اراضی سکینڈل‘ نیب نے نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو(نیب)نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ گرفتار ی جاری کردیئے۔ نیب نے اراضی کیس میں نوازشریف کو سوالنامہ ارسال کیا مگر انہوں نے تفتیشی ٹیم کو کوئی جواب نہ دیا۔نیب نے نوازشریف سے اراضی الاٹمنٹ کے حوالے سے سوال پوچھا۔ یاد رہے کہ 1988 ءمیں نوازشریف نے بطور وزیراعلی پنجاب اراضی الاٹ کی تھی ۔قومی احتساب بیورو نے سوالنامہ نوازشریف کی پاکستان میں موجود دو رہائش گاہ اور لندن کے فلیٹ ایون فیلڈ پر ارسال کیے مگر سابق وزیراعظم نے اس معاملے پر نیب کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔نیب کے مطابق سوالنامے سے پہلے نوازشریف کو پیشی کے لیے متعدد نوٹس بھی جاری کیے گئے، قومی احتساب بیورو نے نوازشریف کو اشتہاری قرار دلوانے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے دور میں54 پلاٹس الاٹ کئے گئے۔ نیب ذرائع کے مطابق گھروں کے بجلی، گیس، پانی کے اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے گئے۔

خبریں رضاکار کی کھانے کے بعد مفت افطاری شروع،1200مزدورں کو افطاری کرائی

لاہور (رپورٹنگ ٹیم)عدنا ن شاہد فاﺅ نڈیشن کے زیر اہتما م خبریں گرو پ کی جا نب ”خبریں رضاکار ٹیم“ کی جانب سے گزشتہ روز00 12 دیہاڑی دار اور محنت کش مزدوورں میں افطاری تقسیم کی گئی،واضح رہے کہ صوبائی دارلحکومت کے مختلف مقاما ت پر لاک ڈاﺅن کے آغاز سے یکم رمضان المبارک تک مجموعی طور پر 27 ہزار سے زائد افرا د کو مفت کھانا بھی تقسیم کیا گیا ۔”جہا ں غریب وہا ں خبریں“ کے اس سلو گن کو قائم ر کھتے ہو ئے گزشتہ روز بھی شہر میں مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ تک افطاری پہنچائی گئی ۔کرونا وائرس کے بچاو کے لئے ملک بھر میں کیے جانے والے لاک ڈاون کے باعث مزدورروں اوردیہاڑی دار محنت کشوں کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے تھے جس کے پیش نظر خبریں کے ایڈیٹر امتنان شاہد کی جانب سے عدنان شاہدفونڈیشن کے زیر اہتمام غریب اور محنت کش مزدورں کو مفت کھانا پہنچانے کے لئے خبریں رضا کار ٹیم قائم کی گئی تھی جو لاک ڈاﺅن کے پہلے روز سے لاہور کے مختلف علاقوں ،چوکوں اور چوراہوں میں محنت کش مزدوروں اور دیہاڑی دار افراد میں مفت کھانا تقسیم کرتی رہی ہے ۔خبریں رضاکار کی جانب سے گزشتہ روز لاہور کے ریلوے اسٹیشن ، برانتھ روڈ ، لاہور ہوٹل سمیت دیگر علاقوں میں مزدو راور دیہاڑی دار طبقے میں افطاری تقسیم کی گئی ۔حکومت کی جانب سے لاک ڈاﺅ ن میں مزید توسیع کے بعد رمضان المبارک آمد کے بعد خبریں رضا کار ٹیم کی جانب سے گزشتہ روز سے لاہور سمیت ملک بھر میں افطاری تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔ خبریں گروپ ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنتا رہا ہے اور آج اس مشکل گھڑی میں خبریں نے محنت کش اور دیہاڑی دار مزدور کا ساتھ نہیں چھوڑا اور اپنے سلوگن ”جہاں غریب وہاں خبریں “ پرعمل کرتے ہوئے غریب محنت کشوں کو افطاری دینے پہنچے۔یا د رہے کہ ملک میں کروناوائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے کیا جانے والا ”لاک ڈاون “دیہاڑی دار اور محنت کش مزدورں کے لئے پریشانی کا باعث بن گیا اور اس دوران خبریں گروپ کی جانب سے دیہاڑی دار مزدورں اور محنت کشوں کو مفت کھانا اور افطاری فراہم کرنے کا عزم ”جہاں غریب وہاں خبریں “ ایک حقیقت بن گیا، اسی لئے مخیر حضرات سے بھی دردمندانہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان حالات میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں تاکہ ہم سب مل کر اپنے مزدور ، غریب اور دیہاڑی دار بھائیوں کی مدد کرسکیں اس کے لئے مخیر حضرات ضروت مندوں کی مدد کے لئے سادہ راشن بھجوائیں جس کے لئے ہماری ہیلپ لائن نمبر042.6375336 وسیپ0306.5100883دیا گیا ہے جس میں تجاویز بھی لی جائیں گی انشاءاللہ خبریں گروپ کی جانب سے عدنان شاہد فاونڈیشن نے یہ صدقہ جاریہ پورے ملک میں شروع کرنے کا عزم کیا ہے۔

کرونا بحران ،وفاقی حکومت کا 18ترمیم میں نظر ثانی کا فیصلہ، سخت مزاحمت کریں گے اپوزیشن کا اعلان

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) کرونا وائرس کی وجہ سے پچھلے ایک ماہ سے ملک میں جاری بحران کے بعد حکومت نے اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے غور کرنا شروع کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت کے ذرائع نے خبر دی ہے کہ وفاقی حکومت نے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوراڈ میں نظر ثانی کا فیصلہ کرتے ہوئے اتحادی و دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔یہ بھی اطلاع سامنے آئی کہ ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے وفاق کو نظر ثانی کے لیے مثبت اشارے مل گئے ہیں۔وفاقی حکومت نے مقف اختیار کیا ہے کہ صوبے بڑے بحران کے لیے تیار تھے اور نہ ہی انہوں نے وفاق کی ہدایات پر مکمل عمل کیا جس کی وجہ سے کرونا کے بعد صورت حال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔یاد رہے کہ 2010 میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے آئین پاکستان کی اٹھارویں شق میں ترمیم کی تھی جس کے بعد صوبہ سرحد کا نام خیبرپختونخوا رکھا گیا اور صدرپاکستان کے اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ختم ہوا۔ترمیم کے تحت وفاقی حکومت صوبائی کاموں میں مداخلت نہیں کرسکتی اور ہر سال جمع ہونے والے ریونیو میں سے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کی صورت میں آبادی کے لحاظ سے پیسہ دیا جاتا ہے۔ ترمیم کے تحت وفاقی حکومت صوبائی کاموں میں مداخلت نہیں کرسکتی اور ہر سال جمع ہونے والے ریونیو میں سے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کی صورت میں آبادی کے لحاظ سے پیسہ دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے اعلان کیا ہے کہ کرونا کے نام پر اگر حکومت نے اٹھارویں ترمیم میں چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی تو بھرپور سیاسی مزاحمت کی جائے گی، صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت کرونا کے معاملے پر بھی سیاست چمکانے سے باز نہیں آرہی۔ 18ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر بنائی حکومت کرونا پر توجہ دے۔ اے این پی کے زاہد علی نے کہا ہے کہ نیا پنڈورا بکس نہ کھولا جائے ترمیم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم میں کچھ خامیاں نظر آئی ہیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم ترمیم صحیح سمت کی طرف قدم تھا لیکن ابھی بھی نامکمل ہے کیونکہ صوبائی حکومتوں تک تو اختیارات پہنچ گئے تاہم مقامی حکومتوں کو اختیارات نہیں ملے۔انہوں نے کہا کہ جب تک وفاق اور صوبے ساتھ مل کرکام نہیں کریں گے تو معاملات حل نہیں ہوں گے، ہم کوئی اختیار صوبوں سےنہیں لینا چاہتے اورنہ ہی یہ اختیارات کی جنگ کا سلسلہ ہے بلکہ ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں کچھ خامیاں نظرآئی ہیں اور ہمیں تجربہ بھی حاصل ہوگیا ہے ، تمام سیاسی جماعتیں اس پر بیٹھ کر بات کرسکتی ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ملک کو آگے لے جانے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی) کا سیکرٹریٹ بننا تھا لیکن پچھلی دونوں حکومتوں نے نہیں بنایا تاہم اب کابینہ نے سیکرٹریٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ شیری رحمان کو شاید مکمل معلومات نہیں ملیں، اگر وہ مشاورت کریں گی تو انہیں پتا چل جائے گا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 18ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کافیصلہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے اکابرین کی 40سالہ جدوجہد کے نتیجے میں 2010 میں صوبوں کو کچھ خودمختاری ملی جس کو فیڈریشن رول بیک کرناچاہتی ہے جو ملک اور وفاق کیلئے نقصان دہ ہوسکتاہے ۔ اتوار کو انہوں نے میڈیا پر حوالے سے چلانے والی خبروں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کے باعث لاک ڈاﺅن سے پوری قوم پریشان ہے ان حالات میں بھی حکمرانوں کو صوبوں کے حقوق چھیننے کی فکر ہے ہونا تو چاہیے حکومت لوگوں کے مسائل حل اور معیشت کی بہتری پر توجہ دی جاتی مگر افسوس حکمران غیرسنجیدہ اقدامات کررہے ہیں اگر حکومت نے 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی تو نیشنل پارٹی پارلیمنٹ سمیت ہر سطح پر اس کیخلاف احتجاج کرے گی حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے صوبوں سے حق چھیننے کی بجائے انہیں اختیارات منتقل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔

پنجاب میں لاک ڈاﺅن اچانک سخت کنٹینر ٹرک لگا کر شاہراہیں بند

لاہور (خصوصی رپورٹر) شہر میں کورونا وائرس کےباعث لگنے والے جزوی لاک ڈاﺅن میں سختی کردی گئی، پولیس نے اہم شاہراہیں ناکہ بندی کرکے ٹریفک کے لیے بند کردیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے کہا ہے کہ کرونا وبا کا پھیلاو¿ سنگین شکل اختیار کر چکا ہے، شہر بھر میں لگائے گئے ناکوں کا مقصد حکومت پنجاب کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے شہریوں کو کرونا وائرس سے محفوظ اور غیر ضروری سفر سے باز رکھناہے ۔تفصیلات کے مطابق نرم لاک ڈاﺅن چھٹی کے روز اچانک سخت ہو گیا،پولیس فورس نے ختم کئے ناکے بحال کرکے شہریوں کو فوری نقل وحرکت سے روکدیا، تمام ایس ایچ اوز ڈی ایس پیز ناکہ جات پر پہنچ گئے۔مال ،جیل اور فیروز پور روڈ سمیت اہم علاقوں میں اہلکاروں کا ڈبل سواری گھومنے والوں کےخلاف سخت ایکشن ،متعد د مقامات پر گاڑیوں کی نقل وحرکت کو بند کردیا گیا جبکہ فور وہیل میں کئی علاقوں میں دو سے زیادہ افراد کے سفر پر بھی پوچھ گچھ شروع کردی گئی، بیشتر شہریوں کو واپس بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق شہربھرمیں جزوی لاک ڈان میں سختی کردی گئی ہے،ناکوں پرغیرضروری سفرکرنے والوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے۔ٹریفک پولیس کی ڈبل سواری اورکار میں دو سے زائد سوار ہونے پرکارروائیاں بھی جاری ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد چھٹی کے روز گھروں سے باہر نکل آئی تھی،سختی کرنے کا مقصد شہریوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے۔قبل ازیں کرونا وائرس کے خوف کے باوجود زندگی کا پہیہ رواں دواں ہونے کی وجہ سے پنجاب حکومت نے لاک ڈاو¿ن میں سختی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے شہر میں لگائے گئے جزوی لاک ڈاو¿ن میں معمول کے مطابق ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق جاری تھی۔ناکوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سے سختی کی جارہی ہے،غیر ضروری باہر نکلنے والوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ڈبل سواروں کے خلاف بھی کارروائیاں مزید سخت کردیں گئیں ہیں۔ ڈبل سواروں کو جرمانے کیے جارہے ہیں ، پولیس کی جانب سے غیر ضروری باہر نکلنے والوں کو وارننگ اور چالان کیے جارہے ہیں، سرکاری و نجی اداروں نے کم سے کم افراد کے ساتھ کام بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے شہر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرجزوی لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ مزیدسختی کردی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ جزوی لاک ڈاو¿ن کے 34 ویں روز کرونا وائرس کے پھیلا ﺅکے خدشات کے پیش نظر شہریوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لئے لاہور پولیس چھٹی کے روز بھی متحرک رہی۔ مختلف مقامات پر ناکے اور چیکنگ پوا ئنٹس بنائے گئے تھے۔ ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے حکومتی ہدایات پر عملدرامد یقینی بنانے کے لئے مختلف مقامات پر یہ خصوصی ناکے لگائے گئے۔ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے شہر میں لگائے جانے والے مختلف ناکوں کا دورہ کیا اور تعینات افسران و جوانوں کو لاک ڈاﺅن پر سختی سے عمل درآمد کروانے بارے ہدایات بھی دیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسران اور جوان شہریوں کو کرونا وائرس کے دن بہ دن بڑھتے خطرات کے پیش نظر غیر ضروری سفر سے باز رہنے کی تلقین کریں۔پولیس کا کہنا ہے کہ جزوی لاک ڈاو¿ن کے آغاز سے ابتک 01 لاکھ 95 ہزار 713اشخاص کی چیکنگ عمل میں لائی جا چکی ہے۔01 لاکھ 85 ہزار سے زائد اشخاص کو غیر ضروری سفر سے روک کر واپس گھروں کو روانہ کیاگیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ قانون شکنی میں ملوث افراد کے خلاف 2086 مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ناکوں پر دوران چیکنگ 01 لاکھ 73 ہزار 462 موٹر سائیکلز،رکشوں،کاروں اور بڑی گاڑیوں کو غیر ضروری سفر سے روکاگیا۔ مجموعی طور پر 98 ہزار سے زائد موٹر سائیکلز، 25 ہزار 713 رکشوں، 35 ہزار 530 کاروں، 4989 ٹیکسی اور 9149 بڑی گاڑیوں کو روک کر مالکان سے نقل و حرکت کی وجہ دریافت کی گئی۔خلاف ورزی پر 7042 گاڑیاں اور موٹر سائیکلز پولیس سٹیشنز میں بند کی گئیں۔رائے بابر سعید نے کہا کہ شہری سنجیدہ طرز عمل اپنائیں،شہر میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر سخت احتیاط برتیں، غیر ضروری نقل و حرکت کرکے قانون کی خلاف ورزی ہرگز نہ کریں اور لا اینڈ یقینی بنانے کے لئے پولیس سے تعاون کریں۔نقل و حرکت محدود کرنے کے لئے پولیس اقدامات شہریوں کی اپنی زندگی کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے ہیں۔ شہری بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے اجتناب کریں اور خود کو محفوظ رکھیں۔

سوئٹزرلینڈ میں مشہور پہاڑ پر پاکستانی پرچم روشن

کورونا وائرس سے نبردآزما پاکستان سے اظہار یکجہتی اور حوصلہ افزائی کے لیے سوئٹزرلینڈ کا پہاڑ سبز ہلالی پرچم سے روشن ہوگیا۔
اٹلی کی سرحد کے قریب واقع مشہور میٹرہارن نامی پہاڑ پاکستانی پرچم کے رنگوں میں رنگ گیا، یہ پہاڑ سوئس قصبے زرمت کے پاس واقع ہے جسے سوئٹزرلینڈکے لیے طاقت اور استحکام کی علامت سمجھا جاتا ہے۔مقامی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستانی کوششوں کی حوصلہ افزائی اور مشکل حالات میں امید دلانے کے لیے سبزہلالی پرچم کے رنگوں سے میٹرہارن پہاڑ کو رنگ دیا۔پاکستانی پرچم روشن کرنے کے ساتھ ساتھ دعائیہ کلمات بھی تحریر کیے گئے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستانی لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی ہمت باندھتے ہیں۔پہاڑ پر پاکستان کےعلاوہ امریکا، چین، سعودعرب، روس، ایران اور بھارت کے پرچم بھی روشن کیے گئے،ساتھ میں دعائیہ جملے لکھ کر ان سے نیک تمناو¿ں اور استحکام کا پیغام دیا گیا۔دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصویر شیئر کرتے ہوئے مشکل وقت میں اظہار یکجہتی کرنے پر سوئٹزرلینڈ کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔علاوہ ازیں سینیٹر فیصل جاوید خان نے بھی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ پاکستانی پرچم سوئٹزرلینڈ میں واقع میٹرہارن نامی پہاڑ پر ا?ویزاں کیا گیا، اس کا مقصد پاکستانیوں کو امید دلانا اور ا±ن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

Lead1-8

ممبئی (نیٹ نیوز) عرب ممالک میں مقیم بھارتی شہریوں کی جانب سے اسلام مخالف پراپیگنڈا پر بھارت اور عرب مملک کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے تعلقات میں بہتری کیلئے عرب ممالک کے سربراہان سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے عرب ممالک میں مقیم بھارتی ہندو شہری کرونا وبا کے پھیلا کا ذمہ دار تبلیغی اراکین کو قرار دے رہے ہیں جبکہ ان ممالک کی جانب سے ایسے افراد کے خلاف کارروائیاں بھی کی جارہی ہیں۔ ہندوﺅں کے اس پراپیگنڈہ کی وجہ سے بھارت اور عرب ممالک کے دوران سفارتی تعلقات بھی متاثر ہو رہے ہیں اور بھارتی شہریوں کو ان ممالک سے نکالے جانے کا بھی اندیشہ ہے۔ اس صورتحال میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے عرب ممالک کے شدید اعتراضات کے بعد تعلقات کی بہتری کیلئے سفارتی رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین، اومان، فلسطین، شام اور مصر کے سربراہان سے رابطہ کیا ہے اور ان کے اعتراضات دور کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت میں بسنے والے 1.3ارب لوگ مذہب کی بنیاد پر ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرتے ہیں۔ بھارت نے ان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے ہائڈروکسی کلوروکوئن سمیت بہت سی ادویات بھی فراہم کی ہیں جبکہ کویت کی درخواست پر بھارت نے اپنے ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی ٹیم بھی کویت بھیجی ہے جو کہ وہاں کے طبی عملے کو ٹریننگ دیں گی۔ واضح رہے کہ خلیجی ممالک اپنے ثقافتی اور مذہبی پس منظر کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی آواز برداشت نہیں کی جاتی، گزشتہ دو ہفتوں سے بھارتی شہریوں کی جانب سے جاری پراپیگنڈے کی وجہ سے بھارت کے ان ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے ہیں جن کو اب دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھارتی وزیراعظم مودی اور وزیرِ خارجہ سبھرمنیم جے شنکر اس حوالے سے کافی متحرک ہوگئے ہیں اور مسلسل عرب دنیا سے رابطے میں ہیں۔

رمضان المبارک انعام، جتنی ہو سکے برکتیں سمیٹ لیں: فنکار

لاہور (ویب ڈ سک) شوبز انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے امت مسلمہ کو رمضان المبارک کی مبارکباد دیتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ پاک ماہ صیام کے صدقے ہم سب کو کورونا وائرس کی آزمائش سے نکال دے۔اداکاروں کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں اجتماعی عبادات نہ ہونے پر دلی رنج ہے مگر گھروں میں اپنے اپنے قبلے درست کرلیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی، شان، معمر رانا، شہروز سبزواری، ہمایوں سعید، اداکارہ ماہرہ خان، ریما، ثنائ جاوید، مومنہ اقبال، گلوکارہ آئمہ بیگ اور حدیقہ کیانی سمیت دیگر نے رمضان المبارک کو اللہ کی طرف سے انعام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مہینے میں جتنی ہوسکے برکتیں سمیٹ لیں۔حمزہ علی عباسی نے کہا کہ ہم مشکل وقت میں ضرور ہیں مگر ماہ صیام اللہ کے قرب کا ذریعہ ہے سب کو مبارک دیں۔ ماہرہ خان نے کہا کہ یہ مہینہ ہم سب پر رحمتیں نازل فرمائے گا۔شان نے کہا کہ اللہ کو راضی کرنے کے ساتھ ساتھ سحر و افطار کا لطف اٹھائیں۔ ہمایوں سعید نے کہااللہ پاک ہم سب کو ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھے۔ریما خان نے کہا کہ کوشش کریں کہ ہماری وجہ سے کسی کا دل نہ دکھے۔ ثنائجاوید نے کہا کہ رمضان المبارک خوش قسمت لوگوں کو میسر آتا ہے، عبادات کا خوب اہتمام کریں۔مومنہ اقبال نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے اللہ نے ہمیں اپنی نعمتوں کا شکر کرنے کا موقع دیا، روزہ ہمیں صبر کا درس بھی دیتا ہے۔ حدیقہ کیانی نے کہا کہ رمضان کی رحمتیں سب پر نازل ہونگی اللہ بڑا بے نیاز ہے۔نمرہ خان نے کہا کہ صبر اور استقامت کا درس ہمیں روزہ رکھنے سے حاصل ہوتا ہے، ضرورت مندوں کو نہ بھولیں۔

علی ظفر کی ”حمد “سوشل میڈیا پرشیئر ، نیک کاموں کی تلقین

لاہور: (ویب ڈ سک) گلوکار علی ظفر نے اپنی ”حمد “سوشل میڈیا پر شیئر کر دی اور اپنی پوسٹ میں لکھا کہ آئیے ہم رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے کے اصل جوہر سے مربوط ہوں۔علی ظفر نے کہا کہ ایک گہری سطح پر اپنے خالق حقیقی سے جڑیں، اپنے عمل اور لفظوں سے اپنے روح کو پاک کریں۔ اس رحمتوں والے مہینے میں اچھے اور نیک کام کریں اور دوسروں کی مدد کریں۔انہوں نے کہا عبادات کرکے ڈھیروں دعائیں مانگیں، اللہ اپنی خاص رحمتیں اور برکتیں نازل کریں گے۔ اس مقدس مہینے کی بدولت کورونا وائرس سے بنے حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔

شمالی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن کے دوران 9 دہشت گرد ہلاک،2اہلکار شہید

راولپنڈی( و یب ڈ سک ) شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 9 دہشت گرد ہلاک جب کہ 2 اہلکار شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقوں خیسورہ اور دوسالی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران 9 دہشت گرد ہلاک جب کہ ایک کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 اہلکار شہید جب کہ 5 زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں لانس نائیک عبدالوحید اور سپاہی سکم داد تھے۔ لانس نائیک عبدالوحید کا تعلق مظفرآباد اورسپاہی سکم داد کا ایبٹ آباد سے ہے۔ سپاہی سکم داد کی عمر 33 برس جب کہ لانس نائیک عبدالوحید کی عمر 29 برس تھی۔

پاک فوج نے کانگو میں سیلاب میں پھنسے 2 ہزار افراد کو بچالیا

برازاویل( و یب ڈ سک ) پاک فوج کے امن دستوں نے کانگو میں آئے سیلاب میں پھنسے ہوئے 2000 سے زائد افراد کو بچالیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستانی امن دستوں کی کانگو میں بھرپور امدادی کارروائی جاری ہے اور اب تک پاک فوج کے جوانوں نے کانگومیں سیلاب میں پھنسے 2000 سے زائد افراد کوریسکیو کرلیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق افریقی ملک کانگو کے اویرا ریجن میں شید سیلاب کے باعث ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا اور 75 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، امن مشن میں شامل پاکستانی دستوں نے فوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کردی تھی اور متاثرہ آبادی کو ادویات و خوراک بھی دیدی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق امن دستوں میں پاکستان کے 4 ہزار سے زائد جوان خدمات انجام دے رہے ہیں، 157 پاکستانیوں نے یو این امن مشنز کے دوران اپنی جانیں قربان کی ہیں، پاکستانی امن دستوں کی کوششوں کو اقوام متحدہ میں بھی سراہا گیا۔