کوئی ابہام نہیں کل 15 جنوری کو الیکشن ہو رہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کوئی ابہام نہیں، کل 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، کوئی آرڈیننس زیر غور نہیں۔
رہنما پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آئینی حکومت کے ناطے سندھ حکومت الیکشن منعقد کرانے کے لیے تیار ہے، امید کرتے ہیں فری اینڈ فئیر الیکشن ہوں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کل انتخابات ہو رہے ہیں اور حیدر آباد و کراچی ڈویژن میں پیپلز پارٹی کے جیالے امیدوار ہی کامیاب ہوں گے۔

پنجاب اسمبلی از خود تحلیل ہوگئی

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کی ایڈوائس کے 48 گھنٹے بعد پنجاب اسمبلی خود تحلیل ہو گئی۔
گورنرپنجاب نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط نہیں کیے۔ اسمبلی کے ساتھ پنجاب کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔
اس سے قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا تھا کہ وہ اسمبلی توڑنے کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔
نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ فیصلہ کرچکا ہوں، اسمبلی توڑنے کے عمل میں شریک نہیں ہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں۔
واضح رہے کہ گران وزیراعلیٰ بننے تک پرویزالہٰی ہی وزیراعلیٰ رہیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے2 روز قبل گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی تھی۔

وزیر اعظم، وزیر داخلہ کی تھانہ سربند پر دہشتگرد حملے کی مذمت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پشاور میں تھانہ سربند پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پشاور میں تھانہ سربند پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں شہداء کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے خلاف پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے حوصلے پست کرنے کیلئے دہشت گردوں کی مذموم سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں، پوری قوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے اس ناسور کا جلد جڑ سے خاتمہ کرنے کیلئے پر عزم ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی اپنے ایک بیان میں دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گرد تھانوں پر حملے کر رہے ہیں، پولیس کے جوان اور افسران ٹارگٹ ہو رہے ہیں، حالیہ واقعے سے لگتا ہے کہ حکومت نے بنوں حملہ سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی ساری توانائیاں صوبائی اسمبلی توڑنے پر مرکوز ہیں، عوام کی حفاظت اور صوبے میں امن وامان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ترجیح ہی نہیں، دہشت گردوں کے حملوں میں کے پی پولیس بھی محفوظ نہیں، عوام کے تحفظ کا کیا ہوگا؟ پولیس شہداء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ آج پشاور میں تھانہ سربند پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں ڈی ایس پی سمیت 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، حملے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی سردار حسین کو متھرا کے علاقہ میں سپردخاک کیا گیا جبکہ شہید ہونے والے 2 کانسٹیبلز ارشاد اور جہانزیب کو بھی ان کے آبائی علاقوں میں سپر خاک کر دیا گیا ہے۔

شہباز شریف نے ہمیں ٹیسٹ کیا اب ان کی باری آ گئی ہے: عمران خان

لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن کے رزلٹ سے پاکستان کی ساری سیاست کو شاک لگا، پنجاب کی سیاست پورے پاکستان کی سیاست پر اثر ڈالتی ہے، شہباز شریف نے ہمیں ٹیسٹ کیا اب ان کی باری آگئی ہے، کل میٹنگ میں فیصلہ کریں گے شہباز شریف سے کب اعتماد کا ووٹ لینا ہے۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف لشکر لیکر جنیوا گئے اور پیسہ ضائع کیا، جنیوا کانفرنس میں شرکت ویڈیو لنک کے ذریعے بھی کی جاسکتی تھی، جنرل باجوہ کو وارن کیا تھا (ن) لیگ نے ہمیشہ اکانومی کا بیڑہ غرق کیا، باجوہ کو کہا تھا اگر ملک میں عدم استحکام ہوا تو پھر کوئی نہیں سنبھال سکے گا، انہوں نے اپنے کیسز معاف کرانے کے سوا کچھ نہیں کیا اور آج اکانومی کریش کر گئی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے چودھری پرویز الہیٰ کو پی ٹی آئی میں ضم ہونے کی تجویز دی ہے، پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا (ق) لیگ کے بھی مفاد میں ہے، وہ سمجھ رہے تھے کہ ان کے پیچھے سٹیبلشمنٹ ہے جیت جائیں گے، جس طرح پرویز الہیٰ کھڑے رہے ہماری پارٹی نے بڑا سراہا ہے، اصل تو قربانی پرویز الہیٰ نے دی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب اقتدار میں تھا اتحادیوں کو ڈیل کرتے کرتے پاگل ہو گیا تھا، پنجاب اسمبلی میں ہم نے پلان کیا ہوا تھا پہلے قرارداد پاس کریں گے، ہم نے کسی کو نہیں بتایا تھا کہ اس دن اعتماد کا ووٹ لینا ہے، یہاں بیٹھ کر پنجاب اسمبلی کا سکور دیکھ رہا تھا، رات کو دس بجے اندازہ ہو گیا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لے لیں گے، اس دن اللہ کا شکر تھا دھند نہیں تھی بادل آگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مونس الہیٰ سپین میں بیٹھ کر (ق) لیگ کے ممبران کو فون کر کے تعداد پوری کر رہا تھا، مونس الہٰی نے بھی بڑا اچھا رول ادا کیا، اب ملک بدل گیا چھانگا مانگا کی سیاست ختم ہو چکی ہے، یہ پی ڈی ایم اور سٹیبلشمنٹ کوری لائز کرنا چاہیے، ہمارے ایم پی ایز کو گمنام نمبروں سے کالیں آ رہی تھیں، چن چن کر ہمارے ایم پی ایز پر پریشر ڈالا جا رہا تھا، اب پاکستان بدل گیا ہے پکا یقین تھا ہمارے ایم پی ایز نہیں جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ تمام اوپنین پول کے مطابق تحریک انصاف بھاری اکثریت سے جیتے گی، فضل الرحمان کے منہ سے سنا ہے دلدل میں پھنستے جا رہے ہیں، ثابت ہو گیا انہوں نے حکومت مہنگائی کم کرنے نہیں اپنی چوری بچانے کیلئے لی تھی، پاکستان کو ایک کلیئر مینڈیٹ اور مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اقتدار میں پیسہ بنانے آتے ہیں، بد قسمتی سے مارشل لا میں بھی اداروں کو ٹھیک نہیں کیا گیا، مجھے بتایا گیا کوئٹہ کا کمزور سے کمزور کلکٹر بھی اربوں روپے بناتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے اگر پہلے یہ سب کچھ پتا چل جاتا تو حکومت نہ لیتا، طاقت ان کے پاس اور گالیاں روزانہ ہمیں پڑ رہی تھی، ایکسٹنشن سے پہلے والے جنرل (ر) باجوہ بڑی مدد کرنے والے تھے، اس وقت ہم ایک پیج کی بات کرتے تھے، کورونا کے دوران جنرل (ر) باجوہ کے ساتھ بڑا اچھا تعاون کیا، جنرل باجوہ نے احتساب نہ ہونے کا بہت نقصان کیا، این آر او ٹو جنرل باجوہ نے دیا، جنرل (ر) باجوہ نے رجیم چینج اور این آر او ٹو دے کر بہت نقصان پہنچایا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں بہت چوری ہو رہی ہے، تگڑی حکومت ہی چوری کو ختم اور ملک میں اداروں کو ٹھیک کر سکتی ہے، میری پارٹی کا منشور ہی انصاف لانا ہے، لوگ گالیاں مجھے نکالتے ہیں اور نیب جنرل (ر) باجوہ کے نیچے تھا، سنیئر رہنماؤں اور دو آرمی افسران نے کہا ایکسٹنشن ضروری ہے، انہوں نے کہا جنرل باجوہ نے کہا اگر ابھی ایکسٹنشن نہ دی تو آگے پھر ان کیلئے مشکل ہو گی، دو ملٹری اور چار میرے پارٹی کے لوگ ہیں، چھ گواہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غلطی تو میری ہے جو مرضی کوئی ایڈوائس کرے، کہا جا رہا تھا کہ عمران خان پر ریڈ لائن لگا دی، (ن) لیگ میں چلے جاؤ، پولٹیکل انجینئرنگ نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، موجودہ الیکشن کمشنر پر کسی کو اعتبار نہیں، جب تک شفاف الیکشن نہیں ہو گا تب تک طاقت ور حکومت نہیں آسکتی، جنیوا کانفرنس میں بھارت نے ہمارا مذاق اڑایا۔
عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک کے وزرائے اعظم، وزیر سادگی اختیار کرتے ہیں، مغربی ممالک ان کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں، اگر ملک میں دوبارہ سیاسی انجینئرنگ کر کے کمزور حکومت لائی گئی تو پھر کچھ نہیں کر سکیں گے، گزشتہ حکومت کو چلانا بڑا مشکل اور عذاب تھا، میں سمجھتا تھا سٹیبلشمنٹ اور میرا ایک ہی مفاد ہے، میں تو اقتدار میں آکر پیسہ بنانے نہیں آیا تھا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سری لنکا کو آئی ایم ایف نے آدھی فوج کرنے کا کہا ہے، جب ملک کمزور ہوتے ہیں تو قرضے دینے والے ملک آرڈر دیتے ہیں، اسی لیے میں کہہ رہا تھا جب ہم قرض لیں گے تو وہ پھر آرڈر بھی دیں گے، مجھے فیلنگ تھی کہ جنرل باجوہ بھی میرے جیسی سوچ رکھتے ہیں، جنرل باجوہ کو جب ایکسٹنشن دی تو ایک اور باجوہ سامنے آگیا، جنرل باجوہ کہتے تھے احتساب پر زور نہ لگائیں۔

زمین کے تنازع پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق، 11 زخمی

دنیا پور: (ویب ڈیسک) زمین کے تنازع پر دو گروپوں میں فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق، 11 زخمی ہو گئے۔
زمین پر قبضے کے تنازع پر فائرنگ کا واقعہ نواحی چک نمبر 34-ایم میں پیش آیا، دو گروپوں میں فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہو گئے، پولیس نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرکے ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دئیے۔
فائرنگ سے ہلاکتوں پر ڈی پی او راؤ محمد نعیم شاہد نے نوٹس لے لیا ملوث ملزمان اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، انہوں نے کہا کہ ملزموں کی گرفتاری کے لیے سپیشل ٹیمیں تشکیل دے کر انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جائے گا۔

گورنر بلیغ الرحمان کا پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک) گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا۔
انہوں نے کہا ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔
واضح رہے گورنر پنجاب کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کیلئے بھیجی گئی سمری پر دستخط کرنے سے انکار کے بعد بھی آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل تصور کی جائے گی۔

کراچی، حیدر آباد بلدیاتی الیکشن میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی: سکندر سلطان

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی اداروں کا قیام جمہوریت کیلئے ناگزیر ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ عوام بلدیاتی انتخابات کا حصہ بن کر جمہوریت پر اعتماد کا اظہار کریں، بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کی صورت حال کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی عمل میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، شر پسند عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے ادارے انتخابی عمل کے دوران اعتماد پر پورا اتریں گے۔

لاہور ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کیلئے درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا

لاہور: (ویب ڈیسک) گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
لارجر بینچ کی سربراہی جسٹس عابد عزیز شیخ کریں گے دیگر ججز میں جسٹس چودھری اقبال، جسٹس مزمل اختر شبیر، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس عاصم حفیظ شامل ہیں، درخواست مقامی وکیل شبیر اسماعیل نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف کو گورنر پنجاب کو ہٹانے کیلئے خط لکھا گیا، دونوں سربراہان نے خط کا جواب نہیں دیا، گورنر پنجاب بغیر کسی وجہ کے اعتماد کا ووٹ کا نہیں کہہ سکتا۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ اعتماد کے ووٹ کیلئے 4 سے 7 روز درکار ہوتے ہیں، گورنر جاری اجلاس میں ووٹ کا نہیں کہہ سکتا، ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ لارجر بینچ 16 جنوری کو درخواست کی سماعت کرے گا۔

عمران خان کی وزیر اعظم کیخلاف اعتماد کے ووٹ کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت

لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا جس میں سیاسی معاملات کے حوالے سے اہم فیصلے کر لیے گئے ہیں۔
زمان پارک میں ہونے والے اجلاس میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی کی منظوری دے دی اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف اعتماد کے ووٹ کی کارروائی شروع کی جائے گی، اس ضمن میں ضروری اقدامات کی ہدایت کر دی گئی۔
اجلاس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے نگران سیٹ اپ کیلئے کل وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی سے ملاقات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس میں نگران حکومت کیلئے ناموں پر مشاورت کی جائے گی، مشاورت کے بعد پرویز الہٰی کو نگران سیٹ اپ کیلئے نام دیئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے عام انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی منظوری کا عمل بھی شروع کرنے کی منظوری دے دی، ڈویژنل سطح پر پارٹی تنظیموں سے مضبوط امیدواروں کے نام مانگ لئے گئے۔
اجلاس میں تنظیموں کی سفارشات پارلیمانی بورڈ میں پیش کر کے جلد امیدوار فائنل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، امیدوار کو جلد ہی گرین سگنل دیکر انتخابی میدان میں اترنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

ن لیگ کا پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھرپور الیکشن لڑنے کا فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھرپور الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے زیرصدارت مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء، معاونین خصوصی اور ماہرین آئینی امور شریک ہوئے، پارٹی قائد نواز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز بھی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئیں۔
اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی جس کے مطابق مسلم لیگ ن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھرپور الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی اور دیگر دو صوبوں کے انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں موقف اختیار کیا گیا کہ لیگی اراکین پارلیمان نواز شریف کے ساتھ تھے اور ہیں، پی ٹی آئی کے ڈوبتے جہاز میں کوئی سوار ہونا پسند نہیں کرے گا، نواز شریف نے پارٹی کو الیکشن میں بھرپور شرکت کی ہدایت کر دی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ہدایت کی کہ قیادت الیکشن کے لئے خود بھی تیار ہو اور ورکرز کو بھی متحرک کرے، انتخابی مہم میں عمران خان کے دور میں ہونے والے معاشی، سفارتی و سیاسی نقصانات بارے آگاہ کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے مریم نواز کو رواں ماہ کے دوران ہی وطن واپس جانے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران کہا کہ کل سابق صدر آصف علی زرداری سے ملنے ان کی رہائشگاہ جاؤں گا، عمران خان ملک و قوم کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے قوم مسترد کر چکی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان میں معاشی صورتحال کا ذمہ دار عمران خان ہے، اس سے کوئی اچھی توقع نہیں کی جا سکتی، امیدوار بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لیں، مریم نواز رواں ماہ پاکستان میں ہوں گی۔