وفاقی حکومت نے اس سال ریگولر اسکیم کے تحت حج ادا کرنے والے حاجیوں کو رقوم واپس کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، دی نیوز نے جمعہ کو حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا۔
وزارتِ مذہبی امور کے مطابق 2025 کے حج کے دوران تقریباً 3.45 ارب روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ تقریباً 75 فیصد حاجی — یعنی 84,960 میں سے 66,000 سے زائد — کو ان کے متعلقہ حج پیکج کے مطابق 12,000 روپے سے 110,000 روپے تک کی واپسی ہوگی۔
وزیر نے کہا کہ رقم واپسی کا عمل شفاف انداز میں جاری ہے اور جلد حاجیوں کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا، ’’حکومت نے رقم کی واپسی شروع کر دی ہے، یہ عمل 31 اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا، جب کہ 25 فیصد (21,895) حاجی جنہیں نسبتاً بہتر رہائش ملی تھی، انہیں رقم واپس نہیں کی جائے گی۔‘‘
تفصیلات کے مطابق 14 فیصد حاجیوں (12,286) کو 12,000 روپے، 16 فیصد (13,939) کو 25,000 روپے، 10 فیصد (8,496) کو 75,000 روپے، 12 فیصد (10,945) کو 90,000 روپے، جبکہ 408 حاجیوں کو 110,000 روپے واپس کیے جائیں گے۔
سردار یوسف نے بتایا کہ پہلی بار منیٰ میں حاجیوں کو جِپسم دیواروں اور فولڈنگ گدوں کے ساتھ ایئرکنڈیشنڈ رہائش فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال سرکاری ریگولر اسکیم کے تحت کوٹہ میں 30,000 کا اضافہ کیا گیا اور تمام بکنگز مکمل ہو چکی ہیں، جب کہ پرائیویٹ اسکیم کی بکنگز بھی تقریباً مکمل ہیں۔
مختصر قیام کے لیے حاجی 12 لاکھ روپے، جبکہ 40 روزہ قیام کے لیے 11 لاکھ 50 ہزار روپے ادا کریں گے۔
وزیر نے مزید بتایا کہ دوسری قسط 6 لاکھ 50 ہزار روپے کی مقررہ بینکوں کے ذریعے 3 نومبر سے 15 نومبر تک جمع کرانا ہوگی۔ خواہشمند حاجیوں کو اپنے سفری بیگ کے ساتھ سعودی سم بھی فراہم کی جائے گی، جس میں 300 سے 600 مفت انٹرنیٹ منٹ ہوں گے۔
آخر میں انہوں نے سعودی وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ اور اسلام آباد میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے 2025 کے حج کے دوران پاکستانی حاجیوں کے لیے بہترین انتظامات میں تعاون کیا۔






































