ہیروشیما پر 6 اگست 1945 کو امریکی ایٹم بم حملے کے دوران ایک نوعمر لڑکی کا پیانو جوہری تباہی سے بچ گیا۔
یہ پیانو آکیکو کاواموتو کی ملکیت تھا، جو دھماکے کے مرکز سے محض 800 میٹر کے فاصلے پر موجود تھیں اور 19 سال کی عمر میں حملے کے اگلے دن وفات پا گئیں۔
کاواموتو کا خاندان 1933 میں ہیروشیما منتقل ہوا تھا اور یہ پیانو ان کے ساتھ آیا تھا۔
حملے کے وقت پیانو شیشے کے ٹکڑوں سے متاثر تو ہوا، لیکن یہ بڑی حد تک محفوظ رہا۔
اس پیانو کو اب تعلیمی مقاصد اور خصوصی پرفارمنسز میں استعمال کیا جاتا ہے، اور یہ جوہری ہتھیاروں سے ہونے والی ہولناک تباہی کی یاد دہانی کے طور پر امن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔