عمران کی پارٹی قیادت سے مشاورت، پنجاب اسمبلی آج رات ہی تحلیل کیے جانے کا امکان

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت مکمل کر لی، آج رات ہی پنجاب اسمبلی تحلیل کیے جانے کا امکان ہے، جس پر پی ٹی آئی قیادت بھی متفق ہے۔
ذرائع کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ فروری تک موخر کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی ہے، پنجاب اسمبلی آج رات ہی تحلیل ہونے کا امکان ہے، عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو مشاورت کے لیے بلا لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو قائل کر لیا گیا تو آج ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنر کو بھجوائی جا سکتی ہے۔

ایم کیو ایم کے تمام دھڑے متحد ہو گئے، دوبارہ ایک ساتھ سیاسی جدوجہد کا اعلان

کراچی: (ویب ڈیسک) سندھ کی سیاست میں خوشگوار تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، ایم کیو ایم کے تمام دھڑے ایک ہو گئے، پرانے ساتھیوں مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور عامر خان نے ایم کیو ایم پاکستان کے پلیٹ فارم سے دوبارہ ایک ساتھ سیاسی جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ دعوت شمولیت پر تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں، شکر ہے موجودہ حالات میں سب نے اپنی ذمہ داری پوری کی، آج اللہ کا شکر ہے سب کی مشترکہ کاوشیں رنگ لائی ہیں، پاکستان کو منزل تک پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، قومی جدوجہد میں سب چلنے کا عزم کریں، پاکستان بنایا تھا اب پاکستان کو بچائیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ قوم میں مایوسی پیدا کرنے والوں کو آج مایوسی ہو رہی ہے، کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے، گزشتہ 5 سال میں شہری علاقوں کے ساتھ رویہ سب کے سامنے ہے، یہ داستان 50 سال پرانی ہے، حالات سنگین سے سنگین تر ہو رہے ہیں،ضرورت اس بات کی ہے تمام لوگ آواز میں آوازملائیں۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ گورنر سندھ کو ہم نے منتخب کیا لیکن پورے سندھ کے گورنر ہیں، گورنر سندھ کا ہم کو قریب لانے میں ایک رول تھا، 23 اگست کا دن فیصلہ کن موڑ تھا، ہم نے پاکستان مردہ باد کا نعرے لگانے والے کو مسترد کیا تھا، پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کو ہمیشہ خوش آمدید کہتے رہیں گے، ہم بار بار وضاحتیں نہیں دیں گے، 2018 کے انتخاب میں ایم کیو ایم کو دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے انجن کے ذریعے ٹرین منزل تک پہنچ کر دکھائے گی، پندرہ جنوری کو انتخابات نہیں ہونے دیں گے، اگر آج رات کو حلقہ بندیاں ٹھیک کر دیں گے تو پھر الیکشن لڑیں گے، آج کا دن ثابت کر رہا ہے یہ تقسیم نہیں تجدید ہو رہی ہے، آفاق احمد سمیت سب کو دعوت عام ہے، درد کا علاج یہی سے مل پائے گا، کراچی میں پولیس، ڈاکوؤں دونوں میں رشتہ داریاں ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 14 اگست 2013 کو متحدہ بانی کی ایم کیو ایم کو چھوڑ کر گیا تھا، متحدہ بانی سے ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی، تین سالوں تک ہم نے کوئی بیان اور سوشل میڈیا استعمال نہیں کیا تھا، پاکستان آکر میں نے اور انیس قائم خانی نے بغاوت کا اعلان کیا، روزانہ پاکستان کو گالیاں نکالی جا رہیں تھی، متحدہ بانی مودی کو آواز لگا رہے تھے کہ ہمیں سیاسی پناہ دو۔
پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ آج کا دن تاریخ میں بہت اہم لکھا جائےگا، میں نے کہا تھا متحدہ بانی کی سزا مہاجروں کو نہ دی جائے، اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہم نے بغاوت کا اعلان کیا تھا، شہر میں روزانہ 20 سے 22 لاشیں گرتی تھیں، آج اللہ کا شکر ہے شہدا قبرستانوں میں تالے پڑ گئے ہیں، شہر میں مسائل ہیں لیکن لاشیں گرنے کی خبریں نہیں آتیں، آج 2023 ہے اور ایک نیا امتحان ہے، ہم نے شہر کو ’’را‘‘ سے اس لیے آزاد نہیں کرایا تھا کہ زرداری اپنی جاگیر سمجھ لیں۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ شہرمیں کچھ لوگ شریف کیا ہوئے پورا شہر ہی بدمعاش ہو گیا ہے، کوئی ڈسٹرکٹ کورنگی پر قبضے کا خواب دیکھ رہا ہے، ہم اپنی ذات کو پیچھے رکھ کر آگے بڑھ رہے ہیں، آج ہم ایک اور ہجرت کرنے آئے ہیں، یہ ہماری ذات، آرگنائزیشن نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، آصف زرداری کا ارادہ ہے بلاول کو وزیراعظم بنائیں، اپنے وزیروں کو سمجھائیں، اگر بلاول کو وزیر اعظم بنانا ہے تو کراچی، حیدرآباد کے دکھوں پر مرہم رکھنا پڑےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پیپلزپارٹی سے لڑائی نہیں چاہتے، کراچی شہر تباہ و برباد ہو چکا ہے، حالات کو دیکھ کر مفاہمت کی بات کر رہا ہوں، پیپلز پارٹی پندرہ سالوں سے کچھ نہیں کر سکی، تحریک انصاف بھی کچھ نہیں کر سکی، ہم نے پہلے بھی شہر کو بنایا اور اب پھر بنا کر دکھائیں گے، پاکستان کی سٹیبلشمنٹ، حکومت سے بھی کہنا چاہتا ہوں شہر کے نوجوانوں کو معافی دی جائے، لاپتا نوجوانوں کو ان کی ماؤں کے حوالے کیا جائے، لاپتا افراد کو بازیاب کیا جائے۔
پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ہم کوئی تفریق پیدا نہیں کرنا چاہتے، ہم خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں کام کریں گے، مہاجر ہوں مہاجر ہونے پر فخر ہے، شہر صرف مہاجروں کا نہیں دوسری زبانیں بولنے والوں کا بھی شہر ہے، دہشت گرد بنانے والوں کو پکڑا جائے گا تو دہشت گردی ختم ہو جائے گی، کیسی جمہوریت ہے اٹھارویں ترامیم کا ڈھونڈورا پیٹتے ہیں لیکن اختیارات نہیں دیتے، دس ہزار ارب سندھ کو ملا یہ پیسہ کہاں گیا؟ ہم نے اپنی صفیں باندھنی ہیں راستے کا تعین کرنا ہے، صرف باتیں نہیں کرنی حقوق لینے ہونگے۔
فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو وفاقی حکومت سے الگ ہونا چاہیے، صوبائی حکومت کی طرف تو دیکھنا بھی نہیں چاہیے، جس پر خالد مقبول صدیقی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی پالیسی اسٹیٹ منٹ نہ دیں،فاروق بھائی،، جب ووٹ فیصلہ نہیں کرتا تو روڈ فیصلہ کرتا ہے، مردم شماری پر مہاجروں کے ووٹ پر ڈنڈی ماری گئی، دوسرے شہروں کی طرح کراچی میں بھی کراچی کی پولیس ہونی چاہیے، مصطفیٰ کمال نے کہا ان کا ہنی مون پریڈ اب ختم ہونےوالا ہے۔
فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ سیاسی و معاشی بحران میں ایم کیو ایم امید کی کرن ہے، متحدہ کو منظم کرنا پاکستان کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے، سیاسی جماعتیں دست و گریبان ہیں، سیاسی جماعتوں نے پاکستان کو ہائی جیک کیا ہوا ہے، جنیوا سے 10 ارب ڈالر کا تحفہ آگیا اور کہتے ہیں بڑا تیر مار لیا، اگر ایم کیو ایم کو موقع دیا جائے تو تنہا کراچی 10 ارب ڈالر کما کر دے سکتا ہے، ہمیں اب ماضی کا جواب اور جواز بھی نہیں بتانا، ہمارا عمل بتائے گا ہم کیوں یکجا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کا عمل صیح کیا یا غلط جواب نہیں دینا، ایم کیو ایم کو ماضی سے نکال کا بہت دور لیکر جانا ہے، عہد کرنا ہوگا صاف ستھری، پڑھے لکھے، تہذیب یافتہ، نفیس لوگوں کی ایم کیو ایم بنائیں گے، کہیں نہ کہیں ہماری غلطیاں، کوتاہیاں تھیں، آج احساس ہو رہا ہے یہ تقسیم زہر قاتل تھا، ایم کیو ایم کی سیٹیں چھین لی گئیں، ایک ری برانڈڈ، ایک ریفارمڈ ایم کیوایم سامنے لا رہے ہیں، 23 اگست کو ہم نے بھی لکیر کھینچ دی تھی اب کوئی صفائی نہیں دینی۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ 22 اگست کے مقدمات میں ہمیں کس نے الجھا کر رکھا ہے، فیصلہ اب عدالتوں نے کرنا ہے، ہم تو اپنا فیصلہ 23 اگست کو کر چکے تھے، پورے ملک میں سیاسی کشیدگی، اقتدار، اقتدار کے علاوہ کچھ نہیں ہو رہا، دس ارب ڈالر کا جنیوا کا قرضہ پاکستان کا مقدر نہیں، ایم کیوایم کو اپنا قومی کردار ادا کرنے دو، ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان بنایا تھا، سکھر، نواب شاہ، میرپور خاص سمیت دیگر شہروں کے برے حالات ہیں، کراچی والے 4 ہزار ارب سالانہ ٹیکس دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نظریں 15 جنوری کے انتخاب پر نہیں آگے ہیں، یہ خلا لندن والوں کو گالیاں دینے سے نہیں متحد ہونے سے خلا پر ہو گا، خیبرپختونخوا، بلوچستان والے طالبان کو بھتہ دے کر اپنا کام چلا رہے ہیں، یہ ایک نئی عفریت واپس آئی ہے، ہمیں منظم ہونے دیں اس عفریت کو ہم ختم کریں گے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات ملنے چاہئیں، شارع فیصل پر دھرنا دے دیں تو دیکھتے ہیں پھر 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ کسی پارٹی کو معیشت، مہنگائی کی فکر نہیں پورے ملک دنگل کا ماحول ہے، آج سے کراچی، حیدر آباد، سکھر کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھا تو پھر فیصلہ کن جدوجہد کیلئے نکلیں گے، سرفراز دھوکہ نہیں دیتا کئی بار آزمایا، سرفراز دھوکہ دیتا نہیں دھوکہ کھاتا ہے، سرفراز اب فیصلہ کر رہا ہے کہ اب دھوکہ نہیں کھائے گا۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 19 ارب روپے سرکاری ملازمین میں تقسیم کرنےکا انکشاف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ماضی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 19 ارب روپے سرکاری ملازمین میں تقسیم کرنےکا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایک لاکھ 43 ہزار افراد میں غیرقانونی طور پر رقوم تقسیم کی گئیں، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ڈھائی ہزارافسران کئی سال رقوم بٹورتے رہے۔
پی اے سی نے سرکاری ملازمین سے ان رقوم کی ریکوری اور انکوائری کی ہدایت دے دی۔
وفاقی وزیر نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 20-2019 کے جائزے کے دوران تخفیف غربت اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں 57 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا۔
پی اے سی نے بی آئی ایس پی کی رقوم براہ راست ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو منتقل کرنے پر اظہار تشویش کیا۔ ممبر پی اے سی نزہت پٹھان نے کہا کہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو رقوم نہیں ملیں۔
اجلاس میں ماضی میں بی آئی ایس پی کے 19 ارب روپے سرکاری ملازمین میں تقسیم کرنے کا انکشاف کیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایک لاکھ 43 ہزار افراد میں غیر قانونی طور پر رقوم تقسیم کی گئیں۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے 2500 افسران بھی رقوم بٹورتے رہے۔ 2011 سے غیر اہل افراد کو رقوم کی ترسیل کا سلسلہ شروع ہوا۔ 2019 میں پالیسی بننے کے بعد غیر مستحق رقوم کی فراہمی کا سلسلہ بند ہوا۔
پی اے سی نے سرکاری ملازمین سے ریکوری اور انکوائری کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی نے بی آئی ایس پی کی ٹیم کی بریفنگ پر اظہار عدم اطمینان کرتے ہوئے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزیر کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔
چئیرمین کمیٹی نور عالم خان نے بی آئی ایس پی کے ڈی جی کیش کی سخت سرزنش کر تے ہوئے غیر سنجیدہ رویے پر پی اے سی اجلاس سے نکال دیا۔

نانبائی ایسوسی ایشن کا مطالبہ مسترد: روٹی ایک روپیہ مہنگی، نان کی قیمت 22 روپے برقرار

لاہور: (ویب ڈیسک) ضلعی انتظامیہ نے نان بائی ایسوسی ایشن کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے روٹی کی قیمت میں ایک روپیہ اضافہ جبکہ نان کی قیمت 22 روپے پر برقرار رکھی۔
نانبائی ایسوسی ایشن نے حکومت سے روٹی 25 اور نان 35 روپے کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، نانبائی ایسوسی ایشن نے روٹی کی قیمت میں 1 روپے اضافے کا حکم ماننے سے انکار کر دیا، ایسوسی ایشن روٹی 20 اور نان 35روپے کا کیے جانے پر بضد ہو گئی، جس پر ضلعی انتظامیہ اور نانبائی ایسوسی ایشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور محمد علی کا کہنا ہے کہ تنور مالکان نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کیا تو کریک ڈاؤن ہو گا، روٹی کی قیمت 14 روپے سے بڑھا کر 15روپے کر دی گئی ہے، 2 ماہ پہلے روٹی کی قیمت 12 سے 14 روپے کی گئی، اب مزید 1 روپیہ بڑھا دیا گیا ہے۔
نانبائی ایسوسی ایشن نے 2 روز کے لیے اپنا احتجاج مؤخر کر دیا، نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر افتاب گل کا کہنا ہے کہ آٹے اور فائن میدے کی قیمت کم نہ ہوئی تو روٹی 25 نان 35 کا ازخود بیچیں گے۔

ڈریپ نے 20 ادویات کی قیمتوں کا تعین کر دیا، نوٹیفکیشن بھی جاری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد ڈریپ نے 20 مختلف ادویات کی قیمتوں کا تعین کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
کینسر، ایڈز اور بلڈ پریشر سمیت مختلف ایم جی کی ادویات کی قیمتیں فکس کر دی گئیں، پھیپھڑوں کے کینسر کی دوا ٹریوسا 100ایم جی کی قیمت 1 لاکھ 72 ہزار 320 روپے، بریسٹ کینسر دوا کی قمیت 1 لاکھ 99 ہزار 741 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
ڈریپ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق زلاٹان 50 ایم سی جی آئی ڈراپس کی قیمت 1519روپے رکھی گئی، ذوفران 8 ایم جی ٹیبلٹ کی قیمت 3907 روپے مقرر کر دی گئی، ایکلاسٹا 100ایم ایل سولیوشن کی قیمت 27 ہزار 514 روپے رکھی گئی ہے۔

مریدکے: پولیس کے تشدد سے 7 بچوں کا باپ جاں بحق

مریدکے: (ویب ڈیسک) تھانہ صدر پولیس کے بدترین تشدد گرفتار 7 بچوں کا باپ جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق 50 سالہ افتخار کو ایل پی جی فروخت کرنے پر گرفتار کرکے تھانہ میں تشدد کا نشانہ بنایا ، تشدد سے حالت بگڑنے پر ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
لواحقین نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کے باہر پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پولیس والوں کو بتایا تھا کہ افتخار دل کا مریض ہے اسے نہ پکڑیں۔
پولیس کے مطابق ملزم کو طبیعت خراب ہونے پر فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال پہچایا گیا، ہسپتال پہنچنے کے بعد ملزم کی موت واقع ہوگئی۔
لواحقین کے مطابق متوفی 5 بچیوں اور 2 بچوں کا باپ ہے۔

اسرائیلی پارلیمینٹ میں فلسطینی قیدیوں کی شہریت ختم کرنے کا بل منظور

تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی پارلیمان (کنیسٹ) نے ان فلسطینی قیدیوں کی شہریت یا رہائش کو منسوخ کرنے کے بل کی منظوری دے دی جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے ایک کارروائی کے بدلہ میں فلسطینی اتھارٹی سے معاوضہ وصول کیا تھا۔
اسرائیلی خبر رساں اداے کی رپورٹ کے مطابق اس قانون کے مطابق یہ ممکن ہے کہ کسی بھی اسرائیلی عرب شہری کی شہریت منسوخ کر دی جائے اور اس کی سزا کے اختتام پر اسے فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیا جائے
اسرائیلی کنیسٹ میں یہ بل حکومتی اتحادی جماعتوں ’’لیکوڈ‘‘، ’’ریلجیس زائیون ازم‘‘ ، ’’اوٹزما یہودیت‘‘ اور ’’ یونائیٹڈ توراہ جواازم‘‘ ، اسی طرح دو اپوزیشن جماعتوں لاپڈ کی سربراہی میں ’’یش عتید‘‘ اور بینی گانٹز کی سربراہی میں ’’ نیشنل کیمپ‘‘ نے پیش کیا ہے۔
بلوں کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ بل آپریشن کرنے کے لیے تنخواہ وصول کرنے اور شہریت یا رہائش کے حق کے درمیان ایک واضح تعلق کی تجویز کرتا ہے۔
71 ارکان نے بل کی حمایت کی اور 9 ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ ۔کنیسٹ رکن احمد طیبی نے کہا کہ یہ اپنی بنیادوں سے نسل پرستانہ قانون سازی ہے۔ دو روز قبل کنیسٹ کمیٹی نے ان بلوں کے لیے قانون سازی کے اقدامات کو آگے بڑھانے کی منظوری دی تھی۔
کنیسٹ کی پلینری نے پہلی ریڈنگ میں ہنگامی ضابطوں کی توسیع کی منظوری دی جو مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں پر اسرائیلی قانون نافذ کرتے ہیں۔
اس بل کو نسل پرستی کے قانون کے نام سے جانا جاتا ہے، بل کی حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کے 58 کنیسٹ اراکین نے حمایت کی اور 13 نے اس کی مخالفت کی۔

کراچی میں پہلی الیکٹرک پبلک بس سروس کا باقاعدہ آغاز

کراچی: (ویب ڈیسک) سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کراچی میں مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی پہلی جدید الیکٹرک پبلک بس سروس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سندھ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے پہلے روٹ کا اعلان کر دیا، بس ٹینٹ ہاؤس سے روانہ ہو کر براستہ ماڈل کالونی، بلوچ کالونی سے سی ویو پہنچے گی۔
ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں 50 بسیں چلائی جائیں گی، آہستہ آہستہ ان کی تعداد میں مزید اضافہ کرتے رہیں گے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ تعزیت کیلئے شہید نوید صادق کے گھر پہنچ گئے

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اظہار تعزیت کیلئے آئی ایس آئی کے شہید ڈائریکٹر نوید صادق کے گھر پہنچ گئے، شہید نوید صادق کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارے شہداء نے وطن کی سلامتی اور دفاع کیلئے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں، نوید صادق نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مثالی خدمات انجام دیں، شہید کی خدمات پر پوری قوم کو ان پر فخر ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ قوم کے شہداء پاکستان کی بقا اور سلامتی کے ضامن ہیں، اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے نوید صادق کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور فاتحہ خوانی بھی کی، شہداء کے درجات بلندی اور ورثاء کو صبر جمیل عطا کرنے کی دعا کی۔

سپریم کورٹ کا آڈیٹر جنرل کو ڈیمز فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز عمل درآمد کیس میں سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو ڈیمز فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ اسٹیٹ یبنک کے ساتھ مل کر ڈونرز اور سرمایہ جاری کے تمام ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے اور دستاویزات میں بے ضابطگی ہونے یا نہ ہونے کی نشاندہی کی جائے۔
دوران سماعت حکام اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ڈیمز فنڈ سے کوئی اخراجات ہوئے نہ کبھی کسی نے رقم نکالی، ڈیمز فنڈ میں اس وقت 16 ارب روپے سے زائد رقم موجود ہے، جو رقم بھی آتی ہے سرکاری سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر دی جاتی ہے، نیشنل بینک کے ذریعے ٹی بلز میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈیمز فنڈ کے ڈونرز کا تمام ریکارڈ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سرمایہ کاری کی تو فنڈ میں 10 ارب روپے تھے جو 26 جنوری کو 17 ارب ہو جائیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عوام کو بتائیں گے کہ انکے فنڈ سے کونسی مشینری خریدی گئی، ڈیمز فنڈ کا پیسہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی مرمت پر خرچ نہیں ہوگا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ڈیم فنڈز کے آڈٹ کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز کا تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ملک میں اس وقت سرکلر ڈیٹ 2.6 ٹریلین روپے ہے اور سرکلر ڈیٹ میں مزید اضافہ بھی متوقع ہے، بعض گرڈ اسٹیشنز پر 90 فیصد سے زائد بجلی چوری ہوتی ہے، کیسکو نے گزشتہ سال 95 ارب روپے کی بجلی دی اور بل صرف 25 ارب روپے کا جمع ہوا۔
سیکریٹری پاور ڈویژن نے مزید بتایا کہ کنڈے ڈال کر بجلی چوری کی جاتی ہے جس میں ہمارے اپنے لوگ بھی ملوث ہوتے ہیں، بجلی چوروں کے خلاف کارروائی بھی پورے دل کے ساتھ نہیں کی جاتی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈسکوز کا یہ حال ہے تو نجکاری کیوں نہیں کر دیتے؟ آئی ایم ایف اور حکومت دونوں کو ہی سرکلر ڈیٹ پر تشویش ہے۔ سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے سرکلر ڈیٹ میں بہتری آئی ہے، بجلی قیمت خرید اور فروخت میں سالانہ 400 ارب روپے کا شارٹ فال ہے۔
وکیل واپڈا نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے سی پی پی اے کی مد 240 ارب روپے ادا کرنے ہیں، ٹھیکیداروں کو ادائیگی نہ ہونے سے ڈیمز کا کام متاثر ہو رہا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ممکن ہے پیسوں کی کمی کے باعث حکومت ادائیگی نہ کر پا رہی ہو۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرانسمیشن لائنز منصوبے کے لیے بہت اہم ہیں۔ سیکریٹری واٹر نے بتایا کہ 2.4 ارب جاری کرنے کیلئے ہدایات دے دی ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ یقینی بنائیں کہ ڈیمز منصوبے کو اس سارے عمل میں نقصان نہ ہو۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مالی مشکلات پر تشویش ہے اور ایسے اقدامات کرنے ہیں جس سے اخراجات کم ہوں، اچھی قومیں چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں۔
وکیل واپڈا نے کہا کہ سیلاب اور سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ڈیمز کا کام متاثر ہوا، سیلاب سے مہمند ڈیم کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، فنڈز کی کمی بھی ڈیمز منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے، پی ایس ڈی پی میں مختص رقم بھی نہیں مل رہی، کورونا کی وجہ سے بین الاقوامی ماہرین بھی واپس چلے گئے تھے اس لیے ڈیمز کی تعمیر کا کام مقررہ وقت سے کم و بیش ایک سال پیچھے رہ گیا ہے۔
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔