حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی، ضابطے کی کارروائی کے لیے وفاقی وزارتِ داخلہ کو احکامات جاری کر دیے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دی گئی۔
حکومتِ پنجاب نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی، جس پر وزارتِ داخلہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے وجوہات وفاقی کابینہ کو بھیجیں۔
چارج شیٹ کے مطابق ٹی ایل پی رہنماؤں نے نفرت انگیز تقاریر کیں۔
مذہبی تنظیم فرقہ وارانہ انتہاپسندی اور اقلیتوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہے، ٹی ایل پی کے ہجوم نے تشدد کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
وزارتِ داخلہ کی سفارشات میں ٹی ایل پی کے کارکنوں کی جانب سے کیے گئے نقصانات کی رپورٹ بھی شامل ہے۔
پُرتشدد مظاہروں کے بعد پنجاب حکومت نے وفاق سے ٹی ایل پی پر پابندی کی سفارش کی تھی۔





































