کل سپریم کورٹ پاکستان میں کسی مقدمے کی سماعت نہیں ہوگی

کل سپریم کورٹ پاکستان میں کسی مقدمہ کی سماعت نہیں ہوگی، اس حوالے سے رجسڑار آفس کی جانب سےنوٹی فکیشن جاری کردیاگیا۔

سپریم کورٹ میں 28 دسمبر کے تمام مقدمات ڈی لسٹ کر دیئے گئے ہیں، اور اس حوالے سے رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق بینچ کی عدم دستیابی کے باعث کل کے تمام مقدمات ڈی لسٹ کردئے گئے ہیں، کل سپریم کورٹ پاکستان میں کسی مقدمہ کی سماعت نہیں ہوگی۔

مسلم لیگ (ن) کی منشور کی تیاری کیلئے عوامی آرا لینے کا فیصلہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی منشور کی تیاری کے لیے عوامی آرا لینے کا فیصلہ کرلیا گیا، عوام کی رائے کے لیے ویب پورٹل تشکیل دے دیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی منشور کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ن لیگ نے منشور کے لیے عوامی آرا لینے کا فیصلہ کرلیا۔

مسلم لیگ (ن) نے عوام کی رائے کے لئے ویب پورٹل تشکیل دے دیا، پورٹل میں معیشت، توانائی، تعلیم اور صحت پر تجاویز طلب کرلی گئیں جبکہ کھیل، خواتین کی ترقی اور خارجہ امور پر بھی عوام کی رائے طلب کی گئی ہے۔

مسلم لیگ (ن) منشور 2024 کے لیے پیشہ ور افراد، ماہرین، تارکین وطن اور شہریوں سے تجاویز مانگ لیں۔

ویب پورٹل کا کے آغاز کا اعلان پورٹل کچھ ہی دیرمیں کیا جائے گا۔

ن لیگ پارلیمانی بورڈ کا اجلاس: لاہور اور اسلام آباد سے امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کا 17واں اجلاس پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا، اجلاس میں لاہور ڈویژن اور اسلام آباد سے پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے۔

مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں چیف آرگنائزر مریم نواز، نائب صدر حمزہ شہباز، اسحاق ڈار، احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ سمیت سینئر راہنما شریک ہوئے۔

پارلیمانی بورڈ اجلاس میں لاہور ڈویژن کے قصور، ننکانہ اور شیخوپورہ اضلاع سے موزوں امیدواروں کے انتخاب پر غور کیا گیا۔

گزشتہ روز ان اضلاع کے امیدواروں کے انٹرویوز مؤخر کر دیے گئے تھے، اس کے علاوہ اسلام آباد سے ٹکٹ کی خواہشمند امیدواروں کے بھی انٹرویوز ہوئے۔

ضلع قصور سے 4 قومی اور 10 صوبائی، ضلع شیخوپورہ 4 قومی اور 9 صوبائی جبکہ ضلع ننکانہ صاحب سے 2 قومی اور صوبائی اسمبلی کے 4 حلقوں کے لیے امیدواروں کے ناموں پر غور کیا گیا۔

اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پر بھی موزوں امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے جبکہ ٹکٹس کے لیے حتمی ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

جتنی بجلی کم استعمال ہوگی اتنی قیمت بڑھے گی، نیپرا کی انوکھی منطق

 اسلام آباد: نیپرا نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 66 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی۔

نیپرا ڈیٹا کے مزید جانچ پڑتال کے بعد تفصیلی فیصلہ اور نوٹیفیکیشن جاری کرے گا، من و عن اضافے کا سیلز ٹیکس سمیت بجلی صارفین پر 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت ہوئی۔

دوران سماعت این ٹی ڈی سی حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیاں اپنے مرمتی کاموں کے باعث لوڈشیڈنگ کر رہی ہیں۔

سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اس ماہ 2 روپے 12 پیسے کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ مانگی ہیں، مقامی کوئلے والے پلانٹس شیڈولڈ مینٹیننس پر ہیں اور اس وقت صرف فرنس آئل والے پلانٹس سے بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ریفرنس کے مقابلے میں بجلی کی طلب کم ہو تو قیمت بڑھ جاتی ہے، گروتھ میں 13 فیصد کمی سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بڑھے گی۔

نیپرا اتھارٹی نے سی پی پی اے سے چھ ماہ کی پروجیکشن مانگ لی ہے، موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے کوئی نا کوئی حکمت عملی مرتب کرنا پڑے گی-

ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ پلانٹس کی بندش کے حوالے سے ہم کوئی منصوبہ بندی نہیں کرسکتے، اووربلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی ہے، ہم بجلی صارفین کو مکمل ریلیف دلائیں گے اور اووربلنگ کے حوالے سے ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی بلوں کے معاملے پر پاور ڈویژن کا اپنا اور ہمارا اپنا کام ہے، ہمیں اپنے کام سے کوئی نہیں روک سکتا۔

ممبر نیپرا مطہر نیاز رانا نے کہا کہ جتنا بجلی کا استعمال کم ہوگا اتنی ہی قیمت بڑھے گی۔ نیپرا حکام نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کے ٹاور گرنے پر این ٹی ڈی سی کو شوکاز جاری کر دیا جبکہ ممبر نیپرا رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کو 6 سے 8 ماہ میں 15سے25 شوکاز جاری کرچکے ہیں۔

پارلیمنٹ سپریم کورٹ کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار رکھتی ہے، پریکٹس کیس کا فیصلہ جاری

سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس ایکٹ سے پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کو نیچا نہیں دکھایا پارلیمان کا ادارہ سپریم کورٹ کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ تحریر کردیا جس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار رکھتی ہے، پارلیمنٹ کے بنائے گئے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں کسی طور بھی آئینی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی ہر شق کا انتہائی احتیاط کے ساتھ جائزہ لیا ہے، ایکٹ کے ذریعے نہ پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کو نیچا دکھایا اور نہ ہی عدلیہ کی خودمختاری متاثر ہوئی، بلکہ عدلیہ مضبوط اور زیادہ خودمختار ہوئی، اس ایکٹ سے انصاف تک رسائی میں آسانی آئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بنچ نے آٹھ جون کو کہا کہ کیس جولائی میں سماعت کیلئے مقرر ہو گا، جولائی اور اگست دو ماہ تک کیس سماعت کیلئے مقرر ہی نہ ہو سکا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف دائر کی گئی درخواستوں پر رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا، سپریم کورٹ کے آٹھ رکنی بنچ نے کیس سنا لیکن رجسٹرار آفس کے اعتراضات کا معاملہ زیر غور ہی نہیں لایا گیا، آئین پاکستان نے چیف جسٹس پاکستان کو فرد واحد کی حیثیت سے یہ حق نہیں دیا کہ وہ اکیلے فیصلہ کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کو سات اختیارات دیئے گئے ہیں، شفاف ٹرائل کے اصول کے تحت عدالتیں آئین و قانون کے تحت فیصلے کرنے کی پابند ہیں، ہر جج حلف کے تحت قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا پابند ہے۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے تحریر کیا کہ سپریم کورٹ چیف جسٹس پاکستان اور دیگر ججز پر مشتمل ہے، آئین چیف جسٹس پاکستان کو یک طرفہ مقدمات کے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں دیتا، چیف جسٹس پاکستان اپنی دانش آئین کا متبادل نہیں ہوسکتی، نہ ہی چیف جسٹس پاکستان اپنی رائے دیگر ججز پر تھوپ سکتے ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین و قانون میں ماسٹر آف روسٹر کی کوئی اصطلاح نہیں ہے، جمہوریت کی بنیاد پر قائم آئین میں ماسٹر کا لفظ تضحیک آمیز ہے، ماسٹر کا لفظ غلامی کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے جس کی کی آئین میں ممانعت ہے اور یہ شرعی اصولوں کے خلاف ہے، شرعی اصول بھی ایک سے زائد افراد کے درمیان ہونے والے معاملے میں مشاورت لازمی قرار دیتے ہیں، اسلام اور پوری دنیا میں کسی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق حاصل ہوتا ہے۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے تحریر کیا کہ اپنی رائے دوسروں پر مسلط کرنا دراصل دوسروں کو اہمیت نہ دینے کے مترادف ہے، عدلیہ کی ساکھ متاثر ہونے سے ملک اور عوام کو ہمیشہ نقصان ہوتا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ دیگر عدالتوں پر لاگو ہوتا ہے مگر خود سپریم کورٹ پر نہیں، سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے کو چھوٹے بنچز کے فیصلوں پر فوقیت دی جاتی ہے، آئینی روایات کو قانون کی طرز پر لاگو نہیں کیا جاسکتا۔

فضائی آلودگی اور چھاتی کے کینسر میں تعلق کا انکشاف

  واشنگٹن: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ فضائی آلودگی دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاوہ چھاتی کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔

امریکا کی  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انوائرنمنٹل ہیلتھ سائنسز (این آئی ای ایچ ایس) اور نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ (این سی آئی) کے محققین نے دریافت کیا کہ چھاتی کے کینسر کے واقعات میں سب سے زیادہ اضافہ ان خواتین میں دیکھا گیا جن کے گھر کے قریب آلودگی کے ذرات کی سطح زیادہ تھی ۔

آلودگی میں  گاڑیوں کا اخراج، جلتا ہوا تیل یا کوئلہ، لکڑی کا دھواں، نباتات کا جلنا اور صنعتی اخراج شامل ہے جن سے پیدا ہونے والے  ذرات اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پھیپھڑوں میں گہرائی تک بذریعہ سانس  ساخل ہوسکتے ہیں ۔

مطالعہ کے لیے محققین نے این آئی ایچ-اے اے آر پی  ڈائیٹ  اور  ہیلتھ اسٹڈی کے ڈیٹا کا استعمال کیا جس میں 1995اور 1996 کے درمیان  کے 500,000 سے زائد  مرد اور خواتین شامل تھے جن کا تعلق  کیلیفورنیا، فلوریڈا، پنسلوانیا، نیو جرسی، شمالی کیرولینا ،  لوزیانا، اٹلانٹا اور ڈیٹرائٹ سے  تھا۔

این آئی ای ایچ ایس میں انوائرنمنٹ اینڈ کینسر ایپیڈیمولوجی گروپ کی سربراہ اور مطالعے کی مصنفہ الیگزینڈرا وائٹ نے کہا کہ ہم ان خواتین میں چھاتی کے کینسر کے کیسز میں 8 فیصد اضافہ دیکھا جن کے  علاقوں میں فضائی آلودگی   2.5  سے زیادہ تھی ۔ لہٰذا یہ نتائج ثابت کرتے ہیں فضائی آلودگی  چھاتی کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے ۔

ایک سیاستدان جیل سے نکلنے اور دوسرا جیل سے بچنے کیلئے الیکشن لڑ رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک سیاستدان جیل سے نکلنے اور دوسرا جیل سے بچنے کیلئے الیکشن لڑ رہا ہے، آج بھی کچھ لوگ کچھ اور لوگوں کے کندھوں پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لاڑکانہ میں بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی پر مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین ماضی کے سیاست دان ہیں، پرانی سیاست کرتے ہیں، مستقبل نوجوانوں کا ہے، ملک میں وفاق کو بچانے والی واحد جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے، بھگوڑے آمر کو ملک سے باہر نکال کر وہ انتقام لیا، وقت آگیا ہے کہ عوامی راج قائم کرنے کیلئے وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں،تین نسلوں سے بیروز گاری اور غربت کا مقابلہ کرتے آرہے ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کو مقابلہ سمجھتے ہیں، الیکشن سے ڈرتے نہیں، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، میڈیا پر چلنے والے ڈرامے کا جواب ملک کے عوام 8 فروری کو تیر پر مہر لگا کر دیں گے، اٹھارہ مہینے جن کے ساتھ اتحادی حکومت میں رہے، انہیں معیشت، دہشتگردی اور جمہوریت سے دلچسپی نہیں تھی،مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور دہشتگردی کے مقابلے کیلئے آپس کی لڑائیاں چھوڑنا پڑیں گی۔

بلاول بھٹو زرداری  نے مزید کہا کہ عوام، مہنگائی، غربت، بیروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں، عوام نے پیپلز پارٹی کو موقع دیا، تو 10 کام ترجیحی بنیادوں پر کروں گا۔

انتخابی منشور کا اعلان، بلاول کے 10 وعدے

  1. حکومت بنائی تو پہلی ترجیح لوگوں کی تنخواہیں دگنی کرنا ہوگی۔
  2. 300 یونٹ تک بجلی مفت کردیں گے۔
  3.  ہر بچے کی تعلیم تک رسائی یقینی بنائیں گے۔
  4. ملک بھر میں مفت علاج کا نظام بنائیں گے۔
  5. غریبوں کو 30 لاکھ گھر بنا کر دیں گے۔
  6.  غربت مٹانے کیلئے  بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بڑھائیں گے۔
  7. بینظیر انکم سپورٹ کی طرح کسانوں کیلئے “ہاری کارڈ” بنا کر دیں گے۔
  8. مزدوروں کو “بینظیر مزدور کارڈ” بنا کر دیں گے۔
  9. حکومت بنائی تو نوجوانوں کے لیے “یوتھ کارڈ” کے ذریعے مالی مدد فراہم کریں گے۔
  10.  پاکستان پیپلز پارٹی “بھوک مٹاو پروگرام” شروع کرے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیڈرز اور کارکنان الیکشن کی تیاری پکڑ لیں، دما دم مست قلندر ہوگا پیپلز پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے جتوانا ہے، مجھے اکثریت چاہیے۔

مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی سولہویں برسی، گڑھی خدا بخش میں ہوئی، نوڈیرو سے گڑھی خدا بخش بھٹو مزار تک سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات تھے، برسی میں ملک بھر سے جیالوں نے شرکت  کی۔

سابق وزیراعظم  بے نظیر بھٹو کو 16 سال پہلے آج ہی کے دن راولپنڈی کے لیاقت باغ میں شہید کیا گیا تھا۔

16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں: آصفہ بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے اپنی والدہ کی 16ویں برسی کے موقع پر اسے تاریخ کا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو سلام پیش کر دیا۔

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے بڑے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ میری والدہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عوام کی چیمپئن تھیں۔ انہوں نے مسلسل غریبوں، مظلوموں، پسماندہ افراد کی زندگی اور عزت و وقار کے لیے جد وجہد کی۔ وہ ہمیشہ آمریت کے خلاف، ان کے ظلم و بربریت اور دہشت گردوں کے وحشیانہ تشدد کے سامنے ثابت قدم رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی محبت، ہمدردی اور بہادری کی میراث آج بھی میرے لیے مشعل راہ ہے، جس کی مجھے ضرورت ہے، 16 برس بیتنے کے باوجود یہ مشعل مدھم نہیں ہوئی‘۔

شہید محترمہ بے نظیر کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے بھی اپنی والدہ کو ان کے یوم شہادت پر یاد کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر 2007 کے اس سیاہ دن کو یاد کرتے ہوئے آج 16برس گزر چکے ہیں، پھر بھی ان کو کھونے کا درد آج بھی یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وقت تھم گیا ہو۔ ان کی ہنسی، نصیحت اور پیار بھری آغوش ہر روز یاد آتے ہیں۔

آصفہ بھٹو زرداری نے لکھا کہ ان کے جانے کا غم ایک ایسا خلا پیدا کرگیا ہے جسے وقت کبھی نہیں بھر سکتا، یہ غم اپنے پیچھے ایک ایسا گھر چھوڑ گیا ہے جو پھر کبھی پہلے جیسا نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ آج 16 برس ہوگئے ہیں جب عوام نے اپنا مضبوط وکیل کھو دیا ہے، جب وہ ایک ایسی آواز سے محروم ہوگئے جو نفرت، لالچ اور جبر کے ہاتھوں خاموش کروائے جانے والے مظلوموں کے حق میں بلند ہوا کرتی تھی۔ 16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

الیکشن اخراجات؛ عمران خان نے بینک اکاؤنٹس کھلوانے کیلئے جیل میں بائیومیٹرک کرالیا

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی دو نئے بنک اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے بائیو میٹرک کروانے کی درخواست منظور کرلی ۔

عدالت نے سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت کی کہ جیل مینوئل کے تحت بینک عملے کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

عدالتی حکم کے بعد نجی بینک کا عملہ بانی چیئرمین کی بائیو میٹرک تصدیق کے لئے اڈیالہ جیل پہنچا۔ عملہ ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد واپس روانہ ہوگیا۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی کے بینک اکاؤنٹ کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالدیوسف نے موقف اپنایا کہ اسلام آباد کے نجی بینک میں اکاؤنٹ غیرفعال ہوچکا ہے ۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی دو نئے بینک اکاؤنٹ بھی کھلوانا چاہتےہیں نئے بینک اکاؤنٹس لاہور، میانوالی سے الیکشن لڑنے کے اخراجات کے لیے استعمال ہوں گے، غیرفعال اکاؤنٹ اور دو نئے اکاؤنٹس کھلوانے کے لیے بائیؤ میٹرک درکار ہے.

وکیل خالدیوسف نے استدعا کی کہ بینک اکاؤنٹ عملے کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں بائیو میٹرک سامان سمیت ملنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بینک اکاؤنٹ سے متعلق درخواست منظور کرلی اور بانی پی ٹی آئی سے بینک عملے کی ملاقات سے متعلق اڈیالہ جیل سپرنٹینڈنٹ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جیل مینوئل کے تحت بینک عملے کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع

اسلام آباد: پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

وفاقی دارالحکومت میں جلسے، ریلیاں، کنونشن، سیاسی سرگرمیوں کی اجازت کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ پبلک میٹنگز،ریلیوں، ورکرز کنونشن اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے۔

ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے 4 مختلف درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے درخواست دائر کرتے ہوئے ہوئے استدعا کی ہے کہ ان کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات اور سیاسی مشاورت کی اجازت دی جائے ۔

تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں پارٹی کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی، اسلام آباد میں بھی پی ٹی آئی کو کنونشن، ، پبلک میٹنگز، ریلیوں اور جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، اس کے برعکس دیگر تمام جماعتوں کو سیاسی سرگرمیوں کے لیے کھلی آزادی فراہم کی جا رہی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔ 24 نومبر کو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو جلسے کے انعقاد کے لیے این او سی کی درخواست کی گئی، ایک مہینہ گزرنے کے باوجود این او سی کے لیے دائر درخواست پر کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت تحریک انصاف کو اسلام آباد میں پبلک میٹنگز، ریلیوں، ورکر کنونشن اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے، فریقین کو تحریک انصاف کے سیاسی حقوق پر کوئی بھی شرائط عائد کرنے سے روکے اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں اور پبلک میٹنگز کے انعقاد سے نہ روکنے کے احکامات جاری کرے اور سیاسی سرگرمیوں کے انعقاد میں سہولیات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا جائے۔

سمندری پرندوں کی متعدد اقسام معدومیت کے خطرے سے دوچار

لندن: ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ برٹش آئلس (برطانوی جزائر) کے اطراف بسنے والے سمندری پرندوں کی متعدد اقسام معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں۔

حال ہی میں برٹش ٹرسٹ فار اورنیتھولوجی (بی ٹی او) کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ اور آئرلینڈ میں سمندری پرندوں کی اقسام کے بڑے حصے کو موسمیاتی تغیر کے سبب طویل مدتی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

تحقیق میں لگائے گئے اندازے کے مطابق اگر 2050 تک زمین کا درجہ حرارت 2 ڈگری سیلسیئس تک بڑھتا ہے تو پفِن، فلمر اور آرٹک ٹرن کہ تعداد میں اس صدی کی ابتداء کی نسبت 70 فی صد کمی واقع ہوسکتی ہے۔
جرنل مرین اِکولوجی پروگریس سیریز میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ سمندری پرندوں کی مخصوص اقسام جیسے کہ ٹرن، آکس اور پیٹریل کو گلز (مرغابیوں) جیسے عام اور ماحول میں ڈھل جانے والے پرندوں کی اقسام کے مقابلے میں زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

ٹیم کے مطابق کچھ پرندے برطانیہ اور آئرلینڈ کے نئے علاقوں میں آباد ہو سکتے ہیں۔ البتہ، ان پرندوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں نے تنبیہ کی ہے کہ ایسا ہونا ان پرندوں کے ان علاقوں سے کم ہونے جہاں ابھی ان کی افزائش نسل ہوتی ہے، کا ازالہ نہیں ہوگا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ پرندے کی ہر قسم سمندری اور زمینی موسم کے مختلف پہلوؤں سے اپنے انداز میں نمٹتی ہے،سمندری پرندے عموماً اس وقت کم دِکھائی دیتے ہیں جب بریڈنگ سیزن کے دوران فضائی درجہ حرارت بلند ہوتا ہے۔

واضح رہے پفن، فلمر اور آرٹک ٹرن سمیت متعدد اقسام کی تعداد میں گزشتہ دو سال کے دوران ایوین فلو کی وجہ سے واضح کمی آئی ہے۔

مُلک میں شدید دھند کی وجہ سے پی آئی اے کی درجنوں پروازیں متاثر

پاکستان کے میدانی علاقوں میں پڑنے والی شدید دُھند کی وجہ سے پی آئی اے کی متعدد پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔

پی آئی اے کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’لاہور، ملتان اور سیالکوٹ سے آپریٹ ہونے والی پروازیں دھند کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں۔‘

ترجمان کا کہنا ہے کہ ’کم حد نگاہ اور دھند میں شدت کے باعث فضائی آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے اور پروازوں میں تاخیر کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

ترجمان کا کہنا ہے کہ ’تمام مسافروں سے گزارش ہے کہ ائیرپورٹ کیلئے نکلنے سے قبل اپنی پرواز کے بارے میں معلومات پی آئی اے کال سینٹر سے حاصل کریں۔