گھریلو ناچاقی پر شوہر نے 34 سالہ بیوی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا

لاہور: برکی کے علاقے میں گھریلو ناچاقی پر شوہر نے فائرنگ کرکے بیوی کو قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق آفتاب نامی شخص نے گھریلو ناچاقی کی وجہ سے 34 سالہ بیوی صوبیہ کو قتل کردیا۔ خاتون کو سینے پر گولی لگی، جسے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے میں منتقل کردیا گیا۔ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے۔ بعد ازاں قتل کرکے فرار ہونے والے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایس پی کینٹ اویس شفیق کے مطابق مقتولہ کے والد منظور حسین کی مدعیت میں نامزد ملزم آفتاب وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے گا۔

سندھ حکومت کا گھر بیٹھے گاڑی رجسٹرڈ کرانے کی سہولت کا اعلان

کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں گھر بیٹھے گاڑی رجسٹرڈ کرانے کی سہولت کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ایکسائز شرجیل میمن نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں ںے کہا کہ محکمہ ایکسائز کی کل اہم میٹنگ ہوئی ہے، اب گھر بیٹھے گاڑی رجسٹرڈ ہوجائے گی، اس کی دس ہزار سرکاری فیس ہوگی، بائو میٹرک اور ویری فکیشن بھی گھر بیٹھے ہی ہوگی، ہم ساری چیزیں آن لائن کرنے جا رہے ہیں، ہم نے پرمیئم نمبر پلیٹس فروخت کرکے چار گھنٹوں میں 67 کروڑ جمع کیے تھے، ستمبر میں دوبارہ آکشن کرنے جا رہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ کل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سائبر نائف سرجری کے منصوبے کا افتتاح کیا، ان اسپتالوں میں صرف سندھ کے لوگوں کا علاج نہیں ہوتا پوری پاکستان سے لوگ آتے ہیں، سائبر نائف سرجری سندھ میں مفت ہوتی ہے اور امریکا میں یہ علاج دوکروڑ روپے سے زائد میں ہوتا ہے، نیوزی لینڈ نیوزیلینڈ میں یہ علاج ایک کروڑ اسی لاکھ روپے میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر پنجاب حکومت کے کچھ لوگ تنقید کر رہے ہیں، افسوس ہوا، ہم نے کبھی منفی سیاست نہیں کی، چھوٹے بھائی نے بجلی کے بل بڑھا دیے اور بڑے بھائی نے دو ماہ کے لیے سہولت دے دی، آپ لوگوں کو صرف دو مہینوں تک سستی بجلی دے رہے ہیں ؟ اس کے بعد کیا ہوگا؟ جب کہ ہمارے لیڈر کا مقصد لیڈر لانگ ٹرم ریلیف فراہم کرنا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ پورے پاکستان کے صحافیوں کو تھرپارکر کا دورہ کروائیں گے، معاشی اور انرجی ماہرین کے رائے ہے کہ سستی بجلی تھرپارکر کے کوئلے سے ملے گی، تھرپارکر سے بجلی نیشنل گرڈ میں جا رہی ہے۔

انہوں نے مریم نواز کے بیان پر کہا کہ پنجاب کی وزیر اعلی کی تنقید سن کر بہت افسوس ہوا، آپ ہم سے پلان لیں ہم آپ کو پلان بنا کر دے رہے ہیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اب وفاقی حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مزید بجلی تھرپارکر کے کوئلے سے بنائی جائے گی، آپ کے پاس جواب نہیں ہے ہمارے پاس دو سو سال تک جواب موجود ہے، تھرپارکر کا کوئلہ آپ دو سو سالوں تک ایکسپورٹ کر سکتے ہیں آپ ہمیں پروٹوکولز کے طعنے دے رہے ہیں۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دن بدن بری طرح سے ایکسپوز ہو رہے ہیں، پاکستان میں اپنے مفاد کے لیے جو سیاست پی ٹی آئی نے کی ویسی کسی نے نہیں کی، پی ٹی آئی نے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچایا اور ثاقب نثار نے بھی سہولت کاری کا کردار ادا کیا، ثاقب نثار کو پاکستان آنا چاہیے، ثاقب نثار نے ڈیم بھی بنا دیے دامادوں کے چکر میں فارماسوٹیکل کمپنیاں بند کروا دیں، ثاقب نثار نے عمران خان کو جتوانے کی ہر ممکن کو شش کی۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے وفاقی حکومت سے بجلی کے نرخ کم کرنے کی بات کی تھی، ہم صرف عمل کرتے ہیں اعلانات نہیں کرتے پہلے کام کرتے ہیں پھر اعلان کرتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم منشیات کے خلاف جہاد کر رہے ہیں ہم ڈرگ ڈیلرز کو پکڑ رہے ہیں یہ نشے ہمارے سماج کو دیمک کی طرح کھا رہے ہیں، آصف زرداری کے احکمات ہیں جس کے بعد آئی جی پولیس اور ڈی جی رینجرز نے بھی کہا ہم آپ کے ساتھ ہیں منشیات کے خاتمے کے لیے، اگر ہمیں پتا چلا کہ کہیں بھی گھر میں پرائیوٹ دعوت چل رہی ہے تو ہم وہاں بھی ریڈ کریں گے، ہمارے پاس اطلاع ہے کہ ایک ایسی دعوت دوبارہ ہوگی جہاں منشیات کا کھلا استعمال ہوگا۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں بارش کے کتنے فیصد امکانات ہیں؟

پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 21 اگست (کل) سے شروع ہوگا تاہم اس میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

ویدر رپورٹ کے مطابق روالپنڈی ٹیسٹ میچ میں صبح کے وقت کچھ علاقوں میں تیز آندھی سے کیساتھ بارش ہوسکتی ہے جس کے 40 فیصد امکانات ہیں جبکہ ہوا میں 85 فیصد سے زائد نمی ہوگی۔

دوپہر میں ٹیسٹ کرکٹ کے لحاظ سے موسم بہتر ہونے کی توقع ہے اور درجہ 31 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے جبکہ بارش کا امکان محض 7 فیصد ہوگا جبکہ ہوا میں نمی بھی نمایاں حد تک کم ہوگی۔

اسی طرح شام کے اوقات کار میں موسم 26 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہ سکتا ہے جبکہ 73 فیصد تک نمی بڑھ جائے گی تاہم بارش کی توقع نہیں۔

قبل ازیں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ میچ کے پانچوں دن یعنی 21 سے 25 اگست تک بارش کا امکان ہے۔

آئی پی پیز معاملے پر ایک سے دو ماہ میں خوش خبریاں سنائیں گے، وزیر توانائی

اسلام آباد: وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ ایک سے دو ماہ میں حکومت آئی پی پیز کے حوالے سے خوش خبریاں سنائے گی۔

اسلام آباد میں نیشنل یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا کہ ایک سے دو ماہ میں حکومت آئی پی پیز کے حوالے سے ایسی ایسی خوش خبریاں سنائے گی کہ عوام اور صنعت کاروں سب کا فائدہ ہوگا، پاکستان بہتری کی طرف جائے گا، اس معاملے پر کام ہورہا ہے، حکومت اور خفیہ ادارے سمیت متعدد ادارے سب اس پر اکٹھے کام کررہے ہیں اور جلد آئی پی پیز پر نتائج دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بجلی کی پیداواری صلاحیت 45 ہزار نہیں بلکہ 29 ہزار میگاواٹ ہے، سارا سال ہر وقت بجلی کی طلب صرف 7 ہزار میگاواٹ ہے، پیک ڈیمانڈ 24 ہزار میگاواٹ ہے، سال میں صرف 85 گھنٹوں کی طلب کےلیے 1845 میگاواٹ سسٹم میں رکھنی پڑتی ہے، اس کے علاوہ اس کی طلب ہی نہیں، اس پر 50 ارب روپے سالانہ خرچ ہوتے ہیں، اگر 1845 میگاواٹ سسٹم میں نہ رکھیں تو ملک میں 85 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی، 40 روز کے لیے دو دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو قومی خزانے کے 50 ارب روپے بچ سکتے ہیں، میں ان علاقوں کی بات کررہا ہوں جو لوڈشیڈنگ فری ہیں جہاں لائن لاسز نہیں۔

سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت میں اضافہ

کراچی: سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت میں اضافہ ہوگیا۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 10ڈالر کا اضافہ ہونے سے نئی عالمی قیمت 2512ڈالر فی اونس کی سطح پر آگئی ۔

اسی طرح مقامی صرافہ بازاروں میں 24 قیراط کے حامل سونے کی فی تولہ قیمت میں 700 روپے کا اضافہ ہوگیا، جس سے نئی قیمت بڑھ کر 2 لاکھ 60 ہزار 700 روپے ہو گئی جب کہ فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 700 روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 23 ہزار 508 روپے کی سطح پر آ گئی۔

برطانیہ میں ایک ’جھوٹی خبر‘ کی وجہ سے مسلم مخالف فسادات پھوٹے

لندن: برطانیہ میں مسلمان کمیونیٹی کے خلاف ہونے والے حالیہ فسادات ایک ویب سائٹ پر شائع ہونے والی جھوٹی خبر اور اس کی بے جا سنسنی خیزی کی وجہ سے پھوٹے۔

یہ بات برطانوی نشریاتی ادارے کی حالیہ مسلم مخالف فسادات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ ان فسادات میں برطانیہ کے کئی علاقوں میں مسلم کمیونیٹی کو تواتر کے ساتھ نشانہ بنایا گیا تھا۔

برطانوی چینل نے اپنی تحقیقات میں ان فسادات کا ذمہ دار ایک جھوٹی خبر کو قرار دیا جسے ایک کرائم ویب سائٹ چینل نے نشر کیا تھا۔

فیک نیوز نشر کرنے والی اس ویب سائٹ میں 30 سے زائد بھارتی اور پاکستانی کام کرتے ہیں اور ان میں سے ہی کسی ایک نے خبر بنائی تھی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا۔

اس خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ساؤتھ پورٹ میں نائٹ کلب کے باہر 3 بچیوں کو چاقو سے وار کرکے قتل کرنے والا شخص ایک مسلمان تارک وطن ہے۔

جس کے بعد سے مسلمان تارکین وطن کے لیے زمین تنگ کردی گئی تھی اور جگہ جگہ انھیں سفید فام انتہاپسندوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

حالانکہ حقیقت یہ تھی کہ برطانوی بچیوں کو ہلاک کرنے والے 17 سالہ ملزم کا تعلق روانڈا سے تھا اور وہ مسلمان نہیں تھا۔

ایک اور برطانوی چینل آئی ٹی وی نے فیک نیوز پھیلانے والی ویب سائٹ سے رابطہ کیا جس پر انھیں بتایا گیا کہ بغیر تصدیق کے جھوٹی خبر شائع کرنے والے ملازم کو ادارے سے نکال دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چند دن پہلے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی انویسٹی گیٹیو رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیک نیوز چلانے والی کرائم نیوز ویب سائٹ جرائم کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلا کر پیسے کماتی ہے۔

لاپتا ڈپٹی سپرٹینڈنٹ محمد اکرم کے گھر پر جیل پولیس کا مبینہ چھاپہ

راولپنڈی: لاپتا ڈپٹی سپریٹینڈنٹ جیل محمد اکرم کے گھر پرپولیس کے مبینہ چھاپے کے خلاف ان کی اہلیہ نے درخواست دے دی۔

محمد اکرم کی اہلیہ میمونہ ریاض نے تھانہ صدر بیرونی میں دی گئی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا کہ گزشتہ شب ساڑھے10 بجےجیل پولیس کے اہلکار زبردستی گھرمیں داخل ہوئے۔ جیل پولیس کے اہلکاروں نے موبائل فون حوالے نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گھر داخل ہونے والوں میں خاتون اور مرد پولیس اہلکاروں سمیت سادہ کپڑوں میں بھی ملبوس افراد شامل تھے۔جیل عملہ ہمارے موبائل فون چھین کر لے گیا۔موبائل فون چھیننے والے جیل اہلکار کا نام عامر ہے۔ موبائل فون برامد کروائے جائیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جیل پولیس کا عملہ ڈکیتی،سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا مرتکب ہواقانونی کاروائی کی جائے۔

وزیراعظم کی اسرار خان کاکڑ کو آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے، برطانیہ کی معروف یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں آکسفورڈ یونین کے نو منتخب صدر اسرار خان کاکڑ کی ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسرار خان کاکڑ کا وزیراعظم ہاؤس میں پر تپاک استقبال کیا اور اسرار خان کاکڑ کو بیرونِ ملک پاکستان کا نام روشن کرنے پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اسرار کاکڑ جیسے باصلاحیت نوجوان ہی پاکستان کے پائیدار اور روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔

اسرار خان کاکڑ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ کا آکسفورڈ یونین کے صدر کا الیکشن لڑنا اور سرخرو ہونا آپ کی ثابت قدمی اور غیر متزلزل عزم کا عکاس ہے، پر امید ہوں کہ اسرار کاکڑ اور ان جیسے باصلاحیت پاکستانی نوجوان یوں ہی بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا انتھک محنت سے اپنے تمام تعلیمی مراحل میں وظائف حاصل کرنا اور بالآخر آکسفورڈ یونین جیسی اعلیٰ تنظیم کا صدر منتخب ہونا قابل فخر ہے۔ پاکستان ایجوکیشن اینڈاؤمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں آچکا، جس کی بدولت غریب گھرانوں کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں گے، پاکستان ایجوکیشن اینڈاؤمنٹ فنڈ میں بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے 20 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔

اسرار خان کاکڑ نے وزیراعظم کو آکسفورڈ یونین میں خطاب کرنے کی دعوت بھی دے دی۔ انہوں نے نے وزیرِ اعظم کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے اقدامات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔

اسرار خان نے کہا کہ مجھ سمیت پاکستان کے تمام نوجوان پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر طرح کی خدمات کے لیے تیار ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ اب اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لینے کے قابل ہوئی، فضل الرحمٰن

ڈی آئی خان: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اب اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لینے کے قابل ہوئی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی کسی سیاسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلائے گی۔ ماضی قریب میں سیاسی اتحادوں کے تجربے اچھے نہیں رہے ہیں۔ ہم مزید نہ کسی کو شرمندہ کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہونا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کردار ہم پارلیمنٹ کے اندر بھی کریں گے اور باہر بھی۔ ایشو ٹو ایشو دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہو سکتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے اب جا کر اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لیا ہے شاید وہ اس قابل اب جا کر ہوئے ہیں۔ ہم ان معاملات میں ان کے فریق نہیں ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 2018ء کے بعد اسمبلیاں اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہیں۔اس سیاست میں جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔ 2018ء کے بعد فوجی سربراہ کی منشا کے مطابق انتخابی نتائج آرہے ہیں جوکہ آمرانہ انداز ہے۔ انڈیا ،امریکا اور برطانیہ میں یہ سوال کیوں پیدا نہیں ہوتا؟ ہمارے ہاں ہر الیکشن متنازع ہو جاتا ہے۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اب تو یہاں باقاعدہ اسمبلیاں خریدی گئی ہیں اب یہاں کون سیاست کر سکتا ہے؟۔ جہاں صرف پیسا ہی ایمان بن جائے اور پیسا ہی سیاست ہو ،عوامی رائے اور نظریات کی اہمیت ہی نہ ہو۔ اب عوامی اسمبلیوں کی اہمیت ہوگی کہ آپ کے پاس اسٹریٹ پاور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی عدم استحکام معیشت پر اثر انداز ہو رہا ہے اگر اسٹیٹ ہی غیر مستحکم ہوجائے تو بنگلا دیش جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں۔ بنگلا دیش میں 20 دن کے اندر ہی کایا پلٹ گئی کیونکہ وہاں مینڈیٹ ایک ہوا کا غبارہ تھا۔ ہم بنگلا دیش جیسے حالات کی جانب نہیں جانا چاہتے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر ہمیں سیاست میں مداخلت نہ کرنے کی ضمانت دے دی جائے تو ہمیں اپنی شکست پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ہمیں پورے ملک کے انتخابی نتائج پر اعتراض ہے صرف پنجاب بلوچستان نہیں بلکہ سندھ اور کے پی پر بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس حکومت سے مذاکرات سے کوئی انکار نہیں لیکن ان کے پاس اختیار نہیں ہے۔ نواز شریف، شہباز شریف سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن جو بااختیار ہیں وہ مذاکرات کے لیے آئیں۔ عوام کا مقدمہ قومی سطح پر لڑنا چاہتا ہوں لیکن اس پر ہمارے اعتراضات اور تحفظات کو دور کیے جائیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا بجٹ اب آئی ایم ایف بناتا ہے ہماری معیشت ان کے قبضے میں چلی گئی ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا تھا ،وہ گھٹنے میں آکر بیٹھ گئے تھے۔ آج وہ ہماری گردن سے پکڑتے ہیں اور سانس نہیں لینے دے رہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کالونیل سسٹم ختم ہو گیا ہے۔ غریب ممالک کو معاشی، دفاعی اور سیاسی طور پر کنٹرول کیا جاتا ہے اور اس سے جان خلاصی کے لیے اب قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

وزیراعظم کی اسرار خان کاکڑ کو آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے، برطانیہ کی معروف یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں آکسفورڈ یونین کے نو منتخب صدر اسرار خان کاکڑ کی ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسرار خان کاکڑ کا وزیراعظم ہاؤس میں پر تپاک استقبال کیا اور اسرار خان کاکڑ کو بیرونِ ملک پاکستان کا نام روشن کرنے پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اسرار کاکڑ جیسے باصلاحیت نوجوان ہی پاکستان کے پائیدار اور روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔

اسرار خان کاکڑ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ کا آکسفورڈ یونین کے صدر کا الیکشن لڑنا اور سرخرو ہونا آپ کی ثابت قدمی اور غیر متزلزل عزم کا عکاس ہے، پر امید ہوں کہ اسرار کاکڑ اور ان جیسے باصلاحیت پاکستانی نوجوان یوں ہی بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا انتھک محنت سے اپنے تمام تعلیمی مراحل میں وظائف حاصل کرنا اور بالآخر آکسفورڈ یونین جیسی اعلیٰ تنظیم کا صدر منتخب ہونا قابل فخر ہے۔ پاکستان ایجوکیشن اینڈاؤمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں آچکا، جس کی بدولت غریب گھرانوں کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں گے، پاکستان ایجوکیشن اینڈاؤمنٹ فنڈ میں بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے 20 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔

اسرار خان کاکڑ نے وزیراعظم کو آکسفورڈ یونین میں خطاب کرنے کی دعوت بھی دے دی۔ انہوں نے نے وزیرِ اعظم کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے اقدامات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔

اسرار خان نے کہا کہ مجھ سمیت پاکستان کے تمام نوجوان پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر طرح کی خدمات کے لیے تیار ہیں۔