت کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
غذائی اجزا سے بھر پور
بھنڈی میں بہت سے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جس کا اندازہ آپ اس سے لگا سکتے ہیں کہ ایک کپ بھنڈی میں 100 گرام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
بھنڈی میں وٹامن اے، سی، کے اور بی سکس پائے جاتے ہیں تاہم سی اور کے کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اس کے علاوہ کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ پائی جاتی ہے۔
کولیسٹرول میں کمی
کولیسٹرول کی زیادہ مقدار دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جبکہ بھنڈی میں کولیسٹرول نہیں ہوتا کیونکہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
دمہ سے بچاو¿
بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد میں دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ دمہ کے مریضوں کے لیے دوا کا کام بھی کرتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزانہ غذا میں 200 گرام بھنڈی پکا کر استعمال کر لی جائے تو اس سے دمہ کے مریضوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ بھنڈی کا استعمال بچوں کے لیے بھی دمہ اور کھانسی میں کار آمد ثابت ہوتی ہے۔
ذیابیطس میں کمی
بھنڈی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید غذا ہے۔ یہ انسانی جسم میں شوگر لیول کو قابو میں رکھتی ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے ذیابیطس کے مرض سے بچ سکتے ہیں۔
گردوں کی خرابی
ذیابیطس کے مریضوں کو گردوں کے امراض کا شدید خطرہ بھی رہتا ہے۔ ذیابیطس میں پرہیزی غذا استعمال کرنے والے مریض اگر باقاعدگی سے بھنڈی کا استعمال کرایا جائے تو اس سے ان کے گردے بہتر حالت میں رہتے ہیں اور بڑی حد تک گردوں کی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
کینسر سے بچاو¿
بھنڈی کینسر سے بھی تحفظ دے سکتی ہے۔ اس میں موجود لیکٹن چھاتی کا کینسر پیدا کرنے والے 72 فیصد خلیات کو ختم کرسکتا ہے۔
ذہنی دباو¿ سے محفوظ
بھنڈی کے بیج اور پتوں میں فلیونوائڈ اور فینول موجود ہوتے ہیں جو ذہنی دباو¿ سے نجات دلاتے ہیں۔ یہ وہی اجزا ہیں جو ذہنی دباو¿ سے نجات دلانے والی دواو¿ں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

ہواوے پر پابندی: وائٹ ہاؤس میں امریکی کمپنیوں کے سربراہ سر جوڑ کر بیٹھیں گے

واشنگٹن: (ویب ڈیسک)چینی کمپنی ہواوے پر پابندی کے حوالے سے امریکی کمپنیوں کے سربراہوں کو وائٹ ہاﺅس طلب کر لیا گیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاو¿س کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو کی زیر صدارت امریکی سافٹ ویئر اور دیگر کمپنیوں کے سربراہوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں چین کی کمپنی ہواوے پر پابندی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔امریکی سیکرٹری خزانہ اسٹیون منوچین بھی وائٹ ہاﺅس میں بلائے گئے اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں انٹیل کورپ اور کوال کوم کمپنی کے سربراہان کو بھی دعوت دی گئی ہے۔وائٹ ہاو¿س کے ایک اہلکار نے اجلاس بلائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا تاہم اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اجلاس میں ہواوے کمپنی کو زیر بحث لایا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے مئی میں ہواوے کمپنی کو بلیک لسٹ میں شامل کیا تھا۔ جس کے بعد گوگل نے بھی ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی تھی جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین میں بے چینی پھیل گئی تھی۔ہواوے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس پابندی کی وجہ سے اینڈرائیڈ کے مقابلے میں سوفٹ ویئر پر کام شروع کر دیا ہے تاہم اس نئے سوفٹ ویئر کو ابھی صرف چائنہ میں ہی متعارف کرایا گیا۔امریکی پابندیوں سے متعلق ہواوے کمپنی کے بانی رین زینگ فی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت ہواوے کے بارے میں غلط اندازے لگا رہی ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر پابندیاں مو¿خر کرنا معنی نہیں رکھتا۔رین زینگ نے دعویٰ کیا تھا کہ اگلے دو تین سالوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی
میں ہواوے کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا۔

یہ 8 وجوہات عورت کی محبت ختم کر دیتی ہیں

(ویب ڈیسک)کون آپ کے آغاز کی محبت اور ساتھ جینے مرنے کے وعدوں کو کوئی بھول سکتا ہے ؟ شاید ہی کوئی ایسا لمحہ ہوتا ہو جب آپ اپنے چاہنے والے کے بارے میں نہیں سوچتے اور اسے دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتے۔
آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ آپ کو کسی ایسے شخص سے محبت ہو جائے گی جس کے بغیر آپ جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتے لیکن پھر اچانک ایسا ہو جاتا ہے کہ آپ کو محبت ہو جاتی ہے۔پھر اچانک ایسا ہوتا ہے کہ آپ کی محبت آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
1۔ جب عورت کو کہیں اور سے توجہ مل جائے
جب ایک مرد دوسری چیزوں میں دلچسپی لیتے ہوئے اپنا وقت کسی اور جگہ صرف کرنے لگے اور اپنی زندگی کی ساتھی کو یکسر نظر انداز کرنے لگے۔ ہم سب ہی کسی نہ کسی کی توجہ چاہتے ہیں اور یہ سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ مردوں اور عورتوں کو اسی قسم کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
جب عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ اس کا جیون ساتھی اس کو توجہ نہیں دے رہا اور اس کی توجہ کسی اور جانب مبذول ہے خاص کر جب عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ وہ مرد کی زندگی میں سب سے اہم ہے، ایسے میں جب اسے کسی اور جانب سے توجہ ملے تو کوئی شخص اس کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہو تو وہ اس کی توجہ اس جانب مبذول ہو جاتی ہے۔
2۔ جب مرد اپنی غلطی تسلیم نہ کرے
لڑائی اور اختلافات ہر رشتے کا ناگزیر جز ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ دونوں کچھ بنیادی اصولوں پر متفق ہوں اور اپنی غلطی کو ہمیشہ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہوں۔
ایسے لوگ جو اپنی غلطی تسلیم نہیں کریں گے تو عورتوں کے دل میں ان کے لیے نفرت پیدا ہونے کے امکان زیادہ ہیں۔ لڑائی ہمیشہ جیتنے کے لیے نہیں ہوتی اور جب ا?پ غلطی پر ہوں تو کس طرح معاملات کو ٹھیک کرنا ہے یہ آپ کہ ذمہ داری بنتی ہے۔
3۔ جب ضرورت کے وقت عورت کو تنہا چھوڑ دے
کسی بھی شخص کے لیے اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جب وہ اپنے خاندان، اپنے دوستوں اور عورت کے درمیان پھنس جاتا ہے۔ کوئی بھی شخص مشکل صورتحال میں عورت کے ساتھ کھڑا رہتا ہے اور عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ یہ مرد اس کی پروا رکھتا ہے اور اس کے لیے دوسروں کے سامنے کھڑا ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایسا نہ ہو تو عورت کے دل میں اس کے محبت کم ہو جاتی ہے۔
4۔ جب مرد اس کی تعریف و تحسین ترک کر دے
تعلق قائم رکھنے کا مطلب ہے کہ ا?پ اپنے پارٹنر کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور اسے اہمیت دیں۔ مرد اپنی جیون ساتھی کے کاموں اور اس کی چیزوں کی تعریف کرے جو کامیاب تعلقات کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ تعریف کیے جانے کی وجہ سے عورت اپنے ا?پ کو خاص محسوس کرنے لگتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے کہا کہ تعلقات قائم رکھنے میں کام شام ہے۔
5۔ جب مرد اسے ہنسانا چھوڑ دے
عورت اپنے آپ کو مرد سے منسلک رکھتی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ مرد اسے ہنسائے، خوش رکھے۔ جب کوئی مرد بات کرتے ہوئے عورت کو ہنساتا ہے تو وہ اس مرد میں دلچسپی رکھتی ہے۔
6۔ جب مرد مشکل وقت میں اس کا ساتھ نہ دے
عورت خصوصی توجہ چاہتی ہے، ہم سب مشکل وقت سے گزرتے ہیں اور ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب آپ عورت کو یہ کہیں کہ وہ اسمارٹ نہیں ہے یا ماڈلنگ کے لیے آپ اس کو کسی قسم کی سپورٹ نہ کریں اور اسے باتیں سننے کو ملیں تو وہ کسی دوسرے کی تلاش میں سرگرداں ہو جائے گی۔
7۔ جب عورت خود کو پنجرے میں بند محسوس کرے
زیادہ تر نئے رشتوں کا ا?غاز اس طرح سے ہوتا ہے کہ ا?پ شاید ابتدائی طور پر زیادہ وقت اپنے جیون ساتھی کے ساتھ صرف نہیں کر سکیں گے لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا اور ا?پ اس کے ساتھ زیادہ وقت خرچ کرنے لگتے ہیں۔ کچھ ایسی چیزیں بعد میں عورت کو یاد آتی ہیں جو اس کی تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔ذاتی ا?زادی اور اکیلا پن لوگوں کی زندگی میں اہمیت رکھتا ہے اور آخر میں کچھ چیزیں تعلق ختم کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ خواتین کو جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے فیصلوں اور مواقعوں کو ا?زادی کے ساتھ کرنے کو تیار ہیں زور زبردستی سے نہیں۔
8۔ جب عورت کو جذباتی توجہ نہ ملے
جب عورت کو یہ احساس نہ ہو کہ وہ آپ کے لیے انتہائی اہم ہے۔ عورت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں آپ اپنے راز اس کو بتا رہے ہوں اور اپنے خیالات اس کے ساتھ شیئر کر رہے ہوں کیونکہ آپ اپنی کوئی بھی بات اس سے کر سکتے ہیں۔ عورت اس طرح کے تعلق پر اعتماد کرے گی اور شاید اس سے اس کے دل میں آپ کے لیے محبت اور زیادہ بڑھے گی۔
یہ 8 وجوہات عورت کی محبت ختم کر دیتی ہیں
کون آپ کے آغاز کی محبت اور ساتھ جینے مرنے کے وعدوں کو کوئی بھول سکتا ہے ؟ شاید ہی کوئی ایسا لمحہ ہوتا ہو جب آپ اپنے چاہنے والے کے بارے میں نہیں سوچتے اور اسے دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتے۔
آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ آپ کو کسی ایسے شخص سے محبت ہو جائے گی جس کے بغیر آپ جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتے لیکن پھر اچانک ایسا ہو جاتا ہے کہ آپ کو محبت ہو جاتی ہے۔پھر اچانک ایسا
ہوتا ہے کہ آپ کی محبت آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
1۔ جب عورت کو کہیں اور سے توجہ مل جائے
جب ایک مرد دوسری چیزوں میں دلچسپی لیتے ہوئے اپنا وقت کسی اور جگہ صرف کرنے لگے اور اپنی زندگی کی ساتھی کو یکسر نظر انداز کرنے لگے۔ ہم سب ہی کسی نہ کسی کی توجہ چاہتے ہیں اور یہ سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ مردوں اور عورتوں کو اسی قسم کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔جب عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ اس کا جیون ساتھی اس کو توجہ نہیں دے رہا اور اس کی توجہ کسی اور جانب مبذول ہے خاص کر جب عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ وہ مرد کی زندگی میں سب سے اہم ہے، ایسے میں جب اسے کسی اور جانب سے توجہ ملے تو کوئی شخص اس کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہو تو وہ اس کی توجہ اس جانب مبذول ہو جاتی ہے۔
2۔ جب مرد اپنی غلطی تسلیم نہ کرے
لڑائی اور اختلافات ہر رشتے کا ناگزیر جز ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ دونوں کچھ بنیادی اصولوں پر متفق ہوں اور اپنی غلطی کو ہمیشہ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہوں۔ایسے لوگ جو اپنی غلطی تسلیم نہیں کریں گے تو عورتوں کے دل میں ان کے لیے نفرت پیدا ہونے کے امکان زیادہ ہیں۔ لڑائی ہمیشہ جیتنے کے لیے نہیں ہوتی اور جب آپ غلطی پر ہوں تو کس
طرح معاملات کو ٹھیک کرنا ہے یہ آپ کہ ذمہ داری بنتی ہے۔
3۔ جب ضرورت کے وقت عورت کو تنہا چھوڑ دے
کسی بھی شخص کے لیے اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جب وہ اپنے خاندان، اپنے دوستوں اور عورت کے درمیان پھنس جاتا ہے۔ کوئی بھی شخص مشکل صورتحال میں عورت کے ساتھ کھڑا رہتا ہے اور عورت یہ محسوس کرتی ہے کہ یہ مرد اس کی پروا رکھتا ہے اور اس کے لیے دوسروں کے سامنے کھڑا ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایسا نہ ہو تو عورت کے دل میں اس کے محبت کم ہو جاتی ہے۔
4۔ جب مرد اس کی تعریف و تحسین ترک کر دے
تعلق قائم رکھنے کا مطلب ہے کہ آپ اپنے پارٹنر کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور اسے اہمیت دیں۔ مرد اپنی جیون ساتھی کے کاموں اور اس کی چیزوں کی تعریف کرے جو کامیاب تعلقات کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ تعریف کیے جانے کی وجہ سے عورت اپنے آپ کو خاص محسوس کرنے لگتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے کہا کہ تعلقات قائم رکھنے میں کام شام ہے۔
5۔ جب مرد اسے ہنسانا چھوڑ دے
عورت اپنے آپ کو مرد سے منسلک رکھتی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ مرد اسے ہنسائے، خوش رکھے۔ جب کوئی مرد بات کرتے ہوئے عورت کو ہنساتا ہے تو وہ اس مرد
میں دلچسپی رکھتی ہے۔
6۔ جب مرد مشکل وقت میں اس کا ساتھ نہ دے
عورت خصوصی توجہ چاہتی ہے، ہم سب مشکل وقت سے گزرتے ہیں اور ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب آپ عورت کو یہ کہیں کہ وہ اسمارٹ نہیں ہے یا ماڈلنگ کے لیے آپ اس کو کسی قسم کی سپورٹ نہ کریں اور اسے باتیں سننے کو ملیں تو وہ کسی دوسرے کی تلاش میں سرگرداں ہو جائے گی۔
7۔ جب عورت خود کو پنجرے میں بند محسوس کرے
زیادہ تر نئے رشتوں کا آغاز اس طرح سے ہوتا ہے کہ آپ شاید ابتدائی طور پر زیادہ وقت اپنے جیون ساتھی کے ساتھ صرف نہیں کر سکیں گے لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا اور ا?پ اس کے ساتھ زیادہ وقت خرچ کرنے لگتے ہیں۔ کچھ ایسی چیزیں بعد میں عورت کو یاد ا?تی ہیں جو اس کی تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔ذاتی آزادی اور اکیلا پن لوگوں کی زندگی میں اہمیت رکھتا ہے اور آخر میں کچھ چیزیں تعلق ختم کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ خواتین کو جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے فیصلوں اور مواقعوں کو ا?زادی کے ساتھ کرنے کو تیار ہیں زور زبردستی سے نہیں۔
8۔ جب عورت کو جذباتی توجہ نہ ملے
جب عورت کو یہ احساس نہ ہو کہ وہ ا?پ کے لیے انتہائی اہم ہے۔ عورت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں ا?پ اپنے راز اس کو بتا رہے ہوں اور اپنے خیالات اس کے ساتھ شیئر کر رہے ہوں کیونکہ ا?پ اپنی کوئی بھی بات اس سے کر سکتے ہیں۔ عورت اس طرح کے تعلق پر اعتماد کرے گی اور شاید اس سے اس کے دل میں ا?پ کے لیے محبت اور زیادہ بڑھے گی۔

ڈیرہ اسماعیل خان پولیس چوکی پر فائرنگ اور دھماکے پر فیاض الحسن چوہان کا اظہار افسوس

ڈیرہ اسماعیل خان (ویب ڈیسک)ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس چوکی پر فائرنگ اور دھماکے پر فیاض الحسن چوہان کا اظہار افسوس۔پولیس فورس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اسپتال کے گیٹ پر خود کش حملہ ایک غیر انسانی فعل ہے۔ فائرنگ اور دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس ہے۔ دہشت گرد جان لیں، وہ یہ جنگ ہار چکے ہیں۔ فاٹا میں انتخابات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اللّہ تعالیٰ شہداءکے لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔

محسن عباس کی پریس کلب میں پریس کانفرنس

لاہور(ویب ڈیسک)میں آج کے دن کے لئے پہلے سے تیار تھا کیونکہ مجھے پہلے سے دھمکیاں دی جارہی تھیں لاہور۔میں اس لئے اتنا مطمئن ہوں کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا ۔ میں اپنے ساتھ قرآن پاک لیا ہوں جس پر ہاتھ رکھ کر ساری بات کہوں گا۔میرے گھر میں کوئی اسلحہ نہیں ہے میرے پاس کوئی لائسنس نہیں ہے۔میں قرآن کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ان کی والدہ نے میرے ساتھ بازارو زبان کا استعمال کیا۔میں نے اپنے بلبوتے پر نام کمایا اور پیسہ کمایا تو میں ان کے والد کیسے ایک کروڑ مانگ سکتا ہے ۔مجھ پر کاروبار کرنے کا الزام لگایا گیا اب چونتیس سال کا ہونے جارہا ہوں آج تک میں صرف نوکری ہی کر رہا ہوں۔شادی کے چند ہی ماہ بعد ہوگیا تھا کہ یہ شادی نہیں ہونی چاہیے تھی ۔میری شادی میں عہد کیا گیا تھا کہ جھوٹ نہیں بولا جائے گا ۔ان کے والد بھی ان کی غلطیوں پر کہا کرتے تھے کہ کوئی نہیں ایک غلطی تو اللہ بھی معاف کرتا ہے ۔ جب بھی یہ لڑتی تھیں تو یہ یا تو اپنی گھر چلی جاتی یا اپنے گھر والوں کو بلا لیا کرتی ۔ ایک بار میں ان کے پاس طلاق کے کاغذات لے گیا جہاں بھی اس بات کھل گئی اور معاملات رفع دفعہ ہو گئے۔

امریکا میں گرمی کی شدید لہر سے 6 افراد ہلاک، ہیٹ ایمرجنسی کا اعلان

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا میں ریکارڈ توڑ گرمی کی شدید لہر میں 6 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد نیویارک میں ہیٹ ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں گرمی کی شدید لہر نے لوگوں کو بے حال کر دیا، ساحل سمندر اور سوئمنگ پول پر لوگوں کا جمع غفیر جمع ہوگیا۔ نیو یارک، فلاڈیلفیا اور

واشنگٹن میں بھی درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا۔اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، نیویارک میں 2 درجن سے زائد افراد کو اسپتال لایا گیا ہے، ہیٹ ویو کا شکار ہو کر مجموعی طور پر 6 افراد اپنی جانوں سے گئے جس پر نیویارک کے میئر نے ہیٹ

ایمرجنسی نافذ کردی۔امریکی محکمہ موسمیات نے گرمی کی اس لہر کو خطرناک قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں کے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور لوگوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے منع کیا ہے۔شاہراہوں اور پارکوں میں پائپ کے

ذریعے شہریوں پر پانی برسایا جا رہا ہے جب کہ ٹریفک پولیس نے سر ڈھانپے بغیر سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے ساتھ ہی ہیٹ ویو سے آگاہی کے لیے پمفلٹ بھی تقسیم کیے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تپتی دھوپ اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت مزید دو دن جاری رہیں گے۔

تمام بڑے شہروں کے میونسپل اداروں کو اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

کیا فیس ایپ پر ’پرائیویسی‘ محفوظ نہیں؟

لاہور (ویب ڈیسک)سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح مقبول ہوتی فیس ایپ کی پرائیوسی کے حوالے سے صارفین الجھن کا شکار تھے جسے فیس ایپ انتظامیہ نے اپنے ایک وضاحتی بیان کے ذریعے دور کردیا ہے۔تیزی سے وائرل ہونے والی فیس ایپ اس وقت سوشل میڈیا پر سب کی تفریح طبع کا باعث بن گئی ہے جس کے کرشمے نے عام صارف سے لیکر شوبز کی مشہور شخصیات تک کو محصور کردیا ہے، یہ ایپ صارف کی موجودہ شکل و صورت کو جوانی اور بڑھاپے کے فرق کے ساتھ پیش کرنے کی حیرت انگیز مہارت رکھتی ہے۔ہر کوئی اپنی موجودہ تصویر کو ایڈیٹ کرکے بڑھاپے میں کس طرح دکھائی دیں گے جاننے کے لیے بے تاب نظر آتا ہے، جیسے جیسے اس کا استعمال بڑھتا گیا ویسے ویسے پرائیویسی سے متعلق سوالات بھی جنم لینے گے کیوں کہ تصویر ایڈیٹ کے دوران کلاﺅڈ میں محفوظ ہو جاتے ہیں جہاں کمپنی کا کنٹرول ہوتا ہے اور صارف حذف بھی نہیں کرسکتا۔فیس ایپ نے صارفین کی تشویش کو مد نظر رکھتے ہوئے اس حوالے سے تفصیلی بیان جاری کیا ہے جس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ تصاویر میں ترمیم کے دوران تصویر کو سیو کر لیا جاتا ہے تاہم یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ صارفین کی پرائیویسی اور ان تصاویر کے منفی استعمال کو روکنے کا نظام موثر ہے۔ اس لیے صارفین پریشان نہ ہوں۔ایپ انتظامیہ نے مزید کہا کہ تصاویر کلاو¿ڈ میں اپ لوڈ کرنے کے دوران محفوظ ہو جاتی ہیں تاکہ ایپ کی کارکردگی بہتر رکھی جا سکے اور اس کا دوسرا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس طرح صارف کو بار بار ایک ہی تصویر اپ لوڈ نہیں کرنا پڑتی اور اس بات کا بھی اطمینان رہے کہ یہ تصاویر اپ لوڈ ہونے کے 48 گھنٹوں بعد کلاو¿ڈ سے ہٹا دی جاتی ہیں۔علاوہ ازیں صارفین ان تصویروں کو 48 گھنٹوں سے قبل ہٹانا چاہتے ہیں تو وہ اس کے لیے ایپ کو درخواست کر سکتے ہیں جس پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے تاہم ٹیم پر کام کا بوجھ ہونے کے باعث اس میں تاخیر ہوسکتی ہے اس لیے موبائل ایپ کے سیٹنگ مینو میں ہی عنقریب اس کا حل پیش کردیا جائے گا۔

عوامی حمایت نہ ملنے کا ملبہ حکومت پر ڈالنا درست رویہ نہیں ، صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال

لاہور (ویب ڈیسک)مریم بی بی کے بیانات بوکھلاہٹ کا شکار دکھائی دیتے ہیں , وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال ۔کیا منشیات کے ملزم کی حمایت میں ریلی زیب دیتی ہے ؟ میاں محمد اسلم اقبال کا سوال ۔ریلیاں نکالنے والے اپنی سزا معطلی کی فکر کریں ۔عوامی حمایت نہ ملنے کا ملبہ حکومت پر ڈالنا درست رویہ نہیں ۔پنجاب حکومت کسی کو نہیں روکے گی, عوام خود ہی کنارہ کشی کر رہے ہیں ۔شنید تو یہ ہے کہ اراکین اسمبلی بھی مریم بی بی کے فون تک نہیں سن رہے۔چوری کھانے والے پی ٹی آئی جیسی سیاسی جدوجہد نہیں کر سکتے ۔نواز لیگ شوق پورا کر لے عوامی پذیرائی نہیں ملے گی ۔اپوزیشن میں دم خم نہیں , کرپشن کیسز نے رہی سہی ساکھ بھی ختم کر دی۔نواز لیگ اپنی ناکامی کی ذمہ داری دوسروں پر نہ ڈالے۔ابھی سے نہ گھبرائیں بڑی طویل سیاسی جدوجہد کرنا پڑتی ہے ۔پنجاب حکومت مریم بی بی کے تمام الزامات مسترد کرتی ہے۔

 

معروف اداکار محسن عباس کا بیوی پر تشدد کا معاملہ

لاہور(ویب ڈیسک) معروف اداکار محسن عباس کا بیوی پر تشدد کا معاملہ۔ اداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے تھانہ ڈیفنس سی میں مقدمے کیلئے درخواست جمع کروا دی۔درخواست اہلیہ کے وکیل کی جانب سے پولیس کو کرواءگئ، ایس پی کینٹ۔ فاطمہ سہیل نے اپنے خاوند محسن عباس کیخلاف مقدمے کی درخواست دی تھی۔ خاتون فاطمہ سہیل کو متعد بار میڈیکل کیلئے تھانے آنے کو کہا۔ خاتون تاحال تھانے نہ پہنچی میڈیکل نہ ہونے کے باعث ابتداءتفتیش سست روی کا شکار۔علاوہ ازیں محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا میڈیکل نہ کروانے کا فیصلہ ۔ تشدد کی جو تصاویر جاری کی گئی ہے وہ گزشتہ سال کی ہیں، بہن فاطمہ سہیل۔ ہم میڈیکل کے لیے پولیس کے پاس نہیں جائیں گے۔ درخواست کے ہمراہ گزشتہ سال تشدد کی میڈیکل رپورٹ منسلک کردی گئی ہے۔ ہم معاملے کو ہر فارم پر اٹھائیں گے۔ پیر کو معاملے وفاقی محتسب لے کر جارہے ہیں۔