نیشنز ہاکی کپ؛ سیمی فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کے پلئیرز یومیہ الاؤنس سے محروم

نیشنز ہاکی کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنیوالی پاکستانی ٹیم کے پلئیرز تاحال یومیہ الاؤنس سے محروم ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے ملائیشیا میں جاری میں نیشنز ہاکی کپ میں شریک پاکستانی ٹیم کے پلئیرز کو 10 روز کے ایک دن کا بھی یومیہ الاؤنس ادا نہیں کیا۔

ایونٹ میں پاکستان نے میزبان ملائیشیا کیساتھ میچ ڈرا کیا، جاپان کو شکست دی جبکہ نیوزی لینڈ کیخلاف سنسنی خیز مقابلے میں گرین شرٹس کا شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

تاہم اسکے باوجود قومی ٹیم نے ایونٹ کے سیمی فائنل تک رسائی کو ممکن بنایا۔

گرین شرٹس اگر ایونٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو انہیں ہاکی پرو لیگ کھیلنے کا سنہری موقع مل جائے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو کھلاڑیوں کیساتھ ناروا سلوک پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اداکارہ اسما عباس اسکن ٹریٹمنٹ کے بعد مشکل میں پڑگئیں

پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ اسما عباس نے حال ہی میں اپنی جلد سے متعلق ایک ناخوشگوار تجربے کا انکشاف کیا ہے۔

ایک حالیہ وی لاگ میں اداکارہ اسما عباس نے انکشاف کیا کہ ان کے چہرے کی جھائیوں کے علاج کے دوران ایک ردِ عمل کے باعث ان کی جلد شدید متاثر ہوئی ہے۔

اسما عباس کے مطابق ان کے چہرے پر وراثتی فریکلز (جھائیاں) موجود تھیں جنہیں کم کرنے کے لیے انہوں نے ایک ڈاکٹر کے مشورے پر کاؤٹری (Cauterization) کا طریقہ اختیار کیا۔

اس علاج میں جلد کی اوپری سطح کو مخصوص طریقے سے جلایا جاتا ہے تاکہ جلد پر موجود کالے دھبے یا نشانات کو ہلکا کیا جا سکے۔ اداکارہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر سب کچھ معمول کے مطابق تھا، تاہم اسی رات انہوں نے ایک فیس ماسک استعمال کیا جس سے ان کی جلد پر شدید الرجی ہو گئی۔

اداکارہ نے بتایا کہ ماسک کے استعمال کے بعد ان کے چہرے پر سرخی، دھبے اور خارش ہونے لگی اور ان کا چہرہ الرجی کا شکار ہوگیا جس نے ان کے چہرے کو شدید متاثر کردیا۔

اسما عباس نے بتایا کہ وہ اس وقت الرجی دور کرنے کیلئے دوا استعمال کر رہی ہیں اور ڈاکٹرز نے جلد میں بہتری کے لیے وقت دینے کا مشورہ دیا ہے۔

اسما عباس نے مداحوں سے صحتیابی کی دعا کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اپنی کہانی اس لیے بیان کر رہی ہیں تاکہ دوسروں کو کسی بھی قسم کے اسکن ٹریٹمنٹ کے بعد احتیاط کی اہمیت کا اندازہ ہو سکے۔

بابراعظم کے بعد شاہین کی بھی بگ بیش لیگ میں مقبولیت بڑھ گئی

قومی ٹی20 ٹیم کے سابق کپتان شاہین شاہ آفریدی کی بھی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) فرنچائزز کی جانب سے مانگ بڑھنے لگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کیلئے انٹرنیشنل پلئیرز کا ڈرافٹ آج (جمعرات) کو ہونا ہے، جس میں شاہین شاہ آفریدی، صائم ایوب، حسن علی، ابرار احمد جیسے اسٹار کرکٹرز نے اپنے ناموں کی رجسٹریشن کروا رکھی ہے۔

پلئیرز ڈرافٹ سے قبل ہی سڈنی سکسرز نے بابراعظم کو اپنے اسکواڈ کا حصہ بنالیا ہے۔

ادھر بابراعظم کی بگ بیش لیگ میں آمد کے ساتھ ہی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے، کئی معروف فرنچائزز انہیں اسکواڈ کا حصہ بنانے میں دلچسپی دکھا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کے 74 کھلاڑیوں نے بگ بیش لیگ کے ڈرافٹ کیلئے رجسٹریشن کروائی ہے۔

ٹیسٹ چیمپئن شپ پرومو میں کھلاڑیوں سے زیادہ جے شاہ کی تشہیر

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سوشل میڈیا پر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کا پرومو جاری کردیا جس پر اسے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لارڈز کے تاریخی میدان میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہوا اور جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو ہراکر طویل عرصے بعد آئی سی سی ٹائٹل جیتا۔

تاہم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کی پرومو ویڈیو میں میچ کے اصل ہیروز کے بجائے آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ کو ضرورت سے زیادہ نمایاں کیا گیا۔

45 سیکنڈز پر مشتمل اس پروموشنل ویڈیو نے کرکٹ شائقین، مبصرین اور صحافیوں کو حیران کر دیا جنہوں نے اسے ‘شرمناک’ اور ‘غیر پیشہ ورانہ’ قرار دیا۔

کرکٹ فینز کو توقع تھی کہ یہ ویڈیو جنوبی افریقہ کی آسٹریلیا کے خلاف لارڈز میں حاصل کی گئی تاریخی فتح پر مبنی ہوگی، مگر ویڈیو میں اصل ایکشن اور کھلاڑیوں کے بجائے جے شاہ کے قریبی شاٹس اور تالیاں بجاتے ہوئے مناظر کو بار بار دکھایا گیا۔

پرومو کے آغاز میں لارڈز کا ایک شاٹ اور پھر بالی ووڈ کے مافیا کنگ کی طرح انٹری دیتے جے شاہ کا شاٹ تھا۔

اس 45 سیکنڈز کی ویڈیو میں مجموعی طور پر 23 مختلف شاٹس ہیں جس میں جے شاہ ایک نہیں، دو نہیں، تین نہیں بلکہ پورے 11 مرتبہ دکھایا گیا ہے، انہیں کبھی قریبی زاویوں سے، کبھی اپنا کوٹ ٹھیک کرتے ہوئے، تو کبھی مہمانوں کے درمیان بیٹھے دیکھا گیا۔

اس کے برعکس سنچری بنا کر ‘پلیئر آف دی میچ’ کا خطاب پانے والے ایڈن مارکرم صرف 2 بار نظر آئے، آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کی محض ایک جھلک نظر آئی، جبکہ جنوبی افریقہ کے فاتح کپتان ٹیمبا باووما صرف 5 بار اسکرین پر آئے۔

سری لنکن صحافی اینڈریو فائیڈل فرنینڈو نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ‘جے شاہ نے اس فائنل میں کتنے رنز بنائے؟ کتنی وکٹیں لیں؟’

برطانوی تجزیہ کار عاطف نواز نے ویڈیو کو پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ‘ایسا لگتا ہے جیسے یہ پرومو جے شاہ نے خود موبائل پر ایڈٹ کیا ہو’۔

آسٹریلوی رپورٹر اینڈریو وو کا کہنا تھا کہ ‘ویڈیو دیکھتے ہوئے اگر آپ پلک جھپکائیں تو پیٹ کمنز آپکی نظروں سے اوجھل رہ جائیں گے، مگر جے شاہ کو نظرانداز کرنا؟ ناممکن’۔

متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے اسپورٹس رائٹر پال ریڈلی نے تبصرہ کیا کہ ‘ایسا لگ رہا ہے جیسے جے شاہ ہی پلیئر آف دی میچ ہیں’۔

برطانوی صحافی چارلی رینولڈز نے نشاندہی کی کہ ‘جے شاہ کی ویڈیو میں 11 بار موجودگی جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم کے مشترکہ اسکرین ٹائم کے برابر ہے’۔

یہ تنازع ایسے وقت سامنے آیا ہے جب آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کو پہلے ہی کئی متنازع فیصلوں پر تنقید کا سامنا ہے، جن میں گزشتہ سال چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاملے میں بھارت کی طرف جھکاؤ اور دیگر بڑے ٹورنامنٹس کا ایسا شیڈول طے کرنا شامل ہے جو بھارت کیلئے مفید ہو۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فائنل کے پہلے دن ہی آئی سی سی سوشل میڈیا ٹیم نے جے شاہ کی مصروفیات پر مشتمل ایک الگ ویڈیو بھی جاری کی تھی، جس نے اس تاثر کو مزید تقویت دی کہ جے شاہ کی موجودگی میں آئی سی سی کی جانب سے کرکٹ سے زیادہ توجہ ایڈمنسٹریٹرز کو دی جا رہی ہے۔

ارشد ندیم کا نیا کارنامہ، فوربز کی30 انڈر 30 ایشیا فہرست میں جگہ بنا لی

پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ جیولن تھرو ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ایک بار پھر ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

ارشد ندیم کو فوربز ایشیا 2025 کی ’30 انڈر 30′ فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے، جو جنوبی ایشیا کے ابھرتے ہوئے رہنماؤں، تخلیق کاروں اور تبدیلی کے نمائندوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔

فوربز نے ان کی کارکردگی کو “stunning show” قرار دیا ہے، یہ اعزاز انہیں ‘انٹرٹینمنٹ اور اسپورٹس’ کی کیٹیگری میں دیا گیا ہے، جس سے ان کی کھیلوں میں شاندار کارکردگی اور ثقافتی اثر و رسوخ کی عکاسی ہوتی ہے۔

28 سالہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں 92.97 میٹر کی شاندار تھرو کے ساتھ نہ صرف سونے کا تمغہ جیتا بلکہ اولمپک ریکارڈ بھی توڑ دیا تھا، یوں پاکستان کو تاریخ کا پہلا انفرادی اولمپک گولڈ میڈل دلایا۔

حکومتِ پاکستان اور عوام نے بھی ان کے کارنامے کو بھرپور سراہا، پنجاب اور سندھ حکومت نے انہیں مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے سے زائد کے انعامات سے نوازا، جبکہ اسلام آباد میں ایک شاہراہ ان کے نام سے منسوب کی گئی اور یومِ آزادی پر ان کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔

ارشد ندیم نے صرف اولمپکس ہی نہیں، بلکہ گزشتہ ماہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھی 86.40 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا، جو اس ایونٹ میں پاکستان کا 50 سال بعد پہلا طلائی تمغہ تھا، ان کی اس کامیابی پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی مبارکباد پیش کی۔

ارشد ندیم کا تعلق پنجاب کے چھوٹے سے شہر میان چنوں سے ہے، مگر آج وہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

ان کی فتوحات نے نہ صرف نوجوان ایتھلیٹس کے لیے ایک نئی امید جگائی ہے بلکہ کھیلوں میں پاکستان کا تشخص بھی مضبوط کیا ہے، ان کے آبائی شہر میں ان کی جیت کی خبریں پہنچتے ہی خوشی کے شادیانے بجائے گئے اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

ارشد ندیم اب تک 4 گولڈ، 1 سلور اور 4 برانز میڈلز جیت چکے ہیں، جن میں کامن ویلتھ گیمز، ورلڈ چیمپئن شپ، ایشین گیمز، اسلامی یکجہتی گیمز، ساؤتھ ایشین گیمز اور ایشین U20 چیمپئن شپ شامل ہیں۔

اب ان کی نظریں ستمبر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ پر ہیں، جو واحد بڑا ایونٹ ہے جہاں وہ اب تک گولڈ میڈل حاصل نہیں کر پائے۔

پاک بحریہ نے زخمی بھارتی کی مدد کر کے انسانیت کی مثال قائم کردی

گزشتہ ماہ ہی بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود پاک بحریہ نے بھارتی عملے کی مدد کر کے انسانیت کے لیے مثال قائم کردی۔

حالانکہ بھارت نے پاکستان پر جھوٹا الزام دھرتے ہوئے سنگین بیماریوں میں مبتلا بچوں تک کو علاج چھوڑ کر  وطن واپس لوٹنے پر مجبور کیا لیکن پاک بحریہ نے مشکل میں پھنسے بھارتی عملے کو طبی امداد فراہم کردی۔

اس حوالے سے جاری باضابطہ بیان میں بتایا گیا کہ ‘پاک بحریہ کے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر (JMICC) کو لائبیریا کے پرچم بردار آئل ٹینکر ایم ٹی ہائی لیڈر سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی، جس میں عملے کے ایک زخمی رکن کے طبی انخلا کی درخواست کی گئی۔

بیان کے مطابق ‘اس بحری جہاز پر موجود تمام عملہ بھارتی شہریوں پر مشتمل تھا’۔

مدد کی اس درخواست کا جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر نے  اپنے مربوط میری ٹائم پروٹوکولز کو متحرک کر کے فوری اور مؤثر ردعمل دیا۔

ٓجس کے نتیجے میں پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (PMSA) نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے زخمی سیفیر کو کراچی کے مقامی اسپتال منتقل کردیا۔

زخمی بھارتی شہری کا  کامیاب طبی انخلا پاکستان کے میری ٹائم سیفٹی نظام کی آپریشنل تیاری اور فوری ردعمل کو ظاہر کرتا ہے۔

 یہ فوری عمل درآمد پاک بحریہ کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ سمندر میں انسانی زندگی کے تحفظ کے لیے قومیت سے بالاتر ہو کر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھاتی ہے۔

پاک بحریہ کا JMICC کسی بھی سمندری حادثے کے ردعمل کو مربوط بنانے کے لیے تمام متعلقہ قومی اداروں کے درمیان ایک مرکزی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ کچھ ماہ قبل بھارتی بحریہ نے بھی بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک ایرانی کشتی میں موجود پاکستانی ماہی گیر کی جان بچائی تھی تاہم اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اس حد کشیدگی نہیں تھی۔

“انو اگروال: شہرت سے گمنامی تک ایک حادثے کی کہانی”

سابق اداکارہ انو اگروال نے اپنی پہلی فلم عاشقی کی کامیابی کے ساتھ راتوں رات اسٹارڈم حاصل کرلیا تھا، انہوں نے صرف ایک فلم سے اس نے اتنی شہرت کمائی کہ جو انڈسٹری کے کئی اہم اداکار کئی برسوں میں بھی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

فلم میں اداکارہ کا شرمیلا کردار ‘انو ورگیز’ ہندی سنیما کی رومانوی صنف میں اب بھی سب سے زیادہ زیر بحث کرداروں میں سے ایک ہے۔

فلم میں انو کے آن اسکرین کرشمے نے بہت سے دل جیت لیے اور انہیں بالی وڈ میں اگلی سپر اسٹار کہا جانے لگا۔

بالی وڈ میں ان کےکامیاب ڈیبیو کے فوراً بعد انو کو کئی ہدایت کاروں نے سائن کیا اور انہیں زبردست پروجیکٹس کی پیشکش بھی ہوئی تاہم تقدیر کا ان کے لیے فیصلہ کچھ اور ہی تھا اور وہ جلد ہی گلیمر کی دنیا سے یکسر غائب ہو گئیں۔

اداکارہ کے ناقابل یقین ڈیبیو کے بعد یکدم اسکرین سے غائب ہونے پر ان کے مداحوں کا خیال تھا کہ وہ اپنی زندگی میں بس گئی ہیں لیکن حقیقت کچھ اور تھی بلکہ خاصی خوفناک بھی۔

لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے کے بعد اداکارہ نے بالی وڈ کو کیوں چھوڑ دیا، یہ جاننے کے لیے پڑھیں۔

کار حادثے کے اثرات

یہ سال 1999 میں تھا جب ممبئی میں ایک پارٹی کے بعد 30 سالہ انو اپنے گھر جاتے ہوئے ایک مہلک کار حادثے کا شکار ہوگئیں، ان کی کار کنٹرول کھو بیٹھی اور چوپاٹی کے قریب ٹکرا گئی، اس ایک حادثے نے ان کی پوری زندگی بدل کر رکھ دی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ ان کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹ پھوٹ گئیں اور اس کے بعد وہ 29 دن تک کوما میں رہیں۔

لیکن انو کی آزمائش صرف یہیں تک محدود نہیں تھی بلکہ جب وہ ہوش میں آئیں تو ان کی ماضی کی زندگی ایک یاد سے کچھ زیادہ ہی نہیں تھی۔

انو کا آدھا جسم مفلوج ہو چکا تھا اور ان کا چہرہ مکمل طور پر خراب ہو چکا تھا، ان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے اثرات سے نکلنے میں انہیں برسوں لگے، صرف یہی نہیں بلکہ ان کی ماضی کی زندگی کی سب یادیں بھی فراموش ہوچکی تھیں۔

اس بارے میں خود ان کا یہ کہنا تھا کہ ‘مجھے یہ بھی یاد نہیں کہ حادثہ ہوا تھا، جب میں بیدار ہوئی تو مجھے اپنا نام، اپنے خاندان یا اپنے کریئر کا کچھ علم نہیں تھا، یہ دوبارہ جنم لینے جیسا تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے سخت جسمانی تکالیف اور بے بسی کے عالمے سے گزری ہوں میرا دایاں بازو مفلوج ہو گیا تھا، صرف میں ہی جانتی ہوں کہ کھانے اور لکھنے میں مجھے کتنی مشکل پیش آتی تھی۔

کوما سے باہر آنے کے بعد انو کو کچھ یاد نہیں رہا اور انہوں نے سنیاس (ہندوں کی رہبانیت) لے لی تھی، وہ اپنا سر منڈوا کر ایک سادہ سے ماحول میں رہتی تھی، حتیٰ کہ وہ لپ اسٹک لگانے کا طریقہ بھی بھول گئی تھی۔

اور جلد ہی ان کی پہلے اور بعد کی تصاویر آن لائن منظر عام پر آگئیں، جس نے ان پر چونکا دینے والا اثر ڈالا۔

پنک ولا کے ساتھ ایک انٹرویو میں انو نے انکشاف کیا تھا کہ ڈاکٹروں نے بھی ان کے حوالے سے ہمت چھوڑ دی تھی لیکن یوگا نے ان کی جان بچائی۔

اداکارہ کے مطابق ‘یہ حادثہ 1999 میں ہوا اور اس کے ساتھ ہی ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ مشکل سے تین سال تک زندہ رہے گی، حادثے کے بعد میں ایک بچہ بن گئی تھی، میں باتھ روم بھی خود نہیں جاسکتی تھی لیکن مجھے یقین تھا کہ میں صحتیاب ہوجاؤں گی’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے ہر چیز دوبارہ سیکھنی پڑی، میں نے خود کو ٹھیک کیا، اس کے بعد جھونپڑ پٹی والے بچوں کے ساتھ یوگا کرنا شروع کردیا اور پھر مجھے دیگر تنظیموں نے پہنچانا’۔۔

پاکستان نے نیشنز ہاکی کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی

نیشنز ہاکی کپ میں پاکستان بہتر گول اوسط کی بنیاد پر ایونٹ کے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرگیا۔ جمعے کو سیمی فائنل میں پاکستان کا سامنا فرانس سے ہوگا۔

ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں جاری ایف آئی ایچ نیشنز ہاکی کپ میں ملائیشیا کو جاپان کے خلاف دو گول کے فرق سے جیتنا ضروری تھا مگر جاپان نے آخری چار منٹ میں گول کرکے پاکستان کی سیمی فائنل کے لیے راہ ہموار کر دی۔

پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان اور ملائیشیا کے چار چار پوائنٹس ہوگئے مگر ایک گول زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔

اس سے پہلے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلا جانے والا میچ نیوزی لینڈ نے 3ـ4 سے جیتا تھا۔

پاکستان کی جانب سے پہلا اور دوسرا گول یکے بعد دیگرے 13 ویں اور 14 ویں منٹ میں عبدالرحمن نے کیا۔ 28 ویں منٹ میں رانا وحید اشرف نے پاکستان کی جانب سے تیسرا گول سکور کیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے اسکاٹ کاسلیٹ نے تین گول کی ہیٹرک کی جبکہ نائس ووڈ نے ایک گول سکور کیا۔

کشمیر پر امریکی ثالثی غیرضرور ی :مودی

بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت کبھی بھی مسئلہ کشمیر پر کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرے گا۔

مسری کے مطابق یہ گفتگو جی 7 اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوئی اور 35 منٹ تک جاری رہی۔ مودی نے ٹرمپ کو بھارت کے “آپریشن سندور” پر بھی بریفنگ دی اور کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کسی سطح پر ثالثی پر کوئی بات نہیں ہوئی، نہ ہی بھارت ایسی مداخلت کو قبول کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ سیز فائر براہِ راست فوجی رابطے کے ذریعے ہوا۔

وکرم مسری کے مطابق صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کے مؤقف کو سمجھا اور بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔ تاہم، مودی نے ٹرمپ کی امریکا آمد کی دعوت وقت کی کمی کے باعث قبول نہیں کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھی تھی، اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے سیز فائر کے لیے امریکا سے مدد مانگی تھی۔ امریکی صدر کئی بار اس جنگ بندی کا کریڈٹ لے چکے ہیں۔

ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے واضح کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش تو کر سکتے ہیں، لیکن وہ بھارت یا پاکستان میں سے کسی کو اس پیشکش کو قبول کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔

میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یہ ہر فریق کا اپنا حق ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کرے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی خواہش ہے کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم ہو، خاص طور پر حالیہ بھارت-پاکستان فضائی جھڑپ کے بعد، لیکن امریکہ دونوں ممالک کے داخلی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی پالیسی نہیں رکھتا۔

ٹرمپ نے کشمیر کو “ہزار سالہ مسئلہ” قرار دیتے ہوئے ثالثی کی کئی بار پیشکش کی ہے، تاہم بھارت اس معاملے کو مکمل طور پر دو طرفہ سمجھتا ہے اور کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔

ٹیمی بروس نے صدر ٹرمپ کی ثالثی میں دلچسپی کو امن کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد امریکا کو مضبوط اور دنیا کو پرامن بنانا ہے۔