عام انتخابات: قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد

اسلام آباد: آئندہ عام انتخابات 2024 کے لیے قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے قومی و صوبائی اسملیوں کے نامزد امیدواروں کا ڈیٹا جاری جس کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے کل 7 ہزار 473 نامز امیدوار جن میں 7 ہزار 28 مرد جبکہ 445 خواتین شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے 1024امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جن میں 934 مرد اور 90 خواتین شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی منظور ہونے والے امیدواروں کی تعداد 6 ہزار 449 ہے جن میں مردوں کی تعداد 6 ہزار 94 جبکہ کاغذات نامزدگی منظور ہونے والی خواتین امیدواروں کی تعداد 355 ہے۔

قومی و صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر کل 22 ہزار 711امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 3240 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔

قومی اسمبلی کے لیے چاروں صوبوں اور وفاق سے نامزد امیدواروں کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئی۔

اسلام آباد سے کل 209 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 93 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 116 کے منظور ہوئے۔

پنجاب سے کل 3 ہزار 621 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 521 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 3 ہزار 100 کے منظور ہوئے۔

سندھ سے کل 1ہزار 681 امیدواروں نے جمع کروائے جن میں سے 166 امیدواروں کے مسترد جبکہ 1 ہزار 515 کے منظور ہوئے۔

کے پی سے کل 1 ہزار331 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 152 کے مسترد جبکہ 1 ہزار179 کے منظور ہوئے۔

بلوچستان سے کل 631 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 92 امیدواروں کے مسترد جبکہ 539 کے منظور ہوئے۔

مودی سرکار نے علی گیلانی کی تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی لگادی

مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی لگادی۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت ساہ نے الزام لگایا ہے کہ تنظیم جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرانا چاہتی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے بھارت کے وزیر داخلہ نے کہا کہ حریت کانفرنس جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کی ممنوع سرگرمیوں میں ملوث تھی۔

بھارتی وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس بھارت میں اسلامی قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔

مودی سرکار نے کل جماعتی حریت کانفرنس کو دی ان لا فل ایکٹیویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔ اس تنظیم کو پہلے سید علی شاہ گیلانی مرحوم چلایا کرتھے تھے۔

امیت شاہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ تنظیم بھارت مخالف پروپیگنڈا کر رہی ہے اور جموں و کشمیر میں علیٰحدگی پسند رجحان کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردی کا سہارا لے رہی ہے۔

مودی سرکار نے چند روز قبل مسلم لیگ جموں و کشمیر (مسرت عالم گروپ) پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔ مسلم لیگ جموں و کشمیر پر بھی بھارت مخالف پروپیگنڈا کرنے اور علیحٰحدگی پسند رجحان کو ہوا دینے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

نواز شریف کے کاغذات کی منظوری کیخلاف اپیل دائر

پاکستان عوامی محاذ کے سربراہ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے این اے 130 لاہور سے نواز شریف کے کاغذات کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کردی۔

اشتیاق چودھری نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرار دیا، اس لیے نواز شریف الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔

’نوازشریف کو ائر پورٹ تو اتارا جاسکتا ہے، لوگوں کے دلوں میں نہیں‘

درخواست میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس نواز شریف کے کاغذات منظور کئے، اور استدعا کی کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرکے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز منظور کیے گئے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین نے دعویٰ کیا تھا کہ این سے 130 لاہور سے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے کاغذات پر کسی نے کوئی اعتراض دائر نہیں کیا۔

نوازشریف نے لاہور کے حلقے این اے 130سے نامزدگی جمع کرائے جہاں ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد سے ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی اپیلیں
این اے 89 میانوالی سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر بیرسٹر عمیر نیازی نے بھی اپیل دائر کی۔

شاہ محمود قریشی، حلیم عادل شیخ اور زین قریشی نے بھی ریٹرننگ افسران کےفیصلوں کے خلاف اپیل دائر کی۔

شاہ محمود اور زین قریشی نےاین اے 214 عمر کوٹ سے کاغذات مسترد ہونے پر اپیلیں دائر کیں، جبکہ حلیم عادل شیخ نے این اے 238 میں کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپلیں دائر کیں۔

اپیلوں میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسران نے اہم قانونی نکات کو نظرانداز کیا ہے، کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم دیا جائے۔

’2024 پاکستان کے لیے اندرونی اور بیرونی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے‘

نئے سال کے آغاز پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی پیغام جاری کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ اللہ کرے نیا سال پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لیے خوشحالی کے ساتھ ساتھ سیاسی اور معاشی استحکام لائے۔

صدر مملکت نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر ہمیں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔

دوسری جانب سربراہ پاک فوج جنرل عاصم منیر نے سال نو کے آغاز پر جاری اپنے پیغام میں مسلح افواج کی جانب سے ’پاکستان کے قابل فخر عوام کو‘ نئے سال کی مبارکباد دی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 2023 کا ایک مشکل لیکن اہم سال اختتام پذیر ہوگیا، 2024 پاکستان کے لیے اندرونی اور بیرونی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ملک کی سلامتی و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان اور عوام ایک ہیں، پاکستان کے جذبے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

کراچی: سال نو کے آغاز پر ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی، 18 گرفتار

دنیا بھر کی طرح کراچی میں بھی سال نو کا جشن پرجوش طریقے سے منایا گیا، اس جشن کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی ہوگئے۔

سال نو کے آغاز پر بہادر آباد، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، کریم آباد ، اعظم بستی، کلفٹن اور دیگر علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی گئی۔

زخمیوں کو سول، جناح اور عباسی اسپتال میں منتقل کیا گیا، جن میں خاتون، بچہ اور بچی بھی شامل ہیں۔

سال نو کے آغاز پر پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے ہوائی فائرنگ میں ملوث 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا اور اسلحہ برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئی۔

ساؤتھ پولیس نے اسلحہ کی نمائش کرنے کے الزام میں 6 ملزمان کو بھی گرفتار کیا۔

اس دوران ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، رینجرز کمانڈر کو سیکیورٹی کی صورتحال سےآگاہ کیا جس پر انہوں نے اظہار اطمینان کیا۔

ڈی جی رینجرز نے ہوائی فائرنگ اور ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی۔

الوداع 2023، خوش آمدید 2024 : نیا سورج نئی امیدوں کے ساتھ طلوع

الوداع 2023، خوش آمدید 2024 : نیا سورج نئی امیدوں کے ساتھ طلوع ہوا۔

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نگراں حکومت نے پاکستان میں سال نو پر جشن کی کوئی تقریب نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں 22 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ملک بھر میں سال نو پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ اس کے باوجود کراچی میں ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی ہوئے۔

2023 کئی یادیں چھوڑ کر رخصت ہوا ہے تو 2024 نئی امیدیں لیکر آیا ہے۔ نئے سال شروع ہونے سے چند گھڑیاں قبل مساجد میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد بھی کیا گیا۔

ملک کی سلامتی اور استحکام سمیت تمام اندرونی و بیرونی سازشوں سے نجاد کی دعائیں مانگی گئیں، پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے بھی اللہ تعالی سے دعائیں مانگی گئیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ، آر پی او کی تردید

جمیعت علمائ اسلام (ف) کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ تھانہ یارک کی حدود میں مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے، تاہم، آر پی او نے سربراہ کے یو آئی پر حملے کی تردید کی ہے۔

ترجمان جے یو آئی جلیل جان نے بتایا کہ حملہ تھانہ یارک کی حدود میں کیا گیا، تاہم حملے میں مولانا فضل الرحمان اور ان کے محافظ محفوظ رہے۔

اس دوران پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا گیا، تاہم حملہ آور مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اور خوش قسمتی سے حملے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

سیکرٹری داخلہ کا مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر فائرنگ کا نوٹس
سیکرٹری داخلہ نے مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر فائرنگ کے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ شرپسندوں کو ملک میں فساد پھیلانےکی اجازت نہیں دیں گے، انتخابی مہم کے دوران سیاسی سرگرمیوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، اور امن وامان و عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بھی ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

مرکزی ترجمان جے یو آئی اسلم غوری
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے ایک پر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے قریب فائرنگ بزدلانہ کارروائی ہے، بارہا متنبہ کرچکے ہیں کہ ہماری قیادت کے لئے حالات سازگار نہیں۔

اسلم غوری کا کہنا تھا کہ انتظامیہ آئے روز تھریٹس کے حوالے سے لیٹر لکھتی ہے لیکن عملا کوئی قدم نہیں اٹھاتی، واقعہ کی فوری تحقیقات کرائی جائیں، ادارے کیوں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے، کے پی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔

معروف صحافی اور اینکر حامد میر
معروف صحافی حامد میر نے اپنے ایکس اکاونٹ پر وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ 29 دسمبر کو وزارت داخلہ نے ایک لیٹر جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور ایمل ولی خان پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور صرف دو دن بعد مولانا پر حملہ ہو گیا۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جان بچ گئی، سیاسی قائدین سے گذارش ہے کہ بہت زیادہ احتیاط کریں۔

حملے کی تردید
آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان ناصر محمود نے مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملہ یارک انٹرچینج پر واقع پولیس چیک پوسٹ پر کیا گیا، اور پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار ہوگئے۔

آر پی اور ناصر محمود نے کہا کہ حملے کے وقت مولانا فضل الرحمان موقع پر موجود نہیں تھے۔

حکومت نے نئی پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کردیا

حکومت نے نئی پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کردیا۔ اوگرا کی بھیجی گئی سمری پر وزیراعظم ہاؤس نے فیصلہ کیا۔

اتوار کو جاری ایک سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

پیٹرول کی قیمت اگلے 15 دن کے لیے 267.34 رہے گی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 276.21 رہے گی۔. عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے سبب اس مرتبہ پیٹرول کی قیمت کم ہونے کی امید تھی تاہم حکومت نے آخری دنوں میں فیصلہ کیا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیز (OMCs) کا تخمینہ تھا کہ پیٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

مٹی کا تیل 2 روپے 19 پیسے فی لیٹر سستا کرنےکی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل آئل ایک روپے 11 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دی گئی ہے

عمر ڈار زیر حراست نہیں، پولیس نے عدالت میں جواب جمع کرادیا

لاہور ہائیکورٹ میں دائر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ڈار کی بازیابی کی درخواست پر پولیس نے رپورٹ جمع کرا دی۔

عدالتی حکم پر جمع کرائی گئی رپورٹ میں پولیس نے کہا کہ عمر ڈار پولیس کی حراست میں نہیں ہیں۔

عمر ڈار تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر ہیں ، ان کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور عرصہ دراز سے پارٹی کے ساتھ منسلک ہیں۔

ان کی والدہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمر ڈار کو اغوا کیا گیا ہے۔

عمر ڈار کی والدہ اور بھائی عثمان ڈار نے اس کے بعد بازیابی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور 30 دسمبر کو عدالت نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کی تھی۔

جسٹس علی باقر نجفی کچھ دیر بعد عمر ڈار کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

عمر ڈار کی والدہ وکیل کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔

شیخ رشید اور ان کے بھتیجے کے کاغذات مسترد کیوں ہوئے؟ اصل وجہ سامنے آگئی

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے بعد ریٹرننگ افسر سید نظارت علی نے اعتراضات کی کاپیاں فراہم کر دیں۔

ریٹرننگ افسر کی جانب سے فراہم کی گئی کاپی میں اعتراض اٹھایا گیا کہ شیخ رشید نے اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں، ظاہرکردہ اثاثوں کی مالیت سرمایہ کاری سے مطابقت نہیں رکھتی۔

اعتراض میں کہا گیا کہ شیخ رشید نے کاغذات میں سال 2021 سے 2023 کی آمدن کا ذکر نہیں کیا، محکمہ جنگلات مری کے ریسٹ ہاؤس کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا، شیخ رشید نے بغیر ادائیگی 4 ستمبر 2022 سے 9 ستمبر 2022 ریسٹ ہاؤس میں قیام کیا۔

اعتراضات میں مزید کہا گیا کہ شیخ رشید احمد کے ذمہ 3 لاکھ 22 ہزار روپے سرکاری بل واجب الادا ہیں۔

شیخ رشید کے بھتیجے کے کاغذات پر اعتراض میں کہا گیا کہ شیخ راشد شفیق بھی اپنی اہلیہ کے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے میں ناکام رہے، شیخ راشد شفیق اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے میں بھی ناکام رہے۔

قبل ازیں، شیخ رشید نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ یہ الیکشن نہیں مذاق ہے، فیصلے کی کاپی دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جھوٹا، غلط اور بے وقت الزام لگایا گیا، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جانا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ شیخ رشید کے این اے 56 اور راشد شفیق کے این اے 57 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔