ٹی20 کرکٹر آف دی ایئر؛ بابراعظم کا نام بھی شامل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹی20 کرکٹر آف دی ایئر کیلئے کھلاڑیوں کی نامزدگیوں کا اعلان کردیا۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کیے گئے ناموں میں قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم کے علاوہ زمبابوے کے سکندر رضا، آسٹریلیا کے جارح مزاج بلے باز ٹریوس ہیڈ اور بھارتی باؤلر ارشدیب سنگھ بھی شامل ہیں۔

آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر موجود قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم نے سال 2024 میں 24 میچز میں 33.54 کے اوسط سے 738 رنز اسکور کیے اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 75 رہا۔

بابراعظم نے ٹی20 کرکٹ میں گزشتہ 12 ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز اسکور کیے جبکہ وہ ٹی20 انٹرنیشنل میں صرف 8 مزید رنز بناکر روہت شرما کا سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیں گے۔

— فوٹو: آئی سی سی

بابراعظم تینوں فارمیٹ میں 4 ہزار رنز بنانے والے واحد پاکستانی اور دنیا کے تیسرے بلے باز ہیں۔

اس سے قبل بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی اور روہت شرما نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا جو دونوں ٹی20 سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے آئی سی سی نے اوپنر صائم ایوب کو بھی چنا ہے انکے علاوہ سری لنکا کے بیٹر کمندو مینڈس، ویسٹ انڈیز کے فاسٹ باؤلر شمار جوزف اور انگلینڈ کے گس ایٹکنسن بھی نامزد ہوئے ہیں۔

زید نواز کے نکاح میں مریم کے بھارتی ڈیزائنر کے پہنے سرخ جوڑے کے چرچے، قیمت کتنی تھی؟

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پوتے حافظ زید حسین نواز کے نکاح کی تقریب میں مریم نواز کا جوڑا توجہ کا مرکز بن گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نکاح کی تقریب میں بھارتی ڈیزائنر سبیاساچی مکھر جی کا ڈیزائن کردہ سرخ اور سنہرے رنگ کا جوڑا زیب تن کیا تھا۔

اس خوبصورت جوڑے کا کرتا سلک اور ڈوپٹہ باریک جالی سے تیار کیا گیا ہے اور یہ سبیاساچی کی نومبر میں جاری ہونے والی کلیکشن’ہیریٹیج برائیڈل‘ کا ہے جس کی  قیمت 16 لاکھ 23 ہزار پاکستانی روپے ہے۔

واضح رہے کہ حسین نواز کے بیٹے اور مریم نواز کے بھتیجے زید حسین نواز کا نکاح 25 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی دوست شیخ حبیب الرحمٰن کی صاحبزادی ایمن حبیب سے جاتی امرا میں ہوا تھا۔

زید حسین نواز کا ولیمہ آج اتوار 29 دسمبر کو جاتی امرا میں ہوگا۔ اس سلسلے میں جاتی امرا کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے، ولیمے میں امریکا، برطانیہ، سعودی عرب، قطر، عرب امارات اور بھارت سے مہمان شریک ہوں گے۔

شادی میں شرکت کے لیے حسین نواز، ان کی فیملی اور ان کی  بہن اسما ڈار بھی موجود ہیں جب کہ مہمانوں کی سکیورٹی کا انتظام پنجاب پولیس کر رہی ہے۔

تقاریب کے دوران جاتی امرا جانے والی سڑک کے اطراف درختوں کو لائٹیں لگا کر نمایاں کیا گیا ہے اور جگہ جگہ پھولوں کے گملے رکھ کر علاقے کو سجا دیا گیا ہے۔

کوہلی کو ”مسخرہ، جوکر” کہنے کے بعد آسٹریلوی میڈیا نے تمام حدیں پار کردیں

باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کے دوران آسٹریلوی میڈیا نے کوہلی کو جوکر اور مسخرہ کہنے کے بعد اب تمام حدیں پار کردیں۔

میلبرن میں کھیلے جارہے سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز ڈیبیو کرنیوالے آسٹریلوی اوپنر سیم کونسٹاس سے الجھ پڑے تھے جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ٹیسٹ کے آغاز پر 19 سالہ آسٹریلوی اوپنر سیم کونسٹاس نے غیر معمولی بیٹنگ کرتے ہوئے بھارتی بولر جسپریت بمرا کی دھلائی بھی کردی تھی جس پر ہندوستانی فیلڈرز پریشان نظر آرہے تھے۔

میچ کے 10ویں اوور کے اختتام پر ویرات کوہلی اور سیم کونسٹاس کے آپس میں کندھے ٹکرا گئے جس پر دونوں کے درمیان تکرار ہوئی تاہم عثمان خواجہ اور امپائرز نے بیچ بچاؤ کروا دیا۔

واقعہ کے بعد ویرات کوہلی کو تنبیہ کرتے ہوئے میچ فیس کا صرف 20 فیصد جرمانہ اور ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا گیا۔

آسٹریلوی میڈیا نے جمعہ کی صبح کے اخبارات میں کوہلی کو ‘مسخرہ’ اور جوکر کہہ کر پُکارا جبکہ ایک تصویر میں انکے منہ میں بچے کی فیڈر بھی دیکھائی گئی تھی، جس پر بھارتی فینز، سابق کرکٹرز اور انڈین میڈیا نے آسٹریلیا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

تاہم اب آسٹریلیا کے اخبار نے اپنے 19 سالہ کرکٹر سیم کونسٹاس کی تصویر لگائی اور فوٹو کے کیشپن پر نامناسب الفاظ کا انتخاب کیا، ویرات آئی ایم یور فادر (یعنی کوہلی میں تمہارا باپ ہوں)۔

قبل ازیں گزشتہ دنوں آسٹریلوی میڈیا کی تنقید پر سابق کرکٹر عرفان پٹھان نے واقعات کو کرکٹر کی بےعزتی قرار دیا تھا۔

صدر مملکت نے مدارس رجسٹریشن ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے

دینی مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ، صدر آصف علی زرداری نے سوسائٹیز رجسڑیشن ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے۔

صدرمملکت کے دستخطوں کے ساتھ ہی بل قانون بن گیا، قومی اسمبلی جلد سوسائٹیز رجسڑیشن ایکٹ گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کرے گی۔

قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹی ایکٹ کے مطابق ہوگی۔

یاد رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ نے مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے مدارس رجسٹریشن پر صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔

مسائل زیادہ ہیں، جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے، تاہم کوششیں جاری ہیں، آنے والے دنوں میں شرح سود سنگل ڈیجٹ کی طرف جائے گی۔

پنجاب کے ضلع کمالیہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا بجٹ بنانے کا طریقہ فرسودہ ہے کہ لوگ اسلام آکر 2،3 ماہ بیٹھ جاتے ہیں، ہم وہاں ان کی کچھ باتیں سنتے ہیں، کچھ نہیں سنتے، پھر اپیلیں آتی ہیں، اس طرح ملک 3،4 ماہ کے لیے منجمد ہوجاتا ہے، آپ کا کام پانے کاروبار پر توجہ دینا ہے کہ آپ حکومت کے ساتھ بات کریں، اس کے لیے ہم خود کاروباری حضرات کے پاس حاضر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ  حکومت کی کاوشوں سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے جو صرف ہم نہیں کہہ رہے، عالمی ذرائع سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ مہنگائی کہاں تھی اور اب کہاں 5 فیصد کے قریب آگئی ہے ، شرح سود کہاں تھی اور اب کہاں کھڑی ہے، ان تمام چیزوں سے ملک کی معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہوا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا میں وہ آخری شخص ہوں گا جو کہے گا کہ ہم نے جو کہا وہ حاصل کرلیا،  لیکن آخری 6 ماہ میں جو میکرو اکنانومی ہوتی ہے جو شرح نمو کو بڑھانے کی بنیاد بنتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جس طرح شرح سود کم ہوئی، یہ مزید کم ہوکر سنگل ڈیجٹ  کی طرف  جائے گی، کیونکہ 23،24 فیصد پر قرض لے کر کاروبار کرنا ایک بات ہے، 10،11 فیصد یا 8، 9 فیصد پر کاروبار کرنا دوسری بات ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ 2025 میں ہم پائیدار شرح نمو کی طرف جائیں گے، ہم امپورٹ بیس معیشت ہیں، جب درآمد بڑھتی ہے تو ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے، پھر ہمیں ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ ہوجاتا ہے، پھر ہم بھاگے جاتے ہیں آئی ایم ایف کے پاس، اس لیے یہ کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ ایک دفعہ یہ جائے، اس لیے ہم نے اس کو ایسے لے کر جانا ہے کہ گروتھ بھی ہو اور برآمدات کی بنیاد پر نمو ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ  میں کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا لیکن ملک کی خاطر، معیشت کی خاطر، میثاق معیشت کی خاطر ہم سب کو ایک ہوجانا چاہیے، ملک ہے تو ہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اداروں میں اصلاحات لے کر آرہے ہیں، اس وقت ہمارا فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9، 10 ہے، ملک خیرات سے نہیں چلتے، ملک ٹیکس سے چلتے ہیں، ہم اسے بڑھائیں گے، اس سلسلے میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں لیکج کی وجہ سے سیلری کلاس پر بوجھ پڑھتا ہے، اب اس لیول پر سیلری کلاس پہنچ گئی ہے کہ اس سے اوپر ہم جا نہیں سکتے، اس لیے دیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا پڑے گا اور ہم لا رہے ہیں، ہر کسی کو ٹیکس دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ساڑھے 13 فیصد پر جانا ہے جب کہ ہمارا پڑوسی ملک  18 فیصد پر ہے، مسائل ہیں، ان پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، انرجی سیکٹر بھی میں اصلاحات کر رہے ہیںِ، کرپشن اور لیکجز کو ختم کر رہے ہیں، پرائیویٹ لوگوں کو لا رہے ہیں،  حکومت جنتے زیادہ کاروبار سے نکل جائے اتنا اچھا ہے، نجی شعبے کو قیادت کرنی چاہیے، ہمیں ریگولیشن کا خیال رکھنا ہے کہ اجارہ داری نہ بنے، پاسکو سب سے کرپٹ ادارہ ہے، جس چیز سے حکومت نکل جائے، وہ بہتر ہے، حکومت ہر چیز سے نکلے،

وزیر خزانہ نے کہا کہ جہاں جہاں ہم مداخلت کرتے ہیں، وہاں ہم کرپشن کرتے ہیں،  حکومت کا مطلب کرپشن ہے، اس کا مطلب لائسنسنگ ہے، اس مطلب ہے کہ ہم آپ کے اوپر ایسی ایس چیزیں کرتے ہیں کہ آپ ہمیں یہ چیزیں مہیا کریں، جو کردیتا ہے، وہ کردیتا ہے، جو نہیں سکتا، اسے مسائل ہوتے ہیں۔

وفاقی حکومت مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے، نثار کھوڑو

پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے سندھ میں گیس کی شدید لوڈشیڈنگ اور لو پریشر کو آئین کے آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے جس سے باز رہے اور آئین کے تحت سندھ کو اپنے حصے کی گیس فراہم کی جائے، آرٹیکل 158 کے تحت یہ لازمی ہے کہ جس صوبے سے گیس نکلتی ہو پہلے اس صوبے کی ضرورت کو پورا کیا جائے۔ سندھ 65 فیصد 21 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے مگر سندھ کو اپنے حصے کی گیس فراہم نہیں کی جا رہی۔

 نثار کھوڑو نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ اوگرا میں صوبے کی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے من مانے فیصلے کئے جا رہے ہیں، وزیراعظم گیس قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیں اور اضافے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ اوگرا میں سندھ کو نمائندگی دی جائے اور فیصلے مشاورت سے کئے جائیں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں گیس کی لوڈشیدنگ اور لو پریشر کی وجہ سے گھریلو صارفین اور صنعتیں سخت متاثر ہو ہو رہی ہیں۔ سندھ میں گیس کا بحران پیدا کرکے وفاقی حکومت گیس پیدا کرنے والے صوبے کو مہنگی ایل این جی خریدنے کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت متنازع کینال منصوبے سے بھی فوری دستبرداری کا اعلان کرے، اضافی پانی موجود ہی نہیں تو نئے کینالز میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔ سندھ کو 1991ع معاہدے کے تحت پانی نہیں دیا جا رہا۔ سندھ کو اس بات پر سخت اعتراض ہے کہ چشمہ جھلم لنک کینال اور ٹی پی لنک کینالز مسلسل بہا کر سندھ کا پانی لیا جائے گا اور وہ پانی نئے  کینالز میں چھوڑا جائے گا۔ سندھ کو نئے کینالز کا منصوبہ قبول نہیں ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ این ایف سی پر نظرثانی کا بیان دے کر این ایف سی میں صوبوں کے حصے سے کٹوتی چاہتے ہیں، آئین کے آرٹیکل (3A) 160 کے تحت این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھایا تو جا سکتا ہے کم نہیں کیا جا سکتا۔ وفاقی حکومت کے این ایف سی پر نظرثانی کے بیانات آئین کے خلاف ہیں۔ آئین کے آرٹیکل (1)160 کے تحت ہر پانچ سال میں نیا این ایف سی ایوارڈ آنا چاہئے جو ابھی تک نہیں دیا جا رہا۔ وفاقی حکومت این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھنے کے خوف سے نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہیں کررہی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 2025 میں نئے قومی مالیاتی ایوارڈ کا اجراء کیا جائے اور قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کی جائے۔ نئے مالیاتی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ 57.5 سے بڑھایا جائے اور وفاق کا حصہ 42.5 سے کم کیا جائے، گڑھی خدا بخش بھٹو کے جلسے میں لاکھوں کی تعداد میں شرکت کرنے پر پارٹی کارکنان اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت میں 152 ارب کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ  نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کو 11 سال ہو چکے، اس دوران مالیاتی بدعنوانی اور بے ضابطگیوں میں اضافہ ہوا اور 152 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

لاہور میں نیوز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے تحت وفاق میں مخلوط حکومت معرض وجود میں آئی، تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے منشور کے تحت الیکشن لڑا،  سیاسی جماعتیں نے اپنے منشور کے تحت عوام سے کچھ وعدے کئے تھے۔

 وزیر اطلاعات نے کہا کہ  پنجاب میں مسلم لیگ (ن)، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف، سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کو پاکستان کے عوام نے مینڈیٹ دیا، سیاسی جماعتوں نے عوام کو باور کرایا کہ عوام کے مسائل کا حل ہمارے پاس ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کے منشور میں عوام پر تمام تر توجہ مرکوز ہوتی ہے،  خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کو 11 سال ہو چکے ہیں،  خیبر پختونخوا میں مالیاتی بدعنوانی اور بے ضابطگیوں میں اضافہ ہوا،  خیبر پختونخوا میں 152 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  فرضی کمپنیوں کو اشتہارات کی مد میں اربوں روپے جاری کئے گئے،  خیبر پختونخوا میں صحت کے شعبہ کے لئے مختص ہونے والے فنڈز کو سیاسی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا گیا۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری خزانے سے اربوں روپے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے لئے دیا جاتا ہے، خیبر پختونخوا میں سوشل میڈیا کو ادائیگی فرضی کمپنیوں کے نام پر کی جاتی ہے، خیبر پختونخوا کا مجموعی خسارہ 725 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 51 کروڑ روپے کی مشکوک ادائیگی ہوئی، خیبر پختونخوا کا قرض کا بوجھ 75 ارب روپے ہے، اگر اس خسارے سے نہ نمٹا گیا تو 2030ءتک 2555 ارب روپے ہو جائے گا، خیبر پختونخوا میں گڈ گورننس اور مالیاتی انتظام کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ  خیبر پختونخوا کے عوام محب وطن پاکستانی ہیں، پاکستان کی محبت سے سرشار لوگ ہیں، یہ ان سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں،  میاں شہباز شریف کی حکومت ملک کو ڈیفالٹ سے نکال کر معاشی استحکام کی طرف لائی اور اب ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں، پچھلے سال مہنگائی 32 فیصد پر تھی، اس سال 4 فیصد پر آ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کیا خیبر پختونخوا کی حکومت کی ذمہ داری نہیں کہ وہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائے۔

چین نے امریکی فوجی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب سنبھالنے سے قبل ہی چین نے امریکا کی 7 فوجی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے اپنی پالیسی واضح کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پریس بریفنگ میں کیا۔

چین کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ ان 7 امریکی فوجی کمپنیوں کے چین میں تمام اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔

چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے بتایا کہ جن 7 امریکی کمپنیوں اور اِنکی اعلیٰ انتظامیہ پر پابندی عائد کی گئی ہیں انھوں نے تائیون کو ہتھیار فروخت کر کے چین کی سلامتی کے منافی کام کیا تھا۔

ترجمان چینی وزارتِ خارجہ ماؤ ننگ نے یہ بھی کہا کہ امریکا نے تائیوان کی فوجی مدد کرکے چین کی خود مختاری میں مداخلت کی ہے۔

یاد رہے کہ جن 7 کمپنیوں پر پابند عائد کی گئی ہےان میں انسیٹو انکوپوریٹ، ہڈسن ٹیکنالوجیز، سرانک ٹیکنالوجیز، رائتھن کینیڈا، رائتھن آسٹریلیا، ایئر کوم انکوپوریٹ اور اوشی نرنگ انٹرنیشنل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی امریکی صدر جوبائیڈن نے تائیوان کی مدد کے لیے فوجی تربیت کی مد میں 895 بلین ڈالر خصوصی طور پر مختص کیے ہیں۔

لاہور: بجلی چوری پکڑے جانے پر ملزمان کا لیسکو ٹیم پر حملہ

بجلی چوری پکڑے جانے پر ملزم نے لیسکو ٹیم پر حملہ کردیا۔

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی لیسکو کی چونیاں سٹی سب ڈویژن کے ایس ڈی او امجد اقبال نے اپنی ٹیم کے ہمراہ موضع کھوڑا کھوہ، مشمولہ سدھا اتاڑ کے علاقہ میں سرچ آپریشن کیا۔

دوران آپریشن لیسکو ٹیم نے ملزم عابد کو ڈائریکٹ سپلائی سے بجلی چوری کرتے پکڑا اور تار اتاردی جس پر ملزم عابد نے نا معلوم افراد کے ساتھ مل کر لیسکو ملازمین پر تشدد شروع کردیا۔

ملزم عابد نے لیسکو ملازمین کو گالیاں دیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، ایس ڈی او چونیاں سٹی امجد اقبال نے ملزمان کیخلاف متعلقہ تھانہ میں مقدمہ درج کرادیا، محکمہ کی جانب سے ملزم کو ڈٹیکشن بل بھی چارج کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے ایلون مسک کی ’ورکر ویزا پالیسی‘ کی حمایت کردی؛ ری پبلکنز حیران

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’ورکر ویزے‘‘ سے متعلق اپنے مشیر ایلون مسک کے منصوبے کو قابل عمل قرار دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن کے ارکان اسمبلی نے ورکر ویزے سے متعلق ایلون مسک کے منصوبے سے اختلاف کیا تھا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے جماعت اور سیاسی رفقا کے بجائے اس معاملے پر ایلون مسک کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی ویزا پروگرام ملک کی معیشت کے لیے مثبت اقدام ثابت ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا وہ اپنے اپنے شعبے میں انتہائی مہارت کے حامل غیرملکی ہنرمندوں کو امریکا میں خوش آمدید کہیں گے۔

اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک پوسٹ کو مزید بتایا کہ میں ہمیشہ سے (ایچ ون بی) ویزے کا زبردست حامی رہا ہوں اور ایسے ویزوں کے حامل افراد کو میں خود اپنے ذاتی اداروں میں ملازمت دیتا ہوں۔

یاد رہے کہ ایچ ون بی ویزے پر ایلون مسک اور ٹرمپ کے روایتی حامیوں کے درمیان کئی روز سے لفظی گولہ باری جاری تھی۔

تاہم ٹرمپ کے اس پالیسی بیان کے بعد یہ لفظی جنگ تھم گئی۔