فوڈپانڈا روڈرنر،ڈاکٹرز اور سیاستدانوں نے ڈیلیوری فوڈکمپنیوں کو کرونا کا مددگار قرار دےدیا

لاہور (جنرل رپورٹر‘لیڈی رپورٹر)ڈاکٹرز نے فوڈ پانڈا ، روڈ رنراور دیگر ڈیلیوری فوڈ کمپنیوں کو کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں مددگار قرار دے دیا گیا ،کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر طبی ماہرین نے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا ،فوڈ پانڈا ڈیلیوری بوائز سار ادن ایک ہی لباس میں درجنوں گھروں میں کھانا ڈیلیور کرتے ہیں ،چینل فائیو اور خبریں ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو عوام کی صحت کے لئے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے خلاف فرنٹ لائن میں کام کر رہے ، روز نامہ خبریں سروے میں شہر کے معروف طبی ماہرین نے فوڈپانڈا ، روڈ رنر ڈیلیوری بوائز کے حوالے سے مل جلے رد عمل کا اظہار کیا۔ خبریں سروے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاطف مجید چوہدری ، ڈاکٹر لقمان ،ڈاکٹر عمران ،ڈاکٹر جعفر نقوی اور ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کرونا جیسی وبا کے دوران پاکستان کے اندر بہت سخت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر سمیت تمام ڈیلیوری بوائز میں سے کوئی ایک بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے اور وہ کھانا ڈلیور کرتا ہے تو اس سے یہ انفیکشن دیگر لوگوں میں بھی منتقل ہوسکتا ہے ۔ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس تین سے چار دن تک زندہ رہتا ہے۔دنیا جان چکی ہے کہ کرو نا وائرس کسی بھی انسان کے ایک دوسرے کو چھونے سے پھیل رہا ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں فوڈ پانڈا اور دیگر ڈیلیوری بوائز کو نہ روکا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں جن گھروں میں یہ ڈیلیوری کریں گے اگر وہاں کسی بھی شخص کوکرونا وائرس ہوا تو اس کی چین بڑھ جائےگی ۔ حکومت کو چاہیے کہ فوڈ پانڈا ڈیلیوری کو مکمل بند کرے ورنہ تمام ملازمین کی مکمل طور پر سکریننگ کریں ۔فوڈ پانڈا اور دیگر کمپنیوں کے ڈلیوری بوائز کا ہر ہفتے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائیں ۔ فوڈ پانڈا اور روڈرنرا کابراہ راست تعلق گھروں سے ہوتا ہے کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا ہوتا کہ وہ کرو نا سے متاثر ہے یا نہیں لہذا حکومت پنجاب کو فوڈ پانڈا اور روڈنر کے ڈلیوری بوائز کو انسانی جانوں سے مزید کھیلنے سے روکنا ہو گا ۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ چینل فائیو اور خبریں ٹیم کی جانب سے شہریوںکی صحت پر سمجھوتہ نہ کرنا لائق تحسین ہے ڈاکٹرز سمیت پوری قوم ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہیں جس طرح وہ کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر ڈلیوری کمپنیاں کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں سرفہرست‘ کرونا وائرس کیخلاف حکومتی حکمت عملی ناکام ہوکر رہ گئی۔ ترجمان پنجاب حکومت عائشہ چودھری نے کہا ہم کیوں ڈلیوری منگوا رہے ہیں جب Rider سڑکوں پر اکیلے گھوم رہے ہوتے ہیں تو ان کو روکنا بہت مشکل ہے۔ باہر سے کھانا مت کھائیں آرڈر مت کریں کیسے پک رہا ہے احتیاط اپنی طرف سے کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگوںکو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف کی سبرینہ جاوید نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل وقت ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ ایسی کمپنیوں کو جو حکومت کے دیئے گئے ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہی بند ہوجانا چاہیے۔ طلعت نقوی جو کمپنی ہے ان کو ایکشن لینا چاہیے کہ ان کے رائیڈر نہ احتیاط کریں ہر ایک کی ذمہ داری ہے ۔ رائیڈر جو شام کو نکلتے ہیں شام کو بہت کم پولیس ہوتی ہے۔ کمپنی کے اوپر ضرور ایکشن لینا چاہیے۔ اس کے اوپر پولیس کو ایکشن لینا چاہیے نوٹس ضرور دینا چاہیے لوگوں کو پتہ ہوکہ آپ کے پاس کوئی آیا ہے تو کیا اس کے پاس ماسک ہے۔ مجھ سے کوئی ملنے آتا ہے تو میں ضرور احتیاط کرتی ہوں۔ اس پر تحریک التوا جمع ضرور ہونی چاہیے۔ ہم سب ذمہ دار ہیں ہماری کمپنیز کو احتیاط کرنی چاہیے۔ صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے کہا کہ حکومت بار بار اس بات پر زور دے رہی ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ ماسک پہننا چاہئیں حکومت کو ان کے ساتھ بات کرنی چاہیے اور مجبور کرنا چاہیے کہ ایس او پیز پر عمل کریں ورنہ اس کمپنی کو بند ہوجانا چاہیے۔ حکومت اس معاملے میں خبریں کے ساتھ کھڑی ہے۔

کراچی(پ ر) پاکستان میں پہلی مرتبہ فوڈپانڈا نے ان شہروں میں مقیم فلیٹ کو مالی امداد منتقل کر دی ہے جہاں یہ آپریشن رکھے ہوئے ہیں۔ کووڈ 19 کے دوران فوڈ ڈلیوری پلیٹ فارم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہیروز کے درمیان آگاہی پیدا کرنے کیلئے مسلسل احتیاطی تدابیر کے میسجز بھیجے جائیں۔ ان آگاہی کے اقدامات میں رائڈرز کو اس وبا کی شدت کا احساس دلانے کیلئے رائیڈرز جب انفوگرافکس اور سوشل میڈیا کے ذریعہ معلومات فراہم کی گئی ہے۔ ترجمان فوڈ پانڈا نے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر رائیڈر حب پر ایک اضافی تفصیلی انفوگرافکس تیار کی گئی جس میں دفعہ 144 کے تحت قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے ہاتھ نہ ملانا کسی قسم کے جسمانی رابطہ جو کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کی بنیادی وجوہات ہیں اس کے بارے میں ہدایت فراہم کی گئی ہیں۔ مسلسل یاد ہانی کے طور پر رائیڈر کو کمپنی کی جانب سے ایک پیغام بھی ملتا ہے جس میں اس مشکل وقت کے دوران ان کی خدمات پر شکر یہ ادا کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی ایک تفصیلی انفو گرافکس بھی شامل ہوتی ہے جس میں وباءسے بچاﺅ کیلئے حفاظتی اقدامات بظاہر کی جاتی ہے رائڈرز حب میں روزانہ کی بنیاد پر رائیڈرز کی سکریننگ کے ذریعہ درجہ حرارت کی جانچ پڑتال اب ہیروز کے روز مرہ کام کا لازمی جز بن گیا ہے جسے کام شروع کرے سے پہلے رائڈر اپنے روڈ رنر ایپ پر اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مزید حفاظتی اقدامات کے طور پر جو بغیر کسی جسمانی رابطے کے ڈلیوری کیلئے فوڈ پانڈا پر ایک مکمل گائیڈ شامل کی گئی ہے۔ اس وباءکے بعد سے فوڈ پانڈا اپنے ہروز کو ہینڈ سینیٹائزر دیتا ہے اس کے علاوہ موجودہ اور نئے ہیرو میں حفاظتی ماسک اور دستانے مسلسل تقسیم کرتا رہتا ہے۔ فوڈ پانڈا اپنے ہیروز کی ہمت افزائی کیلئے انہیں ہر آرڈر پہلے سے زیادہ رقم ادا کرتا ہے۔ یہ اقدام لاک ڈاﺅن کے دوران ہیروز کے مالی نقصان کو پورا کرنے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔ اگر کسی ہیرو کا کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو اس کی مالی معاونت کو یقینی بنانے کیلئے اسے نئے پر وگرام دو ہفتوں کا مالی سپورٹ پروگرام کے تحت تنخواہ کے ساتھ چھٹی بھی دی جائے گی۔ اگر کسی ہیرو کو ہسپتال داخل کرانے کا معاملہ پیش آتا ہے تو اس کی انشورنس سے روزانہ کی بنیاد پر روز مرہ کے اخراجات پورے ہوں گے۔

احساس راشن پورٹل کا اجراء خدانحواستہ رمضان میں کرونا پھیلا تو مساجد کو بند کرنا پڑیگا، عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کو زبردستی مساجد میں جانے سے نہیں روک سکتے تاہم اگر رمضان المبارک میں کورونا وائرس پھیلا تو مساجد کو بند کرنا پڑے گا،جن ممالک میں روزانہ دن میں پانچ، پانچ سو لوگ مر رہے ہیں وہاں لاک ڈاﺅن میں ترکی کے حوالے سے بات ہورہی ہے ،ہمارے ملک میں بدقسمتی سے 192لوگ فوت ہو چکے ہیں ، اس کا امریکا سے موازنہ کر لیں جہاں 40ہزار لوگ کورونا کی وجہ سے مرچکے ہیں ،اٹلی اسپین میں بھی 20، 20ہزار لوگ مر چکے ہیں،ہماری معیشت جس مشکل وقت میں پھنس گئی ہے ہمیں تواپنے لوگوں کو غربت اور بھوک سے بچانا ہے،کسی بھی معاشرے میں لاک ڈاو¿ن غیرمعینہ مدت تک نہیں چل سکتا،اس وقت کسی کو بھی نہیں پتہ کہ ایک یا دو مہینے کے بعد کیا ہو گا اور صورتحال کب بہتر ہوگی ؟،ٹائیگر فورس میں شامل افراد رضاکارانہ بنیادوں پر کام کریں گے اور ان کو کسی بھی قسم کی تنخواہ یا رقم ادا نہیں کی جائے گی جبکہ یہ افراد غریب لوگوں تک پہنچ کر انہیں راشن وغیرہ فراہم کریں گے۔ منگل کو کورونا وائرس کے حوالے سے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جن ممالک میں روزانہ دن میں پانچ، پانچ سو لوگ مر رہے ہیں اور امریکا میں روزانہ 2ہزار سے زائد لوگ مر رہے ہیں وہاں اب لاک ڈاو¿ن میں نرمی کے حوالے سے بات ہو رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ان ملکوں میں بحث چل رہی ہے کہ ایک طرف عوام کو کورونا سے بچانے کے لیے لاک ڈاو¿ن کیا ہوا ہے اور دوسری جانب اس لاک ڈاو¿ن کے معاشرے پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اب ان ملکوں میں بھی بحث بحث چل رہی ہے کہ لاک ڈاو¿ن میں کتنی نرمی کی جائے تاکہ لوگوں کو بھی کورونا سے بچایا جا سکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جن ملکوں میں دن میں 500، 600 لوگ مر رہے ہیں، انہوں نے بھی لاک ڈاو¿ن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے، کئی چیزیں کھول دی ہیں، آسانیاں پیدا کی ہیں تاکہ لوگ باہر نکل سکیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے 192لوگ فوت ہو چکے ہیں لیکن اس کا امریکا سے موازنہ کر لیں جہاں 40ہزار لوگ کورونا کی وجہ سے مرچکے ہیں جبکہ اٹلی اسپین میں بھی 20، 20ہزار لوگ مر چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آخر کیا وجہ ہے کہ یہ ملک لاک ڈاو¿ن میں نرمی کا سوچ رہے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی معاشرے میں لاک ڈاو¿ن غیرمعینہ مدت تک نہیں چل سکتا کیونکہ کسی کو بھی نہیں پتہ کہ اس پر قابو پانے میں کتنا وقت لگے گا۔انہوںنے کہاکہ اس وقت کسی کو بھی نہیں پتہ کہ ایک یا دو مہینے کے بعد کیا ہو گا اور یہ بھی نہیں پتہ کہ اگر بالفرض آج یہ کیسز کم بھی ہو گئے تو ان کے ایک مہینے بعد دوبارہ بڑھنے کا بھی اندیشہ ہے اس لیے دنیا کی تمام اقوام لاک ڈاو¿ن کر کے عوام کو بچانے کے ساتھ ساتھ ملک چلانے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہیں۔وزیر اعظم نے مساجد بند نہ کرنے کے فیصلے کا بھی دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک آزاد قوم ہیں، جب پولیس لاک ڈاو¿ن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ڈنڈوں سے مار رہی تھی تو مجھے یہ دیکھ کر کافی تکلیف ہوئی۔انہوںنے کہاکہ رمضان عبادت کا وقت ہے، ہماری قوم مساجد میں جانا چاہتی ہے تو کیا ہم ان لوگوں کو زبردستی کہیں کہ آپ مساجد میں نہ جائیں اور کیا پولیس مساجد میں جانے والوں کو جیلوں میں ڈالے گی؟، ایک آزاد معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ لوگ خود فیصلہ کرتے ہیں کہ ملک کے لیے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی جنگ پورا ملک لڑ رہا ہے، یہ امیر غریب یا طاقتور کمزور کسی کو بھی ہو سکتا ہے لہٰذا ضروری یہ ہے کہ لوگ خود اس جنگ میں شرکت کریں اور یہ تب جیتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے علما سے ملاقاتیں اور مشاورت کی، صدر مملکت عارف علوی نے علماء کے ساتھ بیٹھ کر 20نکات پر اتفاق کیا جن پر عمل کر کے ہی اب لوگ مساجد میں جا سکیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام ترطبی، مالی، مواصلاتی اور غذائی امداد کی فراہمی کے باوجود دنیا کے مختلف حصوں میں وباءکے دوران بندشوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں،غالباً اقوام عالم اب مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کی تکالیف کااندازہ لگا سکتی ہیں جنہیں بدترین جبر کا سامنا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ تمام ترطبی، مالی، مواصلاتی اور غذائی امداد کی فراہمی کے باوجود دنیا کے مختلف حصوں میں وباءکے دوران بندشوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں،غالباً اقوام عالم اب مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کی تکالیف کااندازہ لگا سکتی ہیں جنہیں بدترین جبر کا سامنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں یہ غیرانسانی سیاسی و عسکری کرفیوگزشتہ 8 ماہ سے زائد عرصے سے بغیرکسی طبی،مالی،مواصلاتی اورغذائی امدادکے جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ حقیقت تو یہ ہے کہ نسل پرست نظریے ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکارنے یقینی بنایا ہے کہ اس ناکہ بندی کے دوران اہل کشمیربنیادی اشیائے ضروریہ سے بھی یکسرمحروم رہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے احساس راشن پورٹل کا باقاعدہ اجراءکر دیا۔ منگل کو معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس راشن پورٹل کے بارے میں وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی ،حساس راشن پورٹل مخیر حضرات ، فلاحی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کو مستحق افراد تک پہنچنے اور راشن کی فراہمی میں معاون ثابت ہوگا،راشن پورٹل احساس پالیسی فریم ورک کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے تاکہ جہاں یہ پلیٹ فارم ڈونرز کو مستحق افراد تک پہنچنے میں معاون ثابت ہو وہاں مستحقین کی معلومات کا تحفظ کیا جا سکے۔ احساس راشن پورٹل کے تحت اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ ڈونرز کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد اور راشن مستحق خاندانوں کے متعلقہ افرادتک پہنچ سکے اور اس نظام یا مستفید ہونے والے والی افراد کی معلومات کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ احساس راشن پورٹل کے ساتھ ساتھ راشن اور امداد کی تقسیم کے حوالے سے موبائل ایپلی کیشن کا اجراءبھی آئندہ ایک دو روز میں کر دیا جائےگاوزیر اعظم نے احساس راشن پورٹل کے اجراءکے اقدام کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستا نی قوم نے ہر مشکل کا مقابلہ استقامت اور ثابت قدمی سے کیا ہے۔ مشکل کی ہر گھڑی میں قوم نے کمزور طبقوں کی دل کھول کر مدد کی ہے۔احساس راشن پورٹل” مخیر حضرات کو مستحقین تک پہنچنے اور راشن کی تقسیم کے نظام کو مکمل طور پر شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وفاقی کابینہ،تعمیراتی شعبہ کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ،پاور سکینڈل انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری،کلوروکوئین برآمد کرنے کی اجازت

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے مسابقتی کمیشن کی تشکیل نو ،اقلیتوں بارے کمیشن کی تنظیم نو اور اسلام آباد میں تعمیراتی صنعت کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ دینے کی منظوری دیدی ہے جبکہ معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر سے متعلق محمد علی کمیشن رپورٹ کو عوام کےلئے جاری کرنے کے فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کرونا کے ساتھ ہمیں کرپشن کے وائرس سے بھی لڑنا ہے،اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں،وزیر توانائی عمر ایوب کو 2 ہفتے میں ری سٹرکچرنگ اور اصلاحات کا منصوبہ پیش کرینگے ،نیب کے بلانے پر شہباز شریف سیاسی طور پر متحرک ہوگئے ہیں، نیب میں جوابدہی کے بجائے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، حکومت کو ہدف بنانے والے قائدین کرونا کو ہدف بنائیں۔ معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نے واضح کہا کہ کرونا کے ساتھ ہمیں کرپشن کے وائرس سے بھی لڑنا ہے،اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ نجی پاور پلانٹس کے معاہدے گزشتہ ادوار میں ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ نیب کے بلانے پر شہباز شریف سیاسی طور پر متحرک ہو گئے ہیں،نیب میں جوابدہی کے بجائے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ نے اوگرا آرڈیننس میں ترامیم کے فیصلے کی توثیق کی۔ انہوںنے کہاکہ مسابقتی کمیشن کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی ہے،مسابقتی کمیشن کی تنظیم نو اور اصلاحات حکومت کی اہم ترجیح ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ مسابقتی کمیشن کے حوالے سے سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں،وزیراعظم نے اس عزم کو دہرایا کہ عوام کو کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دینگے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کو مضبوط ادارہ بنایا جائے گا۔معاو ن خصوصی نے کہاکہ مسابقتی کمیشن میں افراد یا اداروں کے مفادات کا تحفظ کرنیوالوں کو ہٹایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق یکساں پالیسی کے حوالے سے فیصلہ ہوا۔ معاون خصوصی نے کہاکہ ڈاکٹر عشرت حسین کی سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں،شوگر ملز ایسوسی ایشن اور فلور ملز ایسوسی ایشن نے مسابقتی کمیشن کے فیصلوں پر حکم امتناعی لیا ہوا ہے، وزیراعظم نے کابینہ کو یقین دلایا کہ عوامی مفاد کے تحفظ سے متعلق اداروں کی پاکیسوں پر نظر کرکے انہیں عوام دوست بنایا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری ملازمین کی سرکاری رہائشگاہوں کے حوالے سے یکساں پالیسی لانے کا فیصلہ کیا ہے،سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ کے چھ ماہ بعد تک سرکاری رہائشگاہ رکھ سکیں گے ۔انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ نے اقلیتوں کے بارے میں کمیشن کی تنظیم نو کی منظوری دی،کمیشن میں اقلیتوں کو زیادہ نمائندگی دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ آئین پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کو مکمل تحفظ دیا گیا ہے،ملکی ترقی میں اقلیتی برادری کا اہم کردار ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ تعمیراتی شعبے کے حوالے سے حکومت نے اہم اقدامات کیے ہیں،تعمیراتی صنعت کے ساتھ 40سے زائد شعبے منسلک ہیں۔معاون خصوصی اطلاعات نے کہاکہ اس شعبے کی بہتری سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ کی توانائی کمیٹی کی سفارشات بھی اجلاس میں پیش کی گئیں، انہوںنے کہاکہ وزیر توانائی 2ہفتے میں ری سٹرکچرنگ اور اصلاحات کا منصوبہ پیش کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ بجلی چوری اور لائن لاسز روکنے کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جائیگا۔انہوںنے کہاکہ ترکی، اٹلی، امریکا اور دوسرے ملکوں کو بھی کلوروکین فراہم کی جائیگی،شفاف طرز حکومت تحریک انصاف کی اہم ترجیح ہے۔ وزیراعظم کا پاور سیکٹر سے متعلق انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں گھپلوں سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری رہائشگاہ سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت وقت سے پہلے ریٹائر ہونے والے ملازمین 6 ماہ سے زیادہ سرکاری رہائش استعمال نہیں کر سکیں گے۔ وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں گھپلوں سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری بھی دیدی۔وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر اسکینڈل پر انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دے دی۔ کمیشن انکوائری ایکٹ 1952 کے تحت قائم کیا جائے گا جو انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مزید تحقیقات کرے گا، اور بجلی کے منصوبوں سے متعلق فرانزک آڈٹ کے بعد رپورٹ پیش کرے گا۔اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے مسابقتی کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق سفارشات کی منظوری دے دی، کمیشن کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ری اسٹرکچر کیاجائے گا، مسابقتی کمیشن ماضی میں مخصوص شخصیات کو تحفظ دیتا رہا، اس کےخلاف 27درخواستیں دائر ہوچکی ہیں، مسابقتی کمیشن کے اسٹیک ہولڈر نے ریاست کے27ارب روپے واپس کرنے ہیں۔معاون خصوصی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اقلیتوں کے قومی کمیشن کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی ہے جس میں اقلیتوں کی اکثریت ہوگی اور اقلیتی برادری سے ہی چیئرمین منتخب ہوں گے۔پاورسیکٹر انکوائری رپورٹ کے مندرجات حاصل کرلیے گئے جس کے مطابق 13سال میں قومی خزانے کو 4 ہزار 802 ارب روپے کا نقصان ہوا جس میں سبسڈی اور گردشی قرضے کی وجوہات بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں گردشی قرضے اور بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئےہنگامی اقدامات کرنے اور آئندہ 5سال تک نیا پاور پلانٹ لگانے پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا سبسڈی اور گردشی قرضے میں صوبوں کوشامل کیا جائے، زیرتعمیر پاور پلانٹس پرنظرثانی کی جائے اور 25 سال والے پلانٹس سے بجلی خریداری بند کی جائے، نیز کے الیکٹرک کو 1600میگاواٹ کے نئے پاورپلانٹ لگانے سے روکا جائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تر آئی پی پیز کے پے بیک کا دورانیہ 2سے4سال کے درمیان رہا، 16آئی پی پیز نے 50 ارب 80 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اور 415 ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل کیا۔ وزراکی مخالفت کے باوجود وفاقی کابینہ نے ملیریا کی دوا کلوروکوئن برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ وزارت قومی صحت کے حکام نے موقف اختیار کیا کہ دوا خام مال کی صورت میں ضرورت سے زیادہ موجود ہے۔ پاکستان کے پاس اس وقت 3 کروڑ 90 لاکھ کلورو کوئین کی گولیاں موجود ہیں۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد پاکستان 80 لاکھ کلوروکوئین گولیاں دوست ممالک کو بھیجے گا۔ یہ گولیاں امریکا، سعودی عرب، ترکی اور برطانیہ کو بھیجی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اٹلی اور ازبکستان کو بھی کلوروکوئین برآمد کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اسدعمر ،شیخ رشید اور شیریں مزاری نے ملیریا کی دوا برآمد کرنے کی کر مخالفت کی تاہم اس کے باوجود کابینہ نے دوست ممالک کو دوا فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔واضح رہے کہ امریکا سمیت دنیا بھر کے مختلف ماہرین کی رائے میں یہ دوا کورونا وائرس کے علاج کے لیے موثر ثابت ہوسکتی ہے۔ پاکستان میں بھی محققین نے اس دوا کے استعمال کا جائزہ لینے کے تحقیق کا عمل شروع کردیا ہے۔

Lead-p1

لاہور، اسلام آباد، قصور، کوٹ رادھا کشن، کراچی (نمائندگان خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کر دی گئی جس کے مطابق ملک میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 10ہزار تک پہنچ گئی۔نیشنل کمانڈ
اینڈ آپریشن سینٹر نے کہاکہ پاکستان میں ایکٹو کیسز کی تعداد بھی 6958 ہوگئی،گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 796 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 4195 تک پہنچ گئی۔ کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے بتایاکہ سندھ میں 2764 کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے،خیبر پختونخواہ میں کیسز کی تعداد 1276 اور اسلام آباد میں 185 ہوگئی۔کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق بلوچستان میں 465 گلگت بلتستان میں 281 کیسز رپورٹ ہوئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہاکہ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 50 ہوگئی،م±لک بھر میں اب تک 2066 افراد اب تک مکمل صحتیاب ہوگئے۔ کمانڈ سینٹر کے مطابق کورونا وائرس سے موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 192 تک پہنچ گئی۔ بیان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سولہ افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں 61، پنجاب میں 45، کے پی کے میں 74 مریض زندگی کی بازی ہار گئے،گلگت بلتستان میں 3 اور بلوچستان میں 6 مریض کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوئے ،وفاقی دارلحکومت میں اموات کی تعداد 3 ہے ۔کمانڈ سینٹر کے مطابق ملک میں 52 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے،34 فیصد کیسز کا تعلق بیرون م±لک سے ہی جبکہ 64 فیصد مقامی طور پر پھیلے، م±لک بھر میں 597 ہسپتالوں میں 2443 مریض زیر علاج ہیں، م±لک بھر میں ابتک ایک لاکھ 11 ہزار 886 لوگوں کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں ،گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 5347 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔ لاہور میں 42 افراد کو کورونا وائرس میں مبتلا کرنے والا مریض میو اسپتال سے صحتیاب ہو کر گھر واپس لوٹ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سوڈیوال کی اسکندریہ کالونی کے رہائشی 40 سالہ محمد رزاق کورونا وائرس میں مبتلا ہوکر میو اسپتال میں زیر علاج تھے جو شفایاب ہو کر اسپتال سے روانہ ہوگئے ہیں۔ محمد رزاق کی کورونا سے لاعلمی کی وجہ سے 2 بچوں اور 3 خواتین سمیت ان کی فیملی کے 10 افراد کورونا سے متاثر ہو گئے تھے، اس کے علاوہ محلے کے افراد میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے 57 گھروں پر مشتمل اسکندریہ کالونی کی ایک گلی کو مکمل طور پر سیل کردیا تھا۔ قصور کے علاقہ کوٹ حلیم خاں میں کورونا کے چار مریض اور سامنے آگئے اس طرح کوٹ حلیم خاں میں قرنطینہ کیے گئے میاںبیوی کے ساتھ ساتھ کورونا مریضوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے ضلعی انتظامیہ اورمتعلقہ اداروںنے اس پوری گلی کے گھروںکو قرنطینہ کر دیا تھا تاہم بعد ازاں فرح نامی خاتون سمیت تمام مریضوںکو کڑے پہرے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور کے متعلقہ وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے انتظامیہ کو شبہ ہے کہ اس علاقہ میں کورونا کے مزید کیسز سامنے آسکتے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ میں خوف وہراس کی فضاءہے تاہم شہریوں کے احتجاج کے باوجود محکمہ صحت کے متعلقہ حکام مزید ٹیسٹ نہیں کر رہے قصور کے نمائندہ شہریوںنے بتایا کہ اگر اس علاقہ میں مشکوک افراد کے ٹیسٹ کیے جائیں تو کورونا کے ناصرف کئی ایک مریض مزید سامنے آسکتے ہیں بلکہ اس سے اس وباءکو پھیلنے سے روکنے کے لیے بھی یہ عمل مددگار ثابت ہوسکتا ہے لیکن گزشتہ چار روز سے قنات لگانے کی حد تک تو علاقہ سیل نظر آتا ھے لیکن حقیقت میں تمام مکین شہر بھر میں آزادانہ گھوم رہے ہیں جس سے ناصرف شہر قصور میں کورونا پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں سول سوسائٹی اراکین نے پولیس جی مجرمانہ غفلت پر سوالات اٹھاتے ہوئے آئی جی پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو گھروں تک محدود کرنے کے موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ کوٹ رادھا کشن سرکاری ہسپتال دوران ڈیوٹی گائناکالوجسٹ میں کرونا کا شبہ خاوند ڈاکٹر سے منتقل ہونے کا انکشاف خاوند کئی روز سے قرنطینہ میں ہسپتال انتظامیہ نے لیڈی ڈاکٹر کو چھٹی پر گھر روانہ کردیا۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کا بہت بڑا طوفان آ رہا ہے اور اس کو روکنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔ حکومت کے سامنے بڑا مشکل فیصلہ ہے کہ اگر وہ چینی حکومت کی طرح سخت لاک ڈاﺅن کرتی ہے تو پھر ہمارے کروڑوں غریب افراد بھوک سے مرنا شروع ہوجائیں گے اور سڑکوں پر آجائیں گے ۔ اگر لاک ڈاﺅن نہیں کرتے تو پھر بیماری اور تیزی سے پھیلے گی کیونکہ اس طرح کا وائرس ہم نے نہیں دیکھا جو اتنی تیزی سے پھیلتا ہو ا ور اتنی آسانی سے پھیلتا ہو۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عطاءالرحمان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سائنسدان پریشان ہیں کہ اس کا میکنزم آف ایکشن کیا ہے اور کس طریقہ سے اس سے لڑا جاسکتا ہے۔ دو الگ ، الگ راستے ہیں اگر آپ مکمل لاک ڈاﺅن کرتے ہیں تو پھر لوگ بھوک اور افلاس سے مرنا شروع ہو جائیں گے ۔کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد کے حوالہ سے کوئی پیشگوئی کرنا مشکل ہے ، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کتنے سماجی فاصلے رکھتے ہیں اور اگر ہم نہیں رکھتے اور مجھے اس بات کی بہت فکر ہے اور کاص طور پر بہت سارے شہروں میں لوگ ٹی وی پرآرہے ہیں اور مل رہے ہیں، لوگ ماسک نہیں پہن رہے اور شاپنگ پر جاررہے ہیں اور اگراس طرح کا حال رہا تو پھر بڑے پیمانے پر روزانہ کئی سو اور پھر کئی ہزار اموات کا بھی خدشہ موجود ہے اوریہ بہت زیادہ پھیل جائے، تاہم اگر سماجی طور پر فاصلہ رکھیں گے تو پھر اس پر قابوکیا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کے خلاف جو جنگ ہم لڑ رہے ہیں اس کے چار پہلو ہیں، سب سے پہلے ہمیں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کرنا ہو گی ، اس وقت 24یا25پورے ملک میں ہیں اور ہم سات یا ساڑھے سات ہزار ٹیسٹ روزانہ کررہے ہیں ، ان مشینوں کی صلاحیت اتنی ہے کہ ہم روزانہ 20ہزار ٹیسٹ کرسکتے ہیں لیکن ابھی ہم صرف 30فیصد صلاحیت پر پہنچے ہوئے ہیں اس کے علاوہ بھی ملک کے اندر پی سی آر مشینیں ہیں اور ہمیں چاہئے کہ 50ہزار سے ایک لاکھ ٹیسٹ روزانہ کریں اور صرف انہیں لوگوں کے ٹیسٹ نہ کریں جن پر شبہ ہے بلکہ جنرل ٹیسٹنگ بھی کریں تاکہ اندازہ ہو کہ اس مرض میں کتنے فیصد لوگ مبتلا ہو گئے ہیں ۔ ٹیسٹنگ کے بعد جن افراد میں مرض نکلتا ہے ان لوگوں کو آئیسولیشن میں رکھنا ہے اور اس کے بعد ان لوگوں کو ٹریس کریں جو مریضوں سے ملے ہیں ان کی بھی ٹیسٹنگ کریں اور اگر ان کو بھی ضرورت ہو تو انہیں قرنطینہ میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ماسک پہننا لازمی کر دیں اگر ماسک نہیں پہنیں گے تو دکانوں پر جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، مساجد کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاﺅن کرنا چاہئے تاہم یہ کر نہیں سکتے لیکن ہم یہ ضرور کرسکتے ہیں کہ کچھ ایس او پیز کے اوپر سختی سے عمل کروائیں اور جو عمل نہیں کررہے ان کے خلاف ایکشن لیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ابھی اس وقت کنٹرول نہیں کیا تو پھر اگلے چار، چھ یا آٹھ ہفتے میں ایک بہت بڑا طوفان آرہا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں اس سے بچائے لیکن یہ وقت پاکستان کے لئے بہت اہم ہے کہ اس مصیبت سے بچنے کے لئے جو بھی اقدام کرسکتے ہیں وہ کریں ۔ جس طرح ملک میں لوگ ایک دوسرے سے مل رہے ہیں اور ان کو کوئی پروا نہیں، اس سے کوروناوائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے اور ملک کے افراد کی بہت بڑی تعداد اس سے متاثر ہوسکتی ہے۔

لاہور (جنرل رپورٹر )پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں اور بڑھتی ہوئی اموات کے حوالے سینئر طبی ماہرین کا خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے ۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما پروفیسر شاہد ملک کا کہنا تھا کہ کرونا ٹیسٹ ریٹ بڑھانے کے باعث کیسز سامنے آرہے ہیںابھی تو صرف 10فیصد کرونا سے متاثرہ مریض آئے ہیں ۔پاکستان میں کرونا وائرس 6ماہ پہلے ہی شہریوں کو متاثر کرچکا ہے اس موزی وبا سے 80فیصد لوگ اب صحت یاب ہو چکے ۔ گزشتہ سال نومبر کے بعد لوگوں کو کھانسی کی شکایت عام تھی یہ کرونا وائرس کی علامت تھی جس کومحکمہ صحت نے نظر انداز کیا تھا ۔ اس وقت کرونا وائرس سے سب نا واقف تھے پاکستان میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہے ۔ ریسرچ کے مطابق ہر 1سو میں سے ایک آدمی اس سے بری طرح متاثر ہو گا کہ اس کی جان چلی جائے گی ۔ پاکستان فیملی فزیشن ایسوسی ایشن کے رہنما کیپٹن (ر) پروفیسر ارشد ہمایوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہ مریض مزید آئیں گے کیونکہ ایک مریض مزید 3لوگوں کو انفیکٹڈ کرتا ہے ۔ حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر بہت ہی اہمیت کی حامل ہیں کھانسی ، چھینک اور زور سے بولنے کے دوران مریض کے منہ سے وائرس باہر آتا ہے اور زمین پر گر جاتا ہے ۔ کرونا وائرس اگلے کچھ مہینوں نہیں بلکہ سالوں تک بات جائے گی اور دنیا بھر میں اس سے اموات بھی زیادہ ہوں گی ۔کرونا وائرس سانس ،بلڈ پریشر ، گردے اور شوگر کے مریضوں کو زیادہ انفیکٹ کرتا ہے اور تقریباً 2فیصد لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں ۔ لوگ کرونا وائرس سے بہت زیادہ ڈرے ہوئے ہیں یہاں تک کہ وہ ڈاکٹر کے پاس جانے سے بھی پرہیز کر رہے ہیں ۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر اظہار چوہدری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے کئی طریقوں سے کام کیا جاتا ہے جن میں سے ایک ماڈل ہے کہ بہت سے لوگوں کے ٹیسٹ کیے جائیں۔سب سے بہترین ماڈل کوریا کا ہے جہاں اموات کی شرح دو فیصد سے بھی کم رہی ہے۔پاکستان کو بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کرنے کی ضرورت ہے۔اس وقت ہم جس ٹیسٹنگ پر انحصار کر رہے ہیں وہ آر ٹی پی سی آر ہے اور سب سے معتبر ٹیسٹ بھی یہی ہے۔ لیکن بہت سارے اور ٹیسٹ بھی سامنے آ رہے ہیں جو استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اگرچہ بیماری توبیماری ہوتی ہے، اس میں احتیاط کرنا اور دوا لینا ضروری ہے، مگر بیماری کو اپنے اوپر سوار کر لینا درست نہیں ہوتا، ایسا کرنے سے انسان مزید ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے اور بیماری کا اثر بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ چنانچہ بیماری کے دوران خاص طور پر موجودہ حالات میں کورونا بیماری کو اپنے اوپر سوار نہ ہونے دیں بلکہ خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رکھیں۔ اگر کسی وجہ سے خوش نہیں ہیں تو خوش رہنے کی کوشش کریں۔

نیویار ک ،روم ،لندن ،میڈرڈ،پیرس (صباح نیوز) کورونا وائرس کی وبا کے سبب دنیا بھرمیں مریضوں کی تعداد 24 لاکھ 82ہزار 44 ہو گئی جبکہ ہلاکتیں 1 لاکھ 70 ہزار سے تجاوز کر گئیں اور6 لاکھ 46 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1200 سے زائد اموات ہوئی ہیں اور مجموعی تعداد 41 ہزار سے زائد ہوگئی۔امریکہ میں کورونا کیسز 7 لاکھ 64 ہزار سے بڑھ گئے۔ نیویارک میں کورونا سے 18 ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں جبکہ 2لاکھ 47ہزار سے زائد افراد بیمار ہیں۔سپین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ کے قریب پہنچ گئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد20 ہزار سے زائد ہوگئی ۔اٹلی میں کورونا سے مزید 433افراد ہلاک ہو چکے اور مجموعی تعداد 23 ہزار 600 سے بڑھ گئی جبکہ کورونا کیسز 1 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہو گئی ۔برطانیہ میں کورونا وائرس کے سبب اموات 16 ہزار سے تجاوز کر گئیں ، کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد1 لاکھ 20ہزار سے بڑھ گئی ۔فرانس میں کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19ہزار700 سے بڑھ گئی جبکہ 1لاکھ 52 ہزار سے زائد مریض ہیں۔جرمنی میں کورونا کے 1 لاکھ 45ہزار سے زائد کیسز ہیں تاہم شرح اموات سب سے کم ہونے کی وجہ سے ساڑھے 4 ہزارسے زائد افراد ہلاک ہو چکے ۔بیلجیم میں کورونا کیسز 38 ہزار سے بڑھ گئے ہیں اور 5 ہزار600 سے زائد مریض چل بسے ۔ ایران میں کورونا سے اموات کی تعداد 5 ہزار سے بڑھ گئیں۔سعودی عرب میں کورونا مریضوں کی تعداد نو ہزار تین سو سے زائد ہوگئی اور 97 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

فو ڈ پا نڈا ،ر و ڈ ر نر ،ڈاکٹرز ا و ر ستد ا نو ں نے ڈ ےلیو ر ی فو ڈ کمپنو ں کو کر و نا کا مد د گا ر قر ا ر د ید ےا

لاہور (جنرل رپورٹر‘لیڈی رپورٹر)ڈاکٹرز نے فوڈ پانڈا ، روڈ رنراور دیگر ڈیلیوری فوڈ کمپنیوں کو کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں مددگار قرار دے دیا گیا ،کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر طبی ماہرین نے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا ،فوڈ پانڈا ڈیلیوری بوائز سار ادن ایک ہی لباس میں درجنوں گھروں میں کھانا ڈیلیور کرتے ہیں ،چینل فائیو اور خبریں ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو عوام کی صحت کے لئے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے خلاف فرنٹ لائن میں کام کر رہے ، روز نامہ خبریں سروے میں شہر کے معروف طبی ماہرین نے فوڈپانڈا ، روڈ رنر ڈیلیوری بوائز کے حوالے سے مل جلے رد عمل کا اظہار کیا۔ خبریں سروے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاطف مجید چوہدری ، ڈاکٹر لقمان ،ڈاکٹر عمران ،ڈاکٹر جعفر نقوی اور ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کرونا جیسی وبا کے دوران پاکستان کے اندر بہت سخت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر سمیت تمام ڈیلیوری بوائز میں سے کوئی ایک بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے اور وہ کھانا ڈلیور کرتا ہے تو اس سے یہ انفیکشن دیگر لوگوں میں بھی منتقل ہوسکتا ہے ۔ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس تین سے چار دن تک زندہ رہتا ہے۔دنیا جان چکی ہے کہ کرو نا وائرس کسی بھی انسان کے ایک دوسرے کو چھونے سے پھیل رہا ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں فوڈ پانڈا اور دیگر ڈیلیوری بوائز کو نہ روکا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں جن گھروں میں یہ ڈیلیوری کریں گے اگر وہاں کسی بھی شخص کوکرونا وائرس ہوا تو اس کی چین بڑھ جائےگی ۔ حکومت کو چاہیے کہ فوڈ پانڈا ڈیلیوری کو مکمل بند کرے ورنہ تمام ملازمین کی مکمل طور پر سکریننگ کریں ۔فوڈ پانڈا اور دیگر کمپنیوں کے ڈلیوری بوائز کا ہر ہفتے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائیں ۔ فوڈ پانڈا اور روڈرنرا کابراہ راست تعلق گھروں سے ہوتا ہے کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا ہوتا کہ وہ کرو نا سے متاثر ہے یا نہیں لہذا حکومت پنجاب کو فوڈ پانڈا اور روڈنر کے ڈلیوری بوائز کو انسانی جانوں سے مزید کھیلنے سے روکنا ہو گا ۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ چینل فائیو اور خبریں ٹیم کی جانب سے شہریوںکی صحت پر سمجھوتہ نہ کرنا لائق تحسین ہے ڈاکٹرز سمیت پوری قوم ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہیں جس طرح وہ کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر ڈلیوری کمپنیاں کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں سرفہرست‘ کرونا وائرس کیخلاف حکومتی حکمت عملی ناکام ہوکر رہ گئی۔ ترجمان پنجاب حکومت عائشہ چودھری نے کہا ہم کیوں ڈلیوری منگوا رہے ہیں جب Rider سڑکوں پر اکیلے گھوم رہے ہوتے ہیں تو ان کو روکنا بہت مشکل ہے۔ باہر سے کھانا مت کھائیں آرڈر مت کریں کیسے پک رہا ہے احتیاط اپنی طرف سے کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگوںکو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف کی سبرینہ جاوید نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل وقت ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ ایسی کمپنیوں کو جو حکومت کے دیئے گئے ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہی بند ہوجانا چاہیے۔ طلعت نقوی جو کمپنی ہے ان کو ایکشن لینا چاہیے کہ ان کے رائیڈر نہ احتیاط کریں ہر ایک کی ذمہ داری ہے ۔ رائیڈر جو شام کو نکلتے ہیں شام کو بہت کم پولیس ہوتی ہے۔ کمپنی کے اوپر ضرور ایکشن لینا چاہیے۔ اس کے اوپر پولیس کو ایکشن لینا چاہیے نوٹس ضرور دینا چاہیے لوگوں کو پتہ ہوکہ آپ کے پاس کوئی آیا ہے تو کیا اس کے پاس ماسک ہے۔ مجھ سے کوئی ملنے آتا ہے تو میں ضرور احتیاط کرتی ہوں۔ اس پر تحریک التوا جمع ضرور ہونی چاہیے۔ ہم سب ذمہ دار ہیں ہماری کمپنیز کو احتیاط کرنی چاہیے۔ صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے کہا کہ حکومت بار بار اس بات پر زور دے رہی ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ ماسک پہننا چاہئیں حکومت کو ان کے ساتھ بات کرنی چاہیے اور مجبور کرنا چاہیے کہ ایس او پیز پر عمل کریں ورنہ اس کمپنی کو بند ہوجانا چاہیے۔ حکومت اس معاملے میں خبریں کے ساتھ کھڑی ہے۔

جاوید میانداد کے میرے بارے میں کمنٹس پر والد برہم ہوگئے تھے،عرفان پٹھان

ممبئی( و یب ڈ سک) سابق بھارتی آل راونڈر عرفان پٹھان نے انکشاف کیاکہ 2004 کے دورہ پاکستان میں جاوید میانداد کے میرے بارے میں کمنٹس پر والد برہم ہوگئے تھے۔عرفان پٹھان نے انکشاف کیا ہے کہ 2004 کے دورہ پاکستان میں جاوید میانداد کے میرے بارے میں کمنٹس پر والد برہم ہوگئے تھے، اس وقت کے کوچ میانداد نے کہا تھا کہ عرفان پٹھان جیسے کھلاڑی پاکستانی گلیوں میں عام پائے جاتے ہیں۔آل راونڈ ر نے پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اس بات پر میرے والد کافی اپ سیٹ ہوئے، آخری ون ڈے کے موقع پر وہ پاکستان آئے اور کہا کہ جاوید میانداد سے ملنا چاہتے ہیں، میں نے انھیں منع کیا مگر وہ نہیں مانے، میانداد میرے والد کو دیکھ کر کھڑے ہوگئے اور بولے کہ میں نے آپ کے بیٹے کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جس پر والد نے مصنوعی ہنسی چہرے پر سجاتے ہوئے کہا کہ میں کچھ کہنے نہیں آیا بلکہ آپ ایک حیران کن پلیئر تھے، اسی لیے ملنا چاہتا تھا۔

منشا پاشا ، لاک ڈاون میں نرمی کرنا سب سے بڑی غلطی ہے

لا ہور ( و یب ڈ سک)پاکستان کی معروف اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون میں کمی غلط فیصلہ ہو سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق ادکارہ منشا پاشا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وقت سے پہلے لاک ڈاون میں نرمی کرنا بڑی غلطی ثابت ہوگی۔ یاد رہے کورونا کی وبا کی وجہ پوری دنیا بہت پریشان ہے اور وبا پر قابو حاصل کرنے کے لیے مختلف ممالک میں لاک ڈاون نافز کیا گیا ہے تاکہ کورونا سے خود کو اور لوگوں کو محفوظ رکھ سکے۔دوسری جانب اداکارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایدھی فاونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر دعائیہ پیغام شیئر کیا۔منشا پاشا نےکورونا کہ حوالے سے کہا کہ امید ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ میں پورا ملک متحد ہوجائے گا۔فیصل ایدھی کے حوالے سے منشا نے پوسٹ کیا کہ فیصل ایدھی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث پاکستان کے سینئر آفیسرز کو کورونا ٹیسٹ کروانے کی ضرورت پیش آئے گی۔واضح رہے پوسٹ کے اختتام میں اداکارہ منشا پاشا نے مشورہ دیا ماضی کی رنجشوں کو بھلا کر ہمیں اپنی بقا کی خاطر متحد ہونے کی ضرورت ہے ایسا کرنے پر ہی صورتحال پر قابو حاصل کیا جا سکتے ہے۔

ماہرہ خان کا عاصم رضا کے لیے محبت کا پیغام

لا ہور ( و یب ڈ سک)پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماہرہ خان نے عاصم رضا کے لیے محبت کا پیغام سوشل میڈیا پر شئیر کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اداکارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ان کے ساتھ نامور ہدایت کار عاصم رضا موجود ہیں۔ماہرہ خان کی جانب سے پوسٹ کی ج انے والی تصویر میں اداکارہ نے تویل کیمشن لکھا۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرے عاصم، میں کیسے آپ سے گلے ملنا، آپ کو تنگ کرنا بھول سکتی ہوں، اور میں کیسے آپ کے گھر میں ڈانس کرنا اور گانا گانا بھول سکتی ہوں۔ماہرہ خان نے لکھا کہ’میں جانتی ہوں کہ آپ یہ سب کچھ اپنے دوسرے بچوں کو بتانا نہیں چاہتے ہیں لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ آپ کے دونوں بیٹے اور بیٹیوں کو اِس بارے میں معلوم ہوجائے کہ میں آپ کے لیے کتنی اہم ہوں اور آپ مجھ سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔‘اداکارہ نے مزید لکھا کہ ’میں آپ سے ہمیشہ محبت کرتی رہوں گی، آپ کی ماہرو۔‘ ماہرہ نے انسٹاگرام پر پوسٹ کے اختتام میں لکھا کہ ’یہ تصویر میری پہلی فلم ’بول‘ کے پریمیئر کے موقع پر 2011 میں لی گئی تھی۔‘ماہرہ کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی یہ تصویر اور پیغام پرعاصم رضا نے کمنٹ کیا اور کہا کہ اور عزیز ماہرو، میرے بیٹے اور بیٹیاں جانتے ہیں کہ میرے لیے ان سب میں سے سب سے زیادہ اہم کون ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں کوئی شک نہیں ہے، میں بھی آپ سے لفظوں سے زیادہ محبت کرتا ہوں۔‘یاد رہے گزشتہ قبل اداکارہ ماہرہ نے اس بات کا انکشاف ایک ویب شو میں بھی کیا تھا۔ اداکارہپ نے بتایا تھا کہ وہ جس سے محبت کرتی ہے ان کا تعلق شوبز سے نہیں ہے۔ ماہرہ نے کہا تھا اس بارے میں وہ مزید ابھی نہیں بتانا چاہتی ہیں۔ عاصم رضا کی شریک حیات سابق صدر اور ارمی چیف جنرل پرویز مشرف کی بیٹی عائلہ مشرف ہیں۔واضح رہے کہ عاصم رضا کی عائلہ مشرف سے دو بیٹیاں ہیں جن کا نام مریم رضا اور زینب رضا ہے۔

اداکارہ نمرہ خان شادی کے بندھن میں بندھ گئیں

لا ہور ( و یب ڈ سک)پاکستانی شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اداکارہ نمرہ خان شادی کے بندھن میں بندھ گئیں۔دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث جہاں لوگ گھروں تک محدود ہیں اور سماجی تقریبات پر پابندی عائد ہے وہیں پاکستانی اداکارہ نمرہ خان نے گھر میں ہی نکاح کرکے مداحوں کو حیران کردیا، نمرہ خان نے مداحوں کو شادی کی خوشخبری انسٹاگرام پر تصاویر پوسٹ کرکے سنائی۔سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر نمرہ خان نے اپنے شوہر کے ساتھ تصاویر پوسٹ کیں اور کہا کہ میرا نکاح ہوگیا ہے، مجھے آپ سب لوگوں کی دعاوں کی ضرورت ہے۔