All posts by Muhammad Saqib

سائنس دانوں نے ڈائنو سار کی 75 ملین برس پرانی نسل دریافت کرلی

 میڈرڈ: ماہرین نے ڈائنوسار کی ایک نئی نسل دریافت کی ہے جو تقریبا 7 کروڑ 50 لاکھ برس قبل اسپین کے علاقے میں مقیم تھی۔

لمبی گردن، چار ٹانگیں اور چھوٹا سر رکھنے والے ڈائنو سار ساروپوڈ سبزہ خور جانور تھے۔ اس ڈائنو سار کا نام کونکاسورا پنٹیکوئنسٹرا رکھا گیا ہے، جو اس علاقے پر رکھا گیا ہے جہاں پر یہ رہا کرتے تھے۔

’کونکا‘ کے نام سے مشہور یہ ڈائنو سار ایک درمیانے سے بڑے سائز کا ٹائٹینوسار ہے، جو تقریبا 50 فٹ لمبی اور 10 ٹن سے زیادہ وزنی ہے۔ جبکہ اس کا قد 10 فٹ تھا۔

نیشنل یونیورسٹی آف ڈسٹنس ایجوکیشن کے محققین کی جانب سے کی جانی والی یہ جرنل نیچر کیمیونیکیشنز بائیولوجی میں شائع ہوئی۔

تحقیق کے سربراہ مصنف یونیورسٹی آف لسبن کے ماہر پیڈرو موشو کا کہنا تھا کہ کونکا کا نمونہ لو ہیوکو کے مقام سے اکٹھا کیے گئے ساروپوڈ کی دیگر باقیات سے زیادہ مکمل حالت میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماہرین نے وہ نمونے اکٹھے کرنے کا فیصلہ کیا جن کے متعلق ان کا خیال تھا کہ زیادہ معلوماتی اور مکمل ہوں گے۔

نجومی نے 2011 میں رنبیر کپور کے لائف پارٹنر سے متعلق کیا پیشگوئی کی تھی؟

بالی ووڈ سپر اسٹار رنبیر کپور کا ایک پرانا کلپ دوبارہ وائرل ہوگیا جس میں ایک نجومی نے مستقبل میں انکے لائف پارٹنر کے بارے میں بات کی تھی اور انکی شریک حیات کی خوبیاں بھی بتائی تھیں۔ 

بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور نے 2011 میں سمی گریوال کے مشہور ٹاک شو “سمی سیلیکٹس انڈیا موسٹ ڈیزائرایبل” میں شرکت کی۔

شو میں ہر قسط کے دوران، ٹیروٹ کارڈ ریڈر (فال نکال کر مستقبل کی پیشگوئی کرنے والی) منیشا کھتوانی نے مہمانوں کے مستقبل کے پارٹنرز کے بارے میں پیشگوئیاں کیں۔

رنبیر کپور بھی اسی طرح کی ایک قسط میں شریک ہوئے تھے جو ویڈیو اب دوبارہ زیر گردش ہے۔ اس پرانے کلپ میں منیشا نے رنبیر کی ہونے والی بیوی کے بارے میں بتایا اور ان کی ازدواجی زندگی کے بارے میں بھی پیشگوئی کی۔

رنبیر کپور کی شادی کی پیشگوئی کرتے ہوئے منیشا نے رنبیر سے بات کی اور کہا، “جس سے آپ شادی کریں گے، وہ بہت جذباتی اور محبت کرنے والی شخصیت ہوگی۔”

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ “اس کا اپنا ایک کیریئر ہوگا اور وہ آپ کے کام کو بہت اچھی طرح سمجھے گی۔ آپ دونوں کے درمیان گہری دوستی ہوگی کیونکہ آپ اس قسم کے شخص ہیں جسے تعلقات میں جانے سے پہلے دوستی کی ضرورت ہوتی ہے۔”

علم میں رہے کہ رنبیر کپور نے 2022 میں عالیہ بھٹ سے شادی کی تھی جبکہ دونوں اسی برس نومبر میں بیٹی راہا کے والدین بھی بنے۔

مداح اس پرانے کلب کو رنبیر کپور کے ایک حالیہ انٹرویو سے جوڑ رہے ہیں جس میں اداکار اپنی اہلیہ عالیہ بھٹ کی قربانیوں کے معترف نظر آئے۔

انکا کہنا تھا کہ خاص طور پر جب آپ شادی میں ہوتے ہیں، تو آپ کو اپنی شخصیت کو چھوڑنا پڑتا ہے اور وہ (عالیہ) بھی اپنی شخصیت چھوڑ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم زندگی کو ایک دوسرے کےلیے جینے کے قابل بنانے کی خاطر ایڈجسٹمنٹ کر رہے ہیں۔ کسی بھی شادی میں ایسا ہی ہوتا ہے۔

دوسری جانب اس پرانے کلب میں نجومی کا کہنا تھا کہ “شاید آپ اس سے مختصر طور پر مل چکے ہوں لیکن ابھی تک آپ اسے گہرائی سے نہیں جانتے۔”

“سبزی، فروٹ بیچنے والا بھی بتاسکتا ہے کوچ، کپتان کون ہو”

قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کے نشتر چلادیے۔

سابق کپتان یونس خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سبزی، فروٹ اور گروسری بیچنے والوں کو بھی معلوم ہے ٹیم کا کپتان کون اور کوچ کس کو ہونا چاہیے لیکن نہیں معلوم تو صرف پی سی بی کو۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ پی سی بی کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا! اس سوچ پر عمل پیرا ہے، مجھے بھی میرے کوچز نے کہا تھا کہ یونس خان ہمارے مستقل کے پلان میں شامل نہیں ہے، جس کوچ کو اپنے مستقبل کا نہیں معلوم وہ کھلاڑیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے۔

یونس خان نے کہا کہ لگتا ہے آج تک پی سی بی کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا ہے، اچانک فیصلے ہوتے ہیں اور کوچ کپتان بدل جاتا ہے، کراچی کے ساتھ واقعی زیادتی ہورہی ہے، یہاں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بحال ہونی چاہیے۔

سابق کرکٹر نے سندھ حکومت پر بھی تیر چلاتے ہوئے کہا کہ کراچی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ میں موہن جوداڑو میں رہتا ہوں، کراچی کے انفراسٹرکچر پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ جیسا کراچی آج دیکھ رہا ہوں پہلے کبھی نہیں دیکھا، یہاں ہر 6 ماہ میں سڑک بنتی اور ٹوٹتی ہے۔

یونس خان نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو اپنی ٹیم پر غور کرنا ہوگا، محسن نقوی کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا لیکن لیگ سے کرکٹ کو فائدہ ہوا ہے لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنا ہوگا۔

عمران خان کو آرمی چیف سے متعلق کل کے بیان پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بلاول

  اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کل عمران خان نے توہین عدالت کی ہے اور آرمی چیف پر الزامات لگائے ہیں، اگر یہ بیان عمران خان نے دیا ہے تو آئین کے تحت انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  میں پیپلز پارٹی کی جنوبی پنجاب کی تنظیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنوبی پنجاب نے ووٹ کی طاقت سے ڈٹ کر جھوٹ کا مقابلہ کیا، ہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کو فعال کرنا چاہتے ہیں، کیا ہارنے والے اپنی ہار ماننے کیلئے تیار ہیں؟ جمہوریت کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا پڑے گا۔

انہوں ںے کہا کہ پاکستان کے عوام اس وقت سازش اور گالم گلوچ کے ساتھ نہیں کھڑے، پاکستان کے عوام اس وقت قیدی نمبر آٹھ سو چار کے ساتھ نہیں کھڑے، یہ لوگ ہارتے ہیں اور اتحادی جماعتیں جیت جاتی ہیں، کل رات پورے پاکستان نے اس شخص کا بیان پڑھا ہے اس شخص نے سیاست چمکانے اور ریلیف لینے کیلئے آئینی اداروں پر حملے کیے ہیں پی ٹی آئی تحقیقات کرے کے یہ واقعی خان کا بیان ہے یا نہیں؟

انہوں نے کہا کہ کل تک تو ہم مثبت سمت میں جارہے تھے اس شخص نے جمہوریت پر حملہ کیا ہے، اس شخص نے توہین عدالت کی ہے اور آرمی چیف پر الزامات لگائے ہیں، اگر خان نے بیان دیا ہے تو آئین کے تحت نتائج کو بھگتنا پڑے گا، خان صاحب اور ان کی جماعت کیلئے مسئلے بنیں گے اگر یہ بیان انہوں نے نہیں دیا تو قائد حزب اختلاف وضاحت دے؟

انہوں نے کہا کہ کیا یہ ٹویٹر اکاؤنٹ علی امین یا شیر افضل مروت چلا رہا تھا؟ یہ مشق عدم اعتماد کے دنوں سے چل رہی ہے؟ آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی، بطور ڈی جی آئی ایس آئی موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بانی تحریک انصاف کی کرپشن پکڑی تھی مگر کرپشن پر ایکشن کے بجائے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے انٹیلی جنس چیف کو ہی تبدیل کردیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ افراد ادارے میں اور کچھ سیاسی جماعت میں شامل لوگوں نے سازش شروع کی، پہلا حملہ عدم اعتماد کو مسترد کرنا تھا، دوسرا حملہ آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلے الیکشن کرانا تھا، تیسرا حملہ آرمی چیف کے منصب اور تعیناتی کو متنازع بنانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ  فارم 45 اور 47 کے پروپیگنڈا پر بھی بہت بڑی کہانی سامنے آنے والی ہے، سازش کے تحت الیکشن کو بھی متاثر کرنا تھا، جب سازش سامنے آئے گی تو ان کو جواب دینا پڑے گا۔

انہوں ںے مزید کہا کہ پی ٹی آئی تحقیقات کرے کہ جب سیاسی استحکام کی طرف جاتے ہیں تو خان صاحب سے ایسے دلایا جاتا ہے جس سے آپ کے مسائل اور ملک کے مسائل میں اضافہ ہے۔

وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش

  اسلام آباد: وزیراعظم نے رات گئے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی، جس میں شہباز شریف نے انہیں آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قانونی ٹیم سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن سے گزشتہ شب ملاقات کی، جس میں انہوں نے سربراہ جے یو آئی کو حکومت میں شامل ہونے کی ایک بار پھر دعوت دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی مولانا فضل الرحمٰن کو اعتماد میں لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم کا مسودہ لانے کا مطالبہ کردیا، جس پر وزیراعظم نے انہیں پارٹی سے مشاورت کے بعد جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کی حمایت کے حکومتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین و جمہوریت سے متصادم قانون کی جے یو آئی سمیت کوئی اپوزیشن حمایت نہیں کرے گی۔

22 لاکھ کے جاگرز پہن کر ریپر بادشاہ کہاں جائیں گے؟ بتا دیا

 ممبئی: بالی ووڈ کے مقبول سنگر اور ریپر بادشاہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس  جاگرز کے 1000 جوڑے ہیں۔

بھارتی چینل کو انٹرویو میں بالی ووڈ سنگر بادشاہ سے جب سوال کیا گیا کہ سنا ہے آپ کے پاس جاگرز کے 500 جوڑے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ نے غلط سنا ہے۔ میرے پاس 500 نہیں جاگرز کے 1000 جوڑے ہیں۔ میں ان جوڑوں میں سے صرف چند ہی پہنتا ہوں باقی میرے کلیکیشن کا حصہ ہیں۔

بادشاہ کا مزید کہنا تھا کہ  میرے پاس  مہنگے برانڈ کے  کے جاگرز کے جوڑے کی قیمت 22 لاکھ روپے ہے۔ یہ جاگرز میں نے اب تک پہنے نہیں ہیں۔ جس دن مجھے گریمی ایوارڈ ملا تو اس تقریب میں 22 لاکھ کے جاگرز پہن کر جاؤں گا۔ میں کبھی بھی 22 لاکھ روپے کے جاگرز خریدنے کے حق میں نہیں ہوں لیکن جس وقت میں نے یہ  خریدے اس وقت ان کی قیمت تقریبا 6 لاکھ تھی جو بڑھتے بڑھتے 22 لاکھ تک پہنچ گئی۔

بالی ووڈ سنگر نے کہا کہ کچھ لوگ اسی مقصد کے لیے برانڈڈ جوتے ، گھڑیاں اور دیگر قیمتی چیزیں خریدتے ہیں تاکہ قیمت بڑھنے پر انہیں مہنگے داموں فروخت کرسکیں لیکن میں اپنے شوق کے لیے جوتے ، گھڑیاں اور دیگر چیزیں خریدتا ہوں۔

بادشاہ کا کہنا تھا کہ میرے پاس مہنگی گاڑیوں کا بھی کلیکشن ہے جس میں 8 کروڑ کی رولز رائز بھی شامل ہے تاہم میرے لیے سوئفٹ یا انووا سے اچھی کوئی گاڑی نہین۔

اڈیالہ جیل سے نفرت سے بھرپور “قوم کو پیغام” جاری ہو رہے ہیں، شیری رحمان

شیری رحمان نے بیان میں کہا کہ عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ  سے مسلسل نفرت اور انتشار کا پرچار ہورہا ہے۔ ان کی نئی پوسٹ نے تحریک انصاف کی طرز سیاست اور مقاصد پر ایک بار پھر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔ اڈیالہ جیل سے آئے دن نفرت سے بھرپور “قوم کو پیغام” جاری ہو رہے ہیں۔ سائبر کرائم ونگ تحقیقات کرے تو کہتے ہیں اکائونٹ بیرون ملک سے کوئی اور چلا رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی دھجیاں اڑانے ، ججوں کو دھمکیاں اور پارلیمان کا تقدس پامال کرنے والے آج کل جیل سے مسیحا بننے کی کوشش کر رہے۔ آپ کی نام نہاد “اسٹریٹ مومنٹ” کی کال جمہوریت کیلئے نہیں جیل سے باہر نکلے کیلئے ہے۔ عمران خان میرٹ پر کیس لڑیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔ آپ کے ساتھ آج جو بھی سلوک ہو رہا ہے وہ آپ نے اپنے مخالفین کے ساتھ کیا تھا۔

مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ

  اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں عمل درآمد نہ ہونے اور الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست کو تاخیری حربہ قرار دے دیا، آٹھ اکثریتی ججز نے کہا ہے کہ درخواست دائر کرنا نہ صرف فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیری حربے اختیار کرنا ہے بلکہ اس پر عمل درآمد کو ناکام بنانا کے مترادف ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں کے کیس میں فیصلہ آنے پر اس پر عمل درآمد میں دشواریوں کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست دائر کی تھی۔

الیکشن کمیشن کی درخواست پر کیس کا فیصلہ دینے والے آٹھ اکثریتی ججز نے وضاحتی بیان جاری کردیا جس میں انہوں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کی دشواریوں کی درخواست تاخیری حربہ ہے۔

چار صفحات پر مشتمل وضاحتی بیان میں ججز نے لکھا ہے کہ انتخابی نشان نہ ہونے کے باعث سیاسی جماعت کا آئینی و قانونی اختیار ختم نہیں کیا جاسکتا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے اس نے عام انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنا نہ صرف فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیری حربے اختیار کرنا ہے بلکہ فیصلے پر عمل درآمد کو ناکام بنانا یا اس میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے۔

ججز نے لکھا ہے کہ تمام نکات کی وضاحت تفصیلی فیصلے میں دی جائے گی ہم نے کیس کے مختصر فیصلے میں وضاحت کی تھی کہ انتخابی نشان ہونے یا نہ ہونے کے سبب کسی سیاسی جماعت کا آئینی یا قانونی اختیار ختم نہیں کیا جاسکتا۔

ججز کی اس وضاحت میں اہم بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی دشواریوں کی سماعت نہیں کی گئی اور یہ وضاحتی بیان جاری ہوا ہے، اب دیکھنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ کب جاری ہوگا۔

واضح رہے کہ مخصوص نشست کیس کے فیصلے کے بعد 39 ارکان سے متعلق فیصلے پر عمل ہوگیا تھا مگر 41 ارکان رہ گئے تھے۔

عدلیہ میں ترامیم پر یہ سمجھتے ہیں ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں گے تو انکی بھول ہے، عمران خان

  اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عدلیہ میں جس طرح ترمیم لائی جا رہی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے ہم پارٹی کو اسٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے، میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا تھا؟ آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔

صحافی نے پوچھا کہ آپ کے دور میں بھی پارلیمنٹ لاجز میں پولیس داخل ہوئی تھی اس پر انہوں ںے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پارلیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا، شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا ورنہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کا ثابت شدہ کیس تھا، منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے۔

صحافی نے پوچھا کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کا کیس آپ کے دور میں بنایا گیا اس پر انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اس کا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ دی، اے این ایف سربراہ نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے، کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثنا اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جب اٹھایا گیا تو اس کو چھڑوایا، قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے کی جارہی ہے ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں 20 سے کم نشستوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہاں ہی ختم ہو گئی۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آج میڈیا پر پابندیاں ہیں اور ججز کو دھمکایا جا رہا ہے، پارٹی کو اسٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں، ترمیم جس طرح سے لائی جا رہی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے، جو بھی ہوگا اس کے ذمہ دار یہ ہوں گے پارٹی کو کہہ رہا ہوں تیاری کریں یہ چاہتے ہیں کہ غلامی قبول کر لوں مگر ایسا ہو نہیں سکتا نون لیگ اور پیپلز پارٹی سیاست نہیں غلامی کر رہے ہیں ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر نئی ایف آئی ار کاٹی گئی ہے تو یہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر عمل کر لیتے تو پاکستان میں کبھی مارشل لا نہ لگتا۔

انہوں ںے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے اجازت دیں یا نہ دیں، جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے ڈیڑھ سال سے ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، عدلیہ یا تو کہہ دے کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے، اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر اس کے باوجود لوگ نکلے، پنجاب کیا پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔

سینیٹ اجلاس، نمبرز پورے نہ ہونے پر حکومت نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم موخر کردیں

  اسلام آباد: سینیٹ کا اجلاس چیئرمین کی زیر صدارت جاری ہے، حکومت نے نمبر پورے نہ ہونے پر عدلیہ سے متعلق ترامیم پیش کرنے کا ارادہ موخر کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے زیر صدارت شروع ہوا۔  حکومتی اور اپوزیشن رکنی بینچوں پر پہنچ گئے۔

سینیٹ اجلاس میں 5 نکاتی ایجنڈا پر غور ہوگا۔ عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم آج کے ایجنڈا میں شامل نہیں۔ سینیٹ میں آج کے وقفہ سوالات کو موخر کردیا گیا۔ قائد ایوان نے وقفہ سوالات منظور کرنے کی تحریک پیش کی۔

حکومت نے بل کی منظوری کے لیے نمبرز پورے نہ ہونے پر عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم پیش کرنے کا ارادہ موخر کردیا۔