سینٹ کا اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو متعدد ارکان نے بولنے کی اجازت مانگ لی، تاہم چیئرمین سینیٹ نے سب کو چپ ہونے کا کہہ کر تمام اراکین کو نئے سال کی مبارکباد پیش کی، اور دعا کی کہ اللہ پاک پاکستان کو کامیاں دے، اور ملک کو معاشی خوشحالی دے۔
سینیٹ کے اجلاس میں مختلف بل اور قراردادیں پیش کی گئیں، سینٹر بہر مند تنگی نے افواج پاکستان اوردفاعی ایجنسیوں کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
قرار داد کے متن میں ہے کہ ملکی دفاع باالخصوص مخالف ہمسایہ کے تناظر میں مضبوط فوج اور دفاعی ایجنسیاں ناگزیر ہیں، سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر مسلح افواج اور دیگر دفاعی ایجنسیوں کے خلاف منفی اور بد نیتی پر مبنی پروپگنڈا کیا جارہا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسزکیخلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دی جائے، اور ان افراد کو عوامی عہدے سے 10 سال تک کے نااہلیت کے سزا ضروری ہے۔
بینکنگ کمپنی آرڈیننس ترمیمی بل 2023
اجلاس میں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی جانب سے وزیر پارلیمانی امورمرتضی سولنگی نے بینکنگ کمپنی آرڈیننس ترمیمی بل 2023 پیش کیا، جب کہ ڈیپارٹ پروٹیکشن بل 2023 بھی پیش کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے اور کہا کہ بلز کو پیش کرنے کا مقصد آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ہے۔
اجلاس میں سینٹر ثمینہ وقار نے انسداد انسانی اسمگلنگ ترمیمی بل اور گارڈنیز وزارڈز ترمیمی بل پیش کئے۔
شہادت اعوان نے سول ملازمین ترمیمی بل اور سروسز ٹریبیونل ترمیمی بل پیش کئے، اس کے علاوہ انہوں نے عبارت عامہ ترمیمی بل، مجموعہ فوجداری ترمیمی بل، پاکستان انکوئری کمیشنز ترمیمی بل، اسلام آباد آبی کناروں پر حفاظتی اقدامات کا بل اور مہلک حادثات ترمیمی بل بھی پیش کیے۔
اجلاس میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے الیکٹرانک کرائمز ترمیمی بل پیش کیا۔
سینیٹر فوزیہ ارشد نے فوجدای قوانین ترمیمی بل پیش کیا۔
سینٹر کہدا بابر نے ائین کے ارٹیکل 51 میں ترمیم کا بل پیش کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے تمام بلز قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیے۔