فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ’’امن اور استحکام میں پاکستان کا کردار‘‘ کے موضوع پر گفتگو کی، جس میں انہوں نے علاقائی ہم آہنگی اور بین الاقوامی امن کو آگے بڑھانے میں نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔

مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے۔

گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج ہے

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

قواعد کے بغیر آزادیٔ اظہار رائے اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے

آرمی چیف نے کہا کہ جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط و گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی و سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قوا عد وضوابط کے بغیر آزادی اظہار رائے تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی سطح پر مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے

جنرل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگرد ی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ۔

امید ہے افغان حکومت دہشتگردی کیلیے افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دے گی

سرحدی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے لیے افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔

عزم استحکام کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے ۔

پاکستان ہمیشہ آزاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بار امداد روانہ کی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے

آرمی چیف نے کہا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

پاکستان خطے اور عالمی امن کیلیے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا

جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد آبادی 30سال سے کم ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ۔ پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔

سری لنکا کے نئے صدر کی جماعت نے پارلیمانی انتخابات میں بھی میدان مارلیا

سری لنکا کے نئے مارکسسٹ صدر انورا کمارا ڈسانئیکے کی جماعت نے پارلیمنٹ کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرلی۔

غیرملکی خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے الیکشن کمیشن کے مطابق صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کی جماعت نیشنل پیپلزپاور پارٹی نے 225 میں سے 159 نشستیں حاصل کرلی ہے۔

پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق نئے صدر کی جماعت کو عوام نے ملک کی معیشت بحال کرنے کے لیے زبردست مینڈیٹ دیا ہے۔

سری لنکا کے اپوزیشن لیڈر سجیتھ پریماداسا کی قیادت میں ساماگی جانا بالاویگایا یا یونائیٹڈ پیپلزپاور پارٹی 40 نسشستیں حاصل کرکے دوسری پوزیشن پر رہی۔

صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کی جماعت کو حاصل فتح کے مارجن سے انہیں اپنا اصلاحاتی نظام نافذ کرنے کے لیے بہترین موقع ملا ہے اور مہم کے دوران ان کی جماعت نے دیگر جماعتوں پر انحصار کیے بغیر نیا آئین بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ سری لنکا کے پارلیمانی انتخابات ایک ایسے موقع پر منعقد ہوئے ہیں جب ملک تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے بعد بحالی کی جانب گامزن ہے جبکہ 2022 میں ملک دیوالیہ ہوگیا تھا۔

قبل ازیں صدر انورا کمارا ڈسانائیکے 21 ستمبر کو منعقدہ صدارتی انتخاب میں کامیابی ہوئے تھے اور عوام نے سری لنکا کی پرانی سیاسی جماعتوں کو رد کردیا تھا جو ملک میں 1948 میں برطانوی سامراج سے آزادی کے بعد حکومت کر رہی تھیں۔

انورا کمارا ڈسانائیکے کو صدارتی انتخاب میں کامیابی تو ملی تھی لیکن 42 فیصد ووٹ کی وجہ سے ان کی جماعت کی مقبولیت کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے تھے تاہم ان کی جماعت کو دو مہینے سے بھی کم وقت میں زبردست مقبولیت حاصل ہوگئی ہے۔

نیشنل پیپلزپاور پارٹی کو ضلع جافنا میں حیران کن کامیابی ملی ہے جہاں شمال میں نسل پرست تامل اکثریت ہے اور دیگر بڑی اقلیتوں کا مرکز ہے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جافنا میں غیرروایتی انداز میں پڑنے والے ووٹ سے قوم پرست تامل پارٹیوں کو زبردست دھچکا لگا ہے کیونکہ یہ جماعتیں آزادی کے بعد شمالی سری لنکا میں برتری لیے ہوئے تھیں۔

دوسری جانب تامل آبادی کے رجحان میں بھی بڑی تبدیلی آگئی ہے جو ماضی میں نسل پرست رہنماؤں کی قیادت پر اعتماد کرتی تھی اور ان میں اکثریت سنہالے رہنماؤں کی تھی۔

تامل علیحدگی پسندوں نے 1983 سے 2009 تک خانہ جنگی میں ملک کا بڑا جانی نقصان کیا تھا تاہم ان کی جنگ ناکامی سے دوچار ہوئی تھی۔

ابھیشیک کی شو’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں انٹری، امیتابھ بچن نے پچھتاوے کا اظہار کردیا

بالی وڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کے مقبول ٹی وی شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے سیزن 16 میں جلد ہی ایک دلچسپ قسط نشر ہونے والی ہے، جس میں ان کے بیٹے، اداکار ابھیشیک بچن بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

بھارتی میڈیا چینل کی جانب سے شیئر کیے گئے پرومو میں ابھیشیک بچن اپنے والد کی مخصوص انداز میں ’7 کروڑ روپے‘ کے اعلان کی نقل کرتے ہوئے نظر آئے، جس پر امیتابھ حیران ہو کر ہنسنے لگے۔

ابھیشیک نے مزید بتایا کہ ان کے گھر کے بچے کھانے کے دوران کسی بھی سوال کے جواب پر مل کر ’7 کروڑ روپے‘ کا نعرہ لگاتے ہیں۔ اس پر امیتابھ نے مزاحیہ انداز میں کہا، ’ابھیشیک کو یہاں بلا کر بہت بڑی غلطی کردی۔‘

واضح رہے کہ امیتابھ بچن اس سیزن کے لیے فی قسط 5 کروڑ بھارتی روپے وصول کر رہے ہیں، جب کہ گزشتہ سیزن میں ان کا معاوضہ 4 سے 5 کروڑ روپے تھا۔ شو کا یہ دلچسپ لمحہ ناظرین کو محظوظ کرنے کے لیے جلد نشر ہوگا۔

8 فروری کو لوگوں نے ووٹ دیا تھا اب 24 نومبر کو مینڈیٹ واپس لیں گے، شیخ وقاص اکرم

پی ٹی آئی  کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ کوشش کررہے ہیں کہ 24 نومبر کو زیادہ سے زیادہ لوگ احتجاج میں شامل ہوں۔

ہائیکورٹ  کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ نوجوان، طلبا, تاجر اور سول سوسائٹی باہر نکلے، کوشش کررہے ہیں کہ 24 نومبر کو زیادہ سے زیادہ لوگ احتجاج میں شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی عمل داری ضروری ہے، جو ہمارا مینڈیٹ ہے اس کو واپس کیا جائے، ہمیں عوام نے ووٹ دیا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ایک جماعت کے لوگوں کے باہر نکلنے سے یہ نہیں ہوگا، سب کو باہر نکلنا ہوگا،  ہمارے بہت سے ورکرز ابھی تک جیلوں میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج صرف تحریک انصاف کے لیے نہیں ہے یہ ملک میں انصاف کے  لیے ہے،  8 فروری کو لوگوں نے ووٹ دیا تھا اب 24 نومبر کو مینڈیٹ واپس لیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  کبھی پسپائی ہوتی ہے لیکن جنگ میں محاذ کو کھلا نہیں چھوڑنا چاہیے، پہلے احتجاج میں 35 گھنٹے کارکنان نے شیل کھائے اور اس کے باجود ڈی چوک پہنچے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ جس کو ہم نے پیغام دینا تھا ان کو پہنچا ہوگا،  ہم نے اجلاس بلایا ہے، بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔

 شیخ وقاص اکرم  نے کہا کہ اگر ایک بیوی اپنے خاوند کے لیے احتجاج کرے تو یہ سیاست تو نہیں ہے، بشری بی بی کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ہے،کچھ رشتے ایسے ہوتے ہیں جس میں سیاست نہیں ہوتی۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا  کہ صوبائی وسائل استعمال نہیں ہوں گے، وزیراعلی کے ساتھ جو سیکیورٹی ہوتی ہے وہ اس کے ساتھ ہوگی۔

بھارتی اداکارہ رِدھی ڈوگرا کے فواد خان کے ساتھ اپنی فلم کے حوالے سے اہم انکشافات

بھارتی اداکارہ رِدھی ڈوگرا نے پاکستانی سپر اسٹار فواد خان کے ساتھ اپنی پہلی فلم “عبیر گلال” کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔ 

یہ فلم فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی کا نشان ہے، جو وانی کپور کے ساتھ رومانوی کہانی پر مبنی ہے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں رِدھی نے کہا، “میں نے فلم سائن کرنے سے پہلے قانونی طور پر تسلی کی کہ پاکستانی اداکار کے ساتھ کام کرنا بھارت میں اجازت یافتہ ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “آرٹ میں کسی قسم کی سرحد یا تقسیم نہیں ہونی چاہیے، لیکن میں نے قانون کے دائرے میں رہ کر فیصلہ کیا۔”

فلم کی شوٹنگ اکتوبر 2024 میں لندن میں شروع کی گئی۔ ہدایتکارہ آرتی ایس بگدی کے مطابق، یہ فلم محبت اور زندگی کے زخموں کو بھرنے کی کہانی ہے، جہاں دونوں کردار اپنے سفر میں عشق کو دریافت کرتے ہیں۔

2019 میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی فنکاروں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، لیکن 2023 میں بمبئی ہائی کورٹ نے ان پابندیوں کو نرم کر دیا۔

فواد خان کا آخری بالی ووڈ پروجیکٹ “اے دل ہے مشکل” تھا، جس میں انہوں نے رنبیر کپور، انوشکا شرما اور ایشوریہ رائے کے ساتھ اہم کردار ادا کیا تھا۔ اب ان کی نئی فلم کا انتظار شائقین شدت سے کر رہے ہیں۔

نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد بھارت میں مناہل ملک کی شہرت میں غیر معمولی اضافہ

بھارت میں ان دنوں پاکستان کی ٹک ٹاک اسٹار منال ملک کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ ان کی نازیبا وائرل ویڈیو ہے۔

گوگل ٹرینڈز کے مطابق بھارتی ریاستوں جیسے اتر پردیش، بہار، چندی گڑھ، مغربی بنگال اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مناہل ملک کی ویڈیوز تلاش کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

یہ رجحان اس وقت مزید بڑھا جب ان کی ایک ویڈیو جس میں وہ مشہور گانے ’ماموشی‘ پر رقص کر رہی ہیں، انسٹاگرام پر وائرل ہوئی۔

 آسمانی جینز، بلیک ٹاپ اور بلیک شیڈز میں ان کا منفرد انداز بھارتی صارفین کی خاص توجہ کا مرکز بن گیا۔ اس ویڈیو کو اب تک 4.2 ملین سے زیادہ لائیکس اور کمنٹس مل چکی ہیں۔

بھارتی صارفین نے ’پاکستانی ایچ ڈی ویڈیو‘ اور ’پاکستانی وائرل ایم ایم ایس‘ جیسی اصطلاحات بھی بڑی تعداد میں سرچ کیں۔

مناہل ملک کی شہرت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ان کی اور ان کے سابق بوائے فرینڈ کی ایک نجی ویڈیو کا لیک ہونا بھی ہے، جس نے کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا رکھا تھا۔

 بعض لوگوں نے اس ویڈیو کا مناہل ملک کی جانب سے کیا گیا پبلسٹی اسٹنٹ قرار دیا جبکہ دیگر نے ان کے حق میں آواز اٹھائی اور کہا کہ ٹک ٹاکر کو بدنام کرنے کیلئے اے آئی کی مدد سے جعلی ویڈیو تخلیق کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی اداکارہ مشی خان نے اس ویڈیو کو شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دے کر مناہل ملک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اس تنازعے کے بعد مناہل ملک نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پیغام بھی شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ سوشل میڈیا سے دوری اختیار کر رہی ہیں۔

6 ڈالر میں خریدا گیا مجسمہ کروڑوں روپے کا نکلا

اسکاٹ لینڈ کی عدالت کی جانب سے ایک مجسمے کی فروخت کی اجازت ملنے کے بعد ایک مجسمہ جو محض 6 ڈالرز میں خریدا گیا تھا، اب اس کا تخمینہ 3.2 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے یعنی پاکستانی 88 کروڑ ۔

بوچارڈن بسٹ نامی اس مجسمے کی قیمت کا فیصلہ کرنے میں برسوں لگے جسے 18ویں صدی کے اوائل میں فرانسیسی مجسمہ ساز ایڈمی بوچارڈن نے بنایا تھا اور اس میں آنجہانی زمیندار اور سیاست دان جان گورڈن کی تصویر کشی کی گئی تھی۔

تاہم اس مجسمے کی مالک ایک مقامی حکومت نے اسکاٹش ہائی لینڈز کی ٹین شیرف کورٹ سے اسے فروخت کرنے کی منظوری طلب کی۔

انورگورڈن ٹاؤن کونسل نے 1930 میں یہ مجسمہ حاصل کیا جو 19ویں صدی کی قلعے میں لگنے والی آگ سے بچ گیا تھا۔ کیونکہ گورڈن کو انورگورڈن کا بانی کہا جاتا تھا لہٰذا کونسل نے اسے ٹاؤن ہال میں رکھنے پر اتفاق کیا۔

تاہم اسے کبھی بھی ڈسپلے پر نہیں رکھا گیا تھا یعنی اسے غلط جگہ پر رکھا ہوا تھا۔ ہائی لینڈ کونسل کے مطابق 1998 میں ایک صنعتی پارک کے شیڈ کے دروازے کو کھلا رکھنے کے لیے اس مجسمے کا استعمال کیا گیا تھا۔

190 ملین پاؤنڈ کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد کرنے کے احکامات کالعدم

190 ملین پاؤنڈ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد کرنے کے دو احکامات کالعدم قرار دے دیے۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر 9 صفحات کا فیصلہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ بریت کی دونوں درخواستوں پر دربارہ فیصلہ کرے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا ٹرائل آخری اسٹیج پر پہنچ چکا ہے، نیب نے موقف دیا کہ عدالتی نظیروں کے مطابق بریت کی درخواست اس اسٹیج پر قابل سماعت نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیشل جج سینٹرل نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت درخواست خارج کا تفصیلی آرڈر جاری کیا تھا، 5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں ملزمان کی درخواستیں خارج کرنے کے حوالے سے مختلف الزامات کا ذکر کیا گیا۔

فیصلے میں لکھا تھا کہ درخواست گزاروں پر الزام ہے انہوں نے 2021 میں سعودی عرب کے ولی عہد سے بلغاری جیولری سیٹ وصول کیا، جیولری سیٹ میں بریسلیٹ، انگوٹھی، جھمکے اور نیکلیس شامل تھے۔ مذکورہ تحفہ مبینہ طور پر توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا۔

تفصیلی آرڈر میں مزید کہا گیا کہ ڈپٹی ملٹری سیکریٹری نے جیولری سیٹ کی اطلاع قیمت کے تعین کے ساتھ دی تھی، قیمت کا تعین پرائیویٹ اپریزر صہیب عباس اور پھر کسٹم حکام کے ذریعے کیا گیا، انڈر ویلیو تخمینہ حاصل کرنے کیلیے اثرو رسوخ استعمال کیا گیا۔

دلجیت دوسانجھ کو کنسرٹ سے پہلے سرکاری نوٹس مل گیا

بھارتی ریاست تلنگانہ کی حکومت نے معروف پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد میں رواں ہفتے دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ کا انعقاد متوقع ہے، جس کے لیے انتظامیہ کو حکومت کی جانب سے نوٹس کے زریعے ہدایات دی گئی ہیں۔

جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کانسرٹ کے دوران ایسے گانے نہ گائے جائیں جو شراب، منشیات یا تشدد کو فروغ دیتے ہوں۔

مزید برآں، اسٹیج پر بچوں کی شرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ بچوں کی حفاظت کے پیش نظر اونچی آوازوں اور فلیش لائٹس کے استعمال کو محدود رکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

یہ نوٹس گزشتہ ماہ نئی دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں ہونے والے دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ کے بعد جاری کیا گیا، جہاں گلوکار نے ’کیس‘، ’پنچتارا‘ اور ’پٹیالہ پیگ‘ جیسے گانے گائے تھے۔

اس کنسرٹ کے بعد چندی گڑھ کے بعض لوگوں نے الزام لگایا کہ ان گانوں میں شراب اور تشدد کو فروغ دیا گیا، جس پر مختلف حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

تلنگانہ حکومت نے اس نوٹس کے ذریعے کنسرٹ انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ وہ قوانین کی پاسداری کریں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں اور قوانین کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔

آئینی بینچ میں 18 سے 22 نومبر کے دوران آڈیوز لیک کمیشن سمیت 62مقدمات سماعت کیلیے مقرر

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں 18 سے 22 نومبر پانچ روز کے لیے آڈیوز لیک کمیشن سمیت 62 مقدمات سماعت کے لیے مقرر کر دیے گئے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔

آئینی بینچ 21 نومبر کو آڈیو لیک کمیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرے گا، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر نے آڈیوز لیک کمیشن کی تشکیل کو چیلنج کیا تھا۔

حمزہ شہباز بنام چودھری پرویز الہی مقدمہ، صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگیاں، منرل واٹر ازخود نوٹس، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست اور چھٹی مردم شماری کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کی گئی۔

بیرونی قرضوں سے متعلق کیس، سندھ کول پراجیکٹ کرپشن ازخود نوٹس کیس، تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی ازخود نوٹس کیس اور لاہور ہائیکورٹ میں سینارٹی سے متعلق 2016 میں دائر کی گئی درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی۔ سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ڈکلیئر کرنے کی مولوی اقبال حیدر کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہوگئی۔

آئینی بینچ کے لیے 18 نومبر کو ٹیکس سے متعلق یکجا کی گئی 1178 درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ آزاد ارکان کو سیاسی جماعت میں شمولیت سے متعلق کیس کی سماعت بھی 18 نومبر کو ہوگی جبکہ 19 نومبر کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے اہم آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

اسی طرح، 18 نومبر کو آئینی بینچ کے سامنے 6 مقدمات اور 19 نومبر کو 11 مقدمات سماعت کے لیے مقرر کیے گئے۔ 19 نومبر کو ٹیکس کیس اور اس سے وابستہ 662 دیگر درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

آئینی بینچ کے سامنے 20 اور 21 نومبر کو 15، 15 درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں جکہ 21 نومبر کو سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 6 رکنی ہوگا جس میں جسٹس عائشہ ملک موجود نہیں ہوں گی۔

آخری روز 22 نومبر کو بھی 6 رکنی آئینی بینچ کے سامنے 15 درخواستیں سماعت کے لیے مقرر ہوں گی۔ 22 نومبر کو عدالتی نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے سے متعلق درخواست اور زلزلہ متاثرین ازخود نوٹس کیس سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔