راولپنڈی ٹیسٹ؛ پانچوں نے دن بارش کی پیشگوئی

پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان افتتاحی ٹیسٹ میچ میں بارش کا خطرہ منڈلانے لگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کے مابین دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 21 اگست سے راولپنڈی میں شروع ہوگا تاہم میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ میچ کے پانچوں دن یعنی 21 سے 25 اگست تک بارش کا امکان ہے جبکہ پیشگوئی کے باعث اسٹیڈیم کی تیاریوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ کیلئے جس پچ کو استعمال کیا جائے گا اس فیصلہ بھی تاحال نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ بنگلادیش کیخلاف سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 30 اگست کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

ہم پر گردشی قرضوں کے سود کی ادائیگی کا بوجھ عوام پر ڈالنے کا دباؤ ہے، سیکریٹری توانائی کا انکشاف

اسلام آباد: سیکریٹری پاور ڈویژن نے انکشاف کہا ہے کہ ہم پر دباؤ ہے کہ گردشی قرضے پر جو سود آرہا ہے اس کا بوجھ عوام پر ڈال دیں اور جو بھی آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہوں گی اس کا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم این اے محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور ڈویژن کا اجلاس منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی اجلاس میں صورتحال عجیب ہوگئی، سی ای او حیسکو قائمہ کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوگئے۔

رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ حیسکو چیف اور پاور ڈویژن کے نقصانات کے اعدادوشمار الگ ہیں، حیسکو 18 ارب اور پاور ڈویژن 53 ارب روپے نقصانات بتا رہا ہے۔

سی ای او حیسکو نے کہا کہ حیسکو میں 318 فیڈر ایسے ہیں جن میں نقصانات 80 فیصد سے زیادہ ہیں، حیسکو کا موجودہ خسارہ 205 ارب روپے اور 27 فیصد نقصانات ہیں۔

رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ 500 ارب روپے میں سے 205 ارب صرف حیسکو کا خسارہ ہے۔

سی ای او حیسکو نے کہا کہ سالانہ بجلی کے واجبات کی ریکوری 75 فیصد ہے، حیسکو کا ماہانہ نقصان ڈیڑھ ارب روپے کا ہے سالانہ خسارہ 18 ارب روپے ہے۔

پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ گزشتہ سال 53 ارب روپے حیسکو کو نقصان ہوا، 11 فیصد سے اوپر لائن لاسز کی اجازت نہیں ہے۔

رانا محمد حیات نے کہا کہ آپ کہتے ہیں 18 ارب روپے کا نقصان ہے اور پاور ڈویژن والے کہہ رہے ہیں نقصان زیادہ ہے؟

رکن کمیٹی راجہ قمر الاسلام نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو چوری کی اجازت دے دی گئی ہے۔

کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ کراچی الیکٹرک کو 15 فیصد نقصانات کی اجازت ہے، کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال 30 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیاں نجکاری کے لیے تیار

سیکرٹری پاور نے بتایا کہ بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیاں نجکاری کے لیے تیار ہیں، آئیسکو، گیپکو اور فیسکو نجکاری کے پہلے مرحلے میں شامل ہیں، ان کمپنیوں کی نجکاری سے حکومت کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ نیپرا نے ہمیں 11 فیصد کے لاسزز کی اجازت دی ہے باقی دنیا میں لاسز کا معیار 7 فیصد ہے ، ڈسکوز جو بھی خریدے گا نقصانات کے ساتھ ہی خریدے گا، پنجاب کی کمپنیاں بھی 150 ارب روپے کے نقصانات کررہی ہے۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ وفاقی وزارتوں اور محکموں کو کم کیا جارہا ہے، پہلے مرحلے میں ڈسکوز کو نجی تحویل میں دیں گے پھر کابینہ کمیٹی دیگر وزارتوں اور اداروں کا بوجھ کم کرے گی۔

سب سے مہنگی بجلی کے الیکٹرک بنارہی ہے حکومت اسے سبسڈی نہ دے تو یونٹ 80 روپے پہنچ جائے، سیکریٹری پاور

سیکرٹری پاور نے کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک بجلی مہنگی پیدا کر رہی ہے کے الیکٹرک کی ساری بجلی تھرمل سے بنتی ہے ، اگر کے الیکٹرک کو حکومت سبسڈی نہ دے تو ہوسکتا ہے وہاں یونٹ 80 روپے تک پہنچ جائے۔

سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ اگر ہم ایل این جی سے بجلی پیدا کریں گے تو 40 روپے یونٹ ہوگا، جب کے الیکٹرک کی نجکاری ہوئی تھی اس وقت نقصانات 40 فیصد تھے آج کے الیکٹرک کے نقصانات 15 فیصد ہیں۔

رکن کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اس وقت پاور سیکٹر کا بڑا ایشو آئی پی پیزمعاہدے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر اور نوعیت پر کمیٹی کو بریفنگ دی جائے، کمیٹی آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے حکومت کی مدد کرے، اگر آئی پی پیز پر فوکس کریں تو عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، آئی پی پیز پاکستان کے عوام کا خون چوس گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات ہوئے، ہم نے بتایا کہ ہم دیکھیں گے کس حد تک کام کرسکتے ہیں، اگلے میٹنگ میں آئی پی پیز پر ایک سنگل پوائنٹ ایجنڈا ہوں اور آئی پی پیز پر یہ کمیٹی کوئی فیصلہ کرے، حکومت اقدامات کرنا چاہ رہی ہے لیکن بہت ساری چیزوں پر مجبور ہیں، آئی ایم ایف کی تلوار ہم پر لٹک رہی ہے اس کو مد نظر رکھ کر کوئی ریلف دیں گے۔

ہم پر دباؤ ہے کہ گردشی قرضے ہر جو سود آرہا ہے اس کا بوجھ عوام پر ڈال دیں، سیکریٹری پاور

سیکرٹری پاور نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کا دباؤ قرار دے دیا۔ سیکریٹری پاور نے کہا کہ ہم پر دباؤ ہے کہ گردشی قرضے ہر جو سود آرہا ہے وہ عوام پر پاس کرنا ہے، جو بھی آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہوں گی عوام پر ہی بوجھ ڈالا جائے گا، ہم اب آرام سے نہیں بیٹھ سکتے ہم نے صارف پر ہی سارا بوجھ ڈالنا ہے، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ وہی سارے باتیں کرتے ہیں جو آپ بتا رہیں ہیں لیکن وہ مانتے نہیں۔

کے الیکٹرک کی خاتون افسر کی قابل اعتراض لباس میں شرکت، رکن کے اعتراض پر چیئرمین کی معذرت

اجلاس میں کے الیکٹرک کی جانب سے خاتون عہدے دار بھی موجود تھیں۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے ان کے لباس پر اعتراض کیا اور کہا کہ کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں اجلاس میں شریک تھی وہ قابل اعتراض ہے، اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں ہونی چاہیے، اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے بھی ایس او پیز ہونے چاہئیں۔

چیئرمین کمیٹی نے اقبال آفریدی سے اس معاملے پر معذرت کی۔

ازدواجی زندگی میں مسائل آئے تو شوہر کو چھوڑ دوں گی، کومل عزیز

کراچی: پاکستانی اداکارہ اور برنس وومین کومل عزیز نے کہا ہے کہ اگر شادی کے بعد اُن کی ازدواجی زندگی میں ناقابلِ برداشت مسائل پیدا ہوئے تو وہ اپنے شوہر کو چھوڑ دیں گی کیونکہ وہ اب مالی طور پر مستحکم ہیں۔

حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران کومل عزیز نے کہا کہ میرا کوئی بھائی نہیں ہے اور والد بھی 7 سال قبل دُنیا سے رخصت ہوگئے تھے، والد کے انتقال کے بعد، میں نے مالی طور پر مستحکم ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس معاشرے میں مرد کے بغیر وہی عورت رہ سکتی ہے جو معاشی طور پر مضبوط ہو۔

کومل عزیز نے کہا کہ میں نے اداکاری چھوڑ کر کاروبار کرنے کا فیصلہ کیا اور اللہ تعالیٰ کے کرم سے میرا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا، میں اپنے کاروبار کی وجہ سے معاشی طور پر مضبوط ہوچکی ہوں، اب اکیلے ہی ہر مشکل کا سامنا کرسکتی ہوں۔

اداکارہ نے کہا کہ 16 سال کی عُمر سے میرے رشتہ آنا شروع ہوگئے تھے لیکن میں نے شادی کے بجائے تعلیم پر توجہ دی، تعلیم مکمل ہونے کے بعد اداکاری کی دُنیا میں قدم رکھا اور اب اپنی ساری توجہ صرف کاروبار پر دے رہی ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر میں کم عُمر میں شادی کے لیے تیار ہوجاتی تو اُس وقت اپنے ہمسفر سے متعلق زیادہ مطالبات نہیں کرسکتی تھی لیکن اب میں اپنے ہونے والے ہمسفر کے سامنے اپنے مطالبات رکھ سکتی ہوں۔

کومل عزیز نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں معاشی طور پر مستحکم ہونے سے پہلے ہی شادی کرلیتی اور میرا شوہر شادی کے بعد مجھ پر تشدد کرتا تو کمزور ہونے کی وجہ سے مجھے وہ تشدد، زیادتی برداشت کرنی پڑتی لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔

اداکارہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے کوئی غلط ہمسفر مل گیا تو میں اُس کا تشدد یا تضحیک برداشت نہیں کروں گی بلکہ فوراََ اُسے چھوڑ دوں گی۔

اُنہوں نے کہا کہ شادی ہر انسان کی زندگی کا سب سے اہم اور بڑا فیصلہ ہوتا ہے، میں یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کروں گی لیکن یہاں یہ بات واضح ہے کہ میں شوبز انڈسٹری سے وابستہ کسی شخص سے نہیں بلکہ کاروباری شخص سے شادی کروں گی۔

کومل عزیز نے مزید کہا کہ اب میری عُمر 34 سال ہوچکی ہے، یہ عُمر کم نہیں ہے، اب مجھے ہر حال میں شادی کرلینی چاہیے۔

پاکستان میں بجلی کے بل گھر کے کرایے سے زیادہ ہوگئے؛ بلوم برگ

نیویارک: بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں نے پاکستان میں گھروں کے کرایوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

عالمی مالیاتی امور پر نظر رکھنے والے خبر رساں ادارے بلومبرگ کے مطابق پاکستان میں 2021 سے بجلی کی قیمتوں میں 155 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بجلی کے بلوں نے پاکستان میں گھروں کے کرایے کی شرح کو پیچھے چھوڑ دیا۔

آئی ایم ایف کے قرض کی شرائط کی تعمیل کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ اور دیگر اصلاحات کے باعث مہنگائی بڑھ گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں جہاں تقریباً نصف آبادی کی یومیہ آمدنی 4 ڈالر سے بھی کم ہے اور افراط زر تقریباً 12 فیصد کو چھو رہی ہے۔ بجلی، پٹرول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی قوتِ خرید مزید کم کردی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ جولائی میں رہائشی صارفین کے لیے بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت میں 18 فیصد اضافہ کیا۔ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرضے حاصل کرنے کے لیے ٹیکسوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کرنا شروع کردیا۔

بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت توانائی کے شعبے میں لاگت میں کمی اور سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر اتفاق کیا ہے۔

اپنے پاور ریگولیٹر کے مطابق پاکستان اپنی پیدا کردہ بجلی کا تقریباً 16 فیصد چوری سمیت ترسیل اور تقسیم کی خرابی میں ضائع ہوجاتا ہے جس سے گردشی قرضہ بڑھ جاتا ہے۔

کنگ چارلس III کا پہلا نوٹ کروڑوں روپے میں فروخت

لندن: ایک ناقابل یقین نیلامی میں کنگ چارلس III کے چہرے والا پہلا چھاپے جانے والا بینک نوٹ 914,127 پاؤنڈز میں نیلام ہوا ہے۔

جون میں گردش میں آنے والے ان بینک نوٹوں کی قیمت 78,000 پاؤنڈز سے شروع ہوئی تھی جبکہ ان میں 5 پاؤنڈ، 10 پاؤنڈ، 20 پاؤنڈ اور 50 پاؤنڈ کے نوٹ شامل ہیں۔

ایسے نوٹ جمع کرنے کے شوقین افراد ان اشیاء کے لیے جدوجہد کرتے ہیں بالخصوص مطلوبہ سیریل نمبرHB01 00002 کیلئے جو 10 پاؤنڈز ہے اور اسکی قیمت 17000 پاؤنڈ میں ہے۔

میڈیا کے مطابق یہ نوٹ اب تک کسی بھی بینک آف انگلینڈ کے بینک نوٹ کی نیلامی میں سب سے مہنگا فروخت ہونے والا نوٹ ہے۔

نایاب نوٹ جمع کرنے کے شوقین افراد کو سب سے کم ممکنہ سیریل نمبر والے بینک نوٹ مطلوب ہوتے ہیں اور ایسے ہی نوٹون کو ترجیح دی جاتی ہے۔

خاص طور پر وہ جو 00001 کے نمبر کے قریب ہوں۔

ملک میں انٹرنیٹ کے مسائل حل ہونا شروع، سوشل میڈیا ایپس چلنے لگیں

اسلام آباد: ملک میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے متعلق مسائل حل ہونا شروع ہو گئے، جس کے بعد سوشل میڈیا ایپس بتدریج اور مختلف علاقوں میں چلنا شروع ہو گئی ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ملک میں کئی ماہ سے انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست اور سوشل میڈیا ایپس نہ چلنے کے مسائل کی وجہ سے کاروباری طبقہ، فری لانسرز، تعلیمی ادارے، طلبہ سمیت تمام صارفین شدید ذہنی کوفت کا شکار تھے اور ان مسائل کی وجہ سے انفرادی سطح کے ساتھ ساتھ ملک کو بھی بھاری نقصان کا سامنا تھا۔

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ڈاؤن ہونے کی وجہ سے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز پر صارفین میڈیا ڈاؤن لوڈ کرنے سے قاصر تھے اور تصاویر، وڈیوز، وائس میسجز سمیت دیگر دستاویزات کی وصولی اور ارسال کرنے میں دقت کا سامنا تھا۔

آج جمعہ کے روز ملک کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ بتدریج بحال ہونا شروع ہوگیا ہے اور سوشل میڈیا ایپس رفتہ رفتہ چلنا شروع ہو گئی ہیں، جس کے بعد صارفین کا ڈیٹا بھی ڈاؤن لوڈ ہونا شروع ہوگیا۔

واضح رہے کہ آئی ایس پیز ایسوسی ایشنز کی جانب سے گزشتہ روز جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا اسی طرح ڈاؤن رہا تو پاکستان کی معاشی حالت مزید نقصان کی جانب جائے گی اور عالمی سطح پر آن لائن کام کروانے والی کمپنیاں پاکستانی فری لانسرز کو چھوڑ کر دیگر ممالک کی طرف اپنا رجحان بڑھائیں گی۔

دریں اثنا آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی ملک میں انٹرنیٹ بندش کے خلاف درخواست پر سماعت تھی، جس میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی فائر وال تنصیب اور انٹرنیٹ بندش کے خلاف ایک دوسری درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فائر وال کی تنصیب تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے۔ ذریعہ معاش کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے۔

عدالت میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فریقین سے فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے اور درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب کا عمل معطل کردیا جائے۔ شہریوں کی بلا تعطل انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کے احکامات دیے جائیں۔

درخواست کے مطابق بظاہر فائروال کی انسٹالیشن کے باعث انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں انتہائی کمی آئی ہے۔ نوجوانوں کا نقصان ہوا جو ڈیجیٹل اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یک رپورٹ کے مطابق تھری جی اور فور جی سروسز کی بندش سے 1.3 ارب روپے یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے۔

خاتون ٹک ٹاک اسٹار کی نازیبا تصاویر وائرل کرنیوالے ملزم کو 9 سال قید

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے خاتون ٹک ٹاک اسٹار کی نازیبا تصاویر وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزم کو مجموعی طور پر 9 سال قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے خاتون ٹک ٹاک اسٹار کی نازیبا تصاویر وائرل کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، استغاثہ الزامات ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔

عدالت نے ملزم الطاف علی کو مجموعی طور پر 9 سال قید کی سزا سنادی، عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر 60 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ جرمانہ کی عدم ادائیگی پر ملزم کو اضافی سزا بھگتنا ہوگی، ملزم نے خاتون کی تصاویر وائرل کرکے اس کے وقار کو مجروح کیا۔

مدعی ٹک ٹاکر اسٹار نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں شکایت درج کروائی تھی، مدعی کا کہنا تھا کہ ملزم نے ایک پراجیکٹ میں ساتھ کام کرنے کے لیے گھر بلایا تھا اور ہمیں جوس میں نشہ آور دوائی ملا کر پلائی جس سے میں اور میری والدہ بے ہوش ہوگئی تھیں۔

ٹک ٹاکر کے مطابق جب میں اور میری والدہ ہوش میں آئیں تو معلوم ہوا کہ ہماری غیر اخلاقی تصاویر ملزم کے موبائل میں ہیں، تصاویر دوسرے لوگوں سے بھی شیئر کی گئی تھیں۔

ملزم کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے گرفتار کیا تھا، ملزم کو پیکا ایکٹ کے تحت سزائیں سنائی گئی۔

سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو حساس اداروں نے گرفتار کرلیا

لاہور / راولپنڈی: سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو حساس اداروں نے گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق آئی جی جیل شاہد سلیم بیگ کو خفیہ اداروں سے قریبی رابطوں کی بنا پر حراست میں لیا گیا۔ اطلاعات ہیں کہ انہیں سرکاری رہائش گاہ آئی جی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔

شاہد سلیم بیگ پانچ سال آئی جی جیل خانہ جات رہے، وہ عمران خان کے جیل جانے سے قبل ریٹائرڈ ہوچکے تھے۔

حساس اداروں نے اسی معاملے میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفراور ڈی آئی جی جیل راولپنڈی کے دفتر سے بھی ایک آفس سپرنٹنڈنٹ ناظم علی شاہ سے پوچھ گچھ شروع کردی۔

واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جنرل (ر) فیض حمید کے پیغامات پہنچانے کے الزام میں فوج کے دو سابق بریگیڈیئر، ایک کرنل گرفتار ہیں جب کہ اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو حساس اداروں نے اپنی تحویل میں لیا ہوا ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیرشکیل خان مستعفی، گورنرنے سمری پر دستخط کردئیے

پشاور: خیبرپختوانخوا کے وزیربرائے سی اینڈ ڈبلیو شکیل احمد خان نے استعفی دے دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزیر برائے سی اینڈڈبلیو شکیل احمدخان سے متعلق سمری پر دستخط کردیئے۔گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کے دستخط کے بعد شکیل احمد خان کا نام کابینہ سے ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔ صوبائی وزیر برائے سی اینڈ ڈبلیو نے چند روز قبل اعلان کیاتھا کہ انہوں نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات کی اور صوبائی حکومت کے تمام معاملات ان کے نوٹس میں لانے کے بعد وہ صوبائی محکموں میں بدانتظامی سے متعلق امور پر پریس کانفرنس میں اہم اعلانات کریں گے۔

شکیل احمد خان کو پریس کانفرنس سے روکنے کے لیے آخری وقت تک کوششیں کی گئیں تاہم کامیابی نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے پریس کانفرنس کردی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر خیبرپختونخوا کے سرکاری محکموں میں بدانتظامی کی شکایات اور پی ٹی آئی کے منشور سے ہٹ کر کام کرنے کی تحقیقات کے لیے سہ رکنی خصوصی کمیٹی قائم کی گئی جس کے ارکان میں سابق گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انسداد رشوت ستانی بریگیڈئیر(ر)مصدق عباسی اور قاضی محمد انور ایڈوکیٹ شامل ہیں۔

مذکورہ کمیٹی کے قیام سے قبل سی اینڈڈبلیو کے محکمہ کے سیکرٹری کو بھی تبدیل کیاگیا۔ کمیٹی کے سامنے شکیل احمد خان کی پیشی بھی ہوچکی ہے جبکہ دیگر وزراءکی پیشیاں ابھی ہونی باقی ہیں ۔ اس ضمن میں کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں شکیل احمدخان کو ان کے عہدہ سے ہٹانے کافیصلہ کیاگیا تاہم دوسری جانب صوبائی وزیرنے خود ہی اپنے عہدہ سے استعفیٰ بھی دیا۔

سماجی رابطوں کے فورم کے ذریعے وزیراعلیٰ کو ارسال کیے جانے والے استعفے میں انہوں نے کہا کہ 16 اگست سے مجھے بطور وزیر مستعفی تصور کیا جائے۔ پی ٹی آئی کو عوام نے جس مقصد کے لئے ووٹ دیا حکومت اس سے ہٹ چکی ہے۔ بری حکمرانی اور ہر سطح پر بے تحاشا کرپشن عوام میں تحریک انصاف کے مجموعی تاثر کی خرابی کا باعث ہے۔ اپنی وزارت کے حوالے سے خود کو ہر فورم پر احتساب کے لئے پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے منشور کے مطابق ہر جگہ خراب حکمرانی اور بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاؤں گا اوراپنے استعفی کی وجوہات پر اسمبلی میں تفصیلی بات کروں گا۔صوبائی وزیر شکیل احمد نے وزیراعلیٰ کو پانچ نکات پر مشتمل استعفیٰ ارسال کیا تاہم صوبائی حکومت نے شکیل احمد کو کابینہ سے برطرف کرنے کے لیے سمری گورنر کو ارسال کی جس کی منظوری گورنر نے دے دی۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ جس شخص نے بھی صوبائی حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کیا تحریک انصاف نے اسی کے خلاف کارروائی کی۔ صوبے میں کرپشن کے ریکارڈ توڑے جارہے ہیں۔ پوسٹنگ ٹرانسفر کے ریٹ مختص ہیں۔ تحریک انصاف نے اپنی کرپشن کے تحفظ کے لیئے احتساب کا ادارہ ختم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن صوبائی حکومت کا مشن اور مقصد ہے اسکی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو راستہ سے ہٹایا جاتا ہے۔ جب شکیل نے چارج شیٹ کی حق یہ تھا کہ وزیر اعلی مستعفی ہوتے مگر انہوں نے شکیل خان کو قربانی کا بکرا بنایا۔اس ضمن میں بتایاگیا ہے کہ بعض دیگر وزراءکو بھی کابینہ سے فارغ یا ان کے محکموں میں ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ یہی صورت حال مشیروں اور معاونین خصوصی کے حوالے سے بھی درپیش ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اس وقت کے وزیر جنگلات عبدالحکیم یوسفزئی کا محکمہ بھی تبدیل کرتے ہوئے انھیں لائیو سٹاک وماہی پروری کے محکموں کے قلمدان حوالے کیے گئے ۔ شکیل احمدخان کو محمودخان حکومت میں بھی اس وقت کے دیگر وزراءعاطف خان اور شہرام ترکئی کے ہمراہ وزیراعلیٰ اور حکومتی پالیسیوں کی مخالفت کی وجہ سے کابینہ سے فارغ کیاگیاتھا اور وہ ایک سال سے زائد عرصہ کابینہ سے باہر رہنے کے بعد دوبارہ اس میں شامل کیے گئے تھے۔

کے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس؛ میئر کراچی و دیگر کو نوٹس جاری

سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی سے متعلق درخواست پر میئر کراچی و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائیکورٹ میں کے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی سے متعلق اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ کے الیکٹرک کی کارکردگی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور اور بلنگ سے پریشان ہے، اب بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس بھی شامل کردیا گیا ہے۔

مئیر کراچی نے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے الیکٹرک کو آؤٹ سورس کردی ہے، اپوزیشن سے مشاورتی عمل کو بائی پاس کرتے ہوئے معاہدہ کیا۔

مئیر کراچی نے اپوزیشن جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے لگائے میونسپل ٹیکس کو غیر قانونی قرار دیا جائے، مئیر کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان ہونے والے معاہدے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

عدالت نے مئیر کراچی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 27 اگست کو جواب طلب کرلیا۔