ترقیاتی منصوبوں،تجارت سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے نیا پلان تیار،کرونا کا خاتمہ کریں گے،عثمان بزدار

لاہور(خصوصی رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے وطن عزیز کو غےرمعمولی حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اس صورتحال کے تناظر مےں پنجاب حکومت نے کورونا کی روک تھام کےلئے ہر سطح پر موثر اقدامات کئے ہیں۔ وباءکا پھیلاﺅ روکنے کیلئے حکومتی اقدامات کی مانیٹرنگ میں عوامی نمائندوں کا کردار خصوصی اہمیت رکھتا ہے اورمشترکہ کاوشوں اور اجتماعی حکمت عملی سے اس مرض پر جلد قابو پانے مےں مدد ملے گی۔ وزےراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب کے اراکےن قومی اسمبلی کے نام خط مےں امید ظاہر کی کہ اراکین قومی اسمبلی اپنی تمام ترکوششےں کورونا سے نمٹنے کےلئے بروئے کار لائےںگے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں کورونا کی روزانہ ٹیسٹنگ استعدادکار 5 ہزار ہو چکی ہے اور جلد روزانہ10 ہزار ٹےسٹ کی صلاحےت حاصل کرلے جائے گی۔صوبہ بھر مےں قرنطےنہ مراکز، فیلڈ ہسپتال ، آئسولےشن وارڈزاورہائی ڈےپنڈنسی ےونٹس قائم کئے جا چکے ہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا کرنےوالے لوگوںکی پرےشانیوں کا ادراک ہے اور وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق مالی دشواریوں کا شکار طبقے کیلئے مالی امداد کا سب سے بڑا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔رمضان المبارک میں ذخےرہ اندوزی اور گراں فروشی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے ۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار نے خط مےں مزےدکہا کہ موجودہ صورتحال مےںآپ کی ےہ قومی ذمہ داری ہے کہ اپنے اضلاع مےں انتظامےہ کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں۔عوامی نمائندے ذخےرہ اندوزوں اورگراں فروشوں کے خلاف کارروائی کی مانےٹرنگ کا فرےضہ سرانجام دےں اور انسداد ڈےنگی اورکلےن اےنڈ گرےن پنجاب پروگرام کےلئے کئے جانے والے اقدامات کی خود نگرانی کرےں۔ ہسپتالوں کا دورہ کر کے مرےضوں کے علاج معالجہ کی سہولتوں کا بھی جائزہ لےں۔عوام کی مشکلات کے تدارک اوران کے مسائل کے حل میں آپ بھرپور کردار ادا کریں ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ مشکل کا ےہ وقت جلد گزر جائے گا، دوسروں کا دکھ درد بانٹنے والے اورضرورےات کو پورا کرنے والوں کو تادےر ےاد رکھا جائے گا۔پنجاب حکومت نے کورونا وباءکے تناظر مےںنئی ترقےاتی،بزنس و سرماےہ کاری کو فروغ دےنے کاپلان تےار کرلےا ہے ۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار نے رائز پنجاب کے نام سے ابتدائی فرےم و رک کی منظوری دے دی ہے ۔چےئرمےن منصوبہ بندی و ترقےات نے رائز پنجاب کے فرےم ورک کی دستاوےز آج وزےراعلیٰ عثمان بزدار کو پےش کی ۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جس نے کورونا وباءکے پےش نظر بدلتی صورتحال کے تناظر مےں رائز پنجاب کا پلان مرتب کےا ہے۔ کورونا وباءکے باعث نئی ترجےحات کاتعےن کرنا وقت کا تقاضا ہے ۔ صوبے مےں ترقےاتی منصوبوں،بزنس کے فروغ اورسرماےہ کاری بڑھانے کےلئے نئی سوچ کے ساتھ نئے اقدامات کےے جائےںگے۔رائز پنجاب کے تحت صحت ،تعلےم اورسماجی تحفظ کےلئے بھی منفردلائحہ عمل مرتب کےا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے نئی حکمت عملی پر کام کرتے ہوئے عوامی فلاح کے منصوبوں کو آگے بڑھانا ہے ۔سماجی تحفظ کےلئے بھی پوری توجہ اور انفرادےت کےساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔سوشل پروٹےکشن فنڈ کے قےام کی تجوےز کا جائزہ لے کرجلد رپورٹ پےش کی جائے ۔انہوںنے کہا کہ حالات کے مطابق ترجےحات بھی تبدےل ہوتی ہےں ۔بدلتی صورتحال مےں رائز پنجاب کی ابتدائی دستاوےز اچھی کاوش ہے۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار کی رائز پنجاب کی دستاوےز کو مزےد بہتر بنانے کی ہداےت کرتے ہوئے کہا کہ پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی سرماےہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔عوامی فلاح کے منصوبوں کو پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کےاجائے گا۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار کو رائز پنجاب پلان کے اہم خدوخال کے بارے مےں برےفنگ دی گئی۔وزےراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زےر صدارت آج 90شاہراہ قائداعظم پر اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس مےںصوبائی وزےرخزانہ ہاشم جواں بخت،مشےر ڈاکٹر سلمان شاہ،چےف سےکرٹری،چےئرمےن منصوبہ بندی وترقےات، پرنسپل سےکرٹری وزےراعلیٰ پنجاب اورسےکرٹری پنجاب منصوبہ بندی و ترقےات نے شرکت کی ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے سابق قومی باکسنگ چےمپےئن عبدالستار خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

خبریں رضاکار کا 21واں روز،لاہور، کراچی ،ملتان،راولپنڈی، پشاور میں 87ہزار افراد کو کھانے کے بعد مفت افطاری تقسیم

لاہور (جنرل رپورٹر)عدنا ن شاہد فاﺅ نڈیشن کے زیر اہتما م خبریں گرو پ کی جا نب ”خبریں رضاکار ٹیم“ کی جانب سے دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ کو افطاری تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ، گزشتہ روز00 15 دیہاڑی دار اور محنت کش مزدوورں میں افطاری تقسیم کی گئی،گزشتہ دو روز کے دوران 2700افراد کو افطاری تقسیم کی جا چکی ہے ۔واضح رہے کہ صوبائی دارلحکومت کے مختلف مقاما ت پر لاک ڈاﺅن کے آغاز سے یکم رمضان المبارک تک مجموعی طور پر87 ہزار سے زائد افرا د کو مفت کھانا بھی تقسیم کیا گیا ۔”جہا ں غریب وہا ں خبریں“ کے اس سلو گن کو قائم ر کھتے ہو ئے گزشتہ روز بھی شہر میں مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ تک افطاری پہنچائی گئی ۔کرونا وائرس کے بچاو کے لئے ملک بھر میں کیے جانے والے لاک ڈاون کے باعث مزدورروں اوردیہاڑی دار محنت کشوں کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے تھے جس کے پیش نظر خبریں کے ایڈیٹر امتنان شاہد کی جانب سے عدنان شاہدفونڈیشن کے زیر اہتمام غریب اور محنت کش مزدورں کو مفت کھانا پہنچانے کے لئے خبریں رضا کار ٹیم قائم کی گئی تھی جو لاک ڈاﺅن کے پہلے روز سے لاہور کے مختلف علاقوں ،چوکوں اور چوراہوں میں محنت کش مزدوروں اور دیہاڑی دار افراد میں مفت کھانا تقسیم کرتی رہی ہے ۔خبریں رضاکار کی جانب سے گزشتہ روز لاہور کے لکشمی چوک ، ہال روڈ، منٹکمنی روڈ، چرچ روڈ سمیت دیگر علاقوں میں مزدو راور دیہاڑی دار طبقے میں افطاری تقسیم کی گئی ۔حکومت کی جانب سے لاک ڈاﺅ ن میں مزید توسیع کے بعد رمضان المبارک آمد کے بعد خبریں رضا کار ٹیم کی جانب سے یکم رمضان المبارک سے لاہور سمیت ملک بھر میں افطاری تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔ خبریں گروپ ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنتا رہا ہے اور آج اس مشکل گھڑی میں خبریں نے محنت کش اور دیہاڑی دار مزدور کا ساتھ نہیں چھوڑا اور اپنے سلوگن ”جہاں غریب وہاں خبریں “ پرعمل کرتے ہوئے غریب محنت کشوں کو افطاری دینے پہنچے۔یا د رہے کہ ملک میں کروناوائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے کیا جانے والا ”لاک ڈاون “دیہاڑی دار اور محنت کش مزدورں کے لئے پریشانی کا باعث بن گیا اور اس دوران خبریں گروپ کی جانب سے دیہاڑی دار مزدورں اور محنت کشوں کو مفت کھانا اور افطاری فراہم کرنے کا عزم ”جہاں غریب وہاں خبریں “ ایک حقیقت بن گیا، اسی لئے مخیر حضرات سے بھی دردمندانہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان حالات میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں تاکہ ہم سب مل کر اپنے مزدور ، غریب اور دیہاڑی دار بھائیوں کی مدد کرسکیں اس کے لئے مخیر حضرات ضروت مندوں کی مدد کے لئے سادہ راشن بھجوائیں جس کے لئے ہماری ہیلپ لائن نمبر042.6375336 وسیپ0306.5100883دیا گیا ہے جس میں تجاویز بھی لی جائیں گی انشاءاللہ خبریں گروپ کی جانب سے عدنان شاہد فاونڈیشن نے یہ صدقہ جاریہ پورے ملک میں شروع کرنے کا عزم کیا ہے۔

کرونا پھیلاﺅ کی ذمہ دار ، فوڈپانڈا ، روڈرنر،چیتا کے بعد تمام کمپنیوں کیخلاف سخت آپریشن کا فیصلہ

لاہور(لیڈی رپورٹر) فوڈ پانڈا، روڈرنر، چیتا اور کھانا سپلائی کرنیوالی اس طرح کی تمام کمپنیوں کیخلاف پنجاب بھر میں سخت آپریشن شروع ہونیوالا ہے، چیئرمین فوڈ اتھارٹی عمر تنویر بٹ کا کہنا ہے کہ تمام کمپنیوں کے کھانا سپلائی کرنیوالے ورکروں کی چیکنگ کی جائیگی، پہلے انہیں وارننگ دی جائیگی ،لیکن معاملات بہتر نہ ہوئے تو ان کمپنیوں کی ایپس بند کرنے کیلئے پی ٹی اے کو درخواست دی جائیگی

جزوی لاک ڈاﺅن میں نرمی،سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا کر سڑکیں کھول دی گئیں

لاہور (خصوسی ر پورٹر) شہرمیں کرونا وائرس کے باعث لگنے والے جزوی لاک ڈاو¿ن میں نرمی کر دی گئی ،تمام ناکوں سے رکاوٹیں ہٹا کر سڑکوں کو کھول دیا گیا۔ ایک روز قبل چھٹی کا دن تھا جس کی وجہ سے لاک ڈاو¿ن میں سختی کر دی گئی تھی۔تفصیلا ت کے مطا بق شہر میں کرورونا وائرس کے باعث لگنے والے جزوی لاک ڈاو¿ن میں اتوار کے روز جہا ں سختی کردی گئی تھی،وہی گزشتہ روزنر می کردی گئی اور مختلف مقاما ت پر نا کہ پر صرف ٹریفک پو لیس کی جا نب سے ڈبل سواری اورکار میں دو سے زائد سوار ہونے پرکارروائیاں بھی جاری ہیں، سختی کرنے کا مقصد شہریوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے،۔پو لیس کے مطا بق صبح 9 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک لاک ڈاو¿ن میں سختی رہے گی،نو بجے بعد رکاوٹیں ختم کر کے لاک ڈاو¿ن میں نرمی کردی جائے گی۔قبل ازیں کرونا وائرس کے خوف کے باوجود زندگی کا پہیہ رواں دواں ہونے کی وجہ سے پنجاب حکومت نے لاک ڈاون میں سختی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے شہر میں لگائے گئے جزوی لاک ڈاون میں معمول کے مطابق ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق جاری تھی۔ناکوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سےسختی کی جارہی ہے،غیر ضروری باہر نکلنے والوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ڈبل سواروں کے خلاف بھی کاروائیاں مزید سخت کردیں گئیں ہیں۔ڈبل سواروں کو جرمانے کیے جارہے ہیں ، پولیس کی جانب سے غیر ضروری باہر نکلنے والوں کو وارننگ اور چلان کیے جارہے ہیں، سرکاری و نجی اداروں نے کم سے کم افراد کے ساتھ کام بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے شہر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرجزوی لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ مزید سختی کردی ہے۔ کرونا وائرس کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر شہر میں جاری جزوی لاک ڈاو¿ن کے دوران شہریوں کی جانب سے غیر سنجیدہ طرز عمل دیکھتے ہی لاہور پولیس نے حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے۔ پولیس اہلکار غیر ضروری طور پر نقل و حرکت کرنے والے شہریوں کو ناکوں پر روک کر باہر آنے کی وجہ پوچھتے رہے۔شہر بھر کے ناکہ جات پر پولیس لوگوں کو غیر ضروری سفر سے روکتی رہی اور شہریوں کو سماجی فاصلے کی ایس او پیز اختیار کرنے کی آگاہی دیتی ر ہی۔ تفصیلات کے مطابق قانون شکن عناصر کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پرابتک2106مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔شہر کے مختلف مقامات پر لگائے گئے ناکوں پرمجموعی طور پر01 لاکھ98 ہزار200سے زائد افرادکو روک کرنقل و حرکت کی وجوہات دریافت کی گئیں جبکہ غیر ضروری طورپرسڑکوں پر آنیوالے01 لاکھ87ہزار473 شہریوں اور گاڑی مالکان کو وارننگ جاری کر کے گھروں کو واپس بھیجا گیا۔ غیر ضروری طور پر باہر آنے والے4372شہریوں سے دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈزبھی لئے گئے۔شہر میں سڑکوں پر آنے والی چھوٹی بڑی01 لاکھ75 ہزار919 وہیکلزکو چیک کیا گیا۔مجموعی طور پر99575موٹر سائیکلوں،25962 رکشوں،5094 ٹیکسیوں،36029 کاروں اور9259بڑی گاڑیوں کوبھی روک کرمالکان سے شہر میں گھومنے پھرنے کی وجہ پوچھی گئی جبکہ خلاف ورزی کرنے والی7143موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے کہا ہے کہ شہریوں کی زندگی کی حفاظت اولین ترجیحی ہے۔”گھر رہیں محفوظ رہیں ” کی پالیسی اپنا کر ہم خود کی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ کرونا کیسز میں خطر ناک حد تک اضافہ کے پیش نظر شہریوں کا گھروں میں محدود رہنا ضروری ہے۔شہریوں کا لاک ڈاو¿ن پر عمل درآمد نہ کرنا کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کا سبب بن سکتا ہے۔رائے بابر سعید نے کہا کہ گھروں سے غیر ضروری طور پر نکلنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی، بیروزگاروں کو 12ہزار دینے،تاجروں کے 3ماہ کے بجلی بل معا ف کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ صنعت ،کاروبار اور ملازمتوں سے متعلق ای سی سی نے دو پیکیج منظورکیے ہیں جو(آج) پیر کو وفاقی کابینہ میں منظوری کیلئے پیش کیے جائیں گے ،چھوٹے کاروبار والوں کے 3 ماہ بجلی کا بل حکومت اداکرےگی، اس طرح 80 فی صد صنعتیں بجلی بل ادائیگی کے سلسلے میں مستفید ہوں گی،کرونا وباءکے باعث بے روزگار ہونے والوں کےلئے 75 ارب روپے کا پیکیج منظور کیا گیا ہے ،ملازمت کھو دینے والے افراد کو 12 ہزار روپے فراہم کریں گے ،متاثرہ لوگ خودکو پورٹل پر رجسٹرڈ کرائیں،منظور کئے گئے پیکیج کااطلاق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیرپر بھی ہوگا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کرونا وباءکے باعث چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے 3 ماہ کے بجلی بل ادائیگی دیدی ،تنخواہ کیلئے نجی اداروں کو قرض کی عدم ادائیگی پر نقصانات میں 30 فیصد نقصان حکومت برداشت کرےگی ،پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کیلئے تین ارب روپے کی ضمنی گرانٹ بھی منظور کرلی گئی ۔ پیر کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا ۔اجلاس میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے 3 ماہ کے بجلی بل ادائیگی کیلئے 50 ارب 69 کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری دیدی ۔چھوٹا کاروبار اور صنعتی امداد پیکیج کے تک 95 فیصد کمرشل صارفین کو بجلی بل ادائیگی میں ریلیف فراہم کیا جائےگا، پانچ کلو واٹ سے 70 کلو واٹ لوڈ استعمال کرنے والے 72 فیصد صنعتی صارفین کو امداد فراہم کی جائےگی، اسکیم کے تحت کمرشل صارفین کو ایک لاکھ اور صنعتی صارفین کو ساڑھے چار لاکھ روپے تین ماہ کیلئے امداد فراہم کی جائےگی ۔گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں اسکیم کیلئے ڈھائی ارب روپے مختص کرنے کی منظوری کمیٹی نے زرعی شعبے زرعی ٹیوب ویلوں ٹرانسپورٹرز اور مائیکرو فنانس سیکٹر کیلئے اس طرح کی اسکیم تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کو کاروباری شعبہ کو ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کی اسکیم میں کسی مسائل کے باعث قرض ادائیگی میں مشکلات آئیں تو حکومت کو اصل رقم کا تیس فیصد تک نقصان برداشت کرنا ہو گا ،کمیٹی نے اقتصادی امور ڈویڑن کو جی ٹونٹی کی طرف سے قرضوں کی ادائیگی میں ری شیڈولنگ کیلئے مذاکرات کی اجازت دی تاہم ای اے ڈی کو معائدہ کرنے سے پہلے کمیٹی سے پیشگی منظوری حاصل کرنا ہو گی ،کمیٹی نے پاک ایران بارڈر پر باڑ کی تعمیر کیلئے تین ارب روپے کی اضافی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاون سے متاثر ہونے والے چھوٹے تاجروں کے لیے 50 ارب روپے کے وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکج جبکہ ملازمت سے نکالے جانے والے افراد اور دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے 75 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا۔وفاقی کابینہ سے منظوری کیلئے پیکج (آج) منگل کو پیش کیا جائےگا،کابینہ سے منظوری کے بعد پیکج کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈال دی جائیں گی۔ پیر کو مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکیج کی منظوری دی گئی۔ بعد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے ایک اور اہم پیکج کی منظوری دی ہے جس سے پورے پاکستان میں 35 لاکھ کاروبار مستفید ہوں گے، اس پروگرام کا نام وزیراعظم کا چھوٹا کاروبار امدادی پیکج ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مذکورہ پیکج کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ چھوٹے تاجر جب بھی اپنے کاروبار کا بنیادی سلسلہ شروع کریں تو ان کے اگلے 3 ماہ کا بل حکومت پاکستان ادا کرے گی۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ اس پروگرام کو ایسے نافذ العمل لائیں کہ جتنے لوگوں اور کمپنیوں کا 5 کلو واٹ تک کا کمرشل کنیکشن جو پورے پاکستان کے کمرشل کنیکشنز کا 95 فیصد بنتی ہیں اور 70 کلو واٹ صنعتی کنیکشن رکھنے والے جو تمام انڈسٹریل کنیکشنز کا 80 فیصد بنتا ہے وہ اس پالیسی سے مستفید ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل کا تخمینہ گزشتہ برس مئی، جون اور جولائی کے مہینے میں بجلی کے بل کا مجموعی حجم ملا کر اتنی رقم بل میں شامل کردی جائے گی تاکہ بجلی استعمال ہونے پر بل ادا نہ کرنا پڑے۔وفاقی وزیر صنعت نے کہا یہ رقم صرف 3 ماہ کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جو 6 ماہ تک بل میں شامل رہے گی تاکہ جب بھی کاروبار کا سلسلہ شروع ہو یہ رقم استعمال میں لائی جاسکے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق تقریبا 32 لاکھ کمرشل کنیکشنز اور ساڑھے 3 سے 4 لاکھ چھوٹے تاجر اس پیکج سے مستفید ہوسکیں گے۔وزیر صنعت نے کہا کہ اس پیکج کا حجم 50 ارب ہے جو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی لاگو ہے، اس پیکج سے کراچی کی صنعتیں بھی مستفید ہوسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ ان بندشوں کی وجہ سے چھوٹے کاروباروں کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے، اس اسکیم کے ذریعے چھوٹی دکانیں، کمرشل کنیکشن کی مارکیٹیں اور چھوٹی صنعتیں مستفید ہوں گی۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ کاروبار اور صنعت میں جو سب سے چھوٹا اور پسماندہ طبقہ ہے جس کی تعداد 35 لاکھ ہم سب سے پہلے اس کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر صنعت نے کہا کہ مزدور کے احساس اور وزیراعظم کا چھوٹا کاروبار امدادی پیکج نافذالعمل ہونے کے بعد چھوٹے کاروباری افراد کو بلاضمانت قرض دینے کی اسکیم لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ افراد جو کرونا وائرس کی وجہ سے ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں، دیہاڑی دار مزدور جن کی آمدن ختم ہوگئی اور وہ مزدور جو اب اپنی مزدوری پر نہیں جاسکتے ان کے لیے 75 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق، وزارت صنعت و پیداوار اور احساس پروگرام مل کر ایک پورٹل قائم کریں گے جس میں تمام مذکورہ افراد رجسٹر کرسکیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس پورٹل پر بذریعہ اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ رجسٹریشن کرسکیں گے جن افراد کے پاس یہ سہولت موجود نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کے موبائل کے ذریعے پورٹل پر اپنے قواعد و ضوابط شامل کرکے رجسٹر ہوسکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا موصول ہونے کے بعد یہ 12 ہزار روپے 40 سے 60 لاکھ افراد میں تقسیم کرسکیں گے، حکومت کا یہ پروگرام احساس پروگرام سے الگ ہے اور یہ 60 لاکھ افراد احساس پروگرام کے ایک کروڑ 20 لاکھ سے اضافی ہوں گے۔وفاقی وزیر صنعت نے کہا کہ نوکری سے نکالے گئے افراد رجسٹر ہونے کے بعد اس پیکج سے مستفید ہوسکیں گے،ہماری تمام تر توجہ کرونا سے نمٹنے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکج کی تفصیلات وزرات صنعت و پیداوار اور احساس پروگرام کی ویب سائٹ پر ڈالی جائیں گی، پیکج کے تحت بے روزگار ہونے والوں کو فی کس 12 ہزار روپے دیے جائیں گے جبکہ دوسرے پیکج کے تحت چھوٹےکاروبار والوں کے 3 ماہ کا بل حکومت اداکرے گی اس طرح 80 فی صد صنعتیں بل ادائیگی کے سلسلے میں مستفید ہوں گی۔حماد اظہر نے مزید کہا کہ پاکستان میں 6کروڑ گھرانے ہیں اور ہم ایک کروڑ 70 لاکھ گھرانوں تک امداد پہنچائیں گے۔

فضل الرحمن پھر سرگرم ، شہبازشریف، اچکزئی ‘میاں افتخار سے رابطے

لاہور( این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر سر گرم ہو گئے ، قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف سمیت دیگر رہنماﺅں سے ٹیلیفونک رابطے کر کے اٹھارویں ترمیم سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ بتایا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف ،محمود خان اچکزئی اور میاں افتخار سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے ملک کی مجموعی صورتحال اور خصوصاً اٹھارویں ترمیم میں رد و بدل کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ رہنماﺅں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگا ،اپوزیشن جماعتیں اٹھارویں ترمیم ردوبدل کی بھرپور مخالفت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اٹھارویں ترمیم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے باز رہے۔

Lead1-8

لاہور (مہران اجمل خان سے) پنجاب میں جزوی لاک ڈاﺅن میں نرمی کے باعث گزشتہ تین روز کرونا وائرس کے فی دن اوسطاً 47فیصد کنفرم مریضوں کا اضافہ جبکہ صوبائی دارلحکومت میں 60فیصد کنفرم مریض ریکارڈ کیے گئے ،صوبہ بھر میں رمضان کے پہلے تین دنوں میں (لوکل ٹرانسمیشن) ایک سے دوسرے فرد میں وائرس کا شکار ہونے والے 673مریض سامنے آئے دوسری جانب رمضان سے پہلے 42 دنوں میں 2082مریض رپورٹ ہوئے تھے جس کے مطابق فی دن اوسطاً 49 افراد بنتے ہیں جبکہ رمضان المبارک کے پہلے تین دن کی رپورٹ کے مطابق 225مریض فی دن کی اوسط ریکار ڈ کی گئی ہے۔پنجاب میں رمضان المبارک کے پہلے روز (لوکل ٹرانسمیشن) ایک سے دوسرے فرد میں کرونا وائرس کے شکار 468مریض، دوسرے روز 119جبکہ تیسرے روز 86 کرونا وائرس کے کنفرم مریض رپورٹ ہوئے ۔ حکومت پنجاب کو احسا س اداروں کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تین روز کے دوران وبائی مرض سے متاثرہ افراد میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد لاہور سمیت صوبہ بھر میں لاک ڈاﺅن کو سخت کرنے کی تجویز دے دی ہے ۔رپورٹ میں واضح لکھا ہے کہ اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے لاک ڈاﺅن میں سختی نہ کی گئی تو کرونا وائرس کے کنفرم مریض کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے ۔محکمہ صحت ذرائع کا کہنا ہے رمضان المبارک میں لاک ڈاو¿ن نرمی کے اثرات آنا شروع ہو گئے ۔جس کی واضح مثال محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکی جانب سے جاری کرونا وائر س کے متاثرہ مریضوں کی تعداد ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں رمضان کے پہلے تین روز میں 318 نئے تصدیق شدہ مریض رپورٹ ہو گئے ۔پہلے روزے 214 نئے کنفرم مریض سامنے آئے۔دوسرے روزے 60 اور تیسرے روزے والے دن 44 نئے تصدیق شدہ مریضوں رپورٹ ہوئے ۔شہر میں کروناوائرس کا پہلا تصدیق شدہ مریض 14 مارچ کو رپورٹ ہوا۔رمضان سے پہلے 42 دنوں میں 943 تصدیق شدہ مریض رپورٹ ہوئے۔ کروناوائرس کے ایک دن میں رپورٹ ہونے والوں مریضوں کی اوسطاً تعداد 22 بنتی ہے۔گذشتہ تین دنوں میں اوسطاً رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد106 بنتی ہے۔لاک ڈاون میں نرمی کے باعث شہر میں (لوکل ٹرانسمیشن) ایک سے دوسرے فرد میں وائرس کا پھیلاو¿ 60 فیصد سے بڑھ چکا ہے۔شہر میں لوکل ٹرانسمیشن بڑھنے کے باعث گھروں کے گھر متاثر ہو رہے ہیں۔شہر میں اب تک 18 علاقوں کو سیل کیا جا چکا ہے۔یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت اس سے قبل حکومت پاکستان کو آگاہ کر چکا ہے جولائی تک پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد دو لاکھ تک جانے کا خدشہ ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حالات پر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے ۔ دوسری جانب ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب سے کورونا وائرس کے 80 نئے کیس، تعداد 5526 ہو گئی۔768 زائرین سنٹرز، 1923 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدیوں، 2749 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 3، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان 9،جہلم میں 3، بھکر 2، فیصل آباد، قصور اور حافظ آباد میں ایک ایک قیدی میں کرونا وائرس کی تصدیق۔ڈی جی خان 221 زائرین، ملتان 457، فیصل آباد 23 اور گوجرانوالہ میں 42 کورونا وائرس کی تصدیق۔ رائے ونڈ مرکز میں 815، شیخوپورہ 12، منڈی بہاوالدین 33، سرگودھا 145، میانوالی 7، وہاڑی 46، راولپنڈی 30، اٹک 16، جہلم میں 54 تبلیغی ارکان میں تصدیق۔ ننکانہ 28، گجرات 10، گوجرانوالہ 21، رحیم یار خان 56، بھکر 67، خوشاب 32، راجن پور 22، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 22، لیہ 38، مظفر گڑھ 61، ناروال 26، بہاولنگر 27، فیصل آباد میں 18 تبلیغی خانیوال 6، ملتان میں 126، ساہیوال 8، اوکاڑہ 2، پاکپتن 13، بہاولپور 42 اور لودھراں میں 105 تبلیغی ارکان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ عام شہروں میں سب سے ذیادہ لاہور میں کرونا وائرس کے 1261 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 12، قصور 57، شیخوپورہ 19، راولپنڈی 294، جہلم 55، اٹک 19،چکوال 4، گوجرانوالہ 149، سیالکوٹ 106، نارووال 15، گجرات میں 225،حافظ آباد 26، منڈی بہاوالدین 30، ملتان 47، خانیوال 6، وہاڑی 49، فیصل آباد 57، چینیوٹ 11، ٹوبہ 7، جھنگ 38، رحیم یار خان 65، سرگودھا میں 53 ،میانوالی 20، خوشاب 12، بھکر 10، بہاولنگر 11، بہاولپور 20، لودھراں 4، ڈی جی خان 26، مظفر گڑھ 18، لیہ 2، ساہیوال 2، اوکاڑہ 11 پاکپتن میں 7،کورونا وائرس سے اب تک کل 84 اموات، 1183 افراد صحت یاب، 22 مریض تشویشناک حالت میں ہیںاب تک کل 71726 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

اسلام آباد‘ لاہور‘ کراچی‘ کوئٹہ‘ پشاور (نمائندگان خبریں) ملک بھر میں کورونا وائرس نے ایک دن میں مزید 11افراد کی جان لے لی جس کے بعد وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 292ہوگئی،اس طرح کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر13ہزار 909ہوگئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں لوگوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد اس وائرس کا شکار افراد کی مصدقہ تعداد 13ہزار 909ہوگئی ہے تاہم اس میں سے 3029افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 5526ہے، اس کے علاوہ سندھ میں 4996، خیبرپختونخوا 1984، بلوچستان میں 781، اسلام آباد میں 245، گلگت بلتستان میں 318جبکہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد59ہوگئی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس نے ایک دن میں مزید 11افراد کی جان لے لی، جس کے بعد ملک میں اس وائرس کے ہاتھوں جہاں فانی سے کوچ کرنے والوں کی تعداد 292 ہوگئی ہے۔پی آئی اے کے مزید تین فضائی میزبان کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔ تینوں فضائی میزبان لندن کی پرواز پر ڈیوٹی کے بعد پاکستان پہنچے تھے اور کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر انہیں ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے دو کا تعلق لاہور اور ایک کا پشاور سے ہے۔ پی آئی اے کے اب تک دس ملازمین کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ سروسز ہسپتال عملہ کے 2 ارکان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ہاو¿س آفیسر ڈاکٹر فضہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ڈاکٹر فضہ گائنی تھری میں بطور ہاو¿س آفیسر تعینات ہیں ۔ای سی جی ٹیکنیشن محسن سکندر میں بھی کرونا وائرس تصدیق ہوئی ۔محسن سکندر کے ساتھیوں کے نمونہ بھی ٹیسٹ کیلئے بھیج دئیے گئے۔جناح ہسپتال میں کورونا کا ایک اور مریض جان کی بازی ہارگیا۔55 سالہ غلام شبیر حافظہ آباد کا رہائشی تھا۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب سے کورونا وائرس کے 80 نئے کیس، تعداد 5526 ہو گئی۔768 زائرین سنٹرز، 1923 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدیوں، 2749 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 3، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان 9،جہلم میں 3، بھکر 2، فیصل آباد، قصور اور حافظ آباد میں ایک ایک قیدی میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ڈی جی خان 221 زائرین، ملتان 457، فیصل آباد 23 اور گوجرانوالہ میں 42 کورونا وائرس کی تصدیق۔ رائے ونڈ مرکز میں 815، شیخوپورہ 12، منڈی بہاوالدین 33، سرگودھا 145، میانوالی 7، وہاڑی 46، راولپنڈی 30، اٹک 16، جہلم میں 54 تبلیغی ارکان میں تصدیق۔ ننکانہ 28، گجرات 10، گوجرانوالہ 21، رحیم یار خان 56، بھکر 67، خوشاب 32، راجن پور 22، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 22، لیہ 38، مظفر گڑھ 61، ناروال 26، بہاولنگر 27، فیصل آباد میں 18 تبلیغی خانیوال 6، ملتان میں 126، ساہیوال 8، اوکاڑہ 2، پاکپتن 13، بہاولپور 42 اور لودھراں میں 105 تبلیغی ارکان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ عام شہروں میں سب سے ذیادہ لاہور میں کورونا وائرس کے 1261 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 12، قصور 57، شیخوپورہ 19، راولپنڈی 294، جہلم 55، اٹک 19،چکوال 4، گوجرانوالہ 149، سیالکوٹ 106، ناروال 15، گجرات میں 225،حافظ آباد 26، منڈی بہاوالدین 30، ملتان 47، خانیوال 6، وہاڑی 49، فیصل آباد 57، چینیوٹ 11، ٹوبہ 7، جھنگ 38، رحیم یار خان 65، سرگودھا میں 53 ،میانوالی 20، خوشاب 12، بھکر 10، بہاولنگر 11، بہاولپور 20، لودھراں 4، ڈی جی خان 26، مظفر گڑھ 18، لیہ 2، ساہیوال 2، اوکاڑہ 11 پاکپتن میں 7،کورونا وائرس سے اب تک کل 84 اموات، 1183 افراد صحت یاب، 22 مریض تشویشناک حالت میں ہیںاب تک کل 71726 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ دبئی سے پشاور پہنچنے والے 68 مسافروں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق 25 اپریل کو غیر ملکی ائر لائن کی 3 پروازوں کے ذریعے 684 مسافر دبئی سے پشاور پہنچے تھے جن میں سے 434 کے کرونا ٹیسٹ کرائے گئے تھے۔جن افراد کے کروناٹیسٹ کرائے گئے ان میں 12 مسافروں کے ٹیسٹ کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں جب کہ قرنطینہ میں موجود باقی مسافروں کے کرونا ٹیسٹ دوسرے مرحلے میں ہوں گے۔ شہر قائد میں کروناسے متاثرہ خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے‘ ڈاکٹرز کے مطابق زچہ اور بچہ دونوں صحت مند ہیں۔ راولپنڈی اور کراچی میں 2میڈیکل آفیسرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

کرونا سے نمٹنا سب کی ذ مہ داری،عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر نیا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں، کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصا غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دینی ہے،ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے، ان خیالات کا اظہاروزیرِ اعظم نے اپنی زیر صدارت کوویڈ -19کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، عمر ایوب خان ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے،معاون خصوصی برائے صحت نے اجلاس کو کورونا وائرس کی موجود صورتحال ، سامنے آنے والے کیسز، شرح صحت یابی و شرح اموات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرونی دنیا کی نسبت پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات قدرے کم ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے میں طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق دوسرے مرحلے میں اسٹیل سمیت دیگر کھولی جانے والی صنعتوں کے بارے میں آگا ہ کیا۔وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے محنت کشوں اور مزدوروں کے لئے ترتیب دیے جانے والے75ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے ِ حماد اظہر نے کہا کہ وزارتِ صنعت اور احساس پروگرام کی معاونت سے 40سے 60 لاکھ افراد اس پیکیج سے مستفید ہوں گے،وفاقی وزیرِ حماد اظہر نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کےلئے تین ماہ کا بجلی کا بل حکومت ادا کرے گی۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس کو ٹیسٹنگ کٹس ، حفاظتی سامان ، این -95ماسک، وینٹی لیٹرز و دیگر سامان کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصا غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاﺅ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن رکھنا ہے۔ مساجد کے حوالے سے لائحہ عمل علمائے کرام کی مشاورت سے طے کیا گیا اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری علمائے کرام نے خود اپنے ذمہ لی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے سماجی فاصلہ( سوشل ڈسٹنسنگ)کو یقینی بنانا معاشرے کے ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے اوررسیز پاکستانیوں کیلئے قرنطینہ پالیسی پر عملدرآمد نہ کیے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے گائیڈ لائنز پر عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق قرنطینہ پالیسی پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کو قرنطینہ کیلئے 48گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا تھا لیکن انھیں 7 دن تک رکھا جا رہا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی پہلے ہی بہت سی پریشانیوں کا سامنا کر کے پاکستان پہنچے ہیں، انھیں قرنطینہ کے نام پر مزید پریشان نہ کیا جائے۔وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ 48گھنٹے تک قرنطینہ میں رکھے جانے کی پالیسی ہر سختی سے عملدرآمد کیا جائے، ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر اس سے زائد عرصہ قرنطینہ میں نہ رکھا جائے، تاہم ٹیسٹ مثبت آنے پر دی گئی حکومتی گائیڈ لائیز پر عملدرآمد کریں۔

شبلی فراز، وزیر اطلاعات ،ریٹائرڈ جنرل عاصم سلیم باجوہ معاون خصوصی اطلاعات مقرر،متعدد وزیروں کے محکمے تبدیل چند کی چھٹی ہوگی

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی ) ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی جگہ عاصم سلیم باجوہ کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقر ر کردیا گیا ہے جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات بنا دیا گیا ہے ۔ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات کے عہدے سے ہٹاکر عاصم سلیم باجوہ کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عاصم سلیم باوجوہ کو اعزازی طور پر وزیر اعظم کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات بنا ئے جانے کے بعد قائد ایوان سینٹ آج (منگل کو ) وفاقی وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔صدر مملکت عارف علوی شبلی فراز سے وفاقی وزیر کا حلف لیں گے۔حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوگی ۔وفاقی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام تقریب میں شرکت کریں گے۔حلف اٹھانے کے بعد کابینہ ڈویژن باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کرے گا۔شبلی فراز کی بطور وفاقی وزیرِ اطلاعات تعیناتی کا فیصلہ وزیراعظم نے کیا۔واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں، اس کے علاوہ عاصم سلیم باجوہ سابق ترجمان پاک فوج اور کمانڈر سدرن کمانڈ کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

لاہور (تجزیہ نگار) وزارت اطلاعات میں اہم تبدیلیوں کے بعد اگلے دس دن کے اندر مزید وزارتوں میں تبدیلیوں کا امکان ہے۔ متعدد وزیروں کے محکمے تبدیل بھی ہو سکتے ہیں اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ چند وزیروں کو دوبارہ کابینہ میں شامل نہ کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی میں دیگر جماعتوں سے آنے والوں کو وزارتوں سے محروم کیا جا سکتا ہے کیونکہ ایسے وزیروں پر جو پی ٹی آئی کے نہیں تھے پی ٹی آئی کے حلقے انتہائی ناخوش تھے مسلسل دباﺅ کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے دیگر پارٹیوں سے پی ٹی آئی میں آنے والوں سے وزارتیں واپس لینے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے سب سے پہلے فردوس عاشق اعوان سے عہدہ واپس لے لیا گیا اور پی ٹی آئی کے پرانے رہنما شبلی فراز کو وزارت اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔