آٹا چینی کمیشن پر اعتراض کرنے والے سیاسی مخالفین ناکام ہوں گے، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد( و یب ڈ سک) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ آٹاچینی انکوائری کمیشن پر اعتراض کرنے والے سیاسی مخالفین کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹ میں کہا کہ سیاسی مخالفین پہلے کہتے تھے انکوائری رپورٹ نہیں آئے گی لیکن عمران خان تحقیقاتی رپورٹ سامنے لے آئے، اب انکوائری کمیشن پر اعتراض جاری ہے لیکن اس میں بھی انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان چھپانے پر نہیں قوم کو حقائق بتانے پر یقین رکھتے ہیں، حکومت نے ایسی تحقیقات کرائی ہے جس میں اپنے لوگوں پر سوال اٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز صاحب کیا ایسی جرات پہلے کسی حکومت نے دکھائی ہے، یہ اقدام شفاف اور منصفانہ طرزِ حکومت کی علامت ہے، سابقہ ادوار میں حقائق کو چھپانے اور اپنے لوگوں کو بچانے کی روش اختیار کی جاتی رہی ہے۔

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر فائرنگ سے خاتون شہید، ایک بچی زخمی

راولپنڈی( و یب ڈ سک) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کردی جس سے خاتون شہید جب کہ ایک معصوم بچی زخمی ہوگئی۔ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جندروٹ اور کھوئی رٹہ سیکٹر میں سول آبادی کو نشانہ بنایا۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے 36 سالہ یاسمین بی بی شہید جب کہ 8 سالہ معصوم بچی عطیبہ ظہیر زخمی ہوگئی جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے واضح کیا کہ مودی سرکار ہندو توا دہشتگردی کے نظریے پر عمل پیرا ہے، بھارتی فوج نے 2019 میں سب سے زیادہ 3351 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس سے 52 افراد شہید اور 261 زخمی ہوئے۔

رواں سال صدقہ فطر کم سے کم 125 روپے مقرر، مفتی منیب الرحمان

کراچی( و یب ڈ سک) مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے رواں سال کے لیے صدقہ فطر کی کم سے کم رقم 125 روپے مقرر کی ہے۔مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ صدقہ فطر اور فدیہ کی کم ازکم مقدار چکی کا آٹا 2 کلو گرام 125روپے فی کس ہے، گندم کے حساب سے یہ فطرہ کی کم سے کم رقم ہے جب کہ جو کے نصاب سے فطرہ 320روپے اور کھجور کے نصاب سے 1600روپے ہے، کشمش کے نصاب سے 1920روپے اور پنیر کے نصاب سے3540روپے بنتا ہے۔مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ اہلِ ثروت اپنی مالی حیثیت کے مطابق فطرہ و فدیہ ادا کریں، جو لوگ روزہ نہیں رکھ سکتے وہ 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب چکی کا آٹا 3750 روپے، جو 9,600 روپے، کھجور 48,000روپے ، کشمش 57,600 روپے اور پنیر 1,06,200روپے ادا کریں۔

سندھ کابینہ کی اسکول فیس، یوٹیلٹی بلز اور کرایوں میں رعایت کی منظوری، مراد علی شاہ

کراچی( و یب ڈ سک) سندھ کابینہ نے اسکول فیس، یوٹیلٹی بلز اور کرایوں میں رعایت کی اصولی منظوری دے دی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اسکول فیس میں 20 فیصد کمی کرنے کی اصولی منظوری دیدی گئی۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ فیس میں یہ رعایت اپریل اور مئی 2020 کیلئے ہے۔سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام کے تحت ادائیگی پر ملنے والی کمیشن پر ایس بی آر ٹیکس بھی معاف کردیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس معافی کا اطلاق صرف متعلقہ بینکنگ ایجنٹس کو ملنے والی کمیشن پر ہوگا۔
کووڈ ریلیف آرڈیننس منظور
کابینہ نے سندھ کووڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020 کی منظوری دیتے ہوئے گورنر کو بھیج دیا۔ آرڈیننس میں اسکول فیس میں 20 فیصد کمی کی گئی ہے، جبکہ بجلی، پانی، گیس کے بلوں اور رہائشی کرایوں میں رعایت کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
ٹریفک جرمانے بڑھانے کی تجویز
سندھ کابینہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بڑھانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اوور اسپیڈنگ پر موٹرسائیکلز کےلیےجرمانہ 500 روپے، لائٹ وہیکل کےلیے ہزار اور بڑی گاڑیوں پر 1500 روپے، پبلک ٹرانسپورٹ میں زائد مسافر بٹھانے پر جرمانہ تین سو روپے سےبڑھاکر ایک ہزار روپے، اوور ٹیکنگ کا جرمانہ تین سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار تک کرنے کی تجاویز بھی دے دیں۔ وزیر اعلی نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو اس حوالے سے متعلق افراد سے مشاورت کی ہدایت کردی۔
کابینہ کا تنخواہیں نہ لینے کا فیصلہ
موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر کابینہ ارکان نے جون 2020 تک تنخواہیں نہ لینے کا متفقہ فیصلہ بھی کیا ہے جبکہ کابینہ اور ارکان سندھ اسمبلی ایک ماہ کی تنخواہ پہلے ہی کورونا ایمرجنسی فنڈ میں دے چکے ہیں۔

کراچی میں کورونا کے مشتبہ مریض کی جناح ہیسپتا ل میں خودکشی

کراچی( و یب ڈ سک) سرکاری جناح ہیسپتا ل کے کورونا آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج 31 سالہ شخص نے خود کشی کرلی۔لانڈھی کے رہائشی شخص کو کورونا کے شبہ میں آئسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔ اس نے ہیسپتا ل کی تیسری منزل سے نیچے چھلانگ لگادی جس کے تنیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے زخمی حالت میں ایمرجنسی لے جایاگیا جہاں پر وہ دوران علاج انتقال کرگیا۔مریض بالائی منزل پر کورونا وارڈ میں داخل تھا اور اس نے آئسولیشن کی کھڑکی توڑ کر نیچے چھلانگ لگادی۔ہیسپتا ل حکام کے مطابق فواد علی نشے کا عادی تھا اور کئی روز قبل جناح ہیسپتا ل میں داخل کرایا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق فواد علاج کے سلسلے میں عدم توجہی کا شکار تھا اور اس کا وارڈ بوائے سے جھگڑا بھی ہوا تھا۔ تاہم جناح ہیسپتا ل کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق فواد علی نے عدم توجہی نہیں بلکہ نشہ نہ ملنے سے تنگ آکر خودکشی کی۔

کیمبرج نے بغیر امتحانات گریڈنگ میں رینکنگ بھی متعارف کرادی

کراچی( و یب ڈ سک) کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے پاکستان میں پہلی بار اے اور او لیول کی گریڈنگ کے طریقہ کار میں “رینکنگ” Ranking بھی متعارف کرادی ہے تاہم رینکنگ کا اطلاق جون 2020 کی امتحانی سیریز کی منسوخی کے بعد براہ راست کی جانے والی گریڈنگ پر کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اسکولوں کو آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔ پاکستانی طلبہ کی یہ رینکنگ خود ان کے اساتذہ ہی کریں گے جبکہ طلبہ کے گریڈز بھی آن کے اساتذہ ہی تجویز کریں گے جسے predicted grade کا نام دیا گیا ہے اس مجوزہ گریڈ کی بنیاد اور کیمبرج کے پاس موجود اپنے شواہد پر یہ ادارہ طلبہ کی حتمی گریڈنگ کرے گا اس حوالے سے کیمبرج کے اسکولوں کو جاری اعلامیے اور ای میلز میں بتایا گیا ہے طلبہ کی تعلیمی کارکردگی کی بںیاد پر ان کی گریڈنگ کے لیے اساتذہ ہر مضمون کے شواہد جمع کرکے ان کے predicted grade بھجوائیں گے ساتھ ہی ساتھ ہر گریڈ اور ہر مضمون میں طالب کی رینکنگ بھی کی جائے گی یہ رینکنگ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم حاصل کردہ مارکس کی بنیاد پر ہوگی۔مزید بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ایک سلیبس(مضمون) میں جتنے بھی طلبہ کا گروپ ایک مخصوص گریڈ لے رہا ہے اس مخصوص گریڈ میں حاصل کردہ زیادہ سے زیادہ مارکس اور کم سے کم مارکس پر طلبہ کی علیحدہ علیحدہ رینکنگ ہوگی ایک اسکول ٹیچر نے “خبر یں” کو بتایا کہ کسی ایک گریڈ میں شامل high ranker ممکن ہے کہ کیمبرج کی گریڈنگ کے وقت بہتر گریڈ میں چلا جائے۔کیمبرج کے اسکولوں کو جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیچر کی جانب سے بھجوائے گئے predicted grade اور rank کی تصدیق سینٹر کا سربراہ کرے گا اور اسے کیمبرج کو بھجوایا جائے گا جہاں کیمبرج انٹرنیشنل اس میں دستیاب دیگر ڈیٹا کو شامل کرکے حتمی گریڈ ایوارڈ کرے گا۔

”آباد“ کا بڑے شہروں میں 5 لاکھ نئے مکانات تعمیر کرنیکا اعلان

کراچی( و یب ڈ سک) بڑی تعمیراتی ایسوسی ایشن ”آباد“ نے اگلے دو برسوں کے دوران ملک کے چار بڑے شہروں میں5 لاکھ نئے مکانات تعمیر کرنے کا عزم کیا ہے جب کہ یہ مکانات کراچی، حیدرآباد ، اسلام آباد اور لاہور میں تعمیر کئے جائیں گے۔چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈویلپرز (آباد) محسن شیخانی نے اے پی پی کو بتایا کہ ہم نے مارکیٹ سٹڈی مکمل کرلی ہے اور زمینیں حاصل کر لی ہیں، صنعتی کھلاڑی اگلے دو برسوں میں مکانات کی تعمیر شروع کردیں گے۔ انہوں نے کہا ہم درمیانے طبقے کے گھرانوں کو بڑے شہروں میں رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لئے دو مختلف زمروں میں 24 سے 30لاکھ روپے کے سستے نرخوں پر یہ مکانات دیں گے۔ آباد کے اس بڑے منصوبے سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں شروع ہونگی بلکہ ملک میں ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔محسن شیخانی نے تعمیراتی صنعت کیلئے حکومت کے ٹیکس میں نرمی کے فیصلے کو بھی سراہا اور کہا اب تعمیراتی شعبے نے صنعت کی حیثیت حاصل کرلی ہے جس سے ملک کی معاشی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور معاشی نمو میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے حالیہ پیکیج کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معیشت کیلئے ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔ آباد تعمیراتی شعبے کے لئے مراعات کا مطالبہ کررہی تھی کیونکہ 70 سے زائد صنعتیں اس پر انحصار کرتی ہیں، ہم تعمیراتی صنعت کی بحالی کیلئے وزیر اعظم عمران خان کے شکرگزار ہیں۔ وزیر اعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ملک بھر میں تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کے لئے ایک یکساں پالیسی کا اعلان کریں تاکہ بلڈرز اور ڈویلپر جلد سے جلد تعمیرات شروع کرسکیں۔ انہوں نے کورونا وائرس کے وبائی شکل پیدا ہونے کے بعد مقامی صنعتی شعبے کے امور کو حل کرنے کے حکومتی جامع حکمت عملی کے منصوبوں کی بھی تعریف کی۔علاوہ ازیں چیئرمین آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن اعظم فاروق نے کہا کہ پانچ لاکھ گھروں کی تعمیر سے سٹیل کی صنعت کو بھی فائدہ ہوگا۔ موجودہ مشکل صورتحال میں ، جب عالمی معیشت سست روی کا شکار تھی ، پاکستان میں نئے مکانات کی تعمیر کے ذریعے اس بحران سے نکلنے کا بڑا موقع میسر آیا ہے۔چیئرمین پاکستان آئرن اینڈ سٹیل مرچنٹ ایسوسی ایشن طارق ارشاد نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کو کسی بھی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے جس سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے آباد کی طرف سے نئے پانچ لاکھ مکانات کی تعمیر کے اعلان کا خیرمقدم کیا جس سے بڑی معاشی سرگرمی شروع ہوگی۔چیئرمین آل پاکستان ماربل انڈسٹریز ایسوسی ایشن نعمان باقی صدیقی نے بھی حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نازک صورتحال میں اس اقدام سے نہ صرف تعمیراتی شعبے کو بلکہ پوری معیشت کو فائدہ ہوگا۔

غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مدنظررکھ کرحکمت عملی بنانی ہے، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد( و یب ڈ سک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کرحکمت عملی بنانی ہے۔وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں کورونا سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے طبی سامان کی فراہمی سے متعلق صورتحال سےآگاہ کیا۔ وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ دنیا کی نسبت پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات کم ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کورونا سے بچاو معاشی عمل کی روانی میں توازن رکھنا ہے، کورونا کی روک تھام کے لیے سماجی فاصلے کو یقینی بنانا سب کی ذمہ داری ہے، 48 گھنٹے قرنطینہ میں رکھنے کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے، ٹیسٹ منفی آنے پر 48 گھنٹے سے زائد قرنطینہ میں نہ رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات پر پالیسیاں بنائی جاتی تھیں تاہم اب غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کرحکمت عملی بنانی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ماہ رمضان میں حالات اورعوام کی ضروریات کے مطابق لائحہ عمل بنایا جائے جب کہ مساجد سے متعلق لائحہ عمل پرعملدر آمد کی علمائے کرام نے اپنے ذمہ لی ہے۔

کراچی میں سیکڑون تاجروں کی دکانیں کھولنے کی کوشش پولیس نے ناکام بنادی

کراچی( و یب ڈ سک) آن لائن کاروبار کی اجازت کے باوجود کراچی میں سیکڑوں تاجروں کی دکانیں کھولنے کی کوشش پولیس نے ناکام بنادی۔کراچی میں صدر الیکٹرانکس مارکیٹ اور موبائل مارکیٹ کے باہر پولیس نے تاجروں کو دکانیں کھولنے سے روک دیا جس پر سینکڑوں کی تعداد میں دکاندار جمع ہوگئے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ ڈی سی آفس سے اجازت نامہ لیکر آنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تاجروں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف مارکیٹوں میں تاجر موجود ہیں تاہم پولیس شٹر اٹھانے نہیں دے رہی، شٹر نہیں اٹھے گا تو کاروبار کیسے چلے گا۔صدر کراچی الیکڑنک ڈیلرز ایسوسی ایشن رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ اجازت کے باوجود پولیس دکانیں نہیں کھولنے دے رہی، سندھ حکومت نے آن لائن کاروبار کی اجازت دی ہے، معاملے پر سندھ حکومت سے بات کررہے ہیں۔دوسری جانب کراچی کے تاجروں نے آن لائن کاروبار کا فارمولہ مسترد کردیا ہے، صدر انجمن تاجران بولٹن مارکیٹ رفیق جدون کا کہنا ہے کہ 90 فیصد ریٹیلر آن لائن کاروبار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، گاہگ جب تک اشیا، چیز کو دیکھ نہ لے وہ خریدے گا کیسے، آن لائن کاروبار کرنے والے تاجروں کی تعداد محدود ہوگئی، گاہگ کو مختلف کوالٹی اور قیمت بتانے کے بعد ہی کاروبار ممکن ہے۔صدر انجمن تاجران بولٹن مارکیٹ رفیق جدون نے کہا کہ ہمارا معاشی قتل کیا جارہا ہے، یہی صورتحال رہی تو تاجردیوالیہ ہوجائیں گے، حکومت اپنی بنائی گئی ایس او پیز پر نظر ثانی کرے، تاجروں کی اکثریت حکومتی ایس او پیز سے لاعلم ہے۔کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے صدر کے علاقہ میں دکانداروں کے جمع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شٹر بند رکھ کر آن لائن کاروبار کی اجازت ہے، دکان کھول کر کاروبار کی اجازت نہیں، کوئی دکان نہ کھولے بند شٹر کے ساتھ آن لائن کاروبارکیا جائے، ایک شخص دکان میں کام کر سکتا ہے، دکاندار جمع ہونے سے گریز کریں سماجی فاصلہ کی پابندی پر عمل کریں۔

کورونا کا توڑ؛ مساجد، فیکٹریوں اور دفاتر میں سینی ٹائزر گیٹس لگائے جانے لگے

لا ہو ر ( و یب ڈ سک)کراچی میں کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے مساجد،فیکٹریوں،اداروں اور دفاتر میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے سینی ٹائزرگیٹ لگائے جانے لگے۔خیمہ اور واک تھرو طرز کے گیٹس مینول اور آٹو میٹک ہوتے ہیں، سینی ٹائزرگیٹس میں کسی بھی شخص کو جراثیم سے محفوظ رکھنے کے لیے 5 سے 10 سیکنڈ تک ڈیٹول ملے پانی اور دیگر کیمیکل کے محلول سے اسپرے کیا جاتا ہے۔یہ گیٹس مختلف سائز اور قیمتوں کے حساب سے بنائے جارہے ہیں جیسے جیسے کاروبار کھل رہا ہے صنعتوں اور دیگر اداروں میں کام شروع ہونے پر سینٹی ٹائزز گیٹس کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے تاہم لاک ڈاون کے سبب محدود اوقات تک کام کی اجازت کے سبب اس کی تیاری کا کام کرنے والوں کوان آرڈرز کو پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
خبر یں سے گفتگو کرتے ہوئے ان سینی ٹائزرگیٹس بنانے والے کاریگروں محمد شعیب،محمد فیضان اور محمد شفیق نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وبا سے بچاو¿ کے لیے صابن سے ہاتھ دھونا لازمی ہے اس طرح کہا جارہاہے کہ کسی بھی عوامی مقام میں داخل ہونے سے پہلے جراثیم کش اسپرے سے اپنے جسم پر چھڑکاو¿ کیا جائے اسی لیے کراچی سمیت ملک بھر میں مقامی طور پراب سینی ٹائزرگیٹس متعارف کرائے گئے ہیں۔
سینی ٹائزرگیٹس کی تیاری کی بڑی مارکیٹ الکرم اسکوائر ہے
سینی ٹائزر گیٹس کی تیاری کی بڑی اور اہم مارکیٹ الکرم اسکوائر لیاقت آباد نمبر 10ہے، گیٹس کی تیاری کے لیے خام مال میں 18گیج لوہے کی 20فٹ والی نالیاں،پینافیلکس،پانی کی مختلف سائز کی موٹریں اور جست وپلاسٹک کی ٹنکیاں،الیکٹرک اور پلمبرنگ کا سامان درکار ہوتا ہے۔کاریگر محمد شعیب نے بتایا کہ پہلے مرحلے لوہے کی نالیوں سے مختلف سائز کے سینٹائز رگیٹس کاڈھانچہ تیار کیا جاتا ہے یہ چوکور شکل میں ہوتے ہیں، زیادہ ترگیٹس واک تھرو اور خیمے کی شکل کے ہوتے ہیں ان کے سائز مختلف ہوتے ہیں،ان میں 5فٹ واکنگ ایریا،5فٹ چوڑائی اور 8فٹ اونچائی، 6فٹ واکنگ ایریا،8فٹ چوڑائی اور 8فٹ اونچائی اور 12فٹ واکنگ ایریا،8فٹ چوڑائی اور 8فٹ اونچائی شامل ہیں اس کے علاوہ جیسی ضرورت ہو اسی انداز کا سینی ٹائزر گیٹ تیار کیا جاتا ہے، زیادہ تر6فٹ واکنگ ایریا،8فٹ چوڑائی اور8 فٹ اونچائی کے حامل سینی ٹائزر گیٹس تیار کیے جارہے ہیں، فیکٹریوں، صنعتوں اور بڑے اداروں میں بڑے سینی ٹائزر گیٹس تیار کراکے نصب کیے جارہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ سب سے پہلے ان گیٹس کے سائز کے مطابق اس کا ڈھانچہ تیار کرنے کے بعد اس پر پینا فیلکس شیٹس نصب کی جاتی ہیں اس مرحلے کے بعد اس میں پانی کی ٹنکی گیٹ کے سائز کے مطابق لگائی جاتی ہے جو 60 لیٹر سے لیکر 600 لیٹر تک ہوتی ہیں اس کے بعدان سینی ٹائزر گیٹس میں سائز کے مطابق بریکر،ٹائمر،سوئچ،پانی کی الیکٹرک موٹر او پلمبرنگ اور دیگر سامان نصب کیا جاتا ہے۔یہ سینی ٹائزر گیٹس مختلف طریقے کے ہوتے ہیں پہلے طریقے میں مینول سینی ٹائزر گیٹ بیل نما بٹن سے چلتا ہے جس کو چلانے کے لیے ہاتھ سے بٹن دبانا پڑتا ہے بٹن دبانے کے 10 سیکنڈ تک آن رہنے کے بعد یہ بند ہوجاتا ہے دوسرے طریقے میں آٹومیٹک سینسر سے سینی ٹائزر گیٹس بنائے جارہے ہیں اس سینسر گیٹ کے قریب جو شخص پہنچتا ہے سینسر کی مدد سے 10سے 20 سیکنڈتک آن رہنے کے بعد یہ بند ہوجاتا ہے، تیسرے طریقے میں مینول اور آٹومیٹک سینٹائزر گیٹس بنائے جارہے ہیں جو بڑے سائز کے ہوتے ہیں اگر سینسر خراب ہوجائے تو یہ مینول طریقے سے بھی چلائے جاسکتے ہیں۔
مختلف سائز کے سینی ٹائزرگیٹس کی قیمت35ہزارسے ڈیڑھ لاکھ تک ہے
شہر میں جیسے جیسے کاروبار مرحلہ وار کھلے گا سینی ٹائزر گیٹس کی طلب میں اضافہ ہوگا حکومت سندھ کام کرنے کے دورانیے میں اضافہ کرے تو ہم سینی ٹائزر گیٹس کی طلب پوری کرسکتے ہیں، سائز کے مطابق سینی ٹائزرگیٹس کی قیمت کم ازکم 35 ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہے تاہم سائز اور اس میں مزید خوبصورتی یا جست کی چادریں لگوانے کی صورت میں اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے اسپرے میں مزید کون سے کیمکل اور محلول استعمال کیے جاسکتے ہیں۔یہ طبی ماہرین بتاتے ہیں الکرم اسکوائر کی مارکیٹ سے پورے ملک کے مختلف اداروں اور صنعتوں کے لیے سینی ٹائزر گیٹس بنائے جارہے ہیں انہوں نے بتایاکہ یہ سینی ٹائزر گیٹس بجلی اور جنریٹرکی مدد سے چلائے جاتے ہیں۔
چھوٹے گیٹ میں 6 اور بڑے گیٹ میں 15نوزل لگتے ہیں
مختلف سینٹائزر گیٹس میں ایل ای ڈی لاٹس بھی لگائی جارہی ہیں جو رات کے وقت استعمال کیے جاسکتے ہیں ان گیٹس میں سب سے اہم چیز نوزل ہے جس کی مدد سے اسپرے کا چھڑکاو¿ ہوتا ہے، چھوٹے سینی ٹائزر گیٹ میں کم ازکم 6 اور بڑے سینٹائزر گیٹ میں 15نوزل لگائے جاتے ہیں یہ نوزل سینٹی ائزر گیٹ کی چھت،دائیں اور بائیں جانب واک ایریا میں نصب ہوتے ہیں،ان نوزل کی ترتیب اس انداز میں ہوتی ہے کہ اسپرے کے وقت 10سے 20 سیکنڈ ایک شخص کا پورا جسم تر ہوجائے۔ایک گیٹ کی تیاری میں کم و بیش 5 گھنٹے لگتے ہیں، سینی ٹائزر گیٹ ویلڈر،پلمبر،الیکٹریشن اور فٹرکی مدد سے تیار کیے جاتے ہیں ایک چھوٹے سینٹائزر گیٹ سے 200سے زائد افراد پر اسپرے کیا جاسکتا ہے، بڑے گیٹ سے 400 سے 500 افراد پر اسپرے کیا جاسکتا ہے، 12فٹ واکنگ ایریا،8فٹ چوڑائی اور8فٹ اونچائی والے 12فٹ والے سینی ٹائزر گیٹ سے ایک موٹرسائیکل سوار آرام سے اسپرے سے تر ہوکر گزرسکتا ہے۔
سینی ٹائزر گیٹس کی تیاری کے خام مال کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں
محمد فیضان نے بتایا کہ اس وقت مارکیٹیں بند ہونے کی وجہ سے سینی ٹائزر گیٹس کی تیاری کے خام مال کے حصول مشکلات کا سامنا ہے،لوہے کی ایک نالی 750روپے،پینافیکس20روپے اسکوائر فٹ،پانی کی موٹر کم ازکم 4000روپے اور سائز بڑا ہونے کی وجہ سے اضافی قیمت کے مطابق، سینسر سائز کے مطابق 6 سے 12ہزار یا اس سے زائد اورپانی کی ٹنکی 2سے 8ہزار تک خریدی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تراسپتالوں،دفاتر اور مساجد میں سینٹائزر گیٹس نصب کیے جارہے ہیں،زیادہ تر سینٹائزر گیٹس کے ذریعے ڈیٹول ملے پانی کے محلول کا اسپرے کیا جاتا ہے۔