سینیٹ اجلاس: افواج پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

سینٹ کا اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو متعدد ارکان نے بولنے کی اجازت مانگ لی، تاہم چیئرمین سینیٹ نے سب کو چپ ہونے کا کہہ کر تمام اراکین کو نئے سال کی مبارکباد پیش کی، اور دعا کی کہ اللہ پاک پاکستان کو کامیاں دے، اور ملک کو معاشی خوشحالی دے۔

سینیٹ کے اجلاس میں مختلف بل اور قراردادیں پیش کی گئیں، سینٹر بہر مند تنگی نے افواج پاکستان اوردفاعی ایجنسیوں کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

قرار داد کے متن میں ہے کہ ملکی دفاع باالخصوص مخالف ہمسایہ کے تناظر میں مضبوط فوج اور دفاعی ایجنسیاں ناگزیر ہیں، سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر مسلح افواج اور دیگر دفاعی ایجنسیوں کے خلاف منفی اور بد نیتی پر مبنی پروپگنڈا کیا جارہا ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسزکیخلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دی جائے، اور ان افراد کو عوامی عہدے سے 10 سال تک کے نااہلیت کے سزا ضروری ہے۔

بینکنگ کمپنی آرڈیننس ترمیمی بل 2023

اجلاس میں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی جانب سے وزیر پارلیمانی امورمرتضی سولنگی نے بینکنگ کمپنی آرڈیننس ترمیمی بل 2023 پیش کیا، جب کہ ڈیپارٹ پروٹیکشن بل 2023 بھی پیش کیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ نے دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے اور کہا کہ بلز کو پیش کرنے کا مقصد آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ہے۔

اجلاس میں سینٹر ثمینہ وقار نے انسداد انسانی اسمگلنگ ترمیمی بل اور گارڈنیز وزارڈز ترمیمی بل پیش کئے۔

شہادت اعوان نے سول ملازمین ترمیمی بل اور سروسز ٹریبیونل ترمیمی بل پیش کئے، اس کے علاوہ انہوں نے عبارت عامہ ترمیمی بل، مجموعہ فوجداری ترمیمی بل، پاکستان انکوئری کمیشنز ترمیمی بل، اسلام آباد آبی کناروں پر حفاظتی اقدامات کا بل اور مہلک حادثات ترمیمی بل بھی پیش کیے۔

اجلاس میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے الیکٹرانک کرائمز ترمیمی بل پیش کیا۔

سینیٹر فوزیہ ارشد نے فوجدای قوانین ترمیمی بل پیش کیا۔

سینٹر کہدا بابر نے ائین کے ارٹیکل 51 میں ترمیم کا بل پیش کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے تمام بلز قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیے۔

نئے سال کے پہلے دن ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ

  کراچی: اوگرا نے نئے سال کا پہلے دن ہی ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا۔

اوگرا نے ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ 1 روپے 56 پیسے اضافے کے بعد ایل پی جی کی نئی قیمت 256 روپے 42 پیسے فی کلو مقرر ہوگئی۔

ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 18 روپے 52 پیسے مزید مہنگا ہونے کے بعد 3 ہزار 25 روپے 87 پیسے کا ہوگیا۔

دسمبر میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 3 ہزار 7 روپے 52 پیسے مقرر تھی۔

روم ہیٹرز استعمال کرنے کے 6 بڑے نقصانات

روم ہیٹرز وہ آلات ہیں جو چھوٹی سی بند جگہ کو گرم کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں جیسے کمرہ یا دفتر وغیرہ۔ یہ مختلف اقسام میں آتے ہیں جیسے کہ الیکٹرک سے چلنے والے ہیٹر، آئل سے چلنے والے ہیٹر، گیس سے چلنے والے ہیٹر یا پھر انفراریڈ ہیٹر۔

اگرچہ سرد موسم میں ہیٹرز استمعمال کرنے کا اپنا ہی مزہ ہے اور کچھ حد تک یہ فائدہ بھی فراہم کرتا ہے تاہم وہیں اس کے صحت پر منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

1) خشکی: روم ہیٹرز ہوا میں خشکی کا سبب بنتے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی جِلد، آنکھیں اور گلا خشگ ہوسکتا ہے۔

2) کاربن مونو آکسائیڈ پوائزننگ: خراب معیار کے ایندھن سے چلنے والے ہیٹرز کاربن مونو آکسائیڈ گیس خارج کر سکتے ہیں جو زیادہ مقدار میں سانس لینے سے کاربن مونو آکسائیڈ پوائزننگ کا سبب بنتا ہے۔ اسکی علامات میں سر درد، چکر آنا، متلی ہونا شامل ہے او سنگین صورتوں میں جان کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

3) زیادہ گرمائش: اگر روم ہیٹرز کا استعمال یا دیکھ بھال مناسب طریقے سے نہیں کی جاتی تو یہ زیادہ گرمی خارج کرسکتا ہے جس سے آتشزدگی کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

4) الرجی اور دمہ: کمرے کے ہیٹر دھول کے ذرات، پالتو جانوروں کے بالوں کی خشکی اور فضا میں موجود دیگر الرجی کے ذرات فعال کرسکتے ہیں۔ یہ الرجک رد عمل کو متحرک کر سکتا ہے اور دمہ کی علامات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

5) آنکھوں اور جلد کی جلن: کمرے میں رکھے ہیٹرز سے پیدا ہونے والی خشکی اور گرم ہوا سے طویل مدتی نمائش آنکھوں اور جلد میں جلن کا باعث بن سکتی ہے۔

6) آلودگی: کچھ قسم کے روم ہیٹرز جیسے کیروسین یا گیس ہیٹرز آلودگی جیسے سلفر ڈائی آکسائیڈ اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کو ہوا میں خارج کرسکتے ہیں۔ ان گیسوں کو سانس کے ذریعے اندر لینے سے نظام تنفس کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

سائنسدانوں کا تیارہ کردہ ’مصنوعی سورج‘ مزید طاقتور ہوگیا

سیئول: جنوبی کوریا کی سُپر کنڈکٹنگ فیوژن ڈیوائس KSTAR جسے مصنوعی سورج بھی کہا جاتا ہے، کو اپ گریڈ کردیا گیا ہے جو اسے زیادہ دیر تک فعال رکھے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی انسٹی ٹیوٹ آف فیوژن انرجی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سُپر کنڈکٹنگ فیوژن ڈیوائس کے ساتھ ایک نیا tungsten diverter نصب کیا گیا ہے جس سے اب وہ 30 سیکنڈ تک 100 ملین ڈگری سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت پر کام کرے گا۔

انسٹی ٹیوٹ کے صدر ڈاکٹر سُک جائے یو کا کہنا تھا کہ یہ نئی صلاحیت جوہری فیوژن کی توانائی کو تجارتی مقاصد میں استعمال کرنے کا باعث بنے گی۔ ادارے نے یہ بھی بتایا کہ ہم آئی ٹی ای آر کے ساتھ جوہری فیوژن توانائی کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی قیادت کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ٹی ای آر جنوبی فرانس میں بڑے مقناطیسی فیوژن ری ایکٹر کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ ڈاکٹر سُک جائے یو نے کہا کہ KSTAR کو زیادہ درجہ حرارت پر لے جانے کے لیے ٹنگسٹن ڈائیورٹر کا نفاذ آئی ٹی ای آر پروگرام کے لیے اہم ڈیٹا بھی فراہم کرے گا۔

آگ بجھانے والا نیا ’فلائنگ ڈریگن‘ روبوٹ

اوساکا: جاپانی محققین نے ایک اڑنے والا فائر فائٹنگ ہوز بنایا ہے جو آگ بجھانے کے لیے اپنے ہی پانی کا پریشر استعمال کرتے ہوئے اڑ کر مختلف سمتوں کا تعین کر سکتا ہے۔

جاپان کی اوساکا یونیورسٹی اور اکیتا پرفیکچوئل یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی جانب سے بنائے گئے اس فلائنگ ڈریگن سسٹم میں دو چار منہ والے پروپلژن یونٹس دو سِروں پر نصب ہیں۔

یہ دونوں سسٹم آبی کواڈ کاپٹر کی طرح کام کرتے ہیں جس میں ہر نوزل میں لگے والو اور سویولز (ایسی اٹکل جس سے نوزل ہر جانب گھوم سکتا ہے) پانی کے بہاؤ اور تھرسٹ کی سمت کو کنٹرول کرتے ہیں جو اس کو عام ڈرون کی طرح اٹھنے، توازن قائم کرنے اور سمت کا تعین کرنے کے قابل بناتا ہے۔

فی سیکنڈ 6.6 لیٹر کی شرح سے پانی کا بہاؤ 1 میگا پاسکل تک پریشر دیتا ہے جو اس ہوز کے زمین سے دو میٹر تک اٹھنے کے لیے کافی ہے۔

nozzle

سائنس دانوں کی جانب سے بنایا گیا یہ نمونہ 4 میٹر طویل ہے اور ایک چھوٹے سے کنٹرول اسٹیشن ٹرالی سے جڑا ہوا ہے جہاں ایک آپریٹر کھڑے ہوکر ڈرون چلاتا ہے۔

آپریٹر اس ڈریگن کے سر پر نصب ریگولر اور تھرمل ویژن رکھنے والے کیمرے کو استعمال کرتے ہوئے معاملات کا جائزہ لیتے ہیں اور وہاں پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بناتے ہیں جہاں زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

2023 مہنگائی کے لحاظ سے بدترین سال رہا، گرانی نےعوام کی کمر توڑ دی

  کراچی: سال 2023  مہنگائی کے لحاظ سے بدترین سال  ثابت ہوا، مہنگائی نے سال گزشتہ کے دوران 37فیصد کی انتہائی بلند شرح کو عبور کیا جبکہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 48فیصد اضافہ کا ریکارڈ بھی اسی سال قائم ہوا۔

پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ نگراں حکومت بھی مہنگائی کو قابو کرنے میں ناکام رہی۔ گذشتہ برس  کے دوران پیٹرول کی قیمت بھی 331روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی 307روپے کی بلند ترین سطح پر آگئی۔

روپے کی قدر میں کمی کے باوجود عوامی سطح پر اس کے اثرات منتقل نہ ہوسکے۔ سال کے دوران بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافے نے مہنگائی کے شکار عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دسمبر 2023میں مہنگائی کی رفتار تیز ہوگئی،  دسمبر 2023 میں افراط زر کی شرح 29.7 فیصد رہی۔  نومبر 2023 میں مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد جبکہ دسمبر 2022 میں 24.5 فیصد رہی تھی۔

دسمبر 2023 میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی  شرح 30.9 فیصد رہی ، دیہی علاقوں میں دسمبر کے دوران مہنگائی میں 27.9 فیصد اضافہ ہوا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق دسمبر 2022کے مقابلے میں دسمبر 2023کے دوران کھانے پینے کی اشیاء میں اوسطا 50فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

دسمبر 2022کے مقابلے میں دسمبر 2023میں سبزیوں کی قیمت 77.64فیصد، آٹے کی قیمت 59.53فیصد، آلو کی قیمت 51.24فیصد، چاول 50.68فیصد، چائے کی پتی 49.42فیصد، چینی 48.69فیصد، گندم کی تیار مصنوعات45.92فیصد، ماش کی دال 45.11فیصد، گندم 29.53فیصد،تازہ دودھ 24.58فیصد مہنگا ہوا۔

اسی طرح مسور کی دال 23.35فیصد، انڈے 22.87فیصد، گوشت 22.58فیصد، مچھلی 22.34فیصد، مرغی 20.64فیصد، ٹماٹر 12.73فیصد، پھل 12.46فیصد اور چنے کی دال کی قیمت میں 2.49فیصد اضافہ ہوا۔

دسمبر 2022کے مقابلے میں دسمبر 2023میں بجلی کی قیمت 61.60فیصد اضافہ ہوا، ٹرانسپورٹ کے کرائے 58.18فیصد، واٹر سپلائی 31.65فیصد مہنگی ہوئی۔

موٹر فیول کی قیمت 24.44فیصد، ادویات کی قیمت 21.79فیصد، ڈاکٹروں کی فیس میں 20.04فیصد، ٹیلرنگ کی اجرت میں 19.72فیصد اضافہ، گھریلو ٹیکسٹائل 19.52فیصد، اور میڈیکل ٹیسٹ 19.10فیصد مہنگے ہوئے۔

وفاقی ادارہ  شماریات کی رپورٹ کے مطابق تعمیراتی میٹریل 18.34فیصد ہوا جبکہ گاڑیوں کی قیمت میں 17.52فیصد، تعلیمی اخراجات میں 16.71فیصد اضافہ ہوا، اسپتالوں کے چارجز میں سال کے دوران 14.71فیصد، گھروں کے کرایوں میں 7.83فیصد اضافہ ہوا۔

شہری علاقوں میں دسمبر کے دوران پیاز کی قیمت میں 30.38 فیصد، خشک میوہ جات کی قیمت میں 5.16 فیصد، مسور کی دال کی قیمت میں 5.05 فیصد ، مرغی کے انڈوں کی قیمت میں 4.73 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح چنے کی دال 3.73 فیصد، چینی 2.50 فیصد مہنگی ہوئی،مونگ کی دال 2 فیصد، ماش کی دال 1.18 فیصد، آٹا 0.82 فیصد، خشک دودھ 0.27 فیصد اور گوشت 0.20 فیصد مہنگا ہوا۔

دسمبر کے دوران ٹماٹر کی قیمت،42.26 فیصد کم ہوئی جبکہ آلو 18.59 فیصد، چائے کی پتی 8.55 فیصد، مرغی 4.20 فیصد، گڑ 3.49 فیصد، وناسپتء گھی 2.70 فیصد سستا ہوا۔

دسمبر میں چاول کی قیمت میں 2.65 فیصد، تازہ سبزیوں کی قیمت میں 2.17 فیصد، تازہ پھلوں کی قیمت میں 1.65 فیصد خوردنی تیل کی قیمت میں 1.55 فیصد کمی ہوئی۔

گذشتہ ماہ کے دوران بجلی 15.66 فیصد مہنگی ہوگئی جبکہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 11.95 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح اونی ملبوسات،4.02 فیصد، بایو ماس، کوئلہ اور دیگر  ٹھوس ایندھن 2.43 فیصد مہنگا ہوا، جبکہ تعمیراتی میٹریل کی قیمت  میں بھی مزید 0.67 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

پاکستان ریلوے نے چھ ماہ میں 41 ارب روپے کما لیے

سی ای او ریلوے عامر بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے 6 ماہ کے دوران 41 ارب روپے کمائے ہیں، گزشتہ برس اسی عرصے میں یہ کمائی 28 ارب روپے تھی۔

مالی سال 2023-24 کی پہلی ششماہی میں پاکستان ریلوے کی تاریخ ساز آمدن ہوئی ہے اور سی ای او ریلوے عامر بلوچ کے مطابق ریلوے نے چھ ماہ کے دوران 41 ارب روپے کما لیے ہیں، گزشتہ سال یہ آمدن 28 ارب تھی۔

سی ای او ریلوے کا کہنا تھا کہ پورے سال کا ہدف 11 ماہ میں ہی حاصل کرلیں گے، ایم ایل ون کے آغاز سے معاملات مزید بہتر ہو جائیں گے۔

سی ای او نے کہا کہ تنخواہوں میں تاخیر میں بھی کمی ہوئی ہے، ادائیگی کو اپنے وقت پر لے آئیں گے، اس سال سروسز میں مزید بہتری لائیں گے، سفری سہولیات میں بھی اضافہ کریں گے۔

عدالت سے لیکر پہاڑوں تک: 2023 میں پاکستانی خواتین نے جھنڈے گاڑ دیے

نئے سال کے طلوع ہونے والے سورج سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں کیونکہ گزشتہ سال کے دوران پاکستان نے مختلف شعبوں میں متعدد سنگ میل حاصل کیے، خاص طور پر پاکستانی خواتین کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔

سال 2023 میں دبئی کے مادام تساؤ میوزیم میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا مومی مجسمہ کسی پاکستانی شخصیت کی پہلی نمائندگی بنا۔

مارچ میں پاکستانی نژاد برطانوی سفارتکار فوزیہ یونس ٹورنٹو میں قونصل جنرل کے طور پر تعینات ہونے والی پہلی برطانوی مسلمان بن گئیں۔

لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تاریخ میں ایک یادگار لمحہ دیکھنے میں آیا جب 1893 میں اس کے قیام کے بعد سے صباحت رضوی پہلی خاتون سیکرٹری منتخب ہوئیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے پشاور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا اور بعد ازاں سپریم کورٹ کی دوسری خاتون جج بن کر ایک بار پھر تاریخ رقم کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے اوکاڑہ کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جزیلہ اسلم کو سپریم کی پہلی خاتون رجسٹرارکا عہدہ تفویض کیا گیا۔

گزرے سال میں پیپلزپارٹی کی سعدیہ دانش گلگت بلتستان اسمبلی کی پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رکن قومی اسمبلی رانا انصار سندھ اسمبلی میں پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بن گئیں۔

دوسری جانب پاکستانی نژاد نمیرا سلیم نے خلا میں پہنچنے والی پہلی پاکستانی بن کر تاریخ رقم کی۔

28 سالہ حجاب زاہد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تاریخ کی پہلی خاتون جنرل منیجر بن گئیں، انہیں ملتان سلطانز کی جانب سے یہ عہدہ دیا گیا۔

معروف کوہ پیما نائلہ کیانی نے 8 ہزار میٹر سے زیادہ بلندی پر 10 چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں لڑکیوں نے پابندیوں اور رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود تحصیل کبل میں ’پہلا‘ خواتین کرکٹ میچ کھیلا۔

خواتین نے شوبز میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ گزشتہ سال گریمی ایوارڈ جیتنے والے پہلے پاکستانی بننے کے بعد عروج آفتاب فروری میں گریمی ایوارڈ ز میں پرفارم کرنے والے ملک کے پہلی بن گئیں۔

اقلیتی خواتین کی جانب سے بھی نئے ریکارڈ دیکھنے میں آئے جب ثمرین عامر کو خیبرپختونخوا کی پہلی مسیحی خاتون ایڈیشنل اسٹیشن ہاؤس آفیسر مقرر کیا گیا۔

گزشتہ سال خواجہ سراؤں کو باضابطہ طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کیا جانا بھی ایک غیر معمولی مثال ہے۔

بھارت روس بڑھتے تعلقات پر مغربی ممالک کو شدید تشویش

لندن: بھارت کے روس سے بڑھتے تعلقات پر مغربی ممالک میں بھارت کے خلاف شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ْ

برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا کہ بھارت روس کے عزائم کی توثیق کر رہا ہے، مغربی ممالک بشمول برطانیہ میں روس اور بھارت کے بڑھتے مراسم پر شدید تحفظات پائے جارہے ہیں۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق کرسمس کے موقع پر میٹنگ میں بھارتی اور روسی وزرائے خارجہ میں ایک غیر معمولی ڈیل ہوئی اور ایک نئے عالمی نظام کے قیام پر بھارت اور روس نے اتفاق کیا۔
بھارتی اور روسی وزرائے خارجہ نے میٹنگ کے بعد ایک قریبی اور خصوصی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کا اعلان کیا۔

بھارتی وزیر خارجہ نے روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا اور ساتھ صدر پیوٹن کے عالمی ڈیزائن کی توثیق بھی کردی۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ کی جانب سے مغرب کے خلاف سخت الفاظ استعمال کرنے پر ساتھ کھڑے بھارتی وزیر خارجہ کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ دونوں ممالک نے نئے ہتھیاروں کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق یہ اعلان یوکرین کے لیے شدید خطرے کی گھنٹی ہے اور روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں نیا حامی مل چکا ہے۔

بھارتی اور روسی وزرائے خارجہ نے عندیہ دیا کہ روس کے یوکرین پر غیر قانونی حملے سے بھارت اور روس کے مثبت تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بھارت یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ جا کھڑا ہوا ہے جو کہ کسی صورت بھی نیوٹرل پوزیشن نہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم بھارت کے ساتھ فری ٹریڈ ڈیل کر رہے ہیں تو دوسری جانب بھارت روس کے عزائم کی حمایت کررہا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم جہاں بھارت میں مودی سرکار کے ہاتھوں قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر چپ سادھے ہوئے ہے وہاں بھارت کا روس کی جانب جھکاؤ بڑھتا جارہا ہے۔

مودی سرکار پارلیمنٹ کو استعمال کرکے بھارتی قوانین میں بڑی تبدیلیاں لارہی ہے جسے مسلمانوں اور اقلیتوں پر مظالم کی بدترین لہر آنے کا پیش خیمہ قرار دیا جارہا ہے۔

حال ہی میں ایکانومسٹ میگزین نے ڈیموکریسی انڈیکس میں بھارت کو ایک ناقص جمہوریت قرار دیا تھا۔ کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے مودی حکومت کے اقدامات کو بھارتی پارلیمانی جمہوریت کا جنازہ قرار دیا تھا۔

بھارت اور روس اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے لیے مزاکرات کا آغاز کرچکے ہیں جو کہ یوکرین کے معاملے پر مغرب کے بیانیے کی نفی ہے۔

عام انتخابات: قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد

اسلام آباد: آئندہ عام انتخابات 2024 کے لیے قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے قومی و صوبائی اسملیوں کے نامزد امیدواروں کا ڈیٹا جاری جس کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے کل 7 ہزار 473 نامز امیدوار جن میں 7 ہزار 28 مرد جبکہ 445 خواتین شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جن میں 934 مرد اور 90 خواتین شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی منظور ہونے والے امیدواروں کی تعداد 6 ہزار 449 ہے جن میں مردوں کی تعداد 6 ہزار 94 جبکہ کاغذات نامزدگی منظور ہونے والی خواتین امیدواروں کی تعداد 355 ہے۔

قومی و صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر کل 22 ہزار 711امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 3240 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔

قومی اسمبلی کے لیے چاروں صوبوں اور وفاق سے نامزد امیدواروں کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئی۔

اسلام آباد سے کل 209 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 93 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 116 کے منظور ہوئے۔

پنجاب سے کل 3 ہزار 621 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 521 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 3 ہزار 100 کے منظور ہوئے۔

سندھ سے کل 1ہزار 681 امیدواروں نے جمع کروائے جن میں سے 166 امیدواروں کے مسترد جبکہ 1 ہزار 515 کے منظور ہوئے۔

کے پی سے کل 1 ہزار331 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 152 کے مسترد جبکہ 1 ہزار179 کے منظور ہوئے۔

بلوچستان سے کل 631 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 92 امیدواروں کے مسترد جبکہ 539 کے منظور ہوئے۔