پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفر آباد کے علاقوں میں لے جانے کے شیڈول کا اعلان کیا تھا۔
چیمپئینز ٹرافی میں پاکستان آنے سے بھارتی ٹیم کے انکار کے بعد حکومت کے سخت موقف پر بھارتی بورڈ شدید ناراض ہے جبکہ ہائبرڈ ماڈل سے چیئرمین پی سی بی کے انکار انہیں مزید پریشان کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی سے اعتراض اٹھایا ہے کہ ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفرآباد کے شہروں میں نہ لے جایا جائے۔
اس سلسلے میں آئی سی سی نے ٹرافی کو آزاد کشمیر کے علاقوں میں لے جانے پر پی سی بی کو منع کرتے ہوئے دورہ منسوخ کردیا تھا تاہم پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کردیا ہے کہ ایونٹ کھیلنے سے انکار کے بعد بھارت ٹرافی ٹور پر کیسے اعتراض کرسکتا ہے؟۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان نے موقف اپنایا ہے کہ ٹرافی ٹور میں آزاد کشمیر کو شامل کرنے پر بھارتی اعتراض ناجائز ہے، بھارت 2023 کی ورلڈکپ ٹرافی لداخ کے متنازع علاقے میں کیوں لے کر گیا تھا۔
چیمپئینز ٹرافی کا شیڈول اور ٹور کا روٹ آئی سی سی کا منظور کردہ ہے، شیڈول اور ٹرافی ٹور کا روٹ حتمی ہونے کے بعد کبھی نہیں بدلا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ٹرافی ٹور کے شیڈول کا اعلان 16 سے 24 نومبر تک کررکھا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی کرکٹ بورڈ نے سیکیورٹی کا بہانہ بناکر ٹیم بھیجنے سے انکار کردیا ہے جس پر پی سی بی نے سخت موقف اپنایا ہے اور دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایونٹ پاکستان میں ہی ہوگا بھارت آنا چاہتا ہے تو آئے نہیں تو دوسری ٹیم کا نام فائنل کرلیا جائے گا۔
ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپئنز ٹرافی کیلئے ہائبرڈ ماڈل قبول نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر سختی سے قائم ہے۔