All posts by Muhammad Saqib

پنجاب اسمبلی: سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد خان بھچر اپوزیشن لیڈر نامزد

لاہور: سنی اتحاد کونسل نے ملک احمد خان بھچر کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور معین ریاض قریشی کو ڈپٹی اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے تقرر کا معاملہ حل ہو گیا، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے ملک احمد خان بھچر کی بطور اپوزیشن لیڈر اور معین ریاض قریشی کی بطور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر باقاعدہ تقرریوں کا اعلان کر دیا۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ لاقانونیت کی انتہاء ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے لیڈر آف اپوزیشن کے لئے نامزد ایم پی اے میاں اسلم اقبال کو حلف تک نہیں لینے دیا جا رہا، اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے موصولہ پیغام و ہدایت اور میاں اسلم اقبال کی مشاورت سے عارضی طور پر ملک احمد بھچر کو لیڈر آف اپوزیشن نامزد کیا جاتا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا ہے کہ معین ریاض قریشی کو ڈپٹی اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا گیا ہے، میاں اسلم اقبال حلف اٹھانے کے بعد لیڈر آف اپوزیشن ہوں گے۔

افواہیں دم توڑ گئیں، سرجری کے بعد کیٹ میڈلٹن کی پہلی ویڈیو منظرعام پر

سرجری کے باعث عوامی زندگی سے دور رہنے والی شہزادی کیٹ کی پہلی تصویر کے بعد پہلی ویڈیو بھی منظر عام پرآگئی ہے جسے سن اخبار نے اپنی ویب سائٹ پرشیئر کیا ہے۔

دو ماہ قبل سرجری کے بعد لی گئی پہلی ویڈیو میں برطانوی شہزادی آف ویلز کیٹ کو فٹ اور صحت مند دکھایا گیا ہے۔ 42 سالہ کیٹ نے جنوری 2024 میں 2 ہفتے اسپتال میں گزارے جس کے بعد ان کی کامیاب سرجری کی اطلاع دی گئی تھی۔

کچھ دھندلی تصویروں کے علاوہ، وہ کرسمس کے دن شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ نمودار ہونے کے بعد سے عوام میں نہیں دیکھی گئی ہیں، اور حالیہ ہفتوں میں سوشل میڈیا ان کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں سے بھرا ہوا ہے، جس سے عالمی سطح پر شہ سرخیاں اور افواہیں پھیل رہی ہیں۔

اس ویڈیو میں ایک مسکراتی ہوئی کیٹ کو دیکھا جا سکتا ہےجو اپنے شوہر اور تخت کے وارث شہزادہ ولیم کے ساتھ شاپنگ بیگ اٹھائے ہوئے، ونڈسر میں اپنے گھر کے قریب ایک فارم شاپ پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

ویڈیو بنانے والے 40 سالہ نیلسن سلوا نے سن کو بتایا کہ ، ’کیٹ خوش اور پر سکون دکھائی دے رہی تھیں جیسے کسی دکان پر جانا کامیابی ہو۔ مجھے ایسا محسوس نہیں ہواکہ وہ چھپا رہے ہیں کہ وہ کون ہیں۔ لیکن وہ بالکل نہیں جانتے تھے کہ لوگ کس طرح کا رد عمل ظاہر کریں گے کیونکہ ان کے بارے میں تجسس میں اضافہ ہوا ہے اور مجھے احساس ہوا کہ وہ وہاں تیزی سے جانا چاہتے ہیں۔

کینسنگٹن پیلس کی جانب سے اس ویڈیو پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کیٹ کی صحت میں بہتری آرہی ہے لیکن 31 مارچ کو ایسٹر کے بعد تک ان کے سرکاری فرائض پر واپس آنے کی توقع نہیں ہے۔

اس سے قبل ان کے دفتر نے بھی میڈیا سے شہزادی کی پرائیویسی کا احترام کرنے کو کہا تھا اور کہا تھا کہ وہ صرف اس وقت معلومات فراہم کرے گا جب اہم اپ ڈیٹس ہوں گی۔ شاہی معاونین عام طور پر اس پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں جسے نجی وقت سمجھا جائے۔

یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب کیٹ نے رواں ماہ کے اوائل میں اپنا پہلا عوامی بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے عوام کی حمایت کے پیغامات پر ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

تاہم اگلے روز انہوں نے ولیم کی جانب سے لی گئی اپنی اور3 بچوں کی تصویر کو ایڈٹ کرکے الجھن پیدا کرنے پر اس وقت معافی مانگ لی تھی جب روئٹرز سمیت کئی معروف نیوز اداروں نے تصویر کو یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا تھا کہ یہ ان کے ادارتی معیار پر پورا نہیں اترتی۔

رواں مالی سال 3.9 ارب ڈالر سود کے ساتھ 24.3 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 24.3 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔کراچی میں تجزیہ کاروں سے گفتگو میں جمیل احمد نے کہا کہ 24.3 ارب ڈالر میں 20.4 ارب ڈالر قرضہ اور 3.9 ارب ڈالر سود شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ رواں مالی سال 4.8 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے، 3.5 ارب ڈالر قرضہ اور 1.3 ارب ڈالر سود شامل ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اب تک 10.9 ارب ڈالر قرضہ اور 2.6 ارب ڈالر سود ادا کرچکے ہیں۔جمیل احمد نے مزید بتایا کہ 2 ہفتے میں 2 ارب ڈالر قرضہ رول اوور ہونے کی توقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مزید 4 ارب ڈالر رول اوور کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

عمران خان لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بری

پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کو لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 کیسز میں ریلیف مل گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے سابق وزیراعظم کو 2 مقدمات میں بری کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سابق وزیراعظم عمران خان کی لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عمران خان کی درخواستوں پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شائسہ کنڈی نے کی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء نعیم پنجوتھا، سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز میں وکیل نعیم پنجوتھا نے استدعا کی کہ عمران خان کو عدالت طلب کیا جائے، جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کہا کہ پہلے عمران خان کی درخواستِ بریت پر بحث کر لیں، اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت لاتے ہوئے راستے میں کچھ ہو گیا تو کون ذمے دار ہو گا؟

وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس سے قبل بھی خود سے عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، زمان پارک آپریشن کیا گیا، وارنٹ نکالے گئے، حکومت کا کام سیکیورٹی مہیا کرنا ہے، عمران خان کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں۔

جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ضمانت پر حاضری ضروری ہوتی، درخواست پروڈکشن پر نہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر وکیل نعیم پنجوتھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر تمام مقدمات میں صرف ایما کا کردار ہے، ایک ہی دن میں متعدد مقدمات درج ہوئے، بانی پی ٹی آئی کا ایک ہی طرح کا کردار رکھا، دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا نہ بتایا گیا، مدعی ایس ایچ او ہے جس کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں، بانی پی ٹی آئی پر درج مقدمات میں گواہان کے بیانات بھی نہیں۔

جج شائستہ کنڈی نے سوال کیا کہ کیا اس سے پہلے بھی بانی پی ٹی آئی مقدمات میں بری ہوچکے ہیں؟ جس پر وکیل نعیم پنجوتھا نے عدالت کو بتایا کہ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی متعدد مقدمات سے بری ہوچکے۔

عمران خان کی درخواست مسترد
عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی عدالت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کر دی جبکہ بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ سہالا اور لوہی بھیر میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس: عدالت نے نواز، زرداری اور گیلانی کیخلاف نیب سے رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے صدر مملکت آصف زرداری ، سابق وزرائے اعظم نوازشریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں آئندہ سماعت پر قومی احتساب بیورو (نیب) سے رپورٹ طلب کرلی۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔نیب پراسکیوٹر اظہرمقبول شاہ نے مؤقف اپنایا کہ نوازشریف نے شامل تفتیش کرنے کی درخواست دی تھی، نوازشریف کوشامل تفتیش کرلیا گیا تھا ، اب ہمارے تفتیشی افسردستیاب نہیں، تفتیش کی روشنی میں رپورٹ پیش کریں گے کہ کیس چلایا بھی جاسکتا ہے یا نہیں۔نیب پراسکیوٹرنے استدعا کی کہ عدالت آئندہ سماعت تک کا وقت دے دیں، رپورٹ جمع کروا دیں گے۔بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پررپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری، سربراہ مسلم لیگ (ن) نوازشریف، رہنما پیپلزپارٹی یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرکے 19 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کردی تھی۔توشہ خانہ ریفرنساحتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

حکومت کی فراہم کردہ الیکٹرک بائیک کیسے ملے گی، وزیراعلیٰ پنجاب نے تفصیلات بتا دیں

پنجاب کی صوبائی کابینہ نے سال 2023-24 کے سالانہ بجٹ اور ضمنی بجٹ گرانٹ کی منظوری کی توثیق کرتے ہوئے لاہور نالج پارک کو پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دی جبکہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے حکومت کی فراہم کردہ الیکٹرک بائیک کی تفصیلات بتا دیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت کابینہ کا تیسرا اجلاس ہوا، جس میں سال 24-2023 کے سالانہ بجٹ اور ضمنی بجٹ گرانٹ کی منظوری کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں لاہور نالج پارک کو پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی گئی، پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی سٹی بنانے کے لیے اراضی سی بی ڈی کومنتقل کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آئی ٹی سٹی کے دونوں ٹاورز ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لاہور میں پاکستان کا پہلا آئی ٹی سٹی بنا رہے ہیں، جس میں گوگل، مائیکروسافٹ جیسے ٹیک جائنٹس دلچسپی کا اظہار کرچکے ہیں، نالج سٹی میں عالمی تعلیمی اداروں کو کیمپس بنانے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔کابینہ نے پنجاب بینک کی جانب سے 20 ہزار الیکٹرک بائیک کی فراہمی کے منصوبے کی منظوری بھی دی، مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بائیکس ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے ضروری ہے لیکن بیٹری چوری اور کم مائیلج کی وجہ سے فی الحال موزوں نہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے الیکٹرک بائیک کے ساتھ پٹرول بائیک بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے، طلباء پر بوجھ کم کرنے کیلئے ڈاؤن پیمنٹ کم کر کے 25 ہزار اور ماہانہ قسط بھی پانچ ہزار سے کم ہوگی، رواں سال مئی سے بائیکس کی تقسیم شروع کی جائے گی، امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کے لیے اس حوالے سے الگ اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔کابینہ اجلاس میں پنجاب ایئر ایمولینس پروجیکٹ کا بھی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ایئر ایمبولینس پروجیکٹ کی آزمائشی بنیادوں پر آغاز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا بڑے لوگوں کے لیے سب سہولتیں ہیں، غریب آدمی کی زندگی بچانے کے لئے کچھ نہیں، اپنے لوگوں کو بروقت علاج کی ہر سہولت دینا چاہتے ہیں۔مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سرگودھا میں ہارٹ ٹیک کے مریضوں کے علاج اور منتقلی کی مناسب سہولتیں نہ ہونا افسوس ناک ہے، دفاتر میں بیٹھ کر لگتا ہے کہ ایئر ایمبولینس کی ضرورت نہیں، مگر اس کی ضرورت ہے، ریسکیو 1122 کو ایمرجنسی میں ایئر ایمبولینس کے لیے 11 سو کالیں موصول ہوئیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں غریب آدمی کی تکلیف محسوس نہیں ہوتی، کتنے دکھ کی بات ہے کہ سینیٹری ورکرز سیفٹی کٹ نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، لاہور پی آئی سی ایمرجنسی میں ہارٹ اٹیک کے مریض دوردراز علاقوں سے 8 گھنٹے میں پہنچے۔کابینہ اجلاس میں پنجاب میں لا افسروں کی تعداد 66 کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی، اس موقع پر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں ساڑھے 12 کروڑ عوام کو دیکھنا ہے صرف سیاسی فائدے کے لیے فیصلے نہیں کرنے، انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کسی کی سفارش کی ہے نہ کریں گی، کسی افسر کی تعیناتی کا نہیں کہا، سرکاری ملازمت میں کرپشن، سیاسی وابستگی اور نا اہلی برداشت نہیں ہو گی۔صوبائی کابینہ نے اپنے تیسرے اجلاس میں عدالتی ہدایت پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی منظوری سمیت سی ای او پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی میں توسیع کی اصولی منظوری دے دی۔اسی طرح مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ میں حکومت پنجاب کے گریڈ 19 کی آسامی کی بھی منظوری دی گئی۔

بجلی گیس مہنگی، پرچون فروشوں پر ٹیکس، آئی ایم ایف نے یقین دہانیاں مانگ لیں

آئی ایم ایف نے حکومت سے بجلی اور گیس مہنگی کرنے اور پرچون فروشوں پر ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانیاں مانگ لیں۔آئی ایم ایف معاہدے سے قبل بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانے پر اعلیٰ سطحی یقین دہانیوں کا خواہاں ہے۔مالیاتی ادارے کے مشن نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم سمیت اعلیٰ سطح کی یقین دہانیاں کروائی جائیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پرچون فروشوں کے حوالے سے اسکیم کا اعلان بھی چاہتا ہے۔اس حوالے ذرائع نے بتایا کہ ، ایف بی آر اسکیم آئندہ بجٹ میں لانچ کرنے پر قائل کرنے میں مصروف ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبوں نے 600 ارب روپے سرپلس ریونیو پیدا کرنے پراتفاق کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر 30 جون 2024 تک 9415 ارب روپے کا ہدف حاصل کرلے گا۔اس کے علاوہ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان ایک اور طویل مدتی بیل آؤٹ پیکج کی غیر رسمی درخواست کرے گا، آئی ایم ایف ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پر رسمی درخواست کی جائے گی۔

پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل

پاکستان میں سماجی رابطوں کی سائٹ ’ایکس‘ کی بندش نے ایک ماہ کا ہندسہ عبور کر لیا ہے،اس طویل بندش سے ملک میں ڈیجیٹل مواصلات تک رسائی اور اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

ایکس جسے ابتدائی طور پر 17 فروری کو بلاک کیا گیا تھا ، آج 18 مارچ تک پاکستان بھر میں صارفین کے لئے قابل رسائی نہیں ہے۔

اس عرصے کے دوران ایکس کو متعدد بارمختصروقت کے لیے بحال کیا گیا تھا جس سے صارفین کو صرف 10 سے 15 منٹ کے وقفے تک رسائی حاصل ہوئی۔

اس بندش کے جواب میں پاکستانی صارفین کی ایک بڑی تعداد ایکس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کا سہارا لے رہی ہے۔تاہم، انہیں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ حکومت وی پی این کو بھی بلاک کررہی ہے۔

مختلف پلیٹ فارمزسے استفسار کے باوجود پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) یا وزارت داخلہ کی جانب سے اس پلیٹ فارم تک رسائی کی غیر یقینی صورتحال کے خاتمے سے متعلق کوئی واضح جواب یا یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے۔

پاکستان میں ایکس کی بندش ا دوسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی آئی ٹی کے شعبے پر اس کے اثرات کے بارے میں بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

نجی ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق سابق وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمرسیف نے اس حوالے سے اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹوئٹر یا انٹرنیٹ جیسے کسی بھی پلیٹ فارم پر پابندی عائد نہیں کی جانی چاہیےۯ

انہوں نے نوجوانوں اور عالمی برادری سے رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یہ مشورہ بھی دیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کرنے والے افراد کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور ان پر تنقید کی جانی چاہیے تاکہ سماجی نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔

دو تین مہینوں میں ایک نئی سیاسی جماعت آرہی ہے، شاہد خاقان عباسی

افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں پر پاکستانی حملوں کے حوالے سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کوئی ملک برداشت نہیں کرسکتا کہ کسی اور ملک کی سرحد کے اندر سے اس پر حملہ ہو۔

نجی چینل میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’جب بھی ایسا معاملہ ہوتو آپ کا حق بنا جاتا ہے آپ اس کے خلاف کارروائی کریں‘، اس کو بین الاقوامی اصول سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افغان حکومت سے ’انگیجمنٹ‘ زیادہ ہونی چاہئے، ان سے تعلقات بہتر ہونے چاہئیں، ہمیں ان کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ یہ قابل قبول نہیں کہ آپ کے ملک کے اندر سے ہم پر حملہ ہو۔

شاہد خاقان عباسی نے پاکستانی افغانستان کی حدود میں کارروائی کو ’درست فیصلہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر خودمختار ملک یہ کارروائی کرتا ہے، ’لیکن اب اس معاملے کو نمٹانے کی ضرورت ہے‘، اس کا سفارتی اینگل زیادہ مضبوط ہونا چاہئے۔

خواجہ آصف کے اس بیان پر کہ ’پی ٹی آئی ٹی ٹی پی کو اپنی فرنٹ ڈیفنس لائن کے طور پر استعمال کر رہی ہے‘، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’اگر ان کے پاس کوئی انفامیشن ہے تو انہیں یہ پبلک کرنی چاہئے، یہ بہت تشیوشناک بات ہے، اگر ایک سیاسی جماعت وطن دشمن عناصر کو استعمال کر رہی ہے تو یہ صرف بات تک بات محدود نہیں ہونی چاہئے اس پر کارروائی ہونی چاہے‘، لیکن بغیر ثبوت کسی سیاسی جماعت پر الزام لگانا مناسب نہیں۔

’میاں صاحب خاموش کیوں ہیں؟‘ اس سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’اس سوال کا جواب تو وہی دے سکتے ہیں‘، انہوں نے بہتر یہی سمجھا ہوگا کہ چونکہ میں ایکٹیو نہیں ہوں خود کو سیاست سے دور کرلیتا ہوں، لیکن جو فیصلے ہو رہے ہیں وہی کر رہے ہوں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کب تک ایک نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں؟ تو شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ملک میں ایک، دو یا تین نئی سیاسی جماعتوں کی ضرورت ہے، موجودہ سیاسی جماعتیں ملک کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں، نہ ان میں کوئی سوچ نظر آتی ہے کہ ملک کے مسائل حل کرسکیں، یہاں پر کرسیوں کی سیاست ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں نے سیاست نہیں چھوڑی الیکشن چھوڑا ہے، میں سیاسی جماعت بناؤں یا نہ بناؤں سیاسی جماعت نے بننا ہے، میں اس کا حصہ ضرور بننا چاہوں گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ’سیاسی جماعت بن رہی ہے؟‘ تو انہوں نے جواب دیا ’جی جی بالکل بن رہی ہے‘۔ جب جماعت کا نام پوچھا گیا تو شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’نام جو بھی ”وہ“ رکھیں گے‘۔

انہوں نے تصدیق کی کہ اس جماعت میں مصطفیٰ نواز کھوکھر، مفتاح اسماعیل سمیت کئی دیگر لوگ بھی شامل ہوں گے، اگلے دو تین مہینوں مئی جون تک نئی سیاسی جماعت آجائے گی۔

پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا

اسلام آباد: صدر پاکستان آصف علی زرداری کے وکلا نے عدالت کو نیب کیس میں صدارتی استثنیٰ سے آگاہ کردیا۔

احتساب عدالت میں صدر پاکستان آصف علی زرداری و دیگر ملزمان کیخلاف پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

آصف زرداری کے وکلا فاروق ایچ نائیک اور ارشد تبریز نے دلائل دیے کہ آصف علی زرداری صدر پاکستان منتخب ہوگئے ہیں، اب انہیں صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، صدر مملکت کیخلاف کیس کی کارروائی آگے نہیں بڑھائی جاسکتی۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے استفسار کیا کہ باقی ملزمان کیخلاف بھی کیس آگے نہیں بڑھے گا؟۔ وکلا نے جواب دیا کہ باقی ملزمان کیخلاف کیس چلایا جاسکتا ہے۔

نیب پراسکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ پرائیویٹ بینک کا کیس ہے، پہلے طے ہوگا کہ موجودہ قانون کے مطابق اس عدالت میں کیس چلایا جاسکتا ہے یا نہیں، ڈپٹی پراسیکیوٹر اظہر مقبول شاہ نے دیگر ریفرنسز پر دلائل دیے ہیں ، آئندہ سماعت پر اس ریفرنس میں بھی وہی دلائل دیں گے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔