All posts by Khabrain News

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس ختم، تعلیمی اداروں کو بند نہ کرنے کا فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک) کورونا کی صوتحال پر بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس ختم ہو گئی جس میں تعلیمی اداروں کو بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کے بغیر بچے سکول نہیں آ سکتے۔ سکولوں میں بچوں کی کورونا ویکسی نیشن جاری رہے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں بھی سکول کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سمیت دیگر وزرائے تعلیم نے شرکت کی۔ اجلاس میں اومی کرون کے بڑھتے پھیلائو پر مشاورت اور ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
این سی او سی اجلاس کے دوران ملک میں مارکیٹیوں ، شادی ہالز اور رش والی جگہوں پر ایس او پیز کے عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا، تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے پر غور کیا گیا جس کیلئے تازہ ترین ڈیٹا کے ساتھ کل اجلاس دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

آسٹریلین کپتان نے عثمان خواجہ کی خاطر شراب کا جشن رکوا دیا

آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز نے مسلمان ساتھی کرکٹر عثمان خواجہ کو جیت کی خوشی میں شامل کرنے کی خاطر شراب کا جشن رکوا دیا۔
گزشتہ روز آسٹریلیا نے ایشز سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انگلینڈ کو شکست دیکر 5 میچوں کی سیریز 4 صفر سے اپنے نام کی تھی۔
سیریز کی جیت کی خوشی میں آسٹریلین ٹیم کی جانب سے ٹرافی کے ساتھ فوٹو سیشن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب آسٹریلین ٹیم ٹرافی کے ہمراہ شراب کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئی تو کپتان پیٹ کمنز نے محسوس کیا کہ ٹیم فوٹو سیشن میں ان کے مسلمان ساتھی کرکٹر عثمان خواجہ موجود نہیں ہیں۔
پیٹ کمنز نے عثمان خواجہ کو بلایا اور تمام ساتھی کرکٹرز سے شراب کے ساتھ جشن تھوڑی دیر کے لیے روکنے کا کہا جس پر آسٹریلوی کرکٹرز نے شراب کی بوتلیں زمین پر رکھ دیں اور پھر عثمان خواجہ نے ٹرافی کے ساتھ فوٹو سیشن میں حصہ لیا۔
آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کے اس عمل کو سوشل میڈیا پر خوب سراہا جا رہا ہے۔

ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں، وزرائے تعلیم کانفرنس آج شیڈول

کورونا کی خطرناک صورتحال کے پیش نظر ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند کرنے یا کھلے رکھنے سے متعلق فیصلہ آج ہوگا، وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس آج شیڈول ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں کورونا وائرس اور اومی کرون کے کیسز کا جائزہ لیا جائے گا۔ اسلام آباد میں کورونا کیسز کے سبب 2 کالجز پہلے ہی بند کئے جا چکے ہیں۔ محکمہ صحت کی سفارش کے بعد گرلز ماڈل کالج ایف 6 ٹو اور جی 6 ون کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

یہودی راہب کو یرغمال بناکرعافیہ کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی

امریکا میں یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنانے اور ان کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے شخص کی شناخت ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ بیتھ اسرائیل میں داخل ہوکر راہب سمیت 4 افراد کو 10 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔ ایف بی آئی کے اہلکارں نے اندر داخل ہوکر یرغمالیوں کو رہا کرایا اور اسی دوران مسلح شخص ہلاک ہوگیا۔
برطانوی پولیس نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ مسلح شخص کی ہلاکت کیسے ہوئی البتہ آج ایک بیان میں اس کی شناخت ظاہر کردی ہے۔ یہودی عبادت گاہ میں 4 افراد کو یرغمال بنانے والا 44 سالہ ملک فیصل اکرم تھا جو برطانوی شہری تھا۔
ملک فیصل اکرم دو ہفتے قبل ہی برطانیہ سے امریکا وزٹ ویزے پر پہنچا تھا اور ایک مقامی ایجنٹ کے ذریعے اسلحہ خریدا تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس نے یہودی عبادت گاہ کا ہی انتخاب کیوں کیا؟
مسلح شخص جب بیتھ اسرائیل میں داخل ہوا تو یہودی عبادت میں مصروف تھے اور فیس بک لائیو اسٹریمنگ میں مسلح شخص کی آواز سنی جاسکتی ہے جو چیختے ہوئے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے اور خود کو ان کا بھائی ظاہر کررہا ہے۔
دوسری جانب عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے یہودی عبادت گاہ میں شہریوں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث شخص کا ان کے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ادھر ملک فیصل اکرم کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ فرد واحد کے اس عمل کی حمایت نہیں کرسکتے۔ حملہ اور تشدد یہودی، عیسائی یا مسلمان کسی پر بھی قابل مذمت ہے۔
اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک فیصل اکرم ذہنی امراض کا شکار تھا۔
دریں اثناء ٹیکساس نے تصدیق کی ہے کہ تاحال واقعے میں کسی گروہ کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔ یہ ایک انفرادی عمل تھا۔
علاوہ ازیں برطانوی پولیس نے ایک کارروائی میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جن کی عمریں 19 سال سے کم ہیں۔ ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے تاہم کہا جاتا ہے کہ دونوں ملک فیصل اکرم کے بیٹے ہیں۔
برطانوی اور امریکی انٹیلی جنس اداروں نے بھی اس معاملے پر معلومات کے تبادلے اور تفتیش میں مدد کے لیے نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔

کئی راتیں بھوکے پیٹ درخت کے نیچے گزارنے والے نامور رائٹر جاوید اختر کی کہانی

بھارتی مصنف، اسکرین رائٹر اور گیت نگار جاوید اختر آج اپنی 76ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
جاوید اختر کا تعلق شاعروں کے اس خاندان سے ہے جنہیں لکھنے کا فن اپنے آباؤ اجداد سے ملا، اپنے کیرئیر کے آغاز میں جاویداختر کو انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی لیکن آج وہ انڈسٹری میں ایک الگ مقام رکھتے ہیں۔
آج ان کی سالگرہ کے خاص موقع پر آئیے جانتے ہیں ان کی زندگی سے جڑی کچھ خاص باتیں-
جاوید اختر 17 جنوری 1945 کو بھارتی ریاست گوالیار میں پیدا ہوئے، جاوید کے والد جان نثار اختر بالی وڈ فلموں کے نغمہ نگار اور اردو شاعر تھے اور والدہ صفیہ اردو مصنفہ تھیں، جاوید کے دادا مضطر خیرآبادی بھی اپنے وقت کے مشہور شاعر تھے۔
جاوید کا اصل نام جادو تھا
جان نثار اختر نے اپنے بیٹے کا نام جادو رکھا، انہوں نے یہ نام اپنی شاعری لمحہ لمحہ جادو کا فسانہ ہوگا سے رکھا تھا، کچھ عرصے بعد اس کا نام جادوئی طور پر بدل کر جاوید رکھ دیا گیا کیونکہ یہ دونوں نام ایک دوسرے سے مشابہت رکھتے تھے۔
جاوید اختر نے اپنی والدہ کو کم عمری میں کھو دیا، والدہ کے انتقال کے بعد جاوید کے والد نے دوسری شادی کر لی جب جاوید اخترکے لیے اپنے والد اور والدہ کے ساتھ رہنا مشکل ہوگیا تو انہوں نے اپنے نانا نانی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا اور لکھنؤ چلے گئے، لکھنؤ سے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جاوید نے سیفیا کالج بھوپال سے تعلیم حاصل کی۔
مصنف بننے کے لیے خوابوں کے شہر کا سفر
جاویداختر اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مصنف بننے کا خواب لے کر ممبئی پہنچ گئے، یہاں اس کے خواب بڑے تھے لیکن نہ رہنے کے لیے گھر تھا نہ کھانا، جد و جہد کے دنوں میں جاوید اخترنے کئی راتیں بغیر کھائے درخت کے نیچے سو کر گزاریں، بعد میں انہیں جوگیشوری میں کمال امروہی کے اسٹوڈیو میں سونے کی جگہ مل گئی۔جاوید اختر کی ملاقات سلیم خان سے سرحدی لٹیرے کے سیٹ پر ہوئی، اس فلم میں سلیم خان اداکار تھے اور جاوید پروڈکشن کا کام کر رہے تھے، جلد ہی دونوں، جو لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے، دوست بن گئے، دونوں کو لکھنے کا شوق تھا لیکن اس نئی جوڑی کو کوئی کام دینے کو تیار نہیں تھا۔
اس وقت ایس ایم ساگر کو نوجوان لکھاریوں کی ضرورت تھی، جاویداختر اس وقت اردو میں لکھتے تھے اور بعد میں اس کا ہندی میں ترجمہ ہوا، کام پسند آنے پر ایس ایم ساگر نے ان دونوں کو کام دے دیا۔
سلیم جاوید کی جوڑی
آہستہ آہستہ سلیم اور جاوید کی جوڑی انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے لگی لیکن اس وقت اسکرپٹ رائٹرز کو کریڈٹ نہیں ملا، راجیش کھنہ پہلے اسٹار تھے جنہوں نے اس جوڑی پر بھروسہ کیا اور انہیں بڑا بریک دیا، راجیش کھنہ نے انہیں اپنی فلم ہاتھی میرے ساتھی میں اسکرین پلے رائٹر کا کام دیا، یہ فلم ہٹ رہی اور اس کے ساتھ ہی مصنفین کو کریڈٹ بھی دیا گیا۔
ہاتھی میرے ساتھی کے ساتھ ساتھ اس جوڑی نے انداز، اختیار، سیتا اور گیتا، یادوں کی بارات، زنجیر، ہاتھ صاف، دیوار، شعلے، چاچا بھتیجا، ڈان، تریش، دوستانہ، کرانتی، زمانہ، مسٹر جیسی کئی ہٹ فلمیں دیں، یہ جوڑی لکھی گئی 24 فلموں میں سے 20 کے ساتھ ہٹ رہی۔
1971 سے 1982 تک ایک ساتھ کام کرنے کے بعد نظریاتی اختلافات کی وجہ سے یہ جوڑی ٹوٹ گئی، دونوں نے الگ الگ فلمیں لکھنا شروع کر دیں، جاوید کو ان کے گانوں، اسکرین پلے اور تحریر کے لیے 14 فلم فیئر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے، انہیں بہترین کام پر 5 بار نیشنل ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
اعزازات
جاوید اختر کو 1999 میں پدما شری اور 2007 میں پدما بھوشن سے نوازا جا چکا ہے، سال 2020 میں جاوید اختر کو سیکولرازم اور آزادانہ سوچ کو فروغ دینے پر رچرڈ ڈاکنز ایوارڈ ملا ہے، جاوید کو ان کے شعری مجموعے لاوا کے لیے 2013 میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا،جو ادب کا دوسرا بہترین اعزاز ہے۔
جاوید اختر نے 1972 میں ہنی ایرانی سے شادی کی، ان کے دو بچے ہیں، فرحان اختر اور زویا اختر، شبانہ اعظمی اردو کے مشہور ادیب کیفی اعظمی کی بیٹی ہیں، لکھنے کے سلسلے میں جاوید اکثر کیفی صاحب کے پاس جایا کرتے تھے جہاں ان کی ملاقات شبانہ اعظمی سےہوئی تھی، کچھ ہی دنوں میں دونوں کو ایک دوسرے کی محبت ہو گئی۔

وزیرِ اعظم سے گورنر و وزیر اعلی خیبر پی کے کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیرِ اعظم عمران خان سے گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان نے ملاقات کی جس کے دوران صوبے میں سیاسی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان ایک روزہ سرکاری دورے پر آج پشاور میں موجود ہیں ۔ انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور وزیرِ اعلی محمود خان سے ملاقات کی، وزیراعلی محمود خان نے وزیراعظم کوصوبے میں سیاسی صورتحال، انتظامی امور اور امن و امان سے متعلق آگاہ کیا۔انہوں نے عوامی فلاح اور ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا ۔
وزیرِ اعظم نے ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

بلوچستان میں بارش اور برف باری کا نیا سلسلہ شروع، متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

شمال مغربی بلوچستان میں ایک مرتبہ پھر بارش اور برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
وادی زیارت اور کان مہتر زئی میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ضلع زیارت میں تمام اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور رابطہ سڑکیں بحال رکھنے کے لیے مشینری استعمال میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈی سی قلعہ سیف اللہ حافظ قاسم کاکڑ کے مطابق پی ڈی ایم اے اور این ایچ اے کی مشینری ہائی وے پر موجود ہے اور عملہ الرٹ ہے۔
پشین، خانوزئی، مسلم باغ اور سرانان میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چمن اور گردو نواح میں گرد آلود طوفانی ہوائیں چلنے سے بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات نے آج سے خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور شمالی بلوچستان میں بھی برفباری اور بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے اور ہیوی مشینری بھی متعلقہ علاقوں میں پہنچا دی گئی ہے۔

کورونا کی بڑھتی شرح: شادی ہالز اور ریسٹورینٹس بند کرنے کا مطالبہ

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے شادی ہالز اور ریسٹورینٹس سمیت جلسے جلوسوں پر بھی پابندی کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہےکہ اومی کرون کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور کراچی میں کورونا مثبت کیسزکی شرح بھی بڑھ رہی ہے جس کے باعث اسپتالوں پر کسی بھی وقت دباؤ پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نےکوروناکی چارلہروں میں سختی نہیں کی لیکن اب سختی کرنا ہوگی جس کے لیے شادی ہالز، ریسٹورینٹس اور جلسے جلوسوں کو بند کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور شرح 9 فیصد تک جا پہنچی ہے جب کہ ملک بھر میں کراچی سب سے زیادہ کورونا سے متاثر ہے جہاں شرح 35 فیصد کو چھو چکی ہے۔

عابدہ پروین نصیبو لال سے احتراماً ملنے کی وجہ بتاتے ہوئے زار و قطار رو پڑیں

پاکستان کے معروف میوزیکل پروگرام کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کا آغاز کلام ‘تو جھوم’ سے ہوا جس میں لیجنڈری گلوکارہ عابدہ پروین اور نصیبو لال نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔
تو جھوم کی ریکارڈنگ سے قبل گلوکارہ عابدہ پروین اور گلوکارہ نصیبو لال کے باہمی احترام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ کس طرح عابدہ پروین نصیبو لال سے عاجزی سے مل رہی ہیں۔
وائرل ویڈیو پر صارفین کی بڑی تعداد نے دونوں گلوکاراؤں کی خوب تعریف کی تاہم ان کے ذہنوں میں یہ سوال بھی تھا کہ عابدہ پروین کی اس عاجزی کی کیا وجہ تھی۔
اس حوالے سے عابدہ پروین نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ مجھے بچپن میں میری والدہ نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے دروازے کا قیدی بنایا تھا، یہ ادب و احترام ان کے دروازے کی دین ہے۔
عابدہ پروین نے یہ بھی کہا کہ ہم انسان ہیں اور ہماری حیثیت کچھ نہیں ہے، ساتھ ہی گلوکارہ یہ قصہ سناتے ہوئے زارو قطار روتی رہیں۔

پنجاب: ویکسی نیشن کے بغیر بچوں کی اسکولوں میں حاضری ممنوع قرار

پنجاب حکومت نے طلبہ کی اسکول میں حاضری کے لیےویکسی نیشن کو لازمی قرار دے دیا۔
این سی او سی کے اجلاس کےبعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد راس نے کہا کہ اسکولوں میں کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کروایا جا رہا ہے اور تعلیمی اداروں میں چھٹیوں سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے بچوں کی اکثریت کو کورونا ویکسین لگوا دی گئی ہے اور ویکسی نیشن کے بغیراب بچے اسکولوں میں نہیں آسکتے جب کہ 12 سال سےکم عمربچوں کی اسکولوں میں حاضری 50 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ کورونا کے پھیلاو کا سب سے بڑی وجہ سماجی سرگرمیاں ہیں۔