نان پی ٹی اے فونز کا خاتمہ: حکومت نے سیکڑوں اسمگلرز اور دُکانیں شارٹ لسٹ کرلیں

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حال ہی میں بڑی تعداد میں دبئی اور دیگر ممالک کے راستے پاکستان اسمگل کیے جانے والے موبائل فونز کی نشاندہی کی ہےجس سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

درآمدی ٹیکسوں اور غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح میں اضافے کے درمیان موبائل فون کی اسمگلنگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ان اسمگل شدہ سمارٹ فونز کو سستے اورغیر قانونی طریقوں جیسے کہ سی پی آئی ڈی (کنزیومر پروڈکٹ آئیڈینٹیفیکیشن)، آئی ایم ای آئی مرمت اورپیچ اپروول کے ذریعے پی ٹی اے کی منظوری دی جا رہی ہے۔

اربوں کے نقصان پر حکومت پاکستان نے ان طریقوں کے ذریعے اسمارٹ فونز کو پیچ کرنے والے سیکڑوں اسمگلرز اور دکانیں شارٹ لسٹ کی ہیں۔

حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) بھی ایک مقبول ویب سائٹ (cpidserver.com) کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرے گی جو دنیا بھر میں سی پی آئی ڈی کی منظوری کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

سی پی آئی ڈی / پیچ اپروول (Patch approval) کیا ہے؟

انتہائی سستے نرخوں پر غیر سرکاری طور پر پی ٹی اے کی منظوری حاصل کرنے کے لئے سی پی آئی ڈی کی منظوری ایک عام طریقہ ہے۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو ڈیوائس کو روٹ کیے بغیر ڈیوائس کے اصل فرم ویئر کو ان لاک کرتا ہے ، مؤثر طریقے سے سم لاک کو ہٹا دیتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر کے ذریعے اسمارٹ فون کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتا ہے جو ریموٹ پیڈ سرور سے منسلک ہوتا ہے۔

آسان الفاظ میں ، یہ طریقہ اسمارٹ فون کے آئی ایم ای آئی نمبر کی جگہ لیتا ہے ، جو فون کی منفرد 15 ہندسوں کی آئی ڈی ہے ، ایک پرانی ڈیوائس کے ساتھ جو پہلے ہی پی ٹی اے سے منظور شدہ ہے ،جس سے ایسا لگتا ہے کہ آپ سرکاری طور پر منظور شدہ ڈیوائس استعمال کررہے ہیں

مزید سادہ الفاظ میں سمجھیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ سام سنگ گلیکسی ایس 23 الٹرا جیسے فون کو نوکیا 3310 کے طور پر رجسٹر کیا جاسکتا ہے۔

پیچ کی منظوری میں اسی طرح کی تکنیک شامل ہوتی ہے ، سوائے اس کے کہ فون ایک ہی سافٹ ویئر پیچ تک محدود رہتا ہے ، جو صارف کو اپنے فون کو اپ ڈیٹ کرنے سے روکتا ہے۔

حکومت کے ذرائع نے نجی ویب سائٹ پرو پاکستانی کو بتایا ہے کہ پی ٹی اے مناسب چینلز کے ذریعے cpidserver.com کے خلاف کارروائی کرے گا کیونکہ یہ دنیا بھر میں متعدد ڈیوائسز کو خدمات فراہم کرتا ہے۔

اگرچہ یہ پاکستان میں سی پی آئی ڈی یا پیچ اپروول کے مکمل خاتمے کا اشارہ نہیں ہے ، لیکن امکان ہے کہ پی ٹی اے اور حکومت مستقبل میں اسمگل شدہ آلات کی غیر قانونی منظوریاں روکنے کے لیے کریک ڈاؤن کو وسیع کریں گے۔

جاپان میں دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کو دوبارہ آپریشنل کرنے کی تیاری

جاپان کی نیوکلیئر ریگیولیٹری اتھارٹی نے دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کو دوبارہ فعال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اتھارٹی نے کاشیوازاکی کاریوا کے مقام پر واقع اس ایٹمی بجلی گھر پر عائد تمام پابندیاں اٹھالی ہیں۔

کاشیوازاکی کا بجلی گھر 2011 سے بند پڑا ہے جب فوکوشیما دائی ایچی ایٹمی بجلی گھر میں رونما ہونے حادثے کے باعث ملک بھر کے ایٹمی بجلی گھر بند کردیئے گئے تھے۔ تب سے اب تک چند ایٹمی بجلی گھر ہی دوبارہ فعال کیے جاسکے ہیں۔

کاشیوازاکی کے کاریوا کے ایٹمی بجلی گھر کو کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ کی طرف سے بھی گرین سگنل درکار ہے۔

پاکستان کا موجودہ معاشی ماڈل کام نہیں کر رہا، عالمی بینک

عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہاسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا موجودہ معاشی ماڈل کام نہیں کر رہا ہے۔

ناجی بینہاسین نے یو این ڈی پی کی تازہ اشاعت میں شائع ہونے والے پالیسی وژن مضمون میں لکھا کہ پاکستان کے اکنامک ماڈل کام اس لیے نہیں کر رہا کیوںکہ وہ اپنے ہمسایوں سے پیچھے رہ گیا ہے، وہاں غربت کے خاتمے میں نمایاں پیشرفت اب پلٹنا شروع ہو گئی جب کہ ترقی کے فوائد ایک اشرافیہ کو ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بات پر وسیع اتفاق رائے ہے کہ ان پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے جو ترقی کو متاثر کرتی ہیں، صرف چند لوگوں کو فائدہ پہنچاتی ہیں، اور بہت غیر مستحکم و کم ترقی کا باعث بنتی ہیں۔

یو این ڈی پی کے سہ ماہی ترقیاتی میگزین ڈیولپمنٹ ایڈوکیٹ پاکستان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا شدید سامنا ہے جہاں قدرتی آفات کے ممکنہ تباہ کن اثرات پہلے ہی واضح ہیں جو پاکستانی حکام، سول سوسائٹی اور دانشوروں کو ملک میں اہم ترقیاتی حل کے راستوں پر خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے زور دیا کہ زرعی خوراک اور توانائی کے اہم شعبے میں پالیسی کی ناکامیوں اور خرابیوں کو دور کیا جانا چاہئے، زراعت میں سبسڈی اور قیمتوں کی پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے اصلاحات کی ضرورت ہے۔

عالمی بینک کے عہدیدار نے کہا کہ نجی شراکت داری میں اضافہ کے ساتھ توانائی کے شعبے میں اصلاحات سے مالیاتی استحکام کی جانب پیشرفت کو مستحکم، تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہئے جب کہ قابل تجدید پیداوار میں اضافے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کی بہت زیادہ لاگت کو حل کرنا چاہئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مالیاتی انتظام کو تیزی سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے، قرضوں کی ادائیگی کے اخراجات اور گھریلو محصولات کو متحرک کرنے کی لاگت غیر مستحکم سطح پر ہے جس سے انسانی ترقی وبنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے، معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور بدلتے ہوئے ماحول کے مطابق ڈھلنے کے لیے ناکافی وسائل موجود ہیں۔

میلبرن ٹیسٹ: آسٹریلیا نے پاکستان کیخلاف 241 رنز کی برتری حاصل کرلی

میلبرن: باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے تیسرے روز کے اختتام تک آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنالیے، کینگروز پاکستان پر 241 رنز کی برتری حاصل ہے۔

تیسرا روز

پاکستان نے پہلی اننگز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 194 رنز سے اننگز کا آغاز کیا تاہم محض 68 رنز کے اضافے کے بعد گرین شرٹس آل آؤٹ ہوگئے، آسٹریلیا کو پاکستان پر 54 رنز کی برتری حاصل تھی۔

وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان 42، شاہین شاہ آفریدی 21، حسن علی اور میر حمزہ 2،2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ 33 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

کینگروز کی جانب سے پیٹ کمنز نے 5، نتھین لائن نے 4 جبکہ جوش ہیزل ووڈ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

آسٹریلیا کی میلبرن ٹیسٹ میں دوسری اننگز کا آغاز اچھا نہ رہا، اوپنر عثمان خواجہ اور ٹریوس ہیڈ صفر صفر پر پویلین لوٹے جبکہ ڈیوڈ وارنر 6، مارنوس لبوشین 4 رنز بناسکے۔ مچل مارش اور اسٹیو اسمتھ نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 153 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم مارش 96 کے انفرادی اسکور پر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ اسٹیو اسمتھ 50 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور میر حمزہ نے 3،3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

دوسرا روز

آسٹریلیا نے 187 رنز 3 وکٹوں کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا تاہم صرف 131 رنز کے اضافے پر کینگروز کی اننگز سمٹ گئی۔ قومی ٹیم کے فاسٹ بولرز نے پہلے سیشن میں 7 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، عامر جمال نے 3، شاہین آفریدی، میر حمزہ اور حسن علی کے 2-2 بیٹرز شکار کیے جبکہ سلمان علی آغا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر امام الحق 10 رنز بناکر پویلین لوٹے، عبداللہ شفیق اور کپتان شان مسعود نے دوسری وکٹ کیلئے 90 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم عبداللہ 62 جبکہ شان 54 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ بابراعظم ایک مرتبہ پھر ناکامی کی تصویر بنے نظر آئے اور محض ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے۔ مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 9، سلمان علی آغا 5 رنز بناسکے۔

محمد رضوان 29 اور عامر جمال 2 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے 3، نتھین لائن نے 2 جبکہ جوش ہیزل ووڈ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پہلا روز

میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جا رہے میچ میں قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دی، آسٹریلوی اوپنرز کی جانب سے پہلی وکٹ کی شراکت میں 90 رنز بنائے گئے لیکن یہاں اوپنر ڈیوڈ وارنر 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اسکے بعد کینگروز کی دوسری وکٹ 108 رنز پر گری، یہاں عثمان خواجہ 42 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

فوٹو : کرکٹ آسٹریلیا

فوٹو : کرکٹ آسٹریلیا

بارش سے کھیل متاثر ہونے سے قبل مارنس لبوشین 14 اور اسٹیون اسمتھ 2 رنز بنا کر وکٹ پر موجود تھے۔ بارش کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوا تو دونوں بیٹرز نے مل کر 40 رنز کا اضافہ کیا لیکن یہاں اسٹیون اسمتھ 26 رنز بنا کر عامر جمال کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

پہلے روز کھیل کے اختتام پر مارنس لبوشین 44 اور ٹریوس ہیڈ 9 رنز پر وکٹ پر موجود تھے۔

پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر حسن علی، عامر جمال اور آغا سلمان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ شاہین شاہ آفریدی اور میر حمزہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

فواد حسن فواد کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف درخواست مسترد

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔

الیکشن کمیشن نے نگراں وفاقی وزیر فواد حسن فواد پر سیاسی وابستگی کے الزام سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن نے عزیز الدین کاکا خیل کی درخواست مسترد کر دی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست بادی النظر میں ذاتی رنجش کا باعث لگتی ہے، سیاسی وابستگی کا الزام ثابت نہیں ہوا اور فواد حسن فواد بطور بیورو کریٹ اچھی شہرت کے حامل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ عزیز الدین کاکا خیل نے فواد حسن فواد کیخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جس میں سیاسی وابستگی کا الزام عائد کیا تھا۔

اس سے قبل، الیکشن کمیشن نے سیاسی وابستگی کے الزام میں وزیراعظم کے مشیر احمد چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

نمازکی پابندی نہ کرنے والوں سے متعلق پڑھ کر خوفزدہ ہوگئی، ارمینا خان

کراچی: اداکارہ ارمینا خان کا کہنا ہے کہ والد کے انتقال کے بعد نماز پابندی سے ادا کرنا شروع کردی ہے۔

ارمینا خان نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ میرے والد نے نماز پابندی سے پڑھنے کی تاکید کی تھی۔ ان کے انتقال کے بعد کوشش کرتی ہوں کہ ہر نماز وقت پر ادا کروں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ نماز نہ پڑھنے سے متعلق گزشتہ دنوں ایک پوسٹ پڑھی جس میں کہا گیا تھا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے آپ سے نماز ادا کرنے کی توفیق چھین لی اور زندگی میں سب کچھ دے دیا تو اس کا مطلب ہے آپ کو اس دنیا میں ہی سب کچھ مل گیا آخرت میں کچھ نہیں ملے گا۔
ارمینا خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ احساس میرے لیے بہت خوف زدہ کرنے والا تھا کہ سب کچھ دنیا میں تو مل جائے لیکن آخرت میں کچھ نہ ملے۔

پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس، لرنر پرمٹ، انٹرنیشنل لائسنس کی فیسوں میں اضافہ

لاہور: حکومت پنجاب نے یکم جنوری سے ڈرائیونگ لائسنس، لرنر پرمٹ اور انٹرنیشنل لائسنس کی فیسوں میں اضافہ کر دیا۔

سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نے شہریوں کو جلد لرنر پرمٹ اور لائسنس بنوانے کی ہدایت کر دی، شہریوں کی سہولت اور آسانی کے لیے تمام لائسنس دفاتر کھلے ہیں۔

عمارہ اطہر نے کہا کہ لاہور میں تمام سینٹرز رات 12 بجے جبکہ 08 خدمت مراکز 24/7 کھلے ہیں، رواں سال صرف لاہور میں 31 لاکھ شہریوں کو لائسنس سروسز فراہم کی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں لائسنس دفاتر 46 سے بڑھا کر 1300 سو سے زائد کر دیے گئے۔

سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ شہری کسی بھی پولیس اسٹیشنز، پٹرولنگ پوسٹ، خدمت مراکز اور آن لائن بھی لرنر پرمٹ بنوا سکتے ہیں، شہری نزدیکی لائسنس دفاتر سے لائسنس سروسز حاصل کریں۔

ایس ایچ او نے مجھے لاتیں گھونسے مارے، شاہ محمود کمرہ عدالت میں رو پڑے

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کمرہ عدالت میں اپنے اوپر پولیس تشدد کا بیان دیا ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس میں ڈیوٹی ایڈیشنل اینڈ سیشن جج سید جہانگیر علی نے شاہ محمود کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔ پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا۔ جج نے کمرہ عدالت میں ان کی ہتھکڑی کھلوا دی۔

پراسیکیوشن ٹیم نے مکمل تفتیش کے لئے 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے نو مئی کو عوام کو احتجاج کے لئے اکسایا۔

شاہ محمود قریشی نے روسٹرم پر آکر کہا کہ مجھے جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا گیا، ایس ایچ او جمال نے مجھے دھکے لاتیں ماریں مجھے پنچ مارے گئے، میری حالت خراب تھی اس لیے طبی امداد کی استدعا کی مگر پولیس افسران نے انکار کردیا۔

شاہ محمود قریشی روداد بتاتے ہوئے کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے اور بتایا کہ رات بھر مجھے ٹھنڈے انتہائی فریزر روم میں رکھا گیا، لائٹس بند کرکے موم بتی جلا دی گئی، پھر اچانک تیز ترین تیز روشنی کیساتھ فل لائٹس جلادی گئیں اور بیس پچیس افراد زور زور سے قہقہے لگاتے رہے، مجھے رات بھر سونے نہیں دیا گیا، کیا یہ انصاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں مجھے ڈال دیا، قرآن پاک پر حلف دیتا ہوں، میں 9 مئی کو راولپنڈی کیا پنجاب میں بھی نہیں تھا، بلکہ کراچی میں تھا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک بہت بڑی شخصیت نے میرے بارے میں کہا کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی میں ملوث نہیں تھا، وہ شخصیت آج حکومت کی اہم کرتا دھرتا ہے، عدالت چاہے گی تو اس شخصیت کا نام بھی بتا دوں گا۔

وکیل صفائی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو ڈسچارج کیا جائے، جسمانی ریمانڈ کا کوئی جواز نہیں یہ جھوٹا انتقامی کیس ہے، جب چالان بھی پیش ہوگیا تو جسمانی ریمانڈ کیسے دیا جائے، پورے چالان میں شاہ محمود قریشی کا نام نہیں۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ادھر 7 تھانوں کے ایس ایچ اوز بھی عدالت پہنچ گئے اور تمام ایس ایچ اوز نے شاہ محمود قریشی کی مزید 12 مقدمات میں گرفتاری ڈالتے ہوئے انہیں جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے سمیت تمام مقدمات میں ملزم نامزد کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ مانگ لیا۔

مریم، عمران کے بعد بلاول اور نواز شریف کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات سامنے آگئے ہیں۔

نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے چیلنج کیے گئے۔

اعتراض کنندہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف پانچ جج فیصلہ دے چکے ہیں اور سپریم کورٹ انہیں تاحیات نااہل کرچکی ہے۔

اعتراض کنندہ نے استدعا کی کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

نواز شریف کے کاغذات کی جانچ پڑتال کرنے والی ریٹرننگ افسر حاجرہ سمیع نے اعتراض کی سماعت کیلئے نواز شریف کو آج 12 بجے کا وقت دیا تھا۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 لاہور پر بلاول کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز نے اعتراض کیا۔

شہری محمد ایاز کی جانب سے دائر اعتراض میں کہا گیا کہ بلاول نے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، بلاول بھٹو کا دو جماعتوں کا رکن ہونا الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 دسمبر کو ہوگی۔

قبل ازیں، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 لاہور میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ کے میاں نصیر کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

میاں نصیر نے اپنے اعتراض میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، توشہ خانہ کیس میں ان کی سزا معطل ہے، ختم نہیں ہوئی اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں، ریٹرننگ افسر نے جانچ پڑتال آج تک کیلئے ملتوی کردی تھی۔

پی پی 80 سرگودھا سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر دو وکلاء علی حسن شاہ اور مہرطاہر کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔

اعتراض میں کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی میں مریم نواز کے اصل دستخط نہیں، مریم نواز سزا یافتہ ہیں اور انہوں نے اپنے اثاثے بھی کاغذات نامزدگی میں چھپائے، ان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عمران خان کی سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کے 12 دسمبر کے حکم نامے کے خلاف بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل روک دیا جائے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ نوٹس جاری کررہے ہیں، اس کے بعد عدالت اس معاملے کو دیکھے گی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت میں 12 دسمبر کا آرڈر پڑھا اور مؤقف اختیار کیا کہ سیکشن 13 کے سب سیکشن 3 کے تقاضے کے مطابق ٹرائل کورٹ میں عدالتی کارروائی نہیں ہو رہی ۔ قانون میں لفظ کمپلینٹ کا ذکر کیا گیا ہے، ایف آئی آر کا نہیں ۔ یہ اسپیشل قانون ہے اسی کے تحت عدالتی کارروائی ممکن ہے ۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کا پوائنٹ کیا ہے ؟ کون سا تقاضا پورا نہیں کیا گیا ؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ کمپلینٹ کے بجائے ایف آئی آر کے تحت یہ کارروائی آگے بڑھ رہی ہے جو قانونی طور پر درست نہیں۔ قانونی طور پر حکومت کے مجاز افسر نے براہ راست عدالت میں کمپلینٹ دائر کرنی تھی ، لیکن یہاں کمپلینٹ فائل ہی نہیں ہوئی بلکہ ایف آئی آر درج ہوئی ہے ۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یہ نوٹیفکیشن تو سیکشن 13 (6) کے تقاضے پورے کرتا ہے ۔ وکیل عثمان ریاض گل نے کہا کہ عدالت اس معاملے کو سمجھ نہیں سکی ۔ 25 گواہوں کے بیانات ہو چکے ہیں، 3 پر جرح ہو چکی ہے ۔ مجموعی طور 28 گواہ ہیں۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت کچھ روز کے لیے ٹرائل روک دے ورنہ تب تک ٹرائل کورٹ کیس کا حتمی فیصلہ کردے گی کیونکہ ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے نوٹس جاری کریں گے اس کے بعد عدالت اس کو دیکھے گی ۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی سائفر ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد کردی۔ اس موقع پر ایف آئی اے پراسکیوٹر رضوان عباسی نے کمرہ عدالت میں ہی نوٹس وصول کیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔