سرفراز، شاہین کی پرفارمنس پر رمیز راجا نے سوال اٹھادیا

سابق کرکٹر و کمنٹیٹر رمیز راجا نے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور وکٹ کیپر سرفراز احمد کی پلئینگ الیون میں شمولیت پر سوال اٹھادیا۔

پرتھ ٹیسٹ میں میزبان آسٹریلیا کے ہاتھوں یکطرفہ شکست پر سابق کرکٹر و کمنٹیٹر رمیز راجا نے تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ کپتان شان مسعود کو شاہین آفریدی کی کردار کو تبدیل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مہلک بالر کے طور پر سامنے آنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ حریف ٹیم پر پریشر بڑھا سکیں۔

سرفراز احمد کی پلئینگ الیون میں شمولیت پر رمیز راجا نے کہا کہ کپتان کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ رضوان زیادہ بہتر طریقے سے فاسٹ بالنگ کو کھیلتا ہے، انکی جگہ آل راؤنڈر بھی کھیلایا جاسکتا ہے جو پاکستان کو بالنگ سے بھی فائدہ پہنچاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سابق کپتان بابراعظم کو شان مسعود کے ساتھ بیٹھ کر انکا حوصلہ بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ انکی پرفارمنس اور ٹیم کو بیک اَپ کرسکیں۔

الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کیلیے ہدایات جاری کر دیں

اسلام آباد: ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات 2024 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کے لیے ہدایات جاری کر دیں۔

الیکشن کمیشن کے مراسلے کے مطابق ایک امیدوار مختلف تجویز کنندگان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پانچ کاغذات نامزدگی جمع کروا سکتا ہے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے قومی اسمبلی کی فیس 30 ہزار جبکہ صوبائی اسمبلی کی 20 ہزار روپے ہے۔

امیدوار کے لیے پاکستان کا شہری ہونا ضروری ہے جبکہ امیدوار کی عمر کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت 25 سال سے کم نہ ہو۔

کاغذات نامزدگی کے ساتھ امیدوار اس کے تجویز کنندہ و تائید کنندہ کے شناختی کارڈ کی مصدقہ نقول منسلک کرنا ہوں گی۔ امیدوار گزشتہ تین سالوں کا انکم ٹیکس ریٹرن کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک کرے گا۔

قومی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدوار پاکستان میں کسی بھی جگہ کا ووٹر ہو لیکن صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدوار متعلقہ صوبے کا ہو۔ قومی اسمبلی کے لیے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے امیدوار کا متعلقہ صوبے کا ووٹر ہونا لازمی ہے۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ افسر کے دفتر میں 20 سے 23 دسمبر تک جمع کروائے جاسکتے ہیں۔

بابراعظم کی کپتانی کیسے گئی! ذکا اشرف کی مبینہ آڈیو لیک

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کی بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے سے متعلق مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر(ایکس) پر ایک مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس کے بعد بابراعظم کی کپتانی چھوڑنے سے متعلق اور شاہین کو محدود فارمیٹ میں قیادت کے فرائض سونپنے پر ایک نامعلوم خاتون سے گفتگو کررہے ہیں۔

ذکا اشرف کو بابراعظم کی کپتانی سے متعلق کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ انہیں دو فارمیٹ کی کپتانی چھوڑنے کیلئے کہا گیا تھا جس پر بابر نے جواب دیا کہ میں فیملی سے مشورہ کرکے بتاؤں گا لیکن فیملی کے بجائے انہوں نے طلحہ (نامی) پلئیر ایجنٹ سے بات کی اور بعدازاں تینوں فارمیٹ سے کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پلئیر ایجنٹ نے ٹیم کے 8 کھلاڑیوں کو گھیرا ہوا ہے، اس کے کھلاڑیوں کے ساتھ فیملی ٹرم ہیں۔

مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ بابراعظم نے ٹیسٹ کی کپتانی لینے سے انکار کیا تو اسوقت ہمارے پاس پلان بی تیار تھا ہم نے شان مسعود کو کپتانی دیدی اور شاہین کو ٹی20 فارمیٹ میں قیادت کے فرائض سونپے۔ اس موقع پر نامعلوم خاتون نے کہا کہ شاہین بھی تو اپنے سُسر شاہد آفریدی کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حسن علی بابر اعظم کے ساتھ دوستی کی وجہ سے پاکستانی سکواڈ کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔

حکومت نے اخراجات کنٹرول کرلیے، قرضوں میں اربوں ڈالرز کی کمی

وفاقی حکومت نے اخراجات کنٹرول کرلیے جس کی وجہ سے ملکی قرضوں میں اربوں ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اکنامک افیئرز ڈویژن (ای اے ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستان نے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 4.285 ارب ڈالر قرض لیا جب کہ 2022-23 کے اسی عرصے کے دوران 5.114 ارب ڈالر کا قرض لیا گیا تھا۔

اعداد و شمار سے مزید پتہ چلتا ہے کہ ملک کو نومبر 2023 میں 415.99 ملین ڈالر موصول ہوئے جبکہ نومبر 2022 میں 846.76 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

حکومت نے رواں مالی سال 2023-24 کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 2.4 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا اور جولائی 2023 میں 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کی پہلی قسط کے طور پر 1.2 ارب ڈالر وصول کیے تاہم ای اے ڈی کے اعداد و شمار اس کی عکاسی نہیں کرتے۔

متحدہ عرب امارات (یو ااے ای) کی طرف سے تقسیم کردہ ایک ارب ڈالر کا کوئی ذکر نہیں، اگر آئی ایم ایف اور امارات کی جانب سے موصول ہونے والی رقم بھی شامل کی جائے تو رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مجموعی ترسیلات زر 6.485 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔

4.285 بلین ڈالر میں جولائی 2023 کے دوران ٹائم ڈپازٹ کی مد میں سعودی عرب سے موصول ہونے والے 2 بلین ڈالر بھی شامل ہیں۔

اعداد و شمار سے مزید ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے رواں مالی سال 2023-24 کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 4.5 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا تاہم رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران اس مد میں کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔

حکومت نے بانڈز کے اجراء کے لیے 1.5 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا تاہم ابھی تک بانڈز جاری نہیں کیے گئ، اس لیے اب تک کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔

حکومت نے رواں مالی سال کے لیے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 17.619 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا جس میں 17.384 ارب ڈالر کے قرضے اور 234.60 ملین ڈالر کی گرانٹ شامل ہے۔

ملک نے مالی سال 2022-23 کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.206 ارب ڈالر سمیت متعدد فنانسنگ ذرائع سے 10.844 ارب ڈالر کا قرض لیا جبکہ بجٹ میں 22.817 ارب ڈالر کی غیر ملکی امداد دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 10.844 ارب ڈالر میں دوست ممالک کے 6 بلین ڈالر ڈپازٹس کی رول اوور اور 1.3 بلین ڈالر کے چینی قرض کی دوبارہ فنانسنگ شامل نہیں تھی۔

پاکستان نے رواں مالی سال 2023-24ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 407.49 ملین ڈالر وصول کیے۔

اس کے علاوہ جولائی تا نومبر 2023-24 کے دوران کثیر الجہتی اداروں سے 786.64 ملین ڈالر اور دوطرفہ سے 583 ملین ڈالر وصول کیے گئے۔ نان پروجیکٹ امداد 3.064 بلین ڈالر تھی جس میں بجٹ سپورٹ کے لئے 2.464 بلین ڈالر اور پروجیکٹ امداد 1.221 بلین ڈالر تھی۔

چین نے چائنا نیشنل ایرو ٹیکنالوجی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن (سی اے ٹی آئی سی) کی مالی اعانت سے جے ایف 17 بی منصوبے کی مد میں 508.34 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ چین نے جولائی تا نومبر 8.26 ملین ڈالر جاری کیے جب کہ حکومت نے رواں مالی سال کے لئے 18.54 ملین ڈالر کا بجٹ رکھا تھا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مالی سال 2023-24 کے بجٹ 2.086 ارب ڈالر کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران 120.47 ملین ڈالر جاری کیے۔

سعودی عرب نے جولائی تا نومبر 2023-24ء کے دوران تیل کی تنصیبات کی مد میں 600 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 500 ملین ڈالر تقسیم کیے۔

اس کے علاوہ امریکا نے مالی سال کے بجٹ 21.60 ملین ڈالر کے مقابلے میں پہلے پانچ ماہ میں 23.35 ملین ڈالر تقسیم کیے، رواں مالی سال کے دوران کوریا کی جانب سے 10.98 ملین ڈالر اور فرانس کی طرف سے 20.15 ملین ڈالر تقسیم کیے گئے ہیں۔

آئی ڈی اے نے رواں مالی سال کے بجٹ 1.489 ارب ڈالر کے مقابلے میں جولائی تا نومبر 402.45 ملین ڈالر اور آئی بی آر ڈی نے 840.36 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 88.19 ملین ڈالر تقسیم کیے۔

آئی ایس ڈی بی نے رواں مالی سال کے بجٹ 500 ملین ڈالر کے مقابلے میں جولائی تا نومبر 100 ملین ڈالر اور اے آئی آئی بی نے 32.44 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ آئی ایف اے ڈی نے رواں مالی سال کے بجٹ 42.68 ملین ڈالر کے مقابلے میں 15.29 ملین ڈالر تقسیم کیے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں 64 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

مالی سال 2024ء میں جولائی تا نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ کم ہو کر 1.16 ارب ڈالر رہ گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی میکرواکنامکس اسٹیبلیٹی کو تقویت دینے میں مدد گار ثابت ہوگی۔

گزشتہ سال اس عرصے کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.3 ارب ڈالر تھا جب کہ چارماہ کے بعد نومبر وہ پہلا مہینہ ہے جس میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 9 ملین ڈالر رہا، نومبر 2023 میں برآمدات اور ترسیلات دونوں میں بہتری آئی۔

3.36 ارب ڈالر پر پاکستان کی برآمدات 12 فیصد تک بڑھیں جب کہ نومبر میں 2.25 ارب ڈالر کی ترسیلات میں 4 فیصد تک اضافہ ہوا۔

غزہ میں مزید 154 فلسطینی شہید، حماس کی سب سے بڑی سرنگ دریافت

غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، صہیونی افواج کے حملوں میں مزید 154 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی افواج نے جبالیہ کیمپ پر دوبارہ حملہ کیا جس میں 90 فلسطینی شہید ہوگئے، نوصائرت پر بمباری میں خاتون صحافی سمیت 25 افراد لقمہ اجل بنے۔

غزہ میں شہداء کی تعداد 19 ہزار 453 ہوچکی ہے۔

دوسی جانب حماس کے جنگجوؤں کی بھی بھرپور جوابی کارروائیاں جاری ہیں، حماس کے حملوں میں ایک اور اسرائیلی افسر ہلاک ہوا جبکہ متعدد اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

اسرائیل نے غزہ میں حماس کی سب سے بڑی سرنگ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی فورسز کے مطابق سرنگ کی لمبائی چار کلومیٹر سے زیادہ ہے، جس کی پیچیدہ گزرگاہوں میں زمینی فرش، مضبوط کنکریٹ کی دیواریں، دیواروں کے ساتھ ایک دھاتی سلنڈر کا داخلی راستہ بھی ہے۔

سرنگ میں بجلی، وینٹیلیشن، مواصلاتی نیٹ ورکس کا مکمل نظام موجود ہے۔

چین میں 6.2 شدت کا زلزلہ، 100 سے زائد افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی

صبح سویرے چین کے شمال مغربی علاقوں میں آنے والے زلزلے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے، مارے جانے والوں میں بہت سے لوگ نیند میں ہی ابدی نیند سو گئے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ژنہوا“ کے مطابق زلزلہ کی شدت 6.2 تھی، جو چنگھائی کی سرحد کے قریب صوبہ گانسو میں رات کے وقت آیا۔

رپورٹ کے مطابق زلزے کے نتیجے میں کافی نقصان بھی ہوا۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے صوبائی زلزلہ ریلیف ہیڈ کوارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں منہدم ہوئی، اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

زلزلے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔

گانسو کے صوبائی حکام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پیر کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے آنے والے زلزلے میں 105 افراد کے ہلاک اور 397 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ رائٹرز کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 111 ہوچکی ہے۔

حکام نے مزید کہا کہ 4,700 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

ژنہوا کے مطابق کچھ دیہاتوں میں بجلی اور پانی کی سپلائی میں خلل پڑا ہے۔

سی سی ٹی وی کے مطابق چنگھائی کے شہر ہائیڈونگ میں بھی کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔

ہائیڈونگ صوبہ گانسو کے دارالحکومت لانژو سے تقریباً 100 کلومیٹر (60 میل) جنوب مغرب میں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے تلاش اور امدادی کاموں میں ”ہر ممکن کوششوں“ کی ہدایت کی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 5.9 تھی، جب کہ یورپی میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (EMSC) نے کہا کہ اس کی شدت 6.1 تھی۔

زلزلہ کے مرکز کی گہرائی 10 کلومیٹر (6 میل) تھی اور ابتدائی شدت 6.0 بتائی گئی تھی۔

گانسو کی آبادی تقریباً 26 ملین افراد پر مشتمل ہے اور اس میں صحرائے گوبی کا ایک حصہ شامل ہے۔

چین میں زلزلے کوئی معمولی بات نہیں ہے۔

ستمبر 2022 میں، صوبہ سیچوان میں 6.6 شدت کے زلزلے سے تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

2008 میں سیچوان میں 7.9 کی شدت کے زلزلے سے 87,000 سے زیادہ لوگ ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے، جن میں 5,335 بچے شامل تھے جو اس وقت اسکول میں تھے۔

1976 میں چین کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفت میں تانگشان میں آنے والے زلزلے کے بعد کم از کم 242,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بھارت نے پاکستان میں ڈیوس کپ کےانعقاد کیخلاف اپیل کردی

ڈیوس کپ ٹاٸی کے پاکستان میں انعقاد کے خلاف بھارت نے اپیل کردی ہے۔

ڈیوس کپ ٹائی فروری 2024 میں اسلام آباد میں کھیلی جانی ہے تاہم بھارت کھیلوں میں ہٹ دھرمی سے بعض نہ آیا اور اس کے خلاف اپیل کردی۔

اس سے قبل انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے بھارت ٹائی پاکستان میں کروانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹائی نیوٹرل وینیو کرانے کا بھارتی مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

پاکستان میں منتخب حکومت آنے تک چین کا طویل المدتی معاہدوں سے انکار

چین نے مبینہ طور پر کسی بھی شعبے میں طویل مدتی معاہدوں کے لیے نگراں حکومت کے ساتھ بات کرنے سے انکار کردیا ہے، چین کو کاروباری تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے منتخب پاکستانی حکومت کا انتظار ہے۔

نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کے حالیہ دورہ چین کے دوران ان کے ساتھ جانے والے کچھ تاجروں نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ چینی کاروباری تعلقات کو مضبوط کرنے کی نئی کوششوں کے لیے منتخب حکومت کے منتظر ہیں۔

پاکستان چین کے ساتھ موجودہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کی توسیع کا خواہاں ہے، جو بڑے پیمانے پر بیجنگ کے حق میں ہے۔

وفد میں زرعی، الیکٹرک گاڑیاں، ماربل، سیمنٹ، کھاد، پھل اور سبزی، گھریلو سامان، شیشہ، کیمیکل اور ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ تاجر شامل ہیں۔

دورہ چین کے دوران نگراں وزیر تجارت نے چینی حکام اور نجی شعبے سے ملاقاتیں کیں۔

تاہم، انہوں نے چینی ہم منصب سے تجارتی توسیع کے حوالے سے کسی مخصوص ایجنڈے کے ساتھ ملاقات نہیں کی۔

نگراں وزیر تجارت کے مطابق چین کی پاکستان کو سالانہ 20 ارب ڈالر کی برآمدات ہیں، جبکہ چین کو پاکستان کی برآمدات محض 2 ارب ڈالر ہیں۔

پاکستانی وفد کے درمیان اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ انفرادی ملاقاتوں کے دوران، نگراں وزیر نے اصرار کیا کہ جو بھی معاہدات طے پاتے ہیں ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔

پاکستانی تاجر جنہوں نے اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں انہیں کاروباری تعلقات بڑھانے کے حوالے سے حوصلہ افزا ردعمل ملا، لیکن پاکستانی تاجر چینی کمپنیوں کے ساتھ اپنے سودوں کا انکشاف نہیں کر رہے۔

ایک مثال دیتے ہوئے کاروباری شخصیت نے بتایا کہ وفد میں شامل ایک شخص نے کہا کہ وہ پاکستان جا رہا ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ وہ ڈیل کے لیے اپنے ہم منصب سے ملنے کسی اور صوبے میں گیا تھا۔ توقع ہے کہ وہ بہت جلد اپنی مصنوعات کی برآمد شروع کر دے گا۔

تاجروں سے جمع کی گئی معلومات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ چینی حکام چین کے ساتھ تجارتی توازن کے حوالے سے نگراں وزیر تجارت و صنعت کے بیان سے خوش نہیں تھے۔

ایک کاروباری شخص نے کہا، ’تجارت میں عدم توازن کے حوالے سے نگراں وزیر تجارت کے بیان پر چینی سخت ناراض ہیں۔‘

ذرائع نے بتایا کہ وفد کو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ بیجنگ میں رات کے آخری اوقات میں لائٹس بند کر دی گئیں کیونکہ چینی حکومت بجلی کی بچت کر رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بیجنگ میں جو کچھ دیکھا وہ پاکستان کے بالکل برعکس تھا جہاں تاجر رات 8 یا 9 بجے کے بعد اپنی دکانیں بند کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق، وفد نے چین پاکستان ٹیکسٹائل سمٹ میں بھی شرکت کی، یہ ایک اہم تقریب ہے جس نے دونوں ممالک کے صنعتی رہنماؤں کو ایک جگہ اکٹھا کیا۔ بصیرت انگیز بات چیت میں مشغول، مندوبین کا مقصد دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور تعاون میں اضافے کی راہیں تلاش کرنا تھا۔

اس دورے کے دوران ایک اہم سنگ میل چائنہ چیمبرز آف کامرس اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (APTMA) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط تھے۔

یہ معاہدہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستانی وفد نے اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ بزنس ٹوبزنس میٹنگز میں حصہ لینے کے موقع سے فائدہ اٹھایا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حتمی مقصد کے ساتھ ٹیکسٹائل کی درآمدات اور برآمدات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

آرمی چیف سے امریکی کمانڈر سینٹ کام کی ملاقات، تربیتی رابطوں کوفروغ دینے پر اتفاق

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کمانڈرسینٹل کمانڈ کی ملاقات ہوئی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل عاصم اور امریکی کمانڈر سینٹ کام جنرل مائیکل ایرک کے درمیان ملاقات میں باہمی، پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سکیورٹی، فوجی تربیتی اموربھی زیرغورآئے جب کہ دونوں جانب سے تربیتی رابطوں کوفروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امریکی سینٹ کام جوائنٹ آپریشنز کا بھی دورہ کیا۔

آرمی چیف نے کمانڈر یوایس سینٹرل کمانڈ جنرل مائیکل ایرک سے بھی ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کی جانب سے اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف کی کمانڈر یو ایس سینٹرل کمانڈ جنرل مائیکل ایرک سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلۂ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی کی صورتِ حال سےمتعلق باہمی تعاون پربھی گفتو کی گئی۔

دورہ امریکا کے دوران آرمی چیف نے سینٹ کام جوائنٹ آپریشن سینٹرکا بھی دورہ کیا، اس موقع پر سینٹ کام اور پاک فوج کے مابین دفاعی تربیت اوررابطے بڑھانے سے متعلق جائزہ لیا گیا۔

شاہد خاقان عباسی نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

شاہد خاقان عباسی کے وکیل یاسر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل لگی ہوئی، اس کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 13 فروری 2024 تک ملتوی کردی۔

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اس کیس کو چار سال ہوگئے ہیں، پانچواں سال شروع ہوگیا۔ایک کیس پہلے بنا تھا وہ بھی ختم ہوگیا یہ بھی ختم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 14سال میں ایک گواہ آیا ہے، اس نظام کے ساتھ آپ کا ملک نہیں چلےگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے سابقہ جج جاوید اقبال کو پتا نہیں تھا یہ کیس فضول تھا، جب بری ہوجائیں گے تو کہا جائے گا انصاف ہوگیا، اس ناانصافی کا حساب کون دے گا۔